Skip to playerSkip to main content
Dars e Quran - Ba-Mutaliq Hazrat Shaikh Abdul Qadir Jilani RA

Speaker: Mufti Zaigham Ali Gardezi

Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidTxmyU0ouHEzuPSW694XN7

#darsequran #ShaikhAbdulQadirJilani #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Al-Fatihah
00:30لَهُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَمَغْفِرَةٌ وَرِسْخٌ كَرِيمٌ صدق اللہ مولانا العظیم
00:35اللہم صلی على سیدنا ومولانا محمد وعلى آلیه واسحابه وبارک السلم
00:42صلاة وسلاما علیك يا رسول اللہ
00:45لِخَمْسَةٌ اُطْفِ بِهَا حَرَّ الْعُبَاءِ الْحَاتِمَةِ
00:49الْمُصْطَفَىٰ وَالْمُرْتَضَىٰ وَابْنَاهُمَا وَالْفَاطِمَةِ
00:52حمد و صلاة کے بعد موزز محترم سامین و ناظرین
00:58آج کہیے درس قرآن کا سلسلہ شہنساہِ ولایت
01:04حضور سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی بغدادی رضی اللہ تبارک و تعالیٰ نہو کے
01:09فضائل و مناقب اور آپ کی سیرت و کردار سے متعلق ہے
01:15قرآن کریم کی آیاتِ بینات کی روشنی میں ان اہلاللہ کا تعرف
01:19اور ان کی زندگی ان کے معمولات
01:23اور اللہ کے ہاں ان کی قدر و منزلت کیا ہے
01:27قرآن و سنت کی روشنی میں ہم جاننے کی کوشش کریں گے
01:31سورہِ انفال کی آیاتِ بینات کی تلاوت کی گئی
01:34ارشادِ خداوندی ہے
01:36اِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ اِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ خُلُوبُهُمْ
01:42فوہی لوگ مومنیں کامل ہیں کہ جب اللہ کا ذکر کیا جائے
01:45تو ان کے دل خوف زدہ ہو جائے
01:47وَإِذَا تُلِيَتَ عَلَيْهِمْ آَيَاتُهُ زَادَتْهُمْ ایمَانًا
01:52اور جب ان کے سامنے اس کی آیتیں تلاوت کی جائے
01:56تو وہ ان کے ایمان کو اور اضافہ کر دے زیادہ کر دے
02:00وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
02:03اور وہ اپنے رب پر ہی توقل کرتے ہیں
02:05الَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَاةَ جو نماز قائم کرتے ہیں
02:09وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
02:12اور ہمارے دیئے ہوئے رزق میں سے خرش کرتے ہیں
02:15اُلَٰئِكَ هُمُ الْمُؤْمِنُونَ حَقَّا
02:18یہی لوگ برحق مومن ہیں
02:21لَهُمْ دَرَجَاتٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ
02:24ان کے رب کے پاس ان کے لئے بلند درجات ہیں
02:27وَمَغْفِرَتٌ اور بخشش ہے
02:30وَرِزْقُنْ قَرِيمُ اور مُعزز رزق ہے
02:34مُعزز روزی ہے
02:35ان آیاتِ بینات میں اللہ تعالیٰ نے
02:37اہلِ ایمان کی شان
02:39ان کی خوبیہ
02:40اور ان کے عصاف کو بیان فرمایا
02:43سورہِ انفعال کی پہلی آیتِ کریمہ میں
02:46اللہ تعالیٰ نے
02:47مومنین کا تذکرہ فرمایا
02:49کہ مومن وہ ہیں جو تقویٰ اختیار کریں
02:54آپس میں صلح کریں
02:56اللہ اس کے رسول کی اطاعت کریں
02:58تو اب مزید ان کی نشانیا
03:00ان کا تعرف کے مومن ہے کون
03:03کمال ایمان والا
03:05کامل مومن
03:06برحق مومن کون ہے
03:07اور ان کے زندگی کے شبروش
03:11کیسے گزرتے ہیں
03:11ان کے معامولات کیا کیا ہوتے ہیں
03:13ان چیزوں سے متعلق پھر تفصیل کے ساتھ
03:15اللہ تعالیٰ نے
03:16جو کامل ایمان والے ہیں
03:19ان کا تعرف ان آیات میں بیان فرمائے
03:21پہلے فرمائیں
03:22اور یہاں ان آیات کے
03:28اسلوب سے ہمیں یہ بھی پتا چلا
03:29کہ کمال ایمان
03:31یہ کمال ایمان
03:33تاعت کو مستلزم ہے
03:35یعنی کمال ایمان
03:37تب ہی ہو سکتا ہے جب آپ
03:38اطاعت میں
03:39فرمہ برداری میں
03:40تقویٰ میں
03:41پریزگاری میں
03:42خوف خدا
03:43خشیت الہی میں
03:44آپ کمال حاصل کریں
03:45ویسے مومن ہونے کا دعویٰ کرتا رہے
03:48اور زندگی
03:49اس کے شبہ روز کے معاملات
03:52وہ
03:52دین سے بلکل
03:54دور اور کٹ کر گزریں
03:55تو صرف دعویٰ ایمان
03:57قابل قبول نہیں ہے
03:58صرف مومن ہونے کا دعویٰ
04:00قابل قبول نہیں ہے
04:01کامل ایمان والا کون ہے
04:03یہ قرآن کریم کی
04:05ان آیاتِ بیانات میں
04:06اللہ تعالیٰ نے خود اس کا تعرف بیان فرما ہے
04:08کہ ان کے
04:09اصاف کیا ہیں
04:10ان کے اعمال کیا کیا ہوتے ہیں
04:12اور پھر
04:13یہاں یہ بھی
04:15اس آیتِ کریمہ کے
04:16اسلوب سے ہمیں پتا چلا
04:17کہ جتنی اطاعت ہوگی
04:20جتنے کمال درجے کی اطاعت
04:22اور فرما برداری ہوگی
04:23اتنا ہی ایمان میں
04:24اضافہ اور مضبوطی ہوتی جاتی
04:26اتنا ایمان کامل ہو جاتا ہے
04:28مضبوط ہو جاتا ہے
04:29اور جتنا
04:30اعمال سے ہم دور ہوں گے
04:32اتنا ہمارا ایمان
04:33کمزور ہو جائے گا
04:34جتنے جتنے انسان
04:36مراتب تیہ کرتا ہے
04:38عبادات کی کسرت کرتا ہے
04:40اور نیک اعمال کے مطابق
04:42اپنی زندگی بسر کرتا ہے
04:43اتنا ہی اس کا ایمان
04:44مختہ ہوتا جاتا ہے
04:46مضبوط ہوتا جاتا ہے
04:47اور
04:48جتنا جس کا بڑا مرتبہ ہے
04:52مقام و مرتبہ ہے
04:53جس کا جتنا شاندار عمل ہے
04:55وہ اللہ کی بارگاہ میں
04:56اسی قدر مقرب ہے
04:58تو ان آیات بینات میں
05:00اللہ تعالیٰ نے
05:01اہلِ ایمان کی
05:03کامل مومنین کی شان
05:04اور ان کے اصاف کو بیان فرمائیں
05:06کہ ان کی زندگی
05:07ان پاکیزہ اصاف میں گزرتی ہے
05:09پہلا فرمائیں کہ
05:11اِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ الَّذِينَ اِذَا ذُكِّرَ اللَّهِ
05:14جب اللہ کی
05:15اللہ کا ذکر کیا جائے
05:17وَجِلَتْ خُلُوبُهُمْ
05:19تو ان کے دل خوف زدہ ہو جاتے ہیں
05:20اب یہاں خوف دو طرح کا ہوتا ہے
05:22ایک تو
05:24عام مسلمانوں کا خوف ہے
05:26پریزگاروں کا خوف ہے
05:27کہ
05:29اللہ کے عذاب کے خوف سے گناہ کو ترک کر دینا
05:32کہ اللہ کی بارگاہ میں ہم حاضر ہوں گے
05:35تو ایسا نہ ہو کہ ان آمال کی وجہ سے
05:39ہماری گرفت فرمائی جائے
05:40اللہ کی بارگاہ میں ہم اتاب کا شکار ہوں
05:43ایک خوف تو یہ ہے
05:44یہ جو عام مسلمانوں میں
05:46پریزگاروں میں یہ خوف رہتا ہے
05:48دوسرا خوف انبیاء اور مرسلین کا خوف ہے
05:51جو اللہ کی بارگاہ میں
05:53اس پوری کائنات میں سب سے زیادہ مقربین ہیں
05:55ان کا خوف ہے
05:56وہ خوف کیا ہے کہ
05:58اللہ کا جلال اس کا خوف ہے
06:00اللہ کی عظمت کا خوف ہے
06:02اللہ کی کبریائی کا
06:03اللہ کی بے نیازی کا خوف ہے
06:05یہ انبیاء اور مرسلین کا خوف ہے
06:08کیونکہ
06:09اللہ کی بارگاہ سے
06:11انہیں دوزق کے عذاب سے
06:13امن ہے
06:14نجات ہے
06:15ان سے متعلق تصور
06:16نہیں کیا جا سکتا
06:17تو ان کا خوف کیا ہوتا ہے
06:19اللہ رب العالمین کا جلال
06:21اس کی عظمت
06:22اس کی قبریائی
06:23اس کی بڑائی
06:24اس کی بینعازی
06:25ان ساری چیزوں سے
06:26متعلق
06:27انبیاء اکرام علیہ السلام
06:28کا خوف رہتا ہے
06:29اور
06:30جس کا جتنا
06:32اللہ کی بارگاہ میں
06:33قرب ہے
06:33اتنا ہی خوف ہے
06:35اس کا
06:35اس لئے
06:36امام الانبیاء
06:37صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
06:38نے فرمایا
06:38حضرت ام المومنین
06:40سید عائشہ صدیقہ
06:41رضی اللہ تعالیٰ
06:42نے آپ کی روایت ہے
06:43وہ فرماتی ہے
06:45کہ حضور نے
06:46مجھ سے فرمایا
06:46کہ عائشہ
06:47میں تمام لوگوں میں
06:49سب سے زیادہ
06:49اللہ کی معارفت رکھتا ہوں
06:50اور تمام لوگوں میں
06:53سب سے زیادہ
06:53اللہ کا خوف رکھتا ہوں
06:55یعنی جس کا
06:56جتنا بلند مقام ہے
06:58اتنا ہی خوف ہے
06:59اتنا ہی خشیت ہے
07:02اتنا ہی تقوی ہے
07:03اتنی پریزگاری ہے
07:04اور
07:06آر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
07:08کی کسی روایات ہے
07:09حضرت سید عائشہ صدیق
07:11رضی اللہ تعالیٰ عنہ
07:11ایک مرتبہ
07:13حضور کی بارگاہ میں
07:13حاضر ہے
07:14عرض کرتے ہیں
07:15یا رسول اللہ
07:16صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
07:17میں دیکھ رہا ہوں
07:18کہ
07:18آپ
07:19وقت سے پہلے
07:21بڑے ہوتے جا رہے
07:21یا رسول اللہ
07:23زوف آتا جا رہے
07:24اور
07:25بڑاپے کے
07:26اثرات آتے جانے ہیں
07:27یا رسول اللہ
07:27ابھی
07:28آپ کی عمر مبارک
07:29اتنی زیادہ نہیں ہے
07:30بڑاپے کے
07:31اثرات آ رہے ہیں
07:32یا رسول اللہ
07:33آپ بڑے ہوتے جانے ہیں
07:34اس کی وجہ کیا ہے
07:35یعنی انسان
07:36ایک تو
07:37عمر کے حساب سے ہوتا ہے
07:38اور ایک
07:39کوئی غم آ جائے
07:40کوئی خوف آ جائے
07:41کوئی فکر آ جائے
07:42اس کی وجہ سے بھی
07:43وقت سے پہلے
07:44اس کی اثرات آنے شروع ہو جاتے ہیں
07:45تو
07:46سیدنا صدیق اکبر
07:47عدی اللہ تعالیٰ عنہ سے
07:48امام الانبیاء
07:50صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
07:51نے جو وجہ بیان فرمائے
07:52ہم اس کو بھی سامنے رکھیں
07:54اور پھر
07:57حضور کا مقام و مرتبہ
07:58تو ہر مسلمان جانتا ہے
08:00پھر
08:01اس حدیث مبارکہ کے
08:03مطابق ہم
08:03اپنا محاسبہ کریں
08:05کہ اگر
08:07امام الانبیاء
08:08صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
08:09اللہ کی بارگاہ میں
08:10آپ کی یہ کیفیت ہے
08:12اور خوف کی یہ کیفیت ہے
08:15اور ان آیات بینات
08:17اس پورے قرآن مقدس سے متعلق
08:20جو
08:20وعیدات بیان فرمائی گئی ہیں
08:22ان کو پڑھ کر
08:23حضور کی کیا کیفیت ہے
08:25اس کے مطابق ہمیں
08:27اپنا محاسبہ کرنا ہے
08:28اپنا جائزہ لینا ہے
08:29اور ان آیات کی روشنے میں
08:31ہم اپنی اصلاح کرنے کی کوشش کریں
08:33حضور نے فرمایا
08:34کہ ابو بکر
08:35سورہ حود
08:37سورہ مرسلات
08:38سورہ واقعہ
08:39ان جیسی سورتوں کے نزول
08:41نے مجھے وقت سے پہلے بڑھا کر دیا
08:42یعنی ان آیات بینات میں
08:45ان صورتوں میں
08:46اللہ تعالیٰ نے
08:47عذابات کا تذکرہ فرمایا
08:49پچھلی امتوں کی
08:50ہلاکت کا تذکرہ فرمایا
08:51حضور
08:53اپنی امت سے متعلق
08:55اللہ رب العالمین سے خوف فرماتے تھے
08:57اللہ کی عذاب سے
08:58ڈرتے تھے
08:59کہ جس طرح گزشتہ
09:00اقوام کو ہلاک کیا گیا
09:01ایسا نہ ہو
09:03کہ یہ کیفیت
09:03میری امت کے ساتھ بھی کی جائے
09:05اور اللہ کے جلال
09:07اللہ کی کبریائی
09:08اللہ کی بڑھائی سے
09:09اور اللہ کی عظمت سے
09:12آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
09:13کا یہ معاملہ ہمیں نظر آتا ہے
09:15اور
09:17اسی طرح
09:18سیدنا انس بن مالک
09:20رضی اللہ تعالیٰ نو
09:20آپ فرماتے ہیں
09:21کہ ایک مرتبہ حضور نے
