- 2 days ago
Category
🗞
NewsTranscript
00:00Allah muchísimo
00:30What do you mean?
01:00جو قدم میں آج اٹھاؤں گا
01:02اس کا اثر آنے والی نسلوں پر
01:04کیا پڑھے گا
01:05اس کی پلاننگ جنریشنز
01:08تک ہوتی ہے وہ صدیوں آگے دیکھتا ہے
01:11سخند
01:12اللہ نے اس کو
01:14اتنا نفیس اور
01:16جامع کلام دیا ہوتا ہے
01:17کہ جو بات وہ کرتا ہے
01:19وہ امت کے دل میں ادھر جاتی
01:21صاف کلام کرنے والا
01:23صاف بات کرنے والا حق بولنے والا
01:26ایک ایسا
01:28جلالی
01:28مجاہد جو ازان دے
01:31جس کی ازان سے پوری کائنات لرزے
01:34جس کی ازان سے لوگوں کے
01:36دل نرم ہو جائے
01:38جس کی ازان سے لوگوں کی آنکھوں میں
01:40آسو آنا شروع ہو جائے
01:42یہ سخند النواز ہے
01:44اور جاں پرسوز
01:47وہ ایک روحانی وجود ہوگا
01:49وہ ایک ایسا وجود
01:51جس کی خودی بیدار ہوگی
01:54جس کی خودی کی زد میں
01:56ساری خدای ہوگی
01:57زمین و آسماء و کرسی و عرشوں میں
02:00جس پر ملائکہ کا نزول ہوگا
02:02جو اللہ کے نور سے دیکھے گا
02:05جس کی ہاں اور نامِ اللہ تقدیروں کے فیصلے کرے گا
02:12یہ صفات جو اقبال ایک مسلمان حکمران کی اور ایک رہبر کی بتاتے ہیں
02:19آپ کو ان کی سب سے خوبصورت تشریح اور مثال سیدی رسول اللہ کی سنت مبارکہ میں ملتی ہے
02:27آپ کی سیرت مبارکہ میں ملتی ہے
02:30سیدی نے اپنے کردار سے جو پوری امت کے لیے قیامت تک رہنمائی آپ کے سامنے رکھی ہے
02:38آپ کو اس کے علاوہ کہیں دیکھنے کی ضرورت نہیں ہے
02:43اسی روشن مینار کی کرنے پھر آپ کو خلفے راشدین میں ملتی ہیں
02:47آنے والی امت میں ملتی ہیں
02:50اور آج تک مسلمان دنیا میں اگر کسی مسلمان نے عالی کردار دکھایا ہے
02:54تو وہ سیدی رسول اللہ کی سنت کی پیروی میں ہے
02:57سیدی رسول اللہ کی سنت مبارکہ کو آپ دیکھیں
03:05جس قسم کے آپ حکمران ہیں
03:13جس قسم کے آپ سفاہ سلار ہیں
03:15جس قسم کے آپ قاضی ہیں
03:17جس قسم کے آپ معلم ہیں
03:19صلی اللہ علیہ وسلم
03:21انسان بے اختیار آپ سے محبت اور عشق میں مقتلعہ ہو جاتا ہے
03:28ستے جا انسان
03:30انسان کا دل چاہتا ہے کہ اپنے آپ کو قربان کر دے سیدی پر
03:33کوئی وجہ تھی
03:35کہ صحابہ کرام سیدی رسول اللہ کے وضو کا پانی گرنے نہیں دیتے تھے
03:39اپنی فداک امی و ابھی کہتے تھے
03:42یا سیدی آپ پر قربان میرے ماں اور میرے باپ
03:45وہ کیا وجود تھی
03:48غزوہ خندق کے موقع پہ ایک صحابی تشریف لائے سیدی کے پاس
03:51سیدی مجھے پھوک لگ رہی ہے
03:52میں نے پیٹ پہ پتھر بانا ہوا
03:54سیدی نے اپنا کرتا اٹھایا
03:56آپ نے دو پتھر بانا دیتے ہیں
03:58یہ ہوتا ہے کمانڈر
04:00کہ جو
04:02اپنے ساتھیوں سے زیادہ مشکل اور تکلیف اٹھاتا ہے
04:05جب کوئی مشکل وقت آتا ہے
04:07صحاب اکرام فرماتے ہیں کہ جب
04:10جنگ کا وقت ہوتا تھا
04:11غزوات ہوتے تھے
04:13تو ہم میں سب سے زیادہ دلیر
04:16اس کو تصور کیا جاتا تھا
04:17جو سیدی رسول اللہ کے ساتھ کھڑا ہو کے جنگ کرتا تھا
04:20کیونکہ سیدی سب سے خطرنات جگہوں کے اوپر خود جاہ کرتے تھے
04:25سب سے گھمسان کے لڑائی میں خود داخل ہوتے تھے
04:29اور ہمارے پاس میار ہی یہی تھا
04:31کہ جو سیدی کے نزدیک ہو کے جنگ کر رہا ہے
04:33وہ سب سے زیادہ دلیر ہے
04:35غزوہ ہنین کے موقع کے اوپر
04:39جب پوری مسلمان فوج بکھر گئی
04:42وہ واقعہ آئے کہ جب مسلمان فوج ایک درے میں داخل ہوئی
04:45تو پہاڑوں سے حملہ شروع ہوئی
04:46چاروں طرف سے ہزاروں تیروں کی بارش آئی
04:48مسلمان فوج بکھر گئی
04:50بڑے بڑے صحابہ پیچھے ہٹ گئے
04:52بکھر گئے
04:53سیدنا خالد بن ولید جیسے مجاہد بھی پیچھے ہٹ گئے
04:56اور صرف سیدی رسول اللہ
04:58دو چار صحابہ کے ساتھ بیچ میں کھڑے تھے
05:00اور سیدی پکار پکار کر
05:02صحابہ سے کہہ رہے تھے کہ میں سچا نبی ہوں
05:04میرے پاس نوٹ کر واپس آؤ
05:06اور پرچم آپ نے اٹھایا ہوا تھا
05:08اور صحابہ نے دور سے دیکھا کہ سیدی بیچ میں کھڑے ہیں
05:10چاروں طرف سے تیروں کی بارش آ رہی ہے
05:12لیکن سیدی اپنی جگہ پر چٹان کی طرح کھڑے ہیں
05:15اسی لیے
05:17ایسے حکمران کو قطب کہتے ہیں
05:20جو قائم رہتا ہے
05:22جس طرح نورتھ پول ایک جگہ پر رہتا ہے
05:24پوری دنیا سمت اپنا تائیون کرتی ہے اس طرف سے
05:26اس قسم کے حکمران
05:28وقت کے قطب ہوتے ہیں
05:30پوری کائنات ان کے گرد گھومتی ہے
05:32پوری کائنات ان سے ہدایت لیتی ہے
05:34پوری کائنات ان سے
05:35فیز لیتی ہے
05:37یہ پوری دنیا ان کے گرد گھومتی ہے
05:40یہ مسلمان لیڈر ہوتا ہے
05:43یہ ایک مسلمان کے
05:44ایک حکمران کا کیریکٹر ہوتا ہے
05:46سعیدی رسول اللہ
05:48جب ظاہری طور پر اپنی جان بچا کر
