- 2 days ago
Category
🗞
NewsTranscript
00:00Allah is the highest한, Allah is the highest, Allah is the highest, Allah is the highest.
00:11Bismillah ar-Rahman ar-Rahim
00:19Allahumma salli wa sallam wa barik ala siyyidina muhammadin
00:23wa ala alihi wa ashabihi wa azwajihi wa zuriyeti ajma'in
00:27Sayyidi Rasulullah نے
00:30اپنی امت کو ایک خوبصورت خوشخبری عطا فرمائی ہے
00:35کہ آپ نے فرمایا ہے
00:37کہ گو کے نبوت کا دروازہ اب بند ہو چکا ہے
00:40لیکن نبوت کے علوم میں سے
00:44جو توفہ سیدی رسول اللہ کی امت کے لیے کھلا ہے
00:48وہ سچے خواب ہیں
00:50یہ پوری حدیث شریف کا تقیبت مفہوم آپ کو ہم نے بتایا
00:55آپ نے فرمایا جس کا مفہوم ہے
00:58کہ نبوت کے علوم میں سے
01:00سچے خواب
01:02اس امت پر تقسیم کر دیا گیا ہے
01:05اور ساتھ ہی آپ نے یہ خوشخبری بھی عطا فرمائی
01:10کہ جس نے خواب میں مجھے دیکھا
01:13یعنی سیدی رسول اللہ کی زیارت ہوئی اسے خواب میں
01:16اس نے مجھے ہی دیکھا
01:18کہ شیطان کو میرے روپ میں آنے کی اجازت نہیں ہے
01:22اللہم صلی اللہ علیہ وسلم
01:26مبارک اللہ سیدنا محمد والا علیہ وسلم
01:28یہ خوابوں کی دنیا ایک انتہائی پرسرار روحانی دنیا ہے
01:35اس کا بہت بڑا مقام ہے
01:39قرآن پاک میں بھی اور اسلامی تاریخ میں
01:42اور اس کو سمجھنا اس لیے بھی ضروری ہے
01:48کہ اگر آپ خوابوں کی حقیقت کو نہ سمجھیں
01:52تو انسان بہت بری طرح سے گمراہ بھی ہو جاتا ہے
01:56سیدی رسول اللہ نے
02:00یہ بھی ہمیں بتایا ہے
02:03جس کا مفہوم ہے کہ خواب تین طرح کے ہوتے ہیں
02:08ایک وہ خواب
02:10کہ جو اللہ تعالیٰ انسان کو ہدایت دینے کے لیے
02:13نصیحت کرنے کے لیے
02:15اس کو آنے والے خطرات یا مشکلات سے آگاہ کرنے کے لیے
02:19اللہ کی جانب سے کوئی خبر دی جاتی
02:22دوسرے خواب وہ ہوتے
02:26جو انسان کی اپنی خواہشات ہوتی ہیں
02:29جو انسان خود سوچتا ہے
02:32جو انسان خود چاہتا ہے
02:33وہ خود سیر کرتا پھرتا ہے
02:36ان کی کوئی خاص حیثیت نہیں ہے
02:39یہ صرف انسان کے اپنی خواہشات ہیں
02:41جب سوتا ہے تو اس کے بعد وہ
02:43گھومنا شروع کر دیتا ہے سیر کرتا ہے
02:46اور تیسرے خواب وہ ہیں
02:48شیطان کی جانب سے ہیں
02:49جو شیطان انسان کے
02:52خیلات میں انسان کے خوابوں میں
02:55دخل دے کر اس کو گمراہ کرتا ہے
02:56دراتا ہے خوفزدہ کرتا ہے
02:59اس کو صحیح معنوں میں
03:01گمراہ کرتا ہے
03:02اور سیدی رسول اللہ نے فرمایا
03:04جس کا مفہوم ہے کہ جب تم کو کوئی شیطانی خواب
03:07نظر آئے ایسا خواب جس میں تمہیں معلوم ہو
03:09کہ یہ شیطان کی جانب سے ہے
03:10تو عوض باللہ من شیطان الرجیم
03:13پڑھ کر اس کے اوپر اختھو کر دو
03:15الٹی جانب اس کو دھوک دو اس کے اوپر ہو
03:17انشاءاللہ وہ تمہیں نقصان نہیں پہنچائے گا
03:20اب یہ سوال اس کے بعد آتا ہے
03:25کہ ہمیں یہ کیسے معلوم ہو
03:26کہ کونسا خواب اللہ کی طرف سے ہے
03:29کونسا ہماری خواہشات نفس ہے
03:31اور کونسا شیطان کی جانب سے
03:33آئیے پہلے
03:37قرآن پاک کے حوالے سے دیکھتے ہیں
03:39کہ اللہ تعالیٰ نے خوابوں کے حوالے سے
03:41قرآن پاک میں کیا فرمایا ہے
03:43کسرت سے ذکر کیا ہے
03:45سب سے مشہور واقعہ
03:47تو خود سیدنا یوسف علیہ السلام
03:49کے قصے کا ہے
03:50کہ جب یوسف علیہ السلام چھوٹے ہی بچے ہوتے ہیں
03:54تو اپنے والد حضرت یعقوب علیہ السلام
03:55کو کہتے ہیں کہ میں نے خواب دیکھا ہے
03:57کہ وہ گیارہ ستارے اور چاند سورج
04:00مجھے سجدہ کر رہے ہیں
04:01تو حضرت یعقوب علیہ السلام
04:03چونکہ نبی ہیں بزرگ ہیں
04:05بڑے ہیں اور سمجھ گئے
04:07کہ اس خواب کی تعبیر کیا ہے
04:09آپ نے فرمایا ان سے کہ اپنے بھائیوں سے
04:11اس کا ذکر نہ کرنا
04:12کیونکہ حسد آ سکتا ہے
04:15ان بھائیوں میں اور ہو سکتا ہے
04:16وہ آپ کو نقصان پہنچا دے
04:18اور پھر وہ حضرت یوسف علیہ السلام
04:21کا وہ طویل قصہ
04:24جس نے ان کے بھائیوں کو
04:25جب یہ خواب انہوں نے بتا دیا
04:27تو وہ حسد میں آ گیا اور انہوں کو
04:29کوئے میں ڈال دیا اور پھر وہ کوئے سے مصر پہنچے
04:31اور پھر وہ لمبا سفر ابھی اس پر بھی آئیں گے
04:33تفصیل سے لیکن
04:34آخر میں جب قرآن جب سورہ یوسف میں
04:37پورا قصہ بیان کرتا ہے
04:38تو آخر میں جب حضرت یوسف علیہ السلام
04:40تخت پر بیٹھ جاتے ہیں اور یعقوب علیہ السلام
04:42ان کے ساتھ آ کر بیٹھ جاتے ہیں
04:44اور ان کے بھائی جو ہیں
04:46عدب سے ان کے آگے جھک جاتے ہیں
04:48تو یہ وہی خواب پورا ہو جاتا ہے
04:50جو یوسف علیہ السلام نے اپنے بچپن میں دیکھا تھا
04:53اس خواب کے پورے ہونے میں
04:55برسوں لگ گئے شاید تیس چالیس سال لگے
04:57لیکن آخر میں وہ خواب پورا ہوا
05:00اور یوسف علیہ السلام کہتے ہیں
05:01اس وقت قرآن میں یہ لکھا ہوا ہے
05:03کہ عقوب علیہ السلام تھی
05:03کہ یہ میرے اس خواب کی تعبیر ہے
05:05جو میں نے اس وقت دیکھا تھا
05:07جیسے کہ کہا
05:14کہ یہ خواب
05:16اللہ تعالیٰ کے جانب سے
05:19انسان کو خبردار اور آگاہ کرنے کے لیے
05:22ایک طرح سے وحی ہوتی ہے
05:25یہاں میں وحی کا لفظ
05:27اردو زبان میں استعمال نہیں کر رہا
05:29قرآن کی زبان میں استعمال کر رہا ہوں
05:32ہمارے ہاں اردو میں صرف یہ سمجھا جاتا ہے
05:34کہ وحی صرف نبیوں پہ نازل ہوتی ہے
05:36لیکن قرآن پاک جب وحی کا لفظ استعمال کرتا ہے
05:39تو وہ ایک روحانی علم کے لیے استعمال کرتا ہے
05:43ایک ایسا علم جو براہ راست
05:45اللہ تعالیٰ کی جانب سے
05:46ملائکہ کے ذریعے
05:47کسی وجود کی طرف بھیجا جائے
05:49قرآن پاک میں
05:52وحی کا لفظ شہد کی مکھیوں کے لیے بھی استعمال ہوا ہے
05:55کہ اللہ تعالیٰ نے شہد کی مکھیوں پر وحی کی
05:58کہ وہ جا کر جس طرح رستے تلاش کریں
06:00اور شہد بنائیں
06:01قرآن نے پورا شہد کی مکھیوں کے حوالے سے
06:03لفظ وحی استعمال کیا ہے
06:04قرآن پاک میں
06:07ایک اور مقام پر
06:08اللہ تعالیٰ یہ بتاتے ہیں
06:10یہ فرماتے ہیں
06:11کہ اللہ کبھی کسی شخص سے بات نہیں کرتا
06:14لا يقلم اللہ نفساً
06:16اللہ کسی شخص سے بات نہیں کرتا
06:19سوائے تین طریقوں پر
06:20اللہ نے طریقے بتایا
06:21کہ جب وہ کسی سے بات کرنا چاہتا ہے
06:23تو تین طریقے اللہ تعالیٰ نے
06:24فرمائے
06:26ایک طریقہ اللہ نے فرمائے
06:27اللہ وحیاں
06:28پہلا طریقہ وحی کے ذریعے
06:30وحی کے مطلب
06:30جیسے آپ کو بتایا ہے
06:31کہ روحانی طور پر
06:33ایک براہراست پیغام
06:35اس شخص کے وجود میں
06:36ذہن میں
06:37قلب میں
06:37سوچ میں
06:38فکر میں
06:39جو اللہ کے فرشتے
06:40اس تک لے کر پہنچے ہیں
06:41دوسرا طریقہ
06:44قرآن پاک نے لکھا
06:45اور تیسرا طریقہ یہ ہے
06:50یرسل علیہ رسول
06:51اس شخص کی جانب
06:52اللہ اپنے کسی بندے کو بھیج دے
06:54کسی رسول کو بھیجے
06:56جو اس تک وہ پیغام پہنچا دے
06:58جیسے بابا اقبال نے کہا
07:01کہ بابا اقبال نے جب
07:02اللہ کا کلام اور اللہ کا پیغام
07:04ہم تک پہنچانا چاہا
07:05تو آپ نے پھر یہ شیر خود ہی فرمایا
07:07کہ نکلی تو لبے اقبال سے ہے
07:09پر جانے کس کی ہے یہ صدا
07:11پیغام سکون پہنچا بھی گئی
07:13دل محفل کا تڑپا بھی گئی
07:16یہاں پہ اللہ تعالی نے
07:18تین طریقے بتایا ہیں جیسے ہم نے آپ اس کا
07:19خود قرآن میں لکھا ہوا
07:21کہ اللہ جب کسی سے بات کرتا ہے
07:23کسی انسان سے تو تین طریقوں سے کرتا ہے
07:25ایک طریقہ وحی کے ذریعے ہے
07:27دوسرا طریقہ وراع الحجاب ہے
07:29پردے کے پیچھے سے
07:30پردے کے پیچھے سے مطلب
07:32اللہ تعالی نشانیاں دے گا
07:34اللہ تعالی معاملات کو آسان کر دے گا
