Skip to playerSkip to main content
Shan e Auliya - Shaikh Abdul Qadir Jilani

Shaikh Abdul Qadir Jilani - 2025 ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidTxmyU0ouHEzuPSW694XN7

Speaker: Mufti Muhammad Tahir Tabassum Qadri

#ShaneAuliya #ShaikhAbdulQadirJilani #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00Surah Al-Fatihah
00:30Surah Al-Fatihah
01:00Surah Al-Fatihah
01:30Surah Al-Fatihah
01:32Surah Al-Fatihah
01:34Surah Al-Fatihah
01:36Surah Al-Fatihah
01:38Surah Al-Fatihah
01:40Surah Al-Fatihah
01:42Surah Al-Fatihah
01:44Surah Al-Fatihah
01:46Surah Al-Fatihah
01:48Surah Al-Fatihah
01:50Surah Al-Fatihah
01:52Surah Al-Fatihah
01:54Surah Al-Fatihah
01:56Surah Al-Fatihah
01:58Surah Al-Fatihah
02:00Surah Al-Fatihah
02:02This is something that Allah has given us, who Allah has come and is considered as good as Him,
02:10HeUD어야 impacto and looming auch has done, His business andyard offer.
02:17This is what Allah has given us.
02:19Calendar Allahami has said,
02:21"... об classics in him, la hum yagznanu."
02:28because of Allah's friends, Allah's friends, Allah's friends,
02:35no one has no fear or no one has no fear.
02:42Our physical world in our physical world, we see that
02:46which is a good thing, a good thing, a good thing, a good thing, a good thing,
02:53that we see a good thing, the misunderstanding, according to Allah's friends,
03:01that identities, who know the signs, who understand that,
03:13what the unfinished things that we understand,
03:15after his mind is create a service, he truly is not aware of the subject.
03:28He will become a place where he has a place to be made.
03:32He will become a friend of those who do not know.
03:35that they literally make us share and give them a better way
03:40and then they have the way to get into this
03:41and then they have the job
03:44of being RIGHT
03:45that it is이라고
03:47that they have to keep them
03:50but then they are not
03:53they are not
03:54but they are not
03:56but they are not
03:57they are
03:58this is a special thing
04:00this is the main minority
04:02which is the main difference
04:04کہ وہ کہتے ہیں کہ علی کو اللہ کو مجبور تھوڑا ہی کر سکتے ہیں
04:09اس میں کوئی شک نہیں ہے
04:10وہ حاکم مجبور نہیں ہوتا لیکن ان سے مسجد بنی
04:26انکار کرنا
04:26انکار کرنا
04:30وہ ان کی بات کو ٹالتا نہیں ہے
04:32یہ فیزیکل ورلڈ کی بات ہے
04:34So, without Güughal presence, Allah, the king of dislikes, the king of Valor, the king of Allah is which is the king of God of the King.,
