Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago

Category

🗞
News
Transcript
00:00, God bless you, Allah, most awesome, Allah, best us.
00:16allahumma salli wa sallam mubarak la siyyidna muhammad wa ala alihi wa ashabihi wa aswajihi wa zuriyeh wa zuriyeh ma'in
00:25Quran paak may, surah jumaah may, Allah ta'ala ne siyyidhi rasul allah ki us duty ka zikr kiya hai
00:39جو آپ اپنی امت کے حوالے سے فرما رہے ہیں آئیں پہلے آپ کو وہ آیتیں پڑھ کر سناتے ہیں
00:47پھر ان کی تشریح اور ان کی وضاحت کریں گے انشاءاللہ
00:53اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں
00:55اللہ وہی ذات ہے جس نے انپڑ لوگوں میں نابلد لوگوں میں کم علم لوگوں میں
01:07انہی میں سے رسول بھیجے
01:10یطلو علیہم آیات ہی
01:14جو ان پر آیتیں تلاوت فرما رہے ہیں
01:19آیتیں کس کی؟ قرآن پاک کی
01:21آیتیں تلاوت فرما رہے ہیں
01:24وَيُزَكِّهِمْ
01:26اور ان کو تذکیہ کر رہے ہیں
01:29ان کو پاک کر رہے ہیں
01:30ان کے قلب کی صفائی کر رہے ہیں
01:32ان کے قلب کو روشن کر رہے ہیں
01:35ان کے قلب کو قلب منیب قلب سلیم
01:39اور قلب شہید کے سفر پر لے کر جا رہے ہیں
01:41وَيُعَلِّمُهُمُ الْكِتَابُ وَالْحِكْمَةِ
01:47اور ان کو
01:49الْكِتَاب کی تعلیم دے رہے ہیں
01:52اور حکمت کی
01:54اب دیکھئے یہاں پر بھی
01:58قرآن پاک میں اور الْكِتَاب میں
02:01فرق آپ کو نظر آتا ہے
02:03جب یہ سیدی کے حوالے سے
02:07قرآن نے فرمایا
02:08کہ وہ آیتیں تلاوت فرما رہے ہیں
02:10تو آیتیں قرآن پاک کی ہیں
02:11پھر تذکیہ فرما رہے ہیں
02:14اور پھر
02:15الْكِتَاب کی تعلیم دے رہے ہیں
02:17اور حکمت سمجھا رہے ہیں
02:20وَإِنْ قَانُوا مِنْ قَبْلُ لَفِ دَلَالٍ مُبِينٍ
02:25اور وہ لوگ
02:27حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے
02:29سیدی کے تشریف لانے سے پہلے
02:31ان ساری باتوں سے غافل تھے
02:33پری طرح گمراہی میں مبتلا تھے
02:35زمانہ جاہلیت تھا
02:36جو اصل آیت اس کے بعد
02:39ایک اور آرہی ہے
02:40جو کہ ہم لوگوں کے لئے
02:42خوشخبری کا باعث ہے
02:43بعد میں آنے والوں کے لئے
02:45اور سیدی رسول اللہ
02:52یہ ساری تعلیم
02:53آیتیں تلاوت فرمانا
02:54تذکیہ کرنا
02:55حکمت کی تعلیم دینا
02:57الکتاب کی تعلیم دینا
02:58ان کو بھی سکھا رہے ہیں
03:00جو بعد میں آئیں گے
03:02اور جن سے سیدی رسول اللہ
03:04بھی ملے بھی نہیں ہیں
03:05اللہ رب و للہ الحمد
03:08اللہم صلی اللہ وسلم
03:09مبارک اللہ سیدنا محمد علیہ وسلم
03:11لوگ اکثر یہ کہتے ہیں
03:15کہ ہم اگر سیدی کے دور میں
03:16پیدا ہوتے تو ہم سیدی سے
03:17اس طرح فیض لیتے
03:18جیسے صحابہ کرام
03:19فیض لیا کرتے تھے
03:21یہ بات ہم نے آپ کو
03:24پہلے بھی بتائی ہے
03:25سیدی رسول اللہ کا
03:26اپنی امت کے ساتھ
03:27جو تعلق ہے
03:28وہ اتنا خاص ہے
03:29اتنا غیر معمولی ہے
03:31کہ اس کو آپ
03:32عام اپنی عقل سے
03:33سمجھ ہی نہیں سکتے
03:35آپ کو ہم نے
03:38ایک کتاب کا ذکر کیا تھا
03:40زیارت النبی
03:41بحالت بیداری
03:43عبد المجید ایڈوکیٹ
03:45صدیقی ایڈوکیٹ
03:46کی لکھی بھی
03:47اور فیروسنس
03:47نشاپی پاکستان کے
03:48ہر فیروسنس
03:49کے سٹور پر ملتی ہے
03:50بڑی مستند کتاب ہے
03:51آئے بھی اس کو
03:52بیس پچیس تیس سال ہو گئے
03:54اور کئی اس کی جلدیں
03:55آ چکی ہیں
03:56اس کی پہلی جلد کے
04:00شروع میں ہی
04:01علامہ اقبال کا
04:02بڑا خوبصورت خط
04:03انہوں نے کوٹ کیا
04:06علامہ اقبال
04:08اپنے ایک دوست
04:08کو خط لکھتے ہیں
04:09اور فرماتے ہیں
04:11کہ میرا عقیدہ ہے
04:13کہ آج کے دور میں بھی
04:16لوگ سیدی رسول اللہ سے
04:19اسی طرح فیض
04:20اٹھا سکتے ہیں
04:21جیسے صحابہ اکرام
04:22اٹھایا کرتے تھے
04:24لیکن چونکہ
04:25ایسی باتیں
04:26آج کل کے دور میں
04:27لوگوں کو
04:28ناگوار گزرتی ہیں
04:29اس لیے میں خاموش رہتا ہوں
04:32اقبال نے پھر
04:37جب
04:38حقیقت کی بات کرنی شروع کی
04:40معرفت کی بات کرنی شروع کی
04:41حقیقت انسانیہ کی بات کرنی شروع کی
04:43اور وہ ہم آپ کو اپنے
04:45پچھلے پروگرام میں بتا چکے ہیں
04:46پوری تفصیل اس کی
04:47جب حقیقت انسانیہ پر
04:48ہم نے بات کی تھی
04:49تو ساتھ ہی اقبال بابا نے
04:52وارننگ بھی دی تھی
04:53پوری قوم کو
04:53اگر نہ ہو نگاہ
04:55تو میرے حلقہ سخن میں نہ بیٹ
04:57کہ نکتہ ہائے خودی ہیں
05:00مثلِ تیغِ سقیل
05:02کہ اگر تم میں نگاہ نہیں ہے
05:04فراست نہیں ہے
05:05سبر نہیں ہے
05:06عدب نہیں ہے
05:07تو پھر میری محفل میں مت بیٹھو
05:10کیونکہ جو باتیں میں کر رہا ہوں
05:12حقیقت انسانیہ کے حوالے سے
05:14معرفت کے حوالے سے
05:16سیدی رسول اللہ کے حوالے سے
05:18یہ تیز تنوار کی طرح ہے
05:20تمہیں کاٹ کے رکھ دیں گی
05:21کیونکہ جب انسان گستاخ ہوگا
05:24بے عدب ہوگا
05:24سوال کر بیٹھے گا
05:25اپنی حد پار کرے گا
05:29تو خود ہلاک ہوگا
05:31سورہ جمعہ کی جو یہ آیتیں ہیں
05:37قیامت تک
05:38سیدی رسول اللہ کی عمت میں جو بھی
05:41آتے رہیں گے
05:42ان کے لیے بہت بڑی بشارت ہیں
05:44سیدی رسول اللہ
05:47ان کو بھی یہ تعلیم عطا فرما رہے ہیں
05:49جو ابھی حضور سے ملے بھی نہیں ہیں
05:52سیدی رسول اللہ نے
05:55اپنے صحابہ اکرام سے فرمایا
05:58کہ میں اپنے بھائیوں سے ملنے کے لیے بہت بے چین ہوں
06:01تو صحابہ نے فرمایا
06:03کہ سیدی کیا ہم آپ کے بھائی نہیں ہیں
06:05آپ نے فرمایا نہیں
06:06تم لوگ میرے صحابہ ہوں
06:08میرے بھائی وہ ہیں جو میرے بعد آئیں گے
06:11لیکن وہ مجھ سے اتنا محبت اور پیار اور عدب کریں گے
06:15کہ میں ان سے ملنے کے لیے مشتاق اور بے چین ہوں اور وہ میرے بھائی ہیں
06:19سیدی ان کو بھی تربیت عطا فرمائیں گے
06:28ان کو بھی وہ فیض دیں گے جو ابھی سیدی سے ملے بھی نہیں ہیں اور بعد میں آئیں گے
06:34اور یہ آیت قیامت تک کے لیے
06:35خوش خبری ہے بشارت ہے آنے والی نسلوں اور امت کے لیے
06:39اب یہاں پر چار باتیں آپ کے سامنے آتی ہیں
06:46سیدی رسول اللہ کی جو ڈیوٹی آپ نے امت کے حوالے سے فرمائی
06:49اللہ نے یہاں بالکل واضح کر کے بیان کر دیا
06:53آپ آیتیں تلاوت فرماتے ہیں
06:57اور آیتیں تلاوت فرمانا قرآن پاک کی تعلیم دے
07:00یہی قرآن پاک یہ آیتیں
07:01ظاہر ہے سیدی پر جس طرح قرآن پاک نازل ہوتا ہے
07:05یہ آپ امت کو سکھاتے گئے
07:07پھر آپ ان کا تذکیہ فرماتے ہیں
07:14یہ بات یاد رکھئے گا کہ تذکیہ
07:16قلب کی تحارت اور پاکیزگی کا نام ہے
07:19جب آپ جسم کی صفائی کرتے ہیں
07:22تو اس کو تحارت کہتے ہیں
07:24جو ہم وضو اور غسل کرتے ہیں
07:26یہ جسم کی صفائی
07:27تذکیہ قلب کی صفائی
07:29اور قلب اور
07:32آپ کو نفس کے بارے میں
07:34اور قلب کے بارے میں
07:35نفس امارہ نفس الابامہ نفس مطمئنہ
07:37قلب مریب قلب سلیم قلب شہید
07:39اقل سلیم
07:40اس سب کے بارے میں ہم آپ کو پہلے بتا چکے ہیں
07:42اور یہ اندر کا جو
07:45حقیقی انسان کے جو مختلف
07:47مقامات اور
07:49مختلف وجود ہیں
07:51اس کے وجود کے اندر
07:52جو قلب ہے جو نفس ہے
07:54اس سارے
07:56اس سارے کو پاک کرنا اور اس کو پاکیزہ کرنا
07:59تذکیہ کہلاتا ہے
08:01اور تذکیہ جو ہے
08:03وہ کوئی کرتا ہے
08:06خود نہیں ہوتا
08:08یہ ایسے ہی ہے
08:10کہ اگر کوئی عورت ماں بننا چاہے
08:13تو وہ خود ماں نہیں بنتی
08:15اس کو ایک شہر چاہیے ہوتا ہے
08:17جو اس کو
08:18ماں بناتا ہے
08:19اسی طرح
08:22دنیا کا کوئی بھی علم ہو
08:24آپ بغیر استاد کے نہیں سیکھ سکتے
08:28سیدی رسول اللہ نے
