Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago

Category

📚
Learning
Transcript
00:00As
00:29We can't see it in the world, we have to look at that.
00:35You can't see it, in the world, we have to look at that.
00:39That's what we call it.
00:42We have to look at that.
00:44That it's our body.
00:46And that it's our body that we know that we have to look at that.
00:50But this isn't our body.
00:52not in the Quran.
00:55In the Quran,
00:56which is the truth of human beings,
01:00we do not have a way of being.
01:04So, Baba Iqbal
01:06has been told that
01:09we are saying that
01:11we are saying that
01:13we are saying that
01:15we are saying that
01:17we are saying that
01:20That is eternal.
01:23That is eternal.
01:25That is eternal.
01:27That is eternal.
01:29That is eternal.
01:33This is eternal.
01:35That, again, general, is eternal.
01:38There be vividly that goes back to God.
01:41I can't prove it.
01:44That is eternal.
01:45अपने नफस को पहचाना, उसने अपने रब को पहचाना.
01:53इकबाल ने अपना पूरा फलस्फ़ा खुदी या नज़्रिया खुदी पुरान पाक से लिया था.
02:00पुरान पाक की इस आयद से जिसमें अल्लह ताला फरमाते हैं,
02:04نَسُعَلْلَهُ فَانْصَاہُمْ اَنفُسَهُمْ
02:08an他们族
02:09Allah
02:11Allah
02:13pendant
02:13Allah
02:13their
02:14dois
02:14.....
02:17what he
02:19COR Bring
02:21one
02:22trained
02:22enough
02:28what
02:29their
02:30zek
02:31what
02:32there
02:33that
02:33So, this is a human being and a soul.
02:43Real truth is a blunt.
02:48In the real world, the real human being is a human being.
02:54Quran says to us, it says to us, it says to us.
02:59It says to us, it says to us.
03:01Is couples American, We are the love of accepts
03:05human in reality, we use mental
03:08human in the personal head
03:11human in the body of God human is no way
03:16Chapter one of us is control
03:17from this personal head
03:19Purana przyszate改静
03:21percent circulate
03:26crown supreme
03:28Mal am I
03:30which is the first by theglow
03:33which is the verse 4
03:36that Allah has all the ilust
03:38that the Allah has all the people
03:41have all the human rights
03:44as I say
03:46do not applies
03:49and all the people have all the Allah
03:54and that you are our the best
03:56and Allah have all the people
03:59that you have no idea that you have to know that you have to know that you have to know that you have to know that you have to know that.
04:06This is what Allah Almighty has in the Quran in the Quran has been very clear.
04:10But this is what it is, but it is not what it is, it is not what it is.
04:19قرآن پاک
04:21اس معاملے میں بالکل واضح
04:22کہ یہ عہد
04:25جب لیا گیا تھا
04:26اس وقت پوری کائنات کی تخلیق
04:28بھی نہیں ہوئی تھی
04:29کوئی انسان
04:32نہیں بنایا گیا تھا
04:34ظاہر ہے
04:36اگر ظاہری حوالے سے بات کریں
04:38تو یہ کرونوں عربوں سال پہلے کی بات ہوگی
04:40قرآن پاک میں
04:43عہدِ الَسْت کا جس مقام پر ذکر کیا گیا ہے
04:46تمام انسان
04:47جنہوں نے قیامت تک آنا تھا
04:49ان سب کی حقیقتیں
04:51وہاں موجود تھیں
04:52اور ان سے اللہ نے سوال کیا
04:54الَسْتُو بِرَبِّكُمْ
04:56کیا میں تمہارا رب نہیں ہوں
04:58اور ہم سب نے
05:01اللہ کو کہا تھا بھلا جی آپ ہمارے رب ہیں
05:03اور اس کے بعد
05:06جس انسان کا دنیا میں آنے کا وقت ہوا
05:09اللہ نے اس کا جسم بنا کر
05:11اس کو دنیا میں بھیجتا گیا
05:13اور اس کے اندر وہی حقیقت
05:15انسانیاں
05:16وہی اس کی حقیقت جس نے
05:18اللہ سے اہدِ الَسْت لیا تھا
05:20اس کو اس کے اندر داخل کر دیا
05:22اور پھر وہ انسان دنیا میں
05:24اپنی ڈیوٹی پوری کرتا ہے
05:25جو بھی سان اس کو ملتے ہیں
05:26اور پھر وہ انسان
05:28زمین میں چلا جائے گا
05:30مر جائے گا
05:31لیکن اس کی حقیقت نہیں مرتی
05:34وہ حقیقت جو
05:36اہدِ الَسْت لے چکی تھی
05:38اس وقت سے موجود تھی
05:39اور انتظار کر رہی تھی
05:41کہ جب میرا جسم بنے گا
05:42اور میں اس کے اندر آؤں گی
05:43اور دنیا میں میرا انتہان ہوگا
05:46اس کے بعد یہ جسم ختم ہو جائے گا
05:48وہ حقیقت واپس لوٹ جائے گی
05:50اپنے رب کے پاس
05:50اور قیامت کے دن
05:52اللہ اس جسم کو دوبارہ بنا دے گا
05:55وہ حقیقت اس میں دوبارہ داخل کی جائے گی
05:57اور اس کے بعد سزا اور جزا ہوگا
05:59اور اس کے بعد انسان
06:00جنت میں رہے
06:01خالدین آفیہ آبدا
06:03ہمیشہ ہمیشہ
06:04یا جہنم کا عذاب لیتا رہے
06:05ہمیشہ ہمیشہ
06:06وہ حقیقت اس کے اندر رہے گی
06:09تو فنہ انسان کے جسم کو ہے
06:14حقیقت انسانیہ کو فنہ نہیں ہے
06:17وہ جو بابوں نے بات کہی تھی
06:20کن فیقون آلے کل دی گل ہے
06:21اسی پہلے پینگا لائیں
06:23کن فیقون تو بھی کل کی بات ہے
06:26ہم تو اس سے پہلے موجود تھے
06:28کیونکہ اس عہدِ الست کے بعد
06:31اللہ نے کن فیقون فرمایا
06:32اور یہ پوری کائنات اور پورا نظام بنا
06:34اور اس کے بعد پھر انسانوں کی بشریت بنا بنا
06:38کہ اس کو دنیا میں پھیلے جانے لگا
06:39اکثر لوگ کہتے ہیں کہ وہ عہد عالمِ ارواح میں لیا گیا تھا
06:46لفظ ارواح استعمال ہوتا ہے
06:49آپ نوٹ کریں کہ قرآن پاک میں
06:52اللہ نے کبھی روح کے لیے
06:55ارواح کا لفظ استعمال نہیں کیا
06:57قرآن پاک میں
06:59کئی مرتبہ روح کا لفظ استعمال ہوا ہے
07:01اور ہر دفعہ اللہ نے اس کو
07:03واحد مفرد کے طور پر استعمال کیا
07:06سنگولر
07:08فَنَفَخْتُ فِيهِ مِنْ رُوحِ
07:10اللہ فرماتے ہیں
07:10میں نے اپنی روح میں سے
07:12انسان کے اندر روح پھوکی
07:14فَنَفَخْتُ فِيهِ مِنْ رُوحِ
07:17میں نے اپنی روح میں سے
07:19اس کے اندر روح ڈالی
07:20تَنَزُلُ الْمَلَائِكَةُ وَالْرُّوح
07:23ملائکہ نازل ہوئے
07:25اور روح نازل ہوئی
07:26قرآن میں جب بھی روح کا ذکر ہوا ہے
07:31ہمیشہ واحد
07:33سنگولر استعمال ہوا ہے
07:36آج چونکہ ٹیکنولوجی کا دور ہے
07:39لہٰذا بات کو سمجھانا قدریں
07:42آسان ہو جاتا ہے
07:43آپ کے گھروں میں
07:46ٹیلی ویژن لگے ہوئے ہیں
07:49ہر ایک کے پاس
07:50آپ اگر اس ٹیلی ویژن کو دیکھیں
07:53تو اس میں
07:54کیا کیا حصے اس کے ہیں
07:57ٹیلی ویژن آپ کس طرح دیکھتے ہیں
07:58یہ ایک اس کا جسم ہے
07:59ٹی وی کی باڈی ہے
08:01جسے آپ کہتے ہیں
08:01مجھ سے میں جو دیوار پہ لگایا
08:03اپنی امیس پہ رکھا
08:04دوسرا اس ٹیلی ویژن کو
08:07آن کرنے کے لیے
08:08دو سو بیس وولڈ کا کرنٹ ہے
08:10جو باہر سے آ رہا ہے
08:12جب تک وہ کرنٹ نہ لگا ہوا ہو
08:13آپ اس ٹیلی پہ کچھ نہیں دیکھ سکتے
08:16آپ دو سو بیس وولڈ کا کرنٹ لگاتے ہیں
08:18تو وہ آن ہو جاتا ہے
08:20لیکن صرف آن ہونے سے
08:23آپ ٹی وی نہیں دیکھ سکتے
08:24آپ کو ایک سگنل اور بھی چاہیے
08:26اس کو آپ کیبل کہتے ہیں
08:29وہاں پیچھے سے کیبل کنیکٹ کرتے ہیں
08:30اور ٹی وی پر آپ کو وہ نظر آتا ہے
08:34جو کیبل پر چل رہا ہوتا ہے
08:37اس پہ آپ مدینہ مسجد نبی کا چینل لگا دیں
08:39یا اس پہ پر فواشی اور ناچ گانے کا چینل لگا دیں
08:42یہی ٹیلی ویژن آپ کا جسم
08:44اس کا وہی رہتا ہے
08:45دو سو بیس وولڈ کا سگنل اس میں وہی رہے گا
08:48لیکن اس کے چینل چینج ہوتے رہتے ہیں
08:51تو کبھی آپ کو اس پر گناہ نظر آتا ہے
08:53کبھی آپ کو اس کے اوپر خیر نظر آتی ہے
08:55یہی انسان کی حقیقت ہے
09:00اس انسان کا جسم یہی رہتا ہے
09:05اس کو زندہ رکھنے والی چیز
09:08جو اس کا دو سو بیس وولڈ کا کرنٹ ہے
09:10وہ روح ہے
09:11جو اللہ نے اس انسان کے جسم میں
09:14یا پوری کائنات جو اگر زندہ ہے
09:16اور سانس لے رہی ہے
09:17اللہ تعالیٰ صبح کے بارے میں
09:19قرآن میں فرماتا ہے
09:20وَصُبْحِ اِذَا تَنَفُس
09:22جب صبح جب سانس لیتی ہے
09:23یہ تمام کائنات اور مخنوق
09:26جو سانس لے رہی ہے
09:27یہ روح کی وجہ سے ہے
09:29کہ اللہ نے اس میں روح پھونکی ہوئی ہے
09:31یہ وہ دو سو بیس وولڈ کا سگنل ہے
09:34جو آپ کی گھر میں آ رہا ہے
09:35لیکن آپ نوٹ کریں
09:36کہ وہ دو سو بیس وولڈ کا سگنل
09:38جو ٹی وی میں جا رہا ہے
09:39وہی آپ کے فرد میں بھی جا رہا ہے
09:40وہی آپ کے گھر کی ساری روشنیاں بھی
09:42وہی جلا رہا ہے
09:43تار دو ہی ہے جو باہر
09:45دو ہی تارے ہیں
09:46جو آپ کے مین گیٹ سے داخل ہو رہی ہیں
09:48پھر تقسیم ہو جاتی ہے
09:49گھر کی ہر چیز میں
09:51بے شک درجلوں بلب جل رہے ہوں
09:53آپ یہ نہیں کہتے
09:54کہ میرے گھر میں بجلیاں آ رہی ہیں
09:56آپ کہتے ہیں گھر میں بجلیاں آ رہی ہیں
09:59کیونکہ سورس ایک ہی ہے
10:00دو ہی تارے ہیں جو گھر میں داخل ہو رہی ہیں
10:03وہیں تأثیم ہوتی ہیں پورے گھر میں
10:05اسی طرح کائنات میں روح ایک ہی ہے
10:08ترزل الملائکت و الروح
10:13روح ایک ہی ہے
10:15فَنَفَقْتُ فِيهَ مِنْ رُوحِي
10:17میں نے اپنی روح میں سے تھوکا
10:19ایک ہے روح
10:20وہی روح کائنات کی ہر
10:23مخلوق کے اندر گئی
10:25تو اس کو زندہ کر دیا اس نے
10:26لیکن
10:29انسان کے وجود پہ
10:31جو چینل جلتا ہے
10:32اس کا تعلق روح سے نہیں
10:35اس کا تعلق اس کے جسم سے نہیں
10:37اس کا تعلق انسان کی حقیقت سے ہے
10:39آئیں اب اس کی تفصیلات کو
10:41بتا دیں
10:42انسان کے وجود میں
10:46جو حقیقت انسانیہ ہے
10:48جو انسان کی حقیقت ہے
10:49جو اس جسم کے اندر موجود ہے
10:51اللہ تعالیٰ نے
10:54ایک نفس رکھا ہے
10:57قرآن میں لفظ استعمال ہوتا ہے
10:58نفس امارہ
10:59انسان کے وجود کے اندر
11:03ایک نفس موجود ہے
11:05جس کو قرآن نفس امارہ کہتا ہے
11:08نفس امارہ
11:09وہ رسیور ہے
11:12وہ سنسر ہے
11:14جو انسان کو
11:15گناہ کی جانب اکساتا ہے
11:17انسان سے گناہ کرواتا ہے
11:18انسان سے غلطیاں کرواتا ہے
11:20ظلم کرواتا ہے
11:21اس کو نفس امارہ کہتے ہیں
11:25اور دوسری چانب
11:27انسان کے وجود میں
11:29اللہ نے ایک مرکز رکھا ہوا ہے
11:32ایک وجود رکھا ہوا ہے
11:34جو پوری کائنات سے
11:36اللہ کا نور رسیف کرتا ہے
11:38وصول کرتا ہے
11:39اور پھر وہ انسان کے وجود پر
11:43اپنا اثر ڈالتا ہے
11:45اس رسیور کو
11:46اس وجود کو جو انسان کے
11:48جسم کے اندر موجود ہیں
11:50قرآن قلب کہتا ہے
11:52آپ کا قلب
11:53اور آپ کا نفس امارہ
11:54یہ سب قرآن کی اسطلاح ہے
11:57ہم صرف آپ کو
11:59تشریح کر کے بتا رہے ہیں
12:00کہ حقیقت انسانیہ
12:01ہے کیا
12:02جو انسان کا قلب ہے
12:07وہ اللہ اس کے رسول
12:09صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
12:10کے نور کو
12:11اپنی جانب کھیشتا ہے
12:12جو نفس امارہ ہیں
12:14وہ شیطان سے
12:15طاقت لیتا ہے
12:17اور انسان کو گناہوں کی جانب
12:20اکساتا ہے
12:20حضرت یوسف علیہ السلام
12:23والے واقعے میں
12:24جب سورہ یوسف
12:24اللہ قرآن پر
12:25وہاں نفس امارہ کی
12:26بڑی تفصیل بتائی ہے
12:27اللہ نے قرآن میں
12:28کہ یہ نفس امارہ ہے
12:30جو انسان کو
12:30گناہوں کی جانب اکساتا ہے
12:32جو انسان کا قلب ہے
12:36اس کا مرکز
12:37انسان کے دل کے آس پاس ہے
12:39اسی جو دل
12:41آپ کا انسان کے وجود میں
12:42اس کے آس پاس
12:43ایک نورانی
12:45ایک روحانی وجود ہے
12:46جو اس دل کو
12:48آہاتہ کیے ہوئے
12:49اس کو قلب کہتے ہیں
12:51اسی لئے وہ سعیدی
12:52رسول اللہ کی
12:52حدیث شریف آپ کو
12:53جس میں سعیدی نے فرمایا
12:55کہ انسان کے وجود میں
12:56ایک ٹکڑا ہے
12:57کہ اگر وہ
12:57صاف ٹھیک ہو جائے
12:58تو انسان
12:59خیر کی جانب چلتا ہے
13:01اور اگر وہ
13:02خراب ہو جائے
13:02تو انسان تباہ ہو جاتا ہے
13:04اور وہ دل ہے
13:05وہ قلب ہے تمہارا
13:06وہی سعیدی نے فرمایا
13:09کہ جب انسان
13:09کوئی گناہ کرتا ہے
13:10تو اس کے قلب کے اوپر
13:11اس کے دل کے اوپر
13:12ایک کالہ دھبا لگ جاتا ہے
13:14وہ گناہ کرتا جاتا ہے
13:15کرتا جاتا ہے
13:16تو حتیٰ کہ آخر میں
13:17پورا دل اس کا
13:17پورا قلب اس کا
13:18سیاہ ہو جاتا ہے
13:19دل اس کا
13:22ظاہری وجود ہے
13:24قلب اس کا
13:26روحانی نام ہے
13:27جب آپ قلب کی بات کرتے ہیں
13:29تو آپ اس کے
13:30روحانی وجود کی بات کرتے ہیں
13:31جو
13:32پوری کائنات سے
13:34اللہ کا نور
13:34اور سعیدی رسول اللہ کا
13:35نور اور خیر
13:36کھینچتا ہے
13:37اپنی جان
13:37انسان کے وجود میں
13:40یہ دونوں ہیں
13:41نفس امارہ بھی ہے
13:43اور قلب بھی ہے
13:45جو نفس امارہ
13:47سب سے نچلی شکل ہے
13:49اس کی
13:50یہ وہ ہے
13:50کہ جو
13:50شیطان سے
13:51طاقت لے کر
13:52انسان کو
13:53گناہوں کی جانے بکساتی
13:54جب انسان
13:56اللہ کا ذکر کرتا ہے
13:58جب انسان
13:58سعیدی رسول اللہ سے
13:59نسبت اور تعلق کرتا ہے
14:01جب سعیدی رسول اللہ کی
14:02بیعت کرتا ہے
14:03جب انسان
14:03مسلمان اور مومر
14:04اور متقی کے درجات پہ
14:06عمل کرنے کی
14:07کوشش کرتا ہے
14:08تو اللہ
14:09اس کے قلب کو
14:10پاک کرنا شروع کر دیتا ہے
14:12قرآن پاک میں
14:13صاف لکھا ہوا ہے
14:14ختم اللہ
14:15علا قلوبہم
14:16جب اللہ
14:16قافروں اور منافقوں
14:17کی بات کرتا ہے
14:18تو اللہ کہتا ہے
14:19اللہ نے ان کے قلوب پر
14:20مہریں لگا دی
14:21مہر قلب پہ لگتی ہے
14:23جب کسی کو
14:24گمراہ کرنا ہوتا ہے
14:25اس کا قلب
14:25لپیٹ دیا جاتا ہے
14:27اس کی اوپر مہر لگ جاتی ہے
14:28اب وہ کوئی خیر کی چیز
14:30قبول نہیں کر سکتا
14:31سمجھے کہ وہ
14:33قلب کا جو سنسر ہے
14:34اس کا جو سگنل ہے
14:36کائنات کی خیر
14:37رسیف کرنے والا
14:38اللہ اس کو
14:39بند کر دیتا ہے
14:40ایسا انسان
14:42صرف نفس امارہ
14:43رہ جاتا ہے
14:43ایسا انسان
14:45صرف نفس ہوتا ہے
14:46اور وہی پھر
14:47انسان کافر بھی ہوتا ہے
14:48مرتب بھی ہوتا ہے
14:49مشرق بھی ہوتا ہے
14:50ظالم بھی ہوتا ہے
14:51دنیا میں تباہی
14:52اور ہلاکتیں بھی مچاتا ہے
14:53اس کے پاس
14:55حقیقت کو جاننے کا
14:56کوئی راستہ نہیں ہوتا
14:57کیونکہ
14:57اس کا قلب
14:58اللہ نے
14:59اس پر مہر لگا دیئے
15:00قرآن سمجھتا ہے
15:01آنکھیں اندھی نہیں ہوتی
15:03قلب اندھی ہوتے ہیں
15:04قرآن کا نظور
15:06قلب پر ہوتا ہے
15:07جس کے قلب پر
15:08اللہ نے مہر لگا دی
15:09اب اس کی کوئی
15:11امید نہیں ہے
15:11بچنے کی
15:12اللہ جس کو
15:13تباہ و برباد کرنا چاہتا ہے
15:14اس کے قلب پر
15:15مہر لگا دیتا ہے
15:16اور اللہ جس کو
15:20خیر دینا چاہتا ہے
15:21اس کا قلب
15:24اللہ خوبصورت سے
15:25خوبصورت تر کرتا
15:26چلا جاتا ہے
15:27یہ جو نفس ہمارا ہے
15:30اس نفس سے
15:32اوپر ایک اور نفس ہے
15:33جس کو
15:34نفس اللوامہ کہتے ہیں
15:36یہ بھی قرآن کی اسطلاح ہے
15:38نفس اللوامہ وہ ہے
15:40کہ جو انسان کو
15:42جب وہ گناہ کرتا ہے
15:44تو وہ انسان کو
15:45ملامت کرتا ہے
15:46جس کو آپ اردو میں
15:47ضمیر کہتے ہیں
15:48انسان کا ضمیر
15:49ملامت کر رہا ہے
15:50آپ کوئی گناہ کرتے ہیں
15:52آپ کوئی غلط کام کرتے ہیں
15:53کسی پر ظلم کرتے ہیں
15:54تو آپ کو اپنے اندر
15:55بڑی تکلیف محسوس ہوتی ہے
15:57اس کو ضمیر کہتے ہیں
16:00قرآن اس کو کہتا ہے
16:02نفس اللوامہ
16:03جو ملامت کرتا ہے انسان کو
16:05اور یہ نفس اللوامہ
16:08بنتا کیسے ہے
16:09انسان کے وجود میں
16:10جیسے کہا کہ
16:11دو مرکز ہیں
16:12ایک مرکز
16:13اللہ کے نور سے
16:14کھیشتا ہے
16:15اور ایک مرکز
16:15شیطان کو کھیشتا ہے
16:19قلب کا جو سب سے بنیادی شکل
16:21انسان کے وجود میں ہے
16:22وہ قلب منیب ہے
16:23قلب منیب اس کو کہتے ہیں
16:25وہ قلب جو رجوع کرتا ہے
16:26اللہ کی طرف
16:27قلب منیب جب اللہ کی طرف
16:30رجوع کرتا ہے
16:31اس سے ذکر کرتا ہے
16:32اللہ سے تعلق قائم کرتا ہے
16:34سیدی رسول اللہ کے آگے
16:35عدب اور محبت کا تعلق رکھتا ہے
16:37تو اللہ اس قلب کو ترقی دے کر
16:39قلب سلیم بنا دیتا ہے
16:40یہ بھی قرآن کی اسطلح ہے
16:42قرآن میں قلب کی مختلف شکلیں
16:44نام بتائے ہوئے ہیں
16:46درجات بتائے ہوئے
16:47پہلے قلب منیب ہے
16:49اس کے بعد قلب سلیم ہے
16:51اور جو قلب سلیم والے ہیں
16:53جن کو اللہ کہتا ہے
16:53یہ بہت پاکیزہ لوگ ہوتے ہیں
16:56لیکن
16:58جب قلب اس سے بھی اوپر ترقی کرتا ہے
17:00تو قلب کا تیسرا درجہ قرآن بتاتا ہے
17:02اس کو قلب شہید کہتے ہیں
17:04اور وہ
17:06قلب کی میراج ہے
17:08یہ وہ لوگ ہیں جن کو آپ
17:10صدقین کے مقام پر جو فائز ہوتے ہیں
17:12جن کو اللہ نے قلب شہید کہا ہے
17:16یہ وہ لوگ ہیں
17:17کہ جو
17:18نبی نہیں ہیں لیکن نبیوں کے مقام پر ہوں گے
17:22جیسے سیدی رسول اللہ نے فرمایا
17:23میری عمد میں کچھ لوگ ایسے ہو گے
17:25کہ جو نبی تو نہیں لیکن
17:26اللہ ان کو نبیوں کا مقام دے گا
17:28تو جب انسان کا قلب
17:30ترقی کرتا ہے
17:32اللہ سے خیر لیتا ہے
17:34نور لیتا ہے
17:35برکت لیتا ہے
17:35اور یہ قلب انسان کے وجود کو کنٹرول کرتا ہے
17:39یہ قلب انسان کے پورے وجود کو
17:41حکامات دیتا ہے
17:42اور انسان اپنے قلب کے تحت کام کرتا ہے
17:45تو اس کا نفس امارہ دبنا شروع ہو جاتا ہے
17:47اور نفس امارہ دب کے
17:49نفس لوامہ میں تبدیل ہو جاتا ہے
17:50جو انسان جب بھی کوئی غلط کام کرنے لگے
17:52وہ نفس اس کو بتاتا ہے
17:54کہ تم یہ غلط کر رہے ہو
17:55حرام اور حلال کی تمیز اس کے پاس آ جاتی ہے
17:57اور جب مزید نور
18:00اس کو اپنے قلب کا ملتا ہے
18:01تو یہ نفس لوامہ اور ترقی کر کے
18:04نفس مطمئنہ بن جاتا ہے
18:06اور قرآن پاک میں نفس مطمئنہ کی
18:10بہت خوبصورت آیتوں میں تشریف فرمائی
18:11اے مطمئن نفس
18:16ارجع الى رب کے راضیت امار دیا
18:19اپنے رب کے پاس
18:20تم اس طرح لوٹ کراؤ
18:22کہ تمہارا رب تم سے راضی
18:23اور تم رب سے راضی
18:25فتخلی فی عبادی
18:27وتخلی جنتی
18:28آؤ اور میرے بندوں میں داخل ہو جاؤ
18:30اور میری جنت میں داخل ہو جاؤ
18:32انسان جب اپنے نفس کو
18:35پاکیزہ کرتا چلا جاتا ہے
18:37وہی نفس امارہ نفس الوامہ
18:39اور نفس الوامہ سے نفس مطمئنہ
18:41اب یہ نفس مطمئنہ جو ہے
18:43اس میں ہر شر نکل چکی ہے
18:44اس کے اندر سے
18:45اب یہ شیطان سے سگنل نہیں لے سکتا
18:47اب یہ صرف قلب سے سگنل لیتا ہے
18:52اور انسان کی جو عقل ہے نا
18:54انسان کی جو عقل ہے
18:56اس کو انرجی چاہیے ہوتی ہے
18:59طاقت چاہیے ہوتی ہے
19:00دنیا کے کام کرنے کے لئے
19:01اب وہ اختیار اس کے پاس ہے
19:04انسان کے پاس
19:05کہ وہ اپنی عقل کو
19:07طاقت قلب سے دیتا ہے
19:08یا اپنے نفس سے دیتا ہے
19:11اگر انسان کی عقل
19:12نفس سے طاقت لے رہی ہے
19:14نفس امارہ سے طاقت لے رہی ہے
19:16تو وہ انسان دنیا میں شیطان ہوتا ہے
19:19قرآن ان کو شیطین کہتا ہے
19:21قرآن کہتا ہے
19:22جب بھی اپنے شیطین میں جاتے ہیں
19:28تو کہتے ہیں
19:28ہم تو مسلمانوں کے ساتھ
19:29مذاق کر رہے تھے
19:31اللہ نے ان کوئی امسان نہیں کہا
19:33اللہ نے ان کوئی شیطین کہا
19:35یہ دنیا میں جتنے بڑے بڑے
19:36فساد کرنے والے لوگ
19:38اللہ رسول سے بھاگی
19:39انسانیت کو حلاق کرنے والے
19:41اللہ کی مخلوق کو حلاق کرنے والے
19:43پورے دنیا کے نظام
19:44کو درم برم کر کے
19:45فساد کرنے والے
19:46یہ سب وہ بڑے ذہین لوگ ہیں
19:48بڑے جینئس ہیں وہ
19:50بڑی عقلیں ان کی کام کرتی ہیں
19:52مگر ان کی ساری انرجی
19:55ان کی طاقت
19:56شیطان ان کے نفس امارہ
19:58کے ذریعے ان کے دماغ تک پہنچاتا ہے
20:00اور وہ پھر ان کا شیطانی دماغ
20:02اس سب کہتے ہیں
20:02بڑا شیطانی دماغ
20:04یہ کس طرح دنیا میں تباہی مچا رہا ہے
20:06ان کا قلب
20:07اس پر مہر لکھ چکی ہوتی ہے
20:09ان کا قلب
20:09مر چکا ہوتا ہے
20:11ان کے قلب کے اوپر پردہ آ چکا ہوتا ہے
20:13ان کے قلب اندھے ہو چکے ہوتے ہیں
20:14وہ صرف نفس نفس ہوتے ہیں
20:16نفس امارہ ہی ہوتا ہے
20:17ان کے پاس نفس لوامہ بھی نہیں ہوتا
20:19ان کے پاس نفس مطمئنہ تو ہو ہی نہیں سکتا
20:23اب آپ کو سمجھ میں آیا گا
20:24کہ پوری دنیا میں جو لوگ
20:26بلکل ناقابل برداشت ہو جاتے
20:28بلکل گمراہ ہو جاتے
20:29ان پر مہرے لگ جاتی ہیں
20:31اللہ نے مہرے لگا دی
20:36ان کے آنکھوں پہ
20:36اور ان کے آنکھوں کے آگے پردے
20:39یہ وہ لوگ ہیں
20:40جو اپنے آپ کو مکمل طور پر
20:42شیطان کے حوالے کر دیتے ہیں
20:44اور ان کی ساری عقل
20:46جو طاقت لے رہی ہوتی ہے
20:48وہ نفس امارہ سے لے رہی ہے
20:49اور نفس امارہ
20:50صرف شیطان سے طاقت لے رہا ہوتا ہے
20:53اور دوسری جانب
20:57اگر اس عقل کو
20:59انرجی اور نور اور طاقت قلب سے مل رہی ہے
21:02تو یہ پھر عقل سلیم بن جاتی ہے
21:05یہ محذب
21:07معدب عقل
21:08پھر یہ وہ عقل ہوتی ہے
21:10جو پوری دنیا میں خیر پھیلانے کا باعث بنتی ہے
21:13اللہ نے عقل اس لیے دی ہے
21:15کہ دنیا کے معاملات انسان استعمال کرے
21:17دنیا کا نظام کیسے چلانا ہے
21:19حکومت کیسے چلانی ہے
21:20ملک میں سنتی ترقی کیسے لے کر آنی ہے
21:23انسانیت کی فلا اور بہتری کے کام کیسے کرنے
21:26یہ سارے کام انسان اپنی عقل سے کرتا ہے
21:28لیکن اگر اس عقل کے پیچھے
21:31قلب ہے
21:32اس کو انرجی اور نور اور طاقت
21:34اپنے قلب سے مل رہی ہے
21:35تو وہ عقل انسانیت کی خیر اور فلا کے کام کرے گی
21:39اس پہ فساد نہیں نکلے گا
21:42آپ کو اب ہم نے وہ راز دے دیا
21:49جس طرح انسان
21:50میڈیکل سٹوڈنٹ جب اپنے انسان کے جسم کو پڑھنا شروع کرتے ہیں
21:54تو وہ جسم کا ہر حصے کو پڑھتے ہیں
21:57کہ انسان کا بازو کیسا ہے
21:58تو آنکھیں کیسے ہیں
21:59تو سر کیسا ہے
21:59تو دماغ کیسا
22:00تو دل کیسا ہے
22:01تو پھیپڑے
22:01تو جگر
22:02تو ٹانگیں
22:02پورا میڈیکل کی تعلیم
22:05آپ کو انسان کی جسم کے بارے میں بتاتی ہے صرف
22:08لیکن قرآن اور معرفت
22:11اور سنت
22:12اور سیدی رسول اللہ کی حدیث مبارکہ
22:15آپ کو حقیقی انسان کے بارے میں بتاتے ہیں
22:18اور حقیقی انسان کا تعرف بھی اتنا ہی ضروری ہے
22:22جتنا آپ کو ان صحت اندرستی اور سلامتی کے لیے
22:27انسان کے جسم کا تعرف سنوری ہے
22:29جبکہ حقیقی انسان اس سے زیادہ ضروری ہے
22:33اسی لئے اقبال بار بار فرماتے ہیں
22:36اے غافل اپنی خودی پہچان
22:40اے غافل اپنی حقیقت کو جانو
22:43تم جانو تم ہو کر
22:45اپنی حقیقت انسانیہ سے واقف ہو
22:48اپنی حقیقت سے واقف ہو
22:51جب انسان کو یہ پتہ ہی نہیں ہے
22:53کہ نفس امارہ کو میں نے کس طرح پالنا ہے
22:56یا میں نے کس طرح اس کو سوارنا ہے
22:59کس طرح اس کو بہتر کرنا ہے
23:00کس طرح میں نے نفس امارہ کو نفس اللہ وامہ بنانا ہے
23:03اور کیسے اس کو نفس مطمئنہ بنانا ہے
23:05So, in this person how to do this work?
23:09When All-Tahni, this person should be punishment to do this work.
23:12This is the one that has only written for him.
23:15You know, Allah has to use with us.
23:18I am so happy to use.
23:20Allah has to use his purpose.
23:23Allah has to use with us.
23:26That is for sure you will be convicted.
23:28That is for sure you will be convicted.
23:30This means that this person can help with haram and harlal.
23:35human, when someone goes off to me,
23:39they are the ones who are not enamored.
23:42Allah would do this.
23:43You can get a good idea.
23:45You can get a good idea.
23:47You can get a good idea.
23:49You can get a good idea.
23:52We are not so close to you.
23:53Your love is so close to me.
23:55This reform Violence is the trick.
23:57You can have a good idea.
23:59This will not be a good idea.
24:03This will be a good idea.
24:05that's what I'm talking about.
24:35کہ اس کو مرشد کہتے ہیں کہ صدقہ کرو
24:36اور قصد سے کرتا چلے جاؤ
24:38اور مال تقسیم کرتا چلے جاؤ
24:39حتیٰ کہ اس کی کنجوسی کی بیماری دور ہو جائے
24:42جو انسان میں مرض ہوتا ہے
24:44اسی مرض کا علاج کرنا ہوتا ہے
24:46روحانی بیماریوں کا علاج
24:48اس سے کہیں زیادہ ضروری ہے
24:50جو آپ جسمانی بیماریوں کا علاج کرتے ہیں
24:53اور اسی طرح پھر
24:55آپ کے قلب کی غزہ
24:57رزق ہے
24:58جو غزہ جو رزق ہے وہ اللہ کا ذکر ہے
25:01اللہ کا ذکر
25:04جب انسان اللہ کا ذکر کرتا ہے
25:06تو وہ اس کے قلب کو
25:08مسلسل ایسے رزق دینا شروع کرتا ہے
25:10جیسے آپ بیٹری چارج کرنے کے لئے
25:12آپ اس کو چاویت پر لگاتے ہیں
25:13اور تھوڑی دیر بعد آپ کی بیٹری فن ہونے لگتی ہے
25:15اسی طرح انسان کے قلب کو بھی
25:20مسلسل اللہ کا ذکر چاہیے
25:22جو اس کا رزق ہے اس کو زندہ رکھنے کے لئے
25:24یہی اللہ کا ذکر
25:26اس قلبِ منیب کو قلبِ سلیم بناتا ہے
25:29قلبِ سلیم کو قلبِ شہید بناتا ہے
25:31اور پھر جب پورے وجود میں یہ نور اور خیر پھیل جاتی ہے
25:35قلبِ شہید وہ مقام ہوتا ہے
25:37جہاں پہ سیدی رسول اللہ نے وہ دعا فرمائی ہے
25:40کہ یا اللہ میرے ہاتھ کو نور کر دیں
25:43دعا نور جو بہت مشہور ہے
25:45کہ میرے پاؤں کو نور کر دیں
25:46میرے ہاتھ کو میری آنکھوں کو
25:47میرے آگے میرے پیچھے میرے دائیں میرے بائیں
25:49ہر طرف نوری نور کر دیں میرے
25:51یہ وہ مقام ہے جب انسان قلبِ شہید کے مقام پر فائز ہو جاتا ہے
25:56جہاں پہ سیدی نے فرمایا
25:58کہ اللہ کے نور سے بچ
25:59مومن کی فراست سے بچو
26:01اتقبِ فراست مومن ہو
26:03ینظر بنور اللہ
26:04مومن کی فراست سے بچو
26:05وہ اللہ کے نور سے دیکھ رہا ہوتا ہے
26:07اور یہ مومن کے لئے
26:09اللہ نے توفہ دیا ہوا ہے
26:10سیدی رسول اللہ کی عمت میں
26:11یہ مومنین پر توفہ عام ہے
26:13جو اس مقام پر پہنچے گا
26:15جو اس قلبِ منیب سے قلبِ سلیم اور قلبِ شہید کے مقام پر پہنچے گا
26:19جو نفسِ امارہ کو قابو کر کے
26:21اس کو نفسِ لوامہ سے نفسِ مطمئنہ تک لے کے جائے گا
26:24یہ سارے توفہ اسی کے لئے ہیں
26:26وہ اللہ کے نور سے بھی دیکھے گا
26:28وہ قحاری و غفاری و قدوسی و جبرود بھی ہوگا
26:32وہ ہر لہزے میں
26:34اللہ کی برحان ہوگا
26:36ہر لہزہ ہے مومن کی
26:37نئی آم نئی شان کردار میں
26:40گفتار میں اللہ کی برحان
26:42اس کا وجود گواہی دے گا
26:43کہ اللہ ہے
26:44اس کا وجود گواہی دے گا
26:46کہ سیدی رسول اللہ اللہ کے رسول ہیں
26:49ایک مومن کو دیکھ کر
26:50اس کی آنکھوں میں جلال ایسا ہوگا
26:54کہ آپ اس کی آنکھوں میں نہیں دیکھ سکیں گے
26:57اس کو ان رب سے دعا کے لئے
26:59ہاتھ نہیں اٹھانے پڑیں گے
27:00کہ اللہ اس سے خود پوچھے گا
27:03کہ بتا تیری رضا کیا ہے
27:05اس کا اللہ سے ایسا یارانہ ہوگا
27:09کہ جب وہ اللہ پر کسی بات کی قسم کھالے
27:11تو اللہ کی غیرت گوارہ نہیں کرے گی
27:13کہ اس کی قسم کو توڑ دے
27:14یہ ہے مومن کی شان
27:17اور یہ ہے وہ حقیقی انسان
27:20حقیقی مومن
27:21جس نے اپنے وجود میں
27:24اپنے نفس کو قابو کر کے
27:25نفس امارہ کو قابو کر کے
27:27اس کو ریفارم کر کے
27:28اس کو بہتر کر کے
27:29اس کا تسکیہ کر کے
27:30اس کو پاک کر کے
27:31نفس لماوہ اور نفس مطمئنہ تک چلا لیا
27:34اور پھر جس کو نفس مطمئنہ
27:36کو اللہ نے فرمایا
27:37یا ایتو اللفص المطمئنہ
27:39نفس مطمئنہ والوں کی
27:42نشانی دنیا میں یہ ہے
27:43جو اللہ نے قرآن میں بتا دیئے
27:45کہ وہ اللہ سے راضی ہوتے ہیں
27:46اور اللہ ان سے راضی ہوتا ہے
27:48جب آپ کسی شخص کو یہ دیکھیں
27:50کہ وہ اللہ سے راضی ہے
27:51سمجھ جائیں کہ وہ
27:52نفس مطمئنہ کے مقام پر ہے
27:54اس کو دنیا کا کوئی بھی
27:56نقصان ہو جائے
27:57وہ اللہ سے کبھی شکوہ
28:00اور شکایت نہیں کرے گا
28:01ہمیشہ یہی کہے گا
28:02انہا لیلہ و انہا لی راجع
28:03وہ میرے بھانے کا آپ تک شکر
28:04آپ کے دیئے بھی توفت تھے
28:06آپ نے واپس لے لی
28:07وہ کبھی اللہ سے شکوہ نہیں کرے گا
28:10وہ اللہ سے کیونکہ راضی ہوتا ہے
28:11اس لیے اللہ اس سے راضی ہوتا ہے
28:13یہ نفس مطمئنہ کی نشانی ہے
28:15اب آپ کو حقیقت انسانی آہاج
28:21ہم نے بتائی
28:22انسان کی جو روح ہے
28:24جب انسان سوتا ہے
28:25جب انسان سو رہا ہوتا ہے
28:28اس کی جسم آرام کر رہا ہوتا ہے
28:32روح اس کے جسم میں موجود ہوتی
28:34رہے روح نکل جائے
28:35تو انسان تو فوت ہو جائے
28:36لیکن جو قائنات میں سیر کرتا پھرتا ہے
28:39وہ اس کی حقیقت ہے جو سیر کرتی
28:41انسان کی ریالیٹی
28:43اس کا انفس
28:44اس کی خودی
28:45اس پر انشاءاللہ تفصیل سے آگے بات کریں گے
28:48کہ انسان کی اس حقیقت ہے
28:51انسانیہ کا
28:51جب انسان سوتا ہے
28:53تو اس وقت کون سا ایک نیا
28:55ایک نئی دائمنشن ہے
28:58ایک نیا مقام ہے
28:59ایک نیا سفر ہے جو شروع ہوتا ہے
29:01اور وہ کون سی دنیا ہے
29:02جس کو آپ خوابوں کی دنیا کہتے ہیں
29:04اور اس کے سورسز کیا ہیں
29:06اور اس کا علم کیا ہے
29:08وہ کہاں سے اللہ تعالی
29:10اپنے مومنین بندوں کو
29:11ہدایات دینے کے لیے
29:12خوابوں کی دنیا سے
29:13انسان کے قلب کو
29:15روشن کرتا ہے
29:16یا اس کے نفس پر
29:18شیطان حملے کرتا ہے
29:20آج آپ کو حقیقت انسانیہ بتا دی
29:23یہ راز سب
29:25اللہ کے ولیوں کو
29:25درویشوں کو
29:26فقیروں کو معلوم ہے
29:27بابا اقبال کا کلاب
29:28اب آپ پڑھیں گے
29:29تو آپ اس سمجھ آئے گا
29:30اب جہاں پہ بھی
29:32خودی کا لفظ استعمال ہو
29:33لوگوں نے اس کی
29:35عجیب و غریب
29:36انٹرپیٹیشن کرنے کی کوشش کی
29:37حقیقت یہ ہے
29:38کہ یہ عقل سے بات
29:39آنے والی ہے نہیں
29:40جب تک کہ آپ خود
29:42اس سفر پر نہ چلیں
29:43جب تک کہ آپ نے
29:44خود مشاہدہ نہ کیا ہو
29:45جب تک آپ کو
29:46خود علم الیقین نہ ہو
29:47جب تک آپ نے
29:49آنکھ سے دیکھ کر
29:50عین الیقین نہ کیا ہو
29:51جب تک آپ نے
29:51خود یہ سفر نہ کیا ہو
29:52کہ حق الیقین
29:53کے سفر سے گزر جائے
29:54اس وقت تک
29:55یہ حقیقت انسانی
29:56انسان کو سمجھ آنے ہی سکتی
29:58یہ گفتگو کے
29:59الفاظ کی
30:00بات کی ادکیر
30:01بحث کے
30:01مقامات ہی نہیں ہیں
30:02یہ وہ سفر ہے
30:04جس پر آپ کو
30:04گزرنا پڑتا
30:05اور اس کے لئے
30:06آپ کو ایک مرشد
30:07اور ایک استاد جاہیے
30:08کوئی انسان خود
30:09نہیں گزر سکتا
30:10اس سے
30:10یہ وہ مقامات ہیں
30:12جہاں پر آپ کو
30:13تذکیہ کی ضرورت ہوتی ہے
30:14جہاں پہ آپ کو
30:15نگاہ مرد مومن
30:16کی ضرورت ہوتی ہے
30:17باپا اقبال فرماتے
30:18کہ تیرا علاج
30:20نگاہ کے سوا
30:21کچھ بھی نہیں
30:21کوئی اندازہ کر سکتا ہے
30:23اس کے زور بازو کا
30:24کہ نگاہ مرد مومن
30:25سے بدل جاتی ہیں
30:26تقدیریں
30:27تو نگاہ مرد مومن
30:28چاہیے ہوتی ہے
30:29کوئی اللہ کا بندہ
30:30چاہیے ہوتا
30:31جو آپ کے لئے دعا کرے
30:32جس کی نگاہ آپ کو لگے
30:34جس
30:34جو آپ کو
30:35انرجائز کرتے
30:36جس طرح ایک مقناطیس کے پاس
30:39جب آپ لوہے کا ٹکڑا لاتے ہیں
30:40تو لوہے کے ٹکڑے کے اندر
30:41بھی وہ مقناطیسی طاقتیں
30:42آنی شروع ہو جاتی ہیں
30:43اللہ کے بندے ایسے ہی ہوتے ہیں
30:45آپ کو کسی ایسے وجود
30:47کو تلاش کرنا ہوتا ہے
30:48جس کے اندر انرجی سورس
30:49قلب کا پوری طرح چل رہا ہو
30:51اس میں ہائی انٹینسٹی
30:52ریڈیشن زونس کے اندر خیر کی
30:55اور جب آپ اس کی محفل میں آتے ہیں
31:04میں فرمایا ہے سعیدی رسول اللہ سے
31:06یہ میں ہوائی باتیں نہیں کرنا
31:08سیرت مبارکہ میں
31:09سعیدی رسول اللہ کے سنت میں
31:10یہ سب کچھ لکھا ہوا ہے
31:11صحابہ کرام تشریف لائے
31:13سعیدی رسول اللہ کے پاس
31:14فرمایا ہے سعیدی
31:15جب ہم آپ کی محفل میں ہوتے ہیں
31:17تو ہم پوری کائنات کی سیعر کرتے پھرتے ہیں
31:19ہمیں ہر چیز نظر آنے لگتی ہے
31:21کائنات کے راز کھلنے لگتے ہیں
31:23ہمارے ساتھ میں
31:24لیکن جب ہم آپ کی محفل سے نکل کر
31:26دور جاتے ہیں
31:26تو بالکل نارمل آدمی ہو جاتے ہیں
31:28وہ کیسیت ہی وہ نہیں رہتے ہیں
31:30سعیدی نے فرمایا ہے
31:31جس کا مفہوم ہے
31:32کہ اگر ہر وقت
31:33تمہاری وہی کیسیت رہے
31:35جو میری محفل میں ہوتی ہے
31:36تو تم فرشتوں کو چلتے پھرتے دیکھ رہے ہو
31:38اللہ عبر وللہ الحمد
31:42اللہم صلی اللہ علیہ وسلم
31:43مبارک لاسی عبر محمد بن علیہ وسلم
31:45تو آج آپ
31:50حقیقت انسانیہ کا تعرف کر آیا ہے
31:52اور سب کچھ جیسے آپ نے دیکھا
31:55سب کچھ قرآن پاک میں لکھا ہوا ہے
31:57سب کچھ سعیدی رسول اللہ کی سنت ہے
31:59سب کچھ وہ ہے جو علیہ اور بزرگوں
32:01اور فقرہ نے اس کی تشریح کی ہے
32:02لیکن چونکہ یہ مقام ایسا ہے
32:05یہ علم ایسا ہے
32:06یہ خیر اور فضل اللہ کا ایسا ہے
32:08کہ جس کے لیے ایک خاص درجہ چاہیے آپ کو
32:11اس سفر پہ گزرنے کے لیے
32:13یہ جو آپ کو پہلے بتایا تھا
32:15کہ قرآن میں نہیں
32:16اس مسلمانوں کے درجے بتائیں
32:22رزق اور جو نصیب
32:24اور جو علم انبیاء اور صدقین
32:26کے لیے ہے
32:27کوئی عام مسلمان اور بومن کے لیے نہیں ہے
32:29آپ کو اپنے قلب کو
32:31اس مقام تک لانا ہوتا ہے
32:33کہ آپ ان رازوں کو جان سکے
32:35محسوس کر سکے
32:36آج یہ ساری تفصیل
32:42قرآن پاک اور سنت کے حوالے سے
32:43سعیدی رسول اللہ کی سیرت مبارک
32:45اور حدیث کے حوالے سے آپ کے سامنے رکھی
32:47یہ وہ رزق ہے
32:49جو اللہ آپ تک پہنچا رہا ہے
32:51تاکہ آپ
32:53اپنے نفس کو
32:55نفس امارہ کو قابو کر کے
32:56اپنے قلب کو
32:58اس مقام تک لے کر آئیں
33:00کہ اللہ تعالیٰ آپ کو
33:02نفس مطمئنہ عطا فرمائیں
33:03اور جب انسان
33:05اس مقام پر پہنچتا ہے
33:07تو خود رب اس سے کہتا ہے
33:08یا ایتوہ النفس المطمئنہ
33:12ارجع الہ رب کرا دیا تم مردیا
33:14ہے نفس مطمئنہ
33:15اپنے رب کے پاس
33:17اس حال میں لوڑ کر آؤ
33:18کہ تمہارا رب بھی تم سے راضی ہے
33:20اور وہ اپنے تم اپنے رب سے راضی ہو
33:23اللہ ہمیں نفس مطمئنہ
33:25قلب منیب قلب سلیم
33:27اور قلب شہید کی درجات عطا فرمائے
33:29اور انبیاء صدقین شہدہ
33:31اور صالحین کے ساتھ رکھیں
33:32اور اللہ ہم کو
33:34اس جماعت سے بچائے جو مغدوبن علیہم
33:36اور ولد دولین ہے
33:37آمین
33:38اللہم صلی اللہ علیہ وسلم مبارک
33:40اللہ سیدنا محمد وعلا آلہ و سعادہ
33:44اللہ علیہ وسلم
33:44موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended