Skip to playerSkip to main content
#PakistanKiKhani
#SabSePehlePakistan
#StoryOfPakistan
#AazadiEkNemat
#UrduKhani
#KidsStories
#StoryForKids
#BachunKiKhaniyan
#MoralStory
#IkhlaqiKhani

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Assalamualaikum
00:01Kamal نے
00:03واقعی Kamal کر دیا تھا
00:05Inter کے امتحان میں
00:07اس کی اول position آئی تھی
00:08وہ انتہائی ذہین اور محنتی لڑکا تھا
00:11پہلی جماعت سے اب تک
00:13وہ ہر امتحان میں اول آتا رہا تھا
00:16نتیجے کے اعلان کے بعد
00:17Kamal خود کو ہوا میں اڑتا ہوا
00:19محسوس کر رہا تھا
00:20شہر کے اخباروں میں اس کی تصویریں چھپی تھی
00:23اس نے اب تک سب سے زیادہ
00:25نمبر حاصل کیے اور ریکارڈ
00:27قائم کر کے بیرون ملک تعلیم
00:29حاصل کرنے کا وظیفہ بھی حاصل کر لیا
00:31Kamal ان دنوں
00:33مبارک بادے سمیٹ تب کے رہا تھا
00:36اس کی علماری تحائف سے بھر چکی تھی
00:38یوں تو سب نے ہی تحفے دیئے تھے
00:40مگر دادا اببہ نے
00:41کوئی تحفہ نہیں دیا
00:42سالگیرہ پر وہ Kamal کو نکت پیسے
00:45دیا کرتے تھے
00:46وہ اپنی پسند کی کوئی چیز خرید لے
00:48مگر اب جب کہ اس نے کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیئے تھے
00:51تو انہوں نے اس پر کوئی توجہ نہ دی
00:53Kamal کے لیے یہ بات
00:55بڑی حیرت کا باعث تھی
00:56اسے دیئے گئے سارے تحائف کو
00:59دادا اببہ نے بڑے شوق سے دیکھا تھا
01:01اور ان پر کچھ دلی سے دبزرہ بھی کیا تھا
01:04اچھا ہے
01:05بہت اچھا
01:06بڑا اندہ
01:07خوبصورت کلم ہے
01:09بہت اچھی کتاب ہے
01:10اللہ مبارک کرے
01:11وغیرہ وغیرہ
01:13مگر خود کچھ نہ دیا
01:14ٹھیک ہے
01:15نہیں دیتے توفہ تو نہ سئی
01:17میں بھی اپنے موں سے نہیں مانگوں گا
01:19Kamal نے کچھ خفا ہوتے ہوئے سوچا
01:21دوستوں کے بے حد اسرار پر
01:23Kamal نے ایک شاندار دعوت کا احتمام کیا
01:26کھانے کے بعد
01:27سب دوست گپ شپ کرنے لگے
01:29کیوں Kamal
01:29تعلیم مکمل ہونے کے بعد
01:31تمہارے کیا ارادے ہیں
01:32منصور نے پوچھا
01:34میرا مطلب ہے
01:36ملازمت تو وہیں کرو گے نا
01:38ظاہر ہے
01:39Kamal بولا
01:40میں یہاں واپس آتا بھی ہوں
01:42تو مجھے کیا مل جائے گا
01:43چند ہزار کی نوکری
01:44اور بس
01:45آفتاب حسرت سے بولا
01:46مجھے ایسا موقع مل جائے
01:48تو یہاں سے ایسا بھاغو
01:49کہ کبھی مڑ کر بھی نہ دیکھو
01:51منصور نے افسردگی سے کہا
01:53میرے بھی رشتہ داروں میں سے
01:55کوئی امریکہ چلا گیا ہے
01:56اور کوئی کینیڈا
01:57اس ملک میں آخر رکھا ہی کیا ہے
01:59عابد کا مزاج مختلف تھا
02:02اس نے کہا
02:02میری سمجھ میں نہیں آتا
02:04تم لوگ کیوں بھول جاتے ہو
02:06کہ آخر یہ ملک
02:07ہمارے لیے ہی تو بنا ہے
02:08ہم نوجوانوں کے لیے
02:10اگر ہم ہی اسے چھوڑ کر جائیں
02:12تو کیا یہ مناسب ہوگا
02:14اسے ہم
02:15وطن دوستی کا نام
02:17دے سکیں گے
02:18اور کمال
02:19اب وہ کمال سے مقاتب ہوا
02:21تمہیں تو حکومت
02:23اپنے خرچے پر پڑھنے کے لیے
02:24بھیج رہی ہے
02:25کیا یہ احسان فراموشی
02:27نہیں ہوگی
02:27کہ یہ ملک
02:29جب تمہیں اپنے پیروں پر
02:31کھڑا کر دے
02:31تو تم اسے
02:32ایک بیکار ملک کہہ کر
02:34یہاں سے چلے جاؤ
02:35وہیں نوکری کرو
02:37اور اپنا مستقبل بناو
02:38آخر ملک کا مستقبل
02:40کون منائے گا
02:41کمال کی نگاہ
02:42اچانک دادا ابب پر پڑی
02:43جو برامدے میں بیٹھے
02:45انہیں چکچاپ دیکھ رہے تھے
02:46ان کے چہرے پر
02:48گہری افسردگی تھی
02:49کئی دن گزر گئے
02:50دادا ابب پڑے خاموش خاموش
02:52رہنے لگے تھے
02:53زیادہ تر وقت
02:55اپنے کمرے میں
02:56کتابیں پڑھنے میں گزارتے
02:58کمال ان دنوں
02:59اتنا مصروف
03:00اور خود میں اتنا مغد تھا
03:01کہ اس نے
03:02دادا ابب پڑ کی خاموشی پر
03:03غور ہی نہیں کیا
03:04اس روز کمال کو
03:06نین نہیں آ رہی تھی
03:07وہ برامدے میں آ بیٹھا
03:08اس نے دیکھا
03:09کہ دادا ابب پڑ کے کمرے میں
03:11اب تک روشنی ہو رہی تھی
03:12کمال دادا ابب پڑ کے کمرے میں
03:14داخل ہوا
03:14وہ بستر پر لیٹے تھے
03:16کمال کو دیکھ کر بولے
03:17آؤ کمال
03:18کیا نین نہیں آ رہی
03:19کمال ان کے قریب بھی بیٹھ گیا
03:21بہت دن ہو گئے
03:23تم سے بات کیے ہوئے
03:25دادا ابب پڑ چند نوے کی خاموشی
03:26کے بعد بولے
03:27یاد ہے کمال
03:28بچپن میں
03:29تم مجھ سے کہانی سننے کی
03:31فرمائش کیا کرتے تھے
03:32آج میرا بہت جی چاہ رہا ہے
03:34تمہیں ایک کہانی سنو
03:36یہ ایک سچی کہانی ہے
03:37سنائیے دادا ابب پڑ
03:39کمال نے اشتیاق سے کہا
03:41دادا ابب پڑ نے کہانی شروع کی
03:44یہ ان دنوں کی بات ہے
03:46جب پاکستان بنے کچھ ہی عرصہ ہوا تھا
03:48کسی کام سے میرا گزر ایک گاؤں سے ہوا
03:51وہاں ایک اسکول کے قریب
03:52میں نے ایک شخص کو دیکھا
03:53جس کے دونوں بازوں قائد تھے
03:55میں نے غور سے دیکھا
03:57تو صورت چانی پہچانی لگی
03:58ذہن میں کھلولی سی مچ گئی
04:00وہ میرے کالیج کا دوست اسغر تھا
04:03جب ہم آخری بار ملے
04:04تو وہ ٹھیک پاک تھا
04:06اور یہ اسے اچانک کیا ہو گیا
04:08یہ سب سوچتے ہوئے
04:09میں اس کی طرف بڑھا
04:10اس نے بھی مجھے پہچان لیا
04:12ہم ایک دوسرے کے گلے لگ گئے
04:14میں نے اسغر کا حال احوال تریافت کیا
04:16اور پھر اس کے بازوں کے بارے میں پوچھا
04:18اس کے چہرے پر مشکراہت دوڑ گئی
04:20اور مجھے بیٹھنے کی پیشکش کرتے ہوئے بولا
04:23ابھی سارا ماجرہ سناتا ہوں
04:25درہا چائے مگوالو
04:26چائے کا آرڈر دینے کے بعد
04:29وہ بولا
04:30احمد کالیج کے بعد
04:32تمہاری اور ہماری راہیں الگ ہو گئے تھیں
04:34میں اپنے گاؤں چلا آیا
04:35ان دیروں پاکستان بننے کی تحریک زوروں پر تھی
04:38میں بھی پاکستان کی حق میں
04:39خوب تکمیریں کرتا اور نعرے لگاتا
04:42ہندو اور سکھ میرے دشمن ہو گئے
04:44میری زندگی کا واحد مقصد
04:46صرف اور صرف پاکستان کا قیام تھا
04:49میں دیکھتا تھا
04:50کہ مسلمانوں پر کیسے کیسے ظلم کیے جاتے تھے
04:52اور ان مظالم کے خلاف
04:54اگر کوئی آواز بلند کرنا بھی چاہتا
04:56تو اس کی آواز ہمیشہ کے لیے دبا دی جاتے
04:58قیام پاکستان کے آخری دنوں میں
05:01فسادات پورے اروج پڑتے
05:02مسلمانوں کے کافلے ہجرت کر رہے تھے
05:05نہتے مسلمانوں پر حملے ہوتے
05:07اور انہیں بے دریخ قتل کر دیا جاتا
05:09میری تو وہ تلاش میں تھے ہی
05:11اور میں ان سے چھپتا چھپتا پھر رہا تھا
05:15میں نے اپنے ماں باپ بیوی اور دو سال کی بچی
05:17مہاجروں کے کافلے کے حمراہ بیج دی
05:20اور کہہ دیا کہ میں موقع دیکھ کر آ جاؤں گا
05:22ظالموں نے اس کافلے کے ایک ایک فرد کو شہید کر ڈالا
05:26مجھے جب علم ہوا تو میں خون کے آنسوں رویا
05:29لیکن میں کر بھی کہہ سکتا تھا
05:31ایک روز دشمنوں نے مجھے گھیر لیا
05:33انہوں نے مجھ پر حملہ کر دیا
05:34میں نے ان کا مقابلہ کرنے کی کوشش کی
05:37لیکن دونوں بازوں پر وار پڑتے ہی
05:39میں ہوش کو بیٹھا
05:40پتہ نہیں کتنے دن بھی ہوش رہا
05:43ہوش آیا تو معلوم ہوا
05:44مہاجروں کے کیمپ میں ہوں
05:46میرے زخم بھرنے میں بہت دن لگ گئے
05:49مجھے اپنے ہاتھ کھونے کا دکھ تو تھا
05:51لیکن اس بات کی خوشی تھی
05:52کہ میں جیتے جی اپنی پاک سرزمین پر پہنچ گیا تھا
05:56پاکستان میرے لیے ایک تحفہ ہے
05:59اب میں گاؤں کے اس اسکول میں بچوں کو پڑھاتا ہوں
06:02اور اللہ کا شکر ہے اس نے بڑی عزت دی ہے
06:05اسغر نے اپنی بات ختم کی
06:07میں نے اس عظیم انسان کو دیکھا
06:09اور بڑھ کر اس کا ماتھا چھون گیا
06:11بہت سال گزر گئے
06:14مگر میری اس سے پھر ملاقات نہیں ہوئی
06:16دادا اببہ آموش ہوئے
06:17تو کمال بڑی حیرت سے چونک اٹھا
06:20بس بیٹے کہانی اتنی تھی
06:23دادا اببہ نے آہستگی سے کہا
06:25اور کمال کچھ بھی نہ کہہ سکا
06:27چپچا وہاں سے اٹھ گیا
06:29کمال کر روانہ ہونے والا تھا
06:31دادا کمال سے بہت پیار کرتے تھے
06:34اور اس کی جدائے کے خیال سے پریشان تھے
06:36دروازے پر دستک ہوئی
06:38تو انہوں نے دیکھا کمال بڑھا تھا
06:40آؤ کمال
06:40کمال خاموشی سے ان کے پاس آ کر بیٹھ لیا
06:43اور ان کے ہاتھوں کو اپنے ہاتھوں میں لے کر بھولا
06:45دادا اببہ میں جانتا ہوں
06:48آپ نے وہ واقعہ مجھے کیوں سنایا تھا
06:50میں آپ کی امیدیں نہیں کروں گا
06:52آ دادا اببہ
06:53میں وہاں عالی تعلیم حاصل کرنے ضرور جا رہا ہوں
06:56مگر وہاں سے میں جو کچھ سیکھ کر لوٹوں گا
07:00اس پر پہلا حق اس ملک کا ہوگا
07:02میں واپس آوں گا
07:03اور یہاں سے کبھی نہ جانے کیلئے واپس آوں گا
07:06یہ میرا وعدہ ہے
07:07دادا کا چہرہ کھل اٹھا
07:09انہوں نے بڑھ کر کمال کو گلے لگایا
07:11اور پھر بولے
07:12ذرا ٹھہرو
07:13علماری سے ایک پیکٹ نکالا
07:15اور کمال کے ہاتھوں میں کھما کر بولے
07:17بیٹا تمہارا تحفہ رہ گیا تھا نا
07:20پیکٹ کا خوبصورت کلم تھا
07:22اور ایک نہایت خوبصورت ڈائری کے ساتھ
07:24ایک بار تصویر کتاب تھی
07:27اور یہ کتاب پاکستان کے بارے میں
07:29موسیقی
Be the first to comment
Add your comment