- 2 months ago
مولانا مفتی عبدالکریم دین پوری صاحب(امام و خطیب جامع مسجد عمر گلشن اقبال بلاک-15 کراچی/استاذ و رفیق دارالافتاء جامعةالعلوم الإسلامية علامہ بنوری ٹاؤن کراچی)-(پاکستان )
Maulana Mufti Abdul Kareem Deen Puri Sahb (Imam and Khatib Jama Masjid Umar Gulshan-e-Iqbal Block-15 Karachi/Teacher at Darul Ifta Jamaatul Uloom Islamia Allama Banuri Town Karachi)-(Pakistan).
Any Queries please contact
Fahad Ahmed Khan
Email : fahadahmed00046@gmail.com
(Subscribe For Spiritual Lectures)
Maulana Mufti Abdul Kareem Deen Puri Sahb (Imam and Khatib Jama Masjid Umar Gulshan-e-Iqbal Block-15 Karachi/Teacher at Darul Ifta Jamaatul Uloom Islamia Allama Banuri Town Karachi)-(Pakistan).
Any Queries please contact
Fahad Ahmed Khan
Email : fahadahmed00046@gmail.com
(Subscribe For Spiritual Lectures)
Category
📚
LearningTranscript
00:00اپنی تمام تر نسبتوں میں
00:03سب سے زیادہ جس نسبت پر ہمیں فخر ہے
00:07وہ یہی ہے
00:09کہ ہم
00:11رسول حاشمی
00:13الصادق الامین
00:16خاتم الانبیاء والمرسلین
00:19حضرت محمد عربی
00:22صلی اللہ علیہ وسلم
00:24کہ ہم امتی ہیں
00:26اور ہم نے
00:29ان کی نبوت
00:31اور ان کی رسالت
00:33بلکہ ان کی خطم نبوت
00:36کہ ہم نے اقرار کیا
00:39ہم نے اعتراف کیا
00:41آپ صلی اللہ علیہ وسلم
00:46کا جو ہم پر
00:48اللہ تعالیٰ کی طرف سے
00:54رب العالمین کی طرف سے
00:56خالق کائنات کی طرف سے
00:58جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
01:02کی صورت میں ہم پہ
01:04انعام کیا گیا ہے
01:06ہم نے اس انعام
01:08اس نعمت کی کیا قدر کیا
01:10آج کی اس نشست میں
01:12یہ سوچنے کی ضرورت ہے
01:14اللہ تعالیٰ کی
01:18جو نعمت ہوتی ہے
01:20کوئی بھی نعمت ہو
01:21ہم علماء سے یہ سنتے ہیں کہ
01:26اس نعمت کا شکریہ ادا کرنا
01:30ہمارے ذمہ
01:31اگر ہم نعمت کا شکریہ ادا نہیں کریں گے
01:37تو وہ
01:39اس نعمت سے ہم محروم کر دی جائیں گے
01:42اس کے فوائد سے ہم محروم کر دی جائیں گے
01:44حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم
01:49جیسی نعمت ہمیں نصیب
01:51اور ان کی بدولت
01:53قرآن کریم جیسی عظیم دولت
01:55احادیث مبارکہ کا
01:59زخیرہ ہمارے پاس موجود
02:02کبھی کبھی
02:05یہ خیال آتا ہے
02:08اپنے دوستوں کے ساتھ جب بیٹھتے ہیں
02:10تو یہ بات کرتے ہیں
02:14کہ جیس زمانے میں
02:16قرآن کریم کا نزول ہو رہا تھا
02:19مکی دور میں بھی
02:23قرآن پاک کا نزول ہوا
02:24مدنی دور میں بھی
02:27قرآن پاک کا نزول ہوا
02:29کچھ صورتیں مکی ہیں
02:31کچھ صورتیں مدنی ہیں
02:33آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس
02:38لگی ہوتی تھی
02:39کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم
02:41اپنے موائز ارشاد فرما رہے ہوتے تھے
02:46تو ایک مجلس میں
02:48کسی کو دو حدیثیں ہاتھ آتی
02:50کسی کو ایک حدیث
02:53اور یہ قرآن کریم کی آیتیں
02:57اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
03:00کے یہ مبارک فرامین
03:02سننے والے
03:05اس کی بڑی حفاظت کرتے
