#DMDD #disruptivemooddysregulationdisorder #mentalhealth DMDD explained : Disruptive Mood Dysregulation Disorder (DMDD) is marked by severe, recurrent temper outbursts (≥3/week) and persistent irritability for ≥12 months, begins before age 10, and increases risk for later depression/anxiety. Learn clear signs, how it’s diagnosed, and practical steps for parents and clinicians.
Resources & reading: NIMH, Cleveland Clinic, Yale Medicine — search those sites for clinical overviews and caregiver resources.
#zohaibmindscope @MindScope_Psychology
In this video we break down DMDD (disruptive mood dysregulation disorder) — what it looks like, DSM-5 diagnostic highlights, how to tell it apart from ODD or bipolar disorder, and evidence-based supports (CBT/DBT strategies, parent training, when medication may be considered). The goal: help parents, teachers, and trainees understand when behavior is developmentally normal and when it may signal DMDD.
If this helped — hit LIKE, SUBSCRIBE & ring the 🔔 COMMENT: Which domain surprised you most? Share questions and I’ll answer the top comments in the next video. 🔗 Connect with Me:
🔔 Subscribe to MindScope_Psychology for weekly psychology lessons: https://www.youtube.com/@UC9O61cWLdSCLviIDcwPVFPg
👍 Like, comment, and share — and tell me which CBT principle you want a deep-dive on!
📣 About the Creator Zohaib Ali — MS Clinical Psychology candidate (Riphah International University). Founder of MindScope Psychology, I create evidence-based videos on mental health, therapy techniques, and psychological research for students and the public.
00:00کبھی کبھار بچوں کا غصہ کرنا یا چڑچڑا ہونا تو ایک عام سی بات ہے لیکن کیا ہو اگر یہ صرف ایک برا دن نہ ہو بلکہ ایک مستقل کیفیت بن جائے آج ہم ایک ایسی ہی پیچیدہ تشخیص کو سمجھنے کی کوشش کریں گے جسے disruptive mood dysregulation disorder یا مختصرن ڈی ایم ڈی ڈی کہتے ہیں
00:19تو آخر ایک بچے کے اس شدید اور مسلسل چڑچڑے پن کے پیچھے کیا وجہ ہو سکتی ہے یہ وہ سوال ہے جو بہت سے والدین اساتھیزہ اور دیکھ بھال کرنے والوں کو پریشان کرتا ہے
00:31اکثر یہ صرف برا رویہ یا زد نہیں ہوتی دراصل اس کی ایک طبی وضاحت بھی ہو سکتی ہے اور یہی پر ڈی ایم ڈی ڈی کا ذکراتہ ہے یعنی disruptive mood dysregulation disorder
00:45آسان لفظوں میں سمجھیں تو یہ ایک ایسی حالت ہے جس میں بچے کو بنیادی طور پر دو چیزوں کا سامنا ہوتا ہے
00:51ایک تو اچانک شدید غصے کے دھماکے اور دوسرا ان دھماکوں کے درمیان تقریباً ہر وقت ہی غصے یا چڑچڑے پن کی حالت میں رہنا
01:00اس حالت کو ٹھیک سے سمجھنے کے لیے اس کی دو بنیادی علامات کو الگ الگ دیکھنا بہت ضروری ہے
01:06اور اسے سمجھنے کا ایک بڑا دلچسپ طریقہ ہے توفان اور موسم کی مثال سے
01:11آئیے دیکھتے ہیں کہ اس کا مطلب کیا ہے تو یہاں ہم ایک ہی سکے کے وہ دو رخ دیکھ سکتے ہیں
01:17توفان سے مراد ہے غصے کے وہ شدید دورے جو اچانک آتے ہیں اور بچے کی عمر کے حساب سے بلکل غیر معمولی ہوتے ہیں
01:25اور موسم کا مطلب ہے وہ مستقل چڑچڑاپن یا غصہ جو ان توفانوں کے بیچ میں بھی تقریباً ہر وقت ہر دن چھایا رہتا ہے
01:33یعنی یہ صرف کبھی کبھار کا غصہ نہیں بلکہ ایک مسلسل کیفیت ہے
01:37تو سوال یہ ہے کہ یہ توفان آخر آتے کتنی بار ہیں
