Skip to playerSkip to main content
  • 1 day ago
For good mood

Category

📚
Learning
Transcript
00:00ویڈیو کے نیچے سبسکرائب کے بٹن پہ کلک کریں
00:08بیل کے آئیکن پہ کلک کیجئے تاکہ ہر نئی ویڈیو کی نوٹفکیشن آپ کو مل جائے
00:30موسیقی
01:00موسیقی
01:30موسیقی
02:00موسیقی
02:30موسیقی
03:00موسیقی
03:30موسیقی
03:32موسیقی
04:00موسیقی
04:30موسیقی
05:00موسیقی
05:04موسیقی
05:06مار گرایا
05:06تیری وجہ سے ہی
05:22مجھ سے بہتر شخص حمزہ بن عبد المطلب
05:24کا قتل ہوا
05:25اور تیری وجہ سے ہی میں نے
05:26بدترین مسیلیمہ کا قتل کر دیا
05:28تو پھر آج کے بعد کیا
05:30میں بھی ایک آم آدمی کی زندگی جی پاؤں گا
05:32اور لوگ مجھے حمزہ کا قاتل نہ کہیں گے
05:35ایک بار کو تو ہم
05:37بددو عربوں کے بیچ گھر گئے
05:39پھر انہوں نے ہمیں پیچھے جانے پر مجبور کر دیا
05:42پھر خالد نے حکم دیا
05:44کہ ہر آدمی اپنی لشکر میں
05:45واضح طور پر نظر آنا چاہیے
05:47اور اپنے لشکر کے جھنڈے تلے لڑے گا
05:50تو شرمندگی کی وجہ سے کوئی بھاگ نہ سکا
05:52اور اس طرح اللہ نے ہمیں
05:53فتح بخش دیا الحمدللہ
05:55اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں
05:57یا خلیفت الرسول اللہ
05:59کہ خالد شہادت کی نیت سے
06:00آخری دم تک آگے بڑھتا گیا
06:02جب تک فتح نہ مل گئی
06:04اور ہمیں تو ایک بار کو ان سے التجا کرنی پڑی
06:06کہ یا خالد اللہ کے واسطے اتنی آگے نہ جائیں
06:08دشمن آپ کے بہت قریب آ چکے ہیں
06:10اگر آپ کو کچھ ہو گیا
06:12تو ہماری قوم کمزور پڑ جائے گی
06:13انہوں نے کہا
06:14میں تمہارا مطلب سمجھتا ہوں
06:16لیکن اب میں پیچھے نہیں جا سکتا
06:19اگر شہادت اس انسان کو ملتی ہے
06:22جو دشمن کے سب سے زیادہ قریب ہو
06:23تو خالد سب سے پہلے شہادت کا حق دار ہے
06:44آپ کے چچا زیاد بن الخطاب نے کیا کیا
06:47ان کی شہادت کو اللہ نے قبول کر لیا
06:51الحمدللہ
06:53زیاد قتل ہو گئے اور تم زندہ ہو
06:56تمہیں تو خود پر شرم آنی چاہیے تھی
06:59انہوں نے اللہ سے شہادت مانگی
07:02اور انہیں مل گئی
07:03اور میں نے کوشش کی لیکن محروم رہ گیا
07:05اللہ زیاد بن الخطاب پر اپنا رحم کرے
07:12وہ دو باتوں میں مصیحہ کے نکل گئے
07:15اسلام اور شہادت
07:19انہوں نے بہت سے دشمنوں کا قتل کیا
07:24انہوں نے بہت سے دشمنوں کا قتل کیا
07:49اور بہت جہبازی سے لڑے
07:51انہوں نے رجال ابن انفوہ کا قتل کیا
07:54مسائلی ما فوج کا سپاس آلار
07:56اللہ مجھے سبر دے میں انہیں کبھی نہیں بھول پاؤں گا
08:02اور آنے والی زندگی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
08:08ان سے ملاقات کروں گا انشاءاللہ
08:11واللہ ہی وہ انسان میں بہت نرم دل انسان تھی
08:14اور بہت ہی خوش مزاز بھی
08:18وہ بچپن سے ہی خود پر مجھ کو ترجی دیا کرتے تھی
08:24مجھے سخت تھا
08:30بہت نی رفیق تھا
08:54عبداللہ
09:02یہ ماما میں شہید ہو گیا
09:24اب کیوں رو رہے ہو ابو جندر
09:40جب اللہ کو تمہارے بھائیں کی شہدتی ملزور تھی انشاءاللہ
09:46وہ ہم سے بہتر لوگوں کے ساتھ ہے
09:49اور اس کی زندگی بھی ہماری زندگی سے بہت بہتر ہے
09:53بلکہ ہمیں تو خود پر رونا آنا چاہیے
09:59ہمیں نہیں معلوم کہ باقی بچی زندگی میں اللہ نے ہمارے لئے کیا رکھا ہے
10:06لیکن مجھے معلوم ہے اب باقی مجھے کیا کرنا ہے
10:11وہ حق کے لئے ہمیشہ سب سے آگے رہے
10:17اگر انہوں نے کسی کام کا عہد کر لیا تو اسے پورا کر کے ہی مان دے تھے
10:21اپنے کام کو فوراں انجام دے تھے
10:24اب ہمارا مکہ میں رہنے کا کیا فائدہ اببہ جی
10:27جہاں پتینہ سے لوگ خلیفہ کے حکم پر جہاد کے لئے جا رہے ہیں
10:30میں نے ان کے ساتھ جانے کا فیصلہ کر لیا ہے
10:34جب تک کہ خلیفہ تو رسول اللہ مجھے بھی فوج کے ساتھ نہیں بھیج دیتے
10:38پھر میں بھائی سے مل سکوں گا
10:41میں بھی تمہارے ساتھ چلوں گا ابو جنب
10:46اس راستے پر جس راستے پر میرا بیٹا عبداللہ گیا ہے
10:51اللہ رحم کرے
10:52اللہ رحم کرے
11:22آخر کار ابو جنب
11:47تمہا ہی گئے
11:48تم نے ہمارے اببہ کی ویڑیوں کو توڑ ہی دیا
11:51صحیح کار
11:54آخر کار میں اببہ کی قید سے آزاد ہوئی گیا
11:57آخر کار میں آزاد ہوئی گیا
12:21یا پاپک
12:28جو لوگ باحفظ قرآن تھے ان میں سے زیادہ کا قتل
12:31یہ امامہ میں ہو گیا ہے
12:33اور مجھے ڈر ہے کہ آنے والی جنگوں میں
12:35یہ سلسلہ بدستور زاری رہے گا
12:38میرا خیال ہے کہ آپ قرآن کو ایک محفوظ کتاب کی شکل میں جمع کرنے کا حکم کریں
12:43تاکہ یہ رکاؤں ہڈیوں درختوں کے پتوں اور لوگوں کے سینوں تک ہی محفوظ نہ رہے
12:48بھلا میں وہ کام کیسے کر سکتا ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں کیا
12:52یہ تو واللہ ہی بھلائی کا کام ہے
12:55بے شک اللہ نے اس کی حفاظت کا ذمہ لیا ہے
12:57لیکن یہ بھی اسی کا حصہ ہے
12:59کہ اللہ اس کی حفاظت کے اسباب کو یقینی بنائے
13:02اور ان کوششوں میں اپنے بندوں کی رہنمائی فرمائے
13:04جب یمامہ سے اپنے ساتھیوں کی موت کی خبریں آئیں
13:08تو میں نے اس بارے میں بہت سوچا
13:10اور پھر میں نے یہ بات آپ لوگوں کے سامنے رکھ دی
13:12صحیح کہا
13:14واللہ ہی اس میں خیر ہے
13:17آپ آگے بڑے ابا بکر
13:19اچھی رائے ہے
13:21ایسا کرنے سے حفاظت آسان ہو جائے گی
13:25تو کس کو اس کام کا ذمہ دینا چاہیے
13:28زید ابن سابت
13:30وہی ایک قابل اور بھرو سے منجوان ہے
13:32جب قرآن رسول اللہ پر نازل ہوتا تھا
13:34تو وہی لکھا کرتے تھے
13:35اسلام علیکم یا ابن خطاب
13:49وعلیکم السلام
13:51اسلام میں اب کیسے ہو اے انہینا
13:54مسلمان ہوں الحمدللہ
13:56وہ معاملہ ختم ہو چکا ہے
13:58اور آپ کے پرانے دوستوں کے کیا حال ہیں
14:00آپ کا مطلب تلحیل الاسدی
14:02میں نے سنا ہے کہ وہ قاب قبیلے کے ساتھ ہے
14:06اور پھر سے اسلام میں واپس لوٹ آیا ہے
14:08اور اس نے جادو گری چھوڑ دی کیا
14:11یہ تو ایک ذریعہ تھا چیزوں کو حاصل کرنے کا
14:13اور پھر اسے بھی حق کا احساس ہوا
14:15بلکل میری طرح
14:16اچھا آپ کیسے آنا ہوا
14:20ہم اس پر آپ کی شہادت لینا آئے تھے
14:22جیسا ابو بکر نے کہا تھا
14:23کیا ہی
14:24بھئی میں اور میرا دوست
14:26علقرہ ابن حابس
14:27جیسے ابو بکر کا حکم ہے
14:29اور ان سے گزارش کی
14:30ہمارے پاس ایک بنزر زمین کا ٹکڑا ہے
14:33جس پر نہ گھاس اکتی ہے
14:34اور نہ اس کا کوئی فائدہ ہے
14:36اگر آپ اسے ہمیں دینے پر راضی ہو جائیں
14:38تو محنت مشکت کر کے
14:40ہم اسے اپنے لائک بنا لیں گے
14:41اللہ کے فضل سے ہو سکتا ہے
14:43کہ وہ ہمارے کام ہی آ جائے
14:45انہوں نے اپنے پاس بیٹھے لوگوں سے مشورہ کیا
14:48اور سب نے اسے ٹھیک کہا
14:50پھر انہوں نے یہ دستاویز لکھے
14:52اور موجود لوگوں کو گواہ بنایا
14:55اور کہا
14:56عمر کی منظوری کے بغیر
14:57یہ ناقابل قبول ہے
14:59انہوں نے آپ کے پاس بھیجا منظوری کے لیے
15:01اور ہم یہاں آ گئے
15:03کیا واقعی ایسا کہا
15:05ذرا مجھے دیکھنے دو
15:08یہ کیا کیا ابن الخطاب
15:16کیا یہ خلیفہ کا دستاویز نہیں ہے
15:18انہوں نے یہ نہیں کہا تھا
15:19کہ میری شہادت کے بغیر یہ نامنظور ہے
15:21وہ اللہ ہی میں راضی نہیں ہوں
15:23واپس جاؤ
15:23ایسا تم نے کیا کیا
15:25جس کے عوض میں
15:26تمہیں یہ زمین کا ٹکڑائی نام میں دے دیا جائے
15:28جو سارے مسلمانوں کی ملکیت ہے
15:30یہ رسول اللہ نے ہمیں عطا کیا تھا
15:32جنگِ غنیمت سے
15:33رسول اللہ تمہارا دل جیتنا چاہتے تھے
15:35اس وقت اسلام کمزور تھا
15:36مگر آج اسلام مضبوط ہو چکا ہے
15:39اللہ کے کرم سے
15:40اب جاؤ اور اچھے کام کرو
15:42لوگوں کے کام آؤ
15:44تب ہی تمہارا بھلا ہوگا
15:45تم لوگ ان میں سے ہو جو جنگ کے وقت
15:46سب سے پیچھے رہتے ہیں
15:47اور مال لینے کے لیے
15:48سب سے آگے آتے ہیں
15:49تم واقعی بہت سخت ہو
15:51ہم خلیفہ کے پاس جائیں گے
15:53اور خلیفہ سے تمہاری شکایت کریں گے
15:55آپ خلیفہ ہیں یا عمر
16:00وہ اگر چاہتا اور راضی ہوتا تو وہی ہوتا
16:06مجھے اس زمین کے بارے میں
16:17بتاؤ جو آپ نے ان دونوں کو دینے کی سوچی
16:19کیا وہ آپ کی ذاتی ملکیت تھی
16:21یا ان سارے مسلمانوں کی
16:23یہ عوام کی ملکیت ہے
16:24تو پھر یہ حق آپ کو کس نے دیا
16:26کہ عوام کو نظر انداز کر کے
16:28ان دونوں لوگوں کو وہ زمین دے دی جائے
16:30میں نے یہاں بیٹے سبھی لوگوں سے مشورہ
16:31اور سبھی نے اس کی سلا دی
16:33تو پھر کیا آپ نے ساری مسلم زماعت سے بھی
16:35مشورہ کیا اور یہ جاننے کی کوشش کی
16:37کہ وہ بھی خوش ہے یا نہیں
16:38کیونکہ وہ سب بھی زمین کے برابر کے مالک ہیں
16:41میں نے تو آپ سے پہلے ہی کہا تھا
17:06کہ آپ یہ ذمہ داری مجھ سے بہتر نبھا سکتے ہیں
17:09لیکن آپ نے منع کر دیا
17:10اور زبردستی مجھ پر یہ ساری ذمہ داریاں ڈال دی
17:13الحمدللہ یہ ذمہ داریاں ایسے شکشت پر ہیں
17:18جو مجھ سے کہی گناہ بہتر ہیں
17:19اور رسول اللہ کے بعد آپ سب سے بہتر ہیں
17:22یہ دستاویز متنع ابن حارتہ کی جانب سے ہے
17:40یہ دستاویز متنع ابن حارتہ کی جانب سے ہے
17:52جس کی بہادری کے قصے ہم سب کو معلوم ہیں
17:55اور جس نے علا ابن الحدرمی کے ساتھ مل کر بہرین کے مرتدین کے خلاف جنگ کی تھی
18:01یہ وہیں سے آیا ہے
18:02اور جب مرتدین کے خلاف جنگ ختم ہو گئی
18:05وہ فارس کے لوگوں کی طرف بڑے جنہوں نے مرتدین کی مدد کی تھی
18:09انہوں نے اس کے ساتھ جنگ کی
18:11اور ان کے علاقوں میں اندر تک داخل ہو گئے
18:13جب تک کہ وہ دو دریہ تک نہیں پہنچ گئے
18:15دیجلا اور فرات
18:16انہوں نے عراق کی سرحت پر بھی اپنا جھنڈا گھاڑا
18:19تاکہ فارس کے لوگ اور ان کے ساتھی ہم پر حملہ نہ کر دیں
18:22اور عراق کے عربی بھی
18:23یہ سب انہوں نے خود کی مرضی سے کیا
18:26اور دستاویز میں لکھتے ہیں
18:29کہ اگر انہوں نے ان کے لوگوں اور فارس سے سٹے علاقوں کا
18:34امیر بنایا جائے
18:36تو وہ ان کی دیکھ بھال کریں گے
18:38کیا سوچتے ہیں آپ لوگ
18:41جہاں تک ہمیں معلوم ہے
18:45وہ ایک بہتر انسان ہے
18:47اور پریزگار بھی
18:48وہ کوئی معمولی انسان نہیں ہے
18:51اور نہ ہی کسی انجان نصب سے
18:53مجھے نہیں لگتا کہ کسی دنیاوی فائدے کے لیے
18:57وہ آپ سے یعودہ مانگ رہے ہیں
18:59کیونکہ وہ تو خود اپنے قبیلے کے سردار ہیں
19:01بلکہ خلیفہ کے حکم سے
19:03وہ اپنے دائرے کو اور بڑھانا چاہتے ہیں
19:05تاکہ وہ ان شرائط کے ذریعے اور لوگوں کو
19:07اپنے ساتھ شامل کر سکیں
19:09اور ہمارے دشمنوں کے خلاف آپ سے مدد مل سکیں
19:11اور فارسی انہیں عراق کی سرحت پر
19:14وہ سب نہیں کرنے دیں گے جو وہ کرنا چاہتے ہیں
19:16اور جہاں تک ہم نے سنا ہے
19:18اندروں نے ملک کا اپس میں ان میں جنگ چھڑی ہوئی ہے
19:20اگر المتنہ کا خطرہ بڑھ گیا
19:22اور انہیں اپنا علاقہ
19:24الہیرہ چھننے کا ڈر پیدا ہو گیا
19:25تو وہ ان کے خلاف ایک بڑی فوج بھیج دیں گے
19:27جس کا کوئی مقابلہ نہیں ہے
19:29اگر ہمیں فارسیوں سے جنگ جیتنی ہے
19:32تو ہم چھوٹی ٹگڑیوں میں نالڑ کر
19:35ایک بڑے لشکر کی تیاری کرنی پڑے گی
19:38جو انہی کی سرزمین پر ان کو
19:40ہرانے کی قوات رکھتا ہو
19:41اور وہ زمین جو ان کے قبضے میں ہے
19:43ہاں خلیفت الرسول اللہ
19:46یہی صحیح مشورہ ہے
19:48اور صحیح وقت بھی
19:50اب ججیرہ عرب پر اسلام کی حکمرانی ہے
19:53اب ہمارے سپائیوں کو جنگ کا وہ تضربہ حاصل ہوا ہے
19:56جو اسلام سے پہلے عربوں کو حاصل نہ تھا
19:59اگر عرب فارسیوں سے ان کے ہی ملک میں جا کر جنگ کرتے ہیں
20:02تو اس سے نہ صرف ان کا ارادہ مضبوط ہوگا
20:04بلکہ اللہ کے فضل سے وہ ایک مضبوط بنیاد بھی رکھتیں گے
20:07اور اس طرح وہ اپنی آپسی اور پرانی رنجشوں کو بھی بھول جائیں گے
20:11اگر ابھی ہمیں آگے بڑھنا ہے
20:13تو یہی صحیح وقت ہے
20:14جب آپ تک میرا یہ پیغام پہنچے
20:17تو عراق کی طرف بڑھ چلو
20:19اور جنوب مغرب کی طرف سے داخل ہو جاؤ
20:21اُبُلہ سے شروع کرو
20:23لوگوں کے دلوں کو جیتنے کی کوشش کرو
20:25اور انہیں اللہ کی دعوت دو
20:27اگر وہ قبول کرتے ہیں تو ٹھیک ہے
20:29ورنہ ان سے جزیہ حاصل کرو
20:31اور اگر وہ انکار کرتے ہیں
20:33تو ان کے ساتھ جنگا
20:34وہاں کے کسانوں کے ساتھ اچھے سے پیش آنا
20:36ان کو انہی کے علاقوں میں رہنے دینا
20:38اور ان پر کوئی محصول نہ لگنا
20:40کسی کو بھی اپنے ساتھ شامل کرنے کیلئے
20:43زبردستی نہ کرنا
20:44میں نے المتنع ابن حارتہ کو بھی
20:46آپ کے ساتھ شامل ہونے کا حکم دیا ہے
20:48لیکن جب تک آپ ان کے ساتھ ہیں
20:50آپ ہی سی پیسہ لا دیں گے
20:52مدد کے طور پر میں آپ کے لئے
20:54القاقہ ابن عمرال تمیمی کو بھیج رہا ہوں
20:57وہ اکیلے ہی ایک ہزار انسان کی برابر ہیں
20:59جس لشکر میں القاقہ ہوں
21:01وہ کبھی شکست نہیں کھاتا
21:27ساتھ شکست نہیں کھاتا
21:57ساتھ شکست نہیں کھاتا
22:27ساتھ شکست نہیں کھاتا
22:29اور اس جنگ کا انجام بھی ویسا ہی ہوگا
22:33آپ لوگ جانتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں پانی تک نہیں پہنچنے دیا
22:38اور اسی پر ہماری ان سے جنگ ہوگی
22:40میرا یقین ہے کہ پانی کی جنگ وہی جیتے گا
22:44جو سب سے زیادہ رجال اور سبر دکھائے گا
22:47میں تمہارے سے پیسہ لائر کو مقابلے کی چنوٹی دیتا ہوں
23:00مجھے تک نہیں کھاتا
23:02اور اسی پیسہ لائے
23:06اور اسی پیسہ لائے
23:08دیتا ہوں
23:10موسیقا
23:40موسیقا
24:10موسیقا
24:12موسیقی
24:42موسیقی
25:12موسیقی
25:42موسیقی
26:01موسیقی
26:02موسیقی
26:12موسیقی
26:22موسیقی
26:36خالد ابن الولید کی طرف سے خلیفة الرسول اللہ ابو بکر الصدیق کے نام
26:41اما بعد میں آپ پر اللہ کی تعریف پیش کرتا ہوں
26:45ہمارا سامنا دشمنوں سے قادمہ میل ہوا
26:48اور اللہ کے فضل سے ہمیں بڑی فتح حاصل ہوئی
26:50ہم نے بڑی تعداد میں ان کے سپائیوں کا قتل کیا
26:53موسیقی
26:57جو لوگ بھاگ گئے تھے میں نے علمتنہ ابن حارتہ کو ان کا پیچھا کرنے کے لئے بھیجا
27:03موسیقی
27:08فارس کے بادشاہ نے اپنے لشکر کی مدد کے لئے ایک بڑی فوج بھیجی
27:11جس کی قیادت ایک بڑا سی پیسہ لار کر رہا تھا
27:14موسیقی
27:16میں جلد سے جلد علمتنہ کی مدد کے لئے
27:19علمدر کے مقام پر پہنچا
27:20اور فارسیوں کے لشکر کا سامنا ہونے سے پہلے ہی ان کے ساتھ شامل ہو گیا
27:25جنہیں ہمارے آنے کا بلکل بھی گمان نہ تھا
27:27موسیقی
27:36ان پر حملے سے پہلے ہم نے بامشکل اپنے ہتھیاروں کو جمع کیا
27:40اور بہت جلد ہم نے ان کے کمانڈر کا قتل کر دیا
27:43جس سے ان کی حوصلے اور پس دھو گئے
27:46اور تھوڑے ہی وقت میں وہ لڑ کھڑا کر ہمارے سامنے سے بھاگنے لگ
27:50یاد
27:58یاد
28:01موسیقی
28:31المدار کے فوراں بعد
28:38ہمارا سامنان بلجہ میں ایک اور لشکر کے ساتھ ہوا
28:42جو اپنے ساتھ ایک اور قبائل بکر ابن ویل کو لے کر آئے تھے
28:47جن کے بارے میں ان کا یہ غمان تھا کہ وہ ہم سے بہتر لڑاکے ہیں
28:50اور لشکر کی باگڈور پارس کے ایک عظیم کمانڈر بامن جتاویہ کے ہاتھ میں دی