08:30آپ کا ایک اس میں اگرامی معلم بھی ہے
08:32آپ معلم ہیں
08:33آپ نے
08:35تعلیم عطا فرمائی
08:36اپنے احساب اگرام کو
08:38دنیا کا کوئی بھی علم آپ سیکھنا چاہیں
08:41آپ کو ایک استاد
08:43چاہیے ہوتا ہے
08:45جو روحانی معاملات کے استاد ہیں
08:47ان کو ہماری عام زبان میں
08:50اور بھلکہ قرآن کے الفاظ میں
08:51ان کو مرشد کہا جاتا ہے
08:53اور آداب وہی ہیں ایک مرشد کے
08:57جو آپ کو خضر علیہ السلام اور
09:00موسیٰ علیہ السلام کے
09:01واقعے اور قصے میں ملتے ہیں
09:04جب آپ
09:06کسی مرشد کے پاس جاتے ہیں
09:09کسی سچے مرشد کے پاس جاتے ہیں
09:11خالص مرشد کے پاس جاتے ہیں
09:13تو آداب وہی ہوتے ہیں
09:15جو موسیٰ علیہ السلام اور خضر علیہ السلام کے
09:17جب موسیٰ علیہ السلام نے خضر علیہ السلام سے کہا
09:20کہ آپ مجھے وہ علم سکھائیں جو اللہ نے آپ کو دیا ہوا ہے
09:24تو خضر علیہ السلام نے ان سے یہی کہا تھا
09:28کئی فتصبر علی معلم تحید بھی خبرہ
09:31ان باتوں پر آپ کیسے سبر کریں گے جن کا آپ کو علم ہی نہیں ہے
09:34اور ظاہر ہے جو علم خضر علیہ السلام کے پاس تھا
09:38وہ الکتاب میں سے تھا
09:40ویسا ہی علم الکتاب میں سے جو سلمان علیہ السلام کے اس درباری کے پاس تھا
09:46جنہوں نے ملکہ کا تخت ایک لمحے میں ٹیلی پورٹ کر کے
09:49یمن سے اٹھا کر عراق تب پہنچا دیا تھا
09:51ایک آن چپکنے سے پہلے
09:55قرآن کہتا ہے ان کے پاس الکتاب کا علم تھا
09:58ظاہر ہے اس وقت قرآن موجود نہیں تھا
10:01تو اس وقت الکتاب کوئی اور علم ہے
10:04قرآن الکتاب کی تفصیل ہے
10:07قرآن الکتاب نہیں ہے
10:09جیسے بابا اقبال نے یہ فرمایا تھا اس کی تشریح کرتے ہوئے
10:13حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں
10:16جب ناتھ لکھی اقبال بابا نے تو لکھا
10:19کہ لوہ بھی تو قلم بھی تو وجود تیرہ الکتاب
10:22آپ ہی لوہ محفوظ ہیں آپ ہی قلم اعلیٰ ہیں
10:25آپ ہی الکتاب ہیں
10:27گمبدِ آپ گینہ رنگ آپ کے محیط میں غباب
10:30یہ پوری کائنات آپ کے سامنے ایک بلبلے کی طرح ہے
10:33بابا اقبال کا شعر ہے
10:38بابا اقبال کا ایک اور شعر ہے مرشد کے حوالے سے
10:42وہ حضرت موسیٰ علیہ السلام اور حضرت شعیب علیہ السلام کے حوالے سے
10:46بابا اقبال فرماتے ہیں کہ اگر کوئی میسر آئے
10:50کوئی شعیب
10:51اگر کوئی شعیب مل جائے کسی کو
10:53تو شبانی سے قلیمی دو قدم ہے
10:56یعنی ریگستان میں گھومنا
10:58اپنا وقت ضائع کرنا
11:00اور سرگردان ہونا اور پریشان ہونا
11:02وہاں سے لے کر
11:04یہ مقام حاصل کرنا
11:05کہ اللہ آپ سے براہ راست بات کرے
11:07موسیٰ علیہ السلام سے جیسے اللہ نے بات کی
11:09اس لئے آپ کو قلیم اللہ کہتے ہیں
11:12یہ سفر دو قدم کا ہے
11:14لیکن پہلے کوئی شعیب میسر آ جائے
11:16یعنی اگر کوئی مرشد
11:18سچا مل جائے
11:19تو پھر آپ جو کنفیوز گھوم رہے ہیں
11:21دنیا میں سوالوں کے جوابات آپ کو نہیں مل رہے
11:24آپ پریشان ہیں
11:24معرفت اور حقیقت کا سفر نہیں کر پا رہے ہیں
11:28نفس مطمئنہ تک پہنچ نہیں پا رہے ہیں
11:30نفس امارہ میں پھسے ہوئے ہیں
11:31قلب منیب قلب سلیم قلب شہید
11:33کا سفر نہیں جانتے
11:34شیطان کے وسوسوں میں گھرے ہوئے ہیں
11:37اقل سلیم نہیں ہے
11:38یہ سارا سفر تیہ ہو جاتا ہے
11:40دو قدم میں
11:41اگر آپ کو ایک شعیب جیسے مرشد مل جائے
11:44بابا اقبال کا شعر
11:45سیدی رسول اللہ
11:48نبی اور رسول
11:50تو ہم جانتے ہیں
11:51لیکن حقیقت میں سیدی رسول اللہ
11:53صحابہ کے مرشد ہیں
11:55قرآن پاک بھی
11:59مرشد کے حوالے سے
12:01اس کا حکم خود قرآن نے دیا ہے
12:04اور جگہ جگہ دیا ہے
12:05دین میں جب آپ
12:08شریعت کا علم حاصل کرتے ہیں
12:11تو اس کو فقہ کہتے ہیں
12:14تفقہ ہو فی الدین کا حکم ہے
12:16دین میں فقہ
12:17علم حاصل کرو
12:18غور فکر کرو
12:19یہ شریعت کا علم ہے
12:20شریعت کا علم یہ ہوتا ہے
12:22کہ وضو کیسے کرنا ہے
12:23روزہ کیسے رکھنا ہے
12:24غسل کیسے کرنا ہے
12:25زکاة کتی نکالنی ہے
12:27وراثت کیسے تقسیم کرنی ہے
12:29اسلامی عدالتی نظام کیسے بنانا ہے
12:31سزائیں کیسے دینی ہے
12:32تازیر کیسے ہیں
12:33یہ سب شریعت اور فقہ کا معاملہ ہے
12:36لیکن جب وہ دوسرا علم آتا ہے
12:40جس کا تعلق انسان کے قلب سے ہے
12:43الكتاب کے علم سے ہے
12:44الكتاب کی حکمت سے ہے
12:46الكتاب کی حقیقت انسانیہ کے رازوں سے ہے
12:49سیدی رسول اللہ کی حقیقت محمدیہ کی معرفت ہے
12:52اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی معرفت ہے
12:54تو اس علم کو معرفت اور طریقت کہتے ہیں
12:59معرفت حاصل کرنے کا رستہ طریقت کہلاتا ہے
13:02شریعت اور طریقت دونوں دین کا حصہ ہے
13:06اگر کسی نے شریعت اختیار کر لی اور طریقت کو چھوڑ دیا
13:10تو وہ دین کی روح سے واقف نہیں ہوگا
13:14وہ ایسا جسم ہوگا جس میں روح نہیں ہے
13:16اور جس نے صرف طریقت کو پکڑ لیا اور شریعت کو ترک کر دیا
13:19وہ بھی گمراہ ہو جائے گا
13:21آپ کو سیدی رسول اللہ کی سنت مبارک میں
13:24اور صحابہ اکرام کی پوری زندگی میں
13:26شریعت اور طریقت ساتھ ساتھ ملتے جلتے ہیں
13:28اور دونوں مل کر ہی اسلام بنتے ہیں
13:31دین اسلام کے یہ دو بازو ہیں
13:33اور دین اسلام ان دو بازووں سے ہی پرواز کرتا ہے
13:37آپ نہ شریعت ترک کر سکتے ہیں
13:39نہ طریقت ترک کر سکتے ہیں
13:40نہ ایک دوسری کی نفی کر سکتے ہیں
13:42یہاں ظلم یہ ہو گیا
13:44کہ اہل شریعت نے طریقت کا انکار کر دیا
13:47اور اہل طریقت نے اہل شریعت کو
13:49درگزر کرنا شروع کر دیا
13:52اور اسی لئے پھر
13:54امت میں اتنی تقسیم ہو گئی
13:56صحابہ اکرام میں آپ کو یہ تقسیم نہیں ملتی
13:59حالانکہ وہ سب صاحب شریعت بھی تھے
14:01اور صاحب طریقت بھی
14:02اور اس کی مثالیں دے کے ہم آپ کو بتائیں گے
14:04قرآن پاک کی ایک بڑی خوبصورت آیت ہے
14:08جس کو اللہ ہدایت دے
14:16وہی ہدایت پانے والا ہے
14:19اور جس کو اللہ گمراہ کر دے
14:26پھر آپ یہ نہیں دیکھیں گے
14:27کہ کوئی ولی اس کا مرشد بنتا ہے
14:29جب اللہ کسی کو گمراہ کر دے
14:36پھر کوئی ولی اس کا مرشد نہیں بنتا
14:38پھر اس کی ہدایت نہیں دیتا
14:39اور جب اللہ کسی کو ہدایت دینا چاہے
14:42تو اس پر احسان یہ کرتا ہے
14:45کہ اس کو ایک اچھا مرشد دے دیتا ہے
14:47موسیٰ علیہ السلام کو شعب علیہ السلام مل گئے
14:51پھر موسیٰ علیہ السلام کو خضر علیہ السلام ملے
14:55اور چونکہ خضر علیہ السلام سے
14:57موسیٰ علیہ السلام بار بار سوال کرتے گئے
14:59وہ لائن کروس کرتے گا
15:01it was like that there was a line draw
15:02so that there was a line draw
15:03when this was not the line draw
15:09when Christians went the line
15:31That's the last thing he said that, that God always said
15:34give him a second
15:36markets Dan, he says,
15:38he said,
15:39he said,
15:40but he said he says,
15:42God will not perelle,
15:45He said he,
15:46God will
15:47He,
15:52God will
15:53and Allah
15:54Yad Allah has said that
15:55these steps are the way they cannot be
15:58be used to be used to be used to be used to be used to be used to be used to be used to be used
16:02if you put it, then take a look at a point of you
16:04can put it in your approval
16:06A question is that
16:09This is what happens to be used to be used to be used to be used by them
16:13shellant
16:15God has enabled
16:17Allah has made an option to be used to be used to
16:20hypnosis and user
16:21F ?