01:41ڈی ایم ڈی ڈی کی تشخیص کے لیے یہ شدید دورے ہفتے میں اوسطاً تین بار یا اس سے بھی زیادہ ہونے چاہیے
01:47ذرا سوچیں کہ یہ اس بچے اور اس کے آس پاس کے لوگوں کے لیے کتنا مشکل ہوتا ہوگا
01:52یہ کوئی کبھی کبھار ہونے والا واقعہ نہیں بلکہ زندگی کا ایک مسلسل حصہ بن جاتا ہے
01:56اور یہ کوئی ایک دو ہفتے کی بات بھی نہیں ہے
01:59ڈی ایم ڈی کی تشخیص تب ہوتی ہے جب یہ علامات کم از کم ایک سال یعنی پورے بارہ مہینوں تک لگاتار موجود رہیں
02:07یہ لمبی مدت اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ اسے کسی عارضی رویہ کے مسئلے کے ساتھ نہ ملا دیا جائے
02:13اچھا کچھ اور باتیں میں ہی جاننا ضروری ہیں
02:16ڈی ایم ڈی کی تشخیص عام طور پر چھے سے اٹھارہ سال کے عمر کے بچوں میں کی جاتی ہے
02:21اور ایک بہت ہی اہم شرط یہ ہے کہ یہ رویہ صرف ایک جگہ جیسے صرف گھر پر نظر نہیں آنا چاہیے
02:27تشخیص تب ہی ہوتی ہے جب یہ مشکلات کم از کم دو مختلف ماحول میں ظاہر ہوں
02:31جیسے گھر میں بھی سکول میں بھی اور دوستوں کے ساتھ بھی
02:34تو اب ہم یہ تو سمجھ گئے ہیں کہ ڈی ایم ڈی کیسا لگتا ہے
02:38لیکن یہ شروع کب ہوتا ہے اور آگے چل کر اس کا کیا بنتا ہے
02:42آئیے اب اس کی ٹائم لائن اور ممکنہ مستقبل کے راستے پر ایک نظر ڈالتے ہیں
02:47یہ ٹائم لائن ہمیں ایک بہت اہم کہانی بتاتی ہے
02:50اکثر اس کی علامات دس سال کی عمر سے پہلے ہی شروع ہو جاتی ہیں
02:54پھر بچپن یا جوانی میں اس کی باقاعدہ تشخیص ہوتی ہے
02:57لیکن سب سے اہم اور تشفیشناک نقطہ یہ آخری والا ہے
03:01آگے چل کر جوانی میں ڈی ایم ڈی ڈی والے بچوں میں
03:04ڈپریشن یا انگزائیٹی جیسی ذہنی بیماریوں کا خطرہ بہت بڑھ جاتا ہے
03:08اور یہاں ایک بہت بہت بڑی غلط فہمی کو دور کرنا ضروری ہے
03:11بہت سے لوگ یہ سوچتے ہیں کہ شاید ڈی ایم ڈی ڈی بچپن کا بائی پولر ڈیسورڈر ہے
03:16لیکن ایسا بلکل نہیں ہے
03:17تحقیق بلکل واضح طور پر بتاتی ہے
03:19کہ ڈی ایم ڈی ڈی آگے چل کر بائی پولر ڈیسورڈر میں تبدیل نہیں ہوتا
03:23ایک بلکل الگ حالت ہے
03:24اور اس فرق کو سمجھنا صحیح علاج کے لیے انتہائی ضروری ہے
03:27تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے
03:29کہ آخر ڈی ایم ڈی ہوتا کیوں ہے
03:31اگرچہ اس کا کوئی ایک سیدھا سادھا جواب تو نہیں ہے
03:34لیکن تحقیق نے کچھ ایسے عوامل کی نشاندہی ضرور کی ہے
03:37جو اس سے جڑے ہو سکتے ہیں
03:39تحقیق ہمیں بتاتی ہے
03:41کہ اس کی جڑیں کئی جگہوں پر ہو سکتی ہیں
03:43مثال کے طور پر کچھ بچوں میں قدرتی طور پر
03:45اپنے جذبات کو کابو میں رکھنے کی صلاحیت کم ہوتی ہے
03:48گھر کا ماحول
03:49جیسے کہ مسلسل تناؤ یا لڑائی جھگڑا
03:51بھی ایک اہم کردار ادا کرتا ہے
03:53اور کچھ بچوں میں دماغ کی ساخت ایسی ہوتی ہے
03:56کہ وہ تناؤ کے خلاف بہت شدید رد عمل ظاہر کرتا ہے
03:59یہ سب عوامل مل کر
04:00اس پیچیدہ حالت کو جنم دے سکتے ہیں
04:02تو ان تمام تفصیلات کا نچوڑ کیا ہے
04:05آئیے اب تک کی گئی ساری گفتگو کے
04:07سب سے اہم نکتے کو ایک بار پھر دیکھتے ہیں
04:10تو سب سے اہم بات جو یاد رکھنی ہے
04:12وہ یہ ہے
04:13ڈی ایم ڈی ڈی
04:14بچپن کی ایک بلکل الگ اور مخصوص حالت ہے
04:17جس کی دو بڑی پہچان ہے
04:18مستقل شدید شرچڑاپن
04:20اور بار بار غصے کے شدید دورے
04:22اور اس کا مستقبل بائی پولر ڈی سارڈر کی طرف نہیں جاتا
04:25بلکہ اکثر انگزائیٹی یا ڈپریشن کی طرف جاتا ہے
04:28بس یہی اس پورے تجزیہ کا مرکزی خیال ہے
04:31اور آخر میں
04:32ایک سوال جو سوچنے پر مجبور کرتا ہے
04:35جب ہم کسی روئیے کے مستقبل کے راستے کو سمجھ لیتے ہیں
Be the first to comment