Skip to playerSkip to main content
Dars e Quran | Barye Isaal e Sawab Haji Abdul Razzaq Yaqoob Ghandi (Marhoom)

Host: Muhammad Raees Ahmed | Speaker: Mufti Muhammad Akmal

Qirat: Qari Salman Memon & Qari Noman Naeemi

To Watch More Qtv Special Transmission Click Here: https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xif5HVja7jgrmn9g8r8WGR5h

#HajiAbdulRazzakYaqoob #DarseQuran #ARYQtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00ڈرسِ قرآن
00:29یہ خصوصی محفل برائے
00:31حسالِ ثواب حاجی عبد الرزاق
00:34یعقوب رحمت اللہ علیہ کے لئے
00:35منعقید کی گئی ہے جس میں
00:37آپ کے لئے دعائیں مغفرت کی جائے گی
00:39اور درجات کی بلندی کے لئے دعائیں
00:41کی جائیں گی تلاوت قرآن کریم
00:44تفسیر اور ترجمہ کے ساتھ
00:45یہ پرگرام پیش کیا جا رہا ہے قاری نومان
00:47نیمی نے ہمیں جوائن کیا ہے
00:49السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:51اور میں قاری صاحب سے گزارش کروں گا
00:53کہ اب منتخب آیات کی تلاوت کی
00:55سعادت حاصل کریں اور اس کے بعد
00:57انشاءاللہ ترجمہ اور اس کے بعد تفسیر
00:59بیان کی جائے گی
00:59اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
01:10بسم اللہ الرحمن الرحیم
01:21وَوَصَيْدَ الْإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ اِحْسَانًا
01:35حَمَلَ لَهُ أُمُّهُ قُرْهَا وَوَضَادُهُ قُرْهَا
01:56وَحَمُّهُ وَفِصَالُهُ ثَلاثُونَ شَهْرًا
02:16حَتَّى إِذَا بَلَغَ أَشُدَّهُ
02:32وَبَلَغَ أُرْبَعِنَ سَنَهْنَهْ
02:41قَالَ رَبِّي أَوزِعَنِي أَنْ أَشْكُرَ لِعَامَتَكُمْ
03:03قَالَ رَبِّي أَوزِعَنِي أَنْ أَشْكُرَ لِعْمَتَكَ الَّتِي أَنْ عَمْتَ عَلَيَّ وَعَلَى وَالِدَيَّ
03:26وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ
03:41وَأَنْ أَعْمَلَ صَالِحًا تَرْضَاهُ
03:56وَأَوْصُلِّحْلِ فِي ذُرْيَتِهِ
04:08إِنِّي تُبْتُ إِلَيْكَ وَإِنِّي مِنَ الْمُسْلِمِينَ
04:28أُولَئِكَ الَّذِينَ نَتَقَبَلُوا عَلُهُمْ أَحْسَنَ مَا عَمِلُهُ
04:47وَنَتَجَاوَزُ عَنْ سَيَّاتِهِمْ فِي أَوْصُحَابِ الْجَنَّةِ
05:06وَنَتَجَاوَزُ عَنْ سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَوْصُحَابِ الْجَنَّةِ
05:30وَعَدَعُ السِّدْعِقِ الَّذِينَ كَانُوا يُعَدُونَ
05:46وَدَقَوْا اللَّهُ الْعَظِيمِ
05:56سُبْحَانَ اللَّهِ سُبْحَانَ اللَّهِ
05:59قَارِنُمَا نَعِيمِ سُورَةُ الْأَحْقَافِ
06:02کی آیت پندرہ اور سولہ کی تلاوت کی سعادت حاصل کر رہے تھے
06:06جس کا ترجمہ یہ ہے
06:08پناہ مانتا ہمیں اللہ کی شیطان مردود سے
06:13اللہ کے نام سے ابتدا جو بڑا مہربان نہایت رحم فرمانے والا ہے
06:19اور ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے ساتھ نیکی کرنے کا تاقیدی حکم دیا
06:25اس کی ماں نے اس کو مشقت کے ساتھ پیٹ میں اٹھایا
06:30اور تکلیف جھیل کر اس کو جنا
06:33اور اس کو پیٹ میں اٹھانا اور اس کا دودھ چھڑانا تیس ماہ میں تھا
06:40حتیٰ کہ جب وہ اپنی پوری قوت کو پہنچا
06:44اور چالیس برس کا ہوا
06:46تو کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے
06:50کہ میں تیری اس نعمت کا شکر ادا کروں
06:54جو تُو نے مجھ کو اور میرے ماں باپ کو عطا فرمائی ہے
06:58اور میں ایسے نیک کام کروں جن سے تُو راضی ہو
07:03اور تُو میری اولاد میں بھی نیکی رکھ دے
07:07بے شک میں نے تیری طرف رجوع کیا
07:11اور بے شک میں اطاعت گزاروں میں سے ہوں
07:15یہ وہ لوگ ہیں جن کے نیک کاموں کو ہم قبول فرماتے ہیں
07:20اور جن کی لگزشوں سے ہم درگزر کرتے ہیں
07:24یہ جنتی لوگوں میں سے ہیں
07:27یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے جو ان سے کیا جاتا ہے
07:32ترجمہ میں نے پیش کیا اور اس کی تفسیر بیان فرمانے کے لیے
07:36یہاں تشریف فرما ہے قبلہ مفتی محمد اکمل مدنی صاحب
07:40بسم اللہ
07:41بسم اللہ الرحمن الرحیم
07:44اللہ تعالیٰ نے اشارت فرمایا
07:47وَوَصْعِنَ الْإِنسَانَ بِوَالِدَيْهِ اِحْسَانَا
07:50اور اللہ نے حکم دیا
07:52انسان کو اپنے والدین کے ساتھ احسان کرنے کا
07:56احسان نیکی کو بھی کہتے ہیں
07:59کوئی ترجمہ احسان والا کرے گا
08:01کوئی نیکی کرنے والا کرے گا
08:03اس میں آپ فرصہ غور کریں
08:05کہ اللہ تعالیٰ نے
08:07ویڈاوٹ اینی کنڈیشن
08:08اپنے والدین کے ساتھ
08:10نیک سلوک کرنے کا حکم دیا ہے
08:12اس کا مطلب ہے کہ
08:13ہمارے والدین فرض کر لیں
08:15کہ فاسق ہیں
08:16فاجر ہیں
08:16بے نمازی ہیں
08:18فرض کر لیں وہ
08:19علانیہ گناہوں میں مجھول ہیں
08:21تب بھی
08:22اللہ تعالیٰ نے
08:23ایک جہت سے
08:25ان کا عدب اور احترام
08:27ہمارے ساتھ لازم کیا ہے
08:28یہاں تو احسان کے ترغیب ہے
08:30دوسری آیات میں آپ دیکھیں
08:32فلا تقل لہما افیوں ولا تنہرہما
08:36وقل لہما قولا کریما
08:38اپنے ماں باپ کو اف بھی مت کہو
08:41انہیں ڈانٹو مت
08:42اور ان کے ساتھ نرمی کے ساتھ بات کرو
08:45یہ نہیں فرمایا
08:46اگر بے نمازی باپ ہے
08:47تو سینے پہ چڑھ کے بات کر سکتے ہو
08:49اگر والی صاحب حرام کمار رہا ہے
08:51تو آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر
08:53انہیں احساس دلاو
08:54کہ تم حرام کمارے ہو
08:55نہیں
08:55اگر کہنا بھی چاہتے ہو
08:57نرمی کے ساتھ
08:58عدب کے ساتھ
08:59احترام کے ساتھ
09:01میں کوئی سناف سے کرتا ہوں
09:02اور آپ اس کا ذہن میں جواب تلاش کریں
09:04کہ والدین نے اگر ہمیں پیدا کیا
09:06تو ان کا کیا کمال
09:08کمال تو میرے رب کا ہے
09:10لیکن اللہ تعالیٰ نے
09:12ہمیں احساس دلایا
09:13کہ اللہ کے کمال کا
09:15جو وسیلہ بنے
09:17کہ وہ کمال تم تک
09:18اس کا اثر پہنچا
09:19اس وسیلے کی بھی
09:21اس کا عدب کرو
09:22احترام کرو
09:23اس کے ساتھ اچھا سلوک کرو
09:25اچھا احسان کسے کہتے ہیں
09:27نیک سلوک کیا ہے
09:28علماء فرماتے ہیں
09:29کہ دائرہ شریعت میں رہ کر
09:30ماں باپ
09:31جو حکم دیں
09:32اس کو بجا لانا
09:33یعنی نافرمانی سے بچنا
09:35اس کا مطلب علماء نے فرمایا
09:37جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث میں ہے
09:39سرکار نے فرمایا
09:41کہ اللہ تبارک و تعالیٰ کے نافرمانی میں
09:43کسی مخلوق کی اطاعت جائز نہیں
09:45اپنے ماں باپ کے ساتھ
09:47احسان کی ایک صورت یہ ہے
09:49کہ اگر ماں باپ
09:51نادانی میں
09:51جہالت میں
09:53کم علمی میں
09:54نفسانی خواہشات کے تابع ہو کر
09:56اولاد کو گناہ کا حکم دیں
09:58تو ان کا کہنا نام ماننا
10:00یہ بھی ماں باپ کے ساتھ احسان کی صورت ہے
10:03اس لئے بعض اوقات
10:05ماں باپ فوت ہوتے ہوئے
10:06ناجائز وسیعتیں کر جاتے ہیں
10:09والد صاحب والدہ کہیں
10:11کہ بیڑا تم حرام کماؤ
10:12اس کے بغیر گزارہ آج کل نہیں ہوتا
10:14خاموش ہو کے سر جھکا دیں
10:15لیکن کہنا نہیں مانیں گے
10:17یہ بھی احسان کی صورت ہے
10:19اس کے علاوہ کوئی ایسا تکلم نہ کریں
10:21کوئی ایسی بات نہ کہیں
10:22جس سے ان کی دل آزاری ہو
10:23کوئی ایسا عمل نہ کریں
10:25جس سے دل دکھے
10:26گھور کر دیکھنا
10:27چہرے پہ ناغواری کے آثار آنا
10:29وہ آواز دیں
10:30تو لہجے کو سخت کرنا آرہا ہوں
10:32یہ بچوں کے خاص طور پر
10:34گیم خراب ہوتے ہیں
10:35تو پھر ان کا جوش جذبہ دیکھا کریں
10:37کہ نہ والدہ کو دیکھتے ہیں
10:38نہ والد کو دیکھتے ہیں
10:39پاؤں پٹکتے ہوئے نکل جانا
10:41دروازے کو زور سے بند کرنا
10:43یہ سب غلط آمال ہوتے ہیں
10:45اسی طریقے سے
10:46اگر وہ بیمار ہوں
10:47ان کی تیمارداری کرنا
10:48اگر آپ قادر ہیں
10:49تو علاج معالجہ کرنا
10:51اگر وہ تنگ دست ہیں
10:53تو ان کے اخراجات کے لیے پیسہ دینا
10:56یہ سب احسان کی مختلف صورتیں ہیں
10:58جنہیں ہمیں اختیار کرنا چاہیے
10:59اب پہلے ذکر تو والدین کا ہے
11:02لیکن ماں کی تکلیف کو
11:03علیہ دہ ذکر فرمایا
11:04اور اس کی وجہ یہ ہے
11:06کہ عمومی طور پر
11:07بچے اپنے والد صاحب سے
11:08تھوڑا پریشر میں رہتے ہیں
11:09ڈرتے ہیں
11:09کیونکہ والد صاحب تو ہاتھ چلا لیتے ہیں
11:11اور امی تھوڑی سی کمزور ہوتی ہیں
11:13تو ہم ماں کو اکثر بچے دبا لیتے ہیں
11:15اور عمومی طور پر
11:17ماں کے حقوق میں
11:18کوتاہی کا ارتکاب ہوتا ہے
11:20اس لئے اللہ تعالی نے
11:23والدہ کے الگ احسان کو یاد دلایا
11:26کہ غور کرتے رہنا
11:27کہ نو مہینے تک
11:28یا جتنے مہینے تک
11:30بچہ پیٹ میں رہتا ہے
11:31ماں کس قدر عذیت کے ساتھ
11:32تمہیں اٹھا کر رکھتی ہے
11:34کہ اول دنوں کے اندر
11:35اومیٹنگز وغیرہ بہت ہوتی ہیں
11:37پھر میڈیسنز یوز کرنا
11:38پھر یہاں نہ جاؤ
11:39وہاں نہ جاؤ
11:40یہاں پاؤں نہ پڑ جائے
11:41وہاں نہ پڑ جائے
11:42اتنی بچاری مشقت اٹھاتی ہے
11:44اس کے بعد جب پیدائش ہوتی ہے
11:46تو اس میں کتنی تکلیف ہوتی ہے
11:48نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:49سے ایک صحابی نے عرض کیا
11:50صلی اللہ میں اپنی والدہ کو
11:52ایک ایسے گرم راستے پر
11:54اپنے کندے پر اٹھا کر
11:55چھ میل تک چلا ہوں
11:56کہ اگر اس راستے پر
11:58گوشت کا ٹکڑا رکھ دیا جاتا
12:00تو بھن کر کباب ہو جاتا
12:01کیا میں نے اپنی ماں کی خدمت
12:03کا حق ادا کر دیا
12:04سرکار نے فرمایا
12:05کہ تیری ماں نے
12:06تیری پیدائش کے وقت
12:08درد کے جو جھٹکے سہے تھے
12:09شاید تیری ساری خدمت
12:12ان جھٹکوں میں سے
12:13کسی ایک جھٹکے کا بدلہ ہو سکے
12:14اس سے میرے بچوں
12:16غزین میں رکھیں
12:17شیطان
12:19ماں باپ کے خلاف غصہ دلائے گا
12:22لیکن آپ کو اظہار نہیں کرنا ہے
12:24ورنہ
12:25ازمائش مبتلا ہوں گے
12:26اور اللہ تعالی نے فرمایا
12:28اس کا ذکر دیکھیں
12:31اس نے
12:32ماں نے تمہیں پیٹ میں اٹھایا
12:33تکلیف کے ساتھ
12:34اور پھر پیدا کیا
12:35تکلیف کے ساتھ
12:37اور اس کا حمل
12:38یعنی پیٹ میں رکھنا
12:39اور دو چھڑانا
12:40تیس ماہ میں ہے
12:41امام آزم ابو حنیفہ
12:43رضی اللہ تعالیٰ عنہ
12:44اسی آیت کی بنا پر فرماتے ہیں
12:46کہ بچے کو
12:47ڈھائی سال تک دودھ پلایا جائے گا
12:50کیونکہ سلسونہ شہران آیا
12:52ڈھائی سال
12:52جبکہ صاحبین
12:54جو آپ کے دونوں شاگرد ہیں
12:55وہ دوسری آیت سے استدلال کرتے ہوئے
12:57وَالْوَالِدَةُ يُرْضِعِنَا أَوْلَادَ حُنَّا حَوْلَيْنَ
13:00کَامِلَيْن
13:01کہ ماں اپنے اولاد کو دودھ پلائیں
13:03دو کامل سال
13:04اس سے استدلال کرتے ہیں
13:06احناف نے
13:07دونوں کا دبر احترام کرتے ہوئے
13:09یہ فیصلہ کیا
13:10کہ بچے کو ماں
13:12دودھ پلائے گی دو سال تک
13:14اس کے بعد
13:15ایک دن بھی زیادہ پلائے گی
13:16تو حرام ہے
13:17کیونکہ اللہ نے
13:18حولین کاملین فرمایا
13:19لیکن چونکہ
13:20امام آزم کا قول بھی موجود تھا
13:22تو انہوں نے کہا
13:22کہ بالفرض
13:23اگر کوئی عورت
13:24کسی کے بچے کو
13:25دھائی سال کی مدت
13:27کے اندر اندر دودھ پلا دے
13:28اگرچہ دو سال کے بعد
13:29پلانا گناہ ضرور تھا
13:31لیکن اس سے
13:32حرمت ثابت ہو جائے گی
13:34وہ اس کی رضائی والدہ بن جائے گی
13:36اس لئے دودھ پلانے کی مدت
13:37دو سال ہے
13:38لیکن جو رداعت کی مدت ہے
13:40کہ رضائی والدہ بن جانا
13:42رضائی والد
13:42وہ دھائی سال تو کوتی ہے
13:44اس آیت کی وجہ سے
13:45پھر اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
13:47اب جو اگلی آیات ہیں
13:48اس میں مفسرین کا اختلاف ہے
13:50بہت سارے مفسرین نے فرمایا
13:53کہ یہ صدیق اکبر
13:54رضی اللہ تعالیٰ
13:55انہوں کے حق میں نازل ہوئیں
13:56بعض اس کا بعض
13:58وجہات کی بنا پر انکار کرتے ہیں
14:00تو میں مشہور تفسیر کے روشنی میں
14:02ہی آپ سے گزارش کروں گا
14:03کہ ذہن میں
14:05صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ نے
14:08کو رکھیں
14:08اور پھر یہ دیکھیں
14:09تمام یہ آیات
14:11ان کے فضائل
14:12ان کے کمالات
14:13اور ان کی شان کے اندر
14:14اللہ تعالیٰ نے بیان فرمائی
14:17لہذا اللہ فرماتا ہے
14:18کہ یہاں تک کہ جب وہ پہنچ گیا
14:20اپنی پختہ عمر تک
14:21اشد تک
14:22علماء نے فرمایا
14:24یہ عمر ہوتی ہے
14:24تیس سے چالیس سال کے درمیان
14:26جس میں انسان عمومی طور پر
14:28اپنی عقل کو کامل کر لیتا ہے
14:30اس کے آزاد توانا ہو جاتے ہیں
14:31اور بڑھوتری
14:32اس کی بلکل کمپیٹ ہو جاتی ہے
14:34اور پھر فرمایا بھی
14:35وہ بلغ اربعین سنہ
14:37اور وہ چالیس سال تک پہنچ گیا
14:39اس لئے عمومی طور پر آپ دیکھیں گے
14:41کہ انبیاء علیہ السلام
14:42اظہار نبوت
14:43چالیس سال میں فرماتے ہیں
14:45وجہ یہ کہ اس ٹائم تک
14:46عقل بلکل کامل ہو چکی ہوتی ہے
14:48تمام تر وہ ولایت کے دراجات
14:49تیہ کر چکے ہوتے ہیں
14:51اور جو اللہ نے
14:52سوری
14:54وصف نبوت ان کو عطا فرمایا تھا
14:57اس کا مکمل طور پر
14:58بوجھ اٹھانے کے لئے
14:59وہ بلکل کامل طور پر تیار ہوتے ہیں
15:01تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
15:02کہ اب آپ اعلان نبوت فرمائیں
15:04تو یہ صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ
15:06کو اگر اس کا مرجع بنایا جائے
15:08تو گویا کہ جب آپ
15:08چالیس سال میں پہنچ گئے
15:10تو پھر آپ نے ایک دعا فرمائی
15:12اعتراف نعمت کیا
15:14آپ نے ارز کی
15:15اے اللہ مجھے توفیق عطا فرما
15:23کہ میں شکر کروں تیری اس نعمت پر
15:26جو تُو نے مجھ پر بھی فرمائی
15:27اور میرے والدین پر بھی فرمائی
15:30اور وہ کیا تھا
15:31اسلام کی دولت سے مالا مال کر دینا
15:33اے اللہ تُو نے مجھے بھی مسلمان کیا
15:36اور میرے ماں باپ کو بھی
15:37نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بیعت کر کے
15:40وصف صحابیت سے مشرف فرمایا
15:43اس ور میں تیرا شکر ادا کرتا ہوں
15:45اور یہ کونسا شکر تھا
15:47یہ قولی شکر تھا
15:49زبان سے آپ نے اشارت فرمایا
15:51کامل شکر کیا ہوتا ہے
15:53جو آپ نے عملی طور پر بھی فرمایا
15:55لیکن اتنی بات میں تو یہ قولی شکر ہے
15:57لیکن شکر تین طرح کا ہوتا ہے
15:59ایک قولی
16:00ایک قلبی
16:01اور ایک عملی شکر
16:03قولی شکر تو زبان سے اعتراف کرنا
16:05اور قلبی شکر
16:08یہ ہوتا ہے کہ آپ دل سے اعتراف کریں
16:10بولیں کچھ بھی نہیں
16:12سوچ رہے ہیں آپ بیٹھ کے
16:13اللہ تُنہیں مجھے آنکھیں دیں
16:14تیری بڑی کرم نوازی
16:15تُنہیں ہاتھ دیے
16:16بڑی کرم نوازی
16:17اعتراف نعمت قلب سے کرنا
16:18یہ شکر ہے
16:19اور تیسرا ہوتا ہے
16:21شکر بر ارکان
16:23یعنی اپنے
16:26ظاہری آزا سے شکر ادا کرنا
16:28اور یہ سب سے مشکل ہوتا ہے
16:30اس کا مطلب یہ ہے
16:31کہ جتنی بھی اللہ تبارک و تعالی
16:32نے نعمت ادا فرمائی
16:33انہیں صرف اور صرف
16:35اللہ تبارک و تعالی
16:36کی فرما برداری میں
16:37خرچ کرنا
16:38نافرمانی سے
16:39مکمل طور پر بچانا
16:41یہ ہے
16:42عملی طور پر
16:43شکر ادا کرنا
16:44اگر آپ صدیق اکبر
16:45رضی اللہ تعالی عنہ کی
16:47زمانہ اسلام کی ہی
16:49زندگی نہیں
16:50اگر زمانہ
16:51جاہلیت کی بھی دیکھیں
16:52علماء کہتے ہیں
16:53حضرت صدیق اکبر نے
16:55کبھی زمانہ
16:56جاہلیت میں بھی
16:57کوئی خطہ نہیں فرمائی
16:58نہ کبھی
16:59بدپرستی فرمائی
17:00نہ کبھی شراب
17:01کو ہاتھ لگایا
17:02اور زمانہ
17:03اسلام میں آنے کے بعد
17:04تو پھر آپ کی
17:05کیا شان تھی
17:06آپ نے قولی طور پر
17:07شکر ادا کیا
17:08دل سے اعتراف
17:09نعمت کرتے رہے
17:10اور کوئی بھی
17:11آپ کی کسی بھی
17:13عمل کے بارے میں
17:14تنقید نہیں کر سکتا
17:15سکینڈل نہیں بنا سکتا
17:17انگلی نہیں اٹھا سکتا
17:18جس سے معلوم ہوا
17:19کہ آپ ساری زندگی
17:20عملی شکر بھی کرتے رہے
17:21ہم لوگ
17:22بعض اوقات تو
17:23قولی شکر بھی نہیں کرتے
17:24ناشکریہ
17:25ہم پر غالب ہوتے ہیں
17:26اللہ تُنہیں ہمیں کیا دیا ہے
17:27یہ ہماری بہنیں خاص طور پر
17:29مجھے سن رہی ہیں
17:29وہ غور کریں
17:30اللہ تُنہیں کیا دیا
17:31ان کو اتنا اچھا
17:32وہ دے دیا
17:33انہیں گھر دے دیا
17:34ہمارا ٹوٹا پوٹا گھر
17:35ارے بھائی
17:36خدا کا شکر ادا کرو
17:37سب سے بڑی نعمت
17:38آپ کی یہ ہے
17:39کہ اللہ نے آپ کو
17:40مسلمان بنایا
17:41اپنے حبیب کی
17:42امت میں پیدا فرمایا
17:43اہلِ محبت میں سے بنایا
17:45سرکار کے نام پہ
17:46جانِ قربان کرنے کے لئے
17:47تیار رہنے والا بنایا
17:49اور اسی کی برکت سے
17:50جنت میں آلہ مقام ملے گا
17:52لیکن نہیں
17:53کوئی اپنے شوہر کی
17:54ناشکری کر رہی ہے
17:55ایک بہن نے کہا
17:55کہ مفتی صاحب
17:56میں اپنے شوہر سے
17:57بڑا نالا ہوں
17:58بھائی کیوں
17:59کیا حق کے زوجت ادا نہیں کرتا
18:01کرتا ہے
18:01پیسے دیتا ہے
18:02وہ بھی دیتا ہے
18:03محبت کرتا ہے
18:04کیرنگ بھی ہے
18:05پھر
18:06مجھے
18:07باہر گھومانے نہیں لے کے جاتا
18:09یعنی
18:10ناشکرہ پنتو غالب رہے گا
18:13رہے گا
18:14تو اس لئے
18:14اس سے ذرا اشتناب کرنا چاہیے
18:16اور پھر آگے اشارت فرمایا
18:18وَأَنْ أَعَمَلَ صَالِحًا تَرْضَا
18:21اے اللہ مجھے ایسے
18:22نیک عمل کی توفیق عطا فرما
18:24جس سے تو راضی ہو جائے
18:25سبحان اللہ
18:26نیک عمل دو طرح کی ہوتے ہیں
18:28ایک وہ جس سے اللہ راضی ہوتا ہے
18:29ایک وہ جس سے اللہ ناراض ہو جاتا ہے
18:32آپ کہیں گے
18:32نیک عمل سے اللہ ناراض
18:34جی
18:34وہ وہ نیک عمل ہوتا ہے
18:36جو ایک انسان اپنی دانس میں
18:37تو نیکی سمجھ کے کر رہا ہوتا ہے
18:39لیکن حقیقتا نیکی نہیں ہوتی
18:40بلکہ وہ الٹا گناہ ہوتا ہے
18:42اور اس سے اللہ ناراض ہوتا ہے
18:44جیسے یہ
18:44پیشاور فقیروں کو
18:46ہم گاڑیوں سے ہاتھ نکال نکال
18:48کے پیسے پکڑا رہے ہوتے ہیں
18:49یہ مافیہ
18:50سب یہ حرام پیسہ کمارے ہیں
18:52نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
18:54نے واضح طور پر اشارت فرمایا
18:56کہ جو بغیر ضرورت کے دست سوال دراز کرے
18:58وہ بروض قیامت اس حال میں آئے گا
19:00کہ اس کے چہرے پر گوشت نہیں ہوگا
19:01یعنی وہ حرام کر رہا ہے
19:03اس کو اللہ تعالیٰ نشان عبرت بنا دے گا
19:06نیکی اور بھلائی کی کاموں میں
19:12ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرو
19:13زیادتی اور گناہ کے کام میں
19:15تعاون نہ کرو
19:16اور ہم تعاون کر رہے ہوتے ہیں
19:18یہ دیکھیں نیکی سمجھ کے ہم کر رہے ہیں
19:20حالانکہ یہ
19:20اسی طرح بعض وقت
19:21اپنے ماں باپ کی ہاں میں ہاں ملارے ہوتے ہیں
19:24حالانکہ ہم جانتے ہیں
19:25والدہ جھوڑ بول رہی ہیں
19:26والد صاحب فراڈ کر رہے ہیں
19:28غلط کر رہے ہیں
19:29ایسے میں اپنے والدین کی تائد نہیں کر رہے ہیں
19:31لیکن ہم اسے بھی نیکی سمجھ کے کرتے ہیں
19:33جی ماں باپ کی اطاعت تو ضروری ہے نا
19:35جی ماں باپ کا حق ہوتا ہے
19:36اب ہم نیک عمل سمجھ کے کر رہے ہیں
19:38حالانکہ بروز قیامت
19:39یہ گریفت کا سبب بنے گا
19:41اس لئے آپ نے خاص کتنی حکیمانہ دعا کی
19:43کہ اللہ تعالیٰ ایسے نیک عمل کی توفیق عطا فرما
19:46جس سے تو راضی ہو جائے
19:48اور یہ علم کے بغیر
19:49اور اچھی تربیت کے بغیر
19:51پوسیبل نہیں ہوتا
19:52اور عرض کی
19:53وَأَصْلِحْ لِي فِي ذُرِّيَّتِ
19:55اور میری اولاد میں بھی میری خاطر
19:57تو اصلاح رکھ دیں
19:58تو یہ آپ وہ صحابی ہیں
20:00کہ آپ کے والدین بھی صحابی
20:02آپ خود صحابی
20:03آپ کی اولاد صحابی
20:04آپ کے پوتے نواسے بھی صحابی
20:06نواسیاں
20:07یہ اللہ تعالیٰ نے آپ کو بہت بڑی نمت
20:10چار نسلیں آپ کی شرف صحابیت سے مشرف ہوئے
20:14اور وَإِنِّ تُبْتُوْ إِلَئِكْ
20:17اے اللہ میں تیری طرف رجوع کرتا ہوں
20:19یہ ویسے اس کے لفظی ترجمہ ایک اور بھی کریں
20:21تو بے شک میں تیری بارگاہ میں توبہ کرتا ہوں
20:24تو توبہ کا مطلب رجوع کرنا ہی ہوتا ہے
20:27تو مراد یہ ہے
20:28کہ اللہ تعالیٰ میں نیک عامال کر کے
20:30تیرے قرب حاصل کرنے کی غرض سے
20:32تیری بارگاہ میں دراجات کی بلندی کے لیے رجوع کرتا ہوں
20:35تو گویا کہ مجھے قبول فرما
20:37اور مجھے اپنے مقرب بندوں میں داخل فرما لے
20:40وَإِنِّ مِنَ الْمُسْلِمِينَ
20:41اور بے شک میں سر جھکانے والوں میں سے ہوں
20:44مسلم کا ترجمہ ایک یہ بھی ہوتا ہے
20:46مسلمان بھی ہوتا ہے
20:48ایک ہوتا ہے اطاعت کرنے والا
20:49سر جھکانے والا
20:50سر تسلیم خم کرنے والا
20:52یہ ایک اعتراف ہوتا ہے
20:54کیا اللہ نہیں جانتا کہ ہم مسلمان ہیں
20:56لیکن اگر ہم کہیں
20:57اللہ ہم مسلمان ہیں
20:58تیری بارگاہ میں حاضر ہیں
21:00دونوں باتیں اللہ جانتا ہے
21:01لیکن یہ ہمارے نبی کریم نے ہمیں طریقہ سکھایا
21:04کہ بعض اوقات
21:05اللہ کی موجودہ نعمت کا زبان سے
21:08اعتراف کرنا بھی اللہ کو محبوب ہے
21:09کہ اس کا بندہ زبان سے کہے
21:11کہ اللہ تعالیٰ یہ تیرے انعام ہیں
21:13ان کو ذکر کریں
21:14حالیٰ کہ اللہ جانتا ہے
21:15اور اللہ تبارک و تعالیٰ
21:17اثر قبول کرنے سے بھی پاک و صاف ہے
21:20ایسا نہیں ہے کہ اگر ہم تعریف کرتے ہیں
21:22تو جیسے آپ اور میں ہوتے ہیں
21:23کہ خوش ہو جاتے ہیں
21:24اور کچھ انعام نکال کر دے دیتے ہیں
21:26اللہ تعالیٰ اس سے پاک و صاف
21:27اللہ تعالیٰ کو عزل سے معلوم ہے
21:30کون کون میری کن کن الفاظ میں
21:32کس کس وقت تعریف کرے گا
21:33وہ پہلے سے جانتا ہے
21:35تو یہ جو کہا جاتا ہے
21:36کہ اللہ تعالیٰ محبوب رکھتا ہے
21:38اس کا مطلب کیا ہے
21:39اس نے عزل سے
21:40اس طرح کے اعتراف نعمت پر
21:43انعام دینے کا ارادہ کر رکھا ہے
21:45جب آپ کرتے ہیں
21:46تو اللہ تعالیٰ اس انعام میں
21:47اخروی لحاظ سے اضافہ فرما دیتا ہے
21:50دنیا میں برکت بھی دیتا ہے
21:52تو یہ ہمیں اعتراف کرنا چاہیے
21:53پھر عرض کی
21:54کہ
21:54یہ اللہ نے اشارت فرمایا
21:59کہ وہ لوگ ہیں
22:01کہ ہم نے ان کے عامال میں سے
22:03اچھے عامال کو
22:05قبول کر لیا ہے
22:07یا ہم قبول کرتے ہیں
22:08اس کا مطلب ہے
22:09کہ جو شخص
22:10اللہ تعالیٰ کا شکر عدا کرتا ہے
22:12اس کی بارگاہ میں
22:13اعتراف نعمت کرتا ہے
22:15اس کے حبیب کریم
22:16صلی اللہ علیہ وسلم کی
22:18اطاعت کا شرف حاصل کرتا ہے
22:20تو اللہ تعالیٰ ان کے نیک عامال
22:22کو اپنی بارگاہ میں
22:23درجائے قبولیت اطاف فرماتا ہے
22:26اس لئے ہمیں کوشش کرنی چاہیے
22:28جیسے پچھلے درس میں میں نے گزارش کی تھی
22:31کہ ہم اگر نیک عمل کریں
22:33بہت اچھی بات ہے
22:34لیکن سات سات گناہوں سے بچنا بھی ضروری ہوتا ہے
22:37کیونکہ رحمت کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی
22:39بے شمار احادیث کا مضمون یہ نکلتا ہے
22:42کہ بعض اوقات میدان مہاشر میں
22:44ایک انسان پہاڑوں کے برابر نیکیہ لے کر آئے گا
22:47لیکن اس نے
22:48چونکہ حق العبد میں
22:49حقوق العباد میں
22:51کوتحی کی ہوگی
22:52تو اس کی نیکیاں لوگ لے جائیں گے
22:54حتیٰ کہ اس کے نام عمال میں
22:56کوئی نیکی باقی نہیں رہے گی
22:58تو پھر ان لوگوں کی برائیں
23:00اس کے نام عمال میں ڈال دی جائیں گے
23:01اور اس کو جہنم میں پھینک دیا جائے گا
23:03تو اس کا مطلب یہ ہوا
23:05کہ جن کو ہم نیک عمال کہتے ہیں
23:08کہ اچھے عمال کا ارتکاب
23:10وہ تو ضرور کریں
23:11لیکن برے عمال سے
23:13اجتناب کو بھی پیش نظر رکھیں
23:15کہ بعض اوقات یہ دیمک
23:17برود قیامت
23:18ہمارے نیک عمال کو چاٹ کر صاف کر سکتی ہے
23:21اس لیے
23:22اگر ہم نماز پڑھ رہے ہیں
23:24روضہ رکھ رہے ہیں
23:25حج کر رہے ہیں
23:26عمرے کر رہے ہیں
23:27زکاة دے رہے ہیں
23:28بچیوں کی شادی کروا رہے ہیں
23:29تو ساسط یہ بھی دیکھیں
23:31کئی بہنوں کی وراستیں تو نہیں دبائی ہوں
23:33کسی کے پلوٹ پر قفضہ کر کے
23:35مکان تو نہیں بنا لیا
23:36جالی کاغذات بنا کے
23:38بھاری وکیل کو فیز دے کر
23:40کسی غریب کا بنگلہ تو نہیں چھین لیا
23:48کمل نہیں
23:49یہ بھی دیکھے جائیں گے
23:50لیکن اللہ نے ایسے لوگوں کے بارے میں کیا فرمایا
23:52وَنَتَجَاوَضُ عَن سَيِّئَاتِهِمْ فِي أَصْحَابِ الْجَنَّةِ
23:57اور ہم نے ان کی برائیوں سے درگزر کر دیا
24:00اس کا مطلب ہے کہ
24:02اگر مرجع ان آیات کا صدی کے اکبر کو ہی رکھا جائے
24:06تو ادھر بالفرض کا لفظ ہم کہیں گے
24:09زیادہ انسب ہے
24:10کہ بالفرض اگر ان کی کوئی خطہ بھی ہو
24:12تو اللہ نے فرمایا
24:13ہم نے ان کی خطاؤں سے درگزر فرما لیا
24:15اور فی اصحاب الجنہ
24:17وہ جنت والوں میں سے ہیں
24:19تو یہ تو بشارہ دے دی گئی
24:21تو لہٰذا صدیق اکبر کی شان بڑی عالی
24:23پھر اللہ نے فرمایا
24:24وَعَضَ الصِّدْقِ الَّذِي كَانُوا يُعَدُونَ
24:27یہ وہ سچا وعدہ ہے
24:29جو ان کے ساتھ وعدہ کیا جاتا ہے
24:31یعنی جس کا ان کے ساتھ وعدہ کیا جاتا ہے
24:34اس کا مرتبہ ہے
24:35کہ ان کی تمام نیکیاں مقبول بھی ہوں گی
24:38اور بالفضل اگر کوئی خطائیں ہوں
24:40اللہ ان سے درگزر بھی کرے گا
24:42اور ان کو جنت میں بھی داخل کرے گا
24:44یہ اللہ کا وعدہ ہے
24:45اور اللہ کا وعدہ ہمیشہ سچا ہوتا ہے
24:47اور وہ اپنے وعدے کا خلاف نہیں کرتا
24:50اس لئے علماء فرماتے ہیں
24:52کہ تمام صحابہ قطعی طور پر جنتی ہیں
24:55بشرتے کے حالت صحابیت میں جس کا انتقال ہوا
24:58حالت صحابیت کے ساتھ رخصت ہوا
25:00اللہ نے قرآن میں بیان فرما دیا
25:02رضی اللہ عنہم وردو عنہ
25:04وہ اللہ سے راضی
25:05اللہ ان سے راضی
25:06اور جس سے اللہ راضی ہوگا
25:08وہ انشاءاللہ ضرور جنت میں جائے گا
25:10اللہ تعالی ہمیں ان تمام آیات سے
25:12جو کچھ سیکھا اس پر عمل پیرا ہونے
25:14ذہن میں محفظ رکھنے
25:16دوسروں تک بے عینی پہنچانے کی توفیق عطا فرمائیں
25:18آمین
25:19وآخر دعوانا
25:20ان الحمدللہ رب العالمین
25:22سبحان اللہ
25:23سبحان اللہ
25:23قبل مفتی محمد اکمل
25:25مدنی صاحب
25:26بہت خوبصورت انداز میں
25:27تفسیر بیان فرما رہے تھے
25:29اور اس میں بہت سی چیزیں انہوں نے
25:31مزید اس میں جو بیان فرمائی
25:33وہ بھی ہمارے لیے
25:34بہت اہم میسیجز ہیں
25:35جو ہمیں دیکھنا چاہیے
25:36سمجھنے چاہیے
25:37اور اپنی زندگیوں پر اسے
25:39امپلیمنٹ کرنا چاہیے
25:40والدین کے حوالے سے
25:41ان کے حقوق کے حوالے سے
25:43ان کی تعظیم
25:44اور ان کے عدب کے حوالے سے
25:45میں قبلہ کا بہت شکر گزار ہوں
25:47آپ تشریف لائے
25:48اور بہت امدہ انداز میں
25:49آپ نے دونوں ہمارے
25:50جو سیکشن میں
25:51جو خوبصورت انداز میں
25:53آپ نے تفسیر بیان فرمائی
25:54اللہ تعالیٰ قبول فرمائے
25:55اس کے بعد
25:56ہمارے ساتھ
25:57ہمیں جوائن کریں گے
25:58مفتی احسن نوید نیازی صاحب
26:01امتاز و معروف عالمی دین ہے
26:02ایک وقفہ ہے
26:03وقفے کے بعد
26:04آپ سے ملاقات کرتے ہیں
26:05ہمارے ساتھ رہیے گا
26:06مجھ کو عشقِ نبی
26:26اس قدر مل گیا
26:30ناظرین درس قرآن کے ساتھ
26:58ایک بار پھر ہم آپ کے خدمت میں
27:00حاضر ہیں
27:00آج عیسال سواب کے لیے
27:02اس محفل کو سجایا گیا ہے
27:04حاجی عبد الرزاق یعقوب رحمت اللہ علیہ
27:07ایک مرد درویش
27:09ایک ایسی شخصیت
27:10کہ جو شجر سایہ دار کی حیثیت رکھتی تھی
27:13آج انہیں عیسال سواب کیا جا رہا ہے
27:16ہمیں جوائن کیا ہے
27:17ممتاز و معروف صناخان جنابِ الحاج
27:19محمود الحسن اشرفی نے
27:21میں گزارش کروں گا
27:22کہ کلام پیش کریں
27:23بَلَغَ الْمُولَا بِكَمَالِهِ
27:30کَشَافَتُ جَابِ جَمَالِهِ
27:38حَسُنَتْ جَمِيعُ خِسَارِهِ
27:44صَلُّ عَلَيْهِ وَعَالِهِ
27:52صَلُّ عَلَيْهِ وَعَالِهِ
28:02اَمِن تَذَكُورِ جِرَانٍ بِذِي سَلَمِي
28:10مَزَجْتَ دَمْ عَنْ جَرَى مِن مُقْلَةٍ بِذَمِي
28:19الْحَمْدُ لِللَّهِ مُشِ الْخَلْقِ مِنْ عَدَمِي
28:29سُمَّ الصَّلَاةُ عَلَى الْمُخْتَارِ فِي الْقِدَمِي
28:37مَوْلَيَا صَلِّي وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
28:46عَلَى حَبِيبِكَ خَيْرِ خَلْقِ كُلِّهِمِ
28:53مَوْلَيَا صَلِّي وَسَلِّمْ دَائِمًا أَبَدًا
29:01عَلَى حَبِيبِكَ خَيْرِ خَلْقِ كُلِّهِمِ
29:10مُحَمَّدٌ سَيِّدُ الْكَوْنَيْنِ
29:19محمد سيد الكونين باسق عليني والفريقين من قرب ومن عجامي
29:34مولا يا صلي وسلم دائما أبدا على حبيبك خير
29:49میرے مولا میرے مولا میرے مولا صدا تحییت و توروت کے گجرے
30:08اپنے محبوب پر جو ہے تیری تخلیق بہتری
30:16اسی محبوب سے وابستہ امید شفاعت ہے
30:25کہ ہر حمت شکن مشکل میں جس نے دستگیری کی
30:33هو الحبيب الذي ترجع شفاعته
30:41هو الحبيب الذي ترجع شفاعته
30:49لِكُلِّ هَوْلِ مِنَ الْأَحْوَالِ مُقْتَحِيمِ
30:57مولا يا صلی وسلم دائما أبدا على حبيبك خير
31:09سلام اس پر کے جس نے بے قسوں کی دستگیری کی
31:21سلام اس پر کے جس نے بادشاہی میں فقیری کی
31:31سلام اس پر کے جس کے گھر میں چاندی تھی
31:37نہ سونا تھا سلام اس پر کے کوٹا بوریاں جس کا بچھونا تھا
31:48سلام اے آمینہ کے لال محبوب سبحانی
31:55سلام اے فخر موجودات فخر نو انسانی
32:03تیری صورت تیری صیرت تیرا نقشا تیرا جلوہ
32:11تبسم گوفتگو بندہ نبازی خندہ پیشانی
32:19تیرا در ہو میرا سر ہو میرا دل ہو تیرا گھر ہو
32:27تمنہ مختصر سی ہے مگر تمہید طولانی
32:37مولا يا صلی وسلم دائما أبدا على حبيب
32:47یا الہی ہر جگہ تیری
33:15عطا کا ساتھ ہو
33:20یا الہی ہر جگہ تیری
33:28عطا کا ساتھ ہو
33:33جب پڑے مشکل شہے مشکل
33:41عطا کا ساتھ ہو
33:46جب پڑے مشکل شہے مشکل
33:54عطا کا ساتھ ہو
33:59یا الہی رنگ لائے جب میری بے باکیاں
34:12یا الہی رنگ لائے جب میری بے باکیاں
34:25ان کی نیچی نیچی نظروں کی
34:32حیاء کا ساتھ ہو
34:37کی نیچی نیچی نظروں کی
34:45حیاء کا ساتھ ہو
34:50یا الہی نام اے آمال جب کھلنے لگے
35:03یا الہی نام اے آمال جب کھلنے لگے
35:16عیب پوشے خلق ستارے خطا کا ساتھ ہو
35:28عیب پوشے خلق ستارے خطا کا ساتھ ہو
35:42یا الہی غربیے محشر سے جب بھڑکے
35:52بدن دامن محبوب کی ٹھنڈی ہوا کا ساتھ ہو
36:06یا الہی جو دعائے نیک
36:14ہم تجھ سے کرے
36:18قدسیوں کے لب سے آمی
36:24ربنا کا ساتھ ہو
36:30یا الہی جب رضا
36:36کعبِ گرا سے سر اُٹھائے
36:42دولتِ بیدارِ عشقِ مصطفیہ کا ساتھ ہو
36:54یا الہی ہر جگہ تیری عطا کا ساتھ ہو
37:06جب پڑے مشکل شہے
37:12مشکل شہا کا ساتھ ہو
37:22ماشاءاللہ
37:24ماشاءاللہ
37:26بہت خوبصورت انداز میں
37:28عبدالحسن اشرفی
37:30نات و مناجات پیش کرنے کی سعادت حاصل کر رہے تھے
37:32درسِ قرآن میں ایک وقفہ ہے
37:34وقفے کے بعد لوٹیں گے
37:36ہمارے ساتھ رہیے گا
37:38مجھے زندگی
37:42اب نہ
37:44سمجھے
37:48کوئی
37:52مجھ کو عشقِ
37:54نبی
37:58اس قدر مل گیا
Be the first to comment
Add your comment

Recommended