مسجد کے کونے میں روتا ہوا بچہ ایک اجنبی کے دل کو چھو گیا
ایک پر سکون شام، جب مسجد میں اذان کی آواز گونج رہی تھی اور لوگ عبادت میں مصروف تھے، اچانک ایک کونے سے بچے کے رونے کی آواز نے ماحول کو بدل دیا۔ وہ بچہ تنہا، سہما ہوا، اور آنکھوں میں آنسو لیے زمین پر بیٹھا تھا۔ نہ اس کے ساتھ کوئی بڑا تھا، نہ کوئی اسے تسلی دینے والا۔ ہر کوئی اپنی نماز میں مصروف تھا، مگر ایک اجنبی نمازی نے اُس کی طرف توجہ دی۔
وہ شخص آہستگی سے بچے کے قریب گیا، نرمی سے پوچھا، "بیٹا، کیا ہوا؟" بچہ پہلے تو چپ رہا، مگر پھر آہستہ آہستہ اس کی کہانی سنانے لگا — ماں بیمار ہے، گھر کا کوئی سہارا نہیں، اور وہ کھانے کے لیے پریشان تھا۔ اجنبی کی آنکھیں نم ہو گئیں، اور دل بھر آیا۔
اس اجنبی نے نہ صرف بچے کو کھانا دیا بلکہ اسے محبت، حفاظت اور امید کا احساس بھی دیا۔ یہ منظر مسجد میں موجود ہر شخص کے لیے ایک درس بن گیا — کہ عبادت صرف سجدے میں نہیں، انسانیت میں بھی ہے۔ ایک اجنبی کی ہمدردی نے ایک معصوم دل کو سہارا دیا اور سب کے دلوں کو چھو گیا۔