Punjab's healthcare system is undergoing a massive transformation! In this video, we explore the revolutionary impact of Chief Minister Maryam Nawaz's new health clinics. Discover how these facilities are changing the game by providing accessible, quality medical services to millions across the province.
Anchor: Usman Butt
#MaryamNawaz #MaryamNawazHealthClinics #HealthClinics #HealthReform #HealthcareRevolution #Lahore
Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/
Anchor: Usman Butt
#MaryamNawaz #MaryamNawazHealthClinics #HealthClinics #HealthReform #HealthcareRevolution #Lahore
Follow Us on Facebook: https://www.facebook.com/urdupoint.network/
Follow Us on Twitter: https://twitter.com/DailyUrduPoint
Follow Us on Instagram: https://www.instagram.com/urdupoint_com/
Visit Us on Web: https://www.urdupoint.com/
Category
🗞
NewsTranscript
00:00اسلام علیکم میں ہوں اسمان برٹ آپ دیکھ رہے ہیں اردو پوائنٹ
00:02ناظرین وزیراعلا پنجاب مریم نواز شریف صاحبہ کی سربراہی میں
00:05پنجاب حکومت نے صحت کے شعبے میں بہت ہی اہم انقلابی اقدامات اٹھائی ہیں
00:09جس میں اگر ہم بات کریں بیسیک ہیلتھ یونٹس کی
00:12جس کو اب تبدیل کر کے مریم نواز ہیلتھ کلینکس بنا دیا گیا ہے
00:16جس سے عوام کے لیے صحت کے شعبے میں ایسے ایسے فوائد ان کو مل رہے ہیں
00:20جو کہ پہلے کبھی میں اثر نہیں تھے
00:22اس حوالے سے ہم جانیں گے میڈیکل سپیشلسٹ ڈاکٹر کیسر فروک صاحب سے
00:26کہ یہ جو مریم نواز ہیلتھ کلینکس ہے یہ عوام کو کس طرح سے مستفید کر رہا ہے
00:31پنجاب کے بیسیک ہیلتھ یونٹس کئی سالوں سے کمزوریاں کا شکار تھے
00:35عملے کی غیر حاضری دوائیوں کی غیر مجود کی اور اس کے علاوہ عوام کا اعتماد بھی نہیں تھا
00:41تو آپ کیا سمجھتے ہیں کہ پنجاب گورنمنٹ نے پہلا سٹیپ ہیلتھ سیکٹر میں لینا کیوں ضروری سمجھا
00:46پاکستان میں ہیلتھ بیسیک ہیلتھ یونٹ بسیکلی بنیادی سہولت ہے جو ہیلتھ کی فسیلٹی پروائیڈ کرتا
00:52اور دہی علاقوں میں اور جو بیسیک ہیلتھ یونٹ ہے اس کی قیام بہت ضروری ہے
00:57ضروری تھا اور چل رہا تھا لیکن کاغذوں میں
01:00اس طریقے سے فسیلٹیز نہیں پروائیڈ کر رہے تھے یہ جس طریقے سے کاغذوں میں آ رہی تھی
01:06تو جسے آپ نے ذکر کیا عملے کی فقدان کے عملہ ادھر موجود ہی نہیں ہے پریکٹیکلی
01:11اور دوائیوں کا آویلیبیلٹی نہ ہونے کی وجہ
01:15اور اس کے علاوہ کچھ ایسی ریپورٹس جو کہ فیک من کے ہر مہینے آ جاتی ہیں
01:19کہ جسٹ انہوں نے اپنے ٹارگٹس پورے کر لینے
01:21تو جس کی وجہ سے گورنمنٹ پہ پبلک کا ٹرسٹ وہ لوز ہو رہا تھا
01:26کہ یہ ہیلتھ یونٹ ہیں یہ کچھ کاروی رہے ہیں یا نہیں
01:29جس کے بعد پھر پنجاب گورنمنٹ نے یہ ایک اچھا انیشیٹیو لیا
01:33جس کے بعد پھر یہ ساری فسیلٹیز بہتر ہونا سٹارٹ ہوگی
01:36بیسیک ہیلتھ یونٹس جو پہلے تھے اس میں واقعی بہت سے مسائل تھے
01:40اب مریم نواز ہیلتھ کلینک بن چکا ہے
01:42تو اس نئے موڈل سے کیا تبدیلی آئے گی
01:45اس نئے موڈل سے جو سب سے بڑی تبدیلی آئی
01:48وہ ایک تو ڈاکٹروں کی یا عملے کی حاضری کو یقینی بنایا گیا ہے
01:52اچھا
01:53کہ ایک تو فیڈبیک سسٹم ہے پیشنٹ کے پاس کمپلینٹ سسٹم ہے
01:56دوسرا یہ ہے کہ اس میں ایبسنٹ کو روکا گیا ہے
01:59اور حاضری کو یقینی بنایا گیا ہے
02:00دوسرا نمبر اس میں میڈیسن کی فسیلٹیز کو بھی آویلیبل کیا گیا ہے
02:05کہ جو دوائیاں جن لوگوں کو پہنچنی چاہیے
02:07ان تک پہنچنی ضروری ہیں
02:08اس کے علاوہ اس میں پیشنٹ کو رسپیکٹ دی جاتی ہے
02:11اور پراپر ان کو ایک صاف ستھرہ بحول پروائیڈ کیا گیا ہے
02:15جس سے وہ اپنے آپ کو ایک سیف محسوس کرتے ہیں
02:18کہ یہاں یہ سلطے ہمارے لیے ہیں
02:20جس سے انہیں ایک حق مل رہا ہے
02:22مریم نواز ہیلتھ کلینکس میں
02:24ڈاکٹرز کو لیڈرشپ دی گیا ہے
02:26ایڈمنیسٹیٹیو سے لے کے
02:27آورال ٹریٹمنٹ
02:29سب کچھ ڈاکٹرز کے ہاتھ میں ہیں
02:31اس سے آپ سمجھتے ہیں کہ
02:32بہتری آئے گی ہیلتھ سیکٹر میں
02:34بلکل جب ڈاکٹرز ہی
02:36ایڈمنیسٹیشن بھی خود کر رہے ہوں گے
02:38اور فینینشل لیولز پہ اور سارے پیشنٹ کے لیول پہ
02:41منیجمنٹ کر رہے ہوں گے
02:42اور جس میں ڈاکٹرز کو پتا ہے کہ
02:44میرے اخراجات اتنے ہیں اور یہ میرے پاس بجٹ ہے
02:47اس میں میں نے کیسے یوٹیلائز کرنا ہے
02:49جو ایسا
02:50سٹاف ہے جو اویلیبل ہی نہیں ہوتا
02:53تو ان کو رکھنے کی ضرورت نہیں تھی
02:54تو ڈاکٹرز نے ایک تو شارٹیج آف سٹاف کی
02:56جو ضرورت والے ہیں وہ رکھے
02:58دوسرا یوٹیلائز میں اسی پیسوں کو
03:01اس طریقے سے کیے جو پہلی بجٹ ہوتا تھا
03:02اسی کو صحیح طریقے سے لوگوں پہ
03:04یوز کی ہے اور اپنی دوائیاں
03:06جو ضرورت والی ہیں وہ آرینج کی
03:08تو جس سے پیشنٹ کو سیٹسفیکشن زیادہ
03:10ہو رہی ہے اور ان کو سرویس پروائیڈ ہو رہی ہے
03:12پہلی بار مریم نواز
03:14ہیلتھ کلینکس جیسے ایک صحت کے
03:16مراکس کو انہوں نے آؤٹسورس کر دیا ہے
03:18مطلب کہ ان کا اب کوئی
03:20گورنمنٹ سیلری والا کوئی سسٹم نہیں ہے
03:21آؤٹسورس ہے ان کی سیلری آئیں گی
03:23اب یہ بتائے گا کہ اس سے ان کے جو
03:25سٹینڈرڈ ہوتے ہیں اس میں کوئی تبدیلی آئے گی
03:28کوئی بہتری آئے گی
03:29دیکھیں ہمارے ملک میں علمیہ یہ ہے
03:31کہ جب ہمیں پتا ہو کہ یہ چیز
03:34ایک فکس اماؤنٹ آپ کے ہر مہینے
03:35مل جانی ہے آپ کو
03:36تو آپ اس طریقے سے کام نہیں کرتے
03:39گورنمنٹ سیکٹر کی فیلیر کی
03:41بنیادی وجہ یہ ہے
03:42ایسے ملازمین جو
03:45سالوں سال سے کام کر رہے ہیں
03:46جن کی اویلیبلیٹی کبھی فیزیکل
03:49نہیں ہوئی کہ وہ ہاسپٹل میں چیکر
03:51بھی لگا لیں اور ان کی آذریاں بھی
03:53چلتی رہتی ہیں اور ان کی
03:54ایبسنس میں بھی کام ہوتے رہتے ہیں اور وہ اپنی تنخائی
03:57لے رہی ہیں جب ایک فکس اماؤنٹ
03:59بھی ملتی ہے تو پھر وہ کام نہیں کرتے
04:01اس میں بسی کے لئے ریوارڈ سسٹم ہے
04:03آپ یہ کام کریں گے یہ
04:05انڈیکیٹرز فل کریں گے تو آپ کو یہ پے ملے گی
04:07جس پہ آپ ایک
04:09انڈیپینڈنس بسیکلی دے دیا ہے
04:11ڈاکٹرز کے ہاتھ میں منجمنٹ بھی آگی
04:12فیننشل برڈن بھی انہوں نے اٹھانا ہے
04:15اور دوسرا ہے وہ سٹاف
04:17جو اس نے کام نہیں کرنا
04:18اس کو پہ آگیا کہ اس نے
04:21چیک انڈ بیلنس بھی رکھنا ہے
04:22کہ وہ اپنی سرویس اس طریقے سے پروائیڈ کر بھی رہے ہیں
04:25یا نہیں
04:25تو اس سارے چیزوں کی وجہ سے
04:27اوورال سسٹم میں بہتری آئی ہے
04:29اور جنہوں نے کام کرنا ان کو بھی لگا
04:31کہ ہم نے کام کریں گے تو ہم نے تنخواہ ملے گی
04:33اگر ہم کام نہیں کریں گے تو اگلے مہینے ہم فارغ ہوں گے
04:36جتنے بھی بنیادی صحت کے مراکز تھے
04:39جو کہ اب مریم نواز ہیلتھ کلینکس مان چکے ہیں
04:41وہاں پہ بڑا برا روئیہ ہوتا تھا
04:44جو جتنا بھی سٹاف عملہ ہوتا تھا
04:46اب جو ہے روئیہ بہت اچھا ہو گیا ہے
04:48فرینڈلی انوائرمنٹ ہو گیا ہے
04:50تو اگر پیشنٹ کے ساتھ جو ڈاکٹرز ہیں
04:53یا سٹاف کے میمبر ہیں
04:54یا منیجمنٹ کے لوگ ہیں
04:55ان کے روئیہ اچھے نہیں ہیں
04:56تو ان سے کیا سرات تھے
04:58اب اگر روئیہ اچھے ہو گئے ہیں
05:00تو مریضوں پر اس کے کیا سرات ہے
05:01دیکھیں جب پیشنٹ لوکل سسٹم میں جاتے ہیں
05:05وہاں فسیلٹیز ہی نہ ہو
05:07دوائیاں ان کو
05:08انہی کی دوائیاں جو ان کو ملنی چاہیے تھیں
05:11وہ شام کے ٹائم جو ڈسپینسر ہے
05:13وہاں کام کر رہے ہیں
05:14وہ اپنے کلینک پہ بیچ رہو ہوتا ہے
05:15اور وہی دوائیاں ان کو وہاں دینے کی بجائے
05:18اپنے لوکل کلینک پہ بلا کے
05:19وہاں ڈریفز لگا رہو ہوتا ہے
05:20تو جس کی بنیاد میں
05:22لوگوں کا ٹرسٹ ہی لوز ہو جاتا ہے
05:23جب انہیں فسیلٹیز
05:25ڈاکٹر کی اویلیبیلٹی نہ ملے
05:26انہیں اپنی دوائیاں نہ ملے
05:27اور انہیں پراپر چیک نہ ہو سکیں
05:30تو ان کا سسٹم پہ ٹرسٹ ہی لوز ہوگا
05:32بات چیت کا بھی مسئلہ ہوتا تھا
05:33ٹھیک سے بات بھی نہیں کرتے تھے
05:35ٹرسٹ کی بنیادی وجہ
05:37کہ ریسپیکٹ بھی ہے
05:38کسی کی عزت ہے
05:39کہ اس کو ایک ریسپیکٹ فل ویب میں
05:40بات تو کریں
05:41اب یہ سسٹم آیا
05:43تو اس نے دراصل ایک تو پیشنٹ
05:45اور ڈاکٹر کا ایک تو
05:46اس کا اپس میں بارنڈ ڈیویلپ کیا
05:48جس سے یہ ہے کہ ڈاکٹر کو پتا ہے
05:50کہ میں نے اویلیبیلٹ رہنا ہے
05:51میرے اوپر بھی چیک انڈ بیلنس ہے
05:53تو دوسرا پیشنٹ کو بھی فیل ہوا
05:55کہ ہماری دوائیاں جو ہمارے لیے ہیں
05:56وہ ہمیں ہی ملنی ہیں
05:57تو اس سے ان کا ٹرسٹ ڈیویلپ ہو
05:59ڈاکٹر ان کو عزت دے گا
06:00ان کو پروپر چیک کرے گا
06:01ان کو گائیڈ کرے گا
06:03کہ یہ بیماری آپ کی اس طرح سے ہے
06:04اس میں یہ ٹریٹمنٹ لیں
06:05تو ان کا اوورال اس سسٹم پر
06:07ایک ٹرسٹ ڈیویلپ ہو
06:08جو کہ پہلے موجود نہیں تھا
06:09جو کہ انفارچنیٹلی
06:11عملہ سمجھتا تھا
06:12کہ بس ہماری دیاری لے گی
06:13وہ یہ تو لگتی رہے گی
06:14جو کہ اب نہیں ہے
06:15صحیح ہے
06:15مریم نواز ہیلتھ کلینکس میں
06:16شفافیت کے نظام کو
06:18بنانے کے لیے بہتر
06:19یہ کیا گیا کہ
06:20ان کی منیٹرنگ کی جا رہی ہے
06:22جو بھی مریض آتے ہیں
06:23ان کو کال کر کے
06:24فیڈ بیک لیا جاتا ہے
06:26اور اس کے لیے
06:26دیجیٹل منیٹرنگ بھی ہے
06:27تو یہ بتائے گا
06:28کہ اس سے عوام
06:30اس موڈل کا حصہ بن جاتی ہیں
06:32بلکل اس میں بڑا آسان ہو گیا
06:34جتنے پیشنٹ وزٹ کریں گے
06:36ایک تو ان کے الیکٹرونکلی
06:37ان کی اس میں
06:38انٹری ہو جائے گی
06:39جو دوائیوں ان کو مل رہی ہیں
06:41وہ انٹری ہو گئی
06:42تھرڈ نمبر پہ یہ ہے
06:43کہ ان سے فیڈ بیک لیا جاتا ہے
06:45کہ ان کی شکایت ہے
06:46مثال کے طور پر
06:47ڈاکٹر کے روئیے سے
06:48یا ان کو دوائیوں کی
06:49اویلیمیلٹی کے حوالے سے
06:50کوئی مسئلہ ہے
06:50تو وہ اسی فیڈ بیک میں
06:52وہ اپنا فیڈ بیک دے کے
06:54اسی ٹائم وہ
06:55جلدی ان کا
06:56ایک مسئلہ حال ہو جاتا ہے
06:57اور یہ انڈیکیٹرز میں
06:59شامل ہیں ان کے
06:59اگر وہ اپنی یہ
07:00فسیلٹیز پروائیڈ نہیں کریں گے
07:02تو ان کو جو بجٹ کی
07:03الوکیشن ہے وہ کام ہو جائے گی
07:05جس کی وجہ سے پھر
07:06اوورال وہ لاؤس میں جائیں گے
07:08تو ان چیزوں کو
07:09فلفل کرنا
07:10اس کی ذمہ داری ہے
07:11جو ڈاکٹر انچارج ہے
07:12کہ اس نے یہ ساری چیزیں
07:13فلفل کرنی ہے
07:14ڈیجیٹلی
07:15یہ چیزیں ویریفکیشن آئی
07:17تو جس میں
07:17گوست میڈیسن
07:18یا گوست ایجنڈا
07:19جو تھا
07:20کہ دوئیاں سے چوری ہو جانا
07:22یا لوگ کو
07:22فسیلٹیز نہ ملنا
07:23وہ غائب ہو گئی ہیں
07:24اب یہ بتائے گا کہ
07:25مریم نواز ہیلتھ کلینکس میں
07:26جو ایک فیک ریپورٹنگ ہوتی تھی
07:28لائک ایک
07:29ایم این ایچ سی جو ہے
07:31اس میں کوئی
07:32ڈاکٹر اپوائنٹ ہے
07:34یا سٹاف کا میمبرم پوائنٹ ہے
07:35وہ نہیں آتا
07:36اس کی جگہ کیوں را جاتا ہے
07:37یا پھر فیک کسی کو
07:38بھردی کر کے تنہا دی جاتی تھی
07:40اب اس سسٹم سے
07:41یہ چیزیں ختم ہو جائیں گی کیا
07:44بلکل یہ اس میں تو
07:45ڈیلی بیسز پہ آپ کی
07:46اکاؤنٹوبلیٹی ہو رہی ہے
07:47آپ نے ڈیلی اپنا
07:48ڈیٹا انٹر کرنا ہے
07:49اور اس کی ویریفیکیشن
07:50بھی پیشنٹ سے ہو جانی ہے
07:52اگر مثال کے طور پہ
07:53آج اتنے پیشنٹ وزٹ کی ہیں
07:56تو ایک ڈیٹا بیس آ رہا ہے
07:57کہ اتنے اس فیزیلٹی
07:58اتنے پیشنٹ دیکھیں
08:00اتنی دوائیاں ان کو آج
08:01دے دی گئی ہیں
08:02وہ ان کو کال پہ
08:03سیف کنفرم کر لی جاتی ہیں
08:05تو جس میں فیک کا تو
08:07ویسی آٹ ہو گیا
08:08یعنی جس میں فیک انٹریز بھی ختم ہو گی
08:11اور وہ دوائیوں کی چوری کا سسٹم بھی ختم ہو گیا
08:13ٹھیک ہے
08:14ڈاکٹرز کی جو سیلریز ہیں
08:16اور اس کے علاوہ جو ان کا
08:17انڈیپینڈنٹ ورک کا جو میتھرڈ ہے
08:19اس کے حوالے سے بتائے گا
08:21کہ آٹھ لاکھ ترانوے ہزار روپے کا بجھٹ رکھا گیا ہے
08:24اس سے ڈاکٹرز کے سٹاف کے
08:27منیجمنٹ کے ایڈمنٹ کے
08:28جتنے بھی ایک عملہ ہوتا ہے
08:30ان کے بھیوئر میں تبدیلی آئے گی
08:32کہ اگر ان کو لیے
08:33اتنا مطلب کے بجھٹ بھی رکھا گیا ہے
08:35اور ان کو انڈیپینڈنٹ کام کرنے کا موقع بھی دیا گیا
08:37اس کے لیے ڈاکٹرز میں جب آنرشپ آئے گی
08:40وہ ایک چیز کو اون کریں گے
08:41یہ آسپیٹل ہمارا ہے
08:42ہم نے چلانا ہے
08:43تو وہ اس کو چلائیں گے بھی اسی طریقے سے
08:45وہ اپنی آویلیبیلیٹی بھی میک شور کریں گے
08:48اور اپنے عملے کی بھی میک شور کریں گے
08:50کہ وہ آویلیبل رہے ہیں
08:51پیشنٹ کے ساتھ پروپر بات کریں
08:53جو بھی مسائل ہیں ان کو حل کریں
08:55تو جس کے ساتھ ایک فکس کرنے کا فائدہ پیشنٹ کو بھی ہو رہا ہے
09:00اور ڈاکٹرز کے اینڈ پر بھی یہ ہے
09:01ان کو ایک فنانشنل انڈیپینڈنس آگئی ہے
09:04بجائے فیکس ایک سیلری ان کو ملنے کے
09:07اس کے پاس ایک فسیلٹی میں یہ ہے
09:10کہ وہ اپنی جو اس کی دوائیوں لینے کا خرچہ ہے
09:12وہ پورا کر سکتا ہے
09:13جو سٹاف میمبر ایسا ہے
09:15جس کی ضرورت ہی نہیں ہے ایک سسٹم میں
09:17ایک آسپیٹل میں
09:18سپوز ایک بندے کی ضرورت نہیں ہے
09:20تو اس کو نکال کے کچھ اور ایسا کر سکتے
09:22اپنی جو ہیلتھ کے لینے کے
09:24کہ تاکہ وہ چیز لوگوں کو فائدہ دے
09:27نہ کہ اوورال سسٹم پر ایک برڈن بنتی رہے
09:29کیا سمجھتے ہیں آپ
09:30اس موڈل سے سرکاری صحت کے جو نظام ہیں
09:33اس پہ عوام کا کھویا ہوا
09:35جو ایک اعتماد ہوتا ہے
09:37وہ بحال ہو سکتا ہے
09:38یا ہو گیا
09:39بلکل اس میں اگر پیشنٹ کو فسیلٹیز
09:42ادھر لوکل لیول پر مل رہی ہوں گی
09:44اب ایک مثال کے طور پر چھوٹی سی بیماری آتی ہے
09:47اس کے لئے اگر اسے بڑے شہر
09:48بڑے قسمے میں جانا پڑتا ہے
09:49تو جو کہ ان کے لئے فینینشل بھی ایک مسئلہ ہوتا ہے
09:52آنے جانے کے مسئلے ہوتے ہیں
09:54سیکلوجیکل بڑی ڈیسٹرمس ہوتی ہے
09:56اگر ان کے گاؤں کے دہات کے لیول پر
09:59فسیلٹیز مل رہی ہیں
10:00ڈاکٹر موجود ہے
10:01جو ان کو دوائی دے رہا ہے
10:03یا کچھ ٹیسٹ کروانے جس کے لئے وہ پراپر
10:05اگر ریفرل سسٹم بھی ہے اس میں
10:07وہ ریفر کر رہا ہے کسی بڑے آسپیٹل میں
10:09تو جس سے ٹرسٹ ڈیولپ ہو رہے لوگوں میں
10:11اور جہاں آپ چھوٹے چھوٹے مسئلوں کے بڑے آسپیٹالوں میں جاتے تھے
10:14وہاں خرچے بھی زیادہ کرنے پڑتے تھے
10:15اور وہاں ڈاکٹر کو بات بھی نہیں سنتا تھے
10:17کیونکہ وہ چھوٹے لیول کے مسائل ہو سکتے تھے
10:19تو ان کے ادھر ہی حل ہو جاتے
10:20جو کہ اس سسٹم کے طرح
10:22یہ ایک ڈاکٹرز کے پاس
10:24فیسلیٹی میں اسی میں وہ حل کر سکتا ہے
10:26تو جس سے لوگوں کا ٹرسٹ گین ہو رہا ہے
10:27ٹھیک ہے میں بہت حیران ہوں دیکھے
10:29کہ ان جو مریم نواز ہیلتھ کلینکس ہیں
10:32ان میں گائنکولوجی کے اور
10:34ڈیلیوری کے کیسز بھی دیکھے جاتے ہیں
10:35اور سولف کی جاتے ہیں جس میں آپ پی این سی این سی
10:38محفوظ ڈیلیوریز کے کیسز
10:40ریکارڈ ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ
10:42فیملی پلاننگ کے حوالے سے بھی جو
10:43ٹریٹمنٹ میڈیسنز اور
10:45علاج مالجہ کیا جا رہا ہے
10:47تو اس پر کیا کہیں گے کہ ایک ایسے
10:49صحت کے مرکز پر یہ سب سہولیت
10:52بھی دینا کیسا لگتا ہے عوام کے لیے
10:54جو بڑے شہروں میں جیسے آتے ہیں
10:56پہلے بلکل ایسا ہی ہے
10:57انٹینیٹل کیئر ہوتی ہے جو پرگننسی کے
10:59دوران ساری کیئر کی جاتی ہے جو بڑی
11:01اپورٹٹ ہوتی ہے مدر کی ہیلتھ کے لیے بھی
11:03اور بچے کی ہیلتھ کے لیے بھی
11:05اگر اس میں کچھ ایسی پچیدگی
11:07اگر مثال کچھ تو ڈیلیوریز ایسے ہوتے ہیں
11:09جو لوکل لیول پہ ہی ڈیل ہو جاتی ہیں
11:11اگر اس میں کوئی کمپلیکیشن
11:12نارمل کیسز ہوتے ہیں جو در ہی
11:15اسی فسیلیٹی پہ
11:16بیسیک ہیلتھ یونٹ پہ
11:17رورل ہیلتھ سینٹر پہ ہی ڈیل ہو سکتے ہیں
11:21اور وہ در ہی ڈیل ہو جاتے ہیں
11:22ہاں کوئی ایسے کمپلیکیٹڈ کیسز ہوتا
11:23پھر وہ سکرین کر کے آگے ریفر کر سکتے ہیں
11:25انٹی نیٹل کیئر بڑی امپورٹنٹ ہے
11:27مدر کے لیے بھی اور بچے کے لیے بھی
11:29پوسٹ نیٹل میں بھی کیئر کرنا بہت ضروری ہے
11:33اگر یہ بنیادی ہیلتھ سینٹر پہ ہی
11:35مل رہی ہوں فسیلیٹیز اور آر ایسی کی لیول پہ
11:37مل رہی ہوں اور جیسے آر ایسی کی
11:39اب اس میں یہ کس کی ایک شرط ہے
11:41کہ اس میں گینکولوجسٹ کا ہونا ضروری ہے آر ایسی پہ
11:44تاکہ وہاں جو لیڈیز کے
11:46سپیشل مسائل ہوتے ہیں ان کو ڈیل کیا جائے
11:48تو بھی ایک بہت ہی اچھا اقدام ہے
11:50دوسرا اس میں جو
11:52حفاظتی ٹی کا جاتا ہے
11:54بہت ساری بیماریاں ایسی ہیں جو کہ
11:56ہمارے لوگوں میں کونسپٹ ہی نہیں ہے
11:58کہ انہوں نے پراپر ویکسین لگوانی ہے
12:00ٹی کے لگوانے ہیں حفاظتی ٹی کے
12:01اگر ان کی گاؤں میں ایک فسیلیٹی
12:04اویلیبل ہے اور وہ بیسیک ہیلز یونٹ
12:06پہ جہاں انہوں کو ٹائم ہی نہیں ضائع کرنا پڑے گا
12:08تو اس سے بچوں کو اور آگے آنے والی
12:10نسلوں کو ہم بجا سکتے ہیں کہ وہ بیماریاں
12:12جو کچھ ٹائم کے بعد بہت زیادہ ہو جائیں
12:14وہ شروع میں ہی روک سکتے ہیں
12:15پجاب گورنمنٹ کے ایم این ایچ سی مریم نواز
12:18ہیلتھ کلینکس پروچیکٹ سے آپ کیا
12:20سمجھتے ہیں بڑے حسب طالب میں جو
12:22لوڈ ہے پریشر ہے عوام کا رش ہے
12:24اس میں کیا کمی آ رہی ہے
12:26یا آنے والی ہے یا آئے گی
12:28کیا دیکھ رہے ہیں
12:28اس میں دو چیزیں ہیں ایک تو یہ کہ ہمیں
12:31مزید بھی پیشنٹ کو ایجوکیٹ کرنے کی ضرورت ہے
12:33کہ جو فسیلٹیز ان کے لوکل لیول پہ
12:35اویلیبل ہیں انہیں وہ اپنے آپ
12:37یوٹیلائز کریں اور دیکھیں
12:39جب پیشنٹ بیسک ہیلز یونٹ سے
12:41یا آر آئی سی سے ٹی ایچ کیو
12:43ڈی ایچ کیو ایک پورا ایک چین بنی ہوتی ہے
12:45ہمارے ہوتا ہے یہ کہ
12:46پیشنٹ کو چھوٹا سا مسئلہ پیٹ میں درد ہے
12:48تو وہ ترشری کیر ہسپٹل میں آ جاتا ہے
12:50اور سم ٹائم بلڈ پریشر تھوڑا سا بڑھ آئے
12:52تو اس کے لیے کسی بڑے ہسپٹال چل جاتا ہے
12:55اگر کچھ چھوٹے چھوٹے مسائل ہیں
12:56نزلہ زکام ہے پیٹ کا مسئلہ ہے
12:58وہ ان کی بیسک ہیلز یونٹ میں
13:01یا بنیادی مرکز سیت پہ حل ہو جاتے ہیں
13:04تو دیفنیٹلی جو
13:05لوڈ آپ کے ترشری کیر ہسپٹل پہ ہے
13:07جو کہ آلیڈی اوورورکڈ ہیں
13:10تو وہ کام ہوگا
13:11جس سے فسیلٹیز بیشک اتنی رہیں
