Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 5/31/2025
امام محمد کا واقعہ ایک مشہور اسلامی واقعہ ہے جو امام محمد بن الحنفیہ کی شجاعت اور ایمان کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ واقعہ اکثر وعظ و نصیحت میں بیان کیا جاتا ہے۔
واقعہ:
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ امام محمد بن الحنفیہ (حضرت علی رضی اللہ عنہ کے فرزند) ایک جنگل سے گزر رہے تھے۔ راستے میں ایک بہت بڑا اور خطرناک شیر آیا۔ شیر نے انہیں دیکھ کر گرج کر کے حملہ کرنے کی کوشش کی۔ امام محمد بن الحنفیہ نے شیر کو دیکھا تو گھبرائے بغیر اس کے سامنے کھڑے ہو گئے اور فرمایا:
“اے شیر! اگر تو اللہ کا بھیجا ہوا ہے تو ہمیں کوئی تکلیف نہیں، اور اگر تو شیطان کی طرف سے آزمائش ہے تو اللہ ہماری حفاظت فرمائے گا۔”
یہ سن کر شیر اچانک رک گیا اور پیچھے ہٹنے لگا۔ پھر وہ زمین پر لیٹ گیا اور دم ہلانے لگا، جیسے کوئی پالتو جانور اپنے مالک کے سامنے کرتا ہے۔ امام محمد نے اس کے سر پر ہاتھ رکھا اور فرمایا:
“اللہ کی قدرت دیکھو، جو چاہے درندوں کو بھی مسخر کر دے۔”
اس کے بعد شیر اٹھا اور جنگل میں چلا گیا۔ امام محمد بن الحنفیہ نے اللہ کا شکر ادا کیا اور اپنے سفر پر روانہ ہو گئے۔
سبق:
یہ واقعہ ہمیں سکھاتا ہے کہ مومن کو ہر حال میں اللہ پر بھروسہ رکھنا چاہیے۔ اگر انسان کا ایمان مضبوط ہو تو اللہ تعالیٰ ہر خطرے سے اس کی حفاظت فرماتا ہے۔ اسی طرح، ہر مشکل میں صبر اور توکل اختیار کرنا چاہیے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں بھی اپنی حفاظت میں رکھے اور ہمارے ایمان کو مضبوط بنائے۔ آمین!

اگر آپ کو امام محمد سے متعلق کوئی اور واقعہ چاہیے تو ضرور بتائیں۔

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:02حرد امام محمد رحمت اللہ علی کا واقع آج کی ہماری ویڈیو کا عنوان ہے
00:06جب حد امام محمد رحمت اللہ علی سن تمیز کو پہنچے تو قرآن کریم کی تعلیم حاصل کی
00:11اور اس کا جتنا حصہ ممکن ہوا حفظ کر لیا اور حدیث و عدب کے اسباق میں حاضر ہونے لگے
00:17پس جب بیوام محمد رحمت اللہ علی تقریباً چودہ سال کے عمر کو پہنچے
00:21تو حد امام العظم ابو حنیفہ رحمت اللہ علی کی مجلس میں حاضر ہوئے
00:26تاکہ ان سے ایک مسئلے کے بارے میں دریافت کیا جائے جو ان کو پیش آیا
00:30پس انہوں نے امام صاحب سے اس طرح سے سوال کیا
00:33آپ اس لڑکے کے مطالق کیا فرماتے ہیں جو عشق کی نماز پڑھنے کے بعد
00:38اس رات بالے ہوا ہو کیا وہ عشق کی نماز لوٹائے فرمایا ہاں
00:43پس امام محمد رحمت اللہ علی اٹھ کھڑے ہوئے اور اپنے جوتے اٹھائے
00:47اور مسجد کے ایک کونے میشہ کی نماز لوٹائی اور یہ سب سے پہلا مسئلہ تھا
00:52جو انہوں نے امام عظم ابو حنیفہ رحمت اللہ علی سے پوچھا تھا

Recommended