Skip to playerSkip to main content
  • 9 hours ago
کشمیر کے چرواہے، بلند پہاڑی چراگاہوں کے حقیقی محافظ سمجھے جاتے ہیں،محکمہ نے 32 ہکٹیر پرمشتمل فوڈر سیڈ پروڈکشن اسٹیشن آڑو پہلگام قائم کیا ہے

Category

🗞
News
Transcript
00:00foreign
00:30
00:3116
00:3318
00:3419
00:3519
00:3619
00:3819
00:4119
00:4219
00:4519
00:4719
00:5019
00:5220
00:5420
00:5620
00:5821
00:59This station is a good benefit, the market is a good benefit, so I am giving thanks to all of you.
01:06I am giving thanks to all of you, I am giving thanks to all of you.
01:09This is my time and I have very much benefit from this.
01:13We have very many different types of people,
01:16and many different types of people,
01:18and many different types of people,
01:20which are now living in 50-60,
01:22which is now living in the same time.
01:25This station is not only one of the worst Pasadena's people's mistakes, but here is another 56-6-3-7-3-7-3-3-2-4-3-3-3-3-3-4-3-3-2-3-4-3-3-4-3-4-3-4-3-4-3-4-3-3-4-4-4-4-3-3-4-4-4-4-4-1-2-3-4-4-3-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-4-
01:55It's a much higher and high level, it's a...
02:04It's a very high level of ice.
02:11How many animals you can use?
02:15The birds.
02:17The birds are so high.
02:19It's a very strong force.
02:23He says that
02:53करते हैं बलके जर्ई मैशत के पायदार निजाम का भी एहम सुतून है
03:07तो 56 क्या करते हैं हम जब यहां से फोरश ग्रास उठाते हैं राइट नौ इस साल हमारा 2.5
03:13production. Thankfully, we are the highest producer in certain crops,
03:19char crops. They are the highest producer in certain crops, star crops, but
03:20they are the highest producer in certain crops, in certain crops.
03:22They are the highest producer in certain crops, in certain crops, in certain crops.
03:23For the sake of argument, we have got a crop, Lotus Carniculatus.
03:27It is a very good forage crop. It is a flowering plant. If we have
03:31markets, it is 1,37,000,000 per kg. Then, we have our Fescuta Robra,
03:3837,000,000. Then, we have our agrostis.
03:42Now, we can see the main part, it is a agrostis grass.
03:46It is 37,000,000,000-38,000. But we can do this as the director
03:51to give us, so what happens? What happens here?
03:56We have subsidized rates. 800,000,000-700,000,000-800,000,000.
04:01Our farmers and farmers have a benefit. If we only have 1,000,000,000
04:09director agriculture kashmir sartaj ahmed
04:18نے اس موقع پر کہا کہ میاری چارہ بینج کی پیداوار سائنسی
04:22گراس لینڈ منجمنٹ اور متعلقہ اداروں کے درمیان مضبوط تعاون
04:26قطعے کی بڑھتی ہوئی چارہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بنیادی
04:31اہمیت رکھتے ہیں محکمہ کم وسائل والے چرواہوں اور قبائلی کسانوں
04:35کو جدید چارہ ٹیکنالوجی فرام کرنے کے لیے مسلسل کام کر رہا
04:39ہے سارے کے سارے جو فارمز ہیں یہ پروڈوس کرتے ہیں پری اینیل
04:44فوڈر سیڈز تو جو بھی پیداوار یہاں سے سیڈز کی ہو جاتی ہے یہ
