Skip to playerSkip to main content
  • 2 days ago
Hazrat Bishar Haffi Kon Thy ? | Iqbal Akbar Qadri | Best Bayan 2025 | Bayan 2025

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Allahumma salli ala siyyidina wa maulana muhammadin wa ala alihi wa sahbihi wa ahl-baitihi wa barik wa sallim na ahmaduhu wa nusallim
00:14wa nusallimu ala siyyidina wa maulana muhammadin
00:18Rasoolihil nabiyil amiyil aminil maqeenil haninil karimil raufil rahim
00:27wa ala alihi al-toyyibin al-tahirin wa sahbihi al-kiramil muttaqin al-mukramin al-mukhlasin
00:35Amma abad
00:37Fa'auz billahi min ashshaytani rajeem bismillahirrahmanirrahim
00:44Waman taba wa amila salihan fa'innahu yatubu ila Allahi mataba
00:52Sadaqallahu maulana al-azim
00:55Allah rabbi lizzet ka
00:58Kroorun bar shukur hai jis ni hame
01:01Aiman ki azim dholat se sheref yad kiya
01:05Aiman ki sallallahu alayhi wa alayhi wa sallamah ki ghlami se beharavar kiya
01:12Aiman ki ish mubarak nishist mei
01:17Mein hazreti bishrhaafi rahmatullahi wa alayhi wa sallamah ki
01:23Tawbha ki havala se zikr karun ga
01:25Quraan-majid ki azim kitaab na se
01:34Annih wa barha
01:36Surah al-furqan
01:42Jehusn-e tretiib me
01:44Pachyis ma sura hai
01:45Or us ki ayet number
01:48Iqatar ke
01:51Mubarak alfaz
01:52May ne tilaabit karne ka sheref hasil kiya
01:56Jis mei Allah rabbi lizzet ne fərmaya
01:58Vaman tabha
02:00Or jis ne tabha ki
02:02Vamila salihan
02:04Or pher nek amal kiya
02:06Fainnahu yatubu ilallahi ma tabha
02:11Us ni Allah ki taraf
02:12Vur raju kiya
02:14Jo raju karne ka hak tha
02:16To Tawbha ke kanyi mani hai
02:21Jis mei ek manah hai
02:22Raju karna
02:24Palatna
02:25Lootna
02:26To qur'an-majid me
02:29Is maqam par
02:30Allah rabbi lizzet
02:32Nye Tawbha ka manah
02:34Raju karna
02:35Zikr kiya
02:36Fainnahu yatubu ilallahi ma tabha
02:41Que us ni Allah ki taraf
02:44Vur raju kiya
02:45Jo raju karne ka hak tha
02:47Hadrati bishr hafi
02:50Rahmatullahi alayhi
02:51Unka
02:53Naam-e-naami
02:56Tabakat-u-sufiyya
02:59Kitaab mein
03:01Imam abdur-rahman as-sulah
03:03Me ne
03:04Unka naam zikr kiya
03:05Hadrati bishr
03:07Bin haris
03:08Bin abdur-rahman
03:10Bin ato
03:11Bin halal
03:13Bin bahan
03:14Bin abdur-rah
03:16Hafi rahmatullahi
03:18Or ye
03:20Ais-e-neem
03:23Jo
03:24Tisri sadi hijri
03:27Me
03:28Jhin ka
03:28Wisal
03:29Milti
03:30Milti
03:30Do sot
03:32Sot
03:33Sot
03:33Tais
03:33Me
03:34Ais-e-neem
03:35Ais-e-neem
03:36Ais-e-neem
03:37Ais-e-neem
03:38Ais-e-neem
03:39Ais-e-neem
03:40Ais-e-neem
03:41Ais-e-neem
03:42Ais-e-neem
03:43Ais-e-neem
03:44Ais-e-neem
03:44Ais-e-neem
03:45Ais-e-neem
03:46Ais-e-neem
03:46Ais-e-neem
03:47Ais-e-neem
03:48Aulia-i-kibar
03:49Ais-e-neem
03:50Ais-e-neem
03:51Ais-e-neem
03:52Ais-e-neem
03:52Ais-e-neem
03:53Ais-e-neem
03:54Ais-e-neem
03:55Ais-e-neem
03:55Ais-e-neem
03:55Ais-e-neem
03:56Ais-e-neem
03:56Ais-e-neem
03:56Ais-e-neem
03:57Ais-e-neem
03:57Ais-e-neem
03:57Ais-e-neem
03:58Ais-e-neem
03:58Ais-e-neem
03:58Ais-e-neem
03:59Ais-e-neem
04:00Ais-e-neem
04:00Ais-e-neem
04:01Ais-e-neem
04:01In the name of Imam Koshrii, R.A.
04:05R.A.
04:08Ibn Jauzri, R.A.
04:11Sfwata Sfwa,
04:12Hضرت Ali bin Uthman,
04:14Dhataghan, Boksh, R.A.
04:16Kishful Mahjub,
04:18Ibn Asakir,
04:20Tariq,
04:22Mdina Dmashk,
04:23Abun Niyam,
04:25Hilyatul Auliyah,
04:26Ibn Qudamah,
04:29At-Tababin,
04:31اور
04:34اس صدی کے عظیم
04:36محدث,
04:38مفسر,
04:39معلم,
04:41Hujatul Mحدثin,
04:43Nábغah-e-Asr,
04:45مفسر قرآن,
04:47پروفیسر ڈاکٹر محمد طحرق قادری صاحب نے
04:50اپنی کتاب
04:51توبہ و استقفار میں
04:53420 سے لے کر
04:59423 صفحات پر
05:01ان کا تذکرہ کیا
05:03اسی درے ان کی کتاب
05:08تربیتی نساب
05:10جس کے 1200 صفحات ہیں
05:14اور
05:16اس کتاب کے نو حصے بنائے گئے ہیں
05:20اور اس کے
05:23چھٹے حصے کو اگر ہم پڑھیں
05:25تو اس میں
05:27حضرتِ بشرحافی رحمت اللہ علیہ کا
05:30تذکرہ ملتا ہے
05:31پانچ سو
05:32اناسی صفحہ سے لے کر
05:34پانچ سو اکاسی صفحے تک
05:36حضرتِ بشرحافی رحمت اللہ علیہ
05:44ابتداء میں
05:45یہ
05:47ان کا جوانی کا زمانہ
05:52لحو لاب
05:54کھیل دماشے
05:56پینے پیلانے میں گزرتا تھا
05:59یہ
06:01دوستوں کو
06:04جمع کرتے
06:06اور
06:08پینے پیلانے کی طرح بڑھتے
06:12ان کا یہ تذکرہ
06:20اس طرح ملتا ہے کہ ایک بار
06:23آپ نے
06:26نشا کیا ہے
06:27شراب نوشی
06:33میں دیواناوار
06:39جا رہے ہیں
06:41راستے میں انہوں نے
06:45ایک کاغذ کا ٹکڑا دیکھا
06:47وہ پڑا ہوا تھا
06:53اس کو
06:54ابو نعیم نے حیلیت و علیہ
06:55نے آٹھویں جل
06:58تین سو چھتیس صفحہ میں
07:00ذکر کیا
07:01اور اسی طرح ابن قدامہ
07:05نے
07:05التوابین میں
07:07دو سو دس اور گیارہ صفحہ
07:11پر ذکر کیا
07:13کہ آپ جب
07:16جا رہے ہیں
07:19تو کیا دیکھا
07:21اور وہ اس واقعہ کو خود بیان کرتے ہیں
07:26حضرت محمد من
07:30حل احمد اللہ علیہ سے مروی
07:32کہ انہوں نے فرمایا
07:35کہ حضرت بشرحافی
07:37احمد اللہ علیہ نے ہمیں خود واقعہ بیان کیا
07:39اور جب ان سے پوچھا گیا
07:42کہ آپ تو
07:46ان لوگوں میں تھے
07:48جو میخار تھے
07:50جو میخشی کرتے تھے
07:53جو شراب نوشی کرتے تھے
07:56تو آپ کی زندگی میں تبدیلی کیسے آئی
07:58انہوں نے سکر کیا
08:00حاضر من فضل اللہ
08:03یہ میرے اللہ کا مجھ پر فضل ہوا
08:06فضل الہی کے سوا اور کچھ نہیں
08:11کہ میں ایسا شخص تھا
08:14کہ جو نشے میں رہتا تھا
08:17فرماتے ہیں
08:19ایک روز میں جا رہا تھا
08:21میں نے راستے میں ایک ٹکڑا دیکھا
08:35کہا کس کا ٹکڑا تھا
08:38جس پر
08:39اللہ رب علیہ السلام کا نام لکھا ہوا تھا
08:42بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:45اللہ رحمان الرحیم
08:51یہ مبارک اسما میں نے دیکھے
08:54آپ فرماتے ہیں
08:57فمسحتہ
08:59وجعلتہ
09:05فی جیبی
09:07میں نے اس کو اٹھایا
09:09اسے صاف کیا
09:10اور اپنے جیب میں رکھ لیا
09:12وَقَانْ عِنْدِ دِرْحَمَانِ
09:15مَا كُنْتُ عَمْلِكُ غَيْرَهَا
09:18فرماتے ہیں
09:19میری جیب میں سوائے دو درہموں کے اور کچھ نہ تھا
09:22فَذْحَبُتُ إِلَى الْعَبْتَعْرِينَ
09:27میں اتر فروش کے پاس گیا
09:30اسی نشے کی حالت میں
09:32مقاگز کا ٹکڑا اٹھانا
09:34جیب میں رکھنا
09:35اور اتر فروش کے پاس گیا
09:39فَشْتَرَيْتُ بِهِمَا غَادِيَتًا
09:42میں نے اس سے قیمتی خوشبو خریدی
09:45وَمَسَحْتُهُ فِي الْقِرْتَازِ
09:48اور میں نے اس کاغس پر وہ خوشبو لگائی
09:52فَنِمْتُ تِلْكَ الْلَيْلَةِ
09:55اس رات میں سو گیا
09:56فَرَعِتُ فِي الْمَنَامِ
09:59میں نے خواب کے اندر دیکھا
10:00قَانَ قَائِلًا يَكُولُ لِي
10:03کہ مجھ سے ایک کہنے والا کہہ رہا ہے
10:06اِيَا بِشْرَبْنِ الْحَارِسِ
10:09اے بِشْرَبْنِ حَارِسِ
10:11رَفَعَتَ السَّمَانَا
10:13اَنِ التَّرِيقِ
10:14وَطَيَّبْتَهُ
10:16کہ تُو نے میرے نام کو راستے سے اٹھایا
10:20اور اسے خوشبو لگائی
10:24لَعَتْ يَبَنَّا
10:26قَالْسَّمَاءَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ
10:33ثُمَّ كَانَ مَاكَانَ
10:35فَنَاتوی ہیں کہ مجھے خواب کے اندر
10:41یہ نیدہ دی گئی
10:43کہ میرے نام کو تُو نے زمین سے اٹھایا
10:47خوشبو لگائی
10:54اونچی جگہ پہ رکھا
10:56میرے نام کو خوشبو دار کرنے والے
10:59میں نے دنیا اور آخرت میں تیرے نام کو
11:03اب پاکیزہ کروں گا
11:05اور پھر ایسا ہی ہوا
11:07تو حضرتِ بشرحافی رحمت اللہ علیہ نے
11:09حالتِ نشا میں
11:12اس کاغذ کے ٹکڑے کو اٹھایا
11:15اسے خوشبو لگائی
11:20خوشبو لگا کر
11:21اسے اونچی جگہ پہ رکھا
11:24جس کے باعث
11:25اللہ رب بھلیزت نے اس کو
11:27یہ بلگ مرتبہ عطا کیا
11:28تو حضرتِ بشرحافی رحمت اللہ علیہ نے
11:32ان کی زندگی کے اندر یہ جو
11:36ٹین آیا
11:39تبدیلی آئی
11:40اللہ رب العزت کا قرب ملا
11:43اس کا راز یہ تھا
11:45انہوں نے
11:46اللہ کے نام کا حیاء کیا
11:48اللہ کے نام کا عطب کیا
11:53وہ بسم اللہ الرحمن الرحیم
11:55جو کاغذ کا ٹکڑا بڑا تھا
11:58اسے اٹھانا
11:58اور اٹھا کر اس کو خوشبو دار کرنا
12:02اور پھر اونچی جگہ پہ رکھ دینا
12:05تو اللہ رب بھلیزت نے
12:08پھر ان کو یہ ندا دی
12:11کہ میرے نام کو خوشبو دار کرنے والے
12:14میں نے دنیا اور آخرت میں
12:16تیرے نام کو خوشبو دار کر دوں گا
12:19اتربیز کر دوں گا
12:21پھر حضرتِ بشرحافی کی توبہ کے بارے میں
12:24ایک اور روایت بھی ہے
12:25جس میں یہ ذکر ملتا ہے
12:27کہ وہ
12:28جو ننگے پہنچ چلے
12:30اس کی وجہ کیا ہے
12:31آپ فرماتے ہیں
12:34کہ میری ایک خادمہ تھی
12:37باندی تھی
12:39درازے پرناک ہوا
12:41فَدَقْقَ الْبَالُ
12:45فَخَرَجْتُ إِلَيْهِ جَارِيَا
12:48تو ایک خادمہ لونڈی
12:52پتہ کرنے کے لئے گئی
12:53کہ کون آیا ہے
12:54فَقَالَ سَاحِبُ الدَّارِ حَرٌ
12:59اُس آنے والے نے سوال کیا
13:01کس گھر کے اندر جو بندہ رہتا ہے
13:04وہ آزاد ہے
13:05یا غلام
13:06فَقَالَتْ بَلْحَرٌ
13:09تو خادمہ نے کہا
13:11کہ وہ آزاد ہے
13:12فَقَالَ
13:14صَدَقْتِ
13:16اُس بزرگ نے کہا
13:18کہ تُو نے سچ کہا
13:19لَوْ كَانَ عَبْدًا لَسْتَعْمَلَ
13:22عَدْبُ الْعَبُودِيَّا
13:24وَتَّرَكَ اللَّحْوِ بَتَّرَمْ
13:27اگر وہ بندہ
13:29جس کے بارے میں تم کہہ رہے ہو
13:33کہ وہ آزاد ہے
13:35اگر وہ غلام ہوتا
13:38تو بندگی کے
13:41آداب سے کام لیتا
13:43اور لہو لعب کو چھوڑ دیتا
13:46آپ اندر سن رہے تھے
13:50وہ شخص یہ جملہ کہہ کر چلا گیا
13:53آپ نے اس خادمہ سے فرمایا
13:56یہ کون ہے
13:57اور کس نے یہ کہا
14:00آپ باہر آئے
14:03پتا کیا وہ شخص
14:05غائب تھا
14:07پوچھا وہ کدھر گیا
14:08تو اس خادمہ نے کہا
14:12اس طرف گیا ہے
14:13آپ پیچھے گئے
14:14اس کو تلاش کیا
14:16اور پوچھا
14:17کہ آپ نے میرے بارے میں
14:19کیا سوال کیا
14:20فرمایا میں نے پوچھا
14:22تو اس گھر والا آزاد ہے
14:23یا غلام
14:24تو خادمہ نے کہا
14:26کہ وہ آزاد ہے
14:30تو اس پر
14:31آپ نادم اور شرمندہ ہو گئے
14:36یہ ساری داستان سن کر
14:38اپنے بارے میں
14:41تو ندامت اور شرمندگی کے باعث
14:45سر جھکا دیا
14:48اور عرض گیا
14:50اَن عَبْدُنْ
14:51اَن عَبْدُنْ
14:52میں غلام ہوں
14:54میں غلام ہوں
14:55اور پھر
14:57ننگے پاؤں
14:58چہرہ جھکائے
15:00چلے گئے
15:01اس دن سے لے کر
15:04پھر
15:05مرتے دم تک
15:06آپ نے
15:07جوتا نہیں پہلے
15:09اس لیے آپ کو کہا جاتا ہے
15:12حافی
15:13بشر الحافی
15:15ننگے پاؤں چلنے والا
15:16تو حضرت بشر حافی
15:21رحمت اللہ علیہ کی
15:22توبہ کے حوالہ سے
15:23یہ دو واقعات کا ذکر ملتا ہے
15:26پھر آپ نے
15:28وہ بلند رتبہ پایا
15:30وہ بلند مرتبہ پایا
15:32کہ آپ کی مجلس
15:35اور صحبت میں
15:36حضرت امام احمد بن حمبل
15:38رحمت اللہ علیہ
15:39وہ آ کر
15:41آپ کی بزن میں آتے
15:42بیٹھتے
15:43شریک ہوتے
15:44سماعت کرتے
15:45تو جب شاگردوں نے
15:47ارز کیا حضور
15:47آپ خود
15:49محدث ہیں
15:50فقی ہیں
15:51اور آپ
15:52بشرحافی
15:53رحمت اللہ علیہ
15:53اس صحبت میں
15:54جاتے ہیں
15:55کیوں
15:55حالہ کے شریعت
15:56آپ زیادہ جانتے ہیں
15:58علم آپ
15:59زیادہ جانتے ہیں
16:00قرآن اور حدیث
16:01آپ زیادہ جانتے ہیں
16:02اس پر آپ نے فرمایا
16:04شاگردوں
16:06بیٹو
16:06یہ بات صحیح ہے
16:07کہ شریعت کو
16:08میں زیادہ جانتا ہوں
16:10بگر شریعت والے کو
16:11بشرحافی
16:12زیادہ جانتا ہے
16:15علم کو میں زیادہ جانتا ہوں
16:16اور علم والے کو
16:18حضرت بشرحافی
16:20رحمت اللہ علیہ
16:20وہ زیادہ جانتے ہیں
16:22اسی امام
16:25جو محدث ٹھہرے
16:26فقی ٹھہرے
16:27امام احمد بن حنبل
16:29رحمت اللہ علیہ کے پاس
16:30ایک خاتون آئی
16:33اور سوال کیا
16:35کہ میرا سوال یہ ہے
16:37مجھے اس کا جواب دیجئے
16:39کہ میں چھل پہ بیٹھی تھی
16:41اور
16:43داگہ بنا رہی تھی
16:45سوت کات رہی تھی
16:47چرخے سے
16:49گلی سے
16:51شاہی سواری گزری
16:53رات کا وقت تھا
16:55اس داگہ بناتے ہوئے
16:58کاتتے ہوئے
16:59چرخے سے
17:00اس کی روشنی
17:03اس سواری کی روشنی
17:05داگہ بناتے ہوئے
17:08پڑی
17:09اس کی روشنی سے
17:11میں نے تھوڑا سا
17:12دھاگہ بنا لیا
17:13سوت کات لیا
17:15کیا میرے لیے جائز ہے
17:17اس پر
17:21امام احمد بن حنبل
17:24رحمت اللہ علیہ نے فرمایا
17:25کہ یہ بتاؤ
17:28کہ تم کس کی بہن ہو
17:30تمہارا تعرف کیا ہے
17:33اس نے کہا
17:35کہ میں بشرحافی رحمت اللہ علیہ کے
17:37ہم شیراب
17:37تو آپ نے فرمایا
17:39چونکہ بشرحافی اہلِ
17:42تقویٰ میں سے ہیں
17:43اس لیے تمہارے لیے جائز ہیں
17:44تو حضرت بشرحافی رحمت اللہ علیہ نے
17:50پھر توبہ کے بعد
17:51بندقی کا وہ مقام پایا
17:53اللہ کی بارگاہ میں وہ قرب پایا
17:57وہ وصل پایا
17:58کہ پھر زمانے کے محدثین
18:01اور علماء آپ کی صحبت میں بیٹھنے کا شرف حاصل کرتے ہیں
18:07اور حضرت فرید الدین اتار نے
18:10اپنی کتاب تذکرات الاولیاء میں
18:13صفحہ نمبر اونتر پہ لکھا
18:16کہ پھر توبہ کے بعد
18:19اللہ کی حضور اطاحت کا یہ عالم تھا
18:22کہ بغداد کی جنگلیوں میں چلتے
18:24تو وہاں جانور
18:28وہ نجاست اور غلازت نہ پھیلاتے تھے
18:32کیوں؟
18:35کہ اس لیے
18:36کس راہ پر
18:37اللہ رب العزت کے فقیر
18:39درویش نے
18:41گزرنا تھا
18:43پھر حضرت بشرحافی رحمت اللہ علیہ کے
18:45اقوال
18:45ہمارے لیے مشعل راہ ہے
18:48منارہ نور ہے
18:50کیا فرماتے ہیں
18:54کہ پہلے لوگ ایسے تھے
18:57کہ جن کے
18:58عامال پہاڑ کی طرح تھے
19:00وہ پھر بھی غرور نہیں کرتے تھے
19:02اور تم ایسے ہو
19:04کہ تمہارے عمل بھی نہیں
19:07اور اس کے باوجود بھی تم
19:09مغرور ہو
19:10غرور میں مبتدہ رہتے
19:12پھر آپ سے جب پوچھا گیا
19:14کہ آپ اپنی
19:18بلندی اور قرب کی
19:19کو وجہ بتا دیں
19:20کو راز بتا دیں
19:21جس کی وجہ سے
19:22اللہ پاک نے آپ کو بلندی اور قرب اتا کیا
19:25امام قشری رحمت اللہ علیہ
19:28آپ فرماتے ہیں
19:29ربایت کرتے ہیں
19:32کہ حضرت بشرحافی رحمت اللہ علیہ نے فرمایا
19:35مجھے آقا دو جہان علیہ السلام کی زیارت نصیب ہوئی
19:38اور میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
19:42تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
19:53اتدری لیما
19:57رفاق اللہ من بین اقرانی
20:00اے بشر تم جانتے ہو
20:03کہ تمہارے ہم زمانہ جو
20:05لوگ ہیں ان میں سے
20:07اللہ رب العزت نے تمہارا رتبہ
20:10کیوں بلند کیا
20:11اس کی وجہ کیا ہے
20:13عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
20:16میں نہیں جانتا
20:17حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
20:20بے اتباع اکا لسنتی
20:23پہلی وجہ یہ ہے
20:25کہ تم نے میری سنت کی اتباع کی
20:28سنت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی
20:33بخدمت کا لسالحین
20:36دوسری وجہ
20:37تم نے سالحین کی
20:39اولیاء کی
20:41موسنین کی خدمت کی
20:43ونصیحة تکا لی اخوان
20:47تیسری وجہ یہ ہے
20:49کہ تم نے اپنے بھائیوں کو نصیحت کی
20:51ومحبت تکا لی اصحابی
20:55و اہل بیت
20:56اور چوتھی وجہ یہ ہے
20:58کہ تم نے میرے صحابہ اکرام
21:00رضی اللہ تعالیٰ عنہ
21:02اور اہل بیت اتحار سے محبت کی
21:05تو اس وجہ سے
21:07اللہ رب العزت نے
21:08زمانے میں
21:10تجھے قرب ادا کیا
21:13بلندی اتا کی
21:15اور حضرت بشرحافی رحمت اللہ علیہ
21:19آپ اپنے اقوال میں
21:21فرماتے ہیں
21:22امام شارانی نے
21:25اطباقات القبرہ
21:27101 نمبر
21:29صفحہ بے لکھا
21:31کہ آپ فرماتے ہیں
21:32صحبت الاشرار
21:34تورس سوء الزن بالاخیار
21:37کہ جو
21:39بروں کی صحبت ہے
21:41وہ نیکوں کے بارے میں
21:43بدگمانی پیدا کرتی ہے
21:45وصحبت الاخیار
21:48تورس حسن الزن بالاخیار
21:51اور جو
21:54نیکوں کی صحبت ہے
21:56وہ بروں کے بارے میں
21:59اچھا گمان دیتی
22:01تو آپ نے فرمایا
22:05کہ صحبت
22:06ہمیشہ
22:07اخیار
22:09صالحین
22:10نیک
22:11صحبت کو اختیار کرو
22:13کہ اس کے اثرات ہوتے ہیں
22:16اور بری صحبت میں
22:19بیٹھنے سے منع کیا
22:21کہ وہ نیکوں کے بارے میں
22:22بدگمانی پیدا کرتے ہیں
22:24اور اچھی صحبت میں
22:26بیٹھنے کا حکم دیا
22:27کہ وہ بروں کے بارے میں
22:29بھی بدگمانی سے روکتی ہیں
22:30پھر حضرت بشرح
22:33فی رحمت اللہ
22:33نے فرمایا
22:34کہ
22:36بِحَسْبِكَ انَّقَوْمَنْ مَوْتَ تَحْيَ الْقُلُوبِ بِذِكْرِهِمْ
22:44کہ بعض لوگ مردہ ہیں
22:46ان کے ذکر سے
22:48دنوں کو
22:50زندگی ملتی ہے
22:53ان کے مبارک ذکر سے دل زندہ ہوتی ہے
22:57وَانَّقَوْمَنْ اَحْيَا تَقْسُ الْقُلُوبِ بِرُؤْيَتِهِمْ
23:04اور بعض ایسے زندہ ہیں
23:06اگر ہیں بیعمل
23:08کہ ان کی رؤیت سے دل سخت ہو جاتے ہیں
23:12کہ بعض ایسے بیعمل ہیں
23:14کہ جن کی زیارت سے
23:17جن کے دیکھنے سے دل سخت ہو جاتے ہیں
23:20اور بعض ایسے شخص جو دنیا سے چلے گئے ہیں
23:23بھیسال کر گئے ہیں
23:25ان کے تذکرہ سے
23:27دلوں کو زندگی ملتی ہے
23:29تو حضرتِ بشرحافی رحمت اللہ علیہ
23:32اللہ رب العزت کے ان
23:34فقراء میں آپ کا شمار ہے
23:37کہ جن کو
23:40اللہ رب العزت نے
23:41اپنا قرب
23:42اور اپنا وصلہ دا کیا ہے
23:45تولیاء میں سے
23:48ایک بزرگ کی خواب کو
23:50حضرتِ
23:52ابو طالب مقی رحمت اللہ علیہ نے
23:55قوت القلوب کے اندر لکھا
23:57کہ بزرگ کہتے ہیں
23:59مجھے خواب آئی
24:00کہ میں نے دیکھا
24:02جنت ہے
24:03اور جنت میں دسترخان لگا ہے
24:06جس پر ترہ ترہ کی نعمتیں ہیں
24:08اور وہاں پر ایک شخص بیٹھا ہے
24:11فرشتی اس کو
24:14اناوہ و اقسام کی
24:16اعلیٰ علی نعمتیں پیش کر رہے ہیں
24:18اور اس سے کہہ رہے ہیں
24:21کھاؤ
24:22اور وہ شخص
24:26جو کہہ رہا ہے
24:28کہ فرشتو تمہارے کہنے پہ نہیں کھاؤں گا
24:32میں جس کے لئے آیا ہوں
24:34اگر وہ اپنے دستِ قدرت سے
24:36کھلائے گا
24:37تو میں کھا لوں گا
24:38میں جس کے لئے آیا ہوں
24:42جو زندگی گزار کر
24:44جس کی محبت میں آیا ہوں
24:47وہ کھلائے گا تو کھانوں کا
24:50وہ بزرگ کہتے ہیں
24:53پھر میں نے دروازہ جنت میں ایک شخص کو لیکھا
24:56وہ جسے چاہتا ہے جنت میں داخل کر دیتا ہے
25:00اور جسے چاہتا ہے روک دیتا ہے
25:03پھر تیسری جگہ یہ منظر دیکھا
25:07کہ اللہ رب العزت کے عرش کے نیچے ایک شخص کھڑا ہے
25:11اللہ رب العزت کے عرش کے نیچے ایک شخص
25:17کھڑا ہے
25:20اور وہ مسلسل عرش الہی کی طرف تک رہا ہے
25:24نہ دائیں دیکھتا ہے نہ بائیں
25:27اس پر ایک مہبیجت تاری ہے
25:31استغراک تاری ہے
25:32مسلسل تک رہا ہے
25:34تو جب فرشتے سے پوچھا
25:37رضوان جنت سے
25:40کہ یہ کون ہے
25:43جو نہ دائیں دیکھتا ہے نہ بائیں
25:45اس کا نام کیا ہے
25:48اور اس کو یہ قرب کس وجہ سے ملا
25:50تو جب اس جنت کے فرشتے سے پوچھا
25:53کہ یہ مسلسل جو اللہ کے عرش کی طرف دیکھ رہا ہے
25:57یہ کون ہے
25:58تو اس نے کہا
26:01کہ یہ حضرتِ معروف کرخی
26:04رحمت اللہ علیہ کے ذات ہیں
26:06اور ان کو یہ
26:09درجہ اس لیے ملا
26:11کہ یہ دنیا میں ہر عمل
26:13اللہ کی رضا کے لیے کیا کرتے تھے
26:16نہ دوزق کے خوف میں
26:19نہ جنت کے شوق میں
26:20بلکہ ان کا ہر عمل
26:23اللہ کی رضا کے لیے تھا
26:24اور پوچھا پو شخص جو دروازہ جنت پہ کھڑا ہے
26:28جسے چاہتا ہے اندر آنے کی اجازت دیتا ہے
26:31جسے چاہتا ہے روک لیتا ہے
26:33یہ شخص کون ہے
26:34تو رضوانِ جنت نے کہا
26:36یہ حضرتِ امام احمد بن حنبل رحمت اللہ علیہ
26:39اور انہیں یہ درجہ اس لیے ملا
26:42کہ انہوں نے
26:43کوڑے کھائے
26:45مگر قرآنِ مجید کو مخلوق کا کلام نے
26:48خالق کا کلام کہا
26:50بادشاہ کا ستم برداشت کر لیا
26:53مگر اللہ رب العزت کا کلام
26:57قرآنِ مجید
27:00اللہ رب العزت کا کلام
27:01اس پر آپ نے
27:04یہ فرمایا
27:06کہ یہ اللہ کا کلام ہے
27:07کہ قرآن
27:08اللہ کا کلام ہے
27:10مخلوق کا کلام ہے
27:11اور تیسرا وہ شخص
27:15جسے
27:16یہ رتبہ ملا
27:18کہ مختلف طرح کی نعمتیں
27:20اس کے سامنے پڑی ہیں
27:21دسترخانِ جنت نصیب ہے
27:25اور وہ کہہ رہا ہے
27:28کہ جس کے لیے آیا ہوں
27:29وہ اپنے دستے
27:30قدرت سے کھلائے گا
27:32تو کھا لوں گا
27:32وہ نہیں کھلائے گا
27:34تو نہیں کھاؤں گا
27:35یہ نازبرِ کلمات
27:37کہنے والا شخص
27:38یہ حضرتِ بشرحافی
27:40رحمت اللہ علیہ کے ذات ہے
27:42اور انہیں یہ مقام
27:44اس لیے ملا
27:45کہ انہیں صدقِ دل سے
27:47صدقِ دل سے
27:50انہوں نے توبہ کی
27:51انہیں یہ مقام
27:54اس لیے ملا
27:55کہ انہوں نے صدقِ دل کے ساتھ
27:57توبہ کی
27:58کہ وہ ہر وقت
27:59نگے پہنچلتے تھے
28:01اللہ کا قرب پایا
28:03اور انہیں
28:04عبدال میں
28:05صدقین کا درجہ نصیب ہوئے
28:08اللہ رب العزت
28:09ہمیں حضرتِ بشرحافی رحمت اللہ علیہ کی
28:12توبہ کے
28:14نور سے
28:17فیضیاب کرے
28:18اور ہماری اس دندگیوں میں بھی
28:22ہمیں
28:22صحیح مانا میں
28:25حقیقی توبہ کر کے
28:28اللہ رب العزت کا
28:30قرب اختیار کرنے کی سعادت نصیب فرمائے
28:33وَمَا عَلَيْهِ اِلَنْ بَلَا
Be the first to comment
Add your comment

Recommended