سرینگر (جاوید ڈار) : نیشنل کانفرنس کے سرپرست ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے حکومت ہند پر زور دیا ہے کہ وہ لداخ کے لوگوں کے ساتھ بامعنی بات چیت کرے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے خبردار کیا کہ ’’اگر ان کے طویل عرصے سے چلے آ رہے مطالبات کو نظر انداز کیا گیا تو حساس ہمالیائی خطے میں بدامنی مزید گہری ہو سکتی ہے۔‘‘سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ’’لیہہ میں حالیہ پرتشدد واقعات برسوں سے حل طلب مسائل کا براہ راست نتیجہ ہیں۔‘‘انہوں نے نشاندہی کی کہ لداخی عوام گزشتہ پانچ برسوں سے چھٹے شیڈول میں شمولیت اور ریاستی درجے کی بحالی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن انہیں ’’صرف مبہم یقین دہانیاں‘‘ کی حاصل ہوئیں۔فاروق عبداللہ کے مطابق: ’’لداخ میں جو کچھ ہوا وہ درست نہیں تھا۔ لوگ سونم وانگچک کی قیادت میں پُرامن جد و جہد کر رہے تھے، جنہوں نے گاندھیائی طریقہ اپنایا، لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ جب لیہہ کے نوجوانوں نے محسوس کیا کہ ان کی آواز سنی نہیں جا رہی تو وہ تشدد پر اُتر آئے۔‘‘
Be the first to comment