Skip to playerSkip to main content
  • 4 hours ago
سرینگر: جموں و کشمیر میں نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (NHAI) نے سرینگر جموں قومی شاہراہ (NH44) پر بانہال تا قاضی گنڈ 16 کلو میٹر طویل ہائی وے پر لیونڈر کی شجرکاری شروع کی ہے۔ اس پروجیکٹ کو کونسل آف سائنٹفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کے تعاون سے عمل میں لایا جا رہا ہے۔  اس منصوبے کے تحت نارتھ پورٹل پر 23 ہزار اور ساوتھ پورٹل پر 29 ہزار لیونڈر پودے لگائے گئے ہیں۔ ماہرین کے مطابق کھلنے کے موسم میں یہ شاہراہ بنفشی اور نیلے رنگوں کا حسین امتزاج بن جائے گی۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ قدم نہ صرف جمالیاتی اور ماحولیاتی لحاظ سے اہم ہے بلکہ اس سے ایگرو ٹورزم اور مقامی معیشت کو بھی فروغ ملے گا۔

Category

🗞
News
Transcript
00:00جمہ کشمیر میں سیاحت کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لیے
00:04اب نیشنل ہائیوے آثارٹی آف انڈیا اور سی ایس آئی آر کی جانب سے
00:09ایک بہت بڑا قدم اٹھایا گیا ہے
00:11کیونکہ ان کی جانب سے جمہ سری نگر قومی شہرہ کے بانحال
00:16اور قاضی گنڈ کے درمیان جو ہے جو نیشنل ہائیوے
00:21اس کے اطراف یہاں پہ لیونڈر کی کلٹیویشن شروع کی گئی ہے
00:26آپ کو بتا دیں کہ لیونڈر کلٹیویشن صرف اب ایگری کلچر تک محدود نہیں رہی ہے
00:32اب نیشنل ہائیوے کو دیدہ سے بنانے کے لیے بھی اس طرح کے اقدامات اٹھائے گئے ہیں
00:38تاکہ زیادہ سے زیادہ جو نیشنل ہائیوے سے گزرنے والے جو سیاہ ہیں
00:43وہ اس کی طرف راگب ہو سکے
00:45اور ہمارا یہاں پہ جو ہے لیونڈر کا پروڈیکٹ چل رہا ہے
00:49جو کلیبوریشن وید CSIR اور نیشنل ہائی افتارٹی آف انڈیا کے ساتھ ہے
00:53اس کا جو مقصد ہے اس کا وہ ہے سر کی بیوٹیفیکیشن چاہیے ہمیں
00:59اور یہ ایک جیسے کہ ٹوریشٹی ریزارڈ بھی بن سکتا ہے آگے
01:03اور بنے گا بھی
01:05اور دوسرا اس میں کہہ کہ اس میں جو فارمرس ہے جو آوٹسائیڈرس یا لوکلز ہیں
01:10ان کو بھی اکونامی بوشٹ ہوگی اس کی وجہ سے
01:12اور مین چیز یہ ہے کہ یہ بیوٹیفیکیشن اس لیے ہم نے یہ نیشنل ہائی کے ساتھ لیے سر
01:18ریسینٹلی جو ریپورٹ آیا ہے نیشنل ہائی افتارٹی آف انڈیا کی طرف سے وہ ہے
01:23اپرازمیٹلی فیپٹی سکسٹی تھاوزاند پلانٹیشن
01:25یہ سر جو کازی گنڈ اور بانیہال سے ہے یہ سکسٹین پوائنٹ ٹو سکس کلومیٹرس ہے سر
01:32سر اس میں جو آگے ہیں وہ ہمیں یہی ساتھ لینے اور اس میں پلانٹیشن اور کرنیے سر
01:38اور جو بھی ریکیوریمنٹرس ہم اس میں یوز کر سکتے ہیں ٹولرز یوز کر سکتے ہیں وہ ہم کر سکتے ہیں
01:43ہاں سر امید ہے سر انشاءاللہ آگے بھی اس کا ہم سوچیں گے سر کی یہ آگے بھی جائے سر
01:49جہاں پر بھی سٹرا چیزیں نیشنل ہائی کے ہم ان میں یہ لگا دیں گے لیوینٹل سر
01:53یہ بہت چلیجنگ تھا سر اس میں سر مخ نکلے ہیں سر سٹونز نکلے ہیں سر
01:58اور اس میں بنجر زمین تھی سر یہ پورا جو ٹانل کا جو انسائیڈ کا جو وہ سٹونز وغیرہ وہ سب اس میں تھے سر
02:07اور ہم نے اس کو جو ٹولرز ہمیں ضرورت تھی اس ٹائم یا ایکوپمنٹس وہ ہم نے استعمال کر کے
02:13اس کو باہر کر دیا سر تو اس کو ہم نے کنورٹ کیا ہے فٹائل لینڈ میں سر
02:18ادھر بھی جب لیوینڈر ہوگا بانی حال میں بھی سر تو یہ ٹورزم کو اٹریکٹ کرے گا سر بہت زیادہ
02:23ٹورزم کا جو ایفیکٹ پڑا ہے نقصان ہوا ہے سر جو لینڈس ہے ہم ان کو لے کے کوشش کریں گے
02:30کہ ہم لیوینڈر اور لگا دیں گے سر ہم اس کو اٹریکٹ اور کریں گے سر
02:34تاکہ جو ٹوریسٹس ہوں گے وہ زیادہ سے زیادہ یہاں پر وزٹ کریں سر
02:38جیسے کہ آپ دیکھ رہے ہیں جیسے کہ لیبر سے یہاں پہ وہ کام کر رہے ہیں بہت سارے
02:43جو پھر اس ٹائم پہ جب یہ بلومنگ ہوگی سر اس ٹائم جو فلاورنگ کالٹویشن ہوگی
02:53گھر میں بنانے ہیں تو وہ بھی اپنے اپنے فیلڈ میں یہ لگائیں گے لیوینڈر اور ان کو بھی بہت
02:59زیادہ فائدہ ملے گا سر اکونومک بھی اور بیوٹی فیکیشن کی بھی
03:02یہاں پہ ہم نے یہ جو زمین تھی یہاں پہ بنجر زمین تھی
03:06تو سیاہ سائے ڈپارٹمنٹ نے اس کو ٹیک آور کر کے اس کو ذرکیس فٹائل بنا دیا
03:13کریباً دو سو چار کنال یہ بانیہال اور کازیگنڈ سیکشن میں زمین ہے جس میں سے
03:20ہم نے کوئی ساٹھ کنال میں ابھی تک پلانٹیشن کی ہے اور اس سے ٹوریسٹس کو ٹوریسٹس
03:28یہاں پہ بہت سارے آئیں گے ایک بوسٹ ملے گا اور جو بانیہال میں ابھی
03:32تک ہم نے لگائے ہو پورے کوئی سیونٹی تو ایٹی پرسنٹ سکسیسول ہوئے ہیں یہاں پہ بھی
03:37یہاں پہ بھی ہوئے ہیں اور اس بار ہم نے یہاں پہ اور زیادہ زمین پکڑی ہے
03:41فیوچر میں ہم اس کو بلانے کی کوشش کریں گے جتنی لینڈ ہم نے
03:47ڈیفنٹ چینیز پہ دی ہے یعنی چینے اس کا ہم پورا ایکوائر کر کے اس کو پلانٹیشن کر دیں گے
03:53اس سے بہت فائدہ ملے گا ٹوریزم آج بھی اگر ہم دیکھیں گے یہاں پہ دن میں
03:58کوئی سو دو سو ٹوریسٹ رکھتے ہیں یہاں دو فیلڈوں پہ یہاں پہ
04:02ہوتی ہے جب یہ پورے گرو ہو جائیں گے پھر تو یہاں پہ بہت راش رہے گا
04:08تو اس طرح کی پہل سے نہ صرف ایگرو ٹوریزم کو کافی فروغ ملے گا بلکہ جو
04:13نیشنل ہائیوے سے گزرنے والے جو سیاہ ہیں وہ اس کی طرف کافی زیادہ
04:17راگب ہوں گے اور اس کے ساتھ ساتھ جو لوکل کاشتکار ہے ان کو بھی اس میں
04:23دلچسپی جو ہے وہ اپنی دکھائیں گے تو اس طرح سے ان کا بھی کہنا ہے کہ یہ ایک
04:28initiative لیا گیا ہے اور یہ ایک شروعاتی initiative ہے اور آگے جو
04:33ہے اس کو مزید فروغ دیا جائے گا اور جو بھی نیشنل ہائیوے کے جو
04:39کوپس خالی ہوں گے تو ان پہ بھی اسی طرح کی پلانٹیشن کی جائے گی
04:43تاکہ یہاں پہ جو ہے سیاہت کو زیادہ سے زیادہ فروغ مل سکے
04:48نیری شفاق ای ٹو بھارت کازی گون ٹانل انتنار
04:58نیری شفاق یا پھارت کازی گون ٹانل ان کے possibly
Be the first to comment
Add your comment

Recommended