- 2 days ago
Category
✨
PeopleTranscript
00:00قرآن مجید کی آیت میں نے تلاوت کی
00:02اللہ فرماتے ہیں
00:02اللہ فرماتے ہیں
00:10لوگوں نے یہ گمان کیا ہے
00:12کہ انہیں چھوڑ دیا جائے گا
00:14صرف یہ کہہ دینے پر
00:16کہ ہم ایمان لے آئے
00:17انہوں نے کہا ہم ایمان لے آئے
00:20تو اب انہیں چھوڑ دیا جائے گا
00:22بس خطا
00:22اتنی بات پر چھوڑ دیا جائے گا
00:25وہم لا یفتنون
00:26اور انہیں عزمایا ہی نہیں جائے گا
00:28فرما ایمان لانے کے بعد صرف ایمان پر ہی تمہیں چھوڑا نہیں جائے گا
00:33بلکہ تمہیں آزمایا جائے گا
00:36تمہاری آزمایش ہوگی کس طرح
00:38وَلَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَيْئِمْ مِنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ
00:43وَنَقْسِمْ مِنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالْسَمَارَاتِ
00:48تمہیں کسی نہ کسی ایک چیز سے ضرور آزمائیں گے
00:52یا خوف سے آزمائیں گے
00:53بھوک سے آزمائیں گے
00:55جہنہ اور مالوں کی کمی سے
00:58پھلوں کی کمی سے آزمائیں گے
01:00اور یہ پھلوں کی کمی سے مراد
01:02علماء تفسیر نے لکھا
01:05اس سے مراد
01:06اولاد کا انتقال کر جانا بھی ہے
01:09وہ بھی پھل ہوتی ہے
01:10تمہیں آزمائیں گے
01:13اور اگر تم پورے اترے
01:14تو وہ بشیر سابری
01:16رب فرماتا ہے
01:18محبوب پھر صبر کرنے والوں کو
01:20میری رحمت کی خوشخبری سنا دیں
01:22پھر انہیں خوشخبری دے دیں
01:25میرے کرم کی
01:25میرے عزیز زندگی میں آزمایا جائے گا
01:28نبی اکرم نور مجسم شفی معظم
01:31صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں
01:34حضرت خباب بن ارت رضی اللہ تعالیٰ عنہ حاضر ہوئے
01:37حضور خانہ کعبہ کے ساتھ ٹیک لگائے بیٹھے تھے
01:41تو حضرت خباب ارز کرنے لگے
01:43یا رسول اللہ اتنی تکلیفیں آ رہی ہیں
01:45کافر اتنا ستار ہیں
01:46ہمیں پریشان کیا جا رہا ہے
01:48ہم سخت آزمائش میں
01:50حضور آپ اللہ کی بارگاہ میں دعا کیوں نہیں کرتے
01:53ہمارے لئے
01:53تو نبی پاک علیہ السلام فرمانے لگے
01:57تم سے پہلے لوگوں کا حال پتا کیا تھا
02:00یہ سید عیس بخاری میں موجود ہے
02:03فرمایا تم سے پہلے لوگوں کا حال یہ تھا
02:06کہ انہیں گڑے کے اندر رکھ کے
02:08ان کے جسم کو مٹی سے دبا کے
02:12پھر ان کے سروں پر آریاں رکھ کے
02:16چیر دیا جاتا تھا
02:18لیکن پھر بھی وہ اپنے دین سے ہٹا نہیں کرتے
02:20نبی پاک علیہ السلام فرمانے لگے
02:23تم سے پہلے لوگوں کا یہ عالم تھا
02:26کہ ان کے جسم لوہے کی کنگیوں سے
02:30کریت دیئے ڈاتے تھے
02:32ان کا گوشت اتار دیا جاتا تھا
02:35لیکن وہ اپنے دین سے ہٹنے کو تیار
02:38نہیں ہوتے تھے
02:40یاری تیری سونے
02:41پر آزمیشہ تیریاں آگ
02:44اے سونا پرک اجامدائی پیلو نال
02:49اگاندے لگ
02:49اپنی زندگی میں تیار رہے زینی طور پر آزمائش کے لیے
02:54تیار رہے مزاج بنائے
02:56جب بندہ پہلے سے تیار ہوتا ہے نا
02:58اس کا خیال ہوتا ہے کہ آزمائش آگئی
03:00تو میں نے سبر کرنا ہے
03:02پہلے سے اس کی تیاری ہوتی ہے
03:03پھر وہ ذرا گھبراتا نہیں پریشان نہیں ہے
03:05ہم تیار نہیں ہیں زینی طور پر
03:07ہر بندے کو سکھ چاہئے
03:08ہر بندے کو
03:10بلکہ ہمارے ہاں تو لوگ کہتے ہیں
03:13مرید ہو رہا ہوں تاکہ میری طرف تکلیف کوئی نہ آئے
03:15تو میں کہا کرتا ہوں
03:17پہلے پیر سے پوچھ لو اسے کبھی آئی ہے
03:19کہ نہیں
03:19اگر اسے آئی ہے تو پھر اس کا مطلب ہے
03:22تمہیں بھی آ سکتی ہے
03:24لوگ نماز اس لیے شروع کرتے ہیں
03:26کہتے ہیں میں پانچ نمازیں بھی پڑھتا ہوں
03:28میں صدقات بھی کرتا ہوں کام میرا پھر نہیں چلتا
03:32تو میں کہتا ہوں تمہیں پتہ ہی نہیں
03:33نمازی کے لیے تو آزمائش ہے
03:35جتنا جتنا ایمان کامل
03:37اتنی اتنی آزمائش بھی
03:39زیادہ اور یہ میں اپنے پاس سے نہیں کہہ رہا
03:42حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ انہوں فرماتے ہیں
03:45میں نبی پاک علیہ السلام کی خدمت میں حاضر ہوا
03:48اور غزور کے دست مبارک کو چومنے کے لیے
03:51میں نے اپنے ہاتھ جب آگے کیے
03:53تو تپش تھی
03:54تیز بخار تھا نبی پاک کو
03:58تو حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ انہوں ارشاد فرماتے ہیں
04:02کہ میں نے
04:03یہ سننے ابن ماجہ میں موجود ہے
04:05فرماتے میں نے ارض کیا
04:06یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
04:08اتنا تیز بخار
04:10حضور فرمانے لگے
04:12ہم پر جو آزمائشیں آتی ہیں نا
04:14انبیاء پر وہ عام لوگوں سے دھگنا آتی ہیں
04:17یہ تو لادلے ہیں
04:20یہ تو محبوب ہیں اللہ کے
04:21فرمایا عام لوگوں سے دھگنی آزمائش آتی ہے
04:25لیکن فرمایا
04:27ہمارا رب بڑا کریم ہے
04:28ہمیں عجر بھی ڈبل ہی عطا کرتا ہے
04:30ہمیں عجر بھی ڈبل ہی عطا کرتا ہے
04:34تو حضرت ابو سعید خدری کہتے ہیں
04:36موقع اچھا تھا
04:37میں نے ایک سوال بھی کر دیا
04:38میں نے کہا
04:39یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
04:41بتائیے نہ بھلا
04:42دنیا میں زیادہ عزمائشیں کن کو آتی ہیں
04:45تو حضور فرمانے لگے
04:47سب سے زیادہ عزمائشیں اللہ کے انبیاء کو آتی ہیں
04:49نبیوں کو آتی ہیں
04:52حضور اس کے بعد
04:53فرمایا اس کے بعد جو ان کے زیادہ قریب ہوتا ہے
04:55اسے آتی ہیں
04:56لوگ کیا سمجھیں گے
04:59امام حسن کی آزمائش کو
05:01لوگ کیسے سمجھیں گے
05:03سیدنا امام حسین کی آزمائش
05:05فرمایا جو
05:07ان کے زیادہ قریب ہوتا ہے
05:11اسے زیادہ آزمائش آتی ہے
05:14تو حضور کے سب سے قریب تو امام حسن ہے نا
05:17امام حسین ہے نا
05:20تو کیا سمجھتا ہے قربت بس
05:21نسبت کے اظہار کا نام ہے
05:24اور بڑے لطف کے ساتھ
05:26زندگی گزارنے کا نام ہے
05:28تو نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
05:31بات بڑی مزے کی ہے
05:32فرمایا پھر
05:33اللہ کے بعض بندے تو ایسے ہوتے ہیں
05:36جنہیں اللہ فقر میں مبتلا کر دیتا ہے
05:38فرمایا ان کے پاس صرف
05:40ایک چادر رہ جاتی ہے
05:42اتنا فقر ان کے پاس آتا ہے
05:44لیکن جو
05:47عدیث کے آخری لفظ ہیں
05:48وہ وجد والے ہیں
05:49وہ وجد والے ہیں
05:52وہ سرور والے ہیں
05:53ہمارا یہ مزاج ہوتا ہے
05:54کہ میٹھا میٹھا کھا جاؤ
05:55اور ذرا کڑوا آ جائے تو
05:57سویرے بھی رو
05:59شام بھی رو
06:00حال ہی کوئی نہیں
06:01گریبی بڑی پریشانی بڑی
06:03حضرت صاحب گھر سے بیماری جاتی نہیں
06:05اوہ جناب کیا بتائیں
06:07بعض لوگ تو ایسے ہیں
06:08جن کی بات سن کے لگتا ہے
06:10زندگی میں کبھی سوئی نہیں
06:11اتنے بڑے بڑے دکھ سناتے ہیں
06:14وہ خدا کی رحمت کا بھی تو ذکر کرنا
06:16خدا نے جو تیرے اوپر انعمات کیے
06:19ان کا بھی تو ذکر کرنا
06:20ان کا تذکرہ ہی نہیں کرنا میرا بھائی
06:22نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
06:25ان لوگوں پر دکھ آتے ہیں
06:26پر قربان ہونے کو جی چاہتا ہے
06:30ان لفظوں پر
06:31حضور فرمانے لگے
06:32وہ رب کی طرف سے آنے والے
06:35دکھ پر بھی اس طرح راضی ہوتے ہیں
06:37جس طرح تم میں سے کوئی راحت ملنے پر راضی ہوتا ہے
06:41سکون والی چیز ملنے پر
06:44جس طرح تم راضی ہوتے ہو
06:46اس طرح وہ دکھوں پر بھی راضی ہوتے ہیں
06:48دکھ قبول محمد بخشا
06:50دکھ
06:52دکھ قبول محمد بخشا
06:56پر ایک شرط لگائی چھوٹی سی میاں صاحب نے
06:59ان نے کہا سو دفعہ قبول ہے
07:01دکھ سو دفعہ قبول
07:03دکھ قبول محمد بخشا
07:06پر راضی رہے ان پیارے
07:08یہ شرط یہ ہے کہ تُو راضی رہے
07:11تُو تُو راضی رہے
07:13دکھ قبول محمد بخشا
07:15راضی رہے نا
07:16پیارے اور حضرت سلطان صاحب کہنے لگے
07:19ایسا کیتی ہے جان حوالے رب دے
07:21ایسا عشق کمایا ہے
07:26اسی مرن تو پہلو ہی مر گیاں
07:28باہو تاں مطلب نو پایا ہے
07:30ہم نے تو پہلے سے ہی
07:33نتیجہ نکال لیا ہے
07:34تُو سکون ڈھونڈنے نکلا ہے
07:36تُو چاہتا ہے زندگی میں آرام مل جائے
07:39کائنات میں سب سے زیادہ پیار
07:42اللہ کا اپنے محبوب کے ساتھ
07:45لیکن دیکھ لو نا
07:48پیدائش سے پہلے ہی حضور کے والد چلے گئے
07:51چار سال یا چھے سال کی عمر میں والدہ گئی
07:55آٹھ سال کی عمر تھی
07:57محبوب کے دادا کا جنازہ اٹھا
07:59تو محبوب پیچھے پیچھے جنازے کے جا رہے تھا
08:02پھر وقت آیا جب تبلیغ دین کا
08:05تو دنیا کا کون سا دکھ اور کون سی تکلیف
08:08اور کون سی عذیت ہے جو غزور کو نہیں دی گئی
08:11لیکن کریم ہر وقت کہتے ہیں
08:13آف اللہ حکونہ عبدان شکورہ
08:14میں رب کا شکر گزار بندہ نہ بنوں
08:16ہر مقام پر کبھی بدر کبھی اہد
08:20اور ہر طرح کی تکلیف
08:22ہر طرح کی تکلیف
08:23کبھی بیٹیوں کا دکھ
08:26کبھی سیدہ عائشہ صدیقہ کے بارے میں
08:29منافقوں کی نازیبہ گفتگو
08:31سارے دکھ
08:33محبوب کی حیات پاک میں رہے
08:35کریم نے ان دکھوں کو برداشت کیا
08:39پھر آپ دیکھ لیں دور حضرت صدیق اکبر کا آیا
08:43تو حضرت ابو بکر صدیق اس امت میں
08:45نبیوں کے بعد سب سے بڑا درجہ رکھتے ہیں
08:48لیکن کوئی زندگی اس طرح کی تو نہیں
08:51کہ بڑے سوا دو سال
08:54بڑے آرام سے حکومت کی ہو
08:55منکرین زکاة سے لڑنا پڑا
08:59حضرت ابو بکر صدیق کو
09:00آزمائش تھی
09:02لوگ منکر ہو گئے زکاة کی
09:04حضرت صدیق اکبر لڑے
09:06ختم نبوت کے تحفظ کے لئے
09:09لشکر تیار کیے
09:10بہت سارے مسائل کا سامنا کرنا پڑا
09:13صبح دین راتیں
09:15جناب ابو بکر نے
09:16مشکت کر کے
09:17خلافت اسلامیہ کو مضبوط کیا
09:20دور حضرت عمر کا آیا
09:22ساری دنیا
09:25مدینہ منورہ میں اندر سے دروازے بند کر کے
09:28سخت گرمی میں سوتی ہے
09:29اور جناب عثمان غنی کہتے ہیں
09:32کہ میں نے فاروق عاظم کو
09:34ساٹھ سال کی عمر میں دیکھا
09:36کہ مال غنیمت کے دو اونٹ دوڑ گئے
09:39تو عمر
09:40بھاگے جا رہے ہیں
09:42ان اونٹوں کو لے کے آ رہے ہیں
09:43اور میں کہتا ہوں جناب آپ آرام کرتے ہیں
09:45ساری دنیا سو رہی ہے
09:46فرمایا سویا کرتا تھا کبھی
09:48خلیفہ بننے سے پہلے
09:50عمر کسی غلام کو کہہ دیتے
09:54چونکہ پیار تھا نا
09:57یرانہ تھا نا
09:58حضرت عثمان بڑی ایک
10:00محبت سے کہتے ہیں
10:01امیر المومنین
10:02کسی غلام سے کہتے ہیں
10:03اگر مال غنیمت کے اونٹ چلے گئے تھے
10:05تو لے آتا
10:06تو حضرت عثمان کے کندے پہ ہاتھ رکھے
10:10جناب عمر رو پڑے
10:11کہنے لگے یار
10:13یہ حضور کے دین کی امانت
10:15بڑی ذمہ داری ہے
10:16یہ بڑی ڈیوٹی ہے
10:25یہ بڑی ذمہ داری ہے
10:27میں کیسے غلام کو بھیج دیتا
10:30مسلمانوں کا مال ہے
10:31جب ڈیوٹی میری ہے تو
10:32کیسے کسی کو بھیجتا
10:34یہ عزمائش ہے
10:35یہ دکھ ہے
10:37بائیس چوبیس لاکھ
10:40مربع میل کے حکمران
10:41حضرت عثمانِ غنیم
10:44ان کا دور آ گیا
10:45یعنی وہ شخص
10:47جس نے چڑھتی جوانی میں بھی
10:50نظریں جھکا کے رکھی
10:51اور جس شخص نے
10:53اپنا سارا مال دین پر
10:55قربان کر دیا
10:56اس کے گھر کا گھیرہ
10:57تنگ کر لیا گیا
10:58بہت بڑی
11:00ذمہ داری حضرت عثمان پر آئی
11:03بڑی
11:03اور جناب عثمانِ غنی
11:06کا حال یہ ہے
11:07کہ چالیس دن گزر گئے
11:08جس شخص کے
11:09اپنے
11:10ذاتی مسارف
11:11لاکھوں کروڑوں میں
11:12لوگوں پر خرچ ہوتے ہیں
11:14چالیس دن سے
11:15اس نے کھانا نہیں کھایا
11:16اسے ڈھب اور سلیکے سے
11:18روٹی پانی نہیں ملا
11:20گھر میں قید ہیں
11:21لوگوں نے کہا
11:23عثمان ہمیں اجازت دے دیں
11:24ہم لڑیں
11:24کہنے لگے کیسے دے دوں
11:26حضور کا مدینہ
11:28اور میری وجہ سے
11:30خون بہ جائے
11:31بس میرے اوپر آئیہ
11:33تو میں نباؤں گا
11:34یہ زمداری ہے
11:36کہا پھر عثمان خلافت
11:37فرمایا
11:38یار یہ بھی میری مجبوری ہے
11:39میرے نبی پاک نے فرمایا تھا
11:42عثمان
11:42اللہ تمہیں کمیز پہنائے گا
11:45لوگ اتارنا چاہیں گے
11:46دیکھنا اتارنا نہ
11:47وہ کمیز نہ اتارنا
11:50کیسے چھوڑ دوں
11:50حضرت عثمان بھی شہید ہو گئے
11:52جناب عمر بھی شہید ہو گئے
11:54حضرت علی المرتضی شہرِ خدا
11:57وہ کیا نو دس سال کی عمر سے
12:00غزور کے ساتھ چلے
12:01ہر غزوے میں
12:02ہر میدان میں
12:05ہر جہاد میں
12:06ہر جگہ آگے آگے
12:08ان لوگوں نے دین سے نفع نہیں لیے
12:13حضرت علی المرتضی شہرِ خدا
12:15تو کوفے کی جامعہ مسجد کے پاس
12:17کھڑے ہو کے کہتے تھے
12:19میری کوئی بندہ زیرہ خرید لے
12:21امیر المومنین کہہ رہے ہیں
12:23میری تامت زیادہ پھٹ گئی ہے
12:25اب تو پیوند لگنے کی جگہ بھی
12:27کوئی نہیں بچی
12:28یہ زیادہ پھٹ گئی ہے
12:30اگر مزید پیوند لگ سکتے ہوتے
12:32تو میں زیرہ نہ بیچتا
12:33یہ میری زیرہ کوئی خرید لے
12:35کوئی خرید لے زیرہ
12:38حضرت علی شہرِ خدا
12:40ترے سٹھ سال کی عمر مبارک
12:42اور جب کوفے میں آپ کو
12:45خنجر لگا
12:46زخم لگا
12:47تو لوگ بیٹے کو بلاتے ہیں
12:49آواز دیتے ہیں
12:50لیکن جنابِ شہرِ خدا
12:52مولا علی مرتضا
12:54مشکل کشا
12:55حل عطا
12:56حضرت علی المرتضا
12:59شہرِ خدا
12:59زیرِ لَو
13:00حلقہ سا مسکرائے
13:01ادھر دیکھئے گا
13:02اور مسکرائے پتہ کیا فرمانے لگے
13:05کہنے لگے
13:06فُزْتُو بِرَبِّ الْقَعْبَى
13:08لو بھئی کعبے کے رب کی قسم
13:10علی کامیاب ہو گیا ہے
13:12کامیابی مل گئی آج
13:15بات امام حسن کی آئی
13:16امام حسن کو زہر دیا گیا
13:20انتڑیاں نہ کٹ کٹ کے بار گر رہی
13:22اس شہزادے کی جس نے حضور کی گود میں عمر گزاری
13:28محبوب کی کندوں پہ رہنے والے حسن ابن علی
13:33جنابِ امام حسین حاضرِ بارگاہ ہوئے
13:36تو ہاتھ پکڑ کے بھائی کا چوم کے رو پڑے
13:40بھائی پیارے بھی تو بڑے ہوتے ہیں نا
13:42بڑے پیارے ہوتے ہیں
13:44ان لوگوں کا منصب بڑا نوکھا ہے
13:47شدید تکلیف ہے
13:49تو امام حسین کہتے ہیں میرے بھائی حسن
13:53بتائیے آپ کو زہر کس نے دیا
13:55رو کے پوچھتے ہیں
13:58بھائی کا ما تھا چوم کے امام حسن رو پڑے
14:01کہنے لگے حسین میری مجبوری ہے میں تمہیں نہیں بتاؤں گا
14:05کہ کیوں
14:06فرمانے لگے اس لیے کہ
14:08اگر وہ نہیں جس پر مجھے شاک ہے
14:11تو پھر کسی بے گناہ کا نام
14:13کیسے لے دوں
14:14اور اگر وہی ہے نا
14:17جس پر مجھے شاک ہے
14:18تو پھر میں تمہیں نہیں بتاؤں گا
14:20میرا رب بڑا بہتر انتقام لینے والا ہے
14:23پھر بھی نہیں بتاؤں گا
14:25کیا کروں
14:26کیسے بتا دوں
14:27مصطفیٰ کا نوازہ ہوں
14:28میں پڑتے ڈالنے والی ماں کا بیٹا
14:32میں شیل سے زیادہ جگر رکھنے والے
14:35علی کا پتر
14:36میں کیسے بات کر دوں
14:38پس زخم پہ زخم کھا کے جی
14:40خون جگر کے گھونٹ پی
14:45اے سجنہ آہ نکار لبوں کو سی
14:48یہ عشق ہے
14:50کوئی دل لگی نہیں
14:51میرے نبی پاک
14:52صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم
14:57نے ارشاد فرمایا
14:58اللہ تعالی دین میں جو لوگ سخت ہوتے ہیں نا
15:01ان پر مشکلیں بھی سخت ڈالتا ہے
15:04یہ حدیث پاک آپ کو
15:07مسند امام احمد بن حنبل میں ملے گی
15:10ابن ماجہ ترمیزی میں ملے گی
15:11فرمایا جتنا کوئی دین میں سخت ہوتا ہے
15:15اتنی اس کی مشکلات بھی
15:17سخت ہوتی ہیں اور جتنا کوئی نرم ہوتا ہے
15:19اتنی اس کی مشکل بھی
15:21تھوڑی ہوتی ہے
15:22حسین ابن علی بڑے سخت تھے نا دین میں
15:25جواندار تھے نا دین کے معاملے میں
15:29اللہ نے مشکل ڈالی
15:31امام علی مقام کی باری آئی
15:34پڑی منت کی حضرت عبداللہ ابن عمر نے
15:37رو کے کہا حسین نہ جاؤ
15:38تو امام حسین رضی اللہ تعالیٰ نے فرمایا
15:42نہیں اب میری ڈیوٹی لگی ہے تو جانا تو میں نے آیا نا
15:45ذمہ داری تو پوری کرنی ہے
15:48امام علی مقام رضی اللہ تعالیٰ نے
15:51اس ساری مشکت کو دیکھا
15:53گھر چھوڑنا بڑا مشکل کام ہے
15:57گھر چھوڑنا
15:59وہ جہاں انسان رہا ہوتا ہے نا والدین کے ساتھ
16:03جہاں وقت گزارا ہوتا ہے
16:05کبھی بڑا بڑا بھی ہو جائے
16:09تو خوابیں اپنے
16:10اپنے پرانے مکان کی آتی ہیں
16:13خواب بھی کبھی آئے نا
16:15تو وہیں گھومتا انسان
16:17اپنے آپ کو پاتا ہے لیکن امام حسین
16:19نے کہا کہ بس اب وقت آیا ہے
16:21تو اب یہ چھوڑنا ہے
16:22ہم نہ قربانی دیئے بغیر پاس ہونا چاہتے ہیں
16:26ہم کوئی مشکت صحے بغیر نمبر لینا چاہتے ہیں
16:30ہم کوئی کام کیے بغیر حتبہ پانا چاہتے ہیں
16:34ایسا ہوتا نہیں نا
16:35یہ ممکن نہیں
16:37آپ تاریخ پڑھے نا انبیاء کی
16:40حضرت نو علیہ السلام نے ساڑھے نو سو سال محنت کی ہے
16:44اور میں سورہ ہوتھ دیکھتا ہوں
16:48تو میں وہ انداز دیکھتا ہوں
16:50جس طرح کفر ان سے بات کرتا تھا
16:53بڑی جدو جہد کی حضرت نو نے
16:56لیکن پتہ ہے دکھ اس سے بڑا کیا دیکھا
16:59اپنا بیٹا ہی کافر ہو گئے
17:02مالک امتحان ڈالتا ہے تو بڑے بڑے
17:06اور حضرت نو نے اپنے بیٹے کو ڈوبتے دیکھا
17:10کہا مالک میرا بیٹا فرمایا
17:12نہیں یہ تیرا ہے ہی نہیں
17:14تیرے طریقے پر نہیں تو تیرا کیسے ہوگا
17:18کسی کی نسل کہلانے کے لیے
17:19تو اس کے عقیدے پر ہونا ضروری ہے
17:21تیرا نہیں
17:21حضرت نو نے مشکت دیکھی
17:23وَاتَّخَذَ اللَّهُ عِبْرَاہِمَ خَلِيلَ
17:26عِبْرَاہِم اللَّهُ کے پیارے ہیں نا
17:29لیکن زندگی پوری پڑھ کے دیکھ لو
17:32وہ ساری کی ساری مشکت
17:33مسائف سے بھری ہوئی
17:36آزمائشوں سے لدی ہوئی
17:38کبھی انہیں قوم