04:44that's because of forces, whose
04:53żeby among us have made our own
04:59and its occupation
05:04their own
05:09gifted and
05:11L'ancius
05:13so Rukou Sujud
05:15کے ذریعے
05:15اپنی خواہشات کی قربانی
05:18کے ذریعے وہ اپنے
05:20خالق کو مالک حقیقی کو
05:22حاکم اللہ کو
05:23قادر مطلق کو
05:25اتنا راضی کرتے ہیں
05:27اتنا راضی کرتے ہیں
05:29اتنا راضی کرتے ہیں
05:31کہ وہ اللہ انہیں اپنا محبوب بنا لیتا ہے
05:33جیسا کہ حدیث
05:35قدسی اس پر شاہد ہے
05:36ارشاد ہوتا ہے
05:38لا يزال العبد
05:40اللہ تبارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے
06:07یہ بندہ فرائض پر پابندی
06:10کرنے کے بعد
06:11جب نوافل
06:14پڑتا ہے
06:15نوافل
06:16نفل اس عبادت کو کہتے ہیں
06:18جو بندے پر
06:20فرض نہیں کی گئی ہوتی
06:22لازم نہیں کی گئی ہوتی
06:24اس کی ڈیوٹی نہیں ہوتی
06:26یعنی وہ عبادت بندے کی طرف سے
06:28رب کی بارگاہ میں توفہ ہوتا ہے
06:30حدیعہ ہوتا ہے گفٹ ہوتا ہے
06:32تو اس نوافل کے ذریعے اللہ فرماتا ہے
06:35بندہ مسلسل
06:37یعنی نوافل سے مراد صرف
06:39یہ نفلی نماز ہی نہیں
06:42نفلی عبادات
06:43اپنی طرف سے جو تحائف ہے
06:46ہدایہ ہیں رب کی بارگاہ میں
06:48اتحیات للہ
06:50والصلاوات
06:51والطیبات
06:52قولی
06:53فعلی
06:54بدنی
06:55مالی
06:56تمام عبادات اللہ کے لئے ہیں
06:57تو اللہ فرماتا ہے
06:59نوافل کے ذریعے بندہ
07:01میری بارگاہ
07:03کا اتنا قرب حاصل کرتا ہے
07:05اتنا قرب حاصل کرتا ہے
07:07مسلسل
07:08قرب حاصل کرتا رہتا ہے
07:10کرتا رہتا ہے
07:11کرتا رہتا ہے
07:12حتی احبہو
07:15یہاں تک کہ میں اسے
07:16اپنا محبوب بنا لیتا
07:18اور جب محبوب بنا لیتا ہوں
07:21تو پھر کیا ہوتا ہے
07:22کنت سمعہ اللذی
07:24یا سمعہ بہی
07:26اللہ فرماتا ہے
07:27میں اس کے کان بن جاتا ہوں
07:29جس کے ذریعے وہ سنتا ہے
07:30اس کی آنکھ بن جاتا ہوں
07:32اس کے ذریعے وہ دیکھتا ہے
07:34اس کے ہاتھ بن جاتا ہوں
07:35تو مطلب کیا ہے
07:36کان بن جاتا ہوں
07:38ہاتھ بن جاتا ہوں آنکھ
07:41مطلب یہ ہے کہ پھر
07:42آزاب بندے کے ہوتے ہیں
07:45اور اس کے اندر طاقت قوت اور قدرت جو ہے وہ اللہ کی ہوتی ہے
07:51آنکھ بندے کی ہوتی ہے بسارت اللہ کی ہوتی ہے
07:54مولانا الروم نے کہا گفتائے او گفتائے اللہ بود
07:58گرچے ادھو القوم عبداللہ بود
08:02پھر اس کا کہنا اللہ کا کہنا ہوتا ہے
08:06اگرچہ وہ اللہ کے بندے کے حالق سے بات نکل رہی ہوتی ہے
08:11لیکن وہ اللہ کی بات ہوتی ہے
08:13تو فرمایا والا انسالانی لعوت یننہو
08:17اسی حدیث کے آخری الفاظ ہیں
08:19اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو پھر میں اسے ضرور عطا کرتا ہوں
08:24یہ وہ میں نے پہلے عرض کیا تھا
08:27کہ وہ مجبور ہو کر نہیں
08:30مسرور ہو کر دیتا ہے
08:32وہ اپنے بندے پر راضی ہوتا ہے
08:35وہ اپنے بندے پر خوش ہو جاتا ہے
08:37اس کی اطاعت گزاری پر
08:39اس کی عبادت گزاری پر
08:42اس کے اپنے خواہشات کی قروانی دینے پر
08:45اتنا راضی ہو جاتا ہے
08:47کہ پھر وہ اس اپنے محبوب
08:49مقرب
08:50اپنے دوست اپنے ولی کی بات کو
08:53ٹالتا نہیں ہے
08:55جب وہ مانگتا ہے تو اللہ عطا فرماتا ہے
08:58والا انستعاز ہے نہیں
09:00اور فرمایا
09:01اگر وہ مجھ سے پناہ مانگتا ہے
09:03تو پھر میں اسے پناہ دیتا ہوں
09:06یہ وہ مقامِ
09:07ولایت ہے
09:08یہ وہ شانِ ولایت ہے
09:10یہ وہ مرتبہِ ولایت
09:12یہ مقامِ محبوبیت ہے
09:14مقامِ مقربیت ہے
09:18جس مقام پر آ کر
09:20اللہ تبارک و تعالیٰ
09:22اپنے بندے سے اتنا راضی ہوتا ہے
09:25اتنا راضی ہوتا ہے
09:27کہ پھر اللہ تبارک و تعالیٰ
09:30اپنی کائنات کے
09:33جتنے بھی
09:34جو ہیں
09:36پرزاجات ہیں
09:37ان کو اپنے اس محبوب بندے کے
09:39اشارہِ عبرو کے تابع کر دیتا ہے
09:41عدیث گواہ ہے
09:42اِنَّا مِنْ عِبَادِ اللَّهِ بَنْ
09:45لَوْ اَقْسَمْ عَلَى اللَّهِ لَعَبَرَّهُ
09:48کہ اللہ کے بندوں میں سے کچھ بندے ایسے ہوتے ہیں
09:52اللہ کے بندوں میں سے کچھ بندے ایسے ہوتے ہیں
09:56کہ وہ اگر اللہ کے
09:58کسی قانون کے خلاف
10:01قسم اٹھا لیں
10:03تو اللہ تبارک و تعالیٰ کو
10:05اتنے پیارے ہوتے ہیں
10:06کہ اللہ ان کی قسم کو
10:08پورا کرنے کے لیے اپنا قانون
10:10بدل دیتا ہے
10:11اور اس کی مثال قرآن پاک کے اندر موجود ہے
10:14سمجھ نہیں آتی کہ لوگ
10:16قرآن پڑھتے ہوئے بھی
10:18مقامِ ولایت شانِ ولایت
10:21اور اولیاء اللہ کے مقام
10:23اور مرتبے کا کیسے انکار کرتے ہیں
10:25ولی کی بات کو کیسے
10:27توحید کے منافع سمجھتے ہیں
10:29کیسے اس کو شرک سمجھتے ہیں
10:31اگر یہ شرک ہوتا
10:33اللہ کے کسی محبوب بندے کی بات کرنا
10:36اللہ کے کسی ولی کی بات کرنا
10:38اللہ کے نبی کی بات کرنا
10:41صدیقوں کی شہیدوں کی
10:43تو اللہ تبارک و تعالیٰ
10:45قرآن پاک میں
10:46ان کے واقعات کو نازل ہی نہ فرماتا
10:49قرآن پاک میں محفوظ ہی نہ فرماتا
10:52لیکن جا بجا
10:53اللہ تبارک و تعالیٰ نے
10:55ان واقعات کو نہ صرف
10:57نازل فرمایا
10:58ان کی حفاظت فرمائی
11:00اور ہمارے سبق کے لیے
11:01ہمارے درس کے لیے
11:03عبرت کے لیے
11:04ان واقعات کو قرآن میں رکھا
11:06تاکہ ہم سمجھیں
11:07کہ
11:08میں نے پہلے مثال دی ہے
11:10اور بلا تشبیح کہا ہے
11:12کہ جس طرح اس فیزیکل ورلڈ کے اندر
11:15ایک حاکم
11:16ایک صاحب اقتدار
11:18صاحب منصب
11:19کہ سامنے سارے بندے
11:20جو ہے وہ برابر نہیں ہوتے
11:22تو اللہ تبارک و تعالیٰ کو بھی
11:24جو جتنا راضی کرے گا
11:26وہ اتنا ہی اس کے زیادہ قریب ہوگا
11:27اب قرآن پاک میں
11:29اس کی مثال
11:30اسحاب قحف کا واقعہ
11:32سورہ قحف پوری
11:34جو ہے اسی نام پر ہے
11:35پندر و پارہ
11:37پھر سول و پارہ
11:38تو وہ اسحاب قحف کا واقعہ
11:40ہمارے ناظرین جانتے ہیں
11:41حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے امتی تھے
11:43ایمان بچا کے بستی سے نکلے تھے
11:46غار میں انہوں نے پناہ لی تھی
11:48اب غار کے اندر جب انہوں نے
11:50پناہ لے لی ہے
11:51تو اللہ تبارک و تعالیٰ کا عمر ہوا
11:53تو ان کو ان پر نیند تاری کر دی گئی
11:56تین سو نو سال تک وہ وہاں سوئے رہے
12:00اب شانِ ولایت سمجھئے
12:02مقامِ ولایت سمجھئے
12:03دو باتیں عرض کروں گا
12:05دونوں باتیں قرآن کے ٹیکسٹ میں موجود ہیں
12:07ناس میں موجود ہیں
12:08ایک تو یہ ہے
12:09کہ ان کو سلا دیا گیا
12:11تو تین سو نو سال تک وہ سوئے رہے
12:15حالانکہ زندہ تھے
12:17اب اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے
12:19وَنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِينَ وَذَاتَ الشِّمَالِ
12:24اللہ فرماتا ہے کہ ہم دائیں اور بائیں
12:28ان کی کروٹ بدلتے رہے
12:31سمجھنے کی بات یہ ہے ناظرینِ کرام
12:33حالانکہ اللہ تبارک و تعالیٰ
12:36تو آنے جانے سے جسم سے
12:38آزا سے مکان سے پاک ہے
12:41لیکن اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتا ہے
12:44ہم کروٹے بدلتے رہے
12:46کروٹے دائرے اللہ کے حکم سے فرشتے بدلتے رہے
12:48لیکن ان کو شرف دینے کے لیے
12:51ان کے مقام کو بیان کرنے کے لیے
12:53اللہ اس عمل کو اس فعل کو
12:55اپنی طرح منصوب کر رہا ہے
12:57کروٹ کیوں بدلی جاتی رہی
12:59کہ اگر وہ مسلسل ایک جگہ پر بندہ
13:02اتنا عرصہ تک لیٹا رہے
13:03تو جسم گل سڑ جاتا ہے
13:06تو چونکہ زندہ تھے
13:08تو ان کو فرش رکھنے کے لیے
13:09ان کی کروٹ بدلی جاتی تھی
13:11وَنُقَلِّبُهُمْ ذَاتَ الْيَمِينَ وَذَاتَ الشِّمَالِ
13:15اچھا اس سے اگلی بات سنیے
13:17گار کے دروازے کے باہر
13:19ان کے ساتھ آنے والا بستی سے نکلنے والا ایک کتہ موجود تھا
13:23اللہ نے اس کا ذکر بھی قرآن میں کیا
13:27فرمایا
13:27وَقَلْبُهُمْ بَاسِتُونَ ذِرَاعَائِهِ بِالْوَسِیدِ
13:33کہا ان کا کتہ
13:35گار کے دروازے کے باہر
13:38بازو پھیلائے ہوئے بیٹھا ہوا تھا
13:41تو کتے کے بیٹھنے کی کیفیت کو بھی
13:45اللہ نے قرآن میں ذکر فرمایا ہے
13:48اپنے محبوبوں کی نسبت سے
13:51یہ ہے مقامِ اولیاء
13:54یہ ہے شانِ اولیاء
13:56اب دوسری بات جو کرنا چاہ رہا تھا
13:58جو میں نے عرض کیا
14:00کہ اللہ کے کچھ بندے
14:01اگر اللہ کی کسی قانون کے خلاف
14:03اللہ کے محبوب
14:04قسم بھی اٹھا لیں
14:06تو اللہ ان کی قسم کو پورا کرتا ہے
14:08اپنا قانون بدل دیتا ہے
14:09اب اس کی مثال بھی یہی ہے
14:11صحابِ کاف کے واقعہ کے اندر موجود ہے
14:14کہ وہ غار کے اندر سوئے ہوئے تھے
14:16غار کا موں کھلا تھا
14:18اوپر کی جانب تھا
14:20سورج کے تلو ہونے کا ٹائم ہوا
14:23اور پھر سورج وہاں سے تلو ہو کر
14:25اوپر جا کے ہائٹ پہ
14:26پھر غروب ہونے کے لئے نیچے آنا تھا
14:29تو جدر سے سورج تلو ہونا تھا
14:31اوپر جا کے غار کے
14:33بلکل این برابر آنا تھا