03:07دنیا کے تمام تر خزانوں سے زیادہ
03:13ان کو صحابہ کو محوت تھی
03:16تو اس چیز سے تھی
03:17کہ کہیں سے مجھے قرآن کریم کی
03:20ایک آیت معلوم ہو جائے
03:21دنیا کے تمام تر جواہر
03:25اور خزانوں سے زیادہ
03:27ان کو اس چیز کی تڑک تھی
03:29کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
03:33کا کوئی فرمان
03:34ان کے کانوں میں پڑے
03:36اور اس پر عمل کریں
03:39آپ صحابہ رضی اللہ تعالی
03:45علیہ مجمہین کی قربانی ہیں
03:46ذرا ان کا تصور کر کیجئے
03:48ایک ایک قرآن پاک کی آیت کے لیے
03:54ایک ایک قرآن پاک کی آیت
03:58کو حاصل کرنے کے لیے
04:01ان کو کتنی مشقتیں برداشت کرنا پڑی
04:04پھر بعد کا زمانہ آیا
04:09صحابہ رضی اللہ تعالی
04:12علیہ مجمہین دنیا سے چلے گئے
04:16صلف صالحین نے محنت کی
04:18صحابہ نے ایک بہترین کارنامہ
04:25اپنی زندگی میں سر انجام دیا
04:27قرآن کریم کو جمع کیا گیا
04:30اور مرتب شکل میں قرآن کریم
04:35اس امت کو دیا گیا
04:37صحابہ رضی اللہ تعالی
04:41علیہ مجمہین کے بعد
04:42صلف صالحین نے
04:45بڑی قربانییں دیں
04:49بڑی محنتیں کی
04:50مشرق و مغرب شمال و جنوب
04:55دنیا کے مختلف علاقوں کے انہوں نے
04:59سفر کیے
05:00نہ گرمی دیکھی نہ سردی دیکھی
05:03نہ اپنی صحت دیکھی
05:05سفر کی مشقتیں اس دور میں
05:10بہت زیادہ ہوا کرتی تھی
05:12اور یہ محنت کس لیے وہ کرتے تھے
05:16یہ مشقتیں کس لیے برداشت کرتے تھے
05:19ہزاروں کلو میٹر کا سفر
05:23اس دور میں
05:24کبھی اگر سواری میسر ہوتی
05:29سواری بھی کیا جانور
05:31کبھی وہ سواری بھی میسر نہ ہوتی
05:35کبھی ان کو فاقے برداشت کرنا پڑتے
05:39لیکن یہ ساری محنت اور مشقت کس لیے تھی
05:45کہ ان کو پتا چلتا
05:48کہ فلا محدث
05:50ان کے پاس
05:53نبی آخر الزمان
05:55حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث شریف ہے
06:00اور فلا سنت کے ساتھ ہے
06:02تو مجھے اس کے لیے سفر کرنا ہے
06:05میں جاؤں اور فلا استاذ کے پاس
06:08فلا محدث کے پاس جا کے
06:10پیارے آقا حضرت محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی
06:14محدیث میں حاصل کروں
06:16یہاں تک کہ ایسے واقعات بھی آپ کو ملیں گے
06:21کہ خود وہ ہستیہ
06:23جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا دیدار کیا
06:29جو خود صحابہ ہیں
06:31اور صحابہ میں بہت اونچا مقام رکھنے والے
06:36وہ کہاں رہ رہے ہیں
06:38مدینہ طیبہ
06:39مدینہ طیبہ میں رہنے والا ایک صحابی
06:44اس کو پتا چلتا ہے
06:47کہ فلا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان
06:51جی وہ ذرا اونچی سنت کے ساتھ
06:56کن کے پاس ہے
06:57ایک دوسرے صحابی کے پاس ہے
06:59اور وہ صحابی کہاں ہیں
07:01وہ ملک شام میں ہیں
07:03ملک شام میں ہیں
07:04تو وہ صحابی مدینہ طیبہ سے سفر کرتے ہیں
07:08اور شام جاتے ہیں
07:10اور وہاں جا کر
07:11ان سے وہ حدیث سنتے ہیں
07:13اور پھر واپس آ جاتے ہیں
07:15وہاں ٹھہرتے نہیں
07:16تو وہاں کے لوگ پوچھتے ہیں
07:18وہ خود بھی پوچھتے ہیں
07:19تو فرماتے ہیں
07:20کہ میں تو صرف اس حدیث کے لئے آئے تھا
07:22میں تو اس حدیث کے لئے آئے تھا
07:28امیر المؤمنین فی الحدیث