16:22?
16:23?
16:25?
16:27?
16:29?
16:41?
16:42?
16:44?
16:45?
16:51He said,
17:21so if we don't have a gift
17:23we don't have a gift
17:25this is how we can do it
17:29we can do it
17:31we can do it
17:33we can do it
17:35that 63 years
17:37we have a gift
17:39this is how you can do it
17:41this is how you feel
17:43this is how you feel
17:45confused
17:47or not
17:49or not
17:51not
17:53you
17:55have a gift
17:57that Allah has given
17:59all of us
18:01all of us
18:03all of us
18:05all of us
18:07all of us
18:09all of us
18:11all of us
18:13all of us
18:15all of us
18:17all of us
18:19am
18:47we write 6 days in ayam
18:50that we have 6 days
18:51Allah prays that I have 6 days in my Kainat
18:55to deliver
18:56then I ask if myself
18:58Kainat has been available
18:59when I have a galaxy
19:02and Milky Way and Gimme nias
19:03and I have a ray of 2 days
19:06then 6 days in ayam
19:06the day will not be able to be
19:08and then I will not be able to do this
19:08when I have a certain day
19:11when I have a stone
19:12that will be 6 days in ayam
19:156 days in ayam
19:17وہ چھے سٹیجز ہیں
19:19چھے درجے ہیں
19:21چھے لیولز ہیں
19:21چھے مقامات ہیں
19:23چھے سٹیپس ہیں
19:26جن میں اللہ نے پوری کائنات کو تخلیق کیا
19:28اب یہ وہ جو علم ہے اس کا
19:32یہ اس حکمت میں شامل ہوتا ہے
19:34جو سیدی رسول اللہ
19:35القتاب میں سے عطا فرماتے ہیں
19:38اور پوری امت پر یہ علم تقسیم ہے
19:40صحابہ کرام سے لے کر
19:42آج تک سیدی رسول اللہ کی
19:43امت کے تمام علیاء اور فقراء کو یہ باتیں
19:45معلوم ہیں کوئی نئی باتیں نہیں ہیں
19:47صرف یہ کہ جیسے بات پہلے کہی تھی
19:49کہ فوج میں جو باتیں ایک سپاہی
19:51کو پتا ہوتی ہیں ایک کیپٹن کو پتا ہوتی ہیں
19:53ایک میجر کو پتا ہوتی ہیں
19:55وہ بہت محدود ہوتی ہیں
19:57لیکن ایک چیف آف آرمی سکاف کو جو کچھ پتا ہوگا
20:00پوری فوج کے حوالے سے
20:01وہ بڑا وسیع کیمبس ہوتا
20:03اس کو پوری ملک کے بارے میں پوری دنیا میں ہونے والے
20:05معاملات کے بارے میں اس کو خبر ہوتی ہے
20:07اسی طرح اسلام میں بھی
20:09جو ایک عام مسلمان ہے
20:11ایک مومن ہے متقی موسن ہے
20:13اس کے لیے علم اتنا ہی ہے
20:14جتنا اس کا ذرف ہے
20:15جتنا اس کے ایمان کا مقام ہے
20:17جیسے جیسے انسان ترقی کر کے اوپر جاتا ہے
20:20جیسے جیسے انسان صدقین اور شہدہ کے مقام پر جاتا ہے
20:24اور انبیاء کے ساتھ بیٹھتا ہے جا کے
20:26اس پر علم کے وہ دروازے کھلتے ہیں
20:29جو نیچے مسلمان اور مومن پر نہیں کھلتے ہیں
20:31واضح بات ہے
20:33کہ قرآن یہی قرآن رہے گا
20:36لیکن یہی قرآن ایک مسلمان کے لیے بھی ہے
20:38مومن کے لیے بھی ہے
20:39متقی کے لیے بھی ہے
20:40موسن کے لیے بھی ہے
20:41صالح کے لیے بھی ہے
20:42شہید کے لیے بھی
20:43صدیق کے لیے بھی
20:44انبیاء کے لیے بھی
20:45اور سعیدی رسول اللہ کے لیے بھی
20:47اور ہر کوئی اپنے مقام کے مطابق
20:50اس قرآن کے بحر بیکران سے خیر
20:52خیر اور فیض وصول کرے گا
20:55جو کچھ علم انبیاء کو دیا گیا ہے
20:58وہ سب کچھ اس قرآن میں ہے
21:00which is that the learn of Sigmia Sall brilliance
21:04that you have any peu from se
21:17I am given the word
21:19only that we understand
21:20and answer you
21:21that writer
21:26This is a beautiful
21:27allahumme sallimu sallim wa sallam rama ar ii look at the山ah
21:29as a
21:51and if we talk about that
21:55and we were there because it was a year of the Alas
21:58that was
21:58Allah has
22:02the first
22:03of the
22:03Lord has said to me
22:07that Allah has said to me
22:08that Allah has said to me
22:10and that Allah has said to me
22:13Nour of Mustafa
22:16and the real
22:17Muhammadiyah
22:18was a very big
22:20in the name of Allah
22:21Muhammad bin Abdullah
22:24صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
22:26وہ بشریت
22:27اس پیارے وجود کی
22:28بشریت کا نام ہے
22:29جو ہمیں اللہ نے
22:29توفے کے طور پر
22:3063 برس کے لئے
22:31ظاہری عطا فرمائی
22:32مگر سیدی رسول اللہ کی
22:34ذات و صفار
22:35اس 63 سال کی
22:36بشریت میں
22:37محدود نہیں ہیں
22:38آپ اس وقت بھی نبی تھے
22:39جب آدم مٹی
22:40اور گارے کے درمیان تھے
22:41اور جب اہدِ اللہ
22:44سے لیا گیا تھا
22:45اس وقت بھی
22:46سیدی رسول اللہ نبی تھے
22:47جب ہم سب موجود تھے
22:50اور ہم نے
22:50اللہ سے کہا تھا
22:51بھلا
22:52جی میرے مالک
22:53آپ ہمارے رب ہیں
22:53ہم نے اس وقت
22:54کلمہ پڑھا تھا
22:56اہدِ اللہ
22:57جو ہے
22:58حقیقت میں کلمہ ہے
22:59لا الہ الا اللہ
23:00محمد رسول اللہ
23:01وہ کلمہ
23:04ہم نے کیسے پڑھا
23:05اگر سیدی رسول اللہ
23:06اس وقت
23:06محمد رسول اللہ
23:07نہیں تھے
23:08اس وقت
23:09ہمارے سے
23:10کسی کی بشریت
23:10موجود نہیں تھی
23:11لیکن حقیقت
23:13انسانیہ موجود تھی
23:14اور اس کے اوپر
23:14حقیقت محمدیہ
23:15صلی اللہ علیہ وسلم
23:16موجود تھی
23:17اس کے بعد
23:21اللہ نے جب
23:22کائنات کو
23:23ستت و ایام میں
23:23تخلیق کیا
23:24چھے سٹیجز میں
23:25چھے درجات میں
23:26اس کے بعد
23:29اللہ تعالیٰ نے
23:30ملائکہ کو جمع کیا
23:31اور ان سے کہا
23:32کہ انی جائل
23:33و فیلرد خلیفہ
23:34میں زمین میں
23:34خلیفہ بنانے جا رہا
23:36اس وقت
23:36زمین بن چکی تھی
23:37تو ملائکہ نے
23:41حیرانی سے
23:43کیونکہ اللہ نے
23:44اس وقت
23:44سکرپٹ بھی لکھ دی تھی
23:45دنیا میں
23:46جب اللہ تعالیٰ نے
23:47نظام بنانے جا رہے تھے
23:48دنیا میں
23:48پوری کائنات تخلیق کی
23:50تو اللہ نے
23:50دیسٹنی تقدیر بھی لکھی
23:51اور وہ تقدیر
23:54جب ملائکہ نے دیکھی
23:55تو ملائکہ نے
23:55یہی کہا کہ
23:56مالک آپ
23:57جس کو بنانے جا رہے ہیں
23:58وہ تو
23:59زمین میں بڑا فساد کرے گا
24:01قرآن کی ساری آیتیں
24:02قرآن میں
24:03یہ پوری کفتگو
24:03وہ پوری کنورسیشن
24:04جو ہے
24:05جو اللہ تعالیٰ اور
24:06ملائکہ کے درمیان
24:07ہوئی آدم علیہ السلام
24:08کو بنانے کے حوالے سے
24:09قرآن نے پوری لکھی ہوئی ہے
24:10ملائکہ نے
24:12اللہ تعالیٰ سے
24:12درخواست کی
24:13کہ مالک آپ
24:14جس وجود کو
24:15بنانے جا رہے ہیں
24:15وہ زمین میں
24:16فساد کرے گا
24:17خون بہائے گا
24:18اب ظاہر ہے
24:19آدم علیہ السلام
24:19تو بنے بھی نہیں تھے
24:21انہوں نے
24:21تو خون بہایا بھی نہیں تھا
24:23تو کیسے
24:24فرشتوں کو معلوم
24:24ظاہر ہے کہ
24:25اللہ نے تقدیر
24:26اور ڈیسٹنی جو لکھی تھی
24:27ساتھ جب قائنات کو
24:27تخلیق کیا
24:28ساتھ ایک تقدیر بھی لکھی
24:29ایک سکرپٹ بھی لکھی
24:32اللہ نے کہا ان سے
24:34پھر وہ سارا