04:52پروسس کر کے پیک کر کے آن ہائیلی سبسیڈائزڈ ریٹ تمام زمیندار
05:01بائیوں میں تقسیم کی جاتی ہے تاکہ وہ اپنے اپنے کھیتوں میں اس کو
05:06اگائے اور اس کو ملٹیپلائک ہے تو کیا اثر ہم اس چیز کو اس
05:11چیز سے بھی جوڑیں گے کہ جو گاس کی قلت ہو جاتی تھی اس سے دور
05:16ہو جائیں بلکل جو گاس کی قلت ہو جاتی تھی there are two types of grasses
05:22generally which are annual and which are perennial so annual میں ہمارے جیسے
05:27ھوٹس آتا ہے میز ایمپیچری بارلے ان گھوڑر کو صرف ایک بار ان کا
05:39cut ہمیں ملتا ہے یا زیادہ سے زیادہ دو بار تو یہ جو باقی جو
05:45فوڈرز ہیں ڈیار پیرینیل جو یہاں پہ گروہ کیے جاتے ہیں ڈیار پیرینیل
05:50پروائیڈنگ فوڈر فار مینی ایئرز اینڈ منڈی کٹس اس سے کیا ہو جاتا ہے
05:58کی جو سال بھر ایویلیبل رہتا ہے فوڈر ہمارے زمیندار بائیوں کو اور خاص
06:03کر ان جگہوں پہ جہاں پہ باغ لگے ہوئے ہیں تو باغوں میں کوئی اور
06:08محکمہ زراعت کی کوششوں سے آڑو ویلی کی چراغہوں میں آنے والی یہ
06:18مضبط تبدیلیاں اس بات کا ثبوت ہے کہ مربوط حکمت عملی سائنسی
06:22تحقیق اور زمینی سطح پر عملی اقدامات کے ذریعے قطعے میں نہ
06:26صرف چارہ پیداوار کو بڑھایا جا سکتا ہے بلکہ چروہہ برادری کو
06:30معاشی طور پر بائختیار بھی بنایا جا سکتا ہے ہمارے پاس گاس کی
06:35بہت قلت ہے گراس لینڈز میں پیداوار بہت کم ہو گئی ہے اس لیے
06:39there is a need کہ ہم ان کی restoration کریں پوری دنیا میں اس پہ
06:42کام ہو رہا ہے ہم ہی تھوڑا سا اس پہ پیچھے ہیں لیکن اب یہ
06:46موقع مطلب ایک اچھا platform آج ہمیں ملا department of agriculture
06:50کے ساتھ ہم نے collaborate کیا جو ان کی agrostolery scheme ہے تاکہ
06:54ہم جو grasses grass slips ہیں یا مختلف طویل مدتی جو
07:00اقسام ہیں گاس کے جس میں میں کچھ کے نام بتانا چاہوں گا
07:04جیسے ہمارے جو red clover ہے timothy grass ہے red fescue grass ہے
07:09tall fescue grass ہے phalaris aquitica ایک grass ہے جو ہم نے
07:14ایک دو سال پہلے یہاں پہ لگایا تھا اور farmers کافی
07:17مستفید ہو گئے اس grass سے اور پچھلے سال دو تین سال پہلے
07:21ہم نے ایک intervention کیا یہاں پہ tall fescue کی تین چار
07:24varieties ہم نے introduce کی جس میں hima 1 hima 4 hima 14 اور
07:29pc 178 182 اور اس کے باب اس کے باب اس کے علاوہ جو بھی ہمارے پاس
07:34الگ varieties تھی جو ہم نے اپنے station پہ جو lines
07:37ہی improved lines وہ یہاں پہ لگوائی اور bromus unilitis
07:41ایک grass ہے اس کو بھی یہاں پہ ہم نے لگوائیا اور ایک
07:44kilogram سے ہم نے start کیا اور ابھی جو department of agriculture
07:47ہے ان کی کابیشوں سے وہ لگ بک 500 سیڈ پروڈکشن ہوتا ہے اس
07:53وقت ڈال فیس کیوں کا سارا سیڈ جو ہے جو ہمارے کسان بھائی ہیں
07:57خاص کر جو کبائیلی کسان ہے ٹرائیبل پیسٹو ریلسٹس جو
08:00ہیں جن کا انحصار جو ہے چراغہوں پہ ہے اور جن کی
08:04livestock پہ بہت زیادہ مئیشت ڈیپینڈنٹ ہے تو ان کے لیے بہت
08:07فائدہ مند ہے کیونکہ ان کا فارڈر سارا چراغہوں سے جنرلات
08:11سے ہی ملتا ہے یہ کابیشے قطعے کی ذریعی و مالیاتی ترقیق کی
08:15سمت ایک مضبوط اور پائیدار قدم ثابت ہو رہی ہے ای ٹی وی بھارت
08:20کے لیے انت ناصرز فیاض لولو کی ریپورٹ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended