Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • today
مسجد کے کونے میں روتا ہوا بچہ ایک اجنبی کے دل کو چھو گیا

ایک پر سکون شام، جب مسجد میں اذان کی آواز گونج رہی تھی اور لوگ عبادت میں مصروف تھے، اچانک ایک کونے سے بچے کے رونے کی آواز نے ماحول کو بدل دیا۔ وہ بچہ تنہا، سہما ہوا، اور آنکھوں میں آنسو لیے زمین پر بیٹھا تھا۔ نہ اس کے ساتھ کوئی بڑا تھا، نہ کوئی اسے تسلی دینے والا۔ ہر کوئی اپنی نماز میں مصروف تھا، مگر ایک اجنبی نمازی نے اُس کی طرف توجہ دی۔

وہ شخص آہستگی سے بچے کے قریب گیا، نرمی سے پوچھا، "بیٹا، کیا ہوا؟" بچہ پہلے تو چپ رہا، مگر پھر آہستہ آہستہ اس کی کہانی سنانے لگا — ماں بیمار ہے، گھر کا کوئی سہارا نہیں، اور وہ کھانے کے لیے پریشان تھا۔ اجنبی کی آنکھیں نم ہو گئیں، اور دل بھر آیا۔

اس اجنبی نے نہ صرف بچے کو کھانا دیا بلکہ اسے محبت، حفاظت اور امید کا احساس بھی دیا۔ یہ منظر مسجد میں موجود ہر شخص کے لیے ایک درس بن گیا — کہ عبادت صرف سجدے میں نہیں، انسانیت میں بھی ہے۔ ایک اجنبی کی ہمدردی نے ایک معصوم دل کو سہارا دیا اور سب کے دلوں کو چھو گیا۔

Category

📺
TV
Transcript
00:00Satsang with Mooji
00:30Mہگے موبائل فون خریدنے والوں کے لیے اس ویڈیو میں اہم پیغام ہے
00:34ایک نو سال کا بچہ مسجد کے کونے میں بیٹھے چھوٹی بہن کے ساتھ بیٹھا ہاتھ اٹھا کر اللہ پاک سے نہ جانے کیا مانگ رہا تھا
00:42کپڑوں میں پیوند لگا تھا مگر نہایت صاف تھے اس کے ننھے ننھے سے گال آنسوں سے بیٹھ چکے تھے
00:48بہت سے لوگ اس کی طرف متوجہ تھے اور وہ بلکل بے خبر اللہ پاک سے باتوں میں لگا ہوا تھا
00:55جیسے ہی وہ اٹھا ایک اجنبی نے بڑھ کر اس کا ننھا سا ہاتھ پکڑا
00:59اور پوچھا اللہ پاک سے کیا مانگ رہے ہو
01:02اس نے کہا کہ میرے اببو مر گئے ہی ان کیا لیے جنر
01:05میری امی ہر وقت روتی رہتی ہے اس کے لیے سبر
01:09میری بہن ماں سے کپڑے مانتی ہے اس کے لیے رقم
01:12اجنبی نے سوال کیا کہ کیا آپ اسکول جاتے ہو
01:16بچے نے کہا ہاں جاتا ہوں
01:18اجنبی نے پوچھا کس کلاس میں پڑھتے ہو
01:20بچے نے کہا نہیں انکل پڑھنے نہیں جاتا ماں چنا بنا دیتی ہے
01:25وہ اسکول کے بچوں کو فروخت کرتا ہوں
01:28بہت سارے بچے مجھ سے چنا خریدتے ہیں
01:30ہمارا یہی کام دھندہ ہے
01:32بچے کا ایک ایک لفظ میری روح میں اتر رہا تھا
01:35تمہارا کوئی رشتے دار اجنبی نہ چاہتے ہوئے بھی بچے سے پوچھ بیٹھا
01:39امی کہتی ہے غریب کا کوئی رشتے دار نہیں ہوتا
01:43امی کبھی جھوٹ نہیں بولتی لیکن
01:45انکل جب ہم کھانا کھا رہے ہوتے ہیں
01:47اور میں کہتا ہوں
01:48امی آپ بھی کھانا کھاؤ تو وہ کہتے ہی
01:51مینے کھالی ہے
01:51اس وقت لگتا ہے وہ جھوٹ بول رہی ہیں
01:55بیٹا اگر گھر کا خرچ مل جائے
01:57تو تم پڑھو گے
01:58بچہ
01:59بلکل نہیں کیونکہ تعلیم حاصل کرنے والے غریبوں سے
02:02نفرت کرتے ہی ہمیں کسی پڑھے ہوئے میں کبھی نہیں پوچھا
02:05پاس سے گزر جاتے ہی
02:08اجنبی حیران بھی تھا
02:09اور پریشان بھی پھر اس نے کہا
02:11کہ ہر روز اسی مسجد میں آتا ہوں
02:13کبھی کسی نے نہیں پوچھا
02:15یہاں تمام آنے والے میرے والد کو جانتے تھے
02:18مگر ہمیں کوئی نہیں جانتا
02:20بچہ زور زور سے رونے لگا
02:22انکل جب باپ مر جاتا ہے
02:23تو سب اجنبی بھن جاتے ہی
02:25میرے پاس بچے کے سوالوں کا
02:27کوئی جواب نہیں تھا
02:29ایسے کتنے معصوم ہوں گے
02:30جو حسرتوں سے زخمی ہی
02:31بس ایک کوشش کیجے
02:33اور اپنے اردگرد ایسے
02:34ضرورت مند یتیموں
02:35اور بے سہارا کو دہون دیئے
02:36اور ان کی مدد کیجئے
02:38موبائل اور لوڈ کے دینے سے
02:40پہلے اپنے آس پاس
02:41کسی غریب کو دیکھ لیں
02:42شاید اس کو آتے کی بوری کی
02:45زیادہ ضرورت ہو
02:46خود میں اور معاشرے میں
02:48تبدیلی لانے کی کوشش جاری رکھیں
02:50جزاک اللہ

Recommended

0:43
Up next