17:40آگ میں ڈالتی ہے
17:42اور کبھی چھاسی سال عمر ہو گئی
17:45تو اولاد کوئی نہیں
17:46اور دعا مانگ کے
17:48رب بیٹا وہ دیتا ہے جس کی پیشانی میں
17:50نور محمدی چمکتا ہے
17:52اچھا پہلے دیا نہیں
17:55اب دیا
17:56فَلَمَّا بَلَغَ مَا حُسَا عِيَا
17:58اور جب وہ ذرا صاف چلنے کے قابل ہو گئے
18:01ہاتھ بندہ کہتا ہے نہیں
18:02ملون خیرے میرا پتر جوان ہو گیا ہے
18:04جب وہ بیٹا ساتھ چلنے کے قابل ہوا
18:07تو فرمائے زبا کرو
18:08کرو نا زبا
18:11تھوڑی دیر کے لئے
18:13دل پہ ہاتھ رکھ کے بتاؤ
18:15اور بچے کو بخار چڑ جائے تو نیند نہیں آتی
18:17مائیں منتیں مانگتی پھرتی ہیں
18:19روتے پھرتے ہیں باپ
18:21بچے کی طبیعہ ٹھیک نہیں
18:24فقط بیمار ہے
18:25اور جسے یہ کہا جائے زبا کر
18:27جناب ابراہیم تیار ہو گئے
18:31اور بیٹے کو زبا کر دیا
18:33چوری چلا دی
18:34وہ تو مالک نے کہا کہ ابراہیم تم پر سلام ہو
18:37تم نے اپنا خواب ساج کر دکھایا ہے
18:39ساری زندگی دیکھیں نا
18:41آپ آزمائشوں سے بھری
18:43ادھر آ جائے نا جناب ایوب ہیں
18:44کتنے بیمار ہو گئے
18:45کتنے بیمار ہو گئے
18:49بارہ سال گزر گئے
18:50طبیعت خراب کو بارہ
18:52آٹھ دن کے بخار میں
18:54لوگوں کے شکوے
18:55بارہ سال بیٹ گئے
18:58تو قبول محمد بخشا
19:01بس عرض اتنی ہے
19:02کہ راضی رہن
19:03پیارے
19:05آپ دیکھیں نا جناب یکوب پیارے ہیں نا
19:07اللہ کے
19:07لیکن آدھیں زندگی روتے گزر گئی
19:10بیٹے کی یاد
19:11جناب یوسف پیارے ہیں نا
19:13سونا بنا کے نا
19:15اور باپ کا لادلہ بنا کے نا
19:19محبت پوری کرا کے
19:21پیار پورا
19:23یا گلی
19:24لا تقسس رؤیاک
19:26علا اخوة کا
19:27فیقیدو لکا قیدہ
19:29ان الشیطان
19:31للانسان
19:31ادو مبین
19:33او میرے بیٹے بھانیوں سے بات نہ کرنا
19:36ورنہ وہ کچال چلیں گے
19:37شیطان آدمی کا کھلا دشمن ہے
19:39اتنا دنیا میں پیارا
19:42بچہ اور اس وقت
19:43کوئی نہیں تھا جتنے جناب یوسف ہیں
19:45پر یوسف کبھی بھانیوں کی مار کھائیں
19:48کبھی کوے میں جائیں
19:50کریم کا کرم ہے نا
19:52کمے میں پھینکے تو بچا لیں
19:54لیکن وہاں سے نکلے تو پھر وہ بکیں
19:57پھر کبھی یہاں بکیں
19:59کبھی مصر کے بازار میں بکیں
20:01اوہ یار تو گوھر تو کر
20:03وہی جناب یوسف اللہ کے پیغمبر پھر جیل جائے
20:06ساری تکلیفیں سہ کے فرمایا
20:10لو یوسف اب میں تمہیں مصر کا بادشاہ بناتا ہوں
20:13آپ جس کی بھی تاریخ ٹٹول کے لائیں گے نا
20:17وہ آزمائشوں والی
20:18وَلَا نَبُلُوا وَلْنَكُمْ بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ
20:21ہم ضرور تمہیں آزمائیں گے
20:23امام حسین کی بھاری آئی
20:25وطن چھوڑنا ہے حسین کو
20:28امام علی مقام نے کہا کہ حجرت کی تھی نا
20:31حضور نے بھی وطن چھوڑا تھا
20:33دور کھڑے ہیں نانا تیرے کرم کے خزینے کی خیر ہو
20:36میں جا رہا ہوں تیرے مدینے کی خیر ہو
20:40پھر حسین ابن علی وہاں سے نکلے
20:42بچے ساتھ
20:44ڈٹنا پڑا
20:45بھو پیاس بچوں کا ساتھ
20:49پھر بچوں کی شہادتیں
20:51یہ ساری چیزیں انسان کو کمزور کر دیتی ہیں نا
20:53لیکن جس کی شان بڑی ہوتی ہے
20:56اس کی آزمائش بھی بڑی ہوتی ہے
20:57چھوٹی چھوٹی باتوں سے گھبرا جانے والی امت
21:00ذرا ذرا سی بات پر پریشان ہو جانے والے لوگ
21:06لڑکھڑاتے قدم
21:08الجے خیالات
21:09بے چینیاں
21:10بے قراریاں
21:10بہتے آنسو
21:12اور ہر وقت مظلومیت کا اظہار کرتی کام
21:16اگر اپنے قدموں پہ کھڑا ہونا چاہتی ہے
21:19امت اگر پھر سے امت سازی چاہتی ہے
21:22امت اگر کھڑے ہو کے
21:25اور اللہ کی عطا پر راضی رہ کر
21:27اپنی زندگی گزارنا چاہتی ہے
21:30ایک کی فارمولہ ہے
21:32اس قوم کو امام حسین کی سیرت سے آگاہ کر دو
21:35اس امت کو نبی پاک کے شانوں والے نباسیہ کی عظمتیں بتا دو
21:42یہ جو لوگ سہمے سہمے
21:44ڈرے ڈرے سے
21:45پریشان سے
21:46کمزور سے
21:47غریبی کی بات کرتے
21:48دہاتی ہونے کی بات کرتے
21:50سہمی سہمی باتیں کرتے
21:52انہیں کہو
21:53ڈروں نہ
21:53وہ دیکھو
21:55پردیس میں حسین ابن علی
21:57تھوڑی دیر پہلے
21:59حضرت علی اکبر کی لاش مبارک اٹھا کے لائے ہیں
22:01اور لا کر کے خیمے میں رکھی ہے
22:04لیکن انہیں پتا ہے
22:05کل بھی تو جانا ہے نا
22:07انہیں پتا ہے نا
22:08کتنے کس سال جینا ہے
22:09بالاخر جانا تو ہے نا
22:12جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا
22:14وہ شان سلامت رہتی ہے
22:15اس جان کی کوئی بات نہیں
22:18یہ جان تو آنی جانی ہے
22:20موت بستر پہ بھی آ جایا کرتی ہے
22:22لیکن جو میدانوں میں ڈٹ کے رہتے ہیں
22:25ان کو تاریخ ذرا زندہ رکھا کرتی ہے
22:27کمزور زندگی نہ گزارو
22:29ڈری ہوئی زندگی نہ گزارو
22:31اور یہ کبھی نہ کہو
22:33ہائے حسین
22:34ہم ہائے حسین والے نہیں ہم واہ حسین والے ہیں
22:38ہمارے بزرگوں نے ہمیں یہ سبق دیا ہے
22:41ہم نے کہنا ہے واہ حسین
22:43کیا کمال کر دی امام علی مقام نے
22:46واہ حسین آپ کی عظمت پہ قربان
22:48اتنے سارے دکھوں کے باوجود
22:52جب شانو والے نانا کا شانو والا پوتا
22:55عظمت والی ماں کا عظمت والا بیٹا
22:58جرمت مند باپ کا بیٹا میدان میں نکلنے لگا ہے
23:02تو ڈرہ ڈرہ سہمہ سہمہ رو کے
23:05دلہ سے دے کے آسو پوچھ کے نہیں
23:07بلکہ امام حسین نے
23:08ڈٹ کے کھڑے ہو کے
23:10وہ امامہ سر پہ باندھا
23:11جو محمد عربی نے عطا فرمایا تھا
23:14وہ جببہ پہنا جو نانا نے دیا تھا
23:17وہ تلوار پکڑی
23:19جو شیرِ خدا مولا علی پکڑتے تھے
23:22اور حسین میتوں کے باوجود میدان میں آئے
23:26فرمایا سامنے کھڑے ہو جاؤ تمہیں خطبہ دینا ہے
23:29اس لیے کہ محمد عربی کا طریقہ ہے
23:32جو میں والے دن خطبہ دیا جاتا ہے
23:34پورے وسوق سے اتمام حجت کیا
23:38اور حسین ابن علی ایسے تو نہیں تھے
23:40کہ ڈرے بڑا تھے
23:41تو ان سے تلوار نہیں چلی
23:42انہوں نے تلوار چلائی
23:44جو ایک ایک دو دو کر کے آتے رہے
23:46وہ کٹتے رہے
23:49پھر آواز ایک گنجی پیچھے سے
23:52اکیلے اکیلے کیوں جاتے ہوں
23:54تمہیں پتہ ہے علی کا بیٹا ہے
23:56علی کا گھر تو وہ گھر ہے
23:59کہ جس گھر کا ہر ایک بچہ
24:01جسے دیکھو وہی شیرِ خدا
24:03معلوم ہوتا ہے
24:05اکیلے اکیلے جاؤ گے
24:06تو تم چیرے کی روشنی نہیں دیکھ رہے
24:08آنکھوں کی سرخی نہیں دیکھ رہے
24:11مزاج کا بلولا نہیں دیکھ رہے
24:13طبیعت کا باگپن نہیں دیکھ رہے
24:16اور جوانی میں شہادت کی لذت سے آشنا
24:19محمد کا نوازہ نہیں دیکھ رہے
24:22ذرا مل کے جاؤ
24:23ہاں ہاں حسین ابن علی شہید ہوئے ہیں
24:26پر شان و شوقت کے ساتھ
24:28ہاں ہاں حسین ابن علی دنیا سے تشریف لے گئے ہیں
24:33پر عزت وقار اور عزمت کے ساتھ
24:37ہاں حسین ابن علی کا سر کٹا ہے
24:41مخالف نے تو اپنی طرف سے نیدے کی نوک پہ جڑایا تھا
24:45پر حسین کا سر بول بول کے کہہ رہا تھا دیکھ لو
24:49میں کٹ بھی گیا ہوں پھر بھی سب سے اونچا ہوں
24:52وہ دیکھو میں سب سے اونچا ہوں
24:55سب سے اونچا ہوں میں
24:56اے حسین ابن علی نازشِ آلِ نبی تم پر سلام
25:04اے حسین ابن علی تم پر سلام
25:08نازشِ آلِ نبی تم پر سلام
25:12کسی نے ایک بات کی تھی اس نے حد کر دی
25:14اس نے کہا موررخ تو کتنا کو لکھے گا
25:17خطیب تو کتنا کو واز کرے گا
25:20اوہ مصنف تو حسین ابن علی کی شان میں کہاں تک بات کرے گا
25:24تو میرے امام کا باقپن
25:26ان کی جررت ان کی طاقت ان کی ہمت
25:29ان کا کمال ان کا صبر ان کی استقامت ان کا حوصلہ
25:34ان کی جوا مردی ان کی ہمت کتنی کو بیان کرے گا
25:37تو رہنے دے
25:38اس نے کہا پھر کیوں رہنے دوں
25:40کہنے لگے حسین ابن علی کی شان رفعت
25:44کوئی کیا جانے یہ حسن جانے
25:48حسین ابن علی کی شان رفعت
25:52کوئی کیا جانے
25:54یہ حسن جانے
25:55یہ علی جانے
25:57یہ نبی جانے
25:58یا خدا جانے
25:59ہماری طاقت نہیں ہے
26:02کہ ہم امام علی مقام کی عظمت کو بیان کر
26:05بس چھپ کر میرے علی
26:07ایتھے جانیوں
26:09امام کا تذکرہ بندے کو جوان کرتا ہے
26:12باہمت کرتا ہے
26:14جینے کا حوصلہ دیتا ہے
26:16میدانوں میں کھڑا کرتا ہے
26:18وہی ہے تیرے زمانے کا امام برحق
26:22جو تجھے حاضر و موجود سے بیزار کرے
26:27اور موت کی شکل میں دکھلا کے
26:30تجھے جلوہ یار
26:32زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے
26:35زندگی تیرے لیے اور بھی دشوار کرے
26:35زندگی اور پلٹنا جھپٹنا جھپٹ کر پلٹنا
26:39یہ لہو گرم رکھنے کا ہے ایک بہانہ
26:42لہذا طاقتور بنو
26:43باہمت بنو
26:44کربلا کے واقعے سے طاقت حاصل کرو
26:47پھر کہتا ہوں
26:49ہم ہائے حسین والے نہیں
26:50ہم تو
26:53واہ حسین والے ہیں
26:54ہمارا کہنا ہے کہ واہ حسین
26:57اے حسین ابن علی
26:59تم پر سلام
27:00نازشِ آلِ نبی تم پر
27:03سلام
27:04ہم کہہ رہے واہ حسین
27:05واہ حسین
27:07واہ حسین
27:09واہ حسین
27:10یا حسین
27:12واہ حسین
27:14یا حسین
27:17واہ حسین
27:19واہ حسین
27:21یا حسین
27:23واہ حسین
27:25اپنے مزاج میں طاقت پیدا کرو
27:28اپنے بچوں کو یہ قوت ارادی
27:30قوت فیصلہ
27:31آنے والی نسل کو منتقل کریں
27:33یہ ہمت جذبہ
27:34اور بالخصوص
27:36ماں و بہن و بیٹیوں کو بتائیں
27:37کہ رو کے نہ جیو
27:39اس طرح جیو
27:40جس طرح حسین
27:41ابن علی کی بہن نے
27:42جی کے دکھایا
27:43دربارِ یزید میں
27:46جنابِ زینب نے
27:47جب خطبہ پڑا
27:47دربارِ دمشق میں
27:50وہ زینب کا خطاب
27:51ممبر پہ
27:52علی بول رہے ہو جیسے
27:53انہیں کہو
27:55کہ ذرا تھوڑا
27:56باہمت وقت گزاریں
27:57باہمت
27:58کہیں نہیں
27:59ڈگمگائی میرے
28:00امام کی بہن
28:01کہیں کمزور نہیں پڑی
28:02طاقت
28:03ہمت
28:04اور انہوں نے
28:05بتلایا ہے
28:06کہ رو کے وقت
28:07نہیں گزرتا
28:08وقت تو چھا کے
28:09گزارنا چاہیے
28:10مشکلات کے سامنے
28:12میرے حضرت صاحب کا
28:14ایک شعر ہے
28:14فرمایا کرتے تھے
28:16تجھے کیا
28:17ڈر ہوئے اختر
28:18تیرے یاور ہیں
28:19وہ یاور
28:20مشکلوں کو
28:23جو تیری خود
28:24گرفتارے
28:25بلا کر دے
28:26وہ تو
28:27مشکل کو
28:28مشکل میں ڈال دیں گے
28:29جن کو ہم نے
28:29مانا ہوا ہے
28:30مشکل کو
28:31مشکل میں ڈال دیا جاتا ہے
Recommended
32:33
|
Up next
21:48
42:03
2:35
39:00
5:57
25:10
5:39
2:33
20:09
45:14
27:02
7:45
18:13
25:40
23:53
27:37
3:38
8:22
28:10
39:07