29:03پھر میں نے اپنے لشکروں کو تین ٹکڑوں میں بڑھ جانے کی ہدایت دی
29:07اور دو لشکروں کو ان کی نظروں سے غافل ہونے کو کہا
29:10جب جنگ اپنے انجام پر پہنچنے لگے
29:12تب وہ دونوں طرف سے آ کر دشمنوں پر دو طرفہ حملہ کریں
29:16اور اس طرح اللہ کے فضل سے ہمیں ان پر زبردست فتح حاصل ہوئے
29:42موسیقی
29:54موسیقی
30:06موسیقی
30:10موسیقی
30:38موسیقی
30:50اس کے فوراں واد وہ ہم سے ایک بار پھر ملے
30:52ایک مقام پر جس کا نام تھا اولیس
30:54جہاں انہوں نے ہمارے خلاف ایک بڑا لشکر تیار کر رکھا تھا
30:59اور پچھلی ہوئی ساری شکست کا بدلہ لینا چاہتے تھے
31:02جب ہمارا لشکر ان کے لشکر کے قریب پہنچا
31:05تو وہ اپنے روز مرہ کے کاموں میں مشہول تھے
31:09ہم نے ان کو وہاں سے خدیر دیا
31:12ان کو لگا تھا کہ پہلے ہم آرام طلب کریں گے
31:16اور اس کے بعد جنگ کی تیاری کریں گے
31:18مگر ہم پہلے ہی جنگ کی تیاری کے ساتھ آئے تھے
31:21ہم نے انہیں چاروں طرف سے گھیر کر حملہ کیا
31:23اور اللہ نے ہمیں فتح سے نبازا
31:27خبردار ہو جاؤ خبردار ہو جاؤ
31:34مسلمان آ رہے ہیں
31:36مسلمان آ رہے ہیں
31:38مسلمان آ رہے ہیں
32:08مسلمان آ رہے ہیں
32:38مالِ غنیمت کے ساتھ ہمیں چند جہاز بھی مل گئے
32:55جس کا استعمال ہم نے اپنے لوگوں اور مال کو لات کر
32:59الہیرہ جانے کے لئے کیا
33:01الحمدللہ
33:04اے مدینہ کے لوگوں
33:09مدینہ کے لوگوں
33:11اللہ نے ہمیں فارسی فوج پر فتح دی ہے
33:15اور جب ہمارا لشکر المدائن میں داخل ہوگا انشاءاللہ
33:19اور اللہ ہمیں باقی جگہ بھی کامیابی دے گا
33:22یہ ان کی پہلی بربادی ہے
33:24اللہ کے حکم سے انشاءاللہ
33:27آپ کے شیر
33:28خالد ابن الولید نے
33:30ان کے شیر کا سامنا کیا
33:33ان کے شیر کو اور انہیں ہرا دیا
33:35خواتین
33:37خالد جیسے جعباز کو
33:38پیدا نہیں کر سکتی
33:40اللہ اکبر
33:42اور اب
33:55جہاج پر چڑھنے والے جہاج پر چڑھ جائیں
33:58جیسا ہم نے ہدایت دی ہے
33:59اور باقی لوگ دریہ کے ساتھ ساتھ کی نارے پر چلیں گے
34:03الہیرہ کے محلات دیکھنے تک ہم نہیں رکیں گے
34:06موسیقی
34:36وعدہ اے حق
34:42اب پورا ہونے کو ہے
34:44وہ وقت اب دور نہیں
34:45جب آپ خاورنک
34:46اور الہیرہ کے محل دیکھیں گے
34:48جیس کسی نے بھی
34:49الہیرہ پر قبضہ پایا ہے
34:52اس نے پورے عراق پر قبضہ پایا ہے
34:55موسیقی
35:03موسیقی
35:04موسیقی
35:34موسیقی
36:04موسیقی
36:06یہ سب تیرا ہی فضل ہے
36:07جہ تم نے مجھے اس قابل بنایا
36:10آپ کہاں جا رہے ہیں آبا بکر
36:17باہر بہت تھنڈ ہے عمر
36:18اور یہ کچھ کمبل ہیں جنہیں میں مدینہ کی غریب بیواؤں میں تقسیم کرنے جا رہا ہوں
36:22کیا میں بھی آپ کے ساتھ آ سکتا ہوں
36:24تاکہ مجھے بھی تھوڑا سواب حاصل ہو جائے انشاءاللہ
36:28یا آبا بکر
36:31میں دیکھ رہا ہوں کہ جو بھی مال
36:33اللہ نے ہمیں بخشا ہے
36:34آپ اسے لوگوں میں برابر تقسیم کرتے جا رہے ہیں
36:37جن لوگوں نے پہلے حضرت کی اور اسلام میں داخل ہوئے
36:41اور قبلہ کی طرف مو کر کے نماز پڑی
36:43اور جو لوگ فتح کے بعد اسلام میں داخل ہوئے
36:46تو ان دونوں کو آپ کے اس نظریے سے دیکھتے ہیں
36:48کیا ان لوگوں کو ترجی نہیں ملنی چاہیے
36:50جہاں تک بعد والے لوگوں کی بات ہے
36:53تو یہ سب انہوں نے اللہ کے لئے کیا
36:55اور اللہ ہی انہیں اس کا عذر دینے والا ہے
36:58وَهَذَ مَعَاش
36:59وَالْأُسْوَةُ فِيهِ خَيْرٌ مِنَ الْأَثَرَةِ
37:04فَوَاللَّهِ لَا أُفَرِّقُ بَيْنَ سَابِقٍ وَمُتَأْخَرٍ
37:08وَبَيْنَ الْحُرِّ وَالْمَمْلُوكِ
37:10وَالْمَرَأَةِ وَالْأَمَرِ
37:12فَكُلُّ هُمْ رَعِيَتِي
37:14وَكُلُّ نَعْيَرُ اللَّهِ
37:18وَبَيْتُ الْمَالِ
37:19أَلَا تُقِيمُ عَلَيْهِ حَارِسًا؟
37:21وَمَا حَاجَتِ إِلَيْهِ وَأَنَ أَقَسِمُ الْمَالَ بَيْنَ الْنَاسِ
37:24وَأُجَهِزُ بِهِ الجُنْدِ
37:26فَلَيَبْقَ مِنْهُ مَا أَحْتَاجُ مَعَهُ الْحَارِسِ
37:30موسيقى
37:48یہ کچھ کپڑیں ہیں جو ٹھن سے آپ کو بچائیں گے
37:51موسيقى
38:03آج میں نے آپ کو ایک بڑے اہم مسئلے پر مشورہ کرنے کیلئے بلائیا ہے
38:08ہم اللہ کے احساناتوں کا شمار نہیں کر سکتے
38:12اللہ نے ہمیں الہیرہ اور عراق کے علاقوں کی فتح سے نواز دیا ہے
38:17اور میرا ارادہ ہے کہ میں آپ کو شام میں رومیوں کے خلاف روانہ کر دوں
38:22میں چاہتا ہوں آپ لوگ اس معاملے پر اپنی رائے دی ہیں
38:25تمام تعریف اللہ کے لئے ہیں جو اپنی مخلوق میں جس کو چاہتا ہے خیر عطا کرتا ہے
38:30اللہ جب بھی ہم کسی خیر کا ارادہ کرتے ہیں تو ان میں آپ سب سے آگے ہوتے ہیں
38:34یہ اللہ کا ہی فضل ہے وہ جسے چاہتا ہے اسے نوازتا ہے
38:38اللہ ہی اس مسئلے پر میں آپ سے پہلے ہی بات کرنا چاہتا تھا
38:41یہ اللہ ہی کی مرضی تھی کہ میں کہنا پایا اور آپ نے اس کا ذکر پہلے کر دیا ہے
38:46آپ ٹھیک کہتے ہیں اللہ آپ کو ہر صحیح فیصلے کی ہدایت دے
38:49عراق کے ازاد ہو جانے کے بعد اب شام کی باری ہے
38:52اور اس کے علاوہ اللہ کے رسول نے اس کا راستہ پہلے ہی بنا دیا تھا
38:56متحہ تبوک اور اسامہ کی لشکر کے ذریعے
39:00اور جب سے ان علاقوں پر اسلام کی حکومت قائم ہوئی ہے
39:03تو سارے عرب اسلام پر جمع ہو چکے ہیں
39:05اور ان علاقوں میں جو عربی قبائل مسلمان ہو چکے ہیں
39:08وہ ان پر حملہور ہوتے ہیں
39:10ہمارے کاسیدوں اور دین کی دعوت دینے والوں کو بھی قتل کرتے ہیں
39:14اور آپ انہیں علم ہو چکا ہے کہ اللہ نے عراق پر ہمیں فتح بکشی ہے
39:19وہ لازمی طور پر خوف زدہ ہوں گے
39:21اور اپنے علاقوں کو چھن جانے کا بھی انہیں ڈر ہوگا
39:24ہمیں ان کے خلاف لشکر جمع کر کے شام میں جنگ کرنی ہوگی
39:27نہیں تو وہ اپنے لشکروں کو جمع کر کے
39:29ہم سے لڑنے کے لیے ہمارے علاقوں تک پہنچ جائیں گے
39:32یا خلیفت الرسول اللہ
39:35رومی اور بنو اسفر
39:37دونوں ہی بہت مضبوط ہیں اور ان کا مقابلہ مشکل ہے
39:40میری رائے ہے کہ آپ رامن کے قبائل