13:14لیکن وہ ڈاکٹرز کی کرکردگی بہتر ہوگی
13:16اور وہ پیشنٹ کو ہی
13:18ایڈ ڈا اینڈ ریزلٹ ملے گا
13:19یہاں اوور اکوپائیڈ ہیں ہمارے ڈاکٹرز بھی
13:21کیونکہ پیشنٹ کا لوڈ زیادہ آتا ہے
13:23سارا ریفرل جیسے لاہور
13:24لاہور میں سارے ہسپٹلز پہ پریشر آ جاتا ہے
13:27سارا ریفرل کو تھوڑا سا مسئل ہو جی
13:29انہوں لاہور لے چلو
13:30تو لاہور پھر پریشر زیادہ بن جاتا ہے
13:32اسی طرح اگر چھوٹے لیون پہ
13:35یہ ساری سہولیات موجود ہوں
13:36تو پھر ڈیفنیٹلی کام ہو جائے گا
13:38آپ کا ریفرل
13:39اس کلینک سسٹم میں جتنے بھی
13:43جو اختیارات ہیں وہ دیئے گئے ہیں
13:44مقامی ڈاکٹروں کو
13:45تو اس سے آپ کیا سمجھتے ہیں
13:47اس سے جو مقامی لوگ ہیں
13:48جو کمیونٹی کے لوگ ہیں
13:50ان کا بروسہ جو ہے وہ بڑے گا
13:52بلکل جی ان کا ہے
13:53اگر ایک لوکل ڈاکٹر ہے
13:55جس کو وہ جانتے ہیں
13:56اور اس پہ ان کا ٹرسٹ زیادہ ڈیولپ ہوگا
13:58کہ ایک تو یہ ہمارا اپنا ڈاکٹر ہے
14:00یہ اس کا اپنا مارک لینے کا ہے
14:02جب چاہیں ہم جیسے چاہیں آ جائیں
14:04جتنا مرضی علاج کروا لیں
14:06تو اس سے ٹرسٹ ہسپٹل پہ بھی بڑے گا
14:09اور گورنمنٹ پہ بھی بڑے گا
14:11جو کہ ساری چیزوں کو ڈیل کا اروار ہی ہے
14:13تو دونوں چیزوں کو بینفٹ ملے گا
14:15مریضوں کو فائدہ ہوگا
14:16کہ ان کی صحت بہتر ہوگی
14:18حکومت کو یہ ہے
14:19کہ وہ اپنا ایک ایمیج اچھا بنا سکتی ہیں
14:21اور ڈاکٹرز کا یہ ہے
14:22کہ وہ جس کام کے لئے انہوں نے سرب کرنا تھا
14:25وہ اٹلیسٹ پروپر اس میں ہیلپ کر سکتے ہیں لوگوں کو
14:27ٹھیک ہے پہلے عدویات چوری ہو جاتی تھی
14:29یا بلیک مارکٹ میں فروخت کر دی جاتی تھی
14:31لوگوں کو بتایا جاتا تھا مریضوں کو کہ نہیں ہے
14:34اس کے علاوہ جو غیر ضروری اخراجات تھے
14:36کیا اس طرح سے اقدامات اٹھانے سے
14:39یہ نیا موڈل لانچ کرنے سے
14:40ان چیزوں پر کابو پالیا گیا
14:42دیکھا کہ میڈیسن کا پہلے تو یہ تھا
14:44کہ میڈیسن سسٹم میں انٹری
14:46فیک ریپورٹس بنا کے بھیج دی جاتی تھی
14:48جو کہ ہر مہینے سبمٹ ہو جاتی تھی
14:51جس میں لگتا تھا کہ واقعی یوٹیلائز ہوئی ہوگی
14:53لیکن وہی میڈیسن شام کو
14:54ڈسپینسر حضرات یا جو
14:57وہاں کام کرنے والا عملہ ہے
14:58وہ اپنے طور پر استعمال کر رہا ہوتا تھا
15:00اپنے کلینکس پر
15:01اب اس میں جو آن لائن سسٹم آنے کا بینفٹ یہ ہے
15:04کہ آپ کی جتنے پیشنٹ آئے
15:06جو میڈیسن دی گئی وہ وہاں آپ کی ریجسٹریشن ہو گئی ہے
15:09جس سے چوری کا تو سوالی بیدا نہیں ہوتا
15:12ایک طرح سے
15:12اگر پروپر اس میں یوٹیلائز کیا جائے
15:14اور پروپر وہ کام کرتا رہے
15:16تو آن لائن سسٹم سے آپ کی چوری کا سسٹم بھی ختم ہو گیا
15:19دوسرا وہ پروپر جو حق دار ہیں
15:21ان تک پہنچ رہی ہے
15:22تھرڈ نمبر پہ یہ ہے
15:23کہ جو میڈیسن دکٹر کو ضرورت ہی نہیں ہے
15:25ان کیس
15:26وہ میڈیسن وہ پرچیز ہی نہیں کریں گے
15:28وہ میڈیسن جب رکھیں گے
15:29اپنے ہیلس فسیلیٹی پہ
15:31جس کی ضرورت ہے
15:31صحیح ہے
15:32پرسال کے طور پر ایک ڈاکٹر کے کیسز
15:34زیادہ انفیکشنز کیا آ رہے ہیں
15:36تو وہ اس طرح کی انٹی بائیٹک رکھے گا
15:37تاکہ وہ پیشنٹ کو دے سکے
15:39اگر اس کو اور طرح کی میڈیسن
15:41جس کی ضرورت ہی نہیں ہے
15:41وہ اپنے فسیلیٹی پہ نہیں رکھیں گے
15:43اب کوئی مریض
15:44ان بنیادی صحت کے ملاقص میں جاتا ہے
15:46جس کا نام ہے مریم نواز ہیلتھ کلینکس
15:48تو کیا تبدیلی دیکھے گا
15:50پہلے کیا تھا
15:51حالات کیسے تھے
15:52اب کیسے حالات نظر آئیں گے
15:54ایک تو انفرسٹرکچر میں
15:55میجر تبدیلی نوٹ کرے گا
15:58جو کہ ان کی بنیاد
16:00باہر سے نظر آنے میں بڑا پتہ چال جائے گا
16:02کہ یہاں کوئی مریضوں کا علاج ہوتا ہے
16:04کہ کوئی گائے بینس بکریاں یہاں باندھی جاتی ہیں
16:06جو کہ پہلے زمانے میں زیادہ کاملی چال رہا ہوتا تھا
16:09ایک تو یہ ہے کہ انفرسٹرکچر میں بہتر ہی لائے گی
16:12بیٹھنے کا نظام بہتر ہے
16:13لوگوں کے وہاں بینچز پڑے ہیں
16:16پانی کی فسیلیٹی ہے
16:18دوسرا رسپیکٹ
16:20پیشنٹ کو پروپر عزت ملے گی
16:22کہ اب وہ آئے ہیں
16:23تو یہاں علاج کروانے ہیں
16:25نہ کہ کوئی لڑائی جگڑے کرنے آئے ہیں
16:26دوسرا یہ ہے کہ
16:28دوائیوں کی اویلیبیلٹی میں
16:30اور صفائی سترائی کا جو نظام ہے
16:33اس میں اگر بہتری نوٹ کرے گے
16:35جو کہ پرانے سسٹم میں شاید نہیں تھا
16:37تو دیفنیٹی ان کو ایک چینج نظر آئے گا
16:39کئی لوگ سمجھتے ہیں
16:41ایسے پروگرام نہیں چل پاتے
16:42یا نہیں چل سکتے
16:43آپ کیا سمجھتے ہیں
16:44اس کا جو فنانشل سسٹم ہے
16:46کیا سسٹینبل ہے
16:47بالکل جیسے سسٹینبل ہے
16:49اس سسٹم میں بہت زیادہ گجائش ہے
16:52بلکہ یہ میجر لیول پہ
16:54اس کو آگے بھی لاؤنچ ہونا چاہیے
16:55پجاب پورے بھر میں
16:57اس میں بیسک ہیلز یونٹ
16:58اور آر آئی سی کے لیول پہ یہ چل رہا ہے
17:00اس کو ٹی ایچ کیو ڈی ایچ کیو کے لیول پہ بھی جانا چاہیے
17:03تاکہ اس میں مزید بہتری ہے
17:04گورنمنٹ پہ جب برڈن زیادہ آتا ہے
17:07تو اس کو اب لوگوں کو فنانشل انڈیپینڈنس کریں گے
17:10تو اس سے گورنمنٹ لیول پہ بھی
17:11تھوڑی سی رسپونسیبیلٹی کم ہوگی
17:13لیکن جو لوکل لوگ ہوں گے
17:15وہ اپنے صاحب سے اپنا سسٹم چلائیں گے
17:17تو اس سے یہ سسٹینبل بھی ہے
17:19اور اوورال اس کے ریزلٹس بھی اچھے آ رہے ہیں
17:21جو ڈاکٹرز کام کر رہے ہیں
17:23یا جو عملہ کام کر رہے ہیں
17:24یا جو پیشنٹ کا فیڈبیک ہے
17:26وہ ایک پوزٹیف فیڈبیک ہے
17:27اور اس میں سے جو کمی کتائی ہیں
17:29وہ مزید وقت کے ساتھ ساتھ اس میں موڈیفیکیشن ہو کے
17:32یہ اور بہتری کی طرف چلا جائے گا
17:34آپ نے بولا ہے کہ اس کو پورے پنجاب میں پھلانا چاہیے
17:36آپ سمجھتے ہیں کہ یہ پورے پنجاب میں کیا سکیل ہو سکتا ہے
17:38اور حکومت کی کیا ترجیحات ہیں
17:40بلکل یہ in future
17:42most likely جس طریقے سے یہ سسٹم چل رہا ہے
17:45یہ پورے پنجاب تک اس کو سکیل کرنا چاہیے
17:48اور حکومت انشاءاللہ کرے گی
17:49تاکہ باقی جو ڈسٹرکس ہیں
17:52یا دہی علاقے ہیں جہاں پہ پرابلمز ہیں
17:54ان کو بھی سارٹ روٹ کیا جائے
17:55اس کو بیسیک ہیلز یونٹ سے آر ایسی پہ شفٹ ہوا ہے
17:58آر ایسی سے ڈی ایچ کیو پہ جانا چاہیے
18:00اور ڈی ایچ کیو اس کو بھی کرنا چاہیے
18:01اور ایونٹرشری کیرز کو بھی کرنا چاہیے
18:03تاکہ سہولیات
18:05بیسیکلی بجٹ تو تقریباً وہی ہے
18:08بس اس میں پریارٹیز چینج ہو گئی ہیں
18:10ترجیحات چینج ہو گئی ہیں
18:11اور اس کا زیابان بچ گیا ہے
18:15یعنی پہلے جو بجٹ ہوتا تھا
18:16دوائیوں کی مد میں
18:17یا ڈاکٹرز کے عملے کی مد میں
18:19اور ایسے مسائل میں لگ جاتا تھا
18:22جس کا کوئی ایسی لوگ کو
18:24پریکٹیکلی کچھ چینج نظر نہیں آتا تھا
18:25اب بجٹ اتنا ہی رکھا گیا ہے
18:28لیکن وہ ڈاکٹرز کے اختیارات دے دی گئے
18:30اور انڈیکیٹر سیٹ کر دئیے گئے ہیں
18:32جس کے بعد وہ بجٹ صحیح طریقے سے
18:34یوٹیلائز ہو رہا ہے
18:35اور اس کی وجہ سے چینج نظر آ رہا ہے
18:37اور اگر یہ
18:38اور اس کو ایک ڈیجیٹلی
18:39اس کو لنک کر دیا گیا ہے
18:41تاکہ آپ فیڈ بیک بھی لے سکیں
18:43پیشنٹ کے بھی دیکھیں
18:44کہ ان کو واقعی دوائیاں ملی ہیں
18:45واقعی وہ چیک ہوئے ہیں
18:46بجائے پیشنٹ بھی وہاں فیک ڈلے ہوئے ہوں
18:49ریپورٹس بھی فیک ہوں
18:50اور پیشنٹ کو دوائیاں بھی فیک ڈلی ہوں
18:52تو پھر تو آپ کے پاس کوئی بوس کا سسٹم نہیں ہے
18:54کہ آپ ان کو چیک کر سکے
18:55تو اس سے اوبرال کر کردگی میں بہتری آئی ہے
18:57ٹھیک ہے
18:58مریم نواز ہیلتھ کلینکسی کے ریپورٹ
19:11اوپی ڈی کی سرویسز دی گئی ہیں
19:12اور ڈلیوری کی کیسیز بھی شامل ہیں
19:14تو کس طرح یہ اتنے سارے ریکورڈ صرف
19:16اس ایم این ایچ سی میں بن گئے ہیں
19:18کیا لوگ زیادہ اب ایم این ایچ سی کو
19:21جو پریفر کر رہے ہیں
19:22اس کی سب سے بڑی وجہ ایک تو
19:24ڈیجیٹل یوٹیلائزیشن ہے
19:26کہ پوری دنیا ڈیجیٹل کی طرف جا رہی ہے
19:29اور ہمیں بھی اس سسٹم کو لاغو کرنا چاہیے تھا
19:32جو پہلے نہیں ہو رہا تھا
19:33اور اب اس کو پروپر ایمپلیمنٹیشن ہو رہی ہے
19:35ایک تو اس کی بنیادی وجہ ہے
19:37دوسرا لوگوں کو ٹرسٹ ڈیولپ ہو رہا ہے
19:39کہ یہ سسٹم ہمارے لیے اس میں گجائش ہے
19:42کہ یہ ہمیں فسیلیٹیٹ کر سکتا ہے
19:44جس سے لوگوں کا رجحان بھی بڑا ہے
19:46کہ انہوں نے جانا ہے
19:47اور جب انہیں لگا کہ یہ سسٹم
19:50ہمیں فسیلیٹیز بھی دے رہا ہے
19:51پروپر ڈاکٹر بھی چیک کر رہے ہیں
19:52تو لوگوں کا فلو آف پیشنٹ بڑا ہے
19:55جس نے پھر سسٹم میں بھی دکھایا ہے
19:57فیک انٹریز تو ڈیفنیٹلی اس میں نہیں ہیں
19:59تو یہ ایک بولتا ثبوت ہے اس میں
20:02کہ یہ جو ڈیٹا بتا رہا ہے
20:04کہ یہ اوورال لوگوں کو انکریج کر رہا ہے
20:07کہ وہ لوکل کمیونٹیز کو انوال کر رہا ہے
20:10تاکہ وہ اس سسٹم کو یوٹیلائز کریں
20:12اور اپنے آپ کو اور اپنے فیوچر کو سیکیور کریں
20:14بیماریوں سے اپنے آپ کو بچائیں
20:16اور ایک اچھا گورنمنٹ کا سٹیپ ہے یہ
20:18خواتین اور بچوں کے لیے یہ کتنا اہم ہو رہا ہے
20:21کتنا ضروری ہے
20:22اور کتنا مستفید ہو رہے ہیں
20:24خواتین اور بچے
20:25وہ جو کہ پردے کی وجہ سے خواتین دھون نہیں جا سکتی
20:28قریبی کلینکس میں جا کے علاج ٹریٹمنٹ کروا لیتی ہیں
20:31سردی آ رہی ہے
20:32گرمی بھی ہوتی ہے
20:33موسمی جوہنا اثرات ہوتے ہیں
20:35چھوٹے بچوں کو لے کے نہیں جا جا سکتا
20:36وہ بھی قریبی کلینکس
20:38مریم نواز ہیلتھ کلینکس پر جا کے علاج کروا رہے ہیں
20:40تو ان کے لیے کتنا بینیفیشل ہیں
20:42بلکل یہ بڑا اچھا پوائنٹ اٹھایا آپ نے
20:44بچوں کے لیے
20:45سپیشلی ان کو لے کے جانا آنا
20:47اگر آپ کے پاس آنے جانے کی کوئی فسیلیٹی بھی پروپر نہ ہو
20:49اور خواتین میں نکلنا گر سے باہر پردے کا انتظام کرنا
20:54اور کوئی ساتھ نہیں ہوتا کبھی
20:56اور کبھی مردوں کا آویلیبیلٹی نہیں ہوتی
20:58اور خواتین ویسی ہمارے لوگ زیادہ اس کو سیریس نہیں لیتے
21:00ان کی مرابلمز کو
21:01انٹل انلیس کو بہت زیادہ سک نہ ہو جائیں
21:03تو ایک لوکل لیول پہ
21:05گاؤں کے لیول پہ اگر ایک فسیلیٹی مل جائے
21:08اور وہیں پہ ان کے مسئلے ساتھ اٹھ ہو جائیں
21:10تو انہیں بڑے شہروں میں روخ نہیں کرنا پڑے گا
21:12بچوں کی
21:13بچوں کی سپیشلی جو ویکسینیشن کے مسائل ہیں
21:15ویکسین اندھر ہی لگ جائے
21:17دوسرے میں خواتین میں
21:20ایک تو بہت ساری خواتین
21:23ڈر رہی ہوتی ہیں بڑے شہروں میں
21:24کہ وہاں ڈاکٹر سے کیسے بات کریں گے
21:26اگر دیاد کا وہاں کے یہ عملہ ہوگا
21:29یا لوکل لوگ ہوں گے
21:30تو ان کے لیے کمیونکیشن آسان ہے
21:32بات چیت کرنا ایزی ہے ان کے لیے
21:34ان سے بات کرنا اور ایک کانفیڈنس بھی ہے
21:36کہ اس سے جو بتائیں گے پرائیویسی ہوگی
21:38ہماری جب خواتین آتی ہیں بڑے شہروں میں
21:40تو اکثر بچاری ڈر رہی ہوتی ہیں
21:41ڈاکٹر سے بات کیسے کرنا ہے
21:43دو چار لوگوں کو تو ویسے سال دے کے آ جاتے ہیں
21:45کہ وہ شاید ہماری بات صحیح طریق سے بتا سکیں
21:47تو یہ چھوٹے لیول پہ اور اپنے دیادتی لیول پہ
21:50اور بیسک فسیلٹیز میں
21:52اگر یہ ساری اویلیبیلٹی ان چیزوں کی ہو رہی ہے
21:54تو اس سے ڈیفنیٹلی بچوں کو
21:56اور جو خواتین کا معاملات
21:58آپ نے اٹھائیں ان کو بہت زیادہ ہیلپ مل سکتی ہے
22:00یہ بتائیں گا وزیراعالہ پنجاب
22:02مریم نواز شریف کا یہ جو
22:04ہیلتھ کے سیکٹر کے حوالے سے
22:06جو نیا سسٹم موڈل لانچ کیا گیا ہے
22:08یہ پرائیمری ہیلتھ کے سیکٹر
22:10کو کس حد تک ڈیویلپ کر سکتے ہیں
22:12یہ پرائیمری ہیں
22:14جو بیسک ہیلز یونٹس یا آر ایسی ہیں
22:16یہ بیسک یونٹس ہیں
22:17اس میں ایک سسٹم میں گجائش
22:26فیسلیٹیز پروائیڈ کر دی جائیں
22:28جو آپ کی عوام کا بھی فائدہ ہے
22:30اور آپ کے ڈاکٹرز کا بھی بینیفٹ ہے
22:32ڈاکٹرز میں ایک توانی
22:34امپلائیمنٹ بہت زیادہ ہے
22:35دوسرا لوگوں کے لیے ہے کہ ان کا چھوٹے
22:38سینٹرز پہ ٹرسٹ نہیں ہوتا
22:39کہ یہاں تو فیسلیٹیز ہی نہیں ہے
22:41یہاں جانے کا فائدہ ہی نہیں ہے دوائی نہیں ملے گی
22:43تو اس سے اس سسٹم
22:44اوورال جو سسٹم ہیلتھ کا
22:47جس کی بنیادی وجہ ہوتی ہے
22:48آپ کی بیسک ایلس یونٹ
22:49اور پاکستان میں تو یہ سسٹم
22:51آلیڈ ہی نہ کر رہا تھا
22:52اس کی کوئی کسی نے اس طرف توجہ ہی نہیں دی
22:54جیسے مزیراعالہ نے اس طرف اپنی فوکس کیا
22:58اور یہ چیزیں آپ اچھے ریزلٹس دکھا رہی ہیں
23:00ان فیوچر آئی ہوپ کہ یہ سسٹم
23:03اور زیادہ اس میں سٹینٹھن آئے گی
23:05اور زیادہ موڈیفکیشن ہوں گی
23:06اور زیادہ اس میں امپرومنٹ آئے گی
23:08تو دونوں کو بینیفٹ ملے گا
23:10ڈاکٹرز کو بھی پیشنٹس کو بھی
23:12اور مزید ہمارے عوام کا
23:15ٹرسٹ ان چیزوں پر بڑھے گا
23:17اور ان کا علاج موالجہ صحیح طریقے سے ہو سکے گا
23:19پنجاب کے کئی ایسے دہات اور گاؤں ہیں
23:22جن کے آگے گاؤں کے ساتھ گاؤں جڑے ہوتے ہیں
23:25جب آپ شہر سے کسی گاؤں کی طرف جاتے ہیں
23:27تو پھر گاؤں کے ساتھ گاؤں آتے جاتے ہیں
23:29اور آپ اندر جائی جاتے ہیں
23:30جیسے کسی تلدل میں جا رہے ہیں
23:32تو راستہ ختم بھی تا ہے
23:33گاؤں پہ گاؤں ہے
23:34کئی ایسے گاؤں بہت دور ہوتے ہیں شہر سے
23:36تو وہاں پر بھی اگر اس طرح کے جو
23:39مریم نواز ہیلتھ کلینکس مجود ہیں
23:41اور ایسے مریض بھی ہوتے ہیں جو چل پھر نہیں سکتے
23:43چارپائیوں پر ہوتے ہیں بزرگ ہوتے ہیں
23:45خواتین مرد
23:46تو اگر یہ مجود ہیں وہاں پہ اور ان کو
23:48اسی چارپائی پر اٹھا کے کلینک پر لے گیا ہے
23:50علاج ہو گیا بجائے اس کے بہت دور
23:52شہر میں آئے تو ان کے لئے کتنا فائدہ
23:54مند ہے اکثر
23:56جیسے آپ نے ذکر کیا دہی علاقوں
23:58کا کہ وہاں پہ کچھ فسیلٹیز
24:00نہیں ہوتی انفرسٹرکچر بھی نہیں ہوتا
24:02سرکے نہیں ہوتی
24:03بچارے لوگ جو غریب ہیں جن کے لئے
24:06بڑے ہسپتالوں میں لے جانے کے
24:08ایکسپینسز نہیں ہیں یا لے کے جانا
24:10بھی ایک بڑا مشکل مرلا ہوتا ہے
24:12جو لوگ چل نہیں سکتے یا جو چارپائی
24:14پہ آپ نے بتایا ہے ایک ویکنس کی وجہ سے
24:16ایک کچھ میڈیکل مسائل کی وجہ سے
24:18اگر وہ ایسے لوگوں کو
24:20لوکل لیول پہ ایک چھوٹی مرٹا
24:22علاج ان کا ہو سکتا ہے
24:24تو ان کے لئے ایک بہت آسان طریقہ ہے
24:26کہ اگر ہاں ان کو ریفرل کی ضرورت ہے
24:29یا ان کی بیماری اس نویت کی ہے
24:30تو ان کو ایک پروپر طریقے سے سمجھا
24:32کہ ریفرل ہو جائے تو وہ ہو سکتا ہے
24:34ان کا بھی ٹرسٹ ویلپ ہو کہ ہم نے آگے جانا کھا ہیں
24:36یا ہم نے کون سے ہسپٹل آگے جانا ہے
24:38سم ٹائم وہ بیچارے درتے رہتے ہیں
24:40کہ ہمارا علاج پتہ نہیں بڑے اسپیال میں ہوگا
24:42یا نہیں ہوگا یہ بڑے اسپیال میں ہم کب جائیں
24:43اکثر تاباتیں جب روٹین میں امرجنسی چال رہی ہوتی
24:46اوپڑی نہیں ہوتی
24:47تو بہت ساری چیز ان کی ایک تو حل ہو سکتے ہیں
24:49اور اگر ان کو ریفرل کی بھی ضرورت ہے
24:51تو پروپر ایک پاتھوے سے وہ ریفرل ہو سکتے ہیں
24:53نہ کہ وہ بھٹکتے پھریں بڑے اسپیال میں
24:55اور وہاں ڈونڈے کہ ہم نے کس ڈاکٹر کو ملنا ہے
24:57کس طرف جانا ہے
24:58تو بہت ساری چیزیں اس سے حسان ہو سکتے ہیں
25:00ٹھیک ہے
25:01اس کلینک موڈل سے آپ کے سمجھتے ہیں
25:03جو شہروں میں عوام کا رش لگا رہتے ہیں
25:06اور خصوصاً بہت سے ایسے ہوتے ہیں
25:08جو علاج کے لیے ہی آئے ہوتے ہیں
25:09تو کیا اس میں کمی واقع ہوگی
25:11یا ہو رہی ہے
25:12اس میں کمی وقت کے ساتھ ساتھ ہوگی
25:15ایک تم سے نہیں ہوگی
25:17کیونکہ لوگوں کا ٹرسٹ ڈیولپ ہونے میں
25:19ٹائم لگتا ہے
25:20جیسے کہ بیسیک ہیلز یونٹ میں
25:22یہ سسٹم لاغو ہوا
25:23تو اس سے لوگوں کا ایک رجان بڑھا ہے
25:25کہ وہ بیسیک ہیلز یونٹ کی طرف جائیں
25:27اب آر ایسی کے لیول پہ یہ سسٹم چل رہا ہے
25:29تو وہاں بھی چیزیں اپرومنٹ کی طرف ہیں
25:31وہاں سپیشلس ڈاکٹر کوئی من انوال کیا گیا ہے
25:33جو گائنیکالجسٹ ہیں
25:35سرجن ہیں
25:36پیڈز ہیں
25:36یا جو بیوشی کے ڈاکٹر ہوتے ہیں
25:38تک سرجریز بغیرہ بھی وہاں پہ ہو سکیں
25:40اسی طرح یہ اب باقی
25:41جیسے ٹی ایچ کیو
25:43یا ٹی ایچ کیو
25:44یا ڈی ایچ کیو پہ بھی یہ سسٹم
25:45مزید اپرومنٹ کی طرف آئے گا
25:47تو اس سے فلو آف پیشنٹ
25:48جو چھوٹے لیول سے لے کے
25:50اوپر تک آتا ہے
25:51وہ فلو وقت کے ساست کم ہوتا جائے گا
25:53ان بیماریوں کے مریض
25:56جن کی چھوٹی موٹا کوئی انفیکشن ہے
25:58چھوٹی موٹی کوئی بیماری ہے
26:00جس کے لیے بڑے ہسپتال جانے کی ضرورت نہیں ہے
26:02جس کے لیے انہیں کو بہت زیادہ ویٹنگ ٹائم پہ
26:04ویٹ نہیں کرنا پڑے گا بڑے ہسپتالوں پہ جا کے
26:07وہ چھوٹے لیول پہ اپنے ہی دہی علاقوں میں
26:09اپنے بیسک ہرز یونٹ پہ جائیں گے
26:11وہاں ان کا علاج ہو جائے گا
26:12تو جس سے بڑے ہسپتالوں کا راشقی سی حد تک کام ہو سکتا ہے
26:15ٹھیک ہے آخری سوال یہ بتائے گا
26:17کہ بی ایچ یو اور آر ایچ یو کا نام
26:19تبدیل کر کے مریم نواز ہیلتھ کلینی
26:21کے رکھ دے گیا ہے اس کو برینڈ بنا دیا گیا ہے
26:23تو کیا آپ سمجھتے ہیں اس سے
26:25عوام کا جو اعتماد ہے
26:27پبلک ٹرسٹ ہے اس کو ہم یہ گین کر سکتے ہیں
26:30بنجاب گورنمنٹ
26:31بلکل اس میں اگر اس فسیلٹیز اچھی
26:33اویلیبل ہوں گی
26:34اور دوسرا یہ کہ جو کوئی چینجز لے کے آتا ہے
26:37ایک سسٹم میں وہ تو یاد رکھا جاتا ہے
26:39اگر میڈم مریم نواز نے یہ ایک چینجز لائی ہے
26:43تو یہ کریڈٹ بھی انہی کو ہی جانا چاہیے
26:46اور جو ان کو جا رہا ہے
26:47اور بیسک ہیلس یونٹ میں بہتری آ رہی ہے
26:50آر ایسی بہتر ہو رہے ہیں
26:51تو ایک برینڈنگ بھی ہو رہی ہے
26:53ساتھ میں لوگوں کو فسیلٹیز بھی آ رہی ہیں
26:55دوسرے لوگ کے لئے ایڈنٹیفائی کرنا بڑا آسان ہو جاتا ہے
26:58جو ایسے لوگ ہیں جن کو پتہ ہی نہیں
26:59کہ سرکاری ہسپتال کاؤنس ہے پرائیوٹ کاؤنس ہے
27:01تو ان کو تصویر نظر آ جاتی ہے
27:03تو اس سے لگتا ہے کہ اسی جگہ ہی ہمارا علاج ہونے ہیں
27:05یہ ایدھر ہم جائیں گے تو ہمارے لئے فسیلٹیز موجود ہوں گی
27:08تو اس سے لوگوں کے لئے آسانی بھی ہو سکتی ہے
27:11ایک ایک نام سے ایڈنٹیفائی کر سکتے ہیں آسانی سے
27:14کہ یہ سرکاری ہسپتال ہے جس میں ہمارے لئے علاج موجود ہے
27:17سر بہت شکریہ آپ کا ٹائم ہے
27:18نائس ٹمیٹس
Recommended
0:36
0:44
0:51
2:56
Be the first to comment