05:50مکہ سے مدینہ حجرت کر کے
05:53تشریف لے جا رہے ہیں
05:54تو اس وقت بھی اپنے گھر میں
05:56آپ نے سعیدنا علی کو چھوڑا
05:58کہ لوگوں کی امانتیں
05:59مشرقین کی
06:00وہ مشرق جو آپ کو قتل کرنا چاہتے ہیں
06:02ان کی امانتیں آپ کے پاس پڑی ہوئی ہیں
06:04اور آپ نے فرمایا سعیدنا علی سے
06:06کہ یہ امانتیں ان لوگوں کو
06:08واپس لوٹا دینا جنہوں نے میرے پاس رکھوائیں
06:10حالانکہ یہ وہی لوگ تھے
06:12جنہوں نے سعیدی کو قتل کرنے کی سادش کی
06:14اور سعیدی وہاں پھر صبح سے نکلے
06:15سعیدنا علی بکر کے ساتھ
06:16مدینہ کی طرف روانہ ہوئے
06:18امانتداری دیکھیں آپ حکمران کی
06:20خود اپنی جان کو خطرہ ہے
06:23خود حجرت فرما رہے ہیں
06:24اپنا گھر بار چھوڑ رہے ہیں
06:26لیکن انہی مشرقین کی امانتیں
06:28اپنے قریبی ساتھی کو دیتے ہیں
06:30ان کے حوالے کرتے ہیں
06:32کہ ان کے حوالے کر کر آؤ
06:34قیادت کا جو میار آپ نے بنایا ہے
06:38سب سے زیادہ قربانی خود
06:39سب سے زیادہ خطرہ خود
06:40سب سے زیادہ امانتدارہ
06:42آپ سعیدی نے فرمایا کہ
06:45جس کا مفہوم ہے
06:48کہ ہم کسی شخص کو
06:50مسلمانوں کی حکمرانی نہیں دیں گے
06:53جو خود اس کو طلب کرے گا
06:54یا اس کی خواہش رکھے گا
06:56اگر صرف اس ایک قائدے کو آپ لے لیں
06:59تو آج دنیا کی پوری پارلمانی
07:02جب مولیت اور ڈیمارکرسی
07:03اور پولیٹیکل پارٹیز
07:04یہ سب خاک میں ملیارکی
07:05یہ سب کفر کا نظام
07:07جس علالت پر قائم ہے
07:08یہ شریعت اور قرآن اور سنت کے خلاف
07:11یہاں ہر شخص عوضہ حاصل کرنے کے لئے
07:14مرا جا رہا ہے
07:15قتل و غارت کر رہا ہے
07:16تباہی بھیلا رہا ہے
07:18اور سعیدی نے فرمایا
07:19جس کا مفہوم ہے
07:20اللہ کی قصر ہم اس کے حوالے
07:21مسلمانوں کی حکمرانی نہیں کریں گے
07:23جو خود اس کو طلب کرے گا
07:25ایک مرتبہ سعیدی نے
07:32اپنے ایک سفیر کو
07:34کسی قبیلے کے پاس بھیجا
07:36کہ وہاں سے زکاة لے کر آؤ
07:37صدقات لے کر آؤ
07:39وہ صحابی اس قبیلے میں گئے
07:42وہاں سے انہوں نے
07:42جو زکاة بنتی تھی
07:43وہ زکاة جمع کی
07:44اور اس قبیلے والوں نے
07:46کچھ الگ سے تحفے
07:48ان صحابی کو دیئے
07:49اس امید سے یقین
07:51کہ آگلی دفعہ بھی جب یہ آئیں گے
07:52تو ہمارا لحاظ کریں گے
07:53کہ ہم نے ان کو تحفے دیئے تھے
07:55اور وہ تحفے ان کو دیئے
07:57اور وہ سب کچھ لے کر
07:58سعیدی کے دربار میں پہنچے
08:00انہوں نے وہ زکاة لا کے
08:01سعیدی کے آگے رکھی
08:02اور کہاں فرمایا
08:03سعیدی یہ تو زکاة ہے
08:04جو آپ کو
08:04میں پیش کر رہا ہوں
08:06اور یہ وہ تحفے ہیں
08:07جو میرے ہیں
08:08اس قبیلے نے مجھے دیئے ہیں
08:10سعیدی نے ان صحابی سے فرمایا
08:13جس کا مفہوم ہے
08:14کہ یہ
08:16اس قبیلے نے یہ تحفے
08:17تمہیں اس وقت کیوں نہیں دیئے
08:19جب تم اپنی ماں کے گھر میں بیٹھے ہوئے تھے
08:21اس وقت کیوں دیئے
08:22جب تم میرے سفیر بن کر وہاں گئے تھے
08:24یہ تمہارا حق نہیں ہے
08:27یہ بیت المال کا ہے
08:28یہ مسلمانوں کا ہے
08:29اور جس کا مفہوم یہی تھا
08:31کہ یہ تمہیں رشوت کے طور پر دیئے گئے ہیں
08:32لہٰذا وہ سارے
08:33توفے لے کے سعیدی نے
08:34بیت المال میں جمع کرا دی
08:36آگے یہ پورے پاکستان میں
08:38جو توشہ خانہ وغیرہ
08:39کہ ایک فراڈ
08:40ایک تماشا مچا ہوا ہے
08:41امت رسوہ ہو رہی ہے
08:42آپ کو نظر آتا ہے
08:43کہ حقمرانوں نے
08:44کس طرح بیت المال کا مال
08:45لوٹ کر اپنے گھروں میں لے کر گئے
08:47کیسے خیانت کی
08:48لوگ اس پر اعتراض کرتے ہیں
08:51کچھ لوگوں نے یہ بھی کہا
08:52کہ کیا سعیدی رسول اللہ نے
08:53دوسرے حقمرانوں سے
08:54توفے وصول نہیں کیے تھے
08:56یقیناً کیے تھے
08:58کئی بادشاہوں نے
08:59سعیدی رسول اللہ کو توفے بھیجے
09:00وہ سعیدی نے استعمال فرمایا
09:02چونکہ آپ حقمران تھے
09:03سرکاری ڈیوٹی میں
09:04آپ نے وہ استعمال فرمایا
09:05لیکن جب آپ نے پردہ فرمایا
09:07تو وہ آپ کی وراثت میں
09:08آپ کی اولاد کو
09:09اور آگے پیچھے تقسیم نہیں ہو گئے
09:11وہ سب کے سب بیت المال میں آئے
09:12اگر آج بھی پاکستان کا
09:15کوئی حقمران ہے
09:15اس کو کوئی گاڑی توفے میں دیتا ہے
09:17تو ایزا بادشاہ ہونے کی حیثیت سے
09:18حقمران ہونے کی حیثیت سے
09:19وہ گاڑی استعمال کر سکتا ہے
09:21لیکن اس گاڑی کو خرید کے
09:23گھر نہیں لے جا سکتا
09:24اس گاڑی کو اپنے ساتھ نہیں لے جا سکتا
09:26وہ گاڑی ریاست پاکستان کی ملکت رہے گی
09:29جب تک وہ حقمران استعمال کرے
09:30جب اپنے گھر جائے گا
09:31وہ آنے والا حقمران استعمال کرے گا
09:33یہ فرق ہے دونوں میں
09:34اور سعیدی نے پھر جو تربیت فرمائی
09:40اپنے اصحاب کی
09:42اپنے صحابہ کی
09:43اس کی مثالیں جب آپ کو
09:45خلف راشدین میں آپ دیکھتے ہیں
09:47جب ہم ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں
09:49جب ہم خلافت راشدہ کی بات کرتے ہیں
09:51تو پھر وہ کردار لانا پڑے گا
09:53سعیدنا ابو بکر
09:55رضی اللہ تعالیٰ
09:57جب آپ خلیفہ بنے
10:01تو آپ اس سے پہلے
10:03کپڑے کی تجارت کیا کرتے تھے
10:04کپڑے کے تاجر تھے
10:06اپنا گزارہ کرتے تھے
10:08کپڑے کی چھوٹی سی تجارت تھی
10:09جب آپ خلیفہ بن گئے
10:12تو اگلے دن آپ نے
10:14کچھ کپڑے اٹھائے اور بزار کی طرف جانے لگے
10:17تو سعیدنا عمر نے پوچھا کہ
10:19سعیدی کہاں پہ
10:20فرمایا اگر میں ہی کاروبار نہیں کروں گا
10:23تو اپنے بچوں کے لئے کماؤں گا کیسے
10:25تو سعیدنا عمر نے فرمایا
10:28کہ اگر آپ کاروبار کریں گے
10:29تو پھر امت کا کاروبار کون دیکھے گا
10:31ایسا نہیں ہو سکتا
10:33ہمیں اس مسئلے کا حل نکالنا پڑے گا
10:35سارے صحابہ کو جمع کیا گیا
10:37مشورہ ہوا شورہ ہوئی فیصلے ہوئی
10:40تو مشورہ دیا گیا
10:41کہ سعیدنا ابو بکر کا چھوٹا سا وظیفہ لگا دیتے ہیں
10:44ہر مہینے چھوڑی سی پاکٹ منی آپ کو ملا کرے گی
10:47جس سے آپ کا گھر کا خرچ چلے گا
10:49آپ کو اپنی تجارت بند کر دینی چاہیے
10:51تاکہ آپ ساری توجہ
10:54امت کے لئے دے سکیں
10:55بڑی مشکل سے سعیدنا ابو بکر
10:57کیونکہ یہ ان کے لئے بڑا مشکل تھا
11:00کہ بیت المال سے کوئی وظیفہ اپنے لئے لیں
11:02آج تک کبھی نہیں لیا تھا
11:03لیکن اب یہ نیا صورت حال تھی
11:06نئی ذمہ داری تھی
11:07ایک نئی مثال قائم کرنی تھی
11:09تو صحابہ کے اسرار پر آپ راضی ہو گئے
11:12آپ نے اپنا کاروبار پرسنل کاروبار
11:14بند کر دیا
11:14ایک حکمران کا پرسنل کاروبار بند کر دیا گیا
11:18اس لئے کہ اگر وہ اپنے پرسنل کاروبار پر
11:20توجہ دے گا تو امت کی کاروبار
11:22پر امت کی طرف نگاہ نہیں رکھ سکے گا
11:24سعیدنا ابو بکر نے تھوڑا سا وظیفہ
11:26لینا شروع کر دیا
11:33تو فرمانے کا جب وقت آیا
11:36انتقال کا وقت قریب پہنچا
11:38تو آپ اتنے دکھی تھے اس بات پر
11:40کہ میں نے سعیدی رسول اللہ کے دین
11:42کے خدمت کرنے کی ڈیوٹی جو کی
11:44اس کا میں نے معافضہ کیوں لیا بیت المال سے
11:46آپ نے اپنے بیٹوں سے کہا
11:49کہ جو بھی ہمارے پاس احساسے ہیں
11:51جو بھی تھوڑا بہت ایسٹ ہمارے پاس ہے
11:53کچھ ہونٹ ہوں گے
11:54اس سب کو فروخت کر دو
11:57اور سارے پیسے لے کر آ
11:59اور جتنا پینشن جتنا وظیفہ
12:00جتنی تنخواہ میں نے آج تک
12:02بیت المال سے لی ہے
12:03وہ بیت المال میں واپس جمع کرا دو
12:05کہ میں جب سعیدی رسول اللہ کے پاس جاؤں
12:09تو اس حال میں جاؤں کہ
12:10ایسا نہ ہو کہ میں
12:12اس بوجھ کے تلے ہوں
12:14کہ میں نے سعیدی رسول اللہ کے
12:15ڈیوٹی کرنے کے پیسے وصول کیے
12:17بیت المال سے
12:18اللہ حبیر واللہ
12:20سعیدنا عمر نے جب یہ سنا
12:25تو رونے لگے
12:27سعیدنا عبو بکر کے پاس آئے
12:29کہہ لگے کہ
12:29سعیدی آپ بہت مشکل میار سیک کر رہے ہیں
12:33ہمارے لیے آنے والے حکمرانوں کے لیے
12:35مشکل ہو جائے گی
12:36آپ اگر یہ مثال قائم کر دیں گے
12:39تو باقی آنے والے حکمران کیا کریں گے
12:41وہ تو یہ میار
12:42اس تقوی کے میار پر آ ہی نہیں سکتے
12:44مشکل پڑ جائے گی سب کے لیے
12:46ایسا نہ کریں
12:47مگر حضرت عبو بکر اصدار کرتے رہے
12:50آپ کا انتقال ہو گیا
12:52تو سعیدنا عبو بکر کے بیٹے
12:54وہ ساری تنخواہ
12:56جو اب تک دو دھائی سال
12:57انہوں نے سعیدنا عبو بکر نے لی تھی
12:58وہ لے کر واپس آئے
13:00خلیفہ کے پاس
13:01کہ اس کو بیت المال میں جمع کر لیں
13:03اور سعیدنا عمر نے فرمایا
13:04کہ اب میں خلیفہ کی حیثیت سے حکم دیتا ہوں
13:07کہ یہ آپ واپس لے جائیں
13:08اب یہ خلیفہ کا حکم ہے
13:11کیونکہ سعیدنا عمر جانتے تھے
13:13کہ اگر یہ مثال قائم ہو گئی
13:15تو آنے قیامت تک
13:17مسلمان عمرانوں کے لیے
13:18اس میار پر آنا مشکل ہو جائے گا
13:20سعیدنا عبو بکر کا ہی دور تھا
13:26سعیدی نے پردہ فرمایا تھا
13:28سعیدنا عبو بکر
13:29نئے نئے خلیفہ بنے تھے
13:31امت میں بہت سارے فتنے
13:33ایک ساتھ کھڑے ہو گئے
13:35کہ قبیلے نے زکاة دینے سے انکار کر دیا ہے
13:39کسی جگہ پہ مسلمہ قذاب
13:41کسی نے جھوٹا نبی پیدا ہو گیا
13:42اور اتنے نازک حالات تھے
13:45کہ بغاوت پیدا ہو گئی تھی
13:47لوگوں نے زکاة دینے سے انکار کر دیا
13:49جھوٹے نبی پیدا ہو گئے
13:50بہت سے لوگ مرتد ہو گئے
13:52اسلام چھوڑ کے واپس چلے گئے
13:53ایسے میں
13:55سعیدنا عبو بکر نے حکم فرمایا
13:58کہ جن لوگوں نے
13:59جس قبیلے نے زکاة دینے سے انکار کیا ہے
14:01اس کے خلاف جنگ کی جائیں
14:03اور حالات اتنے نازک تھے
14:05کہ تمام صحابہ نے
14:07سعیدنا عبو بکر کو مشورہ دیا
14:08کہ سعیدی اس وقت ہم جنگ نہیں کرتے
14:10حالات نازک ہیں
14:11اس وقت تھوڑا صبر کر لیتے
14:14بعد میں دیکھیں گے
14:14معاملات کو تھنڈا ہونے دیں
14:16حتیٰ کہ سعیدنا عمر جیسے وجود بھی
14:18سعیدنا عبو بکر کے پاس گئے
14:19اور مشورہ دیا
14:21کہ سعیدی اس وقت ہم جنگ نہیں کرتے
14:23اس وقت فوجوں کو بھیجنا جنگ کے لیے
14:25غیر مناسب ہے
14:26حالات بگڑ جائیں گے
14:28سعیدنا عبو بکر جانتے تھے
14:31کہ اگر اس وقت اس فتنے کا سر نہ کچھلا گیا
14:33تو آنے والی نسلوں تک یہ فتنہ چلتا رہے گا
14:36آپ نے فرمایا
14:37کہ واللہ
14:38اگر مجھے اکیلے بھی تلوار لے کر جانا پڑے
14:41اور تم میں سے کوئی ایک بھی میرا ساتھ نہ دے
14:43میں تب بھی جاؤں گا
14:44اور سعیدی کے دین کی حفاظت کروں
14:46یہ ہوتا ہے مضبوط کردار کا امیر
14:49یہ ہوتا ہے سوخند النواز جانپور سوز
14:54نگاہ بلند
14:54اور پھر مسلمانوں نے
14:57سعیدنا عبو بکر کے اس حکم
15:00اور اس ارادے کے اوپر پھر پوری فوج تیار ہوئی
15:03گئی فتنہ
15:03زکاة کا پورا ارتداد کا
15:06اور نبوت کا سارے فتنوں کو ختم کیا گیا
15:08اور الحمدللہ آنے والے وقتوں کے لیے
15:10وہ فتنے ختم ہو کر رہ گا
15:12اگر اس وقت سعیدنا عبو بکر وہ مضبوط سٹرینڈ نہ لیتے
15:14اور آپ نے یہ دیکھا
15:16کہ یہاں جمہوریت نہیں تھی
15:17دیوازنو ڈیمارکرسی
15:19مشورہ تھا شورہ تھی
15:21کنسلٹیشن تھی
15:23لیکن فیصلے امیر کے تھے
15:25انہوں نے جو فیصلہ کیا
15:28پھر سب نے اطاعت کی
15:29اسلام کا یہ بڑا خوبصورت کامبینیشن ہے
15:33اس میں ڈکٹیٹرشپ نہیں ہے یہ
15:35ڈکٹیٹرشپ اس وقت ہوتی ہے
15:37جب ایک شخص اپنی مرضی کرتا ہے
15:39اور ڈیمارکرسی اس وقت ہوتی ہے
15:43جب جمہوریت کی رائے
15:44اکثریت کی رائے مانی جاتی ہے
15:46اسلام نہ ڈکٹیٹرشپ ہے
15:48نہ ڈیمارکرسی ہے
15:49اسلام میں خلافت ہے
15:51خلافت
15:53سیدی رسول اللہ کی نمائندگی کو کہتے ہیں
15:56اللہ اس کے رسول کے حکم
15:58کو نافذ کرنے کو کہتے ہیں
16:00جب ایک حکمران
16:02اللہ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
16:04کے حکم اور شریعت کو نافذ کرتا ہے
16:07پھر وہ ڈکٹیٹر نہیں ہوتا
16:09پھر وہ اپنی مرضی نہیں کرتا
16:10وہ اللہ رسول کا حکم نافذ کر رہا ہوتا ہے
16:12اب اس کو آپ سلطان کہیں
16:15اس کو آپ خلیفہ کہیں
16:16اس کو آپ بادشاہ کہیں
16:17اس کو آپ صدر کہیں
16:18کوئی فرق نہیں پڑتا
16:19جب تک وہ اللہ اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
16:22کا حکم نافذ کر رہا ہے
16:23وہ ڈکٹیٹر نہیں ہیں
16:25چاہے اکیلے فیصلے کریں
16:26اور ہمارے ہاں جمہوریت نہیں ہے
16:31کہ جو جمہور کہے وہ کرنا ہے
16:33جو اکثریت کہے وہ کرنا ہے
16:35اکثریت
16:36اگر کرنے کی مثال ہوتی
16:38تو پھر سیدنا ابوبکر کی مثال آپ کے سامنے
16:40وہاں تو تمام صحابہ نے
16:42حتیٰ کہ سیدنا عمر نے مخالفت کی
16:43کہ آپ نے فوجیں نہیں بھیجنی جہاد کے لیے
16:45مگر اس بابرکت وجود نے
16:50جن کی تربیت خود سیدی رسول اللہ
16:52نے فرمائی تھی
16:52جو خلیفت الرسول تھے
16:54جب آپ خلیفہ بنے تو لوگوں نے
16:56آپ کو شروع میں کہا کہ آپ خلیفت اللہ ہو گئے
16:59تو سیدنا ابوبکر نے فرمایے نہیں
17:00واللہ میں خلیفت الرسول ہوں
17:02میں خلیفت الرسول ہوں
17:03اور تمام مسلمان حکماران
17:07خلیفت الرسول ہوتے
17:08سیدی رسول اللہ کی شریعت کے حافظ
17:10حفاظت کرنے والے
17:12سیدی رسول اللہ کی شریعت کو
17:17نافذ کرنے والے
17:18یہ ہوتا ہے مسلمان حکماران
17:21انگریزوں کے بنائے ہوئے انگلو سیکسن لور
17:23پارلیمنٹری ڈیموکرسی کو نافذ کرنے والے
17:25اور اس کی حفاظت کرنے والے نہیں
17:26سیدنا عمر کا دور آیا
17:30آپ نے بھی وہی تربیت اور وہی کردار کی
17:33مثالیں ہمارے سامنے رکھی
17:35پوری دنیا نے اگر آج
17:38ایک ویل فیر سٹیٹ کا تصور سیکھا ہے
17:40تو سیدنا عمر سے
17:41وہ نظام جو سیدنا عمر نے بنایا
17:44جتنی بڑی سلطنت پر آپ حکومت کرتے تھے
17:46جو ایک جانب
17:47پورے مشرق کے گستہ میں پھیلی ہوئی تھی
17:50اور افریقہ میں داخل ہو چکی تھی
17:51اور سینٹرل ایشیا میں داخل ہو رہی تھی
17:53اس حکومت میں جو ویل فیر کا نظام تھا
17:57یہ سیدنا عمر ہی تھے آپ نے فرمایا
17:59کہ اگر دجلہ کے کنارے
18:01ایک کتہ بھی مارا جائے
18:02یا ایک اونٹ کو
18:02یا ایک خچر کو بھی ٹھوکر لگے
18:04تو عمر ذمہ دار ہوگا
18:05یہ سیدنا عمر ہی تھی
18:07جنہوں نے پورے ملک میں
18:09پوری ریاست میں پینشن کا نظام شروع کیا
18:12حتیٰ کہ غیر مسلم یہودیوں کے لیے بھی
18:14پینشن تھی
18:15کہ جب وہ بڑے ہو جاتے تھے
18:16تو ان کو ریاست سے پینشن دی جاتی تھی
18:18وہ سارا پولیس کا
18:20جیلوں کا نظام
18:21احتساب کا نظام
18:22عدالت کا نظام
18:23یہ سارے نظام سیدنا عمر کے بنائے
18:25نگاہ بلند ہے
18:27سخند اللواز جاپر سوز ہے
18:29صدیوں تک آنے والا نظام دیکھ رہے
18:30اور عدل کا کیا میعار
18:33عدل اور انصاف کا کیا میعار
18:36کہ خطبہ دینے کے لیے کھڑے ہوئے
18:39تو ایک بڑیا نے پوچھ لیا
18:40کہ آپ کے جسم پر دو چادریں کیسی ہیں
18:42ہمارے پاس سب کو ایک ایک چادر ملیے
18:44چادریں آئی تھی غنیمت میں
18:46سب کو ایک ایک چادر تقسیم ہو گئی
18:48سیدنا عمر نے دو پہنی ہوئی تھی
18:51یہ تراث کر دی
18:51بادشاہ کا احتساب ہوا
18:53خلیفہ کا احتساب وہی ہو گیا
18:54اور کوئی پروٹیکول نہیں ہے
18:56خلیفہ نے یہ نہیں کہا
18:57کہ آپ کو پرابلم ہے
18:57تو سپریم کورٹ پہ جائیے
18:58عدالت میں جائیے
18:59کیس فائل کیجئے
19:00آپ کا کام ہے ثابت کریں
19:02کہ میں نے کرپشن کی ہے
19:03یا نہیں کی
19:03اس لہ دین میں ایسا نہیں ہے
19:05حکمران کو وہیں
19:06اسی وقت اپنے آپ کو
19:07احتساب کر کے
19:08اپنا جواب دینا ہے
19:09آپ نے فوراں
19:10اپنے بیٹے کی جانے بشارہ کیا
19:12اس سے پوچھو
19:12بیٹے نے کہا
19:13میں نے اپنی چادر
19:13اپنے اببا جان کو دی
19:14سب کو ایک ایک ملی تھی
19:15میں نے اپنی چادر
19:16اپنے باپ کو توفے میں دے دی
19:17لوگوں نے کہا
19:18اب ٹھیک ہے
19:18اب ہم آپ کی بات سنیں گے
19:20وہی پہ معاملہ ختم ہو گیا
19:21مسجد نبوی میں
19:22کوئی لمبا چوڑا کیس نہیں چلا
19:24کوئی جیوڈیشل ریفنس نہیں کیا
19:26کوئی سپریم کورٹ میں
19:27کیس دائر نہیں کیا
19:28کوئی میڈیا میں دوفان نہیں ہوا
19:29کوئی پروپیگنڈا
19:30اور ڈسنفرمیشن نہیں کی گئی
19:31کوئی حکمران کو
19:32بیزت نہیں کیا گیا
19:33اور حکمران نے بھی
19:34اپنی صفائی وہیں پیش کی
19:35اگر کوئی حکمران
19:37ایسا نہیں کرتا
19:38وہ حکمرانی کے لائق نہیں ہے
19:40سعیدنا عمر
19:43ایک دن اپنے بیٹے کے
19:45اونٹوں کو دیکھا
19:46ان کے بیٹے کے اونٹ تھے
19:47دیکھا کیورا مضبوط اونٹ ہے
19:49موٹیں تازیں
19:50پوچھا یہ اتنے تازے کیوں ہیں
19:52اتنے موٹے کیوں ہیں
19:53تمہارے اونٹ
19:53تو انہوں نے کہا
19:54میں نے
19:55جو عام مسلمانوں کی چراغہ ہے
19:58بیت المال کی
19:58وہاں میں نے اپنے اونٹ بھیج دیئے تھے
20:00جہاں عام مسلمانوں کے اونٹ
20:03چرتے ہیں
20:04وہیں میرے اونٹ بھی چریں
20:05سعیدنا عمر نے فرمایا
20:07نہیں کوئی مسئلہ ہے یہاں
20:09کہ اس چراغہ کے
20:10گورنر کو نازم کو
20:12انچارج کو معلوم تھا
20:14کہ یہ خلیفہ کے بیٹے کے اونٹ ہیں
20:16یقیناً اس نے زیادہ کھلایا ہوگا
20:19ان اونٹوں کو
20:20اور تم کو فائدہ ملا ہے
20:22پریولیج ملا ہے
20:23اس لیے کہ تم خلیفہ کے بیٹے ہو
20:25لہٰذا اب یہ اونٹوں میں استعمال نہیں کر سکتے
20:27تم ان کو فروخت کرو
20:29اور ان کی قیمت تم بیت المال میں جوا کرو
20:31اللہ وبرماللہ الحمد
20:33اتنا سخت میار ہے تقویہ کا
20:36اپنے اوپر اور اپنی اولاد کی اوپر
20:38اور آج ہمارے حکمران کیا کہتے ہیں
20:41آج ہمارے حکمرانوں کا عالم کیا ہے
20:44جتنے لوٹ مار یہ خود کرتے ہیں
20:46اس سے بڑھ کر لوٹ مار ان کی اولاد کرتے ہیں
20:48ملک کو مال غنیمت اور چراغہ سمجھا ہوا ہے
20:51سیدنا عمر حضرت ابو حریرہ کو
20:54ایک دفعہ ایک جگہ کا گرونر بنا کے بھیڑنا چاہا
20:57تو سیدنا ابو حریرہ سے فرمایا
21:01کہ آپ اپنی تمام جائداد
21:03اور مال و دولت کی تفصیل
21:05بیت المال میں جمع کرائیں
21:06تو سیدنا ابو حریرہ نے فرمایا
21:09کیوں؟ کیا مجھے تجارت کی اجازت نہیں ہے؟
21:12انہوں نے فرمایا
21:13ایک مسلمان حکمران جب تجارت کرے گا
21:17تو دوسرے لوگ اس کو ترجیح دیں گے
21:19اس سے تجارت کریں گے
21:20اس لیے کہ اس کے بدلے وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں
21:22اور پھر آپ کی توجہ
21:24مسلمانوں کے معاملات سے بھی ہٹے گی
21:26لہٰذا آپ کو اجازت نہیں ہے
21:28اور جو مال لے کر
21:30آپ حکومت اور حکمرانی پر جائیں گے
21:33وہی لے کر آپ واپس آئیں گے
21:34اگر مال اس سے زیادہ ہوا
21:35تو آپ سے لے کر ہم بیت المال میں جمع کرائیں گے
21:38یہ صحیح میار ہیں
21:39یہ میار ہیں
21:41مسلمان حکمران کے لیے
21:43مسلمان حکمران اپنے ذاتی کاروبار نہیں کر سکتا
21:45کہ اپنی مرضی سے ملک میں پالسی بنائے
21:47کہ خود خوراک کیا
21:49مرگیوں کا تو انڈے کا
21:50تو چکن کا تو دودھ کا
21:52اور سولر پینلز کا
21:53اور ان سب چیزوں کا بزنس بھی اسی کے پاس
21:55اور وہی پالسیز بنائے
21:57کہ کس وقت ان پر ٹیکس بڑھانا ہے
21:58یقینتیں بڑھانی ہیں
21:59اور اپنے اختیار اور طاقت کو استعمال کر کے
22:02پورے ملک کو لوٹے
22:03یہ مسلمان حکمران نہیں کر سکتا
22:05اس کو اجازت ہی نہیں یہ کاروبار کرنے کی
22:07جب وہ مسلمانوں کے معاملات کا ذمہ دار ہے
22:09عدل کا کیا میں آ رہے ہیں
22:15سعیدی رسول اللہ نے فرمایا جس کا مفہوم ہے
22:17کہ تین طرح کے قاضی ہوتے ہیں
22:20ایک وہ
22:21اور ان میں سے دو طرح کے قاضی جو ہے
22:24وہ جہنم میں جائیں گے
22:26وہ صرف ایک قاضی ہے جو جنت بجائے گا
22:28فرمایا ایک قاضی وہ ہے
22:31کہ جو جہل بھی ہے
22:32علم بھی نہیں رکھتا
22:33اور غلط فیصلے کرتا ہے
22:34وہ بھی جہنم میں جائے گا
22:36دوسرا قاضی وہ ہے جو علم رکھتا ہے
22:38جانتا ہے کہ سچ کے آئے
22:39لیکن پھر بھی غلط فیصلے کرتا ہے
22:41وہ بھی جہنم میں جائے گا
22:43اور تیسرا قاضی وہ ہے جو علم بھی رکھتا ہے
22:45اور صحیح فیصلے کرتا ہے
22:47صرف وہی جنت میں جائے گا
22:49پہلے زمانے میں
22:50صحابہ اکرام کے دور میں بھی
22:52صحابہ بزرگ
22:54So, what happens between those people and others?
22:57What makes setting up to people who行使..!
22:58What happens to people who will squish them to them.
23:02If that's According to Menanyamafly,
23:03if they weren't organizers here,
23:06they still come under something too.
23:07They don't want to...
23:09Because they don't want to make a decision..
23:11They want to make a decision out
23:12right now.
23:14What happens to me today is that
23:16the situation is...
23:17Is there any part of this stuff here?
23:20Submit it بالpouncilia over there without
23:22کہ کسی ایک عادت پہ اللہ کا فضل ہو جائے
23:24کیونکہ نظام بھی ظلم کا ہے
23:26نظامی کفر کا ہے
23:28کفر اور ظلم کے نظام میں
23:30عدل کیسے ممکن ہے
23:31ساری بنیاد شروع سے لے کے آخر تک
23:34جھوٹ پر مبنی ہے
23:35کفر کے نظام پر تم فیصلے کرتے ہیں
23:37شریعت سے تم کو نفرت ہے
23:41شریعت کو تم نافذ نہیں کرتے
23:43عدل اور انصاف کا کوئی تصور نہیں ہے
23:45انصاف خریدہ جاتا ہے
23:48دین اسلام میں
23:49وکیل کا کوئی تصور ہی نہیں ہے
23:51کہ لاکھوں کروڑوں روپے دے
23:52کہ تم عدل خریدنے کی کوشش کرو
23:53اور قاضی یہ کہے
23:55کہ انصاف تو اندھا ہوتا
23:56انصاف اندھا نہیں ہوتا
23:57نہ انصاف اندھا ہوتا
23:58نہ قاضی اندھا ہوتا
23:59انگریزوں کے انصاف اندھے ہوتے ہیں
24:02کوئی قاضی
24:05اللہ کے حضور یہ نہیں کہہ سکتا
24:06کہ میں نے پاس
24:07جو وکیلوں نے کہا
24:08میں نے مان لیا
24:09مجھے اسی طرح میں نے فیصلے کی
24:11وہی شہادتیں تھیں
24:12یہ بہانہ چلے گئے نہیں
24:13اسی لئے یہ سارا جو
24:21جو اس ملک پر مسلط ہے
24:23اس میں تو کسی قاضی کے بچنے کا
24:24کوئی چانس ہی نہیں ہے
24:26قاضیوں کو اللہ سے ڈرنا چاہیے
24:28یہ خود بھی بزدل ہے
24:29اکثریت بزدل ہے
24:31اکثریت دباؤں میں فیصلے کرتی ہے
24:33اکثریت ہے
24:33اور سفارش کر کے
24:35زبردستی رشوتیں دے دے
24:36کہ جب یہ قاضی بنتے ہیں
24:38اور اس کے بعد پر
24:39ناپاک سیاسی فیصلے کرتے ہیں
24:41اس کے بعد بڑے بڑے طاقتور
24:42لوگوں کے حق میں فیصلے کرتے ہیں
24:44اور ظلم کرتے ہیں
24:45اِنَّ لِلَّهِ وَإِنَّ لَيْرَاجِهُمْ
24:47جیسے کہا کہ
24:47اس نظام میں تو شاید
24:49کسی قاضی کے بچنے کی
24:50کوئی امید ہی نہ ہو
24:51کوئی سمجھدار آدمی ہو
24:52کبھی پاکستان میں قاضی نہ بنے
24:53سیدنا عمر کے پاس ایک تہا
24:59ایک مصر کا عیسائی
25:01مصر پر مسلمانوں کی حکومت
25:03قائم ہو چکی تھی
25:04حضرت عمر بن آس واغ گورنر تھے
25:06ایک عیسائی وہاں سے
25:08روتا و پٹتا و بھاگا
25:09و حضرت عمر کے پاس
25:10مدینے پہنچا
25:10اور کہا کہ
25:11آپ کے گورنر کے بیٹے
25:13نے مجھے کوڑے سے مارا ہے
25:14اور مجھے زلیل کیا
25:15سب کے سامنے
25:16سیدنا عمر نے
25:19اس عیسائی ذمہ کی
25:21اس عام عیسائی کی
25:22جس کی کوئی حیثیت نہیں تھی
25:23اسلامی کے امپائر میں
25:25اس عام عیسائی کی شکایت سنی
25:27اور پھر اپنے گورنر کو خط لکھا
25:30عمر بن آس رضی اللہ تعالی
25:32عنہ کو مصر میں
25:32کہ اپنے بیٹے کو لے کر
25:34میرے پاس مدینے پہنچو
25:35وہ خط پہنچایا
25:37حضرت عمر بن آس کی جام نکل گئی
25:39ان کو پتہ نہیں تھا