24:36پوری کنورسیشن ہے
24:37کہ اللہ نے
24:37آدم علیہ السلام کو
24:38پوری قائنات میں
24:40قائمت تک آنے والی چیزیں
24:41جو انسان اجات کرے گا
24:42سب کے نام سکھا
24:43یہ سارا علوم
24:43ساری نونے جو نیمز ہیں
24:45چیزوں کے
24:45اسماں سکھائے
24:46اور فرشتوں سے کہا
24:48کہ مجھے
24:48چیزوں کے اسماں بتاؤ
24:49اور فرشتوں نے کہا
24:50جی ہمیں تو وہی پتا ہے
24:51جو آپ نے ہمیں بتایا
24:52لا علم اللہ
24:56نا علمتنا
24:56مالک ہمیں تو وہی معلوم ہے
24:58جو آپ نے ہمیں بتایا
24:58یہ علم تو ہمارے پاس نہیں
24:59تو اللہ نے پھر
25:02اس پر حکم دیا
25:02ملائکہ کو
25:03کہ سجدہ کرو
25:05اس وقت تک
25:07ملائکہ اور جنات
25:08بن چکے تھے
25:09اللہ نے جب
25:10کائنات تخلیق کی
25:11اللہ نے اس وقت
25:13ملائکہ کو بھی
25:13تخلیق کر دیا تھا
25:14تقدیر بھی لکھ دی تھی
25:15جنات کو بھی
25:16بنا دیا تھا
25:17اور جنات میں سے
25:18ایک جن
25:19جو ان جنات کا
25:21سردار تھا
25:22اس کو نام
25:22عزازیل تھا
25:24وہ بھی ان ملائکہ
25:25کے ساتھ رہا کرتا تھا
25:26اس کا اتنا بڑا درجہ تھا
25:27اتنا بڑا مقام تھا
25:29تو اللہ نے جب
25:31ملائکہ کو
25:33عزازیل کو حکم دیا
25:34کہ سجدہ کرو تو
25:35ملائکہ نے سجدہ کیا
25:36عزازیل نے انکار کر دیا
25:37اور پھر وہی تکبر والی بات
25:41اس نے کہی
25:41کہ یہ تو مٹی کے بنے
25:42اور میں آگ سے بنا
25:43اور میں ان سے بہتر ہوں
25:44وہ سارا جو
25:46واقعہ قرآن میں لکھا ہوا
25:47اور آپ جانتے ہیں اس کو
25:48یہ جو سارے راز ہیں
25:51جو اللہ نے قرآن میں لکھے ہیں
25:52اس کے بعد انکار کیا
25:55پھر اللہ نے حکم دیا
25:56ان کو
25:56آدم علیہ السلام کو
25:58ان کے بشریت تخلیق کی
25:59پھر ان کے اندر سے
26:00ان کے ساتھ جوڑا بنایا
26:02ہم مہاوہ کا جوڑا بنایا
26:03پھر ان کو حکم دیا
26:04کہ آپ دونوں جائیں
26:05اور جنت پر رہیں
26:05اللہ نے یہ سارے واقعات
26:07قرآن میں کیوں لکھے ہیں
26:08ان کا کیا راز ہے
26:10کیا حکمت ہے
26:11یہ کس مقام کے لئے لکھے ہیں
26:12ظاہر ہے یہ
26:13فقہ کے معاملات نہیں ہیں
26:14یہ وضو اور نماز
26:16اور روزے اور وراثت
26:17کی تقسیم کے علوم نہیں ہیں
26:18یہ سارے وہ علوم ہیں
26:21جن کا تعلق
26:21الكتاب کے علم سے ہے
26:23یہ سارے وہ علوم ہیں
26:24جن کا تعلق
26:25سیدی رسول اللہ کی
26:27حقیقت اور حقیقت
26:28انسانیہ کے حوالے سے
26:30اور یہ سارے علوم
26:32خاص مقام کے لوگوں کے لئے ہیں
26:34آپ صدقین کے مقام
26:35تک جب پہنچتے ہیں
26:36تب اللہ تعالیٰ یہ راز
26:39اور یہ علوم آپ پر
26:40کھولنا شروع کرتا ہے
26:42ان کی حقیقتیں
26:43اور سیدی رسول اللہ
26:44نے سب کچھ سکھایا ہے
26:46اپنے صحابہ کرام کو بھی
26:47اور اس کے بعد
26:48صحابہ کرام نے آگیا
26:49آنے والی امت میں
26:50لیکن درجہ بندیوں کے ساتھ
26:52ہر ایک کو ہر بات نہیں بتائیں گئی
26:53حضرت ابو حریرہ
26:59رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے
27:00پڑی مشہور حدیث ہے
27:01رئیس پہ غور کریں
27:03سب سے زیادہ وقت
27:08سیدی رسول اللہ کے ساتھ
27:10کس نے گزارا
27:10سیدنہ ابو بکر نے
27:12اس کے بعد
27:14تمام بڑے صحابہ
27:15سیدنہ ابو بکر
27:16سیدنہ عمر
27:16سیدنہ عثمان
27:17سیدنہ علی
27:18ان لوگوں نے
27:21سیدنہ ابو بکر نے
27:22سب سے زیادہ وقت
27:23سیدی رسول اللہ کے ساتھ
27:24گزارا
27:24اور سیدنہ ابو بکر نے
27:27کتنی احادیث
27:29روایت کی ہے
27:30جو ہمارا دین
27:32آج ہم تک پہنچا ہے
27:33صحابہ کرام کی
27:33احادیث کے ذریعے
27:34روایتوں کے ذریعے
27:35اس میں سیدنہ ابو بکر
27:37کی کتنی روایتیں ہیں
27:38بہت تھوڑی
27:39پندرہ بیس ہوں گی شاید
27:40سیدنہ عمر
27:43آپ سے بھی
27:45بہت تھوڑی حدیثیں
27:46روایتیں
27:46سیدنہ عثمان
27:48بہت تھوڑی حدیثیں
27:49روایتیں
27:50سیدنہ عالی
27:50تھوڑی سی حدیثیں
27:51لیکن تمام دین
27:54جو ہم تک پہنچا ہے
27:55سیدنہ ابو حریرہ کے ذریعے
27:56پہنچا ہے
27:57حالانکہ
27:58سیدنہ ابو حریرہ نے
27:59اتنا وقت نہیں گزارا
28:01سیدی کے ساتھ
28:02جتنا
28:02باقی صحابہ نے گزارا ہے
28:04یہ وہ
28:07ڈیوٹی تھی
28:07جو تقسیم کر دی گئی
28:08صحابہ کرام کے اوپر
28:10سیدنہ ابو بکر کا کام
28:13سیدی کے دین کو
28:14مستحقم کرنا
28:15اور معرفت
28:16سینہ بسینہ آگے
28:18پہنچانا تھا
28:19سیدنہ عمر نے
28:22دین کو مستحق
28:23سیدنہ عمر اور سیدنہ عثمان
28:24نے دین کو مستحقم
28:25کر کے نافذ
28:26کرنا تھا
28:27practical کر کے
28:28دکھانا تھا
28:29سیدنہ علی نے
28:31اس معرفت کو
28:33اپنے دین اور شریعت کے
28:34ساتھ معرفت کو
28:35آگے لے کر جانا تھا
28:36سیدنہ ابو بکر کی طرح
28:37اسی لیے دنیا میں
28:38جتنے بھی طریقت کے سلاسل ہیں
28:41نقشبندی سلسلہ
28:43سیدنا ابو بکر سے چلتا ہے
28:45قادری چشتی اور سہروردی سلسلہ
28:47سیدنا علی سے چلتا ہے
28:49یہ
28:51ڈیوٹیاں تھیں جو صحابہ کرام میں تقسیم تھی
28:53سیدنا
28:55ابو غریرہ جنہوں نے
28:57سینکڑوں ہزاروں حدیثیں ویان فرمائی
28:59ہمارا پورا دین آج اس پر کھڑا ہے
29:01آپ سے ایک حدیث اور روایت ہے
29:03آپ نے فرمایا کہ میں نے سیدی رسول اللہ سے
29:05علم کے دو زرف لی ہیں دو برطن لی ہیں علم کے
29:09ایک میں نے تم لوگوں کو
29:11بتا دیا ہے
29:12لیکن اگر دوسرا علم میں
29:15تم لوگوں کو بتاؤں تو تم لوگ میری گردن
29:17اڑا دو
29:17یہ سیدنا ابو غریرہ فرما رہے ہیں
29:22علم چھپایا کسی نے بھی نہیں
29:27لیکن
29:29علم اس کو بتایا جو اس مقام پر تھا
29:32اس کے قابل تھا جو بابا اقبال نے کہا
29:34کہ اگر نہ ہو نگاہ تو میرے حلقہ سخن میں نہ بیٹھ
29:36کہ نکتہہ خودی ہیں مثل دیغ سقیل
29:39یہاں پہ یہ کام
29:41یہ بات بہت اچھی طرح سمجھ لیے
29:44یہ امت میں بہت بڑی کنفیوجن ہے یہاں پہ
29:46اس کو ہم بالکل واضح کرنا چاہتے ہیں
29:48جب صحابہ کرام نے
29:52شریعت کا علم آگے پہنچایا
29:55جس کا تعلق شریعت آپ سمجھ رہے ہیں
29:57جس کو کہا کہ
29:58کہ ان وضو کیسے کرنا ہے نماز کیسے پڑھنی ہے
30:00روزہ کیسے رکھنا ہے حج کیسے کرنا ہے
30:02زکاة کیسے دینا ہے وراثت کیسے تقسیم کرنی ہے
30:04ظاہر قوانین شریعت کے کیسے
30:06یہ شریعت ہے
30:07اس کا علم جب صحابہ نے آگے پہنچایا
30:10تو بڑے بڑے علماء نے
30:12اس کو ترتیب دے دی
30:13اس کی تدوین کیا
30:15اس کو کمپائل کیا
30:16اور اس کے سکولز بنا دیئے
30:18امام ابو حنیفہ نے
30:21امام احمد بن حنبل نے
30:23امام شعفی نے
30:24امام مالک نے
30:24اور اسی لئے دنیا میں آج آپ کو
30:27مسلمان انہی چاروں بڑے سکولز کو
30:29فالو کرتے ہوئے نظر آتے ہیں
30:30احمد بن حنبل مالک شعفی اور
30:32ابو حنیفہ
30:33اور یہ سب کے سب سکول
30:35ان کی بنیادیں
30:36شریعت کی اوپر ہیں
30:38ان کی بنیادیں
30:38سیدی رسول اللہ کی
30:39احادیث پر ہیں
30:40ان کی بنیادیں
30:42صحابہ کرام سے حاصل کیے ہوئے
30:44علم کے اوپر ہیں
30:44اور یہ سکولز ہیں
30:46مدارس ہیں
30:47مکتب ہیں
30:48یہ فرقیں نہیں ہیں
30:50یہ اچھی طرح سمجھ لیجئے گا
30:53یہ سکولز ہیں
30:54یہ نقطہ نظر ہے
30:55یہ ایک رائے ہے
30:58ایک عالم دین کی
30:59جو تشریح کی
31:00انہوں نے قرآن و سنت کی
31:01اور سب مسلمان دنیا میں
31:03اس کو قبول کرتے ہیں
31:04کہ ہاں یہ تشریح بھی ٹھیک ہے
31:05امام حنیفہ کی رائے
31:06یہ امام احمد بن حنبل کی
31:07امام مالک
31:08امام شعفی
31:08اور یہ اسی لئے
31:10فقہ کے سکول کہلاتے ہیں
31:13مذہب کہلاتے ہیں
31:14اسی طرح
31:16صحابہ کرام نے
31:18جو معرفت کے سکول آگے چلا ہے
31:21ان کو نقشبندی
31:22قادری چشتی
31:23اور صحروردی کہتے ہیں
31:25ان میں کوئی اختلاف نہیں ہے
31:27وہ الگ الگ سکول ہیں
31:29آپ کو
31:30فرقے اور سکول کا فرق
31:32یہاں سے نظر آئے گا
31:33کہ فرقہ ایک دوسرے پر
31:34کفر کے فتوے لگاتا ہے
31:36جھڑڑتا ہے
31:37لڑتا ہے
31:37فساد ڈالتا ہے
31:39اور اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا
31:40کہ جس نے دین کو فرقہ فرقہ کر دیا
31:42وقانو شیعہ کا لفظ استعمال ہوا ہے
31:45کہ جس نے اپنے آپ کو تقسیم کر دیا
31:48اپنے آپ کو
31:49قرآن کا لفظ ہے
31:50قانو شیعہ
31:51جس نے اپنے آپ کو
31:53گروہ میں گروہ میں تقسیم کر دیا
31:55اللہ اس کے رسول کا
31:56اس سے کوئی تعلق نہیں
31:58تو فرقہ واری ہے
32:00تو فرقہ بندیاں
32:01تو دین میں حرام ہے
32:02سیدی نے فرمایا
32:03کہ تو فرقوں میں تقسیم ہو جاؤ گے
32:04سوائے ایک
32:04کہ سب جہنمی ہیں
32:05اور جو ایک ہوگا
32:08جو جنتی ہے
32:08وہ وہی ہوگا
32:09جو فرقوں میں تقسیم نہیں ہوگا
32:11جو سیدی رسول اللہ کی
32:12سنت اور شریعت
32:13اور معرفت
32:14اور طریقت
32:14کو ساتھ لے کے چلے گا
32:15آپ کو کبھی نظر نہیں آئے گا
32:18کہ طریقت کے سلاسل
32:19نے ایک دوسرے سے
32:20جھگڑا کیا ہو
32:20یا کفر کے فتوے دیا ہو
32:22آپ کو کبھی نظر نہیں آئے گا
32:23کہ شریعت کے سلاسل نے
32:25شریعت کے مذاہب نے
32:26امام احمد بن حنبل
32:27مالکی شافی نے
32:28کبھی ایک دوسرے پر
32:29کفر کے فتوے دیا ہو
32:30یا جنگ کی ہو
32:30اس لیے کہ یہ
32:31فرقیں نہیں ہیں
32:32یہ مکتبہ فکر ہے
32:34یہ سکولز ہیں
32:35ایسے یہ جیسے آپ
32:36جامعہ تول اذر میں پڑھے ہیں
32:39یا آپ جامعہ تول
32:40پا کہیں
32:41مدینہ یونورسٹی میں پڑھے ہیں
32:42یہ سکولز ہیں
32:43پڑھا سب قرآن رہے ہیں
32:45پڑھا سب سنت رہے ہیں
32:46آپس میں ایک دوسرے پر
32:47کفر کے فتوے
32:48جب لگانے شروع کریں گے
32:49تو جب فساد پھیلے گا
32:50اور ایسا کوئی معاملہ
32:51شریعت کے طریقت میں نہیں ہے
32:52تو شریعت کے جو طریقت ہیں
32:56اب آپ کو یہاں پہ بتائیں
32:57سعیدی رسول اللہ کا کیا معاملہ ہے
32:59سعیدنا ابو بکر کے ذریعے
33:01نقشبندی سلسلہ آگے چلتا ہے
33:03سینہ بسینہ
33:05یہ راز چودہ سو سال سے
33:06عمت میں تقسیم
33:07یہ رس تقسیم ہوتا رہا ہے
33:08سعیدنا علی کے ذریعے
33:09نقشبندی قادری چشتی
33:10سنوردی سلسلے چلتے ہیں
33:11بعد میں وہ آگے جا کے
33:12اور سلسل میں تقسیم ہوئے
33:14جس طرح ان مسلمانوں میں
33:16فقہ کے معاملے میں
33:17بہت سے گمراہ گروہ پیدا ہوئے
33:19جنہوں نے شریعت کو بگاڑ کر
33:22بدت اور گمراہی اور
33:24زلالت کا راستہ اختیار کر لیا
33:26اور ہلاک ہوئے
33:26سعیدی نے پھروایا تھا
33:27کہ تم تقسیم ہو جاؤ گے
33:28اور ہلاک ہو گے
33:29اسی طرح
33:32طریقت کو بھی
33:33جب اس کے اندر
33:34ایسے پیر آگئے
33:35جو نہ شریعت جانتے تھے
33:37نہ طریقت جانتے تھے
33:38نہ معرفت جانتے تھے
33:40وہ صرف گدی نشین تھے
33:42جو خوی اقبال نے کہا ہے
33:43کہ زاغوں کے تصرف میں
33:44عقابوں کے نشیمن
33:45جہاں پہ عقاب بیٹھا کرتے تھے
33:46وہاں کوئے آکے بیٹھنا شروع ہو گئے
33:48تو ظاہر ہے
33:49کہ پھر وہاں سے فساد پھیلنا تھا
33:51فساد پورے دین میں پھیل گیا
33:53شریعت میں بھی پھیلا
33:54اور طریقت میں بھی پھیلا
33:55مگر اس کا مطلب یہ نہیں ہے
33:57کہ شریعت کا علم غلط ہے
33:58اور نعوذ باللہ
33:59طریقت اور معرفت کا علم غلط ہے
34:01طریقت کا لفظ بزاتے
34:03خود قرآن سے نکلا ہے
34:04قرآن میں
34:05یہ لفظ طریقت کا ہے
34:06کہ یہ خود قرآن میں
34:07کہ اگر
34:09یہ استقامت اختیار کرتے ہیں
34:11قرآن کی آیت ہے
34:12لو استقامو لطریقہ
34:13اگر یہ لوگ طریقت پر
34:15استقامت اختیار کرتے
34:16تو ہم ان کو
34:17اچھلتا ہوا
34:20کسیر پانی پلاتے ہیں
34:21اب ظاہر ہے پانی پلانے سے
34:22مراد یہاں پانی نہیں ہے
34:23کہ اس طریقت پر انسان ہوگا
34:24تو اس کو پانی ملے گا
34:25ساری ٹرانسلیشنز
34:26اسی پر کنفیوز رہتی ہیں
34:27کہ یہاں پانی پلانے سے
34:28کیا مراد ہے
34:29یہ وہ راز اور حقیقت ہے
34:34جو آپ کو مرشد بتاتا ہے
34:35کہ اگر آپ طریقت پر
34:37استقامت اختیار کریں
34:38تو اللہ آپ کو سراب کرے گا
34:40کس سے سراب کرے گا
34:42کس چیز سے سراب کرے گا
34:44یہ راز مرشد کامل بتاتے ہیں
34:47اقبال بابا نے اشارہ کیا ہے
34:48کہ تیرا علاج
34:51نظر کے سوا کچھ نہیں
34:53مرشد کامل اپنی نظر سے سراب کرتے ہیں
34:57وہ ایک نگاہ ڈالتے ہیں
34:59اور اس سے نگاہ مرد مومن سے
35:01بدل جاتی ہیں تقدیریں
35:03ایک شخص اگر طریقت پر استقامت
35:05اختیار کرتا ہے
35:06اس کو مرشد کامل مل جائے
35:07تو مرشد کامل کی پیار اور نگاہ
35:09اور محبت جو اس کو ملتی ہے
35:10جیسے موسیٰ علیہ السلام کو
35:12شعب علیہ السلام کی ملی
35:13تو اقبال بابا کہتے ہیں
35:15کہ شبانی سے
35:15ریگستان میں گول گول گھومنے سے لے کر
35:18کلیم اللہ بننے تک
35:19دو قدم کا سفر ہے
35:20مرشد کامل تلاش کرنا پڑتا ہے
35:25کیونکہ مرشد کامل ہی تسکیہ کرتے ہیں
35:28وہی آپ کو روحانی طور پر
35:30آپ کے قلب کو پاک کرتے ہیں
35:33اسی کو تسکیہ کہتے ہیں
35:34وہی آپ کے نفس امارہ کی صفائی کر کے
35:38اس کو نفس نوامہ اور نفس مطمئنہ کی طرف
35:40لے کے جانے کا طریقہ بتاتے ہیں
35:42امی کی اپنے نور سے
35:44ان کی اپنی باڈی انرجی سے
35:46ان کی اپنے برکت اور خیر سے
35:48آپ کے وجود کے اندر خیر آنی شروع ہو جاتی ہے
35:50صحابہ کرام
35:57سیدنا
36:00عمر رضی اللہ تعالیٰ نے
36:03کو باقیہ آپ کو سناتے ہیں
36:03تمام صحابہ کرام
36:04لوگ سمجھتے ہیں
36:08کہ صرف وہ فقہ پہ اور شریعت پہ
36:09عمل کرنے والے لوگ تھے
36:10ایسی بات نہیں
36:11تمام کے تمام اولیاء اللہ تھے
36:13تمام کے تمام
36:14الکتاب کا علم رکھنے والے تھے
36:16ظاہر ان میں درجہ بندیاں تھیں
36:17بڑے صحابہ بڑے تھے
36:19بعد میں آنے والے دوسرے تھے
36:21سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
36:23مسجد نوی میں
36:25جماعت کرا رہے تھے
36:26خطبہ دے رہے تھے
36:28اور اس وقت
36:30مسلمانوں کی فوجیں
36:31عراق میں
36:33پرشن امپائر کے خلاف
36:35فارسی امپائر کے خلاف
36:37جنگ کر رہی تھے
36:38اور جو کمانڈر تھے مسلمان آرمی کے
36:41ان کا نام ساریہ تھا
36:42ان ساریہ نے
36:44فوجیں کچھ اس طرح لگائیں
36:46کہ سامنے میدان تھا
36:47اور پیچھے پہاڑ تھا
36:48اور پہاڑ کے پیچھے
36:49ان کو کچھ نظر نہیں آ رہا تھا
36:50تو جب جنگ شروع ہونے والی تھی
36:53تو دشمنوں نے کیا کیا
36:54کہ کچھ فوجوں کے دستے پیچھے پہاڑ کی طرف
36:55بھیج دیئے
36:56جو مسلمانوں پر پیچھے سے حملہ کرنے کے لیے آ رہے تھے
36:58یہ وہ وقت تھا
37:00جب سیدنا عمر مسجد نبوی میں
37:02جمعہ کا خطبہ دینے کے لیے
37:03کھڑے ہوئے تھے
37:04آپ خطبہ دے رہتے
37:05اور خطبہ دیتے دیتے
37:07آپ نے رکے
37:08آپ نے ایران کی طرف مو کیا
37:10اور پکار کر فرما
37:11یا ساریہ تو الجبل
37:12یا ساریہ پہاڑ دیکھو
37:14وہاں حضرت ساریہ کے کان میں
37:18آواز پڑھی حضرت عمر کی
37:19یا ساریہ تو الجبل
37:20حضرت ساریہ نے فوراں بندے بھیجے
37:21پہاڑ پہ دیکھا
37:22پیچھے فوج آ رہی تھی
37:23انہوں نے فوراں دفاعی تدبیر استعال
37:24کہ اللہ نے کرم کیا
37:25مسلمان شکست سے بج گئے
37:27سیدنا عمر کو کس نے بتایا
37:29یہ کون سا راستہ
37:30یہ اللہ کے بندے
37:32کبھی بھی اپنے
37:33اس روحانی علم کو
37:34اور طاقت کو
37:35ظاہر نہیں کرتے تھے
37:36لیکن بے اختیار
37:37اس وقت
37:37کیونکہ امرجنسی تھی
37:38لہذا سیدنا عمر سے
37:40یہ بات نکل گئی
37:41اور لوگوں کو پتا چلا
37:43دنیا حیران ہوئی
37:44اس احمدینے میں کی
37:45کیا ہوا سیدنا عمر کو
37:46خطبہ دیتے دیتے
37:48اگدم پہاڑ
37:48اگدم احمدی
37:49مو کر
37:49کہ ایران کی طرف کہتے ہیں
37:50یہ ساریت والجبل
37:51اللہ انہیں کیا دکھا رہا تھا
37:54وہ کون سا علم تھا
37:55ان کے پاس
37:55کہ وہ اتنے پار
37:56جب ظاہر ہے جب
37:57سلیمان علیہ السلام کے
37:58دربانی کے پاس
37:59ایک علم ہے
37:59کہ ملکہ کا تخت
38:00اٹھا کے لاسکتے ہیں
38:01کہ سیدی رسول اللہ کے
38:03غلام اور صاحب کے پاس
38:04یہ علم نہیں ہوگا
38:05چھپا کے رکھتے تھے
38:07ظاہر نہیں کرتے تھے
38:08حضرت
38:10سعید بن ابی وقاس
38:12مسلمان کمانڈر انچیف تھے
38:16ان فوجوں کے
38:17جو ایران پر حملہ
38:18کرنے کے لیے گئی تھی
38:19حضرت عمر کے دور میں
38:20میں آپ کو یہ مثالیں
38:22اس سے دے رہا ہوں
38:22کہ آپ کو پتا چلے
38:23کہ یہ بات ایک صحابی
38:24پر محدود نہیں تھی
38:25تمام صحابہ کا یہی عالم تھا
38:26لیکن اپنے اس طاقتوں کو
38:28اپنے ان روحانی طاقتوں
38:30کوئی چھپا کے رکھتے تھے
38:31حضرت سعید بن ابی وقاس
38:33ایرانی فوجوں کا پیچھا کرتے ہوئے
38:35ایرانی کو شکست ہو رہی تھی
38:36وہ بھاگ رہے تھے
38:37تو یہ بہت بڑا دریا تھا
38:38وہاں پہ جس میں
38:39تفان آیا ہوا تھا
38:40تیز جن رہا تھا
38:41اور اس دریا کے پرلے کے نعرے پر
38:43ایرانی فوجیں جا کر کھڑی ہو گئیں
38:45کہ اب ہم مسلمانوں سے بچ گئے
38:47مسلمان فوجیں اس طرف تھیں
38:49حضرت سعید بن ابی وقاس نے ریکھا
39:00تو سعیدنا سعید بن ابی وقاس نے
39:03دریا کو حکم دیا
39:05دریا کے لیے خط لکھا
39:07کہ سیدی رسول اللہ کی فوج آ رہی ہے
39:10خبردار ہمارا کوئی نقصان نہیں ہونا چاہیے
39:12اور وہ خط اپنے دریا میں ڈھا دیا
39:16اور اس کے بعد مسلمان فوج سے کہا
39:21گھوڑے اپنے دریا میں اتار دو
39:24ہزاروں کی مسلمان فوج
39:26اپنے گھوڑے لے کر دریا میں اتر گئی
39:28اپنے کمانڈر انچیف کے حکم پر
39:30دیکھتے ہوئے کہ آگے یقینی موت ہے
39:32غیرن اگر انسان نقل سے دیکھے
39:34اور تاریخ بتاتی ہے
39:37کہ جب ایرانیوں نے یہ دیکھا
39:40کہ پوری مسلمان فوج دریا میں اتر کر آ گئی
39:43اور کوئی ڈوب نہیں رابل کے تیرتے ہوئے
39:46سارے دوسرے کنارے کی جانے با رہے ہیں
39:48تو تاریخ میں یہ الفاظ لکھے ہوئے ہیں
39:50کہ وہ فوج دہشت سے بھاگ گئی
39:51کہ دیوان آمدن دیوان آمدن دیو آگئے
39:54اور دیو آگئے
39:55ایک صحابی بات میں بتاتے ہیں
39:57کہ دریا کے بیچ میں
40:00میرا لکڑی کا پیالا جو تھا
40:01وہ دریا میں گر گیا
40:02اور بہ کے آگ زہر تیز دریا تھا
40:05وہ بہ کے آگے جانے لگا
40:06اور میں اپنے پیالے کو دیکھ رہا تھا
40:07کہ وہ جا رہا ہے
40:08اچانک ایک لہر آئی
40:09اور وہ پیالا اڑ کر
40:10واپس میری گود میں آنکھ گرہ
40:11اور میں نے اس کو اپنے پاس رکھ لیا
40:12اتنا نقصان بھی نہیں ہوا
40:14سعیدی رسول اللہ کی فوج کا
40:16کیونکہ اس کو سعیدی رسول اللہ کے ایک صحابی
40:18سعیدی رسول اللہ کے ایک کمانڈر
40:21نے حکم دیا تھا دریا کو
40:23کہ سعیدی رسول اللہ کی فوج کو
40:24نقصان نہیں ہونا چاہیے
40:25مصر میں
40:34جب حضرت عمر بن عاس نے
40:36مصر فتح کیا
40:37تو وہاں پر دریا خوش تھا
40:39دریا نیل درہ خوشک ہو گیا
40:41تو وہاں انہوں نے خط لکھا
40:43حضرت عمر کو
40:44فرمایا کہ یہاں کے لوگوں کا طریقہ یہ ہے
40:46کہ جب دریا خوشک ہو جاتا ہے
40:47تو اس میں ایک انسان کی عورت کی قربانی کرتے ہیں
40:49اور اس کے بعد وہ کہتے ہیں
40:51کہ دریا چلنا شروع ہو جاتا
40:52ظاہر ہے شیطان نے ان کے لئے
40:53کوئی چیز بنائی ہوگی
40:54قربانی کرو
40:55تو شیطان پھر دریا کو چلا دیتا ہوگا
40:57جب یہ بات سعیدی رسول اللہ عمر کا پہنچی
40:59تو آپ نے فرمایا
40:59نہیں اب آئندہ کسی انسان کے قربانی نہیں کرنی
41:02میں دریا کو خط لکھ دیتا ہوں
41:04سعیدنا عمر نے خط لکھا دریا کو
41:05کہ اے نیل
41:06اگر تو اللہ کے حکم سے چلتا تھا
41:08تو چل پڑ
41:09اگر تو اپنی مرضی کرتا تھا
41:10تو جو مرضی کرنا ہے کہ
41:11یہ خط
41:13سعیدنا عمر
41:15خلیفة المسلمین
41:16خلیفة الرسول
41:17اتنی بڑی اسلامی ریاست کے سرورا
41:21کسی نے یہ نہیں کہا کہ
41:22عمر آپ کیا کر رہے ہیں
41:23یہ کیسے ہوتارتا ہے
41:24دریا اے خط لکھے کیسے چل پڑے گا
41:25کسی نے اتراز نہیں کی
41:26سب کو معلوم تھا
41:28کہ سعیدنا عمر کا کوئی خاص راز ان کے پاس ہے
41:29کوئی خاص حل کتاب کا علم ہے آپ کے پاس
41:31وہ خط
41:33حضرت عمر بن آس کے پاس مصر پہنچایا گیا
41:35آپ نے وہ خط دریا میں ڈال دیا
41:37اور چند لمحوں میں دریا میں ایسا طفان آیا
41:39کہ اس کے بعد دریا کبھی رکا ہی نہیں
41:41سعیدنا عمر کا خط
41:42رضی اللہ تعالیٰ عنہ
41:44حضرت خالد بن بلیر
41:48جب جنگیں کرتے ہوئے وہ
41:51رومن و پرشن امپائر کو تباہ کرتے ہوئے جا رہے تھے
41:54تو ایک جنگ میں
41:55ایک عیسائی رومن
41:57سعیدنا خالد بن بلیر کے پاس آیا
41:59اور کہنے لگا کہ آپ ہم سے کیوں جنگ کرتے ہیں
42:02ہماری تلواروں میں
42:04تو ایسا زہر لگا ہوا ہے
42:05کہ اگر آپ کے جسم کو چھو بھی جائے گا
42:07تو آپ ہلاک ہو جائیں گے
42:08تو سعیدنا خالد نے کہا
42:10کہ وہ زہر ہے تمہارے پاس
42:11تو اس عیسائی راہب نے
42:13بوتل نکالی جس کے اندر وہ زہر تھا
42:16کیا لگا ہماری تلواروں میں یہ زہر لگا ہوا ہے
42:18تو آپ ہم سے جنگ نہ کریں
42:20ورنہ آپ میں سے کوئی نہیں بچے گا
42:21تاریخ دعا ہی دیتی ہے
42:24اس بات کی
42:25کہ سعیدنا خالد نے وہ زہر کی بوتل لی
42:27اور وہ دعا پڑھی
42:29بسم اللہ اللہی
42:30اس ذات کے نام سے
42:37پوری کائنات میں
