Skip to playerSkip to main content
  • 1 day ago
جموں: شری ماتا ویشنو دیوی میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی کل پچاس سیٹوں میں سے 42نشستوں پر مسلم طلباء کو داخلہ دیا گیا ہے جس پر سخت گیر موقف کی حامل ہندوں تنظیموں نے جموں میں احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی میں نشستیں ہندوں طلبہ کے لیے مختص رکھنے کا مطالبہ کیا۔بجرنگ دل نے کچی چھاؤنی سے راج بھون جموں کی طرف مارچ برآمد کیا تاہم پولیس نے پیش قدمی سے انہیں روک دیا۔ بجرنگ دل کی جانب سے نعرے بازی اور شدید احتجاج کے باوجود پولیس نے صرف چار نمائندوں کو ہی آگے جانے کی اجازت دی جنہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کے دفتر میں میمورنڈم پیش کیا۔جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اس ’تنازعے‘ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’داخلوں کے معاملے میں مذہب کو بنیاد بنانا آئین کی روح کے خلاف ہے اور اس طرح کی روش ایک خطرناک مثال قائم کر سکتی ہے۔‘‘

Category

🗞
News
Transcript
00:00foreign
00:12foreign
00:16foreign
00:18foreign
00:24foreign
00:28ڈیوی میڈیکل کالیج کھولا ہے جس کے اندر پچاس سیٹے جو ہیں وہ ملی ہیں لیکن اس کے اندر
00:35بتالیس سیٹے جو ہیں وہ کشمیر کے لوگوں کو جو ہے وہ الارٹ کی گئی ہیں ایک سیٹ سک
00:42کمیونٹی کو اور سات کے سیٹے کے بلے ہندو کو دی گئی ہیں یہ ہندووں کا پیسہ ہے
00:46ہندو کا شرائن بورڈ ہے اور یہ سارا پیسہ جو ہے وہ اس میڈیکل کالیج میں ہندووں
00:52کا خرچ ہونے جا رہا ہے لیکن یہ نیٹ بیس کے اوپر ہے جو نیٹ اگزام ہوا
00:58اس کے بیس پر جو ہے چینی تو کیے گئے ہیں لیکن ہماری یہ مانگ ہے کہ گورنر
01:03صاحب سے جو چیئرمن ہے اس کے سیو صاحب جو شریماتا ویشنہ دیوی شرائن بورڈ کے سیو
01:09ہیں ان سے ہماری یہ مانگ ہے کہ جب آپ نے میڈیکل کالیج کھولا جب آپ کو معلوم
01:15تھا کہ یہ ہندو کا سلسطان ہے ہندو کی یہ شرائن بورڈ ہے تو ہندو کے لیے آپ
01:22نے کوئی ریگولیشن لاکر ہندو کے لیے سیٹے ارکشت کیوں نہیں کی گئی
01:26اگر علی گڑھ مسلم یہ نیورستی کے اندر ان کے لیے سیٹے ارکشت ہو سکتی ہیں
01:33گروہ نانک وشویتیالے کے اندر سکھ کمیونٹی کے لیے سیٹے ارکشت ہو سکتی ہیں
01:38تو شریماتا ویشنہ دیوی شرائن بورڈ کے اندر ہندو کے لیے سیٹے ارکشت کیوں
01:43نہیں ہو سکتی
01:43کس لیے بچنا ہے؟ سمجھ نہیں آتا کس لیے؟
01:49جب اسیمبلی نے بل پاس کیا
01:51ماتا ویشنہ دیوی یونیورسٹی کو اسٹیبلش کرنے کے لیے
01:55اس میں مجھے بتائیے نا کہاں پہ لکھا تھا
01:58کہ ایک مذہب کے لڑکوں کو یا لڑکیوں کو اس سے باہر رکھا جائے گا
02:02اس وقت یہ کہا گیا تھا کہ اس میں ایڈمیشن جو ہے مذہب دیکھ کے نہیں ہوگا
02:07صرف میرٹ دیکھ کے ہوگا
02:09اب جب میرٹ کے بنیاد پہ ایڈمیشن کے فیصلے ہو جاتے ہیں
02:13تو کچھ لوگوں کو یہ پسند نہیں ہے
02:15اگر آپ کو بینہ میرٹ کے ایڈمیشن کرنا ہے
02:18تو سپریم کورٹ سے اجازت لے لیجے
02:21کیونکہ جہاں تک میں جانتا ہوں
02:23بینہ میرٹ کے آپ ایڈمیشن دے نہیں سکتے ہو
02:26اور یہاں میرٹ کو ایک طرف رکھ کے صرف مذہب دیکھ کے جو ہے
02:30ایڈمیشن کے فیصلے لیے جا رہے ہیں
02:32جو کہ کم از کم جہاں تک میں جانتا ہوں
02:35ہمارے ملک کے آئین میں اس بات کی اجازت نہیں ہے
02:38اب کل کو اگر ہم مذہب دیکھ کے یہ سارے فیصلے کرنا شروع کریں
02:42تو کیا سوشل ویل فیر کی سکیمیں بھی ہم مذہب دیکھ کے کی جائیں
02:45کیا راشن کے دکان بھی مذہب پوچھنا شروع کریں
02:48کیا پولیس والے مذہب دیکھ کے جو ہے
02:51اپنے کام کو انجام دیں
02:52آخر ابھی تک جو ہے
02:55ہمارے آئین میں
02:57سیکلرزم کا شب درج ہے
02:59اگر آپ اس ملک کو سیکلر نہیں رکھنا چاہتے ہو
03:03تو ہٹائیے وہ شب
03:04اس کے بعد جو آپ نے کرنا آپ کریے
03:06جو ہم نے کرنا ہوگا وہ ہم کر لیں گے
03:07لیکن میں پھر اس بات کو دوراتا ہوں
03:10بی جے پی کو شاید اب
03:12سنیل شرما کو آئے ہوئے چند ہی دن ہو گئے
03:14انہیں وہ اسیمبلی کا جو ایکٹ ہے وہ نکالنا چاہیے
03:18وہ ریکارڈ میں ہوگا اسیمبلی کے ریکارڈ میں ہوگا
03:21ایل او پی ہیں
03:21اسیمبلی کے سیکریٹری سے وہ ریکارڈ مانگے
03:24اور دیکھیں آپ جو بل پاس ہوا ہے
03:27اس میں کہیں پہ یہ درج ہوا ہے
03:29کہ مذہب دیکھ کے جو ہیں
03:30سیٹوں کا بٹوارہ ہوگا
03:32اس میں صرف اور صرف میرٹ کے بنیاد پہ
03:34سیٹوں کا فیصلہ ہونا تھا امتحان کے بعد
03:36اب ان بچوں کا کیا قصور ہے
03:38اگر میرٹ جو ہے امتحان میں یہ آگے آگے
03:41محنت کریے اور امتحان پاس کریے
03:44اور ایڈمیشن حاصل کریے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended