Skip to playerSkip to main content
Balaqi mian ko mila ek bacha Jo Apne Walid ki tlash me tha blaqi mian us bache k sath uske Walid ko tlash krne lag gye or phr ek aise yeh khane me ponhch gye jhan se wapsi....
Dekhen aj is khani ka doosra or aakhri part.

#StoryForKids
#UrduKhani
#MoralStory
#LeasonableStory
#ShortStory
#AnimatedStory
#MianBlaqi
#PurAsrarKhani
#SabaqAamoozKhaniya

Category

😹
Fun
Transcript
00:00السلام علیکم
00:30اور ڈوگی کے موں میں دے دیا
00:31وہ فوراں سراخ میں چلا گیا
00:33دونوں قاموشی سے انتظار کرنے لگے
00:35ان کے دل تیزی سے دھڑک رہے تھے
00:37کچھ دیر بار ڈوگی واپس آیا
00:39بلاکی نے رمال کھولا پرچے پر لکھا تھا
00:42میں زخمی ہوں اور ایک تہخانے میں قید ہوں
00:45پھر جان نے کاغذ پر انہیں نقشے کی مدد سے بتایا تھا
00:48کہ وہ سیدھے سرنگ میں چلتے جائیں
00:50جب راستہ دائیں طرف مڑے گا
00:52تو زمین پر بتھر کی سلیں رکھی نظر آئیں گی
00:55انہیں نومی سل ہٹانی ہوگی
00:57وہ بظاہر پانی کی نکاسی کا راستہ ہے
00:59لیکن اندر جا کر ایک چھوٹا تروازہ آئے گا
01:02جس میں سے تہخانے کی سیڑیاں اترتی ہیں
01:05جلد ہی وہ وہاں پہنچ گئے
01:07بلاکی نے حیرت سے دیکھا
01:08بتھر کی سل بہت وزنی ہے
01:10اسے اٹھانا کسی انسان کے بسویں نہیں تھا
01:13انہیں وہاں جان کے آزار پڑے نظر آئے
01:16جن کی مدد سے انہوں نے سل کو کسکایا
01:18پھر بلاکی نے مارک کو باہر رکا
01:20اور خود تورچ لے کر اندر چلا گیا
01:22کچھ در بعد وہ جان کو سہارا دیے
01:25باہر آیا
01:25مارک اپنے پاپا سے لپٹ گیا
01:27پھر وہ لوگ وہاں سے باہر نکلے
01:29اور قصبے کی طرف روانہ ہو گئے
01:31گھر پہنچ کر بلاکی نے جان کی مرم پٹی کی
01:34اس کے سر میں چوٹ لگی تھی
01:36پھر اس نے کچھ کھایا پیا
01:37جب حواس بحال ہوئے
01:39تو اس نے پوری کہانی سنائی
01:41جیرام کو قلعے میں آوارہ گردی کرتے ہوئے
01:43خزانے کا نقشہ مل گیا تھا
01:45وہ اس جگہ تک جا پہنچا
01:47مگر بھاری سل کو ہٹانا
01:48اس کے بس میں نہ تھا
01:50آخر اس نے جان سے مدد لینے کا سوچا
01:52جان کے پاس خدائی اور وزنی چیزوں کو
01:54اٹھانے کے لئے آلات تھے
01:56وہ قلعے میں پہنچے اور سل ہٹا کر
01:58اے خانے میں گئے
02:00جو ہی انہیں اشرفیوں سے بھرا ہوا صندوق ملا
02:03جیرام نے کوئی وزنی چیز
02:04جان کے سر پر ماری
02:06وہ گر کر بے ہوش ہو گیا
02:07تو جیرام صندوق لے کر چمپت ہو گیا
02:10جان کئی دنوں سے وہاں قید تھا
02:12بلاکی بولا وہ بچ کر نہیں جا سکتا
02:15تم آرام کرو میں ذرا تھانے ہو کر آتا ہوں
02:18کچھ دیر بعد وہ تھانے دار کو تمام قصہ سنا رہا تھا
02:21اس نے جیرام کا خاکہ بنوایا
02:23اور پولیس ناکوں پر بجوا دیا
02:25شام کو بلاکی گھر آیا
02:27تو دونوں باپ بیٹے آرام کر رہے تھے
02:29بلاکی کھانا اور مٹھائی لے کر آیا تھا
02:31سب نے کھانا کھایا
02:33جان بولا
02:33میاں بلاکی میں ساری زندگی تمہارا احسان نہیں بھولوں گا
02:37بلاکی بولا
02:38احسان کیسا
02:40پیران جگہ پر اکیلے لڑکے کو دیکھ کر
02:42میری جگہ کوئی بھی ہوتا
02:43تو یہی کرتا
02:44پیر ان باتوں کو چھوڑو
02:46اور سنو
02:47جیرام کا خاکہ بنوا کر بھیج دیا گیا ہے
02:50وہ جلد پکڑا جائے گا
02:52جب تک تم یہی رہو
02:53کئی دن گزر گئے
02:54بلاکی روزانہ تھانے جاتا
02:56مگر کوئی اطلاع نہیں ملتی تھی
02:58ایک دن وہ گھر آیا
02:59تو سوچ میں گم تھا
03:01وہ بولا
03:01جیرام ابھی تک پکڑا نہیں گیا
03:03اس کا ہلیہ ایسا ہے
03:05کہ اگر وہ کہیں سے گزرا ہو
03:06تو ضرور نظروں میں آ جائے گا
03:08مجھے لگتا ہے
03:09وہ کہیں چھپ کر
03:10معاملہ تھنڈا ہونے کا انتظار کر رہا ہے
03:12پھر
03:13جان تمہاری طبیعت کیسی ہے
03:15مجھے بخار لگ رہا ہے
03:18جان کمزور آواز میں بولا
03:20وہ تم نے پہلے کیوں نہیں بتایا
03:22چلو ڈاکٹر کے پاس چلتے ہیں
03:24وہ جا کر دواء لے آئے
03:25بلاکی بولا
03:26بس تم فکر نہ کرو
03:28دواء کھاؤ اور آرام کرو
03:29کل میں خود جیرام کی تلاش میں نکلتا ہوں
03:32اگلی صبح بلاکی نے مارک کو اٹھانا چاہا
03:34تو وہ پہلے سے جاگ رہا تھا
03:36وہ جنگل کی طرف روانہ ہو گئے
03:38ڈاگی بھی ان کے ساتھ تھا
03:40بلاکی اپنا پسٹول رکھنا نہیں بولا تھا
03:43جنگل میں ان کا سفر جاری تھا
03:45وہ کلے سے آگے بڑھ گئے تھے
03:46مارک دوربین لیے دائیں طرف دیکھ رہا تھا
03:49جبکہ بلاکی کی نظریں
03:50بائیں طرف کا جائزہ لے رہی تھی
03:52بگی ہلکی رفتار سے دوڑ رہی تھی
03:55اور پھر ایک جگہ بلاکی نے بگی روکی
03:57اور بولا
03:57لو مارک اب تم بگی چلاو
03:59یہاں سے راستہ ہموار ہے
04:01گبرانہ مت
04:02میرا گوڑا سمجھ دار ہے
04:10درختوں پر پرندے چہک رہے تھے
04:12اور ہوا سائیں سائیں کر رہی تھی
04:13بلاکی دوربین لگائے جنگل میں دیکھ رہا تھا
04:17کچھ دور چلنے کے بعد وہ چونکا
04:19اور بولا مارک بگی ہلکی کر لو
04:21مگر روکنا مت
04:22مارک نے رفتار ہلکی کر لی
04:24بلاکی دوربین سے جائزہ لے رہا تھا
04:27اس کے ہونٹ بیچے ہوئے تھے
04:28جب وہ اس علاقے سے آگے بڑھ گئے
04:30تو بلاکی نے رکنے کے لیے کہا
04:32اور پھر بولا
04:33مجھے کچھ پیچھے ایک غیر آباد چوکی میں
04:35دوربین کے شیشے سے چمک رضا رائی
04:37ایسا لگتا تھا
04:39کوئی سڑک کی طرف دیکھ رہا تھا
04:41لیکن بگی کو دیکھ کر پیچھے ہٹ گیا
04:43ہمیں اس چوکی کو دیکھنا ہوگا
04:45ابھی ہم آگے بڑھیں گے
04:46اور گھوم کر ایک لمبا چکر کاٹ کر
04:49اس چوکی کے پیچھے جائیں گے
04:51سفر پھر شروع ہوا
04:52وہ چلتے رہے
04:53اور پھر ایک جگہ بلاکی نے
04:55بگی سڑک سے اتار کر جنگل میں ڈال دی
04:57راستہ بہت حراب تھا
04:58وہ احتیاط سے بگی چلا رہا تھا
05:01کچھ دیر بعد وہ وہاں پہنچ گئے
05:03بلاکی نے بگی درختوں کے درمیان روکی
05:05اور بولا
05:06اب ہمیں اتر کر آگے بڑھنا پڑے گا
05:09وہ درختوں کی آر لیتے
05:10جلد چوکی تک جا پہنچے
05:12چوکی بہت گری حالت میں تھی
05:14تمام شیشے اور کھڑکیاں ٹوٹی ہوئی تھی
05:17وہ آسانی سے اندر چلے گئے
05:19نیچے کوئی نہیں تھا
05:20وہ دبے قدموں ذہنی پر چڑے
05:22بلاکی نے مارک کو روکا
05:23اور خود آگے بڑھ کر کمرے میں جھانکا
05:25اور فوراں پیچے ہٹ گیا
05:26پھر اس نے جیب سے پسٹول نکالا
05:28اور اچانک دروازے کے سامنے آ کر چلایا
05:31جیروم ہاتھ اوپر کرو
05:33تم میری پسٹول کی زد میں ہو
05:34جیروم جو کھڑکی سے جھانک رہا تھا
05:36پچھل پڑا
05:37پھر گھوما تو اس کے چہرے پر حیرت تھی
05:39اس نے ہاتھ اٹھائے اور بولا
05:41اوہ اچھا تم
05:43شاید وہ پوچوان ہو جو مجھے گھورتے رہتے تھے
05:46لیکن تمہارا یہاں کیا کام
05:48ابھی پتہ چل جائے گا
05:49چلو باہر آو بلاکی بولا
05:51جیروم دھیرے دھیرے چلتا کمرے سے باہر آیا
05:54جب اس کی نظر مارک اور ڈاؤگی پر پڑی
05:56تو حیرت سے بولا
05:58اچھا یہ لوگ بھی تمہارے ساتھ ہیں
06:00میں کچھ سمجھا نہیں
06:07اسکر آیا اور اپنے ہاتھ پیچھے لے گیا
06:09پھر اچانک اس نے پسٹول نکالا
06:11اور بلاکی پر فائر کیا
06:13بلاکی چوکنہ تھا وہ فوراں دروازے کی عوض میں ہو گیا
06:16اور جوابی فائر کیا
06:17مگر گولی نہیں چلی
06:19جیروم نے زوردار کہکہ لگایا
06:21اور بولا گولیاں چلانا کچھ وانو کا کام نہیں
06:24میں چاہوں تو تم کو گولی مار دوں
06:27مگر میں خون میں ہاتھ نہیں رگنا چاہتا
06:29چلو شاباس
06:30اس کمرے میں چلو
06:31میں تمہیں وہاں بند کر کے خود نکل جاؤں گا
06:34وہ دھیرے سے آگے بڑھا
06:36بلاکی نے غصے سے پسٹول اسے بھیک کر مارا
06:38مگر وہ بچ گیا
06:40چلو کمرے میں جاؤ وہ دھاڑا
06:43بلاکی نے مارک کا ہاتھ پکڑا اور پیشے ہٹا
06:46اسی دوران اچانک
06:48ڈوگی نے ایک لمبی چلانگ لگائی
06:49اور جیروم کے ہاتھ سے چمٹ گیا
06:51جیروم زور سے چلایا
06:53اور پسٹول اس کے ہاتھ سے چھوٹ گیا
06:55بلاکی نے فوراں قریب پڑا
06:57ڈنڈا اٹھایا اور اس کے سر پر جمعیا
06:59تو وہ تیورا کر گھر پڑا اور بے ہوش ہو گیا
07:02واہ میہا ڈوگی واہ
07:03تم نے لا جواب کام کیا
07:05تم تعریف کے لائے کو
07:06بس اب اسے چھوڑ دو
07:08بلاکی ہس کر بولا
07:09ڈوگی اسے چھوڑ کر مارک کے پاس آ گیا
07:11مارک نے اسے پیار کیا
07:13پھر بلاکی نے رسی تلاش کی
07:14اور جیروم کے ہاتھ پر باندھی ہے
07:16جلد ہی انہیں اشرفیوں سے بھرا صندوق بھی مل گیا
07:19پھر وہ وہاں سے روانہ ہو گئے
07:21قسم پہنچ کر انہیں تھانے کا رکھ کیا
07:23بلاکی نے تھانے دار کو ساری کہانی سنائی
07:26اور صندوق حفاظت کے ساتھ
07:28سرکاری خزانے میں جمع کروا دیا
07:29اشرفیاں گنی گئی تھی
07:31اور بلاکی ان کی رسید لینا نہیں بولا تھا
07:34بعد میں بلاکی اور مارک کو
07:37جیروم کو پکڑنے
07:38اور اشرفیاں حکومت کو واپس کرنے کا انعام دیا گیا
07:42جو ان لوگوں نے آپس میں بھانٹ لیا
07:44موسیقی
Be the first to comment
Add your comment