سرینگر: جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے دہلی دھماکوں کی تحقیقات میں کشمیری مسلمان ڈاکٹروں کی گرفتاری پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ اگر یہ الزامات درست ثابت ہوئے تو اس کا خمیازہ مسلمانوں کو بھگتنا پڑے گا۔یاد رہے کہ لال قلعہ میں ہوئے دھماکے کی تحقیقات میں سیکورٹی ایجنسیز نے کشمیر کے تین ڈاکٹروں کو پوچھ تاچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔ ایجنسیز کو شک ہے کہ ان ڈاکٹروں کا دھماکوں کے ساتھ رابطہ ہو سکتا ہے جس کے لئے ان ڈاکٹروں اور ان سے منسلک افراد سے پولیس چھان بین کر رہی ہے۔پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں پریس کے دوران پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا: ’’اگر یہ کشمیری ڈاکٹر واقعی لال قلعہ دھماکوں میں ملوث پائے گئے تو کشمیریوں سمیت مسلم قوم کو بھی اس کے سنگین نتائج بھگتنے پڑیں گے۔‘‘
Be the first to comment