Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6/21/2025

Category

People
Transcript
00:00حضیٰ دوستو میں نے سورہ فتح کی ایک آیت کا ابتدائی حصہ پڑھا ہے
00:04نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم عمرے کی حاضری کے لیے تشریف لے گئے
00:11تو مقامِ حدیبیہ پر کفارِ مکہ نے روک لیا اور کہا کہ آپ جنگ کے ارادے سے آئے ہیں
00:18تو ہم آپ کو مکہ میں داخل نہیں ہونے دیں گے
00:22اللہ کے پیارے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے جنابِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو
00:29اپنا سفیر مقرر کر کے مکہ شریف میں بھیجا
00:34اور حضور نے فرمایا عثمان انہیں جا کے بتاؤ
00:38کہ ہم جنگ کرنے نہیں آئے ہم تو اللہ کے گھر کا تواف کرنے آئے
00:44حضرتِ عثمانِ غنی وہاں تشریف لے گئے
00:48کفارِ مکہ نے جنابِ عثمانِ غنی کو روک لیا
00:51اور سب سے پہلی بات تو یہ کی
00:53کہ آپ اگر تواف کرنا چاہیں تو کر لیں
00:56صحیح کرنا چاہیں تو کر لیں
00:58عمرہ مکمل کر لیں
00:59لیکن ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں کرنے دیں گے
01:02تو حضرتِ عثمانِ غنی کہنے لگے
01:04تم کیا سمجھتے ہو میں مدینے والے رسول کے بغیر عمرہ کر لوں گا
01:08میں اسی دن کروں گا جس دن میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کریں گے
01:12یہاں بھی کچھ صحابہ نے کہا مقامِ حدیبیہ میں
01:15کہ عثمان کو اللہ نے موقع دے دیا ہے
01:18وہ تو راج راج کے قابے کی زیارت کریں گے
01:21اور وہ کھل کے تواف کریں گے
01:23وہ صحیح کریں گے
01:24وہ حجرِ اسود کے بوسے لیں گے
01:26صحابہ یہ باتیں کر رہے تھے
01:28تو حضور غور سے دیکھ رہے تھے
01:30جب بات ختم ہوئی تو فرمائے
01:31فکر نہ کرو میرا عثمان
01:33فکر نہ کرو میرا عثمان میرے بغیر تواف نہیں کرے گا
01:40ہاں مجھے کیا غرستی نماز تھے
01:43مجھے کیا خبر تھی سجود کی
01:45یہ تو تیرے نقش پاک کی تلاش تھی
01:48جو جھکا رہا میں نماز میں
01:49اور اقبال کیانے لگے
01:51ازان تو ازل سے تیرے عشق کا ترانہ بنی
01:54اور نماز تو اس کے نظارے کا ایک بہانہ بنی
01:58وہاں سے خبر محصول ہو گئی
01:59کہ حضرت عثمان گنی کو شہید کر دیا گیا
02:02اگرچہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے علم میں تھا
02:05کہ عثمان کو شہید نہیں کیا گیا
02:07لیکن جب خبر آئی تو صحابہ میں جوش پیدا ہو گئے
02:10ہم جہاد کریں گے
02:11ہم ان سے لڑیں گے
02:12بدلہ لیں گے
02:13جو اچھا لیڈر ہوتے ہیں وہ قوم کے جذبات ٹھنڈے نہیں کرتا
02:17لیکن جذبات کو صحیح رستہ دکھاتا ہے
02:21وہ جب صحابہ میں جوش پیدا ہوا نا
02:23کہ عثمان گنی کا بدلہ لینا ہے
02:25تو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک درخت کے نیچے
02:29سب کو بلائیا فرمایا
02:30میرے ہاتھ پہ بیعت کرو
02:31کہ تم جہاد کرو گے
02:34اور جہاد میں ثابت قدم رہو گے
02:36میرے ہاتھ پہ بیعت کرو
02:37اب سب لوگ آئے کہ ہم جہاد کریں گے
02:40ثابت قدم رہیں گے
02:41عثمان کا بدلہ بھی لیں گے
02:43وہ بیعت تھی کہ کیا نرالہ رنگ تھا
02:46اور حضور کو پتا تھا
02:49وہ بھلا کس دلیل سے پتا تھا
02:51جب صحابہ بیعت کر چکے نہ
02:53اب جو آدمی شہید ہو جائے
02:54اس کی تو بیعت نہیں نہ ہوتی
02:55لیکن نبی کریم نے اپنا دست ہے مبارک کھڑا کیا
02:58فرمایا بھی یہ میرا ہاتھ ہے
03:01اور یہ میرے عثمان کا ہاتھ ہے
03:04اور یوں ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کے فرمایا
03:07لو میں عثمانِ گنی کی بھی بیعت کرتا ہوں
03:09عثمانِ گنی کی بھی بیعت کرتا ہوں
03:12اب وہ صحابہ کے اندر جذبہ
03:14وہ شوق
03:14وہ حضرت عثمان کے لیے پیار
03:17وہ جہاد کے لیے تڑپ
03:18اللہ تعالیٰ نے بیان کیا
03:20کیا انداز ہے
03:21فرمایا
03:22محبوب بے شک
03:29اللہ ان مومنوں سے راضی ہو گیا ہے
03:31جو درخت کے نیچے بیٹھ کر
03:33آپ کی بیعت کر رہے تھے
03:34اللہ ان اہلِ ایمان سے
03:37راضی ہے
03:38میرے نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
03:40جن جن نے وہاں بیٹھ کر
03:41میرے ہاتھ پہ بیعت کی تھی
03:43اس آیت کے بعد
03:44اللہ نے وعدہ کر لی
03:45ان میں سے کوئی بھی دوزخ میں نہیں جائے گا
03:47سارے جنتی ہو گئے
03:48سن لو بات
03:50اس کو اچھی طرح سمجھ لو
03:52اچھی طرح
03:52یہ قرآن مجید ہے
03:54یہ خاص نکتہ ہے
03:55اس کو اپنے دل میں جگہ دینا
03:57انہوں نے جہاد کیا نہیں
03:58جہاد پر بیعت کی
04:02وہ لڑنے گئے نہیں
04:04لڑنے کا پختہ ارادہ کیا
04:06ابھی کفر کے مقابلے میں
04:08کھڑے نہیں ہوئے
04:10تو اللہ تعالیٰ نے جنتی قرار دے دیا
04:12میں کہا کرتا ہوں
04:13کہ چلو جہاد جب آئے گا
04:15تب تو دیکھی جائیں گے
04:16ارادے تو کرو نا
04:17رابط و ارادوں پر ہی جنت کے بعدیں فرما دیتا ہے
04:22ہماری نیتیں ہی نہیں بنتی
04:24ہمارا پروگرام ہی نہیں بنتا
04:25ہمارا کوئی ایسا زین ہی نہیں بنتا
04:27تو حضرت عثمانِ گنی کا یہ مرتبہ ہے
04:29کہ ان کے تعلق سے
04:31اگر میٹنگ بھی بیٹھے بیعت بھی ہو
04:34تو اللہ تو ان بندوں سے بھی راضی ہو جاتا ہے
04:36جو ان کے لئے کٹھے ہوتے
04:37حضرت عثمانِ گنی میرے نبی پاک علیہ السلام کے
04:40صحابہ میں جیترین آدمی
04:42اور یہ حضور کے داماد ہیں
04:45نبی پاک کی چار بیٹی ہیں
04:47اور یہ بات قرآن پاک سے ثابت ہے
04:50اے محبوب
04:54اپنی بیویوں سے بھی کہہ دو
04:56اور بیٹیوں سے بھی کہہ دو
04:57اللہ نے قرآن میں بیٹی نہیں کہا
05:00بنات کہا
05:01سورہ عذاب دیکھ لی دیئے گا
05:03اپنی بیویوں سے کہہ دو
05:05اور اپنی
05:05تو بیٹیاں جو ہوتی ہیں وہ ایک ہوتی ہے
05:08لوگ عمروں کا حساب لگاتے پھرتے ہیں عمروں کا
05:12اتنی عمر میں شادی ہوتا ہے
05:14اوہ خدا کے بندے تو کس چکر میں پڑ گیا ہے
05:16جب رسول کریم
05:18صلی اللہ علیہ وسلم کو رب کہہ رہے ہیں
05:20اپنی بیٹیوں سے کہہ دو
05:22حضور کی چار بیٹیاں
05:24حضرت زینب حضور کی بڑی صاحب زہدی ہیں
05:27ان کی بڑی بیٹی حضرت امامہ بنت زینب
05:31صحیح بخاری میں موجود ہے
05:33نبی پاک اپنی نواسی سے بڑا پیار کرتے تھے
05:35حضور نکلنے لگتے نماز کے لیے
05:37تو بچی زید کرتی نانا میں نے نہیں جانے دینا
05:39بڑا سیانہ بندہ بھی ہو تو چھوٹے بچوں سے ڈرتا ہے
05:44چھوپ کے بار نکلنا پڑتا ہے
05:47بچے نہیں نکلنے دیتے
05:48حالانکہ بندہ کسی سے نہیں ڈار رہا
05:50سمجھدار ہے
05:51پر وہ کہتا ہے اسے ذرا سائیڈ پہ کار
05:53پیار ہوتا ہے نا جی دل نہیں
05:55حضرت زینب کہتی ہے کہ میری بیٹی
05:57زید کرنے لگی حضور نماز کے لیے جا رہے تھے
06:00نانا کے ساتھ جانا ہے
06:01میں نے بچی کو زبردستی پکڑا
06:04میں نے کہا بیٹھ جاؤ حضور آپ جائیں
06:06بچی رونے لگی تو حضور واپس آگئے
06:08تو کہتا ہے حضور کہ ہمیں باقی
06:10نواسے نواسی ہیں نہیں ملتے
06:11بخاری میں پڑھ ہیں باقی کے بھی
06:14نبی پاک واپس آگئے
06:16اور فرمایا نا زینب رولا دے دے
06:18مجھے میں ساتھ ہی لے جاتا ہوں
06:20اب با جانا آپ نماز پڑھیں گے بچی سمال لیں گے
06:22فرمایا دونوں کامی کر لوں گا
06:24حضور لے آئے جناب امامہ کو
06:26اللہ اکبر کہہ کہ نیت باندھی
06:28تو یہاں
06:30نواسی کو اٹھایا ہوا ہے
06:31گویا نماز بھی ہو رہی ہے
06:34اور نواسی کی دل جوئی بھی ہو رہی ہے
06:36امامہ بن تیزینب کو حضور نے
06:38اٹھایا ہوا ہے اللہ کے رسول رکوع میں گئے
06:40تو بچی کو کھڑک
06:41شدادی حضور کی ظلفوں سے کھیلتی رہی
06:44سجدے میں گئے تو ظلفوں سے کھیلتی رہی
06:46حضور پھر اٹھے تو بچی کو پھر اٹھا لیے
06:48تو میرے رسول پاک کی
06:50چار بیٹیاں
06:56صرف حضرت عثمانِ گنی کی شان نہ ہو
06:58جنابِ رکعہ کا بھی ذکر ہو
06:59حضور نے حضرتِ رکعہ
07:02رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
07:04کی دوسری صاحبزادی
07:06سب سے بڑی جنابِ زینب ہے دوسری رکعہ
07:08ان کا نکاح حضرتِ عثمانِ گنی
07:11کے ساتھ فرمایا
07:11اور حضرتِ عبداللہ بن حضم
07:14فرمایا کرتے تھے سارے صحابہ
07:16ہی سونے تھے
07:18پر صحابہ میں جو سب سے سونے تھے
07:20وہ حضرت عثمانِ گنی تھے
07:21اونچا لما قد تھا
07:23گھنی داڑی تھی
07:25غسن تھا
07:26جمال تھا
07:27اور شرمیلے تھے
07:28حضرت عثمانِ گنی
07:30حیاء والد
07:30حضرتِ عثمانِ بن زید
07:32رضی اللہ تعالیٰ نے فرمانے لگے
07:34یہ تبرانی کی حدیث ہے
07:36حضرت عثمان بن زید کہتے ہیں
07:39گھر میں نہ سالن پکا
07:41نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
07:42حضور نے سالن کھایا
07:44تو بڑا مزہدار لگا
07:45یہ بھی دل کا انوکھا سودا ہے
07:50کہ جب کچھ چیز اچھی لگے
07:52تو پھر اپنے یاد آتے
07:53آپ یقین کریں
07:55پھر بندہ کہتا تھوڑی پیک بھی کرا لوں
07:57بچوں کے لئے
07:58اپنے یاد آتے ہیں
08:00حضرت عثمان بن زید کہتے ہیں
08:01سالن بڑا اندہ تھا
08:02گوشت پکا تھا
08:04حضور نے تھوڑا سا برتن میں ڈالا
08:06فرمایا جا میری بیٹی رکیہ کو دےیا
08:08جناب عثمان بن زید رضی اللہ تعالیٰ
08:11انہوں فرماتے ہیں
08:12ایک تو میں چھوٹا تھا
08:13دوسرا بھی پڑھ دے کی آیتیں بھی نازل نہیں ہوئی تھی
08:15ایک دوسرے کے گھروں میں بلا روک ٹوک
08:17لوگ آیا جایا کرتے تھے
08:19آپ فرماتے ہیں
08:20وہ سالن کا برتن لے کے
08:21جب میں پہنچا نا
08:22حضرت عثمان بن زید کے گھار
08:23دونوں میاں بھی بھی
08:25ایک چار پائی بھی بیٹھے تھے
08:26فرماتے ہیں
08:27میں نے بھی دنیا دیکھی
08:28پر اتنا سونا جوڑا
08:29میں نے بھی کبھی نہیں دیکھا
08:31آپ فرماتے ہیں
08:32کبھی میں سیدہ رکیہ کی جانب دیکھتا ہے
08:34کبھی حضرت عثمان گنی
08:36اور مجھے بھول ہی گیا
08:37میں کس کام آیا
08:38مجھے بھول گیا
08:39میں مہب ہو گیا
08:41کہتے ہیں کہ وہ
08:42حضور کے دماد اور شہزادی کو دیکھ کے
08:45میری نظریں ہٹتی نہیں
08:47کہتے ہیں جب میں دیر تک دیکھتا رہا
08:49تو عثمان گنی مسکر آئے
08:50فرمانے لگے
08:52اسامہ
08:52کدھر آئے تھے یار
08:54تو جیسے بندے کی یہاں کھل جاتی ہے
08:56میں نے کہا جی میں سالن دینے آیا تھا
08:59کہتے ہیں وہ میں نے پیش کیا
09:00جب میں واپس گیا
09:01سارے رستے پروگرام بناتا گیا
09:03کہ ارز کروں گا
09:04یا رسول اللہ
09:05یہ چاہو ہوتا ہے نا
09:07یہ چاہو ہوتا ہے
09:08گاؤں میں کسی کی برات آتی ہے
09:10تو پرانی عورتیں جو ہوتی تھی
09:12وہ دولہ دیکھ کے کہتی تھی
09:13اللہ نے بڑی سونی جوڑی ملا دی
09:14کیا بات
09:16یہ ایک چاہو ہوتا ہے
09:17شوق ہوتا ہے
09:18حضرت سیدنا
09:19اسامہ بن زید فرماتے ہیں
09:22میں سارے رستے پروگرام بناتا گیا
09:24کہ ارز کروں گا
09:25حضور کمال ہے
09:26کیا اللہ نے آپ کی شہزادی کو
09:28اور آپ کے داماد کو نواز ہے
09:30کمال ہے
09:30کہتے ہیں میں پروگرام بناتے جا رہا تھا
09:33لیکن جیسے ہی میں پہنچا
09:34حضور کے حجرے میں قدم رکھا
09:36مجھے بتانا ہی نہیں پڑا
09:38حضور مسکرا کے فرمانے لگے
09:40اسامہ
09:41میری بیٹی اور میرے داماد کو دیکھا
09:43یا رسول اللہ دیکھا فرمائے
09:45اتنے سونے لوگ پہلے بھی کبھی دیکھیں
09:47میں نے اس کی حضور نہیں
09:50میں نے پہلے
09:51کیا بریلی کے امام کا انداز ہے
09:53فرماتے ہیں
09:54تیری نسل پاک میں ہے
09:55بچہ بچہ نور کا
09:57کیونکہ تُو ہے این نور
10:00تو تیرا سب گھرانہ ہی نور کا
10:02حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ
10:04اور جنابِ رکیہ
10:05خوبصورت ترین
10:07مکہ شریف میں بڑے ظلم کیے لوگوں نے
10:09مسلمانوں پہ
10:13مسلمان مجبور ہوگے
10:14ہجرت کرنے کے لئے
10:15ایک ہجرت مدینہ شریف سے پہلے ہوئی تھی
10:17اس کو ہجرتِ حبشہ کہا جاتا ہے
10:20اس ہجرتِ حبشہ میں
10:22نبی پاک کی شہزادی جنابِ رکیہ بھی شامل تھی
10:25اور حضرت عثمانِ غنی بھی شامل تھے
10:28حضرتِ رکیہ نے اجازت مانگی
10:31یا رسول اللہ سب لوگ
10:32حبشہ جا رہے ہیں
10:33تو مہد اور عثمان بھی چلے جائیں
10:35فرماتے ہیں
10:37چلے جاؤ یہاں کافر تنگ کرتے ہیں
10:39وہاں جا کے
10:40یکسوئی سے رہو گئے
10:42یہ دونوں میاں بھی چلے گئے
10:44ہجرت کر لی
10:44عبشہ کی جانب
10:45اللہ کے رستے میں
10:46حدیث میں
10:49مجموع زواید میں
10:50جو لفظ ہیں
10:51وہ نرالے ہیں
10:52صحابہ فرماتے ہیں
10:55حضور ہر آنے جانے والے سے پوچھتے
10:57میری رکیہ کا کیا حال ہے
10:58میرے عثمان کا کیا حال ہے
11:01لیکن خبر نہ کوئی ملتی
11:03حضور پریشان رہتے
11:04صحابہ فرماتے ہیں
11:05ایک عورت ایک دن آئی
11:07نبی پاک علیہ السلام نے
11:08اس سے بھی فوراں پوچھا
11:09بتاؤ نہ میرے عثمان
11:11اور رکیہ کا کیا حال ہے
11:12ملی ہو
11:12کہنے لگے
11:13یا رسول اللہ میں مل کے آئی ہوں
11:15عثمان کو تو اللہ نے شانی بڑی دی ہے
11:17وہ مٹی کو بھی ہاتھ لگاتا ہے
11:19تو رب اسے سونا بنا دیتا ہے
11:21وہ تو کمال ہو گئی
11:23اللہ کے حبیب وہ بڑے سکون میں ہیں
11:25سکھی ہیں
11:26اب حضور نے بیان کیا
11:28مجموع زواید میں
11:29اور تاریخ الخلفاء میں
11:31امام سیوتی علی رحمہ نے اس کو لکھا
11:33اب یہاں نبی پاک علیہ السلام
11:35فرمانے لگے
11:36حضور فرمانے لگے
11:37اللہ کے نبی حضرت لوت علیہ السلام
11:40وہ تھے جنہوں نے
11:42اپنی بیوی کے ساتھ
11:43اللہ کے رستے میں حجرت کی تھی
11:45حضرت لوت علیہ السلام
11:46حجرت بہت بڑا مقام ہے
11:49اگر کوئی دین کے لئے کرے
11:50لیکن صحابہ نے حجرت کی
11:52تو اکیلے اکیلے
11:53حضرت ابو بکر بھی حجرت کر کے گئے
11:54تو اکیلے
11:55حضرت عمر بھی گئے
11:56تو اکیلے
11:57لیکن حضور فرمانے لگے
11:59انبیاء میں سے حضرت لوت علیہ السلام نے حجرت کی تھی
12:02اپنی بیوی کے ساتھ
12:04چونکہ گھر والوں کو لے کے حجرت کرنا مشکل ہوتا ہے
12:07جو کہاں مشکل ہو اس پہ حجر بھی زیادہ ملتا ہے
12:10حضرت لوت نے حجرت کی تھی اپنی بیوی کو لے کے
12:14فرمایا جناب لوت سے لے کر آج تک
12:17دوبارہ اگر کسی جوڑے کو حجرت کرنے کی سعادت ملی ہے
12:22تو میرے عثمان اور میری ڈیٹی رکیہ کو ملیئے
12:25فرمایا عثمان نے اپنی بیوی سمیت حجرت کی ہے
12:30حضرت لوت علیہ السلام سے لے کر عثمان گنی تک
12:33اگر کبھی آپ اس پہلوں کو سمجھیں تو بڑا ذائقہ دے گا
12:37کہ گھر بار چھوڑا ہے
12:39ہر چیز قربان کی ہے کس لیے اللہ اور اللہ کے رسول کے لیے
12:43تو یہ پہلا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نہ
12:47اس جوڑے سے پیار کرتے حکمتیں
12:49ہمارے ہم پتا کیا ہوتا ہے
12:51کچھ دکھ نہ ہم نے جان بوجھ کے گھر لی ہیں وہ دکھ نہیں ہیں
12:55جان بوجھ کے
12:57مثلا ابا جی گئے بیٹی کے گھر میں شادی کے دو چار پانچ مہینے کے بعد
13:01تو واپس آ کے ابا جی روح پڑے
13:03کیا ہو گئے جی آپ کو
13:06کہتے ہیں اخو میری تیتیں اتھے کامی بڑے کر دی بھئی
13:09میں نے بڑی لادوں سے پالی تھی بڑی لاد لی تھی
13:13وہ میں گیا ہوں چھولے کے آگے کھڑی تھی
13:15یہ جالی دکھ ہے
13:17اپنے گھر کا کام کر رہی تھی
13:19کہ یہاں وہ اللہ معاف کرے اسے نوکری کرا رہے
13:21تو یہ جان بوجھ کے گھڑے ہوئے دکھ ہیں
13:23جن کا کوئی معنی نہیں
13:25کوئی مطلب نہیں
13:27اپنے گھر کا کام کر کے
13:29بچی کی صحت بھی ٹھیک ہوگی
13:30اس کے نظریات بھی پختہ ہوں گے
13:32اور خامند کی عزت کرے گی اسے رازی کرے گی
13:35تو میرے رسول پاک نے فرمایا
13:36رب جنت بھی عطا فرمائے گا
13:38لیکن یہ دکھ ہے جناب وہ ہو
13:40میں گیا گرمی بڑی سخت تھی
13:43یہ نہیں یہ دکھ ہے کوئی کہ میری بیڑی روٹیاں پکاتی ہے
13:45جی شکر کار پکاتی ہے
13:47اللہ کا حسان سمجھ
13:49یہ تو دور ہے وسوسوں کا
13:51میں تو کہتا ہوں
13:53اس میں جو بندہ زیادہ مصروف ہے نا
13:55اس کو روٹی کھانے کا ٹائم بھی
13:57مشکل سے ملتا ہے وہ بھلا آدمی ہے
13:58تھک کے سوئے یہ ٹینشنوں میں نہ پڑے
14:01چگلیوں میں نہ پڑے غیبت میں نہ پڑے
14:03گلے نہ کرے بری سوچ
14:05نہ اسے آئے اچھا ہے اللہ کا شکر
14:07ادا کر اور یہ پرانے
14:09لوگوں کے اندر یہ خاص
14:10آج کل تو میں دیکھتا ہوں
14:12سارے بچارے نوجوان لڑکے
14:14انہوں نے جمعہ والے دن ہینگر لٹکائے ہوتے ہیں
14:16پیچھے سارے کپڑے دوبی سے اس طریقے را کے لارے ہوتے ہیں
14:19سارے
14:19پتہ نہیں کہاں کام کاج ہوتے ہیں
14:22میں نہیں سمجھاتی سب نے سائیکل پر روٹیاں لٹکائی ہوتی ہیں
14:25کھانا پا گیا روٹیاں لے آؤ
14:27کون سے کام کی بات
14:28پھر بھی اببا جی رو رہے ہیں آکے
14:30اور یہ بچیوں کی ٹریننگ کریں
14:32آپ یقین کریں یہ مفت کے رٹے ہیں چھگڑیں
14:34کیا ہو جاتا ہے
14:36سنو میرے رسول پاک نے کیا فرمایا
14:38کسی نے پوچھا حضور بہترین مسلمان کون ہے
14:41تو نبی پاک نے فرمایا جو سلام لینے میں پہل کل یہ روٹی زیادہ کھلائے
14:45تو اگر آپ کی بیٹی کسی کو روٹی پکا کے کھلائے گی
14:49تو بہترین مسلمان بنے گی
14:51کون سا دکھ آپ نے پالا سنو
14:53میں آپ کو حدیث سناتا ہوں
14:55میرے نبی کریم
14:56علیہ السلام حضرت عثمانِ گنی کے گھر تشریف لے گئے
14:59جب آپ نے عثمانِ گنی کے حضور اچانک گھر پہنچے
15:02حضرت ابو حریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرمانے لگے
15:05جب نبی پاک علیہ السلام ان کے حجرہ نور میں داخل ہوئے نہ
15:09تو نبی پاک کی شہزادی سے بڑھ کر تو کوئی شہزادی نہیں نہ
15:13یہ تو وہ خواتین ہیں جن کو قرآن نے سب سے بہترین کہا
15:17حضور کے گھر میں رہنے والے لوگوں کو
15:20حضور کی لختیں جگر جنابِ رکیہ
15:22حضرت ابو حریرہ کہتے ہیں حضور اچانک پہنچے
15:25حضرت عثمانِ گنی کے گھر تو جنابِ عثمانِ گنی چار پائی پہ بیٹھے تھے
15:30اور جنابِ رکیہ اپنے ہاتھوں سے
15:33ان کے بالوں میں پانی ڈال ڈال کے ان کے سر کو دھو رہی تھی
15:37یعنی چکی بھی پیسیں جنابِ رکیہ
15:40لے پاپ ہوتی بھی کریں کچھے مقام کو
15:43گھر کا سارا کام کاج بھی کریں
15:45اور اپنے شہر کے بالوں میں پانی ڈال کر وہ سر بھی دھوئے
15:50حضور پہنچ گئے
15:52جنابِ عثمانِ گنی کی نظر پڑی تو جھچک محسوس کی
15:56حضرت رکیہ رضی اللہ تعالیٰ نہ بھی ذرا ٹھہر گئیں
16:00دیکھو میرے نبی پاک کی تربیت کا انداز
16:03رسولِ قریب نے کیا فرمایا
16:05نبی قریب فرمانے لگے
16:06رکیہ اپنے شہر کی زیادہ خدمت کیا کر
16:10رکیہ اپنے خامد کی زیادہ خدمت کر
16:14فرمایا میرے سارے سے آبائی شان والے ہیں
16:17لیکن جس نے میرے اخلاق کو سب سے زیادہ دیکھنا ہو
16:21وہ میرے عثمانِ گنی کو دیکھے
16:22یہ اخلاق میں مجھ سے زیادہ مشابت رکھتا ہے بیٹی
16:27زیادہ زیادہ خدمت کیا کر اپنے شہر کی زیادہ
16:30یہ حضور نے تربیت دی
16:32یہ نبی پاک علیہ السلام نے ہمیں بتلایا
16:34کہ اس طرح تمہارے گھر بنیں گے
16:36اس طرح دکھ دور ہوں گے
16:38لیکن جب اب بھائی گھر آکے روحے گا
16:40اور اما ہی بدعا کرے گی کہ دیکھو میری بیٹی کو کیا حال کر دیا
16:45روٹنگا پکوا پکوا تو کیسے گھر چلے گا
16:47سمدھیں آپ ان چیزوں
16:48حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
16:53اور خدمت کر
16:54ایک دن پھر حضور گئے گھر میں
16:56تو جا کر پوچھا کہ عثمانِ گنی کہاں ہیں
17:00تو جنابِ رکیہ
17:02اب چونکہ حضور نے کہا تھا زیادہ خدمت کرتا
17:05اس دن تو صرف بالد ہوئے تھے نا
17:07آج ایک بات بڑھ کے بیان کی
17:08ارد کیا رسول اللہ میں نے ان کے بالوں میں کنگی کر کے انہیں باہر بھیجا ہے
17:13آپ ذرا انداز دیکھئے شہزادی کے بات کرنے
17:16حضور میں نے بالوں میں کنگی کر کے بھیجا ہے
17:19حضور مسکرائے
17:20فرمایا رکیہ میں عثمان سے بھی راضی ہوں
17:22پتر تجھ سے بھی بڑا ہی راضی ہوں
17:24میں تم دونوں سے بڑا راضی ہوں
17:26آپ دینِ اسلام کے اس خوبصورت ترین مزاج کو سمجھیں
17:30کہ میرے نبی کریم
17:31صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا
17:36کہ میں تم دونوں سے راضی ہوں
17:37حضرتِ رکیہ
17:39رضی اللہ تعالیٰ نہ کہ گھر حضور صالحن بھی بھیجیں
17:42ان کی ہجرت کی بھی تعریف کریں
17:44ان کے حسن کی بھی تعریف کریں
17:46میاں بیوی کے آپس میں رشتے کو مضبوط کرنے کی بات کریں
17:50جنابِ رکیہ بیمار ہو گئی
17:51سیدہ رکیہ رضی اللہ تعالیٰ
17:54اس وقت بیمار ہوئی جب میرے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
17:58بدر کی تیاری میں تھے
18:00حضور تشریف لائے
18:01بیٹی کو بیمار دیکھا تو حضور غمگین ہوئے
18:05حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمانے لگے
18:08عثمان
18:09بدر میں ہم دونوں نہیں جائیں گے
18:12یا میں رہ جاتا ہوں یا تُو رہ جا
18:13ایک روایت مدد عثمانِ غنی فرمانے لگے
18:17یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ جو فیصلہ کرے مجھے منظور ہے
18:20تو حضور فرمانے لگے میں نے تو کمان کرنی ہے نا
18:23میں جاتا ہوں
18:24تو میری بیٹی کی تیمار داری کر
18:26حضرتِ عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:28بدر میں شریک نہیں ہوئے
18:31بدر میں گنتی میں لوگ تین سو بارہ تھے
18:33حضرت عثمان گئے نہیں
18:36پر نبی پاک نے فرمائے
18:37عثمان چونکہ میری بیٹی کی تیمار داری کر رہا ہے
18:40لہٰذا وہ بدر میں نہیں بھی آیا
18:42پھر بھی اللہ نے بدریوں میں شامل کر لیا
18:44پھر بھی یہاں شامل ہے
18:47اسے عجر بھی ملے گا
18:48اسے وہ جذاہ بھی ملے گی
18:50نہ آنکر بھی وہ شامل ہے
18:52اس لیے کہ وہ میری بیٹی کی
18:54خدمت میں مشغول ہے
18:56حضرتِ عثمانِ غنی کی ذرا عظمت تو دیکھنا
18:59میرے بھائیو
19:00حضور جب بدر سے واپس آئے
19:02تو جنابِ رکیہ وصال کر گئی تھی
19:04جنابِ عثمان انہیں دفن کر کے آ رہے تھے
19:07اب بات آگے چلی
19:08حضرت عثمان بھی غمگین رہنے لگے
19:10کہ میرا حضور سے قریبی رشتہ تھا
19:13اب کیا بنے گا
19:15یہ دنیا میں واحد انسان ہے
19:17حضرتِ عثمانِ غنی
19:18کہ کسی ایک شخص کو
19:21کسی نبی کی دو بیٹیوں سے
19:23نکاح کرنے کا موقع ملا
19:24حضور نے اپنی چھوٹی شہزادی
19:27حضرتِ امِ کلسوم
19:29رضی اللہ تعالیٰ انہا
19:32کا نکاح بھی ان کے ساتھ کر دیا
19:33میرے سامنے مجمع و زوائد پڑی ہے
19:35کچھ لوگوں نے پوچھا
19:38یا رسول اللہ
19:39آپ نے دوسری بیٹی کبھی نکاح کر دیا
19:41تو میرے رسولِ قریب نے فرمایا
19:43نبی پاک فرمانے لگے
19:44میں نے خود سے نہیں کیا
19:46میں نے اللہ کی وحی کے ساتھ
19:49اللہ کے حکم کے ساتھ
19:50امِ کلسوم کا نکاح
19:51حضور نے گنی کے ساتھ کیا ہے
19:53اور فرمایا
19:54یہ تو میری دوسری بیٹی ہے نا
19:55میری چالیس بھی ہوتی
19:57ایک کے بعد دوسری
19:59وصال کرتی رہتی
20:00میں ساری حضور نے گنی کے نکاح میں دے دے
20:02دو بیٹیوں کا نکاح حضور نے کیا
20:05اب بولے بریلی کے امام
20:06اور فرمانے لگے
20:08نور کی سرکار سے پایا
20:10دوشالہ نور کا
20:11نور کی سرکار سے پایا
20:14دوشالہ نور کا
20:16ہو مبارک تجھ کو
20:17زنورین جوڑا نور کا
20:19حضرت عثمانے کا نہیں سے نا
20:21حضور بڑا پیار کرتے تھے
20:23آپ نراز نہ ہونا
20:23میں آپ کو ایک گزارش کرنے لگا ہوں
20:26یہ میری بات یاد رکھنا
20:28کوشش کرنا آپ کا مزاج
20:30کبھی کسی بندے کے لیے
20:31بوجھ نہ بنے
20:32آپ کی طبیعت کبھی کسی پر
20:34بوجھ نہ بنے
20:35کوشش کریں کہ
20:38رویہ اس طرح کا ہو
20:39کہ آپ کسی سے ملیں
20:40تو اسے سکون ملیں
20:41اسے طوانائی ملے
20:43بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں
20:45کہ جن سے ملنے کو دل کرتا ہے
20:47مثل تعویز ہوتے ہیں کچھ لوگ
20:49وہ جب بھی ملتے ہیں شفاہ ہوتی ہے
20:52کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
20:54کہ جن سے ملنے کو نہ
20:55بندے کا دل کرتا ہے
20:57کہ کبھی یہ آ جائے نا دو گڑیان
20:59اور وہ جانے لگے تو
21:00بندہ اسے کہتا ہے
21:01اتنی بھی جلدی کیا ہے
21:02ذرا ٹھہر جائیے
21:03ہے نہیں
21:04تو کبھی بوجھ نہ بنے
21:07بعض لوگ ایسے ہوتے ہیں
21:08جو عدقت کرتے ہیں
21:09بھوش بنتے ہیں
21:10اور بعض ایسے ہوتا ہے
21:11جن سے ملنے کو
21:12دل کرتا ہے
21:13کیا خوبصورت حدیث ہے
21:16حدیث کی راوی سیدہ عائشہ صدیقہ ہیں
21:18بڑی چیزیں میں نے پڑھی
21:20حضرت عثمان کے بارے میں
21:21بڑی کتابیں دیکھی
21:22لیکن یہ بات پڑھ کے
21:23گلجہ بڑا تھنڈا ہوگی
21:25پیار بہت سارے لوگوں سے ہوتا ہے
21:27یہ تو نہیں ہے نا
21:28کہ پیار نہیں
21:28نبی پاک کا جو حضرت ابو بکر
21:31صدیق سے پیار ہے
21:32اس کا دنیا میں کوئی انکار کر سکتا ہے
21:35حضرت عمر کو جو حضور چاہتے ہیں
21:37کوئی انکار کر سکتا ہے
21:39اور مولا ایک آئے
21:40نا چھیر خدا
21:41جن کو حضور نے فرمایا
21:44کہ جہدر علی ہوتا ہے
21:45حق بھی خود بخود ادھر ہو جاتا ہے
21:47حق مڑ جاتا ہے جہدر علی مڑتا ہے
21:49اتنا بڑا
21:51اور فرمایا
21:51من کنت مولا
21:53فعلی مولا
21:54جس کا میں مولا علی بھی اس کے
21:56تو یہ کوئی حد ہی نہیں ہے
21:59حضرت مولا علی سے حضور کے پیار کی
22:01کوئی ہاتھ دی نہیں ہے
22:02یہ دنیا میں واحد بندہ ہے
22:03ساری دنیا حضور کو مناتی تھی
22:05علی روٹ جاتے تھے
22:06تو مصطفیٰ منانے جاتے تھے
22:08یہ سب سے پیاری نرالہ ہے
22:11لیکن
22:12حضرت عشاء صدیقہ کہتی ہے
22:13ایک دن نہ حضور گھر میں تھے
22:14ذرا سننا بات
22:15اور یار یہ بھی ایک رنگ ہے زندگی کا
22:18اور مطلب آپ کیا سمجھتے ہیں
22:20کہ وہ جو لیڈر ہے
22:21اس کے سینے میں دل کوئی نہیں
22:23وہ جو سیٹھ ہے
22:24اس کے سینے میں
22:25آپ کا کیا خیال ہے
22:26کہ جو مفتی ہو گیا ہے
22:28تو اس کے سینے میں دل نہیں رہا
22:30جو پیر ہو گیا ہے
22:30تو کیا اس کے سینے میں پتھر بن گیا
22:32دل نہیں دھڑکتا
22:33درد اگرچہ جان گزل ہے
22:35کیا کروں
22:36دل ہے
22:36غمیش کا اگر نہ ہوتا
22:38تو غم روزگار ہوتا
22:40یہ ہوتا ہے دل میں
22:41درد بھی ہوتا ہے
22:42کسی کو ملنے کو بھی دل چاہتا ہے
22:44انسان سفر بھی کرتا ہے
22:45کبھی وہ کہتا ہے
22:46کہ اور کوئی نہ ہو
22:47میں ہوں میرا محبوب ہو
22:49دل جو ہوا
22:50کیا کیا جائے
22:51تو ایک دن حضور گھر میں بیٹھے بیٹھے نہ
22:54میں یہ تو نہیں کہتا
22:56کہ سرکار بور ہو رہے تھے
22:57میں یہ جملہ تو نہیں بولتا
22:58شایان شان نہیں سرکار کے
23:00لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
23:02بیٹھے بیٹھے نہ چپ کر گئے
23:05اور دیر کے بعد حضور نے فرمایا
23:07آئشہ تھی سید آئشہ صدیقہ
23:10سید آفساتی حضور نے فرمایا
23:11آئشہ
23:12کسی صحابی کو بلاؤ مجھ سے باتیں کریں
23:15یعنی یہ پہلو نرالہ ہے
23:18کسی کو بلاؤ ذرا مجھ سے باتیں کریں
23:20تو جناب آئشہ کہتے ہیں
23:22میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ دیکھا
23:23بیٹھیاں تو بات ہی باپ کی کرتی ہیں
23:25اور نمبر دوسرا لگ جائے تو پھر بانیوں کی
23:28چلو تیسرے نمبر پہ
23:29میاں صاحب کی بھی باری آئی جاتی ہے
23:31لیکن پہلے یہ دو نمبر
23:33یہ ہوتا ہی ایسے
23:34تو حضور نے فرمایا
23:36کسی کو بلاؤ ذرا مجھ سے باتیں کریں
23:38تو حضرت آئشہ صدیق عرض کرنے لگ
23:41حضور بلاؤں اپنے ابا جان کو
23:42جناب صدیق اکبر کو بلاؤں
23:45حضور مسکرائے
23:46اور مسکرائے فرمایا
23:48نہیں تو رہنے دے
23:49پیار بڑا ہے
23:51اس میں کوئی شک والی ابن
23:52نہیں تو رہنے دے
23:53تو حضرت افسہ کہتی ہیں
23:56جب حضرت آئشہ پیچھے ہٹی
23:57تو میں نے فوراں آگے بڑھ کے
23:59ناتورز کی حضور
24:00میں اپنے ابا جی
24:01جناب عمر کو بلاؤں
24:02تو حضور پھر مسکرائے فرمایا
24:05ٹھیک ہے عمر بھی
24:06پر تم میربانی کا رہنے دے
24:07قربان جاؤں
24:08حضرت عثمان آپ کی شان پر
24:11کیا نصیبہ ہے
24:12کہتی ہیں پھر ہم نے عرض کی
24:13حضور آپ ہی بتا دیں
24:15کس کو بلائیں
24:16تو کہتی ہیں
24:17ہم نے حضور کے چہرے پر
24:18عزیب سی سنجیدگی دیکھی
24:20حضور فرمانے لگے
24:21کوئی میرے عثمان کو بلاؤ
24:23کوئی میرے عثمان کو بلاؤ
24:26میں اس سے باتیں کرنا چاہتا ہوں
24:28کہتی ہیں پیغام چلا گیا
24:29عثمان آ گئے
24:31پردہ گر گیا
24:31بی بی اندر چلی گئی
24:33حضور نے پہلو میں بٹھا لیا
24:34میرے نبی نے ماتھا بھی چھوما
24:36حضور نے پیار بھی کیا
24:38اور فرمایا عثمان
24:39اس دن ثابت قدم رہنا
24:42جس دن لوگ تمہیں شہید کریں گے
24:44عثمان اس دن ثابت قدم رہنا
24:47جس دن فتنے اٹھیں گے
24:49اس دن ثابت قدم رہنا
24:51جب لوگ تیری کمیز اتارنا چاہیں گے
24:53جو اللہ نے تجھے پہنائی ہوگی
24:55فرمایا عثمان اس دن ثابت قدم رہنا
24:57حضرت سیدنا عثمان غنی نے آنکھ اٹھائی
25:00ہلکے سے آنسو چمکے
25:03عرض کی حضور آپ دعا کر دینا
25:05اللہ عثمان کی مدد فرما دے گا
25:07حضرت عثمان غنی کو تو حضور بلا کے نا
25:11یار اس کی افیت کو سمجھو
25:12اتنا بیٹھا بندہ
25:14حضرت عثمان غنی بلکل نرم مزاج آدمی تھے
25:17تھنڈی طبیعت کے تھے
25:19لیکن حضرت عثمان غنی شاہ کہتی ہیں
25:20حضور لیٹے ہوئے تھے
25:21تو ذرا پنڈلی سے نا تعمت مبارک کٹی ہوئی تھی
25:24یہ بخاری مسلم ہے
25:25حضرت ابو بکر آئے
25:27حضور لیٹے رہے بات چیت ہوتی رہی
25:29جناب عمر آئے لیٹے رہے بات ہوتی رہی
25:32کسی نے کہا حضور عثمان آگئے
25:33حضور اٹھے
25:35تعمت سیدھی کی اٹھ کے
25:36حالانکہ بندہ نرم مزاج آجائے سب سے
25:38رسول کریم نے
25:40تعمت مبارک کو سیدھا کیا
25:42لوگ بیٹھے رہے باتیں ہوئی چلے گئے
25:44سیدہ عشاء صدقہ کہتی ہیں
25:45میں نے کہا یا رسول اللہ میرے اببا جی بھی آئے
25:47آپ لیٹے رہے عمر بھی آئے
25:49اس مان کے آنے پر تو
25:50انہیں بڑا احتمام کیا
25:52تو حضور فرمانے لگے
25:53عائشاء اس سے حیاء نہ کروں
25:55جس کی فرشتے بھی حیاء کرتے
25:56اللہ کرے آپ کو سمجھ آئے
25:59میں بات ختم کرنے لگا ہوں
26:01یہ عدیس پڑھنی ضروری ہو گئی تھی
26:02اوہ اس کی حیاء نہ کروں جس کی
26:05جس کی فرشتے حیاء کریں
26:08جس کی مصطفیٰ حیاء کریں
26:09وہ کتنا نلائق امتی ہے
26:12جو اس عثمان کی حیاء نہ کرے
26:14وہ کتنا نلائق ہے
26:16جو پھر اس عثمانے گنی کی
26:18حیاء نہ کرے
26:19ہمیں ہر موقع پر سیدنا عثمانے گنی کی حیاء کرنی
26:23حضرت عثمانے گنی کی زندگی کے
26:25تین پہلو بڑے نمائع ہیں
26:27تین پہلو بڑے
26:29ایک تو حضرت عثمانے گنی رضی اللہ تعالی
26:31انہوں بہت زیادہ سخاوت کرنے والے
26:33میں نے جو لفظ کہے
26:35سوچ سمجھ کے کہے یعنی زیادہ نہیں
26:37بہت زیادہ سخاوت
26:39بہت زیادہ سخاوت اور دوسرا
26:41بہت زیادہ شرم و حیاء والے
26:43فرماتے تھے باطروں کے اندر
26:45بھی کپڑے اتار کے غسل نہیں کرتا
26:47شرم و حیاء والے
26:49تھے اور تیسرا
26:50اللہ سے بہت زیادہ ڈرنے والے
26:52یہ تین خوبیاں جس مسلمان
26:55کے اندر پیدا ہو جاتی ہیں
26:56وہ ایک خوبصورت مسلمان بن جاتا ہے
26:59اللہ ہمیں ان کے رستوں کا مسافر بنائے