39:44ربیہ اور مدر کو جمع ہونے کے لیے کہیں
39:47پھر اگر آپ رومیوں کے خلاف خود قیادت کرنا چاہیں تو بھی ٹھیک
39:51اور اگر کسی اور کو قیادت کرنے کے لیے بولیں تو بھی ٹھیک
39:54آپ لوگوں کی کیا رائے ہیں
39:59یا خلیفت الرسول اللہ
40:01میری رائے ہے کہ آپ لوگوں کو دین کے لیے ہمیشہ صحیح نصیحت دیتے ہیں
40:05اگر آپ کی کوئی رائے ہو یا آپ کو لگتا ہے
40:07کہ مسلمانوں کے مستقبل کے لیے کیا بہتر ہے
40:09تو آپ آکے بڑھیں اور بغیر کسی شک و شبہ کے
40:12ہم سب آپ کے ساتھ ہیں
40:13عثمان نے بلکل سچ ہی کہا ہے
40:15اگر واقعی آپ کی کوئی رائے ہے تو ہم سے مشورہ کریں
40:18اور آپ کے لیے گئے فیصلے پر ہمیں کوئی شک و شبہ نہیں
40:22میری بھی وہی رائے ہے جو عمر عثمان اور ساتھ کی ہے
40:26اور آپ کیا کہتے ہیں آب آل حسن
40:29بے شک آپ ہدایت یافتہ ہیں
40:31اور آپ کے لیے فیصلوں پر ہمیں کوئی شک نہیں
40:34اور ہماری رائے میں چاہے آپ کی عادت کریں
40:37یا آپ کی جگہ کوئی اور
40:39فتح آپ کی ہی ہوگی انشاءاللہ
40:41شام میں رومیوں سے جن کی تیاری کروں
40:44اور میں تمہارے لیے
40:46امیر اور سپے حسالار مکرر کروں گا
40:52یمن کے سپاہی
40:54اور میں تمہارے لیے
40:57مدر اور ربیہ کے لشکر مدد کے لیے بھیجوں گا
41:01اپنے رب کی اطاق کرو
41:05اور اپنے امیروں کی مخالفت نہ کرنا
41:08یقین لاؤ کہ تمہاری نیت اور صیرت نیک ہو
41:12کیونکہ اللہ کی مدد پریزگار اور نیک لوگوں کے ساتھ ہوتی ہے
41:18اے لوگوں
41:20اے لوگوں
41:22اپنے دشمن شام میں رومیوں کے خلاف جنگ میں شامل ہو جاؤ
41:26اے مسلمانوں
41:28خلیفت الرسول اللہ تمہیں جنگ میں شامل ہونے کی ہدایت دیتے ہیں
41:33تو جلدے کرو اور آؤ اس میں شامل ہو جاؤ
41:36اور تمہیں دنیا اور آسمان کے برابر جنت کا سواب بھی لیں
41:41یا ابا بکر
41:43یا ابا بکر
41:44میں کیسے لوگوں کو جہاد کی طرح بلاؤں اگر میں خود ہی اس میں نہ شامل ہوا تو
41:48میں نے ارادہ کر لیا ہے کہ میں بھی ان کے ساتھ شام جاؤں گا
41:51مجھے آپ کی اجازت کی ضرورت ہے
41:55میں تمہیں اجازت نہیں دے سکتا بلال
41:57یا ابا بکر
41:59اگر آپ نے مجھے ان لوگوں سے خرید کر ازاد کر رہا تھا
42:03آپ مجھے روک سکتے ہیں
42:04لیکن اگر آپ نے یہ سب اللہ کے لئے کیا تھا
42:06تو مجھے آج اللہ کی راہ میں جانے دیں
42:09نو اللہ یا بلال
42:11آپ تو جانتے ہیں کہ میں آپ سے کتنی محبت کرتا ہوں
42:14یہ بات مجھے گم زدہ کر دے گئے کہ میں
42:16رسول اللہ کے شہر میں تمہیں نہ دیکھوں
42:18اور جب تمہاری آزان کی آواز میرے کانوں میں نہیں آئے گی تو
42:21تم مجھے بہت یاد آوگے
42:22آپ تو جانتے ہیں ابا بکر
42:24جب میں نے آزان دینے کی کوشش کی ہے
42:26میری آنکھوں سے آنسو آگے ہیں اور میری آواز نے میرا ساکھ نہیں دیا
42:29میں آج کے بعد آسان نہیں تمہیں
42:31ٹھیک ہے بلال
42:34ٹھیک ہے
42:36آپ کے ہاں سے جانے پر اللہ
42:38اللہ میری مدد دے
42:39ٹھیک ہے
42:54ٹھیک ہے
42:56موسیقی
43:26موسیقی