- 7/5/2025
Dars e Quran Bamutalliq Shaheedan e Karbala
Speaker: Mufti Khurram Iqbal Rehmani
Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidGpSwUEhe6Q6zfzIaT758Z
#hazratimamhussain #MuharramSpecial #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Speaker: Mufti Khurram Iqbal Rehmani
Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XidGpSwUEhe6Q6zfzIaT758Z
#hazratimamhussain #MuharramSpecial #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:30Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:29Alhamdulillahi Rabbil Alameen
01:59Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:29Alhamdulillahi Rabbil Alameen
02:59Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:29Alhamdulillahi Rabbil Alameen
03:59Alhamdulillahi Rabbil Alameen
04:29Alhamdulillahi Rabbil Alameen
04:59Alhamdulillahi Rabbil Alameen
05:01Alhamdulillahi Rabbil Alameen
05:03Alhamdulillahi Rabbil Alameen
05:05Alhamdulillahi Rabbil Alameen
05:07Alhamdulillahi Rabbil Alameen
05:09Alhamdulillahi Rabbil Alameen
05:11Alhamdulillah
05:41Alhamdulillah
06:11Alhamdulillahi Rabbil Alameen
06:13Alhamdulillahi Rabbil Alhamdulillah
06:43Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:13Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:15Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:17Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:19Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:21Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:23Alhamdulillahi Rabbil Alameen
07:53Alhamdulillahi Rabbil Alameen
08:23Alhamdulillahi Rabbil Alameen
08:53Alhamdulillahi Rabbil Alameen
08:55Alhamdulillahi Rabbil Alameen
08:57Alhamdulillahi Rabbil Alameen
08:59Alhamdulillahi Rabbil Alameen
09:01Alhamdulillahi Rabbil Alameen
09:03Alhamdulillahi Rabbil Alameen
09:05Alhamdulillahi Rabbil Alameen
09:07kis ko ?
09:09misqeen ko, yetiim ko
09:11afor aseer ko
09:13misqeen ma ne bhi, ghariib
09:15shariyat ki nigaah me misqeen wo hai
09:17jis kipas ek wondered
09:19saz ωs aman hai, zindagy ga zarne kare
09:21aegle moment ko ni bata ese, wo misqeen shumar kiya jata boot
09:24yetiim jis ke
09:25valiz sahab pe antikal ho chuka ho
09:27usse yetiim shumar kiya jata hai
09:29اور aseer kaita hai, qaidii ko
09:31to in tien logho kaka zikra aaya
09:33ki joh Allah ki mhowbat me misqeen ko bhi khaana khilai
09:35yetiim ko bhi khaana khilai
09:37اور قیدی کو بھی کھانا کھلائے
09:39بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں
09:41ان تین کے ذکر کی
09:42لیکن ایک وجہ تو یہ ہے
09:43کہ حضرت سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ
09:47اور سیدہ خاتون جنت رضی اللہ تعالی عنہ
09:50نے جب روزے رکھے
09:50تو پہلے دن جب افتار کی باری آئی
09:53تو زائر سے بہت دن بھر کا روزہ
09:54اور بھوک کا عالم ہے
09:56اس وقت تو ہر کسی کی تمنا ہوتی ہے
09:58کہ بس مزیدار چیزیں بھی ملیں
10:00اور تھنڈا تھنڈا پانی بھی ملے
10:01دن بھر کی بھوک اور پیاسیا فٹا فٹ
10:03مجھے راحت میں اثر آ جائے
10:04تو آپ اندازہ لگے دن بھر روزی کی کیفیت ہو
10:07اور این افتار کے وقت میں دروازے بے دستک
10:09کون
10:11کہا بھی میں مسکین ہوں
10:13اور کئی دن کا بھوکا ہوں
10:14کھانا نہیں ملا
10:15اور آج میں آپ کے دروازے پر آیا ہوں
10:18اہلِ بیتِ نبوت کے دروازے پر آیا ہوں
10:20جہاں سے کوئی سائل کبھی خالی نہیں گیا ہے
10:23تو میں بھوکا ہوں مجھے کھانا کھلائی ہے
10:25تو ان بزرگوں نے یہ نہیں کہا
10:27کہ ہم ہی تو صبح سے بھوکے ہیں
10:28ہم نے بھی روزہ رکھا ہوا تھا
10:30تھوڑا سا ہی تو کھانے کو
10:32صرف ہمارے لئے کھانے کو
10:33بس تین ہی روٹی ہیں
10:33بس ہم ہی کھا سکتے ہیں
10:34اس کے علاوہ تو ہمارے بس کھانا نہیں ہے
10:36کل آ جانا
10:37کچھ بھی نہیں کہا
10:39بلکہ وہ جو افتار کا
10:41اپنے لئے بندو بس کر رکھا تھا
10:43وہ سارا اٹھا کر
10:53ہماری شان نہیں ہے
10:55فٹا فٹا فٹا فرما دیا
10:56پھر اگلے دن روزہ رکھا
10:58چونکہ منت مانی تھی
10:59تین دن کے روزوں کی
11:02اگلے دن جب روزہ رکھا
11:03اور پورا دن روزے سے گزارا
11:05پچھلے دن کے بھی شمار کر لیں
11:07کچھ کھایا نہیں
11:08اب ایک اور نیا روزہ
11:09دو دن کا فاقہ ہو گیا
11:11یعنی دو دن سے بھوکے ہیں
11:12دو دن سے بھوک برداشت کر رہے ہیں
11:14اب جب افتار کا عالم ہوگا
11:16تو پھر بندے کے ذہن میں
11:17کیا کیا اور ہوگا
11:18کہ اتنے مزے مزے کی چیزیں
11:19افتار میں ہونی چاہیے
11:20کہ بس بہت بھوک لگری
11:21میں فٹا فٹ کھانا کھاؤں گا
11:22ازان ہوتی ہے
11:23فٹا فٹ میں نے روزہ افتار کرنا ہے
11:24لیکن فرمایا کہ
11:25دوسرے دن جب افتار کا وقت آیا
11:27پھر دروازے پہ دستک ہوئی
11:29کہا کون
11:30کہا یتیم ہوں
11:32اور کئی دن سے
11:33بھوکا ہوں
11:34کھانے کو نہیں ملا
11:35آج آپ کے دروازے پہ آئے ہوں
11:36اس امید کے ساتھ
11:37کہ یہاں سے کوئی خالی نہیں جاتا
11:38تو کھانے کو کچھ اتا فرما دیں
11:41تو جو اپنے لئے
11:42بندوبس کر رکھا تھا
11:43اس دن یتیم کو دے دیا
11:44اور خود اللہ کی بارگاہ میں
11:46شکر ادا کیا
11:47اور صبر کیا
11:48اور جو اللہ کی نعمت
11:49پانی سے روزے افتار کیا
11:51کھانے کو کچھ میسر
11:52نہیں آیا
11:53پھر تیسرے دن کا روزہ رکھا
11:56کوئی بہانہ نہیں بنایا
11:57چونکہ اللہ سے وعدہ کیا تھا
11:59کہ ہم نے کتنے روزے رکھنے
12:00تین روزے رکھنے
12:01تو تیسرے دن کا روزہ رکھا
12:03اور تیسرے دن بھی
12:04یہی کیفیت ہوئی
12:05کہ جب افتار کا وقت آیا
12:06اور افتار کے لئے
12:07روٹیاں تیار کی گئی ہیں
12:08اس وقت پھر دروازے پہ دستک ہوئی
12:10کہا کون
12:11کہا قیدی ہوں
12:12آج ہی رہائی ملی ہے
12:14اور کئی دن کا ہوقہ ہوں
12:16آپ کے دروازے پر آئے
12:17اس امید کے ساتھ
12:18کہ ہاں سے کوئی خالی نہیں جاتا
12:19مجھے کھانا کھلا دی دیا
12:21تو جو اپنے لئے تیار کر رکھا تھا
12:23وہ اس کو پیش کر دیا
12:24کہ لو بھی تم کھالو
12:25اور اسے دے کر روانہ کر دیا
12:27تو تین دن
12:28اہلِ بیتِ نبوت
12:30سیدنا علی رضی اللہ تعالی عنہ
12:32سیدہ خاتون جنت رضی اللہ تعالی عنہ
12:34اور آپ کے شہزادوں نے
12:35صرف پانی سے روزے افتار کیا
12:37کچھ کھایا
12:38نہیں
12:39اللہ سبحانہ و تعالیٰ کو
12:41ان کا یہ عمل
12:42اتنا پسند آیا ہے
12:43کہ اللہ نے قرآن میں اس کا ذکر کیا ہے
12:45یعنی قیامت تک
12:47ان کی اس تین دن کے عمل کو
12:49دنیا بھول نہیں سکتی
12:51جب تلاوت ہوگی
12:53ان کی اس عمل کی یاد آئے گی
12:55جب تراوی ہوگی
12:56ان کی اس عمل کی یاد آئے گی
12:58جب نمازوں میں قرآن پڑھا جائے گا
12:59ان کی اس عمل کو یاد کیا جائے گا
13:01وہ عمل محض اللہ کیلئے تھا
13:03اور جب کوئی چیز صرف اللہ کیلئے ہو
13:05تو اللہ پھر اس کی یادوں کو زندہ کر دیتا ہے
13:08کیسے زندہ کرتا ہے بھی قربانی کے دن گزرے
13:10پچھلا مہینہ جو گزرا ہمارا
13:11سیدنا اسماعیل علیہ السلام
13:13عبرائیم علیہ السلام نے خواب دیکھا تھا
13:15اور اپنے بیٹے کو زباہ کرنے کے لئے تیار ہو گئے
13:18حالکہ بیٹا زباہ ہوا نہیں
13:20لیکن وہ جذبہ تھا
13:22کہ اللہ کا حکم ہے
13:23تو بیٹا بھی زباہ کرنے کے لئے میں تیار ہوں
13:26تو جب اللہ کے لئے کوئی کام ہوتا ہے
13:28تو اللہ اس عمل کو یادگار بنا دیتا ہے
13:30اب جب تک قیامت تک قربانیہ ہوتی رہیں گی
13:33تو سرکار نے کیا فرما
13:34سنت ابیکم ابراہیم
13:36قربانیہ تمہاری ہے
13:37مگر سنت ابراہیم علیہ السلام کی ہے
13:39طریقہ ابراہیم علیہ السلام کا ہے
13:41تو بالکل یہ عمل
13:42جو ان بزرگوں نے کیا
13:44وہ سادہ سا عمل تھا
13:45لیکن اللہ کی بارگاہ میں اتنا بڑا عمل تھا
13:48کہ اللہ نے اس کا ذکر قرآن مجید فرقان احمید کے اندر کر دیا
13:51تاکہ قیامت تک
13:53مسلمان اہل ایمان
13:55ان کے اس عمل کو بھولے نہیں
13:57بلکہ اس عمل کو اپنے لئے مشعل راہ بنائے
13:59کہ وَيُؤْثِرُونَ عَلَىٰ أَنفُسِهِمْ وَلُقَانَ بِهِمْ خَصَاصَ
14:03خود ضرورت مند ہیں
14:04خود حاجت مند ہیں
14:05خود بھوکے ہیں
14:06خود پیاسے ہیں
14:07لیکن یہ وہ ہیں
14:08جو اپنی بھوک پر دوسروں کی بھوک کو ترجیح دیتے ہیں
14:11جو اپنی پیاس پر دوسرے کی بھیاس کو ترجیح دیتے ہیں
14:14جب یہ تو اللہ نے یہ مقام عطا فرمایا
14:16یہ مرتبے عطا فرمایا
14:18کہ اللہ نے مومنوں کا سردار بنایا ہے
14:20اہل ایمان کا سردار بنایا ہے
14:22جنت کی سرداری ان کو عطا فرمائی ہے
14:25اور یہ ساری کی ساری سرداری ان کے گھرانے کے اندر کیوں آئی
14:28اتنے عالی کردار کی وجہ سے
14:30جی ناظرین درس قرآن آپ سماعت کر رہے ہیں
14:32مختصر سے وقفے کا وقت ہوا چاہتا ہے
14:34انشاءاللہ ملاقات ہوتی ہے
14:35بریک کے بعد
14:36اچھا دوسری بات جیسے میں نرز کی
14:37کہ مسکین یتیم اور عصیر چکے
14:40ان کے دروازے پر آئے
14:42تو اللہ نے ان تینوں کا ذکر کیا
14:43اور دوسری چیہت یہ بھی ہو سکتی ہے
14:45کہ یہ وہ لوگ ہیں
14:47جو کسی کو بدلے میں کچھ دے ہی نہیں سکتے
14:49مسکین تو وہ جس کے خود اپنے پاس کچھ نہیں ہے
14:51اگر اس کے خور پر کوئی احسان کر بھی دے گا
14:53تو بدلے میں احسان چکا سکتا ہے
14:55وہ نہیں چکا سکتا
14:56یتیم وہ ہوتا جو خود بچارہ مہتاج ہوتا ہے
14:59اس پر کسی نے احسان کیا
15:00تو احسان کا بدلہ نہیں چکا سکتا
15:02جو قیدی تھا
15:03وہ ایک عرصے تک قید میرا
15:04اس کے پاس تو کچھ ہی نہیں مانو دولت
15:06کوئی احسان کرے گا
15:08تو اس احسان کا بدلہ وہ نہیں چکا سکتا
15:10تو فرمائیے خاندان نبوت
15:13یہ رسول اللہ کے گھر والے
15:15ان پر احسان نہیں کرتے
15:16جو بدلے میں احسان چکائیں
15:17یا احسان کا بدلہ دیں
15:19بلکہ یہ تو ان پر احسان کر دیا کرتے ہیں
15:22جن سے بدلے کا وہم و گمان بھی نہیں ہوتا ہے
15:24معاشرے کے اس طبقے پر یہ خاص کرم فرماتے ہیں
15:29جس طبقے کو کوئی مو لگانے کو تیار نہیں ہوتا
15:32یعنی مسکین کو اپنے کوئی باز بٹھانا نہیں چاہتا
15:35یتیموں کو لوگ دھتکار دیتے ہیں
15:36کہ بھائی اس کے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے
15:38یہ ہمارے کس کام آنے والا ہے
15:39لیکن شان دیکھئیے مولا علی کی
15:41سیدہ آپ خاتون جنت کی
15:43ان کے گھر والوں کی
15:44کہ معاشرے کا وہ پیسہ ہوا طبقہ
15:47جسے کوئی عزت نہیں دیتا
15:48یہ اسے اپنے گھر کی روٹیاں تا فرما دیتے ہیں
15:50انہیں کے لئے فاقی برداشت کر لیا کرتے ہیں
15:52قرآن مجید فرقان حمید میں
15:54مسکین کو کھانا کھلانے کی بڑی ترغیب ہے
15:56اور بھی مقاماتر مسکین کو کھانا کھلانے کا ذکر موجود ہے
15:59مگر ان کا طرز عمل جب یہ ہوا
16:01تو خود اللہ بھاگ نے فرمایا
16:02کہ ان کی شان یہ ہے
16:03کہ کھلا تو دیا
16:04اور کھلانے کے بعد کہتے کیا ہے
16:06اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ
16:10اے میرے بھائی
16:11ہم نے تمہیں اگر کھلایا ہے
16:12تو اس لیے نہیں کھلایا
16:14کہ تمہارے دروازے بر بیٹھ جاؤ
16:15ہمارے گھر کی صفائی کرو
16:17اور جہاں کہ ہم ندارہ
16:18کھڑو کے سلوٹ مارو
16:19کہ انہوں نے مجھے روٹی کھلائی دی
16:21فرما نہیں
16:21احسان جتانے کیلئے نہیں
16:23تمہیں اپنے احسانوں تلے
16:25دبانے کیلئے نہیں
16:26اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ
16:29ہم نے محض اللہ کیلئے تم کو کھلایا ہے
16:31بظاہر تم تھے
16:34لیکن ہماری نگاہوں میں تم نہیں
16:36ہماری نگاہوں میں تو پروردگار ہے
16:37ہمارے نیتوں میں پروردگار ہے
16:39ہمارے خیالات میں پروردگار ہے
16:41کہ دے تو تمہیں رکے ہیں
16:43مگر راضی اس کو کرنا چاہتے ہیں
16:44تو مجسن تو تم ہو
16:46لیکن تصور ہمارا خالق کی طرف ہے
16:48تو اِنَّمَا نُطْعِمُكُمْ لِوَجْهِ اللَّهِ
16:51ہم نے کھلایا ہے تمہیں
16:53لیکن کس کے لئے
16:54کیونکہ وہ تو کھانے سے پاک ہے
16:56کھلائیں گے تو تمہیں
16:57لیکن راضی کس کو کریں گے
16:58اللہ کو راضی کریں گے
17:00لَا نُرِيدُ مِنْكُمْ جَزَاءً
17:02نامے تم سے کوئی بدلہ چاہیے
17:04کہ تم اس کا کوئی بدلہ ہمیں عطا کرو
17:06آج ہم نے روٹی دی
17:07کل تم روٹی لے کر آؤ
17:08وَلَا شَكُورَا
17:10اور یہ بھی نہیں چاہتے
17:10کہ شکریہ کہو ہمارے کو
17:11ہمیں تمہارا شکریہ بھی نہیں چاہیے
17:14بس یہ لو
17:15اور چلے جاؤ
17:16وہ بڑا خوبصورت شیئر ہے
17:18کہ منگتا ہے تو منگتا
17:20کوئی شاہوں میں دکھا دو
17:21جسے میرے سرکار سے
17:23ٹکڑا نہ ملا ہو
17:25اور آتا ہے فقیروں پہ
17:27انہیں پیار کچھ ایسا
17:28کہ خود بھیگ دیں
17:30اور خود ہی کہیں
17:31منگتے کا بھلا ہو
17:32وغنہ ہوتا ہے کیا
17:34کہ جس کو بھیگ دی جاتی
17:35بھولتا اللہ تیرا بھلا کرے
17:36مگر اس گھرانے کی شانی
17:38کی بھیگ بھی دیتے ہیں
17:39اور بھلائی کی دعا بھی عطا فرماتے ہیں
17:40کہ ہمیں تم سے شکریہ بھی
17:42نہیں چاہیے
17:43ہمیں تم سے کچھ بھی نہیں چاہیے
17:45ہم تو محض اپنے رب کو
17:46راضی کرنا چاہتے ہیں
17:47جو بھی کر رہے ہیں
17:49اپنے رب کو
17:50راضی کرنے کیلئے کرنا ہے
17:51ہم فقط
17:54اللہ کو راضی کرنے کیلئے
17:56تمہیں کھانا کھلاتے ہیں
17:57نہ تم سے کوئی بدلہ چاہیے
17:58اور نہ تم سے شکریہ بھی نہیں چاہیے
18:00کوئی ستائش نہیں چاہیے
18:02کہ کل کو تم جا کے لوگوں کو بتاؤ
18:03کہ یہ بڑے سخی ہیں
18:04انہوں نے مجھے کھانا کھلایا تھا
18:06ارے بڑا ان کا دسترخان چلتا ہے
18:08یہ بڑے غریبوں کو کھانا کھلاتے ہیں
18:09ہمیں ایسی کوئی ستائش کی ضرورت
18:11ہم محض اللہ کیلئے کر رہے ہیں
18:13تو ہمارا طرز عمل کیا ہونا چاہیے
18:16اس آیت مبارکہ کی روشنی میں
18:19اور اس خاندانِ نبوت کی طرز عمل کو دیکھتے ہوئے
18:22کہ وہ اپنی ضرورت کا کھانا
18:24یعنی دن بھر کا روزہ تھا
18:26اور خود ان کو فاق
18:27خود ضرورت تھی کھانے کی
18:29مگر وہ کھانا جو خود کھانا تھا
18:31وہ یتیم اس کی نصیر کو دیا
18:33ہم کون سا کھانا دیتے ہیں
18:35ہم وہ کھانا دیتے ہیں
18:36جو ہمیں نہیں کھانا
18:37جو فریج میں رکھا ہوا ہے کئی دن سے
18:40جس کے میں ضرورت
18:41نہ ہم کھانا ہے نہ ہمارے بچوں کو کھانا ہے
18:44یا کوئی بھی نہیں کھایا گا
18:45یہ کسی کو حریب کو دے دو
18:46اور جو خود اپنے لئے پکایا ہے
18:49لذیذ کھانا تازہ کھانا
18:51اگر کوئی اس وقت مانگنے کے لئے آج ہے
18:53تو بابا دس اربے لو جاؤ
18:54وہ کھانا اٹھا کر دینے کا حوصلہ
18:58اگر کسی میں ہے تو رسول اللہ کے گھر والوں میں
18:59جو اپنے لئے تازہ کھانا بنایا ہے
19:03وہ کھانا اگر کسی کے نندر دینے کا
19:05حوصلہ کر ہے
19:06تو وہ رسول اللہ کے گھر والوں میں
19:07لوگ بولتے ہیں کہ ان کو مقام
19:09ایسی طرح تو مقام ملیں
19:10ہم تو رکھا ہوا کھانا
19:12بچا ہوا کھانا
19:13بلکہ کبھی کبھی تو سڑا ہوا کھانا ہوتا ہے
19:15وہ کہتے ہیں بھئی یہ تو لے جا
19:16ہمارے گھر میں کوئی کھانے والا
19:18وہ اپنے ذات کے لئے تیار
19:20تازہ کھانا دینے کے لئے تیار ہیں
19:22اور اس کے بعد
19:23ہم جب کسی کو دیں
19:25تو اس کو یوں دیکھ رہے ہوتے ہیں
19:26یہ مجھے سلام کر رہا ہے
19:27کہ نہیں کر رہا
19:28بھول گئے
19:29ہم نے تمہاری مدد کی تھی
19:30ہم نے تم پر یہ احسان کیا تھا
19:32قرآن مجید میں اللہ بھاگ نے فرمایا
19:34قول معروف ومغفرت خیر من صدقتی
19:38اتبعوها اذا
19:39یہ جو صدقہ تم نے دیا
19:41اور دینے کے بعد تم عذیت دے رہو
19:43اس سے بہتر صدقہ کرتے ہی نہیں
19:44اس کی مدد کرتے ہی نہیں
19:46بلکہ بولتے تھے
19:47بھائی ماف کرو
19:48یہ بولتے تھے
19:49یہ زیادہ بہتر تھا
19:50لا تبطیلو صدقاتکم بالمنی والعدہ
19:53احسان جتا کر
19:54اور عذیت دے کر
19:56اپنے صدقے کو باطل نہ کرو
19:58اور ہماری نیکی کہاں ہو گئی
20:00لیو ادھلہ کے بجائے
20:01ہماری نیکی معاشرے میں دکھانے کے لئے
20:04خودنمائی کے لئے
20:05شہرت کے لئے
20:06واہ واہ کے لئے
20:07اور مزید حاصل کرنے کے لئے
20:09آخرت
20:11اور اللہ سبحانہ وتعالی کی رضا کا
20:12کوئی تصور ہمارے دہنوں کے اندر
20:14نہیں موجود ہے
20:15ہم بس چاہتے ہیں کہ
20:16دنیا میں واہ واہ ہو جائے
20:17رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:19کی ایک حدیث مبارکہ
20:20ان دونوں طرز عمل کو دیکھتے ہوئے
20:22آپ نے فرمایا کہ
20:24قیامت والے دن
20:25تین لوگوں کو
20:26اللہ کی بارگم میں پیش کیا جائے گا
20:27مفہوم حدیث ہے
20:28ایک قاری ہوگا
20:30ایک شہید ہوگا
20:32اور ایک غنی ہوگا
20:34قاری کو جب پیش کیا جائے گا
20:36تو اللہ سبحانہ وتعالی فرمائے گا
20:39قاری صاحب جب موجود ہوں گے
20:41اللہ باگ فرمایا کہ
20:42بھئی میں نے تمہیں قرآن کی نعمت سے نوازا
20:44تو تم نے کیا کیا
20:45وہ کہے کہ باری اللہ میں نے
20:47خوب قرآن پڑھا
20:48تیرے قرآن کی تلاوت کی
20:49تیرے بندوں تک قرآن پہنچایا
20:50قرآن سنایا
20:51اللہ باگ فرمایا کہ
20:53اس کو جہنم میں ڈال دو
20:54وہ لے گا
20:55میں تو قاری قرآن تھا
20:57مجھے کی جہنم میں ڈالا جا رہا ہے
20:58فرمایا وہ اس لیے
20:59کہ تم نے قرآن جو پڑھا تھا
21:01وہاں کیلئے پڑھا تھا
21:02کہ لوگ بولنے
21:03وہاں کیا تلاوت کرتا ہے
21:04تم نے قرآن دنیا کمانے کیلئے پڑھا تھا
21:06میرے رضا کیلئے
21:07تو جو تم چاہتے تھے
21:09وہ تم کو مل گیا
21:10دنیا میں تم نے وہ کما لیا
21:12جو تم چاہتے تھے
21:13میرے لئے پڑھتے
21:14تو آخرت میں جزاں ملتی نا
21:15میرے لئے تو پڑھا ہی نہیں
21:16میرے لئے تو کیا ہی نہیں
21:18اس لئے اٹھا کر کان ڈال دو
21:19تو زخ میں ڈال دیا جائے
21:21پھر فرمایا کہ
21:22سخی سے بوچھا جائے گا
21:24میں نے تمہیں مال دیا تھا
21:25تم نے اس مال کا کیا کیا
21:26ہوگئے کہ بارلہ
21:28میں تو تیرے بندوں پر مال خرچ کیا
21:30خوب لنگر کھلایا
21:31خوب ان کی مدد کی
21:32خود امداد کی
21:33اللہ پاک فرمایا کہ
21:35اس کو بھی جہنم میں ڈال دو
21:36تو وہ لے کہ
21:38مجھے کی جہنم میں ڈالا جا رہا ہے
21:39میں نے تو بڑا خرچ کیا
21:40تیری مخلوق پر
21:40اللہ پاک فرمایا کہ
21:41تو نے ہمارے لئے تھوڑی کیا تھا
21:43تو نے تو اس لئے کیا تھا
21:44کہ لوگ بلنے بڑا سخی ہے
21:45بڑا مال دار ہے
21:46دیکھو کتنی غریبوں کی مدد کرتا ہے
21:48لوگوں سے واہ واہ چاہتے تھے
21:49ہمیں راضی کرنا
21:50ہمارے لئے نہیں کیا تھا
21:52ہمارے لئے کرتے
21:53تو آخرت میں کیا ملتی
21:54جزا ملتی
21:55تم نے دنیا کی واہ واہ چاہی
21:57ہم نے دے دی
21:57پوری دنیا میں تمہارا نام تھا
21:59پوری دنیا میں تمہارا شہرہ تھا
22:00بڑا سخیل بڑا
22:02مخلوق کی مدد کرنے والا
22:03وہ ہو گیا
22:04آخرت میں تمہارا کوئی حصہ
22:06اسی طرح شہید
22:08شہید تو بڑے درجے والا ہے
22:10کہ اللہ کی رحمہ اپنی جان قربان کی ہے
22:12تو اللہ پاک فرمایا کہ
22:14تم نے کیا کیا ہمارے لئے
22:15ایک جان ہی تھی
22:16وہ تیری رحمہ قربان کر دی میں نے
22:18اللہ پاک فرمایا اس کو بھی دوزخ میں ڈال دو
22:20کیوں دوزخ میں ڈال دیو
22:21والا تم نے جان جو قربان کی
22:23وہ ہمارے لئے نہیں کی ہے
22:25وہ کس لئے کی ہے
22:26کہ لوگ واہ واہ کریں گے
22:27کہ دیکھا
22:28اللہ کی رحمہ شہید ہوا
22:29کتنا بہادر آدمی تھا
22:31کیسے رڑا ہے
22:32اور اس کے بعد مالِ غنیمت کی تمنہ کیند
22:34تم مدان جہاد میں گئے تھے
22:35یہ تو بچہ شہید ہو گئے تم
22:36شہید ہونے کا ارادت تھوڑی تھا تمہارا
22:39تمہارے تو اور بھی بہت ساری نیتیں تھی
22:40تو چونکہ ہمارے لئے نہیں کیا نیک عمر
22:42اس لئے اس کی جزہ تمہارے کو
22:44آخرت میں نہیں ملے گی
22:46فرما اس کو بھی دوزخ میں ڈال دیا جائے گا
22:48اس لئے جو آیت مبارکہ میں خاص لفظ کیا آیا
22:51انما نتعیمکم لیوجہ اللہ
22:54ہم کھلائیں گے تو اللہ کے لئے
22:56پلائیں گے تو اللہ کے لئے
22:58مدد کریں گے تو اللہ کے لئے
22:59قرآن سنائیں گے تو اللہ کے لئے
23:01جو نیکی کریں گے کس کے لئے
23:03اللہ کے لئے اور اللہ کو یہ پسند ہے
23:05کہ نیکی
23:07فقط اللہ کے لئے کی جائے
23:09اللہ اس کی برکت سے دنیا بھی حسین کر دیتا ہے
23:12ایسے نہیں کہ اللہ دنیا کو حسین نہیں فرماتا
23:15اللہ اس کی برکت سے دنیا کو حسین کرتا ہے
23:18اور اللہ پسند فرماتا ہے
23:19جب ہی تو اس دعا پسندید ہے سرکار کی
23:21کہا ہے ربنا آتینا فی الدنیا حسنا
23:24وفی الاخیرت حسنا
23:26کہا وہ جو چاہتے ہیں دنیا میں سب کچھ مل جائے
23:29مَا لَهُ فِي لَآخِرَتِ مِن خَلَاقُ
23:32ان کا آخرت میں کوئی حصہ نہیں
23:33لیکن مومن کون ہے
23:34وَقِتَا رَبَّنَا آتِنَا فِي الدُّنْيَا حَسَنَا
23:37وَفِي لَآخِرَتِ حَسَنَا
23:39وَالَا اس دنیا کے اندر بھی اچھائی عطا فرما
23:41بھلائی عطا فرما
23:42اور آخرت کے اندر بھی بھلائی عطا فرما
23:44اس دنیا میں تو نے قرآن سنانے والا بنایا
23:47وہاں صاحب قرآن کے سامنے قرآن پڑھنے کی توفیق عطا فرما
23:50اس دنیا میں سرکار کا نات پڑھنے والا بنایا
23:53وہاں مقام محمود میں سرکار ہوں
23:55اس کی ممبر کے لیچے ہمیں نات پڑھنے کی توفیق عطا فرما
23:58یہاں تو نے خیر باتنے والا بنایا
24:00تو وہاں اس خیر کی برکتیں نصیب فرما
24:02تو دنیا بھی حسین کر دو اور آخرت بھی
24:03لیکن نیکی فقط اللہ کیلئے ہونی چاہیے
24:06دنیا کی طلب
24:07دنیا کی چاہت نہیں ہونی چاہیے
24:10اللہ عطا فرما دے
24:11تو انکار بھی نہیں ہے
24:13اللہ اپنے فضل سے نوازنے والا ہے
24:15تو نیکی کس وجہ سے ہونی چاہیے
24:17فرما لی وجہ اللہ ہونی چاہیے
24:18لوگوں سے بھلائی اور بدلے کی امید
24:20ہرگز نہیں ہونی چاہیے
24:22دوسرا کھانا کھلانے کا جو خاص طور پر ذکر ہے
24:25بخاری شریف کی روایت ہے
24:27پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم سے بوچھا گیا
24:29کہ یا رسول اللہ
24:30تو بہت ساری حدیثیں ہیں
24:38جس میں حضور نے مختلف عامال کو
24:40اسلام کے افضل ترین عامال میں بیان فرمایا
24:43کہ یہ عمل افضل
24:43یہ عمل افضل
24:44یہ عمل افضل
24:44مگر یہ جو روایت میں آپ سرس کر رہا ہوں
24:46بخاری شریف کتاب الایمان کی حدیث ہے
24:49پوچھا
24:49یا رسول اللہ
24:50حضور اسلام کا افضل ترین عمل کیا ہے
24:53فرما
24:53کھانا کھلانا
24:56یہ کھانا کھلانا کیا ہے
24:57افضل ترین عمل ہے
24:59کچھ لوگ اس کو معیوب سمجھ رہے ہوتے ہیں
25:01لیکن حضور علیہ السلام فرما تھے
25:03یہ اسلام میں کیا ہے
25:03افضل ترین عمل ہے
25:05کھانا کھلانا
25:06اور اسی کے ساتھ
25:07اگر ہم جسے سید الشہدہ
25:08امام علی مقام
25:09امام حسین
25:09نضی اللہ تعالی عنہ
25:11اور آپ کا خانوادہ
25:12یعنی جب شہید کر دیا گیا
25:14تو لوگ سمجھے
25:14کہ شاید خاندان نبوت ختم ہو گیا ہے
25:17اب شاید سلسلہ آگے نہ بڑھے
25:19مگر انہیں کیا بتاتا ہے
25:20کہ کربلا میں تو وہ شمعہ روشن ہوئی ہے
25:23جس کی روشنی اجمیر میں بھی جانے والی ہے
25:25جس کی روشنی بغداد میں جانے والی ہے
25:27جس کی کرنے کراچی میں چمکنے والی ہیں
25:29تو یہ تو کرنے پھیلنے والی ہیں
25:31یہ ختم ہونے والی نہیں ہیں
25:33تو حضور خواجہ خواجگان
25:34معینی بے قسان
25:35حضرت خواجہ غریب نباز
25:37معین الدین چشتی اجمیر رحمت اللہ
25:39اور خاندان چشتیہ کے جو ہمارے بزرگوان ہیں
25:41ان کی تعلیمات کا جو سلسلہ میں نظر آتا ہے
25:44اس میں سب سے پہلے لنگر کھلانا ہے
25:46وہ سب سے پہلے لنگر کھلاتے تھے
25:49دسترخان لگاتے تھے
25:50بغیر کسی تفریق کے
25:51کہ کون ہے کیا ہے کس ذات کا نہیں
25:54دسترخان لگا آو بھی کھانا کھاؤ
25:56اب جب وہ اللہ والوں کے دسترخان سے
25:58لقمہ حلال ان کے پیٹ میں جاتا تھا
26:00وہ صرف ان کے پیٹ کے حالات نہیں بدلتا تھا
26:03دل کے حالات بھی بدل دیا کرتا تھا
26:04حق قبول کرنے کی طرف
26:07مائل کر دیا کرتا تھا
26:08یہ برکت ہے
26:09فرمایا کھانا کھلاو
26:10یہاں تک کہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء
26:13علیہ الرحمہ کے زمانے میں
26:14تو ایسا بھی ہوا
26:14کہ بادشاہ کے دربار میں لوگ کم ہوتے تھے
26:17حضور نظام الدین اولیاء کے دربار میں
26:19لوگ زیادہ ہوا کرتے تھے
26:21کیونہ یہاں لنگر چل رہا ہے
26:22اللہ والوں کی بارگاہ میں
26:23تو کھانا کھلانا بڑا افضل تری عمل ہے
26:25جتنا موقع میں اثر آئے
26:27کھانا کھلانا چاہیے
26:28تو یہاں خاندان نبوت کا ایک عمل بیان کی گئے
26:30کہ انہوں نے کھانا کھلایا
26:31فقط اللہ سبحانہ وتعالی کے لئے
26:33پھر کیا فرمایا
26:33شروع کے اندر بھی اس کا ذکر تھا
26:40اور پھر آخر میں بھی اس کا ذکر آیا
26:42کہ بے شک ہم اپنے رب سے
26:43اس دن کا خوف رکھتے ہیں
26:44جو بہت ترش اور سخت ہے
26:46یعنی کبھی بھی آخرت کی سختیوں سے
26:49بے خوف نہیں ہوئے
26:51حالکہ اللہ نے وعدہ فرمایا
26:52اپنے ولیوں کے لئے
26:54تو یہ تو ولیوں سے بھی
27:00زیادہ بڑے مرتبے والی شخصیات ہیں
27:02مگر پھر بھی کیا فرمایا
27:04کہ وہ بے خوف نہیں ہوتے
27:05جب اتنے بڑے بڑے لوگ بے خوف نہیں ہوتے
27:07تو ہمیں بھی آخرت کا خوف ہونا چاہیے
27:10یہ جو آخرت کا خوف ہے
27:12یہ بندے سے بہت سارے گناہ چھڑوا دیتا ہے
27:14یہ جو آخرت کا خوف ہے
27:16یہ ظلم سے روک دیتا ہے
27:17یہ جو آخرت کا خوف ہے
27:19یہ حق جو تلف کرتے ہیں لوگ
27:21جو حقوق غصب کرتے ہیں
27:23اس سے بندے کو بچا لیتا ہے
27:24یہ آخرت کا جو خوف ہے
27:26یہ حلال اور حرام کی تمیش پیدا کر دیتا ہے
27:28یہ جو آخرت کا خوف ہے
27:29یہ رب کی عبادت پر مائل کرتا ہے
27:31آخرت کا خوف رب کے قریب کر دیتا ہے
27:34چونکہ اس دن بھی
27:36جو رب کی رحمت ہے
27:37ویسے تو صفت قہار
27:39اس دن اپنے اروج پر ہوگی
27:41لیکن ایک والد صاحب ہیں
27:44جو غصے کے اندر ہیں
27:45اور اپنے کسی بچے سے ناراض ہیں
27:47دوسرا بچہ جس نے
27:51تو سب اس کو بولے بھئے بڑے غصے میں
27:53وہ کیا بولتا ہے
27:54میں نے ایسے کوئی کام ہی نہیں کیا
27:55کہ ابو مجھ سے ناراض ہوں
27:56یا مجھ سے خفا ہوں
27:57تو میں نے کوئی نافرمانی والا کام نہیں کیا
28:00تو اللہ سبحانہ وتعالی
28:01بلا تشبیح و تمثیل
28:03جو صفت قہار ہے
28:04اس کا جو غلبہ ہے
28:04وہ کفار کے لیے ہے
28:05مومن کے لیے نہیں ہے
28:07مومن کے لیے تو وہ رحمان و رحیم ہی ہیں
28:10ہر وقت شان رحیمی کا صدقہ پا رہا ہے
28:13اور وہاں بھی انشاءاللہ پائے گا
28:14لیکن دنیا میں طرز عمل کیا ہونا چاہیے
28:16آخرت سے بے خوف نہیں ہونا چاہیے
28:19آخرت کے معاملے میں
28:21ہمیشہ خوف زدہ رہنا چاہیے
28:22تاکہ دنیا کے اندر بندہ
28:24اس بات کے جب اپنے آپ کو
28:25ذہن میں بٹھا لیتا ہے
28:27کہ مجھ سے اللہ کی بارگرہ میں
28:28سوال کیا جائے گا
28:29تو پھر وہ بہت سارے کاموں سے بچ جاتا ہے
28:31چونکہ دنیا میں قانون وہی توڑتا ہے
28:34جسے یہ امید ہوتی ہے
28:35کہ مجھے کوئی پوچھے گا نہیں
28:36مجھے کوئی پکڑے گا نہیں
28:38اور پکڑ بھی لیا تو میں بچ جاؤں گا
28:40تو پھر وہ قانون کی تمیز نہیں کرتا
28:43وہ حلال اور حرام کی تمیز نہیں کرتا
28:45وہ حقوق کی ادائیگی نہیں کرتا
28:46اسے پتہ ادھا کہ اگر میں تو بچ کے نکل جاؤں گا
28:48لیکن جس سے اس خوف ہو
28:50کہ نہیں بھائی مجھے پکڑ لیا
28:51مجھے سزا ہو جائے گی
28:53گرفتاری ہو جائے گی
28:54اس لیے وہ کیا کرتا ہے
28:55پھر قانون کو فالو کرتا ہے
28:56تو مومن کے لیے بھی اس کی زندگی میں
28:59جو سے تابدار بناتا ہے
29:00فرما بردار بناتا ہے
29:02اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے قرب کی راہ کا
29:04مسافر بناتا ہے
29:05اس میں بہت بنیادی الیمنٹ کیا ہے
29:07خوف آخرت
29:08آخرت کی سختیوں کا خوف
29:10جب تک بندہ اسے ڈرتا رہتا ہے
29:12تو اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں
29:14اس کے قریب بھی ہوتا ہے
29:15حلال اور حرام کی تمیز بھی کرتا رہتا ہے
29:17اور یہی حضور جانت علم صلی اللہ علیہ وسلم
29:20کے خاندار نبوت کا طرز عمل ہے
29:22کہ وہ محبوب ہونے کے باوجود
29:24کبھی بے خوف
29:25نہیں ہوئے
29:26بلکہ میدانے کربلا میں
29:28اپنا سب کچھ قربان کرنے کے بعد بھی
29:31اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں
29:33سب کچھ قربان کرنے کے بعد بھی
29:35رب کی بارگاہ میں یہی دعا کی
29:37کہ مولا
29:37جو تو نے عطا کیا تھا
29:39وہ تیری بارگاہ میں پیش ہے
29:40اس کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمالے
29:42کوئی شکوا نہیں
29:44کوئی شکایت نہیں
29:45بلکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی بارگاہ میں
29:47صبر اور قبولیت کی دعا مانگی ہے
29:49یہی ہمارے لئے
29:50خاص نمون عمل ہے
29:52خاص روشنی ہے
29:53ان آیات مبارکہ میں
29:54کہ اگر اللہ سبحانہ وتعالیٰ سے
29:56کسی نیکی پر کوئی وعدہ کر لیں
29:58کہ ہمارا فنہ کام ہوگا
29:59ہم یہ کام کریں گے
30:00اس کو لازمی پورا کریں
30:01آخرت سے کبھی بے خوف نہ ہو
30:03اور اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی رضا کیلئے
30:05اللہ کے بندوں کو کھانا کھلائیں
30:07اور ان پر احسان کریں
30:08جن سے کبھی بدلے کی امید بھی نہ ہو
30:11ان کے اوپر احسان کریں
30:12کہ تو انشاءاللہ آپ کی نیکی خود بخود
30:13دیودھ ہلہ ہوتی چلی جائے گی
30:15یہ آج کا ہمارا درست تھا
30:17ان آیات بیینات کی روشنی میں
30:18جس میں ہم نے خاندان نبوت کی کردار کو بھی سمجھا
30:21اور اپنے لئے روشنی بھی لی ہے
30:22انشاءاللہ جو ہمارے ساتھی
30:23اس ٹوڈیو کے اندر موجود ہیں
30:24ان کے کچھ سوالات کا حصہ ہوگا
30:26اور پھر اس کے بعد انشاءاللہ
30:27ہم اختیدام پذیر کریں گے
30:29السلام علیکم حضرت کیسے ہیں
30:30خیریہ سلام علیکم
30:31السلام ورحمت اللہ
30:32ماشاءاللہ آپ کی ساری گفتو کو سنی
30:34بہت دل کو تسکین پہنچی
30:37ماشاءاللہ
30:37کئی ایسے نقطے تھے جو
30:39کافی دل پر اثر
30:42گہرہ اثر کیا انہوں نے
30:43اللہ تعالیٰ قبول فرمائے
30:45آپ کا کہنا
30:46ہم سب کا سننا
30:47سوال یہ تھا میرا
30:50آپ سے
30:51کہ منت کی شرعی حصیت کیا ہے
30:53اور اس کے ساتھ ساتھ
30:55اگر کوئی شخص
30:56منت مانگ لیتا ہے
30:58اور وعدہ کر لیتا
31:00اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں
31:01لیکن پھر کسی وجہ سے
31:03پورا نہیں کر پاتا
31:05تو اس کا کفارہ کیا ہے
31:06بہت شکریہ
31:07بہت امدہ سوال
31:10اور ایسا سوال ہے
31:11کہ اس کے اندر بہت ساری چیزیں
31:13خود بخود شامل ہو جاتی ہیں
31:14پہلے تو میں آپ کا بھی شکر گزار ہوں
31:16کہ آپ کی شرکت نے
31:17ماشاءاللہ چار چاند لگائے
31:18ہماری اس محفل کو
31:19آپ کا ہونا بھی
31:21ہمارے لیے خوشی کی بات ہے
31:22اچھا
31:23اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے
31:25قرآن مجید فرقان حمید میں
31:26جب اس کا ذکر کیا
31:27تو اس کا مطلب ہے
31:27کہ منت ماننا جائز ہے
31:29منت ماننا جائز ہے
31:32لیکن منت
31:33اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے لیے
31:35کسی کام کے کرنے کی ہونی چاہیئے
31:36مطلب کوئی نیک کام کرنے کی ہونی چاہیئے
31:38کوئی ایسا کام جو
31:39اللہ کی مخلوق کے فائدے اور
31:41بھلا کیلئے ہو
31:41یعنی عبادت کا کام بھی ہو سکتا ہے
31:43اور صدقے جاریہ کا بھی
31:45کوئی کام ہو سکتا ہے
31:46جیسے اب نے کہا نا
31:46یہاں منت مانی
31:48روزوں کی
31:48نوافل کی
31:49کسی نے عمرہ کی منت مانی
31:51کسی نے تواف کی منت مانی
31:52کسی نے حج کی منت مانی
31:54It's self- fees
31:57And like this
31:58My kindness海
31:59My kindness
32:00我的
32:01My household
32:02My 7
32:03My
32:18Sign
32:22My
32:22olarak
32:23My
32:23We will not be able to talk about this.
32:53Thank you very much.
33:23Thank you very much.
33:53Thank you very much.
34:23Thank you very much.
34:53Thank you very much.