07:31محمد ابن اسماعیر البخاری رحمہ اللہ تعالی
07:37جسے ہم امام بخاری رحمہ اللہ کہتے ہیں
07:41انہوں نے علم حدیث کے لئے
07:44کتنی مشقدہ برداش کی
07:45ایک ایک حدیث کے لئے
07:50اور پھر یہ جو قافلہ تھا
07:56جنہوں نے علم حدیث کا ایک صدا بہار
08:00باغ اور چبرستان اور گلستان
08:05تیار کر کے
08:06اس امت کو عطا کیا
08:08ان کے اپنی زندگیہ دو دیکھیں
08:10تقوی اور خوف خدا
08:14رجوع الاللہ
08:19اللہ رب العالمین کی طرف
08:23تقرب
08:24عبادت
08:28امدہ اخلاق
08:29امدہ کردار
08:31معاملات میں صفائی سترائی
08:35ان سب چیزوں میں
08:38وہ
08:39انسانیت کے لئے
08:41نمونہ تھے
08:42نمونہ
08:43امام بخاری رحم اللہ کا ایک گفتہ
08:51مختصر سے میں سنا دیتا ہوں
08:54اس دور میں
08:57مشقتوں والے سفر ہوا کرتے تھے
09:02آج کل کی طرح فراوانی نہیں تھی
09:04سباریوں کے لحاظ سے
09:07روابط اور اتصال کے لحاظ سے
09:10آج تو اگر ایک آدمی یہاں بیٹھا ہے
09:13ابھی ایک منٹ میں
09:15امریکہ بات کر سکتا ہے
09:16آپ کا کوئی عزیز اور کوئی دوست
09:19دنیا کے کسی کونے میں ہے
09:21آپ معلومات لے سکتے ہیں
09:23اسی طریقے سے پیسے بھیجنے ہیں
09:26بنگوانے ہیں
09:28اس کے بھی
09:29جدید ذرائع اور آسان
09:31چیزیں دستیاب ہیں
09:33سہولتیں ہیں
09:34اس دور میں تو ایسا نہیں تھا
09:35تو اس دور میں ایسا ہوتا تھا
09:38کہ جب یہ لوگ سفر پہ نکلتے تھے
09:42تو
09:43جتنی ان کو نقدی
09:46ان کے پاس ہوتی تھی
09:47وہ ساتھ لے کے جاتے تھے
09:49کیونکہ آگے
09:52یہ ایٹی ایم کا سسٹم بھی نہیں تھا
09:54دوسری چیزیں بھی نہیں تھیں
09:56فلاں بھی کسی سے
09:57تو اچھی خاصی رقم ہوتی تھی
09:59کہ فلاں جگہ کا سفر ہے
10:00اور یہ ہے وہ ہے
10:02اور پھر یہ بھی پتہ نہیں ہوتا تھا
10:05کہ اس سفر سے واقسی بھی ہوگی
10:07یا نہیں ہوگی
10:09یہ آخر انسان ہے
10:10بیمار ہو جاتا ہے
10:12موت آ جاتی ہے
10:14کچھ پتہ نہیں
10:15اور سفر کی حالت میں
10:16اگر موت آ جائے
10:17پردیسی کی حالت میں
10:19موت آ جائے
10:20پردیس میں موت آ جائے
10:22تو ان کی گھرونوں کو
10:23خون بتانے والا ہوں
10:24کیسے اطلاع ہو
10:25تو اس دور میں ایسا کرتے تھے
10:28کہ جب یہ سفر پہ جاتے تھے
10:30تو اپنا کسی نہ کسی کو
10:32وسیع بنا دیتے تھے
10:34یعنی دوسری الفان میں
10:38یوں سمجھئے
10:39کہ اپنا خاص دوست
10:41اپنی سب چیزیں
10:43ان کو بتا دیتے
10:44وہ ان کو بتا دیتا
10:46کہ اگر مجھے کچھ ہو گیا
10:48جی
10:49تو میرا تم خیال لکھنا
10:52بعد میں
10:52بعد کے جو معاملات ہوتے ہیں
10:54تجیز تکنیم تدفین کے
10:56گھر والوں کو اطلاع کرنے کے
10:58یہ میرے پاس کیا کچھ ہے
10:59پیسے کتنے ہیں
11:01وہ اگلا بھی بتلا دیتا
11:02یہ سب چیزیں
11:04تاکہ
11:05امرجنسی میں
11:06مشکل
11:07وقت میں پریشانی نہ ہو
11:09تو امام بخاری رحمہ اللہ
11:12کا سفر تھا
11:13امام بخاری رحمہ اللہ
11:15نے
11:16اسی اصول کی
11:18بنیاد پر
11:19ایک شخص کو دیکھا
11:20شکل و صورت سے بڑا
11:23اچھا لگ رہا تھا
11:24نیک لگ رہا تھا
11:26تو
11:26انہوں نے اس کو
11:28یہ ساری باتیں بتا دی
11:30کہ میرے پاس
11:31اتنے پیسے بھی ہیں
11:32یہ بھی ہے
11:32فلاں بھی ہے
11:33اور سفر آگے
11:36ایک جگہ
11:37کشتی کا سفر
11:37جب شروع ہوا
11:38تو جس پر
11:41امام بخاری رحمہ اللہ
11:42نے بھروسہ کیا تھا
11:44یہ واقعہ میں
11:46آج کی
11:46مادیت کے
11:47زمانے میں سنا رہا ہوں
11:49آپ کو بڑا عجیب لگے
11:50آپ کہیں گے
11:52امت میں
11:54ایسے ایسے ہیرے بھی
11:55موجود تھے
11:56آج کا تو
11:59حال یہ ہے
12:00کہ پاہ
12:02دو دو روپے
12:02دس دس روپے
12:03ہاں
12:04ہزار روپے
12:05آج کل تو
12:06ہماری کرنسی کا حال کیا ہے
12:08جو بھی بہرحال
12:09اسی پیسے کی وجہ سے
12:11سگا بھائی سگے بھائی سے
12:12بات نہیں کرنا
12:13نہیں کرنا
12:14باپ کا اندقال ہو جاتا ہے جب
12:32تو وہ جائداد اور پراپرٹی
12:35وہ وراثت بن جاتی
12:36اور پھر اس میں
12:39تمام وہ راسہ کا حق
12:41مطالق ہو جاتا ہے
12:43سب کا
12:43اگر اتفاق اتحاد سے
12:47باپ کی اس نشانی میں
12:50سارے رہنے پہ راضی ہیں
12:51اس گھر پہ
12:52تو جب تک
12:53آپس میں
12:54رضا مندی چل رہی ہے
12:55تو ٹھیک ہے
12:56چلتا رہے
12:57لیکن اگر
12:58ان وراثتہ میں سے
13:00کوئی ایک وارث
13:01بھی مطالبہ کرتا ہے
13:03مجھے ضرورت ہے
13:04میرے مالی
13:06مسائل کم ہیں
13:08یا
13:09اپنے کے
13:11مجبوری ہے
13:11اس کی
13:12بارال مجبوری ہو
13:14یا نہ ہو
13:15لیکن اگر وہ مطالبہ
13:16کرتے چیز تو
13:16اس کی ہے نا
13:18تو علمان
13:19فقہان
13:20یہ مسئلہ
13:21لکھا ہے
13:21کہ اگر
13:23مورساہ میں
13:24کوئی ایک آدمی
13:25بھی ایک وارث
13:26بھی
13:26مطالبہ کرتا ہے
13:28کہ مجھے
13:28اس میں میرا
13:29حصہ دو
13:30میرا حق دو
13:31تو بقیہ تمام
13:32مورساہ
13:33کو اس کا
13:34حصہ دینا
13:34لازم ہو جاتا ہے
13:35لازم ہو جاتا ہے
13:39اب اس کی
13:41کئی صورتیں
13:42ایک صورت یہ ہے
13:45کہ مثلاً
13:46ایک مکان
13:46کے اندر
13:47دس وارث ہیں
13:49دس وارث ہیں
13:51نو وارث
13:53راضی ہیں
13:53نہیں
13:54یہی گھر
13:55ہونا چاہیے
13:56ہم بہن بھائی
13:57یہی رہیں گے
13:58ابو کی نشانی ہے
14:00جی
14:01اور بزرگوں کی
14:02نشانی ہے
14:03یہ رہنی چاہیے
14:04ہم بھی
14:05کیا کہتے ہیں
14:05اس سے فائدہ
14:06اٹھائیں گے
14:07لیکن ہم دس وارث
14:08ایک کہتا ہے
14:09نہیں
14:09مجھے اپنا حصہ
14:10چاہیے
14:10اور ایسا تو
14:12دنیا میں ہوتا ہے
14:13یہ ایک نکلی آتا ہے
14:15آپ جتنے ہی ہو کریں
14:15کوئی نہ
14:16ایک آپ نکلے گا
14:18اب اسے ایک کے ساتھ
14:20کیا کرنا ہے
14:21اب اسے ایک کے ساتھ
14:24یہ بھی کیا جا سکتا ہے
14:26اگر گنجائش ہو
14:28ان بقیہ
14:30نو بورسہ میں سے
14:32اگر کوئی بہت زیادہ
14:34سائب حیثیت ہے
14:35وہ کسی عالم کے پاس
14:36چلا جائے
14:37حصے لگوالے
14:39شرعان
14:40کتنے حصے ہو
14:41مثال کے طور پر
14:42میں بتا دیتا ہوں
14:43دس وارث ہیں
14:44جی
14:45ان میں سے
14:46مثال کے طور پر
14:48پانچ بیٹے ہیں
14:49اور پانچ بیٹیاں ہیں
14:50ماں باپ کا انتقال
14:52ہو چکا ہے
14:53اب پانچ بیٹے ہیں
14:55پانچ بیٹیاں ہیں
14:55پانچ بیٹیاں ہیں
14:56تو
14:57اس مقام کے
14:59کل پندرہ حصے ہوگے
15:00اور ان پندرہ حصوں میں
15:02دو دو حصے لڑکے کے
15:04اور
15:05کیا کہتے ہیں
15:06ایک ایک حصہ لڑکی کا ہوگا
15:07اب انہوں نے
15:09اس مقام کی
15:10مثال کے طور پر
15:11قیمت لگوائی کہیں
15:12تو
15:13اور وہ قیمت
15:14مثال کے طور پر
15:16ڈیڑھ کروڑ لگی
15:17مثال دے رہا ہوں
15:19سمجھے نہیں
15:20تو
15:21اب
15:22اس ڈیڑھ کروڑ کے اندر
15:23آپ دیکھیں
15:24اس کو اگر پندرہ بھی
15:26آپ تقسیم کریں
15:27تو غالباً
15:27ہر ایک
15:28بیٹے کے حصے میں
15:29کتنے آئیں گے
15:30بیس لاکھ
15:31کتنے
15:32ہاں
15:34تو
15:34بیٹے کے حصے میں
15:36جتنا آئے گا
15:36آپ پندرہ لاکھ کر لیجئے
15:38ان کے حسابی صحیح نہیں
15:39میرا بھی
15:39کہیں دس لاکھ
15:40ایک بیٹے کے
15:41نہیں
15:41ایک بیٹے کے حصے میں
15:42دس لاکھ نہیں آئے گا
15:43اب مثال کے طور پر
15:45پندرہ لاکھ کا وہ مقام ہے
15:47کتنے کا
15:48پندرہ لاکھ کا ہے
15:49تو پندرہ لاکھ کے اندر
15:51دو دو لاکھ
15:52کس کو ملیں گے
15:53بیٹے کو
15:54اور ایک ایک لاکھ
15:55کس کو ملے گا
15:56جی بیٹی کو
15:57اب ایک بندہ
15:59یہ چاہتا ہے
16:00اور وہ صاحب
16:01سروت ہے
16:03تو
16:03اور ایک بندہ
16:05مطالبہ کر رہا ہے
16:06کہ مجھے
16:06ہر حال میں
16:07حصہ دے دیا جائے
16:09ہر حال میں
16:10مجھے
16:10ایک حصہ دے دیا جائے
16:11تو اب کیا کرے
16:12وہ شخص یہ کر لے
16:14کہ جو بندہ
16:15حصہ مانگ رہا ہے
16:16اس کو دو لاکھ دے دے
16:17فارغ کر دے
16:18سمجھے نہیں
16:20جو بھائی حصہ مانگ رہا تھا
16:22اس کو کہہ دیں گے
16:23بھائی
16:24ہم نے یہ قیمت لگوائی ہے
16:26پراپٹی کی
16:27اور مارکیٹ ویلیو
16:28اس گھر کی
16:29پندرہ لاکھ روپے
16:30اب اس پندرہ لاکھ روپے میں
16:33تمہارا حصہ
16:34مثال کے دو روپے
16:35تمہارا حصہ
16:36دو لاکھ روپے بنتا ہے
16:37یہ دو لاکھ روپے
16:39میں تمہیں دے رہا ہوں
16:40آئندہ
16:41تم نے مطالبہ نہیں کرنا
16:43اور اس کو
16:45شریعت کی استلاح میں
16:47تخارج کہتے ہیں
16:48عربی زبان کا لفظ ہے
16:49تخارج
16:50وہ نکل جائے گا
16:51اس کو آپ نے صاف کر دیا
16:53اب فائدہ کیا ہوگا
16:54اب جس ایک بھائی نے
16:56اس کو حصہ دے کے
16:57فارغ کیا ہے
16:58تو کل کو اگر بٹوارہ ہو
17:00تو ظاہر ہے
17:02کہ مارکیٹ ویلیو کے حساب سے
17:05اس مکان کی ویلیو بھی تو بڑے گی نا
17:07دو سال میں
17:08پانچ سال میں
17:09اب دس سال بعد
17:10پھر اگر یہ بیچنے لگیں گے
17:12تو پھر اس کے جو حصے کیے جائیں گے
17:14اس ایک بھائی کا حصہ گویا
17:16کہ اس نے خرید لیا
17:17اس کو کل کو دو حصے ملیں گے
17:20ایک اپنا حصہ ملے گا
17:22اور ایک جس بھائی کو
17:24اس نے فارغ کیا تھا
17:25اس کا حصہ بھی اس کو ملے گا
17:27اب اس میں کیا فائدہ ہوا
17:28اس میں ان کو فائدہ یہ ہو گیا
17:30کہ وہ ماباک کی جو نشانی ہے
17:33وہ فیلال کچھ عرصے تک ان کے پاس رہی
17:35اور آرام سے یہ فائدہ
17:39دوسری صورت اس کے اندر یہ ہوتی ہے
17:43دوسری صورت
17:45کہ
17:46اب بیچارے سارے غریب ہیں
17:49یہ دس کے دس
17:51ان کے پاس کچھ تھا نہیں
17:53ماباپ کا انتقال ہو گیا
17:56کچھ تھا نہیں
17:57بس کہ یہ ایک گھر ہے
17:59اچھا عموماً
18:01اولاد اسی لیے گھبراتی ہیں
18:03کہ جب تک ماباپ تھے
18:06ہمارے لیے یہی مکان
18:08یہ ہمارے لیے بطور چھت کے تھا
18:10سائیوان کے تھا
18:11ہم یہاں مزے کرتے رہے
18:14سائیوان کے طور پہ آؤ
18:16اور آج کیا ہوگا
18:17کسی کی بھی کوئی مالی حالت اچھی نہیں ہے
18:20اگر ہم بیج دیں گے
18:22تو ٹکڑوں ٹکڑوں میں ہو جائیں گے
18:23جیسے عام طور پہ آپ نے دیکھا ہے
18:25ہو جاتا ہے
18:26تو اگر پہلے والی صورت
18:29ممکن نہیں ہے
18:30کوئی ایک ساتھی
18:31کوئی ایک بھائی
18:33یا دو بھی مل کے جس حساب سے کریں
18:35ورنہ پھر اگر ایک وارث
18:38مطالبہ کرتا ہے
18:40اس کو اس کا حصہ دینا ضروری ہے
18:42پھر آپ کو پورا مکان بیچنا پڑے گا
18:45اگر آپ اس کو نقد دے کے
18:48یا اس کا حصہ خرید کے
18:50اس کو راضی نہیں کرتے
18:52فارغ نہیں کرتے
18:54اور آپ پر گمجائش نہیں ہے
18:56آپ سال ہا سال تک
18:58اس مکان کو
18:59جی اپنے قبضے میں لے کے رکھتے ہیں
19:01اب ہمارے معاشرے میں
19:04اس حوالے سے بہت ظلم اور زیادتی
19:07اور خاص طور پر بہنوں کے ساتھ
19:10بہنوں کے ساتھ
19:12اب بھائی رہے ہیں اس گھر میں
19:14بہنوں کی شادیاں ہو گئیں
19:17بھائی شادیاں ہونے سے
19:18ان کا وراثت کا حصہ ختم نہیں ہوتا
19:22یاد رکھیے
19:24ان کے وراثت کا حصہ ختم نہیں ہوا
19:27نہیں بہنوں تو اپنے گھروں پہ چلی گئی
19:30اب بھائی رہے ہیں
19:32جی
19:33اور بلکہ ہمارے معاشرے میں تو
19:36خدا نہ خاصتہ
19:37اگر کسی بہن نے
19:38اپنے حصے کا مطالبہ کر دیا
19:41اس کو بہت برا سمجھا جاتا ہے
19:42بہت برا سمجھا جاتا ہے
19:44یہ تو بھائی کی چت چھننا چاہتی ہے
19:48یہ تو بھائی کو روڈ میں لانا چاہتی ہے
19:51یہ تو بھائی کو نکالنا چاہتی ہے
19:54یہ سب فضول باتیں ہیں
19:58وہ بیشاری کمزور
20:01عورت
20:02جی
20:04کیا وہ مطالبہ نہیں ضرور کر سکتی ہے
20:07اگر بہن نے مطالبہ کیا ہے
20:10اس کو اس کا حق دینا لازمی اور ضروری ہے
20:13اب اس کے دینے کی صورت یہی ہے
20:17یا تو
20:18وہ جو بھائی رہ رہے ہیں
20:20آپ طور پر ہوتا یہی ہے
20:21کہ بھائی گھر میں رہ رہے ہوتے ہیں شادیوں کیوں ہی ہوتی ہیں
20:24اور بہنیں
20:25چلی جاتی ہیں
20:26تو اس مکان کی مارکیڈ ویلیو لگا کے
20:29جو جو حصہ بہنوں کا بنتا ہے
20:32ہاں
20:32مثلا 15 لاکھ کی صورت میں ہر بہن کا ایک اکلاک بن جائے گا
20:36اور بھائیوں کا کتنا بنے گا دو دو لاکھ
20:38بھائی تو خود بیٹے ہوئے وہاں
20:39انہوں نے تو اپنے حصے وہ کر لیے
20:42اب بہنوں کو ایک اکلاک دے دیں
20:44ان کا حصہ نہیں گیا
20:45تو میں آپ کے سامنے جو بات ہی ارز کر رہا تھا
20:52کہ آج کا جو ہمارا یہ معاملہ ہے
20:54یہ یعنی
20:56اس حوالے سے
20:58کہ ہم پیسوں کے متعلق
21:00جی اتنے زیادہ کمزور واقع ہوئے ہیں
21:04ہم یہ چاہتے ہیں کہ
21:05حج کر لیں گے
21:07نماز پڑھ لیں گے
21:08جی ہاتھ میں تصویح ہوگی
21:10دو چار صدق و خیرات بھی کر لیں گے
21:12تو یہ ہمیں کیا کہتے ہیں
21:14ہمیں جنت مل جائے گی
21:16امام بخاری رحم اللہ کا قصہ سنا رہا تھا نا
21:19اس میں بیچ میں یہ بات آگئی
21:20اب سنیے امام بخاری کی بات
21:23ہمارا تو دور یہ ہے
21:24مادیت کا
21:25بس جتنا پیسہ آ جائے
21:27قبضہ کرو
21:28قبضہ کرو
21:29بہن کا حصہ ہے وہ بھی خود
21:32یہ جو لوگ زمینوں والے نا جہداد والے
21:36اللہ بچھا ہے
21:37کاروباری لوگوں میں اتنا مونی ہوتا
21:40ان میں بھی ہوں گے ایسے لوگ ہوں گے
21:42لیکن جہدادوں میں زمینوں میں بڑے مسئلے ہوتے
21:44بڑا جو مضبوط
21:47جاگیردار بنا ہوا ہے
21:48زمینوں پہ
21:50بس
21:50ہاں بہن کو ہم پوچھو
21:53بہن کو ہم دے دیتے ہیں
21:54کیا دے دیتے ہیں
21:55بھائی گندم کا وقت آتا ہے نا
21:56تو گندم اس کے گل بھی دوا لیتے ہیں
21:58اچھا کوئی اور چیز آتی ہے
22:00تو بھائی وہ ہم تھوڑا سا آموں کا موسم ہے
22:02کچھ پیٹیاں آم کی وہ بھیج دیتے ہیں
22:04اور سمجھتے ہیں کہ ہم نے
22:06اس کا حصہ ایسا نہیں ہوگا
22:08ایسا نہیں ہوتا
22:09دیکھئے قبر میں جانا ہے
22:11اللہ کے سامنے پیش ہونا ہے
22:13وہاں یہ مقدمہ ہم ہار جائیں گے
22:16ہم ہار جائیں گے
22:17تو امام بخاری رحمہ اللہ نے
22:18اپنے اس دوست سے کہہ دیا
22:20کہ میرے پاس جو ہے نا
22:22یہ پیسہ ہے
22:24میرے پاس
22:25جی یہ پیسہ ہے
22:28اور جب کشتی میں بیٹھے
22:30تو اس کی نیت خراب ہو گئی
22:34جب اس کی نیت خراب ہو گئی
22:36تو اس نے دورانے سفر کشتی میں
22:40اس ساتھی نے
22:41جس پر امام صاحب نے اعتماد کیا تھا
22:43کھڑا ہو گیا
22:44اور کیا نے لگا
22:45کہ میرے پیسے چوری ہو گئے
22:48میرے پیسے الزام لگا دیا
22:49امام صاحب نے تو سب بتا دیا تھا
22:52کہ اتنے پیسے ہیں اور یہ
22:53تو اس نے کہا اتنے ہوئے فلا ہوئے
22:56اب وہ کشتی بہت
22:58پہلے تو انہوں نے کہا کشتی والوں نے
23:00کہ بھائی جس کے پاس یہ رقم ہے
23:02جس نے چورائی ہے
23:03آرام سے بتا دے
23:04ورنہ ہم ایک ایک کی تلاشی لیں گے
23:07ایک ایک کی تلاشی لیں گے
23:10اچھا
23:11اب وہ کوئی
23:13یہ محلہ تو نہیں ہے
23:15شہر تو نہیں ہے
23:16وہ تو کشتی ہے
23:17کچھ ہی چھپتا نہیں سکتی
23:18محدود لوگ ہوتے ہیں
23:19تلاشی لینا بھی آسان
23:21اب تلاشی شروع ہوئی
23:23ہوتے ہوتے ہوتے
23:25کہیں بھی وہ پیسے نہیں نکلے
23:26حتی کہ امام صاحب کے پاس بھی وہ پیسے
23:29نہیں تھے
23:30اب وہ شرمندہ ہوا
23:33لوگوں نے اس کو
23:34ملامت کرنا شروع کی
23:35کہ تو نے ایسے خامقہ جو ہے
23:37الزام لگایا
23:38اگر تیرے اتنے پیسے چوری ہو
23:40تو کسی کے پاس تو ہوتے نا
23:41جب کسی کے پاس نہیں
23:42اس کا مطلب
23:43تو نے کیا کیا ہے
23:44غلط الزام لگایا
23:46سفر ہو گیا
23:48سفر ہونے کے بعد
23:49جو حصل نکتہ آپ کو بتانے
23:51آپ سنیے
23:52وہی بندہ جس پہ حضرت نے
23:55حضرت امام بخاری رحمہ اللہ
23:56نے اعتماد کیا تھا
23:58وہ آ کر پوچھتا ہے
23:59کہ حضرت پیسے تو آپ کے پاس تھے
24:02آپ نے بتائے تھے
24:04پیسے تو تھے آپ کے پاس
24:06لیکن جب تلاشی لی گئی
24:10تو پیسے نہیں ملے
24:11کیا ہوا
24:13مسئلہ کیا ہے
24:13حقیقت کیا ہے
24:15تو حضرت نے کیا فرمایا
24:16فرمایا کہ
24:18جب یہ بات ہوئی
24:20اور تم نے کی
24:21وہ جنہی تلاشی وغیرہ آئی ہے
24:23تو میں نے وہ سارے کے سارے پیسے
24:25پانی میں ڈال دی
24:26پانی میں ڈال دی ہے
24:30مادیت
24:32آج جس دور میں ہم رہ رہے ہیں
24:33یہ واقعہ ہمیں عجیب سا لگ رہا ہے نا
24:36کہ ایسے روز بھی دنیا میں موجود تھے
24:37ایسے ہیرے بھی موجود تھے
24:39آج تو ایک ایک پیسے کے لیے بھائی
24:43مذہب کا لباد ہے اس لیے اڑا ہوئے عام طور پر
24:45کہ بھائی بٹو رہو بھائی پیسہ بٹو رہو
24:47کتنا ہے اس کی جیب میں
24:49حضرت ایمان بخاری رحمہ اللہ نے
24:53سب ڈال دیئے
24:55اس نے کہا کہ آپ نے یہ تو
24:57بہت غلط کیا آپ نے
24:59اب نہ وہ آپ کے کام کے
25:01نہ میرے کام کے
25:02اب وہ پیسے
25:04نہ آپ کے کام کے نہ میرے کام کے
25:07چورو کم از کم نکل آتے تو میرے تو فائد
25:09میرا تو فائدہ ہو جاتا ہے
25:11حضرت ایمان بخاری رحمہ اللہ نے
25:14عجیب جواب دیا
25:15جی جس کا میں مفہوم بیان کر رہا ہوں
25:18کہ
25:19یعنی اگر
25:21مجھ پر یہ الزام لگ جاتا
25:24اگر وہ پیسے نہ پھینکتے
25:26اس میں پانی میں
25:28تو ایمان بخاری بھی کیا الزام لگتا بعد میں
25:30لوگوں نے تحقیق تو کرنی نہیں ہوتی
25:33نا کہ کون سچے کون جھوٹ ہے
25:34تو یہ الزام لگتا کہ اچھا
25:36بخاری تو وہ ہے
25:38جس نے کہا کہتے ہیں فلاں موقع پہ فلاں کے پیسے کیا کیے تھے
25:43جی
25:44تو میری دیانت کہا جاتی
25:46لوگوں کے اندر مجھے مشہور کر دیا جاتا ہے کہ یہ تو خائل ہے
25:50یہ تو چھوڑ تھا
25:52تو میری ایک حدیث بھی
25:55جی امت قبول نہ کرتی
25:56امت
25:57یعنی حضرت نے جو اتنی بڑی قربانی دی
26:00یہ کس لیے کی
26:01اپنے اس کردار کو اجلا رکھنے کے لیے ساتھ ستھا رکھنے کے لیے
26:06تاکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ احادیث کا جو زخیرہ اور یہ جو گلدستہ ہے
26:13یہ جو میں سجا رہا ہوں میرے کردار کی وجہ سے یہ داخدار ہوں
26:17وقت چونکہ ختم ہو چکا ہے
26:21میں نے آپ سے
26:22ایک وعدہ بھی کیا
26:24ایک حدیث بھی میں نے پڑھی تھی
26:26تو انشاءاللہ مجھے موقع میں لاغلے جمعہ
26:29آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
26:30بحثت کے جو مقصد ہے
26:32اس حوالے سے کچھ باتیں آپ کے سامنے کرنی ہیں
26:36اور اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم
26:38کو جو ختم نبوت کے عزاز سے نوازہ کیا
26:42اس کے کیا تقاضے ہیں
26:44یہ بہت بنیادی اہم باتیں
26:46انشاءاللہ اللہ تعالی نے موقع دیا
26:48تو اگلی نشستوں میں آپ کے سامنے بیان ہوتی رہیں گی
26:52دعا فرمے اللہ رب العالمین
26:54ہمیں قرآن کریم کی قدر کرنے کی طور پر نصیب فرمائے
26:57تو میں یہ عرض کر رہا تھا
26:59کہ انہوں نے ایک ایک حدیث کہاں کہاں سے چون چون کے
27:02کس طرح سفر کر کے گلدستہ بنا کے
27:05آج ہمیں ہمارے سامنے پیش کر دیا
27:08ورنہ اس دور میں لوگوں کو کچھنی مشقتیں ہوتی تھیں
27:11اس حدیثوں کو آج ہم نے پڑھنا ہے
27:13قرآن پاک کو ہم پڑھیں
27:15قرآن اور حدیث کے قریب آ جائیں
27:17یہی ہے رب العمل کا پیغام
27:19کاش کہ ہم اس پہ غور کریں
27:22اللہ کے نبی کی حدیثوں کی طرف آ جائیں
27:25یہ ہمارے گرگر میں بخاری کا چرچہ ہو
27:28مسلم کا چرچہ ہو
27:29تیرویزی کا چرچہ ہو
27:30احادیث کی کتابوں کا
27:32اور ان کا درس ہو
27:33ریاض السالعین کا درس ہو
27:35دعا فرمائے اللہ رب العالمین
27:37نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک
27:39احادیث سے محبت کرنے کے توفیق نصیب فرمائے
Recommended
3:17
|
Up next
1:00
5:30
6:48
7:11
6:27
3:26
4:51
Be the first to comment