09:23مجھ سے فرمایا
09:23بلکہ حضرت عبداللہ ابن مسعود
09:25فرمایا کہ
09:27قرآن پاک کی تلاوت کرو
09:29میں نے تلاوت شروع کی
09:31اور
09:32سورہ نسا کی چند آیات بینات
09:35میں نے تلاوت کی
09:35یہاں تک کہ
09:36اس آیت کریمہ میں پہنچا
09:38کہ فقائف آئدہ
09:39جئنا من کل امت
09:40ام بشہید
09:40وجئنا بک
09:42آلا ہا
09:42اولائی شہیدہ
09:43تو
09:44آپ کہتے ہیں
09:45کہ جب میں ان آیات بینات میں پہنچانا
09:47تو
09:47میں نے ملاحظہ کیا
09:49کہ آپ
09:50صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
09:51گریہ فرما رہے ہیں
09:52حضور کے چشمان مقدس میں آسو ہیں
09:55قرآن پاک کی آیات کی
09:58تلاوت کی جاری ہے
09:59اور حضور کی کیفیت یہ
10:00آج ہمارے سامنے پورا قرآن
10:02تلاوت کر دیا جائے
10:03ہم تس سے مشنی ہوتے
10:04ہمیں نہ
10:05انعام کی آیات سے
10:07متعلق کوئی
10:08ایک طلب پیدا ہوتی ہے
10:09خواہش پیدا ہوتی ہے
10:11تمنا پیدا ہوتی ہے
10:12اور نہ خوف کی آیات سن کر
10:14ہمیں کوئی
10:15عذاب کی آیات سن کر
10:17کوئی خوف آتے ہیں
10:18اور
10:19اللہ کا کہہ و غزب
10:20اس کی آیات بینات پر سن کر
10:22ہم اپنے انداز میں
10:24کوئی فرق نہیں
10:25تبدیلی محسوس کرتے
10:26تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
10:29کا معاملہ یہ
10:30اور اس کی حضور نے
10:31جو فضیلت ہے وہ بیان فرمائی
10:34آپ نے فرمائے
10:35کہ اگر کوئی
10:37اللہ کے خوف کی وجہ سے
10:38کسی کی آنکھوں سے آنسو نکلا
10:40وہ
10:41مچھر کے
10:42سر کے برابر کیوں نہ
10:43یعنی اتنا معمولی بھی
10:45اگر کسی کی آنکھ سے آنسو نکلا
10:47رب کے خوف کی وجہ سے نکلا
10:49اللہ رب العالمین
10:50اس پر دوزک کی آگ کو حرام فرماتے گا
10:52تو یہ اہلاللہ کی شان یہ ہے
10:54اہلاللہ کا مقام
10:56ان کا کردار یہ ہے
10:59کہ وہ
11:00قرآن ان کی
11:01اس کیفیت کو بیان فرماتا ہے
11:03کہ اِذَا ذُكِرَ اللَّهُ وَجِلَتْ قُلُوبُهُمْ
11:06کہ جب اللہ کا ذکر کیا جائے
11:07تو وہ ان کے دل خوف زدہ ہو جاتے ہیں
11:09ان کے دل میں
11:11اللہ کا ڈر پیدا ہو جاتے ہیں
11:13کہ ایسا نہ ہو
11:14کہ جو رب اتنی بڑی باتشاہت والا ہے
11:16اتنی بڑی طاقت والا ہے
11:17اتنے بڑے اختیارات والا
11:19قوت والا
11:19قدرت والا ہے
11:20ایسا نہ ہو
11:21کہ وہ میری گریت فرما دے
11:22میرے کسی عمل پر وہ
11:25عطاب کا شکار مجھے فرما دے
11:27میرے کسی عمل کا وہ
11:29معاقضہ فرمائے
11:30میرے پاس کوئی جواب نہیں ہوگا
11:31تو فرمائے
11:32کہ وہ اہلاللہ کی شان یہ ہوتی ہے
11:34اللہ کے برگزیدہ بندوں کی
11:36کامل ایمان والوں کی شان یہ ہوتی ہے
11:39کہ ان کے جو دل ہیں
11:43وہ اللہ رب العالمین کے خوف کی وجہ سے
11:45وہ ڈرتے رہتے ہیں
11:48خوف زیادہ رہتے ہیں
11:49پھر آگے فرمایا
11:50اور جب ان پر
11:56ان کے رب کی آیات تلاوت کی جائیں
11:58تو یہ آیات کا تلاوت کرنا
12:01ان کے ایمان میں
12:02پختگی کا
12:03اضافہ کا باعث بن جاتے ہیں
12:06یعنی قرآن
12:07کا یہ موجزہ ہے
12:08قرآن کا یہ اجاز ہے
12:10کہ آپ
12:11کسی کے سامنے بھی پڑھیں چاہے
12:12وہ قرآن کی زبان سمجھتا ہے
12:13یا نہیں سمجھتا
12:14اگر کوئی
12:16اچھے لہن کے ساتھ
12:17انداز کے ساتھ
12:18پڑھنے والا ہو
12:19تو یہ قرآن
12:20دل میں اترتا ہے
12:22دل میں نرمی پیدا کرتا ہے
12:24دل میں
12:25چاشنی پیدا کرتا ہے
12:27اور
12:28دل کی دنیا کی تبدیلی کا یہ قرآن باعث ہے
12:31اسی لئے
12:33ہم دیکھیں
12:34کہ زمانہ جاہلیت میں
12:36جو اسلام دشمنی میں
12:38بڑا نام رکھتے تھے
12:39جب قرآن کی آیات
12:41ان کے سامنے تلاوت کی گئے
12:42تو دل نرم پڑ گئے
12:43سید نمر فاروق
12:44رضی اللہ تعالیٰ
12:45کا معاملہ
12:46واقعہ
12:46ہمارے سامنے ہے
12:47جب آپ کی بہن
12:49نے آپ کے سامنے
12:49قرآن پاک کی تلاوت فرمائی
12:50تو وہ جو پہلے دشمنی تھی
12:53غصہ تھا
12:54جذبات تھے
12:55وہ سارے کے سارے وہ
12:56ٹھنڈے ہو گئے
12:57اور وہ دل
12:59ایسا مائل ہوا
13:00دل میں ایسی نرمی پیدا ہوئی
13:01کہ پھر آپ بھی
13:03حضور کی بارگاہ میں
13:04غلامی کے لئے حاضر ہو گئے
13:05تو وجلت قلوبہم
13:07وَإِذَا تُلِيَتَ عَلَيْهِمْ
13:09آیاتُ زَادَتْهُمْ ایمَانًا
13:10ان کے ایمان میں
13:12پختگی آ جاتی ہے
13:13اضافہ ہوتا جاتا ہے
13:15ان کے ایمان میں
13:16مضبوطی آتی جاتی ہے
13:18یہ کلام الہی کی تاثیر ہے
13:21یہ کلام الہی کا موجزہ ہے
13:23کہ آپ کسی غیر عربی کو
13:24کسی عجمی کو قرآن سنائیں
13:26آج ہم کسی اچھے کاری کی
13:28آواز میں
13:29تلاوت سنتے ہیں
13:31تو ایک روحانی طور پر
13:33ایک مسررت اور کیفیت تاری ہو جاتی ہے
13:35اور ایک سرور تاری ہو جاتا ہے
13:37حالانکہ ہم قرآن کی زبان نہیں سمجھتے
13:39ہمیں سمجھنی چاہیے
13:41ہم اس کو سمجھ کر پڑھیں
13:42اس کو سمجھنے کی کوشش کریں
13:44کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ سے کلام کیا فرمایا
13:46تو یہاں اللہ تعالیٰ نے
13:48اہل اللہ کی شان بیان فرمائی
13:51اور پھر یہ قرآن تو اللہ کا کلام ہے
13:53اور اللہ تعالیٰ
13:55اس میں اپنے بندوں سے خطاب فرماتا ہے
13:57جس طرح ایک صابی رسول