42:39کوئی چیز جس کے نام سے نقصان نہیں پہنچا سکتی ہے
42:41زمین اور آسمان کی
42:44کوئی چیز جس کے نقصان نہیں پہنچائے گی
42:46آپ نے پھر وہ زہر لیا
42:48اور اس کو پی گئے
42:49پھر آپ اس عیسائی سے پوچھتے
42:53اب بتاؤ
42:53تم ہمیں اس زہر سے ڈراتے تھے
42:56اس عیسائی پر دہشت تاری ہو گئی
42:59سوچیں اس کا حال کیا ہوا
43:02یہ وہی بات
43:04جو ایران والی فوجوں نے کہا تھا
43:05کافروں کے فوج نے کہا
43:06دیوہ آمدن دیوہ آگئے
43:07دیوہ آگئے
43:08وہاں حضرت صاحب بن نبی وقاس نے بھی یہی کیا
43:12یہاں سیدنا خالدن بلید نے یہی کیا
43:14وہاں حضرت عمر بن آس کے
43:16سیدنا عمر کا خط
43:19وہ دریا میں ڈالا دریا چل پڑا
43:21ان کے حکم سے
43:21یہ کون سا علم تھا
43:23جو صحابہ کرام کے پاس موجود تھا
43:26یہ کون سا علم تھا
43:31جو کتابوں میں نہیں لکھا جاتا
43:33جس کو آپ فقہ کی کتابوں میں نہیں پاتے
43:35جو کہ ہنفی مالکی ہنبلی اور شافی سکول میں جس پر بات نہیں کی جاتی
43:41چونکہ وہ ایک مختلف علم ہے
43:43مختلف ڈائمنشن ہے
43:44مختلف ڈومین ہے
43:45لیکن اس علم پر
43:48طریقت کے سلاسل میں بات کی جاتی ہے
43:50نقشبندی میں قادری میں چشتی میں سوروردی میں
43:52اور پوری تاریخ اسلام گواہ ہے اس بات کی
43:55کہ یہ علم اولیاء اللہ میں اتنی کسرت اور تواتر سے موجود ہے
44:00ابھی بھی موجود ہے
44:01کہ اس کا انکار ممکن نہیں
44:04حضرت شیخ عبدالقادر الجلانی
44:08آپ بغداد نے
44:10تو خلیفہ وقت کو خطرہ ہوا ہے
44:13لوگوں نے جیسے ہوتا ہے کہ
44:14اتنے بڑے بزرگ یہاں پوری دنیا آپ کی عزت کرتی ہے
44:17تو خلیفہ وقت کو
44:18کوئی نقصان نہ پہنچے
44:20تو خلیفہ نے یہ سوچا کہ
44:21حضرت شیخ عبدالقادر جلانی کے ساتھ
44:23میں اپنے تعلقات کو درست کرتا ہوں
44:25تو ملنے کے لئے آئے
44:26اور مل کر آکے
44:28سیدنا شیخ عبدالقادر جلانی کے سامنے
44:30اشرفیوں کی تھیلی رکھی
44:31کہ یہ میں آپ کے لئے توفے میں لے کر آیا ہوں
44:33یہ واقعہ تاریخ میں پوری طرح
44:36ڈاکیمنٹڈ ہے
44:37سیدنا شیخ عبدالقادر جلانی نے
44:39اس اشرفیوں کی تھیلی کو اٹھایا
44:41اشرفیاں نکالی
44:42اور ان کو نچوڑ دیا
44:43اور ان کے اندر سے خون کے قطرے ٹپکنا شروع ہو گئے
44:47اور آپ نے جلال میں بادشاہ سے کہا
44:48کہ لوگوں کا خون چوس کر
44:50مجھے توفہ دینے آئے ہوں
44:51خلیفہ پہ تھر تھر کم
44:53کامپنا شروع ہو گیا اس کا وجود
44:55یہ صرف چند مثالیں ہم آپ کو دے رہے ہیں
45:00کہ یہ بات صرف صحابہ کرام تک محدود نہیں تھی
45:02یہ پوری امت مسلمہ میں
45:03آپ حضرت نظام الدین اولیاء کے واقعات پڑھئے
45:06کہ کس طرح انہوں نے اس زمانے میں
45:08کفار اور ظالم بادشاہوں کے درمیان میں
45:11اللہ کے دین کو قائم اسٹیبلش کیا ہندوستان میں
45:13حضرت مہین الدین چشتی کا پڑھئے
45:15حضرت بہاودین ذکریہ ملتانی کا
45:17حضرت نظام الدین اولیاء کا
45:18حضرت بابا فرید
45:19تاریخ اسلام بھری ہوئی ہے
45:22ہزاروں واقعات سے
45:23یہ تمام بزرگ وہ ہیں
45:25کہ جو طریقت کے سلاسل پر ہیں
45:28یہ وہ بزرگ ہیں جو
45:30سیدی رسول اللہ کی سنت پر
45:33اس علم پر ہیں
45:34جو الكتاب کا علم ہے
45:36یہ وہ علم ہے جو کتابوں میں لکھا نہیں جا سکتا
45:39یہ سینہ بسینہ آتا ہے
45:40یہ وہ علم ہے جو مرشد سے آپ سیکھتے ہیں
45:43جس طرح آپ فقہ کا علم استاد سے سیکھتے ہیں
45:45مدرسے جا کے
45:45اسی طرح طریقت اور معرفت کا علم
45:47آپ کو مرشد سے سیکھنا ہوتا ہے
45:49اور مرشد کی کچھ نشہ پہچان اور نشانی
45:52ہم نے آپ کو بتائیں
45:53آج کل نعوذ باللہ ہمارے ہاں جو زوال ہے
45:57جس طرح آپ کو علماء سوک کی اکثریت زیادہ ملتی ہے
46:00اس طرح آپ کو چالی پیروں کی اکثریت زیادہ ملتی ہے
46:03یہ ذراست نہیں ہے
46:04چونکہ آپ کا دادا جو تھا وہ ایک اللہ کا ولی تھا
46:07لہٰذا بیٹا اور پوتا بھی اللہ کے ولی ہوں گے
46:09اور ہم ان کی گدی پر بیٹھ کے لاکھوں مریدوں کو پالیں گے
46:12سیدی رسول اللہ نے تو کبھی صحابہ کرام کو اپنا مرید نہیں کہا
46:16آپ نے ان کو اپنے اصحاب کا ہے
46:19صحابہ کا ہے
46:20کوئی شخص کسی فرد کا مرید کیسے ہو سکتا ہے
46:23مرید تو ارادہ کرنے والے کو کہتے ہیں
46:26صحابہ کرام نے جب اپنے آپ کو سیدی کا مرید نہیں کہا
46:29تو بعد میں آنے والے لوگوں کو اپنا مرید کیسے بنا سکتے ہیں
46:32مرشد کا تو کام یہ ہوتا ہے کہ لوگوں کو سیدی رسول اللہ کی جانب لے کر جائے
46:36وہ خلیفت الرسول ہوتا ہے
46:39اس کا کام جس طرح علماء کہتے ہیں کہ ہم نائبے یا وارث رسول ہیں
46:43اسی طرح خلیفت الرسول فقراء اور علیاء ہوتے ہیں
46:46جن کی جو سیدی رسول اللہ کی جانب سے بیعت لیتے ہیں
46:49سیدی کی اپنی بیعت نہیں لیتے
46:51جو اپنی بیعت لے رہا ہے
46:53لوگوں کو اپنی جانب لارا ہے
46:55لوگوں سے اپنے نظر آنے پکڑ رہا ہے
46:56اس کے ساتھ پرابلم ہے
46:58سیدی اس معاملے میں اتنے خوددار ہے
47:01سیدی کی سنت ہمیں یہ بتاتی ہے
47:03اب سوچیں آپ کو کچھ واقعات بتاتے ہیں
47:06کہ سیدی اس معاملے میں کتنے مختاط ہیں
47:09حضرت سلمان فارسی
47:12جب آپ کو ان کا پورا واقعہ معلوم ہے
47:16وہ لمبا سفر ہے
47:17کہ پہلے آپ ایران آتش پرست تھے
47:19پھر وہاں سے ابھی شام چلے گئے
47:20وہاں عیسائی بن گئے
47:21اور بہترسہ اسلام دین تلاش کرتے رہے
47:24پھر ایک عیسائی نے
47:26سیدی سلمان فارسی سے کہا
47:29کہ تم مدینہ کی جانب چلے جاؤ
47:32سعودی حجاز چلے جاؤ
47:33عرب کی سرزمین میں چلے جاؤ
47:34وہاں ایک نبی آنے والے
47:35تو انہوں نے پوچھا
47:37کہ میں ان کو پہچانوں گا کیسے
47:38تو اس عیسائی نے کہا
47:41کہ ان کی نشانی یہ ہوگی
47:42کہ وہ صدقہ قبول نہیں کریں گے
47:44توفہ قبول کر لیں گے
47:47اور ان کے پشت کے اوپر مہر نبوت ہوگی
47:49تو حضرت سلمان فارسی پھر وہ لمبا سفر ہے
47:53اب یہ واقعی ہے وہ جگہ نہیں ہے اس کو بتانے کی
47:55لیکن جب سلمان فارسی
47:56تلاش کرتے کرتے سعیدی رسول اللہ کے پاس پہنچے
47:59تو انہوں نے امتحان لینے کے لیے
48:01پہلے سعیدی کے پاس گئے
48:02اور یہی کہا کہ سعیدی میں آپ کے لیے توفہ لائے ہوں
48:04لیکن یہ صدقہ ہے
48:05تو سعیدی رسول اللہ نے اس کو قبول کرنے سے انکار کر دیا
48:08کہنے کہ نہیں یہ آپ کسی اور کو دے دیں
48:10تو پہلی نشانی پوری ہو گئی
48:12اگلے دن پھر سلمان فارسی تشریف لائے
48:14اور کہا کہ سعیدی میں آپ کے لیے توفہ لے کر آیا ہوں
48:16سعیدی نے کہا یہ میں قبول کر لوں گا
48:18اور پھر انہوں نے پیچھے جا کے سعیدی کی
48:20پشت مبارک کی اوپر بڑی مشکل سے
48:22وہ مور نبوت بھی دیکھ لیا اور پھر ان کو یقین ہو گیا
48:24کہ یہی ہے پریمان اللہ
48:26تو سعیدی اتنے حساس ہیں
48:29اس معاملے میں
48:29حضرت ابو بکر جو رازدار
48:32دوست ہیں سعیدی رسول اللہ کے
48:34مطلب ساری زندگی کٹھے گزار
48:36یہ نبوت کا نبوت کے بعد
48:37سب سے زیادہ خلیفہ اول بھی اور
48:40صادق دوست کیے صادق اور
48:41ابو بکر صدیق
48:42جب حجرت کا موقع آیا
48:45تو سعیدی رسول اللہ نے سعیدنا ابو بکر سے فرمایا
48:48کہ سواریاں تیار رکھنا
48:49حجرت کا وقت ہے ظاہر ہے ہم نے جانا ہے
48:51دو اٹنیاں تیار رکھنا
48:52تو سعیدنا ابو بکر نے فرمایا
48:54سعیدی میرے پاس دو اٹنیاں ہیں
48:56میں ان کو تیار رکھتا ہوں
48:58اور وہ میری طرف سے آپ تحفہ قبول کر لیں
49:01تو سعیدی نے فرمایا
49:03نہیں میں تحفہ نہیں لوں گا
49:04میں خریدوں گا
49:06میں تم پر بوجھ نہیں ڈالنا چاہتا
49:08یہ ہے اصل مرشد
49:11جو اپنے محبوب
49:14اپنے ساتھ وابستگان کی
49:16جس نے آپ سے بیعت کیوئے
49:18اس کو ایکسپلائٹ نہیں کرتا
49:19اس کا ناجائز فائدہ نہیں اٹھاتا
49:21سعیدی نے جب دین کے لیے لینا ہوں
49:25تو سب نے اپنے گھر کا سمان لے
49:26جو دین ہے وہ دین کو جا رہا ہے
49:28وہ اللہ کی راہ میں
49:28تم جتنا قربان کرو
49:29جتنا صدقہ کرو
49:30جتنی آسانی کرو
49:31انفاق فی صدی اللہ
49:32اللہ کی راہ میں خرش کرو
49:33وہ تم جانو
49:33تمہارا رب جانے
49:34وہ جتنا مرضی کرو
49:36لیکن جب سعیدی کے
49:37اپنی ذات مبارک کی باتی ہے
49:38اس میں سعیدی بڑی غیرت مانے
49:40ایون سعیدنا ابو بکر سے
49:42آپ نے اونٹ کا توفہ قبول نہیں کیا
49:43فرمائے میں خرید ہوں گا
49:44اس کو
49:45کیونہ جانتے تھے
49:45کہ سعیدنا ابو بکر کے لیے
49:46بڑا
49:47اپنے پیاروں پر بوجھ نہیں
49:50ڈالتا مرشد اس طرح
49:51کہ سارا بوجھ ہی اس کے اوپر
49:52ڈال دے جیسے ہمارے
49:53آپیروں کا حال ہے
49:54وہ اقبال نے شکایت کی تھی
49:56اس کے اوپر
49:56اقبال کا جو مشہور شعر ہے
49:58کہ پیر کا گھر جو ہے
49:59وہ بجلی کے چراغوں سے روشن ہے
50:01ہمارے گھر میں
50:01مٹی کا دیا بھی نہیں جلتا
50:03کیسے ممکن ہے
50:04کوئی شخص اپنے آپ کو
50:05آج اللہ کے رسول کا
50:06وارث اور مرشد کہے
50:08اور عرب پتی
50:09اور خرب پتی
50:09اور پوری دنیا میں
50:10اس کی جائدادیں ہو
50:11اور پورے ملک میں
50:12لوگ بھوکے
50:12اور پیاسے مر رہے ہو
50:13ایسا مرشد کیسے ہو سکتا
50:15ایسا عالم کیسے ہو سکتا
50:16اسی طرح جب
50:20سعیدی رسول اللہ کی
50:21اونٹمی مدینے میں
50:22جا کے رکی تھی
50:23جہاں پہ آج
50:24مسجد نبی بنی ہوئی ہے
50:25تو وہ زمین
50:25دو یتیم بچوں کی تھی
50:26تو مدینے والوں نے کہا
50:28کہ سعیدی ہم آپ کو
50:29یہ تحفے میں دے دیتے ہیں
50:30زمین
50:30ہم لے لیں
50:31ہم بندوں بس کر کے
50:32سعیدی نہیں فرمایا نہیں
50:33میں قیمت دے کے
50:35ان بچوں سے خریدوں گا
50:36پھر میں مسجد نبی کو
50:37بنا ہوا
50:37وہاں بھی سعیدی نے
50:39ان کے پیار کو
50:40ایکسپلائٹ نہیں کیا
50:41نعوذب اللہ
50:42یہ محبت میں
50:42پیار میں سب لوگ
50:43اپنا سب کچھ دے رہے ہیں
50:44جو ملتا ہے لے لو
50:45استغفراللہ
50:46یہ ایٹیٹیوڈ نہیں ہے
50:46سعیدی کا
50:47جو آج ہم دیکھتے ہیں
50:48ان لوگوں کا جو اقبال
50:49نے جن پیروں پر اعتراض کیا
50:50کہ جن کے گھر
50:51بجلی کے چراغوں سے
50:52روشن ہے
50:53اور گرید کا گھر
50:53جو ہے وہ
50:54اس میں مٹی کا دیا بھی نہیں ہے
50:56اس طرح کہا
50:58کہ علماء حسو کی اکثریت ہے
50:59تو اسی طرح
50:59جالی پیروں کی بھی
51:00اکثریت زیادہ ہے
51:01لیکن اس سارے فساد میں
51:02اللہ نے اپنے فقراء
51:03اور اولیاء بندوں کو
51:04خالی نہیں کیا
51:05تلاش کرنا پڑے گا
51:07اور حقیقت یہ
51:07کہ وہ آپ کو تلاش کریں گے
51:09کیونکہ وہ جو
51:10اللہ نے بات قرآن میں لکھی ہے
51:11کہ جس کو اللہ ہدایت دے
51:13وہ ہدایت پانے والا ہے
51:14جس کو اللہ گمراہ کرے
51:15پھر تم نہیں دیکھو گے
51:16کہ کوئی اللہ کا ولی
51:17اس کا مرشد بنتا ہے
51:18یعنی جس کو اللہ ہدایت دینا چاہے
51:20اللہ کا ولی
51:20اس کا مرشد بن جاتا ہے
51:31مرشد کے سفر پہ چلنا چاہے
51:32ایسے بندے کو
51:33تو مرشد خود تلاش کرتے
51:35پھر رہے ہوتے ہیں
51:35کوئی ملے
51:36ہم ایک بہت بڑے مرشد کامل
51:40کو جانتے تھے
51:40میری اپنی بیعت وہی پہ تھی
51:42میرے اپنے بزرد تھے
51:43ماشاءاللہ
51:43میرے والد کی بھی
51:45نسبت تعلق وہاں تھا
51:46سارا مرشد کا سفر
51:47ہمیں انہوں نے کروایا
51:48مگر جب انہوں نے
51:49ان کا انتقال ہونے لگا
51:51تو وہ ان کے ہزاروں لاکھوں
51:52مرید تھے
51:53اپنے پیچھے کسی کو
51:54خلیفہ بنا کے نہیں گئے
51:55صاف کہتے تھے
51:58کہ مجھے کوئی رب کا
51:59طالب ہی نہیں ملا
52:00مجھے کوئی ایسا
52:02رب کا طالب ہی نہیں ملا
52:03کہ جس کو میں
52:04اپنی جگہ پر
52:05لوگوں کے تذکیہ
52:06اور تربیت کے لیے
52:07بٹھا کر جاؤں
52:08اسی لئے اللہ نے
52:10قرآن پاک میں لکھا ہے
52:11نا یہ کہ
52:11سلط من الولین
52:12و قلیل من الاخرین
52:13پہلے والوں میں
52:14یہ زیادہ ہوں گے
52:15اور جیسے جیسے
52:16زمانہ گزرتا جائے گا
52:17یہ تھوڑے ہوتے جائیں گے
52:18جو اصل مرشن کامل ہیں
52:22وہ اپنی جگہ پر
52:23کسی مرشن کامل
52:24کو ہی بٹھا کے جاتے ہیں
52:25یہ گدی نشینی
52:26نہیں ہے یہاں پر
52:28جس طرح
52:29سیاسی جماعتوں میں
52:30ایک باپ کے بعد بیٹا
52:31اور بیٹی کے بعد بیٹا
52:31اس کا بیٹا
52:32اور نسل در نسل
52:33غلامی چل رہی ہے
52:34سیاسی جماعتوں میں
52:34اسی طرح نعوذ باللہ
52:36معاملہ جو ہے وہ
52:36پیری مریدی میں بھی آ گیا
52:38اس کا کوئی تعلق
52:39دین سے نہیں ہے
52:40اس طرح علماء سو
52:43کی ایک سریعت ہے
52:43اسی طرح یہاں بھی
52:44یہی فساد پھیل گیا
52:45لیکن
52:46اللہ کے وہ بندے
52:49جن کی نگاہ سے
52:50تقدیریں بدلتی ہیں
52:51خدا جن سے خود پوچھتا ہے
52:53بتا تیری رضا کیا ہے
52:54جن کی محفلیں
52:56تیغے اصیل ہیں
52:57جو معرفت اور خودی
52:59اور حقیقت کے بیانات
53:00رکھتی ہیں
53:01اور حلم رکھتی ہیں
53:01وہ علم آج دنیا سے
53:03ختم نہیں ہوا
53:04اولیاء اللہ آج بھی
53:05اسی علم کو چلا رہا ہے
53:06جہر دین اسی لئے قائم ہے
53:07کہ معرفت اور شریعت
53:09دونوں قائم ہیں
53:09تو آج یہ رزق آپ کو
53:13اللہ تعالیٰ نے
53:14عطا فرمانا تھا
53:14اللہ کے جانب سے
53:16جو رزق آپ کے لئے آ رہا ہے
53:18اس بات کو
53:19اچھی طرح سمجھ لیں
53:20کہ دین شریعت
53:21اور طریقت
53:22دونوں سے مل کر بنتا ہے
53:24اگر آپ کسی ایک پہنو
53:25کو چھوڑ دیں گے
53:31سیدی رسول اللہ سے
53:32رابطہ اور نصفرت
53:33اور تعلق
53:34آج بھی اسی طرح
53:35قائم ہو سکتا ہے
53:36جیسے صحابہ کرام کا تھا
53:38صرف آپ کو
53:39ایک مرشد کامل چاہیے
53:40جو آپ کو
53:41سیدی تک پہنچنے کا
53:42طریقہ بتا دیں
53:43مرشد کو تلاش کریں
53:45طلب تو کریں
53:46اللہ خود اس کو
53:47آپ کے پاس بھیجے گا
53:49اللہ خود آپ کی
53:50رہنمائی فرمائے گا
53:51اللہ کے بندے
53:52یہ دنیا میں
53:52ختم نہیں ہوئے
53:53سیدی رسول اللہ کی
53:55ڈیوٹی کر رہے ہیں
53:56اور جیسے بابا اقبال
53:57نے کہا
53:57اگر ایک مرشد مل جائے
53:58تو شبانی سے
53:59قلیمی دو قدب برہیں
54:01اللہ حمد صلی اللہ علیہ وسلم
54:02مبارک اللہ سیدرہ
54:03محمد علیہ وسلم
Be the first to comment
Add your comment

Recommended