14:35پھر وہاں سے غروب کی طرف جاتی ہوئے
14:38بھی غار کے قریب سے ہو کے گزرنا تھا
14:41تو اب سورج کی کرنے غار کے اندر جاتی
14:45اس کی روشنی اندر جاتی
14:46اس کی شدت اور حدت اندر جاتی
14:49تپش اندر جاتی
14:51تو وہ اللہ کے جو محبوب تھے
14:53جو پیارے تھے
14:55جو اللہ کو راضی کرنے کے لئے
14:58ایمان کی دولت کو بچا کر
15:01بستی سے نکلے تھے
15:04اب وہ سوئے ہوئے تھے
15:06تو سورج کی وجہ سے
15:07ان کے آرام میں خلل آنا تھا
15:10ڈسٹرب ہونا تھا انہوں نے
15:12تو اللہ تبارک وطلی
15:14یہ قرآن ناظرین اکرام
15:15بینگا مسلم تو اس سے بڑی بات
15:17ہمارے سامنے اور کچھ نہیں ہو سکتی
15:19کوئی اور دینائی کرے
15:21تو کرے انکار کرے
15:22تو کرے لیکن مسلمان کلواتا ہو
15:25پھر وہ
15:26یک سر
15:28ولیوں کا بابوں کا
15:30چان اولیاء کا مقام اولیاء کا
15:33انکار کر دے
15:33تو پھر قرآن کا منکر ہوگا
15:36کیونکہ اور مسلمان قرآن کا انکار کر نہیں سکتا
15:39اب دیکھئے
15:40اللہ نے فرمایا
15:41اے دیکھنے والے
15:52تو دیکھ تو صحیح
15:54کہ جب سورج تلو ہو رہا تھا
15:57تو وہ دائیں طرف سے ہٹ کے
16:00کٹائی کرتے ہوئے گزر رہا تھا
16:02اور جب غروب ہو رہا تھا
16:04تو بائیں طرف سے ہٹ کے گزر رہا تھا
16:07یعنی اللہ کا حکم ہوا
16:08سورج کو آمر ہوا
16:10کہ میرے بندے چوکے سو رہے ہیں
16:14غار کے ادر
16:14تو اگر تو اسی
16:16روٹین کے روٹ سے گزرے گا
16:19تو ان کے آرام میں خلل آئے گا
16:21لہذا ان کے آرام میں خلل نہ آئے
16:23تو اپنا روٹ چینج کر لے
16:25تو اب آپ بتائیے
16:27کہ اللہ کے ولی کا مقام
16:30مرتبہ اور شان اس سے بڑھ کر کیا ہوگی
16:34کہ ان کے لیے اللہ تبارک و تعالی
16:38اپنی اس کارخانہ قدرت کی ایک عظیم
16:42جو ایک عظیم شہکار ہے
16:45سورج جیسی مخلوق ہے
16:47اس کا تیہ شدہ روٹ چینج فرما رہا ہے
16:51تو یہی میں نے ارز کیا
16:53کہ اللہ کے اتنے محبوب ہو جاتے ہیں
16:56کہ پھر اللہ تبارک و تعالی
16:58اپنی مخلوقات کو ان کے تابع کر دیتا ہے
17:01حضرت رابعہ بسریہ
17:03رضی اللہ تعالی عنہ
17:05اللہ کی بڑی محبوب
17:07بندی تھی
17:08اللہ کی مقرب بندی تھی
17:10اللہ کو بہت راضی کیا
17:13اپنی عبادات اور ریاضات کے ذریعے
17:15کہ ایک دفعہ
17:17بکریاں چرا رہی تھی ایک جگہ
17:18اور وہاں
17:21بکریاں چراتے ہوئے
17:23بکریاں ایک طرف چر رہی ہیں
17:25مسلح بچھایا ہوا ہے
17:27کہ بھلا روخ ہو کر
17:28اللہ کی عبادت کر رہی ہیں
17:30ایک شخص کا گزر ہوا
17:32تو اس نے کیا منظر دیکھا
17:34کہ کوئی اللہ کی بندی ہے
17:37وہ مسلح بچھا کے
17:39بہت باپردہ ہو کر
17:41لپر سمٹ کر
17:42اللہ کی عبادت کر رہی ہے
17:43ادھر بکریاں اس کی چر رہی ہیں
17:45اور بکریوں کی رکھوالی
17:48بھیڑیا کر رہا ہے
17:50بھیڑیا
17:50بھیڑیا کر رہا ہے
17:52اب وہ بڑا حیران ہوا
17:54ششدر رہ گیا
17:56چلتے ہوئے قدم روک گیا
17:58انتظار کرنے لگا
17:59جب آپ فارغ ہوئیں
18:00تو آ کے کہا
18:02کہ اے بندہ خدا
18:04یہ راز کیا ہے
18:05ہم نے تو یہ سنا ہے
18:07کہ بھیڑیا
18:08بکریوں کو اٹھا کے لے جاتا
18:11چیر پھاڑ کرتا ہے
18:12یہ طرفہ تماشا پہلی دفعہ دیکھا ہے
18:15کہ بھیڑیا بکریوں کی حفاظت کر رہا ہے
18:18حضرت رابعہ بسریہ
18:20رضی اللہ تعالیٰ نے جواب دیا
18:22کہ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے
18:25بہت سادہ سا اصول ہے
18:27جب تم اس کے ہو جاتے ہو
18:29تو پھر اس کی ہر مخلوق تمہاری ہو جاتی ہے
18:31جب اپنے آپ کو اس کے تابع کر دیتے ہو
18:34اللہ اپنی مخلوقات کو
18:35تمہارے تابع کر دیتا ہے
18:37جب اپنے آپ کو اس کے سپرد کر دیتے ہو
18:40تو پھر اللہ تعالیٰ تمہارے کام خود بخود
18:44تم اس کے کام میں لگ جاؤ
18:45وہ تمہارے کام آسان فرما دیتا ہے
18:48حضرت ابراہیم بن عدم
18:49حاکم وقت تھے
18:52بادشاہ تھے
18:53اللہ تعالیٰ کا فضل ہوا
18:55کائی پلٹی درویش بن گئے
18:58اقتدار کو ٹھوکر مار دی
19:00گدری پوش
19:01بوریا نشین
19:03ٹاٹ پوش پیوند لگے ہوئے
19:05دریا کے کنارے بیٹھے ہوئے تھے
19:06تو جو ہے وہ سوئی لے کر
19:10جو ہے گدری سی رہے تھے
19:13تو کسی شخص نے دیکھا
19:15جس نے پہلی کیفیت میں بھی دیکھا تھا
19:17گزرتے ہوئے دیکھا تو کہا
19:19اے ابراہیم بن عدم یہ کیا
19:21وہ ٹھاٹ باٹ وہ پروٹوکول
19:23وہ اسائش وہ اقتدار
19:25اور یہ تکالیف کی زندگی
19:28اور مشکلات کی زندگی
19:29تو آپ نے کہا ادھر آؤ میرے قریب بیٹھو بٹھایا
19:32اور بٹھا کے جو آت میں سوئی تھی وہ دریاں میں پھینک دی
19:36اور دریاں میں پھینکنے کے بعد
19:38پھر کہا کہ
19:40مچھلیوں کو کہا مجھے میری سوئی چاہیے
19:42تو ایسے چند لمحے گزرے تھے
19:45کہ وہ مچھلیاں
19:47سینکڑوں مچھلیاں آزاروں مچھلیاں
19:49اپنے موں کے اندر سونے کی سوئیاں
19:52لیے ہوئے سامنے آگئیں
19:53تو آپ نے دیکھ کے کہا نہیں
19:55مجھے میری سوئی چاہیے
19:57تو پھر چند لمحے کے بعد
19:59ایک مچھلی وہی سوئی لے کر
20:01واپس آئی اور اس نے سوئی پیش کی
20:04تو آپ نے اس کی طرف دیکھ کے کہا
20:07کہ بتاؤ وہ اقتدار اچھا تھا
20:10یا یہ اقتدار اچھا ہے
20:12وہ زیادہ پاورفل تھا
20:14یا یہ زیادہ پاورفل ہے
20:15وہ صرف انسانوں پر تھا
20:18اور وہ بھی وقتی طور پر مانتے ہیں
20:20یہ ہے کہ جب آپ اپنے آپ کو
20:22اللہ کے سپرد کر دیتے ہیں
20:25اس کے ساتھ دوستی لگا لیتے ہیں
20:26اللہ کے ولی بن جاتے ہیں
20:28تو پھر آپ کی حکومت
20:31صرف سروں پر نہیں ہوتی
20:32دلوں پر ہوتی ہے
20:34انسانوں پر نہیں ہوتی
20:36اللہ کی مخلوقات پر ہوتی ہے
20:38اللہ کریم
20:39ہمیں بھی اپنے فضل و کرم سے
20:41اپنی رضا کے راستے پر
20:43چلنے کی توفیق اطاف فرمائے
20:45وآخر دعوائیہ
20:47ان الحمدللہ رب العالمين
20:49شاہ جی لا اقبام نے
20:55جاروں پر شاہ مددے
21:03نور این نبی سید و سلطا
21:13نور این نبی سید و سلطا
Be the first to comment
Add your comment

Recommended