07:36کچھ چیزیں مشکل ہونے لگیں گے
07:38کچھ آسان ہوں گے
07:39آپ کہتے ہیں
07:39یہ کام مشکل ہو رہا ہے
07:40لگتا ہے اللہ کی طرف سے رکاوٹ ہے
07:42یہ جو بات ہمارے عام دفتگو میں
07:43ہم استعمال کرتے ہیں
07:44اللہ جب کسی کام کو کرنا چاہتا ہے
07:46آپ کے لئے آسانیاں پیدا کر دیتا ہے
07:47اس کے اندر سے
07:48یہ اللہ ہی آپ کو اشارے دے رہا ہے
07:50لیکن پردے کے پیچھے سے
07:51اس سے پہلا طریقہ
07:54اس نے بتایا وحی کا
07:55اور وحی جیسے ہم نے کہا
07:56کہ قرآن میں جب وحی کا لفت استعمال ہوا ہے
07:58تو وہ صرف اس وحی کا نہیں
07:59جیسے ہم اردو میں استعمال کرتے ہیں
08:01اردو میں تو ہم صرف وحی نبیوں کے لئے استعمال کرتے ہیں
08:03قرآن میں اللہ جب وحی کا لفت استعمال کرتا ہے
08:05تو وہ ایک براہ راست روحانی پراغام کے لئے کرتا ہے
08:08جو کسی بھی مخلوق پر ہو سکتی ہے
08:09حتیٰ کہ شہد کی مکھی پر بھی
08:11یہاں پر وحی سے مراد جو ہے
08:15جو اللہ کہتا ہے کہ میں بات کرتا ہوں
08:17اس وحی میں خواب بھی شامل ہوتے ہیں
08:20خواب بھی وحی کی ایک شکل ہے
08:21جب ہی سیدی رسول اللہ نے فرمایا
08:23کہ جو نبوت کے علوم
08:24نبوت تو ختم ہو چکی
08:26لیکن اس کے جو علوم عمت میں تقسیم ہوئے
08:28اس میں ایک حصہ سچے خوابوں کا بھی ہے
08:31اور یہ سچے خواب
08:32اس وحی کی ہی ایک شکل ہے
08:34کہ جو اللہ نے سیدی رسول اللہ کی عمت کے لئے
08:37کھول کر رکھا ہے دروازہ
08:38اور تیسرا طریقہ یہ ہے
08:40کہ اللہ اپنے کسی بندے کو بھیجتا ہے
08:42کہ جو آپ تک اللہ کا پیغام پہنچا دیتا ہے
08:46اب یہاں پہ بھی لفظ رسول استعمال ہوا
08:48ہمارے اردو زبان میں
08:50رسول صرف رسول اور نبی کے لئے استعمال ہوتا ہے
08:53قرآن میں
08:54رسول ایک پیغمبر کے لئے استعمال ہوتا ہے
08:56یعنی
08:57وہ پیغمبر نہیں جو اس کو ہم اردو میں پیغمبر کہتے ہیں
09:01یعنی
09:01سفیر نمائندہ
09:03اور اس کی مثال یہ
09:05کہ جب یوسف علیہ السلام جیل میں تھے
09:08تو بادشاہ نے
09:09اپنا ایک
09:11سفیر
09:12یوسف علیہ السلام کے پاس بھیجا
09:14کہ آپ جیل سے باہر تشریف لے آئیے
09:16تو قرآن اس کو کہتا ہے
09:19کہ بادشاہ نے
09:20جاہ الرسول
09:21بادشاہ کا رسول آیا
09:23یوسف علیہ السلام کے پاس
09:25یہاں لفظ جو رسول استعمال ہوا ہے
09:26ظاہر یہ اللہ کا رسول نہیں ہے
09:27یہ بادشاہ کا رسول ہے
09:29اور
09:31یوسف علیہ السلام نے جو لفظ استعمال فرمایا
09:34پھر اس سے کہا
09:34ارجع الاربک
09:35تم اپنے رب کے پاس لوٹ جاؤ
09:38اور اس کو بولو کہ
09:39ان عورتوں کا کیا حال ہوا
09:39وہ اسہ پورا آپ کو بتائیں
09:41یوسف علیہ السلام نے
09:42بادشاہ کے لئے
09:43رب کا لفظ استعمال کیا
09:44رب ہمارے ہیں
09:45صرف اللہ کے لئے استعمال ہوتا ہے
09:47لیکن عربی زبان میں
09:48قرآن پاک میں جیسے کہ استعمال ہوا ہے
09:50کہ یہ آپ کے
09:52باس کے لئے بھی
09:53اور آپ کے حاکم کے لئے
09:54اور آپ کے مالک کے لئے بھی
09:55استعمال ہوتا ہے
09:56یہ دنیاوی طور پر
09:57جو آپ کے حاکم ہے
09:59جو آپ کی ضروریات پوری کر رہے ہیں
10:01تو
10:02یوسف علیہ السلام کی
10:03اس واقعے میں
10:04لفظ رسول بھی استعمال ہوا ہے
10:05رب بھی استعمال ہوا ہے
10:06لیکن یہ رسول
10:07نہ اللہ کا رسول ہے
10:08اور یہ رب
10:09یہ رب سے مراد
10:10اللہ نہیں ہے
10:11عربی زبان کے یہ
10:12قائدے ہیں تھوڑے سے
10:13اردو میں ہم ان کو
10:15استعمال نہیں کرتے
10:16تو ذرا اردو میں
10:16اگر کوئی کسی کو کہے
10:24تو اللہ تعالی نے
10:28جو تین طریقے بتائے ہیں
10:30کسی انسان سے بات کرنے کی
10:32ایک اس کا طریقہ
10:33وحی کے ذریعے
10:34اور وحی یہی جیسے کا
10:35انسپریشن
10:36آپ کو انسپائر کرتا ہے
10:37چاہے جاکتے میں کرے
10:38ایک صورت آئیڈیا آ جائیں
10:39اور خواب بھی اسی کا حصہ ہے
10:42کہ اللہ تعالی اس کے ذریعے
10:44آپ کو کوئی انفرمیشن
10:45کوئی انسپرکشن
10:46کوئی ہدایت دیتا ہے
10:47حضرت یوسف علیہ السلام کے حوالے سے
10:52قرآن میں جو پہت طویل واقعہ ہے
10:54سورہ یوسف کا
10:55کہ یوسف علیہ السلام
10:57جیل میں تھے
10:59اور بادشاہ نے
11:01خواب دیکھا
11:02ساتھ موٹی گائے
11:03اور ساتھ پتلی گائے والا
11:04وہ پورا واقعہ پڑھی ہے
11:05سورہ یوسف کھولی
11:06اور اس کی تفصیل پڑھی
11:07تو بادشاہ پریشان ہو گیا
11:10کہ اس خواب کا کیا مطلب ہے
11:11کہ ساتھ موٹی گائے ہیں
11:12اور پھر ساتھ پتلی گائے ہیں
11:13اور اس کا کیا مطلب ہے
11:15تو بادشاہ نے لوگوں سے پوچھا
11:16کہ کوئی مجھے تعبیر بتائے
11:18تو کسی نے کہا
11:18کہ وہ تعبیر بتانے والے
11:20جو ہے
11:20وہ یوسف علیہ السلام ہے
11:21وہ جیل میں
11:22میں قصے کو مختصر کر رہا ہوں
11:24سورہ یوسف پوری
11:25اسی واقعے کے حوالے سے
11:26تو حضرت یوسف علیہ السلام نے
11:31بادشاہ کو یہ تعبیر بتائی
11:32کہ ساتھ موٹی گائے
11:34اور ساتھ پتلی گائے
11:35اس خواب کی تعبیر یہ ہے
11:37کہ مصر میں
11:38سات سال خوب غلہ پیدا ہوگا
11:41گندم پیدا ہوگی
11:42خوراک پیدا ہوگی
11:44لیکن اس کے بعد
11:45سات سال بہت مشکل کے آنے والے ہیں
11:47جس میں قہد پڑ جائے گا
11:48تو آپ سات سال غلہ محفوظ کر کے رکھیں
11:51جو آنے والے سات قہد کے جو سال ہیں
11:53اس میں آپ استعمال کریں گے
11:55بادشاہ اتنا
11:57اب یہ دیکھئے
11:58کہ یہ روحانی طور پر
11:59اتنی بڑی انٹیلیجنس ہے
12:00اور وہ بادشاہ مسلمان نہیں ہیں
12:03وہ بادشاہ کافر ہیں
12:04کافروں کو بھی سچے خواب آتے ہیں
12:06بات صرف تعبیر کی ہوتی ہے
12:08اللہ نے وہ تعبیر
12:10یوسف علیہ السلام سے دلوائی
12:11یوسف علیہ السلام نے
12:13اس خواب کی تعبیر بتائی
12:14اس بادشاہ نے آپ کو
12:15اپنا وزیر معاشیات
12:18یا اکنومک کیا
12:19یا اپنا پرائم منسٹر لگا لیا
12:20قرآن جو لکھتا ہے واقعہ سارا
12:22اور اس کے بعد پورے مصر میں
12:24وہ سات سال غلہ سٹور کیا گیا
12:27پھر آنے والے سات سال میں
12:28وہ استعمال کیا گیا
12:29اب صرف ایک خواب کے ذریعے
12:32جو بادشاہ کو آئے تھا
12:33آپ سوچئے کہ
12:33اگر اس کی انٹرپیٹیشن
12:34اس کی تشریح غلط ہو جاتی
12:36بادشاہ اس پر عمل نہ کرتا
12:37تو پوری دنیا کا نظام ہی
12:38درم بھرم ہو جاتا
12:39یہ اہمیت ہے سچے خوابوں کی
12:43کہ اس کے ذریعے
12:45اللہ تعالیٰ بات کرتا ہے
12:47اپنے بندوں سے
12:48اس کے ذریعے
12:49اللہ تعالیٰ بڑی بڑی
12:50سٹیٹیجک انفرمیشن
12:51اور سپریچول انٹیلیجنس دیتا ہے
12:53اور اسی لیے دین اسلام میں
12:55سچے خوابوں کی بہت اہمیت ہے
12:58حضرت یوسف علیہ السلام کے ساتھ
13:01جیل میں دو آدمی اور تھے
13:03ان دونوں نے بھی خواب دیکھے تھے
13:04اور یہ بھی قرآن میں پوری تفصیل لکھی ہوئے
13:06ایک نے خواب دیکھا
13:07کہ اس کے سر کے اوپر سے چڑیاں کھا رہی
13:08اس نے تعبیر پوچھی
13:10تو سیدرہ یوسف نے فرمایا
13:12کہ تمہیں پھانسی لگا دی جائے گی
13:14اس خواب کی تعبیر یہ ہے
13:15کہ تمہیں پھانسی لے دی جائے گی
13:16دوسرے شخص نے خواب دیکھا
13:18کہ وہ بادشاہ کو شربت پلا رہا ہے
13:20یوسف علیہ السلام سے اس پہ پوچھا
13:21تو انہوں نے فرمایا
13:22کہ تم بادشاہ کے وزیر لگ
13:23مساحب لگ جاؤ گے
13:24خدمتگار لگو گے بادشاہ کے
13:26اور وہی شخص تھا بعد میں
13:27جس نے بادشاہ کو بتایا
13:28کہ جیل میں
13:29یوسف علیہ السلام ہے
13:30جو خوابوں کی تعبیر بتاتے ہیں
13:32اب آپ دیکھیں
13:33کہ یہ دونوں خواب
13:34بلکہ یہ تینوں خواب جائیں
13:35بادشاہ کا خواب بھی
13:36اور دو آدمیوں کا خواب بھی
13:37کچھ خواب ایسے ہوتے ہیں
13:39کہ جن کو
13:40باقاعدہ جن کی تشریح
13:42اور تعبیر کرنی پڑتی ہے
13:43یہ ایک خاص علم ہے
13:44جو اللہ کے بندوں کے پاس ہوتا ہے
13:46ہر ایک کے پاس یہ نہیں ہوتا
13:47اور کچھ خواب ایسے ہوتے ہیں
13:50جو اتنے براہراست ہوتے ہیں
13:52کہ ان میں کسی تعبیر کی ضرورت نہیں ہوتی
13:54وہ براہراست ایک انٹیلیجنس ہوتی ہے
13:55ایک انفرمیشن ہوتی ہے
13:56ایک معلومات ہوتی ہے
13:57جو اللہ کی جانب سے آپ کو دے دی جاتی ہے
13:59جیسے اس آدمی نے دیکھا
14:01کہ وہ بادشاہ کو شربت پلارا ہے
14:02تو اس کا بلکل واضح سمت لگتا ہے
14:04کہ تم واقعی بادشاہ کے خدمتگار لگ جاؤ گے
14:06اور وہ لگ گیا
14:06لیکن سر کی اوپر سے چڑیوں کا کھانا
14:09اور ساتھ موٹی گائے
14:10ساتھ پتلی گائے
14:10یہ ذرا مشکل سگنل تھا
14:12یہ روحانی سگنل تھا
14:13لیکن ذرا مشکل
14:14اس کو سمجھنے کے لیے
14:16آپ کو تعبیر بتانے والے کوئی شاہی ہیں
14:18جو اس علم کو رکھتے ہوں
14:20جو اللہ نے اس وقت
14:21یوسف علیہ السلام کو دی
14:22خود سیدی رسول اللہ کی سنت مبارک میں
14:26قرآن پاک میں
14:28کئی مرتبہ سیدی کے
14:29سچے خوابوں کا ذکر کیا گیا ہے
14:31آپ کو جب
14:33حدیث شریف میں آتا ہے
14:34کہ جب آپ نے مدینہ حجرت فرمانی تھی
14:36تو اللہ نے آپ کو خواب میں
14:37مدینہ کے نخلستان دکھائے تھے
14:39اور آپ کو
14:40اللہ نے خوابوں کے ذریعے بتایا تھا
14:42کہ آپ نے مدینہ حجرت فرمانی ہے
14:43جب فتح مکہ سے ایک سال پہلے
14:47بیت رزوان کا وقت آیا
14:48واقعہ آیا
14:48وہ پورا واقعہ قرآن میں لکھا ہوا ہے
14:50کہ سیدی رسول اللہ نے خواب دیکھا
14:53کہ ہم
14:54مدینہ سے جا رہے ہیں
14:55اور ہم حج کریں گے
14:57یہ فتح مکہ سے ایک سال پہلے کا واقعہ ہے
15:00آپ نے تیاری فرمانی
15:03صحابہ اکرام تیار ہو گئے
15:04تمام صحابہ بڑی خوشی سے
15:07کیونکہ ظاہر ہے نو سال جنگیں ہوتی رہی تھی مکہ کے ساتھ
15:10اور مسلمان حج نہیں کر سکے تھے
15:11خانہ کعبہ نہیں دیکھا تھا
15:13مکہ نہیں گئے تھے
15:14سب کی خواہش تھی کہ ہم جائے
15:15پھر جب سیدی کو خواب آ گیا
15:17کہ آپ حج کر رہے
15:18تو ظاہر ہے پھر سب کے دل بہت خوش ہو گئے
15:21اور سیدی رسول اللہ کے ساتھ
15:23پورا قافلہ نکلا
15:24اور مکہ کے جب باہر پہنچے
15:25تو مشرقین نے منع کر دیا
15:27کہ آپ حج نہیں کر سکتے
15:28سیدی رسول اللہ نے
15:31سیدنا عثمان کو بھیجا اندر
15:32کہ آپ جائیں اور مکہ والوں سے بات کریں
15:34تو سیدنا عثمان کو
15:36مکہ کے مشرقین نے قید کر لیا
15:38آپ کے آنے میں دیر ہوئی
15:40اور ایک خبر پھیل گئی
15:41کہ سیدنا عثمان کو
15:43مشرقین نے شہید کر دیا
15:44سیدی رسول اللہ نے جب یہ سنا
15:47تو آپ نے اس وقت تمام صحابہ کو جمع کیا
15:50اور آپ نے بیعت لی
15:51کہ ہم انتقام لیں گے
15:54سیدنا عثمان کا
15:55ہم جنگ کریں گے
15:56چاہے کوئی بھی نتیجہ نکلے
15:58اور اس بیعت کو تاریخ میں
16:00قرآن میں بیعتِ رزوان کہا جاتا ہے
16:02اور پھر کچھ عرصے کے بعد
16:07فوراں ہی خبر آ گئی
16:07کہ نہیں سیدنا عثمان زندہ ہے
16:09وہ تشریف لے آئے واپس
16:10تو وہ جو جنگ کا محول تھا
16:12وہ ذرا دھیمہ پڑ گیا
16:13لیکن بیعتِ رزوان ہو چکی تھی
16:15اور مشرقین نے یہ پیغام بھیجا
16:19کہ سیدی رسول اللہ کو
16:20کہ آپ واپس تشریف لے جائیے
16:22اور اگلے سال آپ آئیے
16:25اور آپ حج کر سکیں گے
16:26اب بہت سارے لوگ
16:30خود صاحب اکرام کے اندر کے لوگ تھے
16:32وہ سب فکرمند ہو گئے
16:34اداس ہو گئے
16:35دکھی ہو گئے
16:36کہ سیدی آپ نے تو خواب دیکھا تھا
16:38کہ ہم حج کر رہے ہیں
16:39تو ہم حج کیوں نہیں کر سکیں
16:40تو سیدی نے فرمایا
16:42کہ میں نے یقیناً خواب دیکھا تھا
16:44لیکن وقت کا تائیو نہیں تھا
16:47انشاءاللہ ہم اگلے سال حج کریں گے
16:50آؤ واپس چلتے ہیں
16:51اور یہ بہت مشکل مرحلہ تھا
16:54صاحب اکرام کے لئے بھی
16:56اور سیدی رسول اللہ خود بھی دکھی تھے
16:58مگر
17:00اس کی تعبیر اور تشریح
17:02اللہ نے اس وقت واضح فرمائی
17:04کہ آپ حج کریں گے
17:05لیکن اگلے سال
17:06وقت کا تائیو نہیں تھا
17:09پھر آپ سیدی واپس تشریف لیا
17:11اور اگلے سال پھر آپ نے
17:12حج نہیں کیا
17:13اگلے سال تو پھر فتح مکہ ہی ہو گیا
17:15پھر اس پر ظہر ہے
17:16اس کے بعد وہ پورا مکہ ہی مسلمانوں پر پاس تھا
17:18اس کے علاوہ بھی غزو بدر کی موقع تا
17:22اور کئی مقامات کی اوپر
17:24سیدی رسول اللہ
17:26قرآن پاک میں بھی ذکر ہے
17:27حدیث شریف مبی
17:28کہ سیدی رسول اللہ کو
17:29اللہ نے خوابوں کے ذریعے بشارتیں عطا فرمائی
17:31سیدی رسول اللہ کا معمول تھا
17:34نماز فجر کے بعد
17:35مسجد نبی میں آپ تشریح رکھتے تھے
17:37اور صاحب اکرام سے فرماتے تھے
17:38کہ رات کسی نے کوئی خواب دیکھا ہو تو بتا
17:40بہت طویل عرصہ ہے
17:41اب یہاں پہ آپ کو تھوڑا سا
17:47خوابوں کے حوالے سے اور تفصیل بتائیں
17:49کہ یہ بات تمہیں اس پرانے پاک کی
17:51اور سیدی کے سنت کی افتاد
17:52مگر یہ خواب اسلامی تاریخ میں
17:55اتنی اہم جگہ رکھتے ہیں
17:58کہ بڑی بڑی جنگی مہمے
17:59بڑے بڑے جنگی کارنامے
18:01بڑی بڑی فتوحات کی بنیاد
18:03سچے خواب ہوا کر دیتے ہیں
18:05آپ کو نور الدین زنگی کا
18:09وہ مشہور واقعہ یاد ہے
18:11نور الدین زنگی شام کے
18:13اکمران تھے آپ نے خواب میں
18:16دیکھا کہ سیدی رسول اللہ تشریف
18:18لائے اور آپ نے دو یہودیوں کے چہرے
18:19نور الدین زنگی کو دکھائے
18:21اور کہا کہ یہ دونوں مجھے تنگ کر رہے ہیں
18:24مجھے ان سے نجات دلاؤ
18:25اب سلطان کو مسلسل
18:28وہ خواب آتا رہا تین چار
18:29انہوں نے علماء سے پوچھا فقراء سے پوچھا
18:32علیاء سے سوال کے سب نے فرمایا
18:34یقینا مدینہ میں کوئی پرابلم ہے آپ مدینہ پہنچیں
18:36سلطان نور الدین زنگی پندرہ پیس دن لگتے تھے
18:41شام سے مدینہ پہنچتے ہوئے
18:43آپ نے راتوں کو بھی آرام نہیں کیا
18:45منزلیں مارتے ہوئے
18:46تیز سفر کرتے ہوئے
18:47دس پندرہ دن کے اندر ہی آپ مدینہ پہنچ گئے
18:50اور مدینہ پہنچ کر آپ نے
18:53مدینہ کے گورنر سے کہا
18:54کہ تمام اہل مدینہ کو جمع کرو
18:56میں ان کی دعوت کرنا چاہتا ہوں
18:58تمام اہل مدینہ کو جمع کیا گیا
19:01سلطان سب کے چہرے دیکھتے رہے
19:03لیکن اس میں کوئی بھی وہ دو چہرے نہیں تھے
19:06جو سیدی رسول اللہ نے خواب میں
19:07سلطان نور الدین زنگی کو دکھائے تھے
19:09سلطان نے گورنر سے پوچھا
19:13کہ اور تو کوئی نہیں رہ گیا
19:15گورنر نے کہا
19:16جی بس دو اللہ کے ولی رہ گئے ہیں
19:18جو کبھی اپنے کمرے سے نہیں نکلتے
19:19اور وہ مدینہ کے
19:20سیدی کے روز پاک کے پاس
19:22ایک گھر ہے وہی رہتے ہیں
19:23لیکن وہ نہیں آئے
19:24باقی سب آگئے
19:26سلطان نے کہا
19:27ان کو بھی بلا کر لاؤ
19:28جب ان دونوں کو سامنے لائے گیا
19:30تو سلطان دیکھتے ہی پہچان گئے
19:32کہ یہ وہی ناپاک چہرے ہیں
19:34جن کو سیدی رسول اللہ نے
19:35خواب میں ان کو دکھایا تھا
19:37سلطان ان دونوں کو وہیں
19:40پید کرنے کا حکم دیا
19:42اور خود ان کے کمرے میں جا کے
19:43جب دیکھا تو معلوم ہوا
19:44کہ وہ اپنے کمرے میں سے
19:45انہوں نے ایک سرنگ نکال لی تھی
19:46جو روز پاک کی جانت جا رہی تھی
19:48اور اتنا نزدیک پہنچ چکے تھے
19:51کہ تاریخ میں آتا ہے
19:52کہ ان کو سیدنا ابوبکر
19:54یا سیدنا عمر کے پاؤ مبارک
19:56تک نظر آنے لگے تھے
19:57سیدی کا روز پاک
19:58بلکل ساتھ ہی تھا
20:00ان بدبختوں کا ارادہ یہ تھا
20:02کہ سیدی کے جسم مبارک کو
20:03وہاں سے نکال کر لے جائیں گے
20:04اور مسلمانوں کو تکلیف دیں گے
20:06اسی لئے سیدی نے
20:07سلطان نوردین زنگی کو حکم فرمایا
20:09کہ جاؤ اور مجید سے نجات دلا
20:12سلطان جلال میں باہر آئے
20:14اور ان دونوں کو قتل کر کے جلا دیا گیا
20:17اور سلطان نے پھر حکم دیا
20:20کہ سیدی کے روز مبارک کے گرد
20:22اتنا گہرا کھودا جائے
20:24کہ پانی نکلا ہے
20:25اور وہاں سے
20:27سیسا پلائی ہوئی دیواریں
20:30اس میں سٹیل اور لوہا اور سیسا اور لیڈ
20:32سب بھر کے
20:33اوپر تک اس کو اتنا مضبوط کر دیا گیا
20:36کہ قیامت تک اب کوئی سرنگ لگا کر
20:38سیدی کے روز پاک تک نہیں جا سکتا
20:40آج بھی
20:42روز پاک کے گرد زمین کے اندر
20:44سوسیسا پلائی ہوئی دیواریں
20:46جو سلطان نوردین زنگی نے قائم کی تھی
20:48وہاں موجود ہیں
20:49اللہ حمد صلی اللہ علیہ وسلم
20:52مبارک اللہ سیدنا محمد علیہ وسلم
20:54اب یہ دیکھئے کہ
20:56اتنی بڑی جنگی مہم
20:57پوری امت کی تاریخ تبدیل ہو جاتی
21:00پوری امت کو جو دکھ ملتا اگر نعوذر بللہ
21:02کوئی نقصان ہو جاتا
21:03یہ سب کچھ اس کی بنیاد
21:06ایک خواب تھا
21:07جہاں سیدی رسول اللہ خود تشریف لائے
21:10اور آ کے آپ نے مسلمان حکمران
21:12کو حکم دیا کہ ایسے کرو
21:14اس میں آپ کو ایک راز
21:16اور بھی ملتا ہے
21:17کہ سیدی رسول اللہ جس طرح اپنی امت کی
21:20نگرانی اور نگداری فرما رہے ہیں
21:23وہ عام عقل میں آنے والی
21:24بات نہیں ہے
21:25جب سیدی تشریف لاتے ہیں خواب میں
21:28تو آپ سیدی ہی تشریف لاتے ہیں
21:30شیطان آپ کے روپ میں نہیں آسکتا
21:32اور سیدی جو حکم فرماتے ہیں
21:36وہ اس بات کی دلیل ہے
21:37کہ دو دنیا میں معاملات اور واقعات ہو رہے ہیں
21:40اس پر سیدی رسول اللہ نے نگاہ رکھی ہوئی ہے
21:42کس ڈومین میں ہیں
21:44آپ کس مقام پر ہیں
21:46اگر کسی کو نہ سمجھ میں آئے
21:48تو خاموش ہو جائے
21:49یہاں بیعت بھی اور گستاخی کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی
21:52تاریخ اسلام میں ہزاروں سیکڑوں واقعات ایسے ہیں
21:56جہاں زیارت النبی خواب میں
22:00مسلمانوں کی مستند ثابت شدہ توفہ ہے
22:03بلکہ اس سے اگلا درجہ بھی ہے
22:06وہ زیارت النبی بحالت بیداری بھی ہے
22:09حضرت عبد المجید صدیقی ایڈوکیٹ
22:12ایک بہت مشہور یہاں ایک ایڈوکیٹ گزرے ہیں
22:15فیروز سنز نے ان کی کتاب چھاپی
22:17اور اس کتاب کا نام بھی یہی ہے
22:18زیارت النبی بحالت بیداری
22:21اس کی دو تین جلدیں آ چکی ہیں
22:23اس کتاب کو لے کر پڑھئے
22:25آپ کے اوپر معرفت اور حقیقت کے نئے دروازے کھلیں گے
22:29یہ ایک نئی دنیا ہے
22:31یہ ایک الگ مقام ہے
22:32صرف خواب میں سیدی رسول اللہ کی زیارت نہیں
22:35جاتے میں بھی سیدی کی زیارت ہو سکتی
22:38جس کو عام میں آپ مشاہدہ کہتے ہیں
22:40جس میں آپ ایک
22:41اور اس بات
22:43یہ بات صرف پرونے اولا
22:45یا پرانے زبانے تک محدود نہیں ہے
22:46یہ بات خود قائد عظم کے ساتھ
22:49یہ تجربہ ہوا
22:50یہ ایکسپیرنس ہوا
22:51کہ آپ جب پاکستان چھوڑ کر
22:53ہندوستان چھوڑ کر
22:54آپ 1930 میں لندن چلے گئے تھے
22:57تو خود قائد عظم نے بعد میں
22:59اپنے معالج کو
23:00اپنے ساتھیوں
23:01قریبی ساتھیوں کو یہ واقعہ سنایا
23:03کہ میں لندن میں رہ رہا تھا
23:05اور میرا ارادہ تھا
23:06کہ میں یہی رہوں گا
23:07تو ایک رات خواب میں
23:08ایک رات بیداری میں
23:10میرے کمرے میں
23:11میں نے ایک وجود محسوس کیے
23:12ایک محسوس کیا
23:14جیسے کوئی ببرکت ہستی موجود ہیں
23:16اور انہوں نے مجھے حکم دیا
23:17کہ میں آپ کا نبی ہوں
23:18آپ کا رسول ہوں
23:19اور آپ ہندوستان جائیے
23:21آپ سے وہاں کام لینا ہے
23:22اس لیے میں یہ حکم سن کر پاکستان
23:25واپس آیا
23:26تو ان کو اپنے مشن کا اتنا یقین تھا
23:28کہ جس کام کا حکم سیدی نے مجھے دیا ہے
23:31اس کام نے تو لازمان پورا ہونا ہی ہے
23:33یہ واقعہ شاہد
23:34ڈاکٹر اسرار صاحب نے بھی سنایا تھا
23:36اسی طرح
23:40جب تارک بن زیاد
23:42اندلس فتح کرنے کے لیے گئے
23:45واقعہ آپ کو یاد ہے
23:46کہ انہوں نے اپنی کشتیاں جلا دی تھی
23:48اس کے بعد انگریزی میں آج تک
23:50محاورہ بن گیا
23:51اور وہ جب شمالی افریقہ سے
23:55سمندر پار کر کے
23:56اپنی کشتیوں میں
23:57بارہ ہزار مجاہدین کے ساتھ
23:58جب وہ سپین میں لینڈ کے اترے
23:59اس جگہ پہ
24:00وہ جبدالتارک
24:01جس کو آج جبرالٹر انگلیش میں کہتے ہیں
24:03وہاں پر اترے
24:03تو آگے بہت بڑی فوج تھی
24:06عیسائیوں کی
24:07اور پیچھے سمندر تھا
24:15تو تارک بن زیاد نے
24:17اپنی ساری کشتیاں جلا دی تھی
24:18وہاں پر
24:19کہا کہ وہ آپسی کا کوئی آستہ نہیں ہے
24:21اب تم نے آگئی جانا تھی
24:22اور ان کے اس کانفیڈنس کی وجہ کیا تھی
24:25وہ اتنے پور اعتماد کیوں تھے
24:27تارک بن زیاد فرماتی کہ
24:31جب وہ
24:33سپین کی طرف
24:35اندلس کی طرف
24:36اپنی فوجوں کے ساتھ جا رہے تھے
24:37تو ان کو سیدی رسول اللہ کی زیارت ہوئی خواب میں
24:39اور سیدی نے ان سے فرمایا
24:41کہ میں اندلس جا رہا ہوں
24:42تم بھی پہنچو اور سیدی جنگی لباس میں تھے
24:46اور حضرت تارک بن زیاد کو
24:49اتنا یقین ہو گیا اپنی فتح کا
24:51ایمان ہو گیا اپنی فتح کے
24:53کہ مجھے سیدی نے حکم دیا ہے اندلسیہ پہنچو
24:55تو فتح ہمارا مقدر ہے
24:57اس ایمان اور یقین کے
24:59اور اس confidence اور faith پہ
25:01آپ نے اپنی کشتیاں جلا دی کہ
25:03وہاں پس نہیں جائیں گے فتح مقدر ہے ہمارا
25:04اور اللہ نے وہ فتح ایسی دی کہ آٹھ سو سال تک
25:07پھر مسلمانوں دلسیہ پر حکومت کرتے رہے
25:09اب یہ دیکھئے کہ
25:10اتنی بڑی بڑی جیو پولیٹکس
25:12صرف ایک خواب سے تبدیل ہو جاتی ہے
25:14ایک خواب پہ نظار رسکت ہے
25:17اور یہ بات جیسے کہ
25:22کہا کہ یہ خوابوں کی دنیا جو ہے
25:24یہ صرف مسلمانوں پر محدود نہیں ہے
25:27یہ اللہ کا فضل
25:28جس طرح اللہ جب بارش پر ساتھ آتا ہے
25:30میکائل علیہ السلام بارش پر ساتھ ہے
25:31انتہ وہ بارش اللہ کا فضل ہے
25:33اللہ کی رحمت ہے
25:34یہ کافروں پر بھی گرتی ہے
25:36مسلمانوں پر بھی گرتی ہے
25:37میکائل علیہ السلام کا کام
25:39اللہ کی حکم سے بارش پر سانا ہے
25:41اسی طرح جب ازرائیل علیہ السلام
25:43جان قبض کرتے ہیں
25:44تو وہ کافروں کے بھی نکالتے ہیں
25:45مسلمانوں کی بھی نکالتے ہیں
25:47اسی طرح یہ جو خوابوں کی دنیا ہے
25:50اس کا دروازہ کافروں کے لیے بھی کھلا ہوا ہے
25:52مسلمانوں کے لیے بھی کھلا ہے
25:54جس طرح وہ جو بادشاہ مصر میں
25:56یوسف علیہ السلام کا تھا
25:57مسلمان تو نہیں تھا
25:58لیکن اس نے
25:59سچا خواب دیکھا
25:59کوئی اس کے پاس
26:00تشریح نہیں تھی
26:01تشریح کے لیے
26:02وہ یوسف علیہ السلام کے پاس آیا
26:03آئے ہیں
26:08تھوڑا سا آپ کو بتاتے
26:09وہ
26:10پہلا والا سوال
26:11کہ یہ کیسے
26:12معلوم ہو
26:12کہ یہ خواب
26:13جو ہے
26:13یا اللہ کی طرف سے
26:15یا ہمارے شیطانی
26:16ہمارا اپنا نفسانی
26:17خیالات ہیں
26:18یا شیطان کے جارب سے
26:19جب انسان
26:24سوتا ہے
26:25when someone lives in a person,
26:29when someone lives in a person,
26:31the body is alive,
26:33but that human life is in the right place,
26:35that human body lives in the life.
26:37He lives in a person.
26:39She lives in a person that lives in a person,
26:41but it is in a person that lives in a person,
26:43it is always there for the person.
26:45If somebody lives in a person,
26:47it should never be a person to live in a person.
26:49once again,
26:50he could not filter it as an human.
26:52I'm going to tell you, I'm going to tell you.
27:22That's what we have done.
27:52ڈیوٹی
28:22an anfis nikl kar so
28:26jib wuh sota a er wuh ghunta phrta a seher karta
28:28to wajab mulaikah se uski malakata hodhi
28:31jisko allah hukum djeta a
28:32wo isko khabrn pohuncha djeta
28:33wo isko khabrn dhe djeta a ke aagae aisa honne waal a aagae
28:36pehle kisih baan se khaberdar kare djeta a
28:38jiasse misal hapun noreuddin zangki ke mahaqne ke piti
28:41tarif bin ziyadki bhi dhi
28:42ir laakho baqiyat puri hai
28:44emari tarif mein
28:45dousra
28:49jib wuhi anfis ghom raa hota hai
28:50تو اس کو
28:52کوئی حکم نہیں ہوتا اللہ کی طرف سے
28:54کہ اس کو کوئی خبر دی جائے
28:55تو وہ ایسی ghom پھر کے
28:56سیر کر کے واپس آ جاتا
28:57یہ وہ خوابیں جو آپ کہتے ہیں
28:58کہ خواب میں میں تھا
28:59تو میں کبھی کہاں تھا
29:00تو کبھی کہاں تھا
29:00کچھ سیریں کر رہا تھا
29:01کبھی کس مہاڑ پہ تھا
29:02کبھی کس دنیا میں ghom رہا تھا
29:04بعض وقت آپ
29:05parallel time line میں ہوتے ہیں
29:07آپ نے آپ کو
29:08آپ دیکھ رہے ہوتے ہیں
29:09کسی اور دنیا میں
29:09کسی اور جہان میں
29:10کسی اور جگہ کے اوپر
29:11جہاں آپ کبھی نہیں گئے ہوتا
29:12یہ سیریں ہوتی ہیں
29:13یہ آپ کا انفس سیر کر رہا ہوتا ہے
29:15اس domain میں
29:16جہاں پر تقدیر اور possibilities
29:18اور جہاں پہ
29:20destiny لکھی ہے
29:22سمجھے کہ اگر ہم
29:23الفاظ میں کہیں
29:23کہ یہ لوہ محفوظ کی
29:25مختلف dimensions کی
29:27سیر کر رہا ہوتا ہے
29:27یا سب کچھ لکھا ہوا ہوتا ہے
29:29وہ چیزیں آپ دیکھ رہے ہیں
29:30سکرپٹ دیکھ رہے ہیں
29:30جس طرح آپ ٹیلیویشن
29:31جب آپ دیکھتے ہیں
29:32تو سین تو آپ ایک ہی دیکھ رہے ہوتے
29:34لیکن
29:35اس سین کے بعد بھی
29:36کچھ سین نے آنا ہے
29:37اور اس سین سے پہلے بھی
29:38کچھ سینوں نے آنا ہے
29:39اور اگر آپ کے پاس
29:40سکرپٹ ہے
29:41اگر آپ کے پاس
29:42جو کچھ ڈرامی میں ہے
29:43وہ لکھا ہوا
29:43آپ کے سامنے موجود ہے
29:44تو آپ آگے دیکھ سکتے ہیں
29:45کہ آگے اس سین کے بعد
29:47کیا ہونے والا
29:48تو ہوتا یہ یہ
29:49کہ آپ کو سکرپٹ میں سے
29:50تھوڑا سا حصہ دے دیا جاتا ہے
29:52کہ جو اللہ نے
29:53جیسٹنی تقدیر لکھی ہوتی ہے
29:54اس میں سے تھوڑا سا آگے سے
29:55ملائکہ اٹھا کے لاکے
29:56آپ کو بتا دیتے ہیں
29:57کچھ پیشے سے بتا دیتے ہیں
29:58تو یہ آپ کو کچھ خبر مل جاتی ہے
30:00کچھ وارننگ ہو جاتی ہے
30:01کوئی نصیحت ہو جاتی ہے
30:02آپ کو بہت سے خطرات سے
30:03بچا لیا جاتا ہے
30:04بہت سے آنے والے واقعات کے بارے میں
30:06سپریچول انٹیلیجنس مل جاتی ہے
30:07یہ سارا کچھ
30:09ملائکہ کے ذریعے
30:10اللہ آپ کو پہنچا آتا ہے
30:11جس کو نہیں پہنچانا
30:12وہ ایسی گم پھر کے آ جاتا ہے
30:13اور تیسرا یہ ہے
30:14کہ اس کو شیطان ورغلاتا ہے
30:16شیطان وسوسے ڈالتا ہے
30:18تو جب وہ واپس آتا ہے
30:19تو وہ
30:20اپنے خیال میں
30:22اس کے دل میں وسوسہ بھی ہو سکتا ہے
30:24ہو سکتا ہے
30:24کبھی شیطان ڈرائے اس کو آ کے
30:26کبھی ڈراتا نہیں
30:27لیکن صرف وسوسہ ڈال دیتا ہے
30:28اس کے وجود میں
30:29انسان اپنے بارے میں
30:30قلت فہمیوں کا شکار ہو جاتا ہے
30:31یہ بڑے نازک معاملات ہوتے ہیں
30:35بہت آسانی سے لوگ
30:37یہاں گمراہ بھی ہو جاتے ہیں
30:39لوگوں کو چار خواب آ جاتے ہیں
30:41ایک آتھ کوئی سچا ہو جاتا ہے
30:43وہ اپنے آپ کو پتہ نہیں
30:44کتنا بڑا فقیر اور درویش
30:45اور ولی سمجھنے لگتے ہیں
30:46دعوے کر لیتے ہیں
30:48نعوذ باللہ
30:49آج
30:51ایک بات یاد رکھیے گا
30:52اگر کوئی شخص خواب دیکھتا ہے
30:54تو وہ خواب صرف اس کی ذات کے لیے
31:00شخص مجھے یہ آ کر کہے
31:01کہ میں نے یہ خواب دیکھا
31:02کہ ایسے ہوا ایسے
31:02میں نے کہا اچھی بات ہے
31:03تم نے دیکھا تمہارے لیے خبر ہے
31:04تم جانو تمہارا کام جانے
31:06اس کا خواب میرے لیے حجت نہیں ہے
31:08کہ میں نے اس کے خواب پر عمل کرنا ہے
31:10چاہے وہ کتنی بڑی بڑی باتیں
31:12کیوں نہ کریں
31:12وہ خواب صرف اس کے لیے
31:14مگر یہاں پر
31:17پاکستان میں جہاں دین کے اور فتنے پھیل گئیں
31:19بہت سارے لوگ
31:20اپنے خواب بیان کر کے
31:30کوئی بہت بڑا پیر بن جاتا ہے
31:31یہ سارے فتنے ہیں
31:34کہ جو لوگ
31:35جس طرح فقراء کی گدیوں کے اوپر
31:37وہ گدی نشین آج بیٹھ گئے ہیں
31:39جن کوئی اقبال نے کہا
31:40تاکہ شاہینوں کے مسکن پر
31:41کرگز اور کوئے اور چیلیں بیٹھی ہوئی ہیں
31:43اسی طرح خوابوں کے بارے میں بھی
31:46چھوٹ منصوب کر کے بات کرنا
31:48استغفراللہ آج کے دور کا
31:49بہت بڑا فتنہ بن گیا
31:50سعیدی رسول اللہ نے فرمایا تھا
31:53آپ جانتے تھے کہ ایسا ہوگا
31:55جب ہی آپ نے فرمایا تھا
31:56جس کا مفہوم ہے
31:57کہ جو شخص مجھ سے کسی بات کو
31:58منصوب کر کے بیان کرے
32:00چاہے وہ حدیث ہو یا جھوٹا خواب ہو
32:02وہ شخص پر جہنم میں
32:03اپنا ٹھکانہ بنا لے
32:04یہ بہت نازک معاملہ ہے
32:06لیکن جس طرح آج
32:07دین فروش لوگ موجود ہیں
32:10جو بے شرم اور بے حیاء ہیں
32:11ان کو کوئی خوف نہیں ہے
32:13اللہ کا کوئی تقوی نہیں ہے
32:14جھوٹی گواہیاں دیتے ہیں
32:16سعیدی رسول اللہ پر تم
32:17اور پران پر دین پر تحمت بانتے ہیں
32:19ایسے بہت فتنے آپ کو ملیں گے
32:21بہت بڑے بڑے فتنے آج بھی
32:23موجود ہیں دنیا میں
32:24کوئی اداوہ کرتا ہے
32:25کہ اس نے خواب
32:26اتنے سارے خواب دیکھ لی ہیں
32:27لہذا وہ امام مہدی ہے
32:29اس نے اتنے سارے خواب دیکھ لی ہیں
32:30لہذا آپ میری عزت کریں
32:31میں نے اتنے خواب دیکھیں
32:32لہذا آپ مجھے حکومت دے دیں
32:34اس طرح کے پلیت اور ناپاک وجود
32:37آپ کو کائنات میں بہت ملیں گے
32:39اور ان کا عمل گواہی دیتا ہے
32:41ان کا عمل بتاتا ہے
32:42کہ یہ فتنہ گر ہیں
32:43اور جو کچھ بھی اس نے دیکھا ہے
32:45وہ اس کے لیے
32:46اگر سچ بھی بول رہا ہے
32:47تو اس کے لیے
32:47آپ پر کوئی حجت نہیں ہے
32:48کہ آپ اس پر ایمان لائے
32:49ہم نے کسی کے خوابوں پر ایمان نہیں لانا
32:51اپنے اللہ اس کی رسول پر ایمان لانا ہے
32:53قرآن پر ایمان لانا ہے
32:54اور جس پر ایمان لانا ہے
32:55بالغیب
32:56اور غیب پر ایمان لانے والی
32:57ساری چیزیں ہم کو معلوم ہے
32:59آون تو باللہ
32:59و ملائکاتی
33:00و قطبی
33:01و رسولی
33:01و اليوم الاخر
33:02وہ سارا معاملہ ایمان مفصل
33:04جو بچپن میں آپ کو یاد کرایا تھا
33:06ہم نے صرف ان پر ایمان لانا ہے
33:07کسی کے خوابوں پر ایمان لانا
33:09ہمارا مسئلہ نہیں ہے
33:10لہذا کبھی کسی آدمی سے متاثر نہ ہو
33:12جو اونچھے اونچھے خواب سنا رہا ہوا
33:24مراہ کر پاگل کر چکا ہے
33:25خوابوں کی تعبیر کے حوالے سے
33:30اب تھوڑا سا اس پر بات کرنا ضروری
33:32جیسے کہا کہ
33:32بہت سے خواب ایسے ہوتے ہیں
33:34جو براہ راست
33:35آپ جس کو سمجھ جاتے ہیں
33:36جیسے کسی انسان نے
33:37خواب دیکھا کہ
33:39اس کی گاڑی کا حادثہ ہوا ہے
33:42اب یہ بڑکل سیدھا سادھا خواب
33:44اس نے دیکھا ہے کہ گاڑی میں جا رہا ہے
33:45اس کا حادثہ ہوا
33:46اس کیلئے کسی انٹرپیٹیشن کی ضرورت نہیں
33:49لیکن بعض وقت بہت سے خواب ہوتے ہیں
33:52کہ جس کی انٹرپیٹیشن چاہیے ہوتی ہے
33:54جیسے بتایا سیوری یوسف علیہ السلام کے حوالے سے
33:56یہ بھی ایک علم ہے
33:59اللہ کی جانب سے
34:00جو اس کے خاص بندوں کو دیا جاتا ہے
34:02جب میں سعودی عرب کی جیل میں قید تھا
34:07تو ظاہر ہے انہوں نے پوری دنیا سے
34:11ہمارا رابطہ کاٹا ہوا تھا
34:13کسی سے میرا فون نہیں کر سکتا تھا
34:14رابطہ نہیں تھا
34:15مجھے کچھ نہیں معلوم تھا
34:16میرے ساتھی کیا سلوک کر رہے ہیں
34:17ظاہر ہے یہ وہ وقت ہوتا ہے
34:19جب آپ صرف رو کے
34:20اللہ سے رجوع کرتے ہیں
34:21سیدی پہ دروش شریف گئیتے ہیں
34:23اللہ سے طلب کرتے ہیں
34:24کہ مالک مجھے کچھ تو بتاتی ہے
34:25ظالم مجھے کچھ بھی نہیں بتا رہے
34:26کہ میرے ساتھی کیا کرنے جا رہے ہیں
34:28کیونکہ مجھے معلوم تھا
34:28جو الزام ہے
34:29انہوں نے سر کاٹنا ہے
34:30سیدھا سیدھا ان پر الزامی یہی تھا ہے
34:33لہٰذا اور اس بات کا
34:35تو کوئی چانس تھا نہیں
34:36کہ یہ اپنی مرضی سے ہمیں چھوڑیں گے
34:37ظاہر ہے شدید دباؤ تھا
34:39گھر والوں کا مجھے نہیں معلوم تھا
34:40فیملی کا نہیں معلوم تھا
34:41کہ بہت طویل عرصہ ہو گیا تھا
34:43قید تنہائی تھی
34:44تو اس وقت میں جدہ کی جیل میں تھا
34:49تو مجھے اللہ تعالیٰ نے خواب دکھا ہے
34:51کہ خواب میں میں نے دیکھا
34:54کہ میری بیٹی میرے بھائی سے پوچھ رہی ہے
34:55کہ ابو کا کیا بنا
34:56تو بھائی کہتا ہے
34:57کہ اللہ نے کرم کر دیا
34:58کوئی مقدمہ نہیں ہوگا
35:01ان کے اوپر
35:02اور انشاءاللہ جدہ سے ہی رہائی ہو جائے گی
35:04اب یہ بڑا خوبصورت
35:06ماشاءاللہ
35:06بشارت میں اٹھا ہوں
35:07تو واضح طور پر نظر آ رہا تھا
35:09کہ یہ اللہ کی طرف
35:10جو اندر فیلنگ ہوتی ہے خواب میں
35:12وہ آپ کو بتاتی ہے
35:13کہ یہ کوئی شیطان کے جانب سے نہیں ہے
35:15یہ اچھی فیلنگ تھی
35:16اس میں ماشاءاللہ
35:17دل میں خوشی محسوس ہوئی
35:19اور مجھے پورا یقین ہو گیا
35:23کہ انشاءاللہ
35:24میری جدہ سے رہائی ہے
35:25اور کوئی مقدمہ میرے اوپر نہیں بنے گا
35:27اور انشاءاللہ
35:27میں یہیں سے رہا ہو جاؤ گا
35:28اور میں جدہ کی جیل میں ہی تھا
35:30زابان جیل تھی ان کی
35:31مگر کچھ عرصے کے بعد
35:34وہ آئے مجھے
35:35اور وہاں سے نکالا
35:35انہوں نے اور جہاز میں بٹھا کر
35:37مجھے قسیم لے گئے
35:38ریاض کے پاس ایک جگہ
35:39میں بہت حیران ہوا
35:41میں نے بہت اللہ سے رجوع
35:44مالک میں کیا ہوا
35:45آپ نے تو خوشخبری دی تھی
35:47مجھے کہ میں جدہ سے
35:48بغیر مقدمے کے رہا ہوں گا
35:49تو یہ مجھے قسیم کیوں لے گئے
35:50مجھے تو رہا ہونا تھا
35:52غیر انسان کو پھر
35:53اپنے اوپر شک ہونے لگتا ہے
35:55کہ یہ کیا معاملہ ہے
35:56کہیں میں غلط تو نہیں سمجھا
35:58کہیں وہ میری خواہشات
36:00نفس تو نہیں تھی
36:01کہیں وہ شیطان کا وسوسہ تو نہیں تھا
36:03صرف مجھے تسلی دینے کے لیے
36:04شاید اللہ کی طرف سے نہیں تھا
36:05وہ انسان کو خود ہی شک ہونے لگتا
36:07اللہ نے کرم فرمایا
36:09کہ قسیم کے جس کمرے میں
36:11مجھے رکھا انہوں نے جا
36:12کہ اس کمرے میں میرے ساتھ
36:14ایک بہت خوبصورت ایک عرب نوجوان تھا
36:15جس کو اللہ نے توفہ دیا ہوا تھا
36:17خوابوں کی تعبیر والا
36:18وہ یوسف علیہ السلام والا توفہ
36:20اس کے پاس بھی تھا
36:20وہ بھی جیل میں ہی تھا
36:22اور لوگ اس سے
36:23ساری جیل میں جتنے بھی لڑکے تھے
36:25حتیٰ کہ جیل کے گارڈ وغیرہ بھی
36:26جو ان کو خواب آتے تھے
36:27وہ اسی بچے سے کچھا کرتے تھے
36:28کہ اس کی تعبیر کیا ہے
36:29اس کے پاس وہ علم اللہ نے
36:30توفہ میں دیا ہوا تھا
36:31حیرت انگیز طور پر
36:33وہ بالکل صحیح تعبیر کرتا تھا
36:35وہ یوسف علیہ السلام کے علم میں سے
36:36کچھ اس کو بھی
36:37اللہ نے توفہ دیا ہوا تھا
36:38سعیدی رسول اللہ کے صدقے
36:40تو اس نوجوان
36:41وہاں پر میں نے
36:43اس کمرے میں میں نے
36:44جو اس کے ساتھ میں قید تھا
36:45تو ایک خواب اور دیکھا
36:46خواب دیکھا کہ
36:47حج کا وقت ہے
36:49اور حج کے وقت
36:51پاکستان آرمی
36:52میں منہ کے اور عرفات کے میدان میں ہوں
36:54منہ کے میدان میں
36:56اور پاکستان آرمی کا ایک ڈیلیگیشن آتا ہے
36:58اور وہ مجھ سے ملتا ہے
36:59اور وہ مجھے وہاں سے نکال کر لے جاتے
37:01اب یہ بات ظاہرن ظاہر ہے
37:03کہ میں تو جیل میں تھا
37:04اور حج کا وقت قریب آ رہا تھا
37:05اور میں تو کوئی چانس اس بات کا نہیں تھا
37:07کہ میں منہ یا عرفات کے میدان میں
37:09حج کر سکوں گا جا کے
37:10اور وہاں پاکستان آرمی کے کسی ڈیلیگیشن سے
37:12بری والقات ہوگی
37:13تو میں نے یہ دونوں خواب اس نوجوان کے
37:16سامنے رکھے میں نے کہا ایک میں نے
37:18خواب یہ دیکھا ہے کہ میں حج کے موقع
37:20کے اوپر میں حج کر رہا ہوں
37:22اور پاکستان آرمی کا ایک ڈیلیگیشن
37:24ہے جو مجھے وہاں سے واپس لے جاتا ہے پاکستان
37:26اور دوسرا میں نے یہ دیکھا ہے
37:28کہ میری رہائی جدہ سے ہوگی ہے
37:30اور مقدمہ کوئی نہیں چلے گا لیکن یہ دونوں
37:32باتیں سمجھ میں نہیں آرہی مجھے ملتی نہیں
37:34آپ اس میں دو بلکل مختلف خواب لگتے ہیں
37:37اس نے بہت پیاری
37:38تشریف پتہ ہے اس نے کہا ہے کہ انشاءاللہ
37:40اس حج پر آپ رہا ہو جائیں گے
37:42آپ کی رہائی میں پاکستان آرمی کا بہت بڑا
37:44کردار ہوگا اور آپ کی رہائی
37:46اس طرح ہوگی کہ پہلے آپ کو جدہ
37:48لے جائے جائے گا اور جدہ سے آپ کو
37:50رہا کر دیا جائے گا اب
37:52یہ بات دونوں خواب جو میرے تھے
37:54یہ اس نے اس کی انٹیپیٹیشن
37:56اور تشریف کر دی اور اللہ
37:58کا کرنا پھر ایسی ہی ہوا کہ جب
38:00حج آیا تو حج کے موقع پر
38:02انہوں نے مجھے جیل سے نکالا
38:04ریاض کے قریب قسیم کی جیل
38:06سے مجھے لے کر جدہ
38:08آئے اور جدہ
38:10سے پھر مجھے انہوں نے بائزت جہاز
38:12میں بٹھا کر پاکستان بھیج دیا
38:14بغیر کسی مقدمے کے اور میری رہائی
38:16میں بعد میں مجھے ظاہر ہے
38:18یہ بات مجھے اچھی طرح پتہ چل گئی تھی
38:20یہ پاکستان آرمی اور جنرل رضوان
38:22اور باقی ہمارے دوستوں کا بھرپور
38:24کردار تھا ہماری رہائی کے لیے اور انہوں نے
38:26عرفات کے میدان منہ کے میدان میں
38:28جا کر ہی منہ کے ہی
38:30میدان میں جا کر انہوں نے
38:32وہاں بادشاہ سے اور سعودی انٹیلیجنس کے
38:34ڈیریکٹر سے ان کی ملاقاتیں ہوئی تھیں اور وہیں ملاقاتی
38:36ہوئیں اور وہیں میری رہائی کا فیصلہ ہوا
38:38اور وہیں سے پھر مجھے حکم ہو گیا کہ ان کو
38:40نکال کر جدہ لے جاؤ اور جدہ کی فلائٹ سے
38:42ان کو پاکستان بھیجوا دو
38:43اللہ اکبر ولی اللہ
38:46یہ
38:48اللہ کا کرم آپ کو سنانے کا مقصد
38:50یہی تھا کہ
38:52چاہے دنیا کے حالات
38:54کتنے بھی خراب ہو جائے چاہے دنیا کے
38:56کتنے بھی سارے سگنل اور کومیرکیشن یہ
38:58بند کر دیا آپ کی یہ آپ کی اللہ سے تعلق
39:00قائم رہتا ہے
39:01اور اللہ جب چاہے آپ کو
39:03آپ کو خوابوں کے ذریعے مشاہدات
39:06کے ذریعے
39:07یا آپ کے پاس کوئی بندہ بھیج دے گا
39:11جس کی زبان سے اللہ آپ کو خوشخبری دے دے
39:13جیسے ہمارے لئے یہ وہ
39:15نوجوان تھا عرب نوجوان جس کی زبان سے
39:17اللہ نے خوشخبری دے دیا وہ پیغام ہم تک پہنچا دیا
39:20جو اللہ پہنچانا چاہتا تھا
39:21خوابوں کے ذریعے لیکن میں خود سمجھ
39:23نہیں پا رہا تھا
39:25وہ خواب تو مجھے آئے تھے
39:27وہی تو مجھ پہ نازل ہوئی تھی
39:28جو اللہ نے الہام کیا تھا
39:31یا اللہ نے وہی بھیجی تھی
39:32یا اللہ نے جو آپ کو
39:33پیغام روحانی طور پر فرشتوں کے دریعے پہنچایا تھا
39:36اس کی میں تشریح نہیں کر پا رہا تھا
39:39وہ تشریح کرنے کے لئے
39:40اللہ نے پھر ایک اور بندہ بھیجا
39:41جس نے وہ تشریح کر کے ہمیں بتا دیا
39:44کہ اس کا کیا مطلب ہے
39:44اور اللہ کا شکر الحمدللہ
39:46اگزیکلی معاملات پر ویسے ہی ہوئے
39:48سعیدی رسول اللہ کی یہ صدت ہے
39:55کہ جب آپ سونے کے لئے لیٹتے
39:58تو آپ اپنے پورے وجود مبارک کی اوپر
40:02سورہ فلق اور سورہ ناز پڑھ کر
40:03سورہ فلق کے ہاتھوں سے پورے جسم کی اوپر
40:06اس کو دم کر لیا کرتے تھے
40:07مقصد یہی ہے
40:09اور باوضو سویا کرتے تھے
40:11اس کا مقصد یہی ہے
40:12کہ آپ اپنے جسم کو شیطین کے شر سے
40:14شیطان کے وسوسے سے بچائیں
40:16شیطان کے حملوں سے بچائیں
40:17اپنی روح کو بچائیں
40:18دروشیف پڑھتے ذکر کرتے
40:20اللہ کا ذکر کرتے
40:21باوضو ہو کے سوئیں
40:22تو آپ کا جو انفس نکل کر سیر کرتا ہے
40:25تو اس بات کی امید زیادہ ہوتی ہے
40:27کہ وہ ملائکہ سے ملاقات کر کے
40:29وہ اچھے اور سچے خواب آپ تک پہنچیں گے
40:31اور شیطان کا وسوسہ اس میں شامل نہیں ہوگا
40:34اور یہ ہر مسلمان کے لئے
40:38سعیدی رسول اللہ نے یہ سنت اپنی بیان فرمائی ہے
40:40انہیں بچوں کو سکھائیں خود کریں
40:42کہ راج سونے سے پہلے باوضو سوئیں
40:43راج سونے سے پہلے سورہ فلق
40:45سورہ ناس آیت الکرسی پڑھ کر سوئیں
40:47اپنے آپ کو پاکیزہ کر کے
40:49اور دروشیف پڑھتے ہوئے ذکر کرتے ہوئے سوئیں
40:51تاکہ آپ کا جو انفس نکل کے سفر کرتا ہے
40:53اور گھونتا ہے اور جاتا ہے
40:54تو ملائکہ اس کو جو خبریں دیتے ہیں
40:57وہ خبروں کو سمجھ سکیں
40:58خبروں کو وہ انٹرپریٹ کر سکیں
41:01وہ پیغامات ہر انسان کو خواب آتے
41:04ہر انسان کو سگنل دی جاتے ہیں
41:07لیکن چونکہ لوگوں کے پاس
41:08ان کی تشریح کرنے کے لیے
41:09کوئی اللہ کا بندہ
41:10کوئی فقیر کوئی مرشد نہیں ہوتا
41:12تو وہ اس کو درگزر کرتے چلے جاتے ہیں
41:14زیادہ تر خوابوں کی تعبیر ضرورت ہوتی ہے
41:17خواب میں دکھایا کچھ جاتا ہے
41:20اس کا مطلب کچھ اور ہوتا ہے
41:21ملکہ زبیدہ
41:23حارون رشید کی
41:24حارون رشید جو باسی خلیفہ تھے
41:26ان کی بہت مشہور
41:27دیکھ پورے پاکستان جانتا ہے
41:29حارون رشید کے واقعات تو
41:31ان کی بیوی
41:32ملکہ زبیدہ
41:33بہت مشہور اور نیک خاتون تھی
41:34انہوں نے خواب دیکھا
41:36کہ ہزاروں لاکھوں مرد
41:38ان سے ایسا تعلق قائم کر رہے ہیں
41:40جیسے شوہر بیوی کے ساتھ قائم کرتا ہے
41:42ظاہر یہ نیک خاتون تھی
41:43ان کا صرف ایک ہی شوہر
41:44اور اتنے سارے مردوں کے ساتھ
41:46تعلق دیکھنا وہ پریشان ہوئی
41:48گھبرا گئی
41:49یا ربی میں نے کیا ظلم کر دیا
41:51میں نے کیا گناہ کیا
41:52اللہ نراز ہے مجھ سے
41:53ظاہر دیکھئے بھی خواب کیسا
41:54اور اس کی تعبیر دیکھی گا
41:55کیا نکلتی
41:56تو وہاں پہ ایک بزرگ تھے
42:00ان کے پاس
42:01ملکہ نے
42:02اپنی ملازمہ کو بھیجا
42:04ظاہر خود شرواری کی
42:05یہ خواب بیان کرتے ہوئے
42:06تو اپنی ملازمہ کو بھیجا
42:07کہ جا کے ان بزرگ چکو
42:08کہ میں نے یہ خواب دیکھا
42:09اس کی تعبیر بتا دے
42:10جب اس ملازمہ نے
42:12ان بزرگ کے سامنے جا کے
42:13یہ خواب بیان کیا
42:14تو بزرگ مصورا پڑے کے
42:15تو ملازمہ سے کہتے ہیں
42:16یہ تیرا خواب نہیں ہے
42:17اپنی ملکہ سے کہو
42:18وہ خود آئے
42:18وہ بزرگ سمجھ گئے
42:20کہ یہ خواب
42:21ملکہ کا ہی ہو سکتا
42:22پھر وہ ملکہ
42:24بزرگ کے پاس آئی
42:25ملکہ زبیدہ ان کے پاس آئی
42:26اور پوچھا کہ
42:27حضرت خواب کا کیا مطلب ہے
42:29یہ تو بہتی شرمناک سا خواب لگتا ہے
42:31کہ ایک ہزاروں مرد
42:32مجھ سے تعلق قائم کر رہے ہیں
42:34تو بزرگ نے کہا
42:35کہ ملکہ اس کا مطلب یہ ہے
42:38کہ تم ایسا کام کرو گی
42:39کہ جس سے لاکھوں کروڑوں
42:41انسانوں کو فائدہ پہنچے گا
42:43اب یہ دیکھی
42:44کہ خواب کیا ہے
42:44اور اس کی تعبیر کیا ہے
42:46خود تو ملکہ نہیں پہنچ سکتی تھی
42:49کوئی اللہ کا ولی درویش
42:50صاحب نظر صاحب بصیرت
42:51اللہ کا ولی چاہیے تھا
42:53اس کی تشریح کرنے کے لیے
42:54تو ملکہ نے پھر اس کے بعد سوچا
42:56کہ کیا ضرورت
42:57لوگوں نے کہا
42:58کہ حج کرنے کے لیے
42:59عرفات کے میدان میں پانی نہیں ہے
43:00تو ملکہ نے پھر
43:02عراق سے نہر خدبانی شروع کی
43:04نہر زبیدہ
43:05بہت مشہور نہر تھی
43:06صدیوں چلتی رہی
43:07عراق کے دریاؤں سے
43:08فرات اور دجلہ سے
43:09پھر وہ نہر نکالی گئی
43:10اور پورے عرب کے ریگستانوں سے
43:12ہوتی بھی
43:12عرفات تک پہنچی
43:13اور عرفات کے حاجیوں کے لیے
43:15حج کے موقع کے اوپر
43:16جب ہزاروں لاکھوں حاجی
43:18دنیا سے جمع ہوتے تھے
43:19تو ان کو پانی نہر زبیدہ سے ملتا تھا
43:21اس نہر کے آساء
43:23آج بھی قائم ہے
43:24زمانے کے حواتے
43:25زمانے تاریخیں جنگیں
43:26ان میں بیچ میں نہر ختم ہو گئے
43:28کسی نے اس کا دھیان نہیں کیا
43:29لیکن عرفات کے میدان میں
43:31آج بھی پہاڑوں کے پاس
43:32آپ کو اس کے نشانات نظر آتے ہیں
43:33نہر ملکہ زبیدہ کا
43:37ایک خواب
43:38اس نے صدیوں تک مسلمانوں کو
43:41پانی پہنچایا
43:42خیر پہنچائی
43:43وہی خواب کی ان کا
43:44کہ لاکھوں لوگوں کو
43:44ان سے فیض ملے گا
43:46تو جو بتانا مقصود تھا آپ کو
43:49قرآن پاک کے حوالے سے
43:51سیدی رسول اللہ کی سنت کے حوالے سے
43:53عالم اسلام اور عثمانوں کی تاریخ کے حوالے سے
43:55کہ بہت بڑی بڑی جنگی مہمیں
43:58بہت بڑے بڑے جنگی کارنامیں
44:00بہت بڑی بڑی ریاستی اور سیاسی حکمت عملی
44:03مسلمان خوابوں کی بنیاد پر
44:05بناتے رہے
44:06یہ بہت بڑا ہتھیار ہے
44:08مسلمانوں کا
44:09جب سلطان غوری
44:11چاہاب الدین غوری کو
44:12پرتفی راج سے پہلی جنگ میں شکست ہو گئی
44:15تو وہ
44:15کیونکہ افغانستان کے بات چھاتے ہیں
44:17ہندوستان پر خبزہ کرنا چاہتے تھے
44:19پرتفی راج ہندو بات چھاتا
44:20شکست ہو گئی سلطان غوری کو
44:22سلطان غوری زخمی ہو کے
44:23میدان سے واپس افغانستان چلا گیا
44:25تو اس نے
44:26تیاری کرنا شروع کی
44:27کہ میں انتقام لوں گا
44:28لیکن اس کی فوج مکمل نہیں ہو
44:30ایک سال گزر گیا
44:31لیکن اس کی فوج ابھی تک تیار نہیں ہوگی
44:33سلطان اتنا جلال میں تھا
44:35کہ اس نے ایک سال تک
44:36وہ کپڑے نہیں بدلے
44:38اپنے جو میدان جنگ میں
44:39اس نے پہنے تھے
44:40اور کہا میں اپنی بیوی کے پاس نہیں جاؤں گا
44:42جب تک میں انتقام نہ لے لو
44:44ہندوستان میں
44:46حضرت مہیندو انچشتی
44:48اس وقت
44:49وہاں تشریف رکھتے تھے
44:50اور پرٹھوی راج
44:51ان پر بڑا تنگ کر رہا تھا
44:53اور حضرت مہیندو انچشتی
44:54اس ہندووں کے اس گھڑ میں جا کے بیٹھیا تھا
44:56ایک فقیر ایک بابا
44:56جو اپڑی لگا کے اپنی
44:58یہ تاریخ کا بہت بڑا واقعہ ہے
45:00آج ہم ہندوستان میں
45:01اگر مسلمان بیٹھیں
45:02تو اس واقعے کی وجہ سے
45:03آج پورا ہندوستان
45:06جب اس کے بعد
45:06ہزار سال مسلمانوں کے قبضے میں رہا
45:08تو اس ایک واقعے کی وجہ سے
45:10جو ہم آپ کو بھی بیان کرنے جا رہے ہیں
45:11اب سوچئے کہ
45:13ایک بابے کا کنٹرول
45:14اور اللہ نے خوابوں کے ذریعے
45:15کس حد تک تاریخیں تبدیل کی ہیں
45:17اسلامی تاریخ میں
45:18حضرت مہیندو انچشتی
45:20ایک دن شہاب الدین غوری
45:23افغانستان میں بیٹھے
45:24حضرت مہیندو انچشتی کو وہ نہیں جانتے
45:26شہاب الدین غوری کو خواب میں
45:27ایک بابا آتا ہے اور کہتا ہے
45:29ہندوستان ہم نے تمہیں دے دیا
45:30آؤ ہندوستان لے لے
45:31سلطان حیران ہوتا ہے
45:33لیکن وہ بابا اتنا جلالی اور خواب میں
45:35اتنے سارے سائن نشان ایسے تھے
45:38کہ یہ سچا خواب ہے
45:39یہ جھوٹا نہیں ہے
45:39یہ نفس نہیں ہے
45:40یہ اللہ کی طرف سے ایک اشارہ آ رہا ہے
45:42اس نے علماء سے پوچھا
45:43سب نے کہا یہ خواب سچا ہے
45:44اللہ تو کوئی روحانی اشارہ آپ کو کر رہا ہے
45:46آپ فوجیں لیں اور جائیں وہاں
45:48ہندوستان جائیں
45:49سلطان شہاب الدین غوری نے
45:51اپنی فوجیں لیں
45:52دوبارہ ہندوستان پہنچے
45:54دوبارہ پرتوی آرچ سے مقابلہ ہوا
45:55اس دفعہ
45:56سلطان نے اس کو زندہ گرفتار کیا
45:58زنجیروں میں لپیٹا
45:59شکست دی
46:00تب وہ برباد کر دیا ہندو فوج کو
46:01دہلی پہ قبضہ کر لیا
46:03اور جب یہ ہو گیا
46:05تو پھر جنگ کے بعد
46:07اسی وقت جب جنگ میں فتح حاصل کر لی
46:09تو کسی نے آ کے کہا
46:10کہ آپ کو ایک بابا بنا رہا ہے
46:12سلطان
46:13کھٹکے کی کون بابا مجھے بنا رہا
46:16جب حضرت مہیندین چشتی کے دربار میں پہنچے
46:21ان کی جھوپڑی میں پہنچے
46:22دیکھ کہ حیران رہ گئے
46:23کہ یہ تو وہی بابا جو مجھے خواب میں آ کے کہا کرتا تھا
46:26حضرت مہیندین چشتی نے اس دو کو
46:28دعا دی
46:30برکت کی دعا دی
46:31اس کو بارک باردی فتح کی
46:33اور کس طرح ہندوستان فتح ہوا پہلی مرتبہ
46:37سلطان شہاب الدین غوری
46:40ان کو حضرت مہیندین چشتی نے خواب میں آ کر حکم دیا
46:44کہ آپ ہندوستان پر قبضہ کر لیں
46:47آپ کو ہندوستان دے دیا گیا ہے
46:48یعنی پرتوی راج کی ہلاکت
46:50اور یہی ہوا پھر پرتوی راج کو وہ گسیٹتے ہوئے قابل لے گیا
46:52اور اپنے ساتھ انجیروں میں روان رجاج قتل کر دی
46:54تو یہ بتانے کا بخصوط تھا
46:59کوئی سارے واقعات آپ کو ہم نے اس لیے بتائیں
47:01کہ اگر تو اللہ تعالیٰ آپ کو ایسا خواب دکھاتا ہے
47:05جو بالکل واضح ہے آپ کے لیے
47:07تو اس پر اور آپ کو لگتا ہے
47:08کہ یہ اللہ اس کے رسول کی طرف سے ہے
47:10تو اس پر عمل کریں
47:12اس کو سیریس لیں
47:13بعض لوگوں کو دکھایا جاتا ہے
47:15مثلاً ابھی جو پچھلے دنوں زلزلہ آیا تھا
47:18ہمارے ٹیم میمبر نے کسی نے ہمیں بتایا
47:20کہ جی ابن خواب دیکھا ہے
47:21کہ زلزلہ آیا ہے
47:22تو اس بات کا ہمیں اندازہ تھا
47:23کہ ایک زلزلہ آنے والا ہے
47:24کیا کرنا ہے ہم کچھ نہیں کر سکتے تھے ظاہر ہے
47:27لیکن ایک خبر اللہ نے دے دی
47:28کہ زلزلہ آنے والا ہے
47:29وہ اس کے ایک ہفتے با چار دن بعد
47:31ایک زلزلہ آ گیا
47:31اس طرح زندگی کے بہت سارے معاملات ہیں
47:36بہت سارے لوگوں کو جنگوں کی خبر پہلے دے دی جاتی ہے
47:40حادثات کی خبر دے جاتی ہے
47:41کسی کے موت کی خبر دے دی جاتی ہے
47:43وہ اس کی سب کچھ بتایا جاتا ہے
47:45آپ کو کہ آپ ذہنی طور پر تیار ہو جائیں
47:46کہ اگر یہ واقعہ ہوتا ہے
47:47تو آپ اتنے بے قابو نہ ہو جائیں
47:49کہ آپ سنبھال نہ سکے اپنے آپ کو
47:51بہت سے واقعات کو آپ
47:53تقدیر سے
47:54وہ آپ کو بتا دیا جاتا ہے
47:55کہ یہ تقدیر ہے
47:56ہونے جا رہی ہے
47:57ایک اس کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے
47:59کہ اس کو آپ دعا سے تبدیل کر لیں
48:02جو تقدیر ہوتی ہے
48:03جو ہونے والا واقعہ ہوتا ہے
48:05وہ آپ کو بتا دیا جاتا ہے
48:07اب آپ کا کام ہے
48:08کہ آپ اس کو تبدیل
48:09اگر آپ کو پسند نہیں آ رہا ہو
48:10تو آپ اس کو دعا سے تبدیل کروا رہے ہیں
48:12سعیدی رسول اللہ نے فرمایا
48:13جس کا مفہوم ہے
48:14کہ تقدیر کو کوئی چیز تبدیل نہیں کر سکتی
48:17سوائے دعا کے
48:19دعا تبدیل کر سکتی
48:22مجھے اقبال بابا کا شعر ہے
48:26جو جو exact شعر ہے
48:28کی محمد سے وفاتونے تو ہم تیرے ہیں
48:30یہ جہاں چیز ہے کیا
48:32لوح و قلم تیرے ہیں
48:34لوح و قلم کا مطلب ہی یہی ہے
48:36کہ آپ وہ جو تقدیر لکھی ہوئی ہے
48:39destiny لکھی ہوئی ہے
48:40آپ اس تقدیر کو پڑھ بھی سکیں
48:42اور آپ اس تقدیر کو تبدیل بھی کروا سکیں
48:44اللہ تعالی سے
48:45حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا مشہور باقیہ
48:49کہ ایک آدمی ان کے پاس آیا
48:51بڑا روتا وہاں کہتا میرا بیٹا مرنے والا ہے
48:53اس کے لئے دعا فرما دے
48:55میں نے ہر جگہ علاج کرایا
48:57اس کا علاج نہیں ہے اب حکیم کہتے ہیں
48:59کہ یہ مر جائے گا
49:00سیدنا علی نے ادھر ادھر دیکھا
49:02تو ایک آدمی ایک لڑکی کے ساتھ جاتا وہاں نظر آیا
49:05سیدنا علی نے
49:07جو پہلا آدمی ان کے پاس آیا تھا
49:09جس کا بیٹا تھا
49:10اس سے کہا کہ اپنے بیٹے کی شادی
49:12اس لڑکی سے کر دو
49:14تمہارا بیٹا بچ جائے گا
49:18وہ آدمی حران تو ہوا
49:19لیکن سیدنا علی کا حکم تھا بھاگا
49:20وہ اس آدمی کے پاس گیا
49:21اس سے بات کی کہ میرا بیٹا رشتہ دے دو
49:23اپنی بیٹی کہا اس نے رشتہ دے دیا
49:24دونوں کی شادی ہو گئی
49:26اور کچھ عرصے کے بعد
49:28وہ آدمی دوبارہ سیدنا علی کے پاس آیا
49:30کہنا لگا کہ
49:31آپ کی بات میں نے مان لی تھی
49:33اور واقعی کمال ہو گیا
49:34کہ میرا بیٹا بچ گیا
49:35اس کی صحت بھی ٹھیک ہو گئی
49:36اب وہ ہنشی خوشی دونوں
49:37میں ابھی بھی زندگی گزار رہے ہیں
49:38لیکن آپ نے یہ کیا کیسے
49:40سیدنا علی فرماتے
49:43کہ جب تم میرے پاس
49:44اس بچے کا معاملہ لے کر آئے
49:46تو میں نے اس لڑکی کا
49:47اور تمہارے بیٹے کا نصیب پڑھا
49:50لوہ محفوظ میں
49:51میں نے اس بچی کا نصیب دیکھا
49:54اس میں لکھا تھا
49:55کہ یہ بچی کبھی بیوہ نہیں ہوگی
49:58اس بچی کے نصیب
50:02اس کا نصیب بڑا مضبوط تھا
50:04اس نے کبھی بیوہ نہیں ہونا تھا
50:06تو اس لیے میں نے تم سے کہا
50:07کہ اپنے بیٹے کی شادی
50:09اس سے کر دو
50:09جب شادی اس سے ہو جائے گی
50:11تو وہ بچی کبھی بیوہ نہیں ہو سکے گی
50:13تو تیرے بیٹے کا نصیب بھی بدل جائے گا
50:16اللہم صلی اللہ علیہ وسلم
50:17مبارکنا سیدنا محمد علیہ وسلم
50:19یہ ہے صاحب فراست لوگ
50:22جو اللہ کے نور سے دیکھتے ہیں
50:25تو یہ راز آجا آپ کو خوابوں کی دنیا کے
50:34جو آپ کے ساتھ شیئر کی
50:35یہ سب قرآن سنت سے ثابت ہیں
50:37اسلامی تاریخ سے ثابت ہیں
50:38یہ توفہ آپ کے پاس بھی ہے
50:39یہ نہیں کہ اس طرح بزرگوں کے پاس
50:41جیسے کہا خواب تو سچے
50:42اس بادشاہ کو بھی آگیا تھا
50:44یوسف علیہ السلام کے دربار میں
50:45یوسف علیہ السلام کے مصر میں
50:47جو کافر بادشاہ تھا
50:48لیکن اس کو ساتھ موٹی گائے پتلی گائے کا خواب
50:50وہ سچا خواب تھا
50:51لیکن تشریح یوسف علیہ السلام نے فرمائے
50:52تو اسی طرح
50:55اپنے خوابوں کے معاملے میں
50:57اگر آپ اپنے آپ کو پاکیزہ رکھتے ہیں
50:59باوضو رہتے ہیں
51:00سعیدی کے سنت کے مطابق سوتے ہیں
51:03تو اس بات کی امید زیادہ ہوتی ہے
51:05کہ اللہ تعالیٰ آپ کو سچے خواب دکھائے
51:06اللہ تعالیٰ آپ کے ملائکہ کے ذریعے
51:10آپ پر منازل کریں
51:11وہ انفرمیشن وہ خبریں
51:12جو آپ کے کام کی بھی ہوں
51:14اور ظاہر ہے کہ جتنا بڑا حق کے ذمہ داری ہوتی ہے
51:17جتنا بڑا بادشاہ ہوتا ہے
51:18اس کے خواب اتنے ہی اہم ہوتے ہیں
51:20اور ان کے خوابوں کا تعلق پر پوری امت اور ملت سے ساتھ ہوتا ہے
51:23ایک فرد کے خواب
51:25اس کی ذات اور زندگی کے حوالے سے ہی ہو سکتے ہیں
51:27لیکن یہ توفہ امت کے ہر وجود پر کھلا ہے
51:30جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے
51:32رسبت تعلق اور پیار کرنے والا ہے
51:34اور سچے خواب جیسے آپ نے فرمایا ہے
51:36نبوت کے علوم میں سے جو اللہ عطا فرماتا ہے
51:39اور ان کی تشریح کرنے کے لئے
51:41پھر آپ کو بعض وقت بلکل جیسے کہاں واضح ہیں
51:43لیکن پھر بعض وقت تشریح کرنے کے لئے
51:45آپ کو تسی اللہ کے ولی درویش
51:47یا فقیر عالم دین سے پوچھنا پڑتا ہے
51:49کہ ان خوابوں کی تعبیر کیا ہے
51:50تو یہ جو توفہ اللہ نے آپ کو دیا ہے
51:53اس کی قدر کریں
51:54اس کو اہمیت دیں
51:55لوگ اپنی زندگیوں میں آج کے الخواب کو اہمیت نہیں دیتے
51:58اس لئے کہ ان کے پاس
52:00اس کو استعمال کرنے کا کوئی ذریعہ نہیں ہے
52:03ان کو معلوم نہیں ہے
52:04کہ جو انفرمیشن جو معلومات
52:06جو خبریں اللہ کی جانب سے آ رہی ہیں
52:07ہم ان کو استعمال کیسے کریں
52:08یہ بہت بڑا توفہ ہے اس امت کے لئے
52:11اور امت تک جو نعمتیں
52:14یہ امت قرآن کو استعمال نہیں کر رہی
52:15شریعت اور دین کو استعمال نہیں کر رہی
52:17تو سچے خوابوں کو کیسے استعمال کرے گی
52:19امت نے تو اپنے آپ کو بدنصیب
52:22اس کی لئے کر لیا ہے
52:23کہ آج رسوہ ہو رہی ہے
52:24سعیدی رسول اللہ نے تیتوفہ دیئے ہیں
52:26آج یہ رسوہ بھی آپ کے ساتھ
52:29ہم نے اس میں آپ کو شریک کیا ہے
52:31اللہ تعالیٰ سے دعا کریں
52:33کہ اللہ تعالیٰ آپ کو
52:35ہدایت کے ہر اس چشمے سے سہراب کرے
52:39جو اس نے سعیدی رسول اللہ کی امت کے لئے
52:41کھول کر رکھے ہوئے
52:42اس کا فیض تو جاری ہے
52:44لیکن جو خوش نصیب ہیں
52:46صرف وہی فیض لے سکیں گے
52:48اللہم صلی اللہ وسلم
52:50مبارک اللہ سیدنا محمد وعالی و سعیدی
52:53السلام
Recommended
54:16
|
Up next
33:56
46:12
44:16
1:05:54
36:42
1:07:32
42:31
48:30
33:55
43:48
48:06
56:58
34:48
23:07
37:43
37:45
32:52
53:23
49:22
26:11
10:34
11:54
45:40
46:54
Be the first to comment