13:59وہ گوشہ نشین ہو گئے
14:01تو ان سے پوچھا گیا کہ
14:02آپ کو اس تنہائی میں خوف نہیں آتا
14:04تو آپ نے فرمایا کہ
14:06تمہیں کس نے کہا کہ میں تنہا ہوں
14:08میرا جب
14:09دل کرتا ہے کہ کوئی مجھ سے بات کرے
14:12تو میں قرآن پڑھ لیتا ہوں
14:14کیونکہ اس میں رب مجھ سے کلام فرماتا ہے
14:16اور جب میرا دل کرتا ہے
14:18کہ میں کسی سے کلام کروں
14:20تو میں نماز پڑھتا ہوں
14:21اور اپنے رب سے کلام کرتا ہوں
14:22تو نماز میں انسان اپنے رب سے کلام کرتا ہے
14:26اور قرآن میں
14:28اللہ رب العالمین بندوں سے کلام فرماتا ہے
14:30تو ہم جب قرآن کی تلاوتی
14:32سنداز میں کریں
14:33تو یقیناً وہ ہمارے ایمان کی مضبوطی کا
14:36ہمارے ایمان کی پختگی کا باعث ہوگا
14:38کہ رب مجھ سے کلام فرمارے
14:40I believe, my friends keep me from god
14:42when we have a falsehood, we will then
14:45guide us to the Quran of Pach
14:46and our Godを
14:48Quran'sين who do we have the gift from the audits
14:50which is our goal
14:52comes from the view of the world
14:54so Allah's friend
14:56of the shanan is here
14:57He is
14:58if he is a almighty
15:01unka iman
15:02bhaja tae
15:03unke iman
15:04me
15:04puchtigy
15:05aati ji
15:06aati ji
15:07aati
15:07They have a relationship with people with them
15:12And what the Bible is that
15:13The Hebrew as a Christian
15:17He deserves to bear with me
15:19My woman has a good relationship
15:20My brother has a good relationship
15:23When I have a good relationship
15:25I have a good relationship
15:26To make a reply
15:28That the Bible is connected
15:29That the Bible is connected
15:31How she made a love
15:32That the Bible is connected
15:34The Bible is connected
15:35is not true that
15:36what kind of man who comes to do
15:38what kind of difference is
15:39what kind of man does that
15:41that's what kind of man to do
15:43when you give him a word
15:44when you are told
15:45that when you have a word
15:47to tell the truth
15:48and then you can't ignore it
15:49when you have a word
15:50when you are told
15:51when you have a word
15:53that Allah has been
15:54using a word
15:55as much as a word
15:55and a word
15:57that the expect
16:00that it will be
16:02when you have a word
16:04اور ان کی یہ خوبی
16:06بیان فرمائی گئی
16:07کہ جب ان پر آیات تلاوت کی جاتی ہیں
16:09تو ان کا ایمان بڑھ جاتا ہے
16:11ان کے ایمان میں پختے گی آتی جاتی ہے
16:13مضبوطی آتی جاتی ہے
16:15پھر فرمائیں کہ
16:16وہ اپنے رب پر توکل کرتے ہیں
16:20بروسہ کرتے ہیں
16:20اعتماد کرتے ہیں
16:22ہر کام میں اللہ پر توقل کرتے ہیں
16:25ہر کام میں
16:26اللہ پر بروسہ کرتے ہیں
16:28وہ چاہے کاروبار ہیں
16:30گھرے لو معاملات ہیں
16:31معاشرتی معاملات ہیں معاشی معاملات ہیں
16:34کسی بھی طور پر
16:36تنگی ہے
16:36آسائش ہے خوشی ہے غمی ہے
16:39ہر چیز میں وہ اپنے رب پر توقع کرتے ہیں
16:42اور جو اپنے رب پر توقع کرتے ہیں
16:44جو اللہ پر توقع کرے گا
16:48تو اللہ اس کو کافی ہوگا
16:50اس کو در بدر بٹکنے کی
16:52بہکنے کی
16:54ادھر ادھر مارا مارا پھرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے
16:56جب وہ اللہ پر توقع کر لے
16:58کہ باری طالعہ تو میرا رب ہے
17:00میں اپنے ہر معاملے میں
17:02تجھ پر بروسہ کرتا ہوں توقع کرتا ہوں
17:04میرے اس کام میں خیر نازل فرما
17:06میرے اس کام میں برکت عطا فرما
17:08اور جب انسان کی یہ
17:10کیفیت ہو تو پھر اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ
17:12معاملہ کیا فرماتا ہے
17:13اس کو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک حدیث مبارکہ میں فرمایا
17:17حضور نے فرمایا
17:18کہ اگر تم اللہ پر توقع ایسا کرو
17:20جیسا توقع کرنے کا حق ہے
17:22جیسا توقع کیا جانا چاہیے
17:30کہ وہ صبح خالی پیٹ جاتے
17:32وہ شام کو سہر ہو کے واپس آتے
17:35ان کے گھنسلے میں
17:36کوئی رزق امبار نہیں لگے ہوتے
17:38انہوں نے غزا کو زخیرہ نہیں کیا ہوتا
17:40کہ سردیاں آ رہی ہیں چلو
17:42اس کو زخیرہ کر لے
17:44چار چھے دن کا آگے
17:46بارشیں آ رہی ہیں تو زخیرہ کر لے
17:48وہ صبح خالی پیٹ ہوتے ہیں
17:50شام کو جب آتے ہیں تو سہر ہو کے آتے ہیں
17:52تو فرمایا کہ جب تم ایسا کرو
17:54تو اللہ تعالیٰ تمہیں ایسا رزق اطاف فرمائے گا
17:57جیسے وہ پرندوں کو رزق اطاف فرماتا ہے
17:59تو یہ اہلاللہ کی شان یہ ہے
18:01کہ وہ اللہ پر توقع کرتے ہیں
18:03بروسہ کرتے ہیں
18:04اعتماد کرتے ہیں
18:05وہ دنیا داروں سے امیدیں نہیں لگا کے رکھتے ہیں
18:08وہ سرمایہ داروں سے
18:09بادشاہوں سے
18:10حکمرانوں سے
18:12صاحب سروت طبقے سے امیدیں نہیں لگا کے رکھتے ہیں
18:15کہ فلاں صاحب سے دوستی کر لی جائے
18:17معاملات سیدھے ہو جائیں گے
18:18اور
18:19تعلقات بنایا جائے
18:21اس کے لیے سفارشیں کرائی جائیں
18:22بیچ میں لوبنگ کرائی جائے
18:24کہ فلاں صاحب سے میرے تعلقات بنوا دیں
18:27ان کی دعوت کر دیں
18:28اور ان کے لیے
18:30آلشان تھاٹ بار کا اتمام کیا جائے
18:32ان کے لیے استقبال کرائی جائے
18:34صرف دنیا داری کے لیے
18:35صرف مضبوطی حاصل کرنے کے لیے
18:38صرف معاشرے میں ایک مقام
18:40اور طاقت اپنی بڑھانے کے لیے
18:42کہ فلاں سے میرے تعلقات بن جائیں
18:44فلاں وزیر ہے
18:45مشیر ہے
18:45صدر ہے
18:46گورنر ہے
18:47کوئی بھی ہے
18:48تو میرا اس سے تعلق بن جائے
18:50لائن بن جائے
18:51وہ ان کا مطمئن نظریہ نہیں ہوتا
18:53ان کی
18:55طلب کیا ہوتی ہے
18:56تڑب کیا ہوتی ہے
18:57کوشش کیا ہوتی ہے
18:59مطمئن نظر کیا ہوتا ہے
19:00وَعَلَىٰ رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
19:02اپنے رب پر توقل کرتے
19:04بروسہ کرتے
19:05دنیا داروں پر بروسہ کر کے
19:07حاصل کیا ہونا ہے
19:08دنیا دار چاہے
19:10کتنا ہی طاقتور
19:11اور
19:11صاحبِ سروت و حیثیت کیوں نہ ہو
19:13ایک دائرہ کار ہے
19:15ایک لیمٹ ہے
19:17کہ یہاں تک
19:17اس کی حدود و قیود ہیں
19:19اتنے اس کے اختیارات ہیں
19:20رب پر توقل کیوں نہ کیا جائے
19:23کہ جس کا کوئی
19:24لیمٹ نہیں ہے
19:25کوئی حد نہیں ہے
19:26کوئی حساب نہیں ہے
19:27جس کی طاقتوں کی
19:29جس کے خزانوں کی
19:30کوئی حساب
19:31اور کوئی شمار نہیں ہے
19:32اس پر توقل کریں گے
19:34تو یقیناً
19:35اللہ رب العالمین برکتیں عطا فرمائے گا
19:37حضور غصی عظم
19:38رضی اللہ تعالیٰ
19:39تعالیٰ عنہ
19:39آپ کا
19:40لنگر خانہ
19:42آپ کا آستانہ
19:44آپ کی خانکہ
19:45اس میں
19:45پورا سال
19:46غربہ کے لیے
19:48مدد کی جاتی ہے
19:48بادشاہ وقت
19:50حاضر ہوتا ہے
19:50کہ حضور یہ میری طرف سے
19:51قبول فرمالیں
19:52اولاً تو آپ نے
19:53ملنے سے انکار فرما دیا
19:55جب
19:56زبدستی کر کے
19:57وہ آپ کی خانکہ میں
19:58حاضر ہوئی گیا
19:59تو عرض کرنے لگا
20:05آپ نے
20:08اس کو باز رکھنے کی
20:09تاقید فرمائی
20:09لیکن
20:10اسرار کرنے لگا
20:11اب وہ اس زوم میں آیا تھا
20:13کہ
20:13اس خانکہ سے
20:14اگر مجھے کچھ
20:15سرٹیفیکٹ مل گیا
20:16تو پھر تو میری منمانیوں
20:18کو ایک
20:18سند مل جائے گی
20:19کہ یہ بادشاہ
20:21جیسا ہے
20:22اس کا اچھا
20:23برا
20:24اس کا صحیح
20:25غلط
20:25سب صحیح ہے
20:26کیونکہ
20:27حضور غصی عظم
20:28رضی اللہ تعالیٰ عنہ
20:29کی بارگاہ میں
20:30یہ مقبول ہے
20:30وہاں پہنچ گیا
20:31تو آپ نے
20:32انتہائی جلال کا
20:33اظہار فرمائے
20:34وہ
20:35اشفیو کی
20:35تھیلی آپ نے لی
20:36اور اس کو
20:37الٹا کیا
20:38اور
20:39وہاں سے
20:40تازہ خون
20:41ٹپکنے لگا
20:41آپ نے
20:43جلال کا اظہار
20:44کرتے ہو
20:44فرمائے
20:44کہ تمہیں
20:45شرم نہیں آتی
20:45حیاء نہیں آتی
20:47کہ مخلوق کا
20:48خون نچوڑ کر
20:49ہمیں آکے
20:50نظرانے پیش کرتے ہو
20:51یعنی
20:52اللہ کا ولی
20:53کونہ ہوتا ہے
20:54کہ جو دنیا داروں
20:55جو بادشاہ ہوں
20:56جو طاقتور
20:57جو سرمایہ دار
20:58ان کی طرف
20:59اس کی کوئی طلب نہ ہو
21:01کوئی نظر نہ ہو
21:02کوئی اس کا مقصد نہ ہو
21:03اللہ ربہم یتوکلون
21:06وہ اپنے رب پہ توقل کرے
21:07اپنے رب پہ بروسہ کرے
21:08کہ طاقتیں اسی کی ہیں
21:10خزانے اسی کے ہیں
21:12اختیارات اسی کے ہیں
21:13یہ دنیا دار کیا بیشتے ہیں
21:15ان دنیا داروں کی اوقات کیا ہے
21:17کہ میں اپنے رب کا در چھوڑ کر
21:19ان کے دروازے پہ آجو
21:20میں اپنے رب سے تعلق کو
21:22چھوڑ کر کمزور کرے
21:24جو مجھے وقت
21:26رب کی بارگاہ میں لگانا چاہیے
21:27میں ان سرمایہ داروں کی
21:29چاپلوشی میں لگاتا رہا
21:30اللہ ربہم یتوکلون
21:32حضور غوشی آزم نے فرمایا
21:34کہ خدا کی قسم
21:35اگر تمہاری
21:35حضور سے نسبت کا خیال نہ ہوتا
21:37کیونکہ وہ عباسی حکمران تھا
21:40اور بنو عباس حضور کے چچا کی
21:41اولاد سے ہیں
21:42تو آپ نے فرمایا
21:44کہ اگر حضور کی
21:45قرابت داری کا خیال نہ ہوتا
21:46تو یہ خون اتنا بیٹا
21:48کہ تمہارے محلہ تک جا پہنچتا
21:49لوگ پھر تمہارا تماشا دیکھتے
21:51تو اللہ کے
21:54برغزیدہ بندوں کا
21:55توقل کیا ہوتا ہے
21:57کہ وہ اللہ پہ
21:59بروسہ کرتے ہیں
22:00اللہ سے لو لگا کے رکھتے ہیں
22:01اللہ پہ تقیہ کیے رکھتے ہیں
22:03کہ ہمارا رب سے تعلق ایسا ہے
22:05وہ ہمیں کبھی محروم نہیں فرمائے گا
22:07کبھی مایوس نہیں فرمائے گا
22:09کبھی اللہ تعالی ہمیں رسوہ نہیں فرمائے گا
22:12وَمَنْ يَتَوَكَّلَ عَلَى اللَّهِ فَهُوَ حَسْبُهُ
22:15کہ جو اللہ پر توقل اور بروسہ کرتا ہے
22:17اللہ ہی اس کو کافی ہے
22:18تو یہاں اللہ کے
22:21برغزیدہ بندوں کی شان کو بیان فرمائے
22:23کہ وَعَلَى رَبِّهِمْ يَتَوَكَّلُونَ
22:25اب یہاں تک اللہ تعالی نے
22:27تین اصاف
22:28جو باطنی اصاف ہیں
22:30اہل اللہ میں جو پائے جاتے ہیں
22:33کسی بھی اللہ کے ولی میں یہ پائے جاتے ہیں
22:35ان کا تذکرہ فرمائے
22:36پہلا فرمائے کہ
22:38جب اللہ کا ذکر کیا جائے دل خوفزدہ ہو جاتے ہیں
22:41قرآن کی آیات تلاوت کی جائے
22:43تو ایمان بڑھ جاتا ہے مضبوط ہوتا ہے
22:45اور وہ اپنے رب پر بروسہ کرتے ہیں
22:47توقل کرتے ہیں
22:48یہ باطنی اصاف ہے