25:40بیٹے نے کیا کیا
25:40کہ کیوں حضرت خلیفہ نے
25:42مجھے اور میرے بیٹے کو بلایا
25:44ان دونوں کو مدینہ بلایا
25:46مسجد نبوی میں
25:47پورے حجوم میں
25:48سب کے سامنے بٹھا کر
25:49عیسائی کو بلایا
25:50اور عیسائی سے
25:50سب کے سامنے کہا
25:51اب مجھے بتاؤ ہوا کیا
25:53جب عیسائی نے واقعہ سنایا
25:54تو سیدنا عمر نے
25:55کوڑا ہاتھ میں لے
25:56کہ اس عیسائی کے ہاتھ میں دیا
25:57اور کہا
25:58کہ اس گورنر کے بیٹے کو
25:59تم بدلہ لو
26:00مارو اس کو
26:00اور بدلہ لو
26:01اور انتقام لو
26:02اور اس کی روح کام
26:03عیسائی کے روح کام گئی
26:04کہ میں اسے کیسے کر سکتا
26:05اور دنیا نے وعدل دیکھا
26:07کہ سیدنا عمر نے
26:08جو عدل نافذ کیا
26:09اور ٹپٹ دی سیدنا
26:10عمر بن آس کو
26:11کہ آپ تو سیدی رسول اللہ
26:13کی بکریاں چرایا کرتے تھے
26:15آپ کے بیٹے میں
26:16اتنا تقبر کیسے آ گیا
26:17کہ وہ لوگوں پر
26:18ظلم کرنے لگے
26:19اللہ نے لوگوں کو
26:20آزاد پینا کیا
26:21آپ نے ان کو
26:21کب سے بلام بنا دیا
26:22مشہور جمعہ سیدنا عمر کا
26:23عدل کا میار دیکھیں
26:27اور یہ دیکھیں
26:29کہ کتنی جلدی
26:29کتنی دیز رفتاری
26:31کے ساتھ عدل
26:32یہ حاکم ہوتا ہے
26:33یہ ایک مسلمان
26:34اکمران ہے
26:35نگاہ قلن
26:36زخند اللواز
26:36جہاں پرسوس
26:37جو اس طرح فیصلے کرتا ہے
26:39سیدنا عمر
26:41اور یہ مثال ہیں جو
26:44سیدنا عمر کے
26:45سیدنا عمر بن عبدالعزیز
26:47سیدنا عثمان
26:48سیدنا عالی
26:49سب اسی طرح
26:49سیدنا عمر بن عبدالعزیز
26:50آپ کو
26:53ایک خلیف
26:55آپ شہزادے تھے
26:56بین تہا خوشبو لگاتے ہیں
26:59دولت
26:59مال و دولت
27:00آرام
27:00اسائش
27:01لیکن جب آپ
27:02خلیفہ بنائے گئے
27:03اتنا اللہ کا
27:05روپ اور دب دبا
27:06آپ پر داری
27:07اتنی خوشیت
27:08اور اتنا
27:09تقویٰ آپ نے تھا
27:10کہ آپ نے
27:11سب کچھ صدقہ کر دیا
27:12اور ایک چھوٹے سے کمرے میں
27:14اپنی بیوی کی ساتھ
27:15ہوا
27:15مولی سے
27:15وظیفہ کے ساتھ آتا
27:16ایک دن بیوی نے
27:19میتھا بنا دیا
27:20بیوی سے
27:21کچھا کہ
27:21یہ میتھا کہاں سے
27:22بیوی نے کہا
27:24کہ ایک روز
27:25جو ہمیں کھانے کا
27:26وظیفہ ملتا ہے
27:26تھوڑا سا
27:27اس میں سے
27:27میں نے کچھ پیسے
27:28بچانے شروع کر گئے
27:29تو پمرہ بیس دن میں
27:30میں نے اتنے بچانے لیے
27:31کہ آج تھوڑا سا
27:31میں نے کچھ پیسے
27:32اب خلیفت المسلمین
27:35سیدنا عمر بن عبدالعزیز
27:36جو کہ
27:36چائنہ سے لے کر
27:38سپین تک
27:39جن کی حکومت پھیلی ہوئیے
27:40وہ کیا فرماتے ہیں
27:41کہ اس کا مطلب ہے
27:43کہ میں جو
27:43وظیفہ لیا کرتا تھا
27:44وہ میری ضرورت سے
27:45زیادہ ہے
27:46اور بیت المال
27:48کو پھر حکم دیا
27:48کہ آئندہ
27:49مجھے وظیفے میں سے
27:50اتنے پیسے کم کر دینا
27:51جتنی میری بیوی
27:52روز بچان لیا کرتی تھی
27:54اللہ اکبر
27:55ولی اللہ
27:55کائنات کا
27:58کوئی بادشاہ
27:59یا حکمران
27:59یہ مثالیں پیش کر سکتا ہے
28:01سوائے مسلمانوں کے
28:02اور یہ باتیں صرف
28:08خلفہ راشدین
28:09تک محدود نہیں تھیں
28:10تاریخ اسلام میں
28:13ہزاروں حکمران
28:14اور بادشاہ
28:14اور گورنر ایسے گزرے
28:15جنہوں نے
28:16سیدی رسول اللہ
28:17اور خلفہ راشدین
28:18کی سنت کے اوپر
28:19اسی طرح زندگی
28:20گزاری ہے
28:21اپنی قوم
28:21اور اپنی امت کے ساتھ
28:22سلطان اور انزیب
28:25علمگیر
28:25سب سے بڑھ
28:25طاقتور شہنشہ تھا
28:27مغلو کا
28:28آپ اپنی
28:29کمائی
28:30قرآن پاک لکھ کر
28:31اور ٹوپیاں
28:31بن کر کرتے تھے
28:32آپ ٹوپیاں
28:34بناتے تھے
28:35وہ بیشتے تھے
28:35قرآن لکھتے تھے
28:36اس کا حدیعہ
28:37آپ کو ملتا تھا
28:38پائد عظم
28:40ایک کروڑ پتی
28:42امیر آدمی تھی
28:43اس دور میں
28:43لیکن آپ نے
28:45اپنی ساری دولت
28:46مسلمانوں کے لئے
28:47خرش کر دی
28:47جتنا چندہ
28:48جمع کیا جاتا تھا
28:49مسلم لیگ کے لئے
28:50ہر روز
28:51قائد عظم
28:51اتنا ہی پیسہ
28:52اپنی جیب سے ملا کر
28:53اس کو مسلم لیگ کے
28:54فرنڈ میں جمع کرواتے
28:55تاکہ
28:57اگر کوئی خیانت ہوتی ہے
28:58غلط استعمال ہوتا بھی ہے
28:59تو قائد عظم کا پیسہ
29:00اس میں شامل ہو
29:01مسلمانوں کا جمع کیا
29:02ہوا پیسہ
29:02وہ ضائع نہ
29:03جب آپ حکمران
29:04بنتے ہیں
29:05تو خود گورنر ہاؤس
29:06کے ساری
29:07لائٹس آف کرتے پھرتے تھے
29:08کہ مسلمانوں کا
29:09پیسہ بتیاں
29:09ضائع نہ ہو
29:10بجلی ضائع نہ ہو
29:11جب سارے
29:12وزراء آتے تھے
29:13آپ کے بعد
29:14میٹنگ کرنے کے لئے
29:15سرکاری میٹنگ کرنے کے لئے
29:16تو ان کو پانی کا
29:17گلاس لیا جاتا تھا
29:18اس لئے کہ
29:19آپ نے گھر سے
29:19چاہ پی کے نہیں آتے
29:20مسلمانوں کا پیسہ
29:21کیوں لیا ہے
29:22لگائے جائے
29:22وزیروں کی اوپر
29:23ان کو چاہ پلانے کے لئے
29:24اس قدر محتاط
29:25اس قدر حساس
29:27کہ بیت المال کا
29:28پیسہ ضائع نہ ہو
29:29جب فاطمہ جنہ
29:31نے ایک کرسی
29:32منگوا لی
29:32گورنر ہاؤس کے لئے
29:33بہن تھی
29:34سات رہتی تھی
29:34ایک سات روپے کی
29:36سات روپے کی کرسی
29:37منگوا لی
29:37تو قید عزم نے
29:38پورا حساب چیک کیا
29:39اور کہا یہ سات روپے کی
29:40یہ ریاست پاکستان
29:42کا پیسہ نہیں لگے گا
29:43اس کے پیسے
29:44فاطمہ جنہ سے کٹو
29:45یہ کردار
29:48قید عزم نے
29:48ہمارے آج کے دور
29:49کی بات ہم کر رہے
29:50قرون اولہ کا یہ کردار
29:52صحابہ اکرام کا یہ کردار
29:53قید عزم
29:54جو کہ موڈن جدید دور کے
29:55جدید مسلمان
29:57جن کو آپ کہے کہ
29:58انگریزی نظام میں
30:00پلے ہوئے نظام
30:01لیکن اس کے باوجود
30:02جو ذاتی کردار ہے
30:03مسلمانوں کے مال کے حوالے سے
30:04مسلمان امت کے حوالے سے
30:06وہ صحابہ اکرام
30:06اور خلفہ راشدین کا کردار
30:08آج یہ کیوں نہیں ہو سکتا
30:11آج ہمارے مسلمان
30:13حکمران یہ کیوں نہیں کر سکتے
30:14اس قوم نے جو
30:16حکمرانی کا میار بنا لیا ہے
30:18وہ اتنا پست اور زلیل ہے
30:19کہ اسی لیے یہ
30:21رسوہ ہوتی جا رہی ہے
30:22سعیدی نے فرمایا
30:23جس کا مفہوم ہے
30:23کہ جو کسی مسلمانوں کے
30:25کسی مال پر حاکم بنایا جائے
30:27اس کے بعد وہ خیانت کرے
30:29مسلمانوں کے خیرخواہی نہ کرے
30:34اسی لیڈران جو آپ کو نظر آتے ہیں
30:36جن کے پیچھے آپ خود پاگل ہوئے جا رہے ہیں
30:38جن کے پیچھے امت کا بیڑا غرق کر دیا
30:40یہ خود بھی جہنم میں جائیں گے
30:42اور اپنے پیچھے چلنے والوں کو بھی
30:43جہنم میں لجا کر گرائیں گے
30:44کیونکہ نظام بھی کفر کا ہے
30:46یہ خود بھی ناپاک لوگ ہیں
30:47اور سعیدی رسول اللہ کی امت کو بھی رسوا کر رہے ہیں
30:50اور امت کی عبرو کی اکفاظت کرنے کے بجائے
30:52شریعت نافذ کرنے کے بجائے
30:54کفر اور ظلم کے نظام میں
30:56اس کو نافذ اور طاقتور کرنا چاہتے ہیں
31:00شریعت کی مخالفت اور شریعت سے نفرت ہے
31:02یہ وہ حکمران ہی نہیں ہے
31:06جن کو اللہ عزت دے گا
31:07جن کے ذلیعے اس امت کو عزت دے گا
31:09یہ حکمران تو مصیبہ من مسائب والمہ ہیں
31:12امت پر جو مصیبتیں نازل ہیں
31:13ان میں بڑی بڑی مصیبتیں ہیں
31:15تو مقصد یہی تھا آپ کو بتانے کا آج کے
31:21جب آپ اپنا حکمران
31:24اپنا قائد کیونکہ ہر شخص
31:25آخرت میں اپنے لیڈر کے ساتھ پکارا جائے گا
31:28اس بات کو ذہن میں رکھئے گا
31:30جو شخص آج سیاسی جماعتوں میں ہیں
31:33وہ اپنے سیاسی جماعت کے لیڈران کے ساتھ پکارے جائیں گے
31:36واللہ ایک مسلمان یہ نہیں چاہتا
31:41کہ آخرت میں اس کا انجام
31:43زرداری نواز عمران الرطاف حسین اور فضل کے ساتھ ہو
31:46کوئی مسلمان یہ نہیں چاہے گا
31:49ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا انجام سیدی رسول اللہ کے ساتھ ہو
31:52ہم سیدی رسول اللہ کے شریعت اور دین کو قبول کرتے ہیں
31:56ہم اس انگلو سیکسن نظام کو نہیں مانتے ہیں
31:58ہم سیدی رسول اللہ کے شریعت کو تسلیم کرتے ہیں
32:01آپ کی شرائیت کو تسلیم کرتے ہیں
32:03آپ کی خلافت کو تسلیم کرتے ہیں
32:05كارکسی
32:06ذوار دورا
32:13حفاظت کرنے والے ہیں
32:14سعیدی رسول اللہ کی
32:17اس عاصرے اور امید کی
32:18اوپر ہیں
32:19کہ اللہ ہم پر یہ کرم فرمائے گا
32:20کہ ہم سعیدی کے دین کی حفاظت کرتے ہوئے
32:22غضوہ ہند میں
32:23اور بیت المقتص شریف کی
32:24آزادی کے غضوے میں شامل ہوں
32:26نیت تو کریں
32:29اللہ موقع دے گا انشاءاللہ
32:31اللہ اس پاکستان کی
32:32خیر کرے گا
32:33This circumstance's fault for this is not made.
32:38But Allah has sent it not.
32:42Inshallah, Allah is quite clear.
32:45This is the time of this, and this is the time of this, and this is the time of this and this is the time of this.
32:51Inshallah, this is the time of this, and God will make you feel better.
32:55That God's fish will come to do.
32:59This is the time of this.
33:01,
33:07,
33:14.
33:18.
33:25Thank you very much.
Recommended
33:56
|
Up next
34:48
46:54
37:41
42:31
53:00
46:12
37:45
54:16
1:05:54
1:07:32
36:42
44:16
23:07
48:30
56:58
37:43
43:48
48:06
32:52
53:23
26:11
49:22
10:34
11:54
Be the first to comment