22:50اب اللہ تعالی نے اگلی آیت کریمہ میں
22:53دو اصاف ظاہری بیان فرمائے
22:55اور یہاں قرآن پاک کی
22:57ان آیات کا اسلوب ہم دیکھیں
22:59کہ
23:01جب تک باطن کی تطہیر نہیں ہوگی
23:04باطن کی صفائی نہیں ہوگی
23:05باطن کا تشکیہ نہیں ہوگا
23:07اور باطن کی پاکیزگی
23:09کسی کو حاصل نہیں ہوگی
23:10تو ظاہری طور پر نمازیں پڑھنے سے
23:12کوئی فائدہ نہیں ہے
23:13جب تک دل پاک نہیں ہے
23:16دل ایمان سے خالی ہے
23:18دل اللہ کے خوف
23:20تقویٰ پریزگاری
23:21ان چیزوں سے خالی ہے
23:22تو ظاہری طور پر نمازیں پڑھنا
23:25ظاہری طور پر خرش کرنا
23:27ان ساری چیزوں سے کوئی فائدہ نہیں
23:28تو جو باطن کی پاکیزگی ہے
23:31اسی پر ظاہر کی
23:34جو پاکیزگی ہے
23:35طہارت ہے وہ مترتب ہوتی ہے
23:36یعنی اگر باطن پاکیزہ ہوگا
23:39تو ظاہر بھی اللہ تعالی
23:40اس کے بدلے سے
23:41اس کی برکت سے پاکیزہ فرما دے گا
23:43آپ فرمایا کہ
23:44اللَّذِينَ يُقِيمُونَ الصَّلَا
23:45وہ نماز قائم کرتے ہیں
23:48وَمِمَّا رَزَقْنَاهُمْ يُنفِقُونَ
23:50اور جو ہم نے انہیں
23:51رزق عطا فرمایا ہے
23:52اس میں سے وہ خرش کرتے ہیں
23:55قرآن کریم میں
23:56اگر ہم دیکھیں
23:57نماز
23:57سیکڑوں مقامات پر
23:59اللہ تعالیٰ نے
24:00اس کی فرضیت
24:00اس کی تاقید
24:02اس کی فضیلت
24:02اس کی اہمیت کو
24:03مختلف پہلوں سے بیان فرمایا
24:05اور
24:07بدنی عبادات میں
24:09سب سے زیادہ افضل عبادت ہے
24:12حضور نے فرمایا
24:13میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے
24:14جنت نماز کی کنجی ہے
24:17دین کا ستون ہے
24:18سب سے پہلے
24:19اللہ کی بارگاہ میں
24:20اس سے متعلق سوال کیا جائے گا
24:21اور
24:22بے شمار
24:23آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
24:25نے اس کی برکات
24:26اس کی فضیلت
24:26اور اس کی اہمیت
24:27بیان فرمائی
24:27اور اس کے ترق پر
24:29حضور نے وعیدات بیان فرمائی
24:30اب
24:32اولیاء کاملین کا
24:33اگر ہم معاملہ دیکھیں
24:34حضور غوثِعظم
24:35کا ہم تذکرہ کر رہے ہیں
24:38اور
24:38ان کا
24:39یوم مناتے ہیں
24:40ان کا
24:41ذکر مبارک کیا جاتا ہے
24:43ان کی نسبت پر
24:45ہم فخر کرتے ہیں
24:46لیکن ہم
24:47اہلاللہ کی عبادات
24:48کبھی جائزہ لیں
24:49کہ یہ کس قدر
24:51اللہ سے اپنا
24:52لو لگا کے رکھتے تھے
24:53تعلق ان کا مضبوط تھا
24:55حضور غوثِعظم
24:56رضی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
24:57آپ فرماتے ہیں
24:58کہ میں نے جب سے
24:58ہوش سنبھالا ہے
24:59اس وقت سے لے کر
25:01آج تک میں نے
25:02کبھی کسی نماز کو
25:02چھوڑا نہیں ہے
25:03کبھی کوئی نماز میں نے
25:05ترق نہیں کی ہے
25:06اب
25:08حضور غوثِعظم
25:09کہ یہ شاندار عمل
25:09اور آپ سے
25:11نسبت قائم کرنے والا
25:13کوئی
25:13جو آپ کا
25:14عقیدت مند
25:15ارادت مند ہے
25:16وہ اپنے
25:17عمل کا محاسبہ کرے
25:19اپنے گریبان میں جھانکے
25:20کہ میں کیا کرتا ہوں
25:21میری نمازیں کیسی ہیں
25:23میرا عبادات سے
25:26کیا تعلق ہے
25:26بلکہ ایک مرتبہ
25:28آپ کسی
25:29مقام سے تشریف لے جا رہے تھے
25:31ایک بادل آپ پر سایا کرنے لگا
25:32بادل سے آواز آتی ہے
25:34کہ عبدالقادق
25:34تمہیں نمازوں کی ضرورت نہیں ہے
25:36تم نے اتنی عبادت کر لیا
25:38کہ نماز
25:38اب نہ بھی پڑھو تو
25:39تمہارے مقام میں
25:41کوئی فرق نہیں آئے گا
25:42فوراً آپ نے خیال فرمائے
25:44کہ میری کیا اوقات
25:45نماز تو
25:47اللہ کے نبیوں سے
25:48معاف نہیں ہے
25:49آپ نے فوراً
25:51اس چیز کو جان لیا
25:51کہ یہ شیطانی بیکاوہ ہے
25:53وسوسہ ہے
25:53جو مجھے عبادات کے
25:55زوم میں مبتلا کر کے
25:56عبادت سے دور کرنا چاہتا ہے
25:58آپ نے فرمایا
25:59کہ
26:00نماز تو
26:01انبیاء سے بھی معاف نہیں ہے
26:02میری کیا اوقات
26:03عبدالقادر کی کیا اوقات ہے
26:05تو شیطان ہے
26:06میں تیرے بیکاوے کو جان گیا ہوں
26:08اور میں تجھ سے
26:09اللہ کی پناہ چاہتا ہوں
26:11اب شیطان کا بیکاوہ
26:12ظاہری طور پر
26:13پہلا بیکاوہ وہ ناکام ہوا
26:15دوسرا اس نے دعو چلا
26:16اور کہنے لگا
26:18کہ عبدالقادر
26:19تمہیں تمہارے علم نے بچا لیا ہے
26:20یہ دوسرا
26:21اس کا بیکاوہ تھا
26:23کہ علم کے زوم میں
26:24مبتلا کر کے
26:25آپ کو رائے راہ سے اٹھا دے
26:26آپ نے فرمایا
26:28کہ میرے علم کی کیا مجال
26:29میرے علم کی کیا اوقات
26:31کہ مجھے
26:32تیرے شر سے بچائے
26:33یہ تو اللہ کا فضل ہے
26:35کہ اس نے تیرے بیکاوے سے
26:36مجھے بچا دیا
26:36تو اس وقت شیطان نے ارس کیا
26:39کہ یہ جو میرا حربہ ہے
26:41ہتھکنڈا ہے
26:42اس کے ذریعے میں نے
26:44سیکنوں
26:44اولیاء کاملین کو
26:46رائے راہ سے اٹھا دیا
26:47یعنی عبادت کے زوم میں
26:48مبتلا کر گئے
26:49علم کے زوم میں
26:50مبتلا کر گئے
26:51کہ آپ بڑے عالم ہیں
26:52آپ بڑے عبادت گزاریں
26:53اور آج کے اگر دور میں
26:55ہم دیکھیں
26:56اگر کسی تصوف
26:58سے تعلق رکھنے والے شخص
27:00کو یہ غیبی آواز آ جائے
27:01کہ بھئی تمہیں نمازوں
27:03کی ضرورت نہیں ہے
27:04تم بڑے عالم ہو
27:05بڑے پریزگار ہو
27:06تو اس کی کیفیت کیا ہوگی
27:07وہ تو
27:08اس کے پاؤں زمین پہ نہیں لگیں گے
27:11وہ تو
27:11پھولے نہیں سمائے گا
27:13اس کی حالت یہ ہو جائے گی
27:14کہ وہ اپنے کرامات
27:15اور کسیدے اور چرچے
27:16حضور غوث عظم
27:18ندی اللہ تعالیٰ
27:18اتنا عظیم مقام
27:20اتنا عظیم مرتبہ
27:22اس کے باوجود
27:23آپ نماز سے متعلق
27:24یہ خیال فرماتے ہیں
27:25کہ عبدالقادر
27:27کتنی بھی عزتیں حاصل کر لیں
27:28نماز میں کوتائی نہیں کرنی ہے
27:29نماز میں سستی
27:31نہیں کرنی ہے
27:32یہ اہل اللہ کا
27:33ہمیں طرز عمل نظر آتے ہیں
27:35تو جو نماز
27:36سے جس کا تعلق کمزور ہے
27:38تو یقیناً وہ
27:38اللہ کا
27:39برگزیدہ بندہ نہیں ہو سکتا
27:40اللہ تعالیٰ اسے اپنا
27:41قرب نہیں اتا فرمائے گا
27:43تو یہاں فرمایا
27:44کہ وہ نماز قائم کرتے ہیں
27:45ہمارے دی ہوئے
27:46رس سے وہ خرش کرتے ہیں
27:48اب جن جن میں یہ
27:50وہ صاف پائے جائے
27:50اللہ کی طرف سے
27:52یہ سند اتا فرمائی جا رہی ہے
27:54کہ
27:54یہی لوگ برحق مومن ہیں
27:58کامل ایمان والے
28:01یہ لوگ ہیں
28:01جن کا ایمان
28:03مکمل ہے
28:04کامل ہے
28:05اور
28:06لہم درجات
28:07اندہ ربیہم
28:08ومغفرت
28:08ورزق
28:09کریم
28:09پھر اللہ تعالیٰ
28:10نوازتہ بھی ہے
28:11عزتیں بھی عطا فرماتے ہیں
28:13تو صرف ایمان کا دعویٰ کر لینا
28:15کہ میں مومن ہو
28:16یہاں تو ہمارے معاشرے میں
28:18ہر کوئی دعویٰ کرتا ہے
28:19اس دعویٰ کو ثابت کرنے
28:21یہ بڑا مشکل کام ہے
28:22اس دعویٰ کو ثابت کرنے کے لیے
28:24ان تعلیمات کا ہونا
28:25ان اصاف کا ہونا
28:26یہ ضروری ہے
28:27بلکہ حضور کی بارگاہ میں
28:29ایک صحابی رسول ہے
28:30آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
28:32نے ان سے فرمایا
28:33حضرتِ انس بن مالک
28:34حضور نے فرمایا
28:35کہ انس
28:36تم نے کیسے صبح ہو کی
28:37عرشیہ صلی اللہ میں
28:38ایمان کی آلت میں صبح ہو کی
28:40تو حضور نے فرمایا
28:41کہ تم کیا کہہ رہے ہو
28:42تم جانتے ہو
28:43ہر شئے کا
28:45اس کی کوئی نہ
28:46کوئی حقیقت ہوتی ہے
28:47تمہارے اس دعویٰ کی حقیقت کیا ہے
28:49تم کس بیس پر یہ دعویٰ کر رہے ہو
28:50یعنی حضور کی بارگاہ میں
28:52صحابی رسول یہ دعویٰ کر رہے ہیں
28:53کہ آرسول اللہ میں نے
28:54کامل مومن کی ایسی عصے صبح ہو کی ہے
28:57تو حضور فرما رہے ہیں
28:58کہ دلیل دو
28:58تمہارے اس دعویٰ کی حقیقت کیا ہے
29:01عرض کی
29:02یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
29:03میں دنیا سے بے رغبت ہوں
29:05مجھے دنیا سے کوئی واسطہ نہیں ہے
29:07مجھے دنیا سے کوئی غرض نہیں ہے
29:09میں رات کو بیدار رہتا ہوں
29:11یعنی رات کو اللہ کی عبادت کرتا ہوں
29:13دن کو پیاسا رہتا ہوں
29:15میں گویا ایسا ہوں
29:17کہ اہل جنت کو دیکھ رہا ہوں
29:18کہ وہ ایک دوسرے کی زیارت کرتے ہیں
29:20میں اہل دوزب کو دیکھ رہا ہوں
29:21کہ وہ بوگ سے بلبلار ہیں
29:23اور اللہ سے
29:24اس عذاب سے نجات چاہتے ہیں
29:26یعنی میں
29:27اللہ کی نعمتو کی طلب بھی کرتا ہوں
29:29اور اس کے عذاب سے ڈرتا بھی ہوں
29:31دن میں روزے کی حالت میں
29:34رات میں شبے داری
29:35اگر یہ عصاف پائے جائیں گے
29:37تو اللہ تعالیٰ اپنے قرب اتا فرمائیں
29:38حضور نے فرمایا کہ ان کے ساتھ وابستہ رہو
29:41ان عامال کے ساتھ
29:43اللہ تعالیٰ تمہیں حقیق معرفت اتا فرمائے گا
29:45تو جس میں یہ عصاف پائے جاتے ہیں
29:47یقیناً اللہ تعالیٰ
29:49اسے ایمان کی حلاوت
29:50ایمان کی چاشنی اور ایمان کی مٹھاس اتا فرماتے ہیں
29:53اور جو ایسا ہے
29:55اللہ تعالیٰ اسے اپنا خاص قرب اتا فرماتے ہیں
29:58یقیناً وہ اللہ کا برگزیدہ بندہ ہے
29:59اور جن میں یہ عصاف پائے جاتے ہیں
30:02تو ان کے ساتھ وابستہ ہونا
30:03یہ ہمارے لئے ایک سعادت ہے
30:05اللہ رب العالمین ہمیں
30:06عمل کی توفیق اتا فرمائے
30:08قرآن و سنت کو میار بناتے ہوئے
30:10ہم اولیاء کاملین سے وابستہ ہوں
30:13اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق اتا فرمائے
30:14آج کے اس موضوع کے حوالے سے
30:16اگر کوئی سوال کسی کے ذہن میں
30:17وہ پوچھ لیں
30:18مفتی صاحب میرا یہ سوال ہے
30:24کہ کیا علیاء اللہ آج کے زمانے بھی موجود ہیں
30:27اگر موجود ہیں
30:29تو ان کی پہچان کیا
30:30ہم ان کو پہچانیں گے کیسے
30:31پرائے مربان ارشاد فرمائے
30:33یقیناً اللہ کے ولی ہر دور میں پائے جاتے ہیں
30:36اس کے لئے بہترین طریقہ
30:38قرآن کریم نے میار بیان فرما دیا
30:40جہاں فرمایا ہے
30:41اسی کے ساتھ ہی فرمائے
30:46کہ جو ایمان میں بھی کامل ہوں
30:49تقویٰ اور پریزگاری میں بھی کامل ہوں
30:51جن کی پوری زندگی خوف خدا
30:54خشیت الہی میں اور تقویٰ میں گزرتی ہے
30:56یقیناً وہ اللہ کا ولی ہے
30:57چاہے وہ ریڈی چلانے والا ہوں
30:59یا عرب پتی ہو
31:00اس کے لئے کوئی سٹینڈر نہیں ہے
31:02کہ آپ تاجر ہیں تو اللہ کے ولی نہیں بن سکتے
31:06آپ حکمران ہیں تو اللہ کے ولی نہیں بن سکتے
31:08آپ ریڈی والے ہیں تو اللہ کے ولی نہیں بن سکتے
31:11یہ تصوف
31:12ان ظاہری چیزوں کا نام نہیں ہے
31:15ظاہری علامات کا نام نہیں ہے
31:17اس کے لئے کر رو فر ہونا
31:18مردین کا جمگٹھا ہونا یہ ضروری نہیں ہے
31:21اگر ایک ریڈی والا بھی
31:23خوف خدا تقویٰ پریزگاری
31:25خشیت الہی کے مطابق زندگی گزارتا ہے
31:27اور ان میارات پر پورا اترتا ہے
31:29یقیناً وہ اللہ کا ولی ہے
31:30اور اگر کوئی ایسا نظر آئے
31:33تو پھر اس سے وابستگی اختیار کرنا یہ ضروری ہے
31:35تاکہ اللہ نے اس سے جو کمال
31:38اور اس سے جو مقام و مرتبہ اطا فرمایا ہے
31:40اللہ تعالیٰ اس کی برکتیں بھی ہمیں اطا فرمائے
31:43تو یقیناً اللہ تعالیٰ کے ولی
31:44ہر دور میں پائے جاتے ہیں
31:46صرف پہچان مشکل ہے
31:48آج کے اس دور میں
31:49اور کوشش کریں گے
31:51تو یقیناً اللہ تعالیٰ ان کی معارفت بھی اطا فرمائے گا
31:54السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
31:57علیہ السلام علیہ ورحمت اللہ
31:58علیہ شاہ صاحب میرا آپ سے یہ سوال ہے
32:00کہ جیسا کہ آپ کے علم میں ہے
32:02سوشل میڈیا کا دور ہے
32:03تو کئی لوگ ہمیں دیکھنوں کو ملتے ہیں
32:05جو اہلاللہ اولیاء اللہ کے بارے میں
32:08زبان دراز کرتے ہیں
32:09بدزمانی کرتے ہیں
32:10بیعدہ بھی کرتے ہیں
32:11تو اس سلسلے میں ہمارا کیا کردار ہونا چاہیے
32:14قرآن کریم نے جہاں خیر و شر کا تذکرہ فرمایا
32:21اسی کے ساتھ ساتھ جو شر میں مبتلہ افراد ہیں
32:24ان سے کنارہ کشی اختیار کرنے کی تاقید فرمائے
32:27کہ ان سے کسی طرح کو کوئی تعلق
32:29ایک تو پہلا سٹپ یہ ہے کہ آپ اصلاح کی کوشش کریں
32:32اگر آپ ان کو سمجھا سکتے ہیں
32:34ان کو صدار سکتے ہیں
32:36اصلاح کی کوئی صورت نکل سکتی ہے
32:38تو اصلاح کی کوشش کریں
32:39اور اگر اصلاح کی کوئی کوشش کارگر ثابت نہیں ہو رہی ہے
32:42تو قرآن کریم میں تاقید فرمائی گئی
32:45کہ فلا تقود بادت ذکرہ مالقہ منظالمیت
32:48کہ پھر نصیحت آنے کے بعد
32:50حد سے بڑھنے والوں کے ساتھ بیٹھنا نہیں ہے
32:53حدیث مبارکہ میں فرمائے
32:54کہ وہ مر جائے تو ان کے جنازے میں نہ جاؤ
32:56وہ بیمار ہو جائے ان کی عادت نہ کرو
32:57ان کو سلام نہ کرو
32:59ان کے سلام کا جواب نہ دو
33:00اتنی تاقید فرمائی گئے
33:02اور اہلاللہ کے جو باغی اور بجزبانی کرنے والے ہیں
33:06ان سے متعلق تو حدیث مبارکہ میں فرمائے
33:08کہ حدیث قرسی
33:10یہ اتنے بدبخت افراد ہوتے ہیں
33:15کہ جو اہلاللہ کی دشمنی میں
33:17تاثب میں چلے جاتے ہیں
33:19اور نفرت میں چلے جاتے ہیں
33:21اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
33:23کہ جس نے میرے ولی کے ساتھ دشمنی کی
33:24میں اس سے اعلان جنگ کرتا ہوں
33:26تو جس سے اللہ کا اعلان جنگ ہے
33:28اس کے ساتھ دوستی یاری رکھنا
33:29تعلق واسطہ رکھنا
33:30ظاہر ہے وہ پھر
33:32اس اللہ کے کہر و غزب میں
33:33اپنے آپ کو شامل کرنے کے مترادف ہے
33:36تو اس لیے
33:37یا تو ان کی اصلاح کی کوشش کی جائے
33:38اگر کوئی فائدہ نہیں ہو رہا
33:41تو پھر ان سے کنارہ کشی اختیار کی جائے
33:42وہ اپنی گمراہی میں بٹکتے رہیں
33:44ہمیں ان سے کوئی تعلق نہیں ہونا چاہیے
33:46اہلاللہ سے ہماری نسبتیں مضبوط ہوں گی
33:48اللہ تعالیٰ اس کی برکتیں عطا فرمائے گا
33:50السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
33:52علم ورحمت اللہ ورحمت اللہ ورحمت اللہ وبرکاتہ
34:22وہ علوم دینیہ سے نواقف نہیں ہوتا
34:25ٹھیک ہے
34:27اور نواقف کو اللہ تعالیٰ اپنی ولایت اور معرفت نہیں عطا فرماتا
34:30تو اس لیے
34:31جن اولیاء کاملین سے متعلق ہم پڑھتے سنتے ہیں
34:35کہ انہوں نے کسی کے سامنے زانو تلمش تہین نہیں کیا
34:37کسی ادارے میں نہیں گئے
34:40تو اللہ تعالیٰ کا یہ خاص فضل و کرم رہتا ہے
34:42کہ اللہ تعالیٰ بغیر کسی واسطے سے انہیں علم لدنی عطا فرماتا ہے
34:46لیکن اگر کوئی شخص ہم ایسا دیکھتے ہیں
34:49کہ جس کو کسی چیز سے متعلق کوئی علم نہیں ہے
34:52نہ قرآن پڑھنا جانتا ہے
34:53نہ دین سے متعلق کوئی اس کو آگئی اور واقفی حاصل ہے
34:57تو یقیناً وہ علم
34:59وہ ولی نہیں ہو سکتا
35:01کیونکہ
35:01اللہ کا ولی تو لوگوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لیے ہوتا ہے
35:05جس کے پاس اپنی کوئی رہنمائی نہیں ہے
35:06جس کے پاس اپنی کوئی ڈائریکشن نہیں ہے
35:09جس کے پاس اپنی کوئی قرآن و سنت کا نور نہیں ہے
35:12وہ دوسروں میں نور اور روشنی کیا بانٹے گا
35:15تو اس لیے
35:16اللہ کے ولی کے لیے ضروری ہے
35:18کہ وہ دینی علوم سے
35:20وہ وابستہ ہو
35:22عالم ہو
35:23قرآن و سنت کا جاننے والا ہو
35:25تاکہ خود بھی قرآن و سنت کے مطابق
35:27زندگی گزار سکے
35:28اور وابستگان کو بھی قرآن و سنت کے مطابق وہ
35:31ان کی اصلاح کر سکے
35:33اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق اطاف فرمائے
35:36آج کی اس نسس میں
35:37اہلاللہ کی شان قرآن و سنت کی روشنی میں
35:40بیان کرنے کی کوشش کی گئی
35:41اللہ کریم قرآن و سنت کے مطابق
35:44اپنی زندگی گزارنے
35:45اور ان اہلاللہ سے پوری زندگی وابستہ رہنے
35:48کی توفیق اطاف فرمائے
35:49اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق اطاف فرمائے
35:52وَمَا عَلَيْنَا اِلَّا الْبَلَاغُ الْمُبِينَ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended