Quran Suniye Aur Sunaiye - Surah Al-Kahf (Ayat - 64)
Host: Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi
Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xif9r8bKm_ksqF80tKcZWyK-
#quransuniyeaursunaiye #muftisuhailrazaamjadi #aryqtv
In this program Mufti Suhail Raza Amjadi teaches how the Quran is recited correctly along with word-to-word translation with their complete meanings. Viewers can participate via live calls.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Host: Mufti Muhammad Sohail Raza Amjadi
Watch All Episodes here ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xif9r8bKm_ksqF80tKcZWyK-
#quransuniyeaursunaiye #muftisuhailrazaamjadi #aryqtv
In this program Mufti Suhail Raza Amjadi teaches how the Quran is recited correctly along with word-to-word translation with their complete meanings. Viewers can participate via live calls.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00I owearg'Sumlillahi minash shaytuan ruj importing
00:03Bismillahirrahmanirrahim
00:06Alhamdulillah vah Washington
00:09Waswalatu wassalamu ala malna nabiyya barda
00:13Wa ala kulli man sahibahu wa tabi'ahu bi-Ahsanim baarda
00:19Allahumma salli ala siyyidina
00:22wa mawlana Muhammadin wa ala alihi wa ashabihi
00:26wa berek wa sallim
00:27محترم ناظرین و سامعین ویورز این لسنرز السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:37پروگرام قرآن سنئے اور سنئے کے ساتھ آقا مہسمان محمد سحیل وزا امچدی آپ کے خدمت میں حاصل ہے
00:48ناظرین و سامعین اگر ہم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حلیہ شریفہ کا بیان کریں
00:59تو یاد رکھیں ناظرین کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو
01:05اللہ تعالی نے جس طرح کمال خلق عطا فرمایا تھا
01:11اسی طریقے سے کمال خلقت میں بھی اللہ تعالی نے کسی بشر کو حضور نبی کریم علیہ السلام کا مثل پیدا نہیں فرمایا
01:24کہا جاتا ہے نا
01:26کہ لم يخلق الرحمن مثل محمد عبد و علمی انہو لا يخلق
01:34فرمایا کہ اللہ تعالی نے مثل محمد کا کبھی پیدا نہیں فرمایا
01:40اور مجھے یقین ہے کہ وہ کبھی پیدا نہیں فرمایا
01:45جن بزرگوں نے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حلیہ مبارکہ بیان فرمایا
01:54انہوں نے اگرچہ حضور نبی کریم علیہ السلام کے اوصاف کے بیان میں
01:59حسبی طاقت بشری ناظرین یوں سمجھ لیں
02:04کہ جس طرح انہوں نے دیکھا پلازہ کیا جس طرح سمجھا
02:10اس سے کام لیا
02:11مگر ناظرین یاد رکھیں کہ انہوں نے اگر یہ کہا جائے
02:17کہ حضور نبی کریم علیہ السلام کی صورت مبارکہ کا
02:21یا آپ علیہ السلام کی صفات کا ادراک کر لیا ہے
02:25تو یوں کہا جا سکتا ہے کہ انہوں نے
02:28حضور نبی کریم علیہ السلام کی صفات کی صرف ایک جھلک کا ادراک کیا ہے
02:34اور حقیقت وصف کی ادراک سے آجز رہ گئے
02:39خلاصہ یہ ہے کہ وہ صورت اور وصف کو پیش کر سکتے ہیں نہ اس کی حقیقت کو
02:47ظاہر ہے کہ انہوں نے جس طرح دیکھا اس طرح بیان کیا
02:51لیکن حقیقی وصف کیا ہے حقیقی اوصاف کیا ہے حقیقی حسن و جمال کیا ہے
02:58اس کی ایک جھلک کا بھی انہوں نے ادراک نہیں کیا
03:03جسے کہا جاتا ہے
03:04فرمایا کہ انہوں نے صرف صورت دکھائی ہے تیری صفات کی لوگوں کو
03:18جسے پانی صورت دکھاتا ہے ستاروں کی
03:23جس طرح پانی میں ستارے جھل ملا رہے ہوتے ہیں نظر آتے ہیں
03:28تو بس اتنا انہوں نے دیکھا اور بیان کر دیا
03:31لیکن یاد رکھیں کہ پانی میں جو ستاروں کی جھلک نظر آ رہی ہے
03:36وہ اصلی نہیں ہے وہ تو ان کا عقس ہے
03:39ان کی ایک جھلک کا عقس ہے
03:42لیکن اصل کیا ہے وہ تو پھر اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے
03:45تو اسی طریقے سے حضور نبی کریم علیہ السلام کی صفات کو
03:50حسن و جمال کو
03:52اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی بھی مکمل اس کا ادراک نہیں کر سکا
03:58نہ کر سکتا ہے
03:59ناظرین و سمعین
04:01جیسے امام قرطبی نے
04:03کتاب السلام میں
04:05کتاب السلام میں
04:07کسی عارف کا کیا اچھا قول نکل کیا ہے
04:11کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کامل حسن
04:15ہمارے لیے ظاہر نہیں ہوا
04:17کیونکہ اگر ظاہر ہو جاتا
04:20تو ہماری آنکھیں آپ کے دیدار کتاب نہ نہ سکتے
04:24حضور نبی کریم علیہ السلام کے
04:27اوصاف میں میں اتنا عرض کرنا چاہوں گا
04:30کہ میں نے ایک جگہ
04:31روایت پڑھی
04:32کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
04:36خود فرمایا
04:37کہ اگر میرا حسن و جمال
04:40جو ہے وہ
04:42فرمایا کہ
04:42جمالی مستور انعیون ناسی
04:45کہ میرا جمال لوگوں کی آنکھوں سے چھپایا گیا ہے
04:49اگر یہ ظاہر کر دیا جاتا
04:51تو جس طرح یوسف علیہ السلام کے حسن کو دیکھ کر
04:55عورتیں تاب نہ لاسکیں
04:57اپنی اونگلیاں کارڈ ڈالیں
04:59تو اس سے زیادہ لوگ کرتے اگر میرا حسن و جمال
05:03لوگوں کے سامنے
05:05ظاہر کر دیا جاتا
05:06انشاءاللہ ناظرین
05:08ہم جو ہے وہ
05:09بتدریج
05:11جو ہے وہ کچھ نہ کچھ
05:13اس بارے میں روایات آپ کی خدمت میں ارس کریں گے
05:16آج کے لئے اتنا ہی کافی ہے
05:17چلتے ہیں آج کے سبق کی جانب
05:19ہمارا جو آج کا سبق ہے
05:22وہ سورہ
05:23کحف ہے
05:24اور سورہ کحف کی آیت نمبر
05:27سیسٹی فور ہے
05:29آیت نمبر سیسٹی فور ہے
05:31جو کہ آج کے سبق میں شامل ہے
05:34فورمنٹ کے مطابق پڑھیں گے
05:36باوضو ہو جائیں
05:37اسکرین کے سامنے موجود ہیں
05:38کلام پاک کو ساتھ رکھیں
05:40آج کا سبق نکالیں
05:41اپنے پاس نوڑ بک ضرور رکھیں
05:43کوئی بھی امپورٹنٹ بات ہو
05:45نوڑ ضرور فرما لیجئے
05:46آپ کو لیے چلتے ہیں
05:48آج کے اس پرگرام کے فرسٹ سیگمنٹ کی جانب
05:51لغات القرآن یہ ہمارے اس پرگرام کا پہلا سیگمنٹ ہے
05:55اور آیت آوست اسمیاں پڑھتے ہوئے
05:57آج کے سبق کو شروع کرتے ہیں
05:59اسے نبغی پڑھیں گے
06:23وفقی صورت میں نبغ پڑھا جائے گا
06:26غین کے سکون کے ساتھ آواز آئے گی
06:29اور قاف اس کا معنی ہے
06:32قیل علیہ الوقف
06:33یعنی وقف نہ کرنا بہتر ہے
06:35کل لیا جائے تو بہرحال قول موجود ہے
06:38ایک ضعیف قول موجود ہے
06:40سواللام یا یہ وصل کی شوٹ فارم ہے
06:43تو اب دنوں کو ملا کر ناظرین نتیجہ یہ نکلے گا
06:46کہ یہاں رکنا صحیح نہیں ہے
06:48قصہ سن پڑھیں گے
06:49وفقی صورت میں قصہ ساپ پڑھا جائے گا
06:51کہ دو زبر کی تنمین وقف میں
06:53علیف سے چینج ہو جاتی ہے آخر میں
06:55علامت وقف اندر سسٹی فور لکھا وہ ہے
06:58آیت نمبر سسٹی فور یعنی چونسٹھ
07:00یہاں مکمل ہو رہی ہے
07:02کتنے کلمات ہیں
07:03آئی دیکھتے ہیں
07:05قولا ایک کلمہ ذالک دوسرا
07:08ما تیسرا
07:10کننا چوتھا
07:12نبغی پانچوہ فا چھٹا
07:14ارتدہ ساتوہ
07:16علا آٹھوہ
07:17آثاری نوہ
07:19ہیما دسوہ قصہ سا گیاروہ
07:22کل یہاں پر گیارہ کلمات موجود ہیں
07:25ہر کلمے کو علیدہ
07:27پھر ملا کر پڑھتے ہیں
07:28بغور ملائزہ فرمائیں
07:30قولا ذالک
07:34ذالک میں ذال کھڑا زبردہ
07:36اور ذال علی زبردہ
07:38دونوں طریقوں سے پڑھنا درست ہے
07:40یہاں رکیں گے
07:51تو نبغ پڑھا جائے گا
07:53اب یہاں فا پر زبر ہے
07:59اسے ارتدہ کی رات ساکن کے ساتھ ملائیں گے
08:02درمیان میں اسے
08:03علی فینی حمزہ کو
08:04حضف کیا جائے گا
08:05اب ناظرین رات ساکن
08:07ما قبل فا پر زبر ہے
08:08تو رات ساکن کو پر کر کے پڑھا جائے گا
08:11فرطد
08:13دال مشدد ہے
08:16اسے جمع کے ساتھ پڑھیں گے
08:17فرطد
08:19علی
08:20لام پر کھڑا زبر
08:22اوپر مت کی علامت
08:23یہ مدد منفصل ہے
08:24مدد جائز بھی کہتے ہیں
08:26منیمم اس کو
08:27تین سے چار حرکات کی مقدار
08:29کھینچ کر پڑھنا چاہیے
08:30میگزیمم اس کو
08:31پانچ سے چھے حرکات کی مقدار
08:33کھینچ کر پڑھ سکتے ہیں
08:35آثاری
08:36رعا کے لئے چیز زیر ہے
08:38رعا کو بھاری کر کے پڑھا جائے گا
08:40ہما علیدہ ہے
08:41آثار علیدہ ہے
08:42ملا کر پڑھیں گے
08:43آثاری ہما
08:45قصصا
08:47یہاں وقف کریں گے
08:48تو قصصا پڑھا جائے گا
08:50آئیے ناظرین چلتے ہیں
08:51کلمات کی
08:52لغت اور گرامر کے ادبار سے
08:54تحقیق اور ترجمہ کی جانب
08:56سب سے پہلے جو آج کا سبق ہے
08:58ہم وہ لکھیں گے
08:59پھر اس میں جو کلمات ہیں
09:00اسماع افعال حروف کون سے ہیں
09:02ان کی نشاندہ ہی کی جائے گی
09:03تحقیق اور ترجمہ بھی یاست کریں گے
09:05قرآن اور اردو کے حوالے سے
09:07کہ وہ کلمات جو عام تپراب قرآن میں پڑھتے ہیں
09:10اردو میں بھی یوس کی جاتے ہیں
09:11ان کی بھی نشاندہ ہی ہوگی
09:13بسم اللہ الرحمن الرحیم
09:15قال
09:17ذلك
09:21ما کننا
09:27نبغی
09:30فَوْتَدَّ
09:46عَلَى
09:52آثَارِهِمَ
09:56قَسَصَا
10:02یہ آیت نمبر ناظرین
10:10سسٹی فور ہے
10:12احراب لگاتے ہیں
10:16قَالَ ذَلِكَ
10:19مَا كُنَّ
10:21نبغی
10:24فَوْتَدَّ
10:27عَلَى
10:30آثَارِهِمَا
10:32قَسَصَا
10:33انشاءاللہ مزید پرگرم کو آگے بڑھاتے ہیں
10:35لیکن ہمیں جانا ہوگا بریک کی جانب
10:37کہیں جائی گا مت ملاقات ہوگی مختصر سے بریک کے بعد
10:40وَلْكَم بیک ناظرین وَالسَّمَعِين
10:43چلتے ہیں آج کے پرگرم کی جانب
10:44اور یہاں پر ہم آج کی جو آیت کریمہ ہے
10:48آیت نمبر چونسٹھ سسٹی فور
10:50وہ ہم لکھ چکے ہیں
10:51اب سب سے پہلے ہم چلتے ہیں
10:53اسما کی جانب
10:54کہ پہلا اسم جو ہے
10:56وہ کونسا ہے
10:57پہلا اسم ہے
10:58ذَلِكَ
10:59پہلا اسم ہے ذَلِكَ
11:03اچھا اس کے بعد دوسرا اسم ہے ما
11:06دوسرا اسم ہے ما
11:09اور
11:11تیسرا جو اسم ہے
11:13آثاری
11:15چوتھا ہے ہمہ
11:18پانچوہ
11:20قصصہ
11:22تو کل پانچ اسما ہے
11:24پہلا اسم
11:25ذَلِكَ
11:27دوسرا اسم ہے ما
11:36تیسرا ہے آثاری
11:41چوتھا ہے ہمہ
11:51پانچوہ ہے قصصہ
11:55ناظرین یہ پانچ اسما ہے
12:04اور اب
12:05آپ دیکھئے
12:07ہم دیکھتے ہیں کہ افوال کون سے ہیں
12:09اور کتنے ہیں
12:10تو پہلا فیل ہے قولہ
12:12دوسرا ہے کنہ
12:18تیسرا ہے نبغی
12:20چوتھا ہے ارتدہ
12:22تو چار افوال ہیں
12:26قولہ
12:28کنہ
12:34نبغی
12:40اور چوتھا ہے
12:47فَرْتَدَّا
12:48ملکہ ارتدہ
12:51تو چار افوال
13:02آپ دیکھ سکتے ہیں
13:03تو اس کے بعد ناظرین
13:06ہم دیکھتے ہیں کہ حروف کتنے ہیں
13:07کون کون سے ہیں
13:08تو پہلا حرف ہے
13:10پہلا حرف ہے
13:13فا
13:14اور دوسرا ہے
13:17فا
13:20اور
13:21الہ
13:22پانچ
13:32اسمات
13:32چار افوال
13:33اور دو حروف
13:35تو کل ملاکر ناظرین
13:36گیرہ کلمات ہوئے
13:38گیرہ کلمات ہوگئے
13:49اب آئیے دیکھتے ہیں ناظرین
13:51کہ سب سے پہلے اسما کی جانب چلتے ہیں
13:54اور اسما کی تحقیق و ترجمہ
13:57آپ کی خدمت میں ہم پیش کریں گے
13:59تو پہلا اسم کونسا ہے
14:01پہلا اسم ذالی کا
14:03ذالی کا اسم اشارہ ہے
14:05عربی میں
14:06عربی میں وہ اسم
14:08جس کے ذریعے
14:09کسی کی جانب اشارہ کیا جائے
14:11اس اسم کو
14:13اسم اشارہ کہتے ہیں
14:14اور یاد رکھیں ناظرین
14:16کہ اگر زیادہ ہو
14:17تو اسما اشارہ کہتے ہیں
14:19اور ایک ہو
14:20تو اسم اشارہ کہا جاتا ہے
14:22اچھا جی
14:23ذالی کا
14:24یہ واحد
14:25مذکر
14:26بعید کے لیے
14:27یعنی دور کے لیے ہے
14:29واحد مذکر
14:31بعید کے لیے
14:32اور ہاتھا واحد مذکر
14:34قریب کے لیے
14:35تو ذالی کا
14:37کا معنی کیا ہوگا
14:38ذالی کا
14:38وہ جلون
14:38وہ آدمی ہے
14:40اور واحد
14:41معنی
14:42بعید کے لیے
14:43تلکہ استعمال ہوتا ہے
14:44تلکہ
14:45اچھا ذالی کا کا معنی
14:46وہ ہوتا ہے
14:47لیکن بعض اوقات
14:48کوئی عظیم شے ہو
14:49قریب ہو
14:51تو اس کی عظمت
14:52اور شان کے
14:53اظہار کے لیے
14:54ذالی کا استعمال ہوتا ہے
14:56جیسے
14:56ذالی کا
14:56کتاب
14:57کتاب تو ہمارے سامنے ہیں
14:59رہیم کہتے ہیں
15:00یہ وہ
15:01بلند ردبہ کتاب ہے
15:02جس میں
15:03کوئی شک نہیں ہے
15:05اس کے بعد
15:05ما
15:06یہ اس میں
15:07موصول ہے
15:08موصول کا معنی ہوتا ہے
15:09ملاوا ہونا
15:10چونکہ یہ اپنے ما قبل
15:11اور ما بات سے
15:12لنک کرتا ہے
15:12اس کا
15:13ربط ہوتا ہے
15:14اس لیے اس کو
15:15اس میں موصول کہتے ہیں
15:16اور یہ
15:17غیر زویل اکول
15:19کے لیے آتا ہے
15:20اور اس کا معنی ہوتا ہے
15:21جو
15:22جس جسے
15:23یعنی
15:24ان میں سے
15:24کوئی معنی بھی کیا جا سکتا ہے
15:26غیر زویل اکول
15:27یعنی غیر انسانوں کے لیے
15:28یوز ہوتا ہے
15:29اس کے بعد
15:30آثار
15:31آثار
15:32جمع ہے
15:32اثر کی
15:33اثر کہتے ہیں
15:34نشان قدم
15:35آثار جمع ہے
15:37اس کا معنی ہے
15:38نشانات قدم
15:39نشانات قدم
15:41ناظرین
15:42ہم کیا کہتے ہیں
15:44فلان چیز کا
15:45فلان پر اثر ہے
15:47ٹھیک ہے نا
15:48یار
15:48تمہاری آدات کا اثر
15:50فلان پر بھی ہے
15:51اچھا اسی طریقے سے
15:52اور معنی کے لیے بھی
15:53استعمال کرتے ہیں
15:54آثار قدیمہ
15:55عام طور پر کہا جاتا ہے
15:57اچھا اسی طریقے سے
15:58ہم
15:58جو ہے وہ
16:00جب
16:00دیکھتے ہیں
16:01بادل ہے نا
16:02ہم کہتے ہیں
16:03کیا آثار نظر آ رہے ہیں
16:04کہ بھارش ہوگی
16:05کیونکہ بادل
16:06پیشخیمہ ہوتے ہیں نا
16:08تو اسی طریقے سے
16:09اب جو
16:10نشانات قدم
16:11یعنی قدم کی نشانوں
16:13کو دیکھ کر
16:14پرانے وقتوں میں
16:15یہ ہوتا تھا
16:15کہ کوئی سفر پر گیا ہے
16:16تو قدم کی نشان
16:18ظاہرے ہوتے ہیں
16:19تو اس کے پیچھے پیچھے
16:20کچھ ایسے ایکسپرٹ ہوتے تھے
16:22جو قدموں کی نشانات
16:24کو دیکھ کر
16:24سمجھ جاتے تھے
16:25کہ یہاں سے کوئی گزرا ہے
16:26تو ان کے پیچھے پیچھے جا کر
16:28ان کو پالیا کرتے تھے
16:30تو برحال یہ
16:31اثر اور آثار
16:32یہ دونوں کے دونوں
16:33ہم اردو میں
16:34استعمال کرتے ہیں
16:36اثر اور آثار
16:43ہمہ جمع مذکر غائب کی ضمیر ہے
16:48جمع مذکر غائب کی ضمیر
16:50متصل ہو
16:51تو ناظرین
16:52ہمہ ہمہ دونوں کی شکلوں میں ہوگی
16:54دونوں شکلوں میں ہوگی
16:55اور منفصل ہوگی
16:56تو ہمہ کی شکل میں ہوگی
16:57ہمہ یا ہمہ
16:58اس کا معنی ہوگا
16:59وہ دونوں
17:00ان دونوں
17:01اچھا قصصہ
17:02قصصہ کا معنی کیا ہے
17:04قصصہ کا معنی یہاں پر ہے
17:05دیکھتے ہوئے
17:06قصصہ دیکھتے ہوئے
17:09آئیے ناظرین چلتے ہیں
17:10افعال کے جانب قولا
17:11فعل ماضی معروف سیغا
17:13واحد مذکر غائب
17:16اس کا معنی ہے اس نے کہا
17:18قول اس کا مزدر ہے
17:21اس کا معنی ہے بات
17:22اور یہ عام طور پر اردو میں
17:24ہم استعمال کرتے ہیں
17:25اس کے بعد کننا
17:28فعل ماضی معروف کے وزن پر سیغا
17:30جمع متکلم اس کا معنی ہے
17:32ہم تھے یا ہم ہیں
17:34اچھا کننا جو ہی یہ فعل ناقص ہے
17:37فعل ناقص وہ فعل
17:38جس میں فعل کی تمام خصوصیات
17:40نہیں پہی جاتی کچھ اسم کی بھی خصوصیات
17:42پہی جاتی ہیں جیسے اسم
17:44مبتدہ اور خبر بنتا ہے تو یہ فعل بھی
17:46اپنے اسم اور خبر کو چاہتا ہے
17:49اچھا جی اس کے بعد
17:50آپ دیکھیں نبغی
17:52اصل میں تھا نبغی
17:54ناظرین فعل
17:56مزدر معروف سیغا
17:58جمع متکلم اس کا معنی ہے
18:00کہ ہم چاہتے ہیں یا ہم چاہیں گے
18:02لیکن یہاں پر ناظرین پیچھے سے
18:04اس کا لنک ہے جس کی وجہ سے
18:06وہ یہاں پر نبغی میں
18:09یا جو ہے وہ حضف ہوا
18:10اور یہ نبغی ہوا
18:12یعنی
18:14یا کو حضف کیا گیا ہے
18:17اور نبغی ہوا تو نبغی کا معنی
18:19یہاں پر کیا ہوگا نبغی کا معنی
18:20یہاں پر ہوگا کنہ نبغی
18:22یہ ملا کر ہوگا ہم چاہتے
18:24اچھا میں ایک بات اور بھی کہوں
18:26کہ یہاں پر جو کنہ ہے
18:28یہ فعل ناکس میں سے نہیں ہے بلکہ یہ
18:30فعل مزارے پر داخل ہوا ہے
18:32آپ طور پر یہ کانہ فعل ناکس ہی ہوتا ہے
18:34لیکن یہاں پر یہ فعل مزارے پر داخل ہوا ہے
18:36تو فعل مزارے پر جب یہ داخل ہوتا ہے
18:39تو جو مزارے کا سیغہ ہو
18:41وہی یہ سیغہ ہوتا ہے
18:42کنہ نبغی
18:43زمانہ الگ ہو سکتا ہے
18:45لیکن سیغہ ایک ہی ہوگا
18:46دوسرا یہ ہے
18:47کہ یہ فعل مزارے کو
18:48ماضی استمراری کے معنی میں لے جاتا ہے
18:51تو کنہ نبغی کا معنی کیا ہوگا
18:52ہم چاہتے تھے
18:54ہم چاہتے تھے
18:56اس کے بعد آج ہے یہ ارتدہ
18:58ارتدہ فعل ماضی معروف
19:00سیغہ تصنیہ مذکر غائب
19:02اس کا معنی ہے
19:03وہ دونوں لوٹے
19:05وہ دونوں لوٹے
19:07ارتدہ یرتدو ارتداد
19:10ارتداد کا معنی ہوتا ہے لوٹنا
19:12اور یہاں پر ناظرین
19:14اسی سے آتا ہے مرتد
19:16مرتد کسے کہتے ہیں
19:18جو اسلام میں ہوتے ہوئے
19:20کسی اور مذہب کو اختیار کر لے
19:22اسے مرتد کہتے ہیں
19:24اور اس عمل کو ارتداد کہا جاتا ہے
19:27اب آئیے چلتے ہیں
19:28حروف کیا نفع کا معنی پس یا تو
19:30ان میں سے کوئی معنی بھی کر سکتے ہیں
19:32اور علا استعلا کے لیے آتا ہے
19:35بلندی کے لیے آتا ہے
19:36اس کا معنی ہوتا ہے
19:37پر اوپر
19:38آئیے ناظرین حروف کو
19:41آپس میں ملا کر کلمہ
19:42کلمات کو آپس میں ملا کر
19:44جملہ کلام یا آیت
19:45کیسے بنا کرتے ہیں
19:47تو آئیے ملحظہ فرمائیے
19:49قوف علف زبر قا لام زبر لا قولا
19:53ذال کھڑا زبر ذا
19:55یا ذال علف زبر ذا
19:57لام زل لی
19:58کاف زبر کا ذالی کا
20:00میم علف زبر ما
20:01کاف نون پشکن
20:02نون علف زبرنا کن
20:04نون باز زبر نبغی
20:06نبغی
20:08باز ساکن ہوگا لیکن یہاں کل کلا ہوگا
20:11تو نبغی
20:12آواز لوٹتی بھی
20:13محسوس ہونی چاہیے
20:14فاروا زبر فر
20:17تا دال زبر تد
20:19دال علف زبر دا
20:20فر تد دا
20:21این جبر آ
20:22لام کھڑا زبر لا علا
20:24حمزہ کھڑا زبر آ
20:25ثا علف زبر ثا
20:27رازی ری
20:27حاضر ہی
20:28میم علف زبر ما
20:29علا آثاری ہی ما
20:32قاب زبر قاس
20:33سوا زبر سوا
20:35سوا دو زبر سن
20:36قصہ سن
20:37یہاں وقف کریں گے
20:38تو قصہ سا پڑھا جائے گا
20:40آئیے ناظرین چلتے ہیں
20:41تلاوت کی جانت
20:42اور سب سے پہلے
20:43ہم تلاوت کریں گے
20:45ترتیل کے ساتھ
20:46آئیے سماعت فرمائیے
20:47اعوذ باللہ
20:51من الشیطان الرجیم
20:55بسم اللہ الرحمن الرحیم
21:01قول ذا لکا ما کننا
21:16نبغی فاو تددہ
21:20علا آثاری ہی ما قصصا
21:28اب ہم پڑھیں گے
21:31ناظرین حضر کے ساتھ
21:32جیسے نماز تراوی میں
21:33آپ سنتے ہیں
21:34پڑھتے ہیں
21:34اب ہم پڑھیں گے
21:48تدویر کے ساتھ
21:49جس طرح فرض نمازوں میں
21:50آپ سنتے ہیں
21:51یا پڑھتے ہیں
21:52تلاوت مکمل ہوئی
22:10ہمارے اس پروگرام کا
22:12فرسٹ سیگمنٹ کمپیٹ ہوا
22:14چلتے ہیں
22:15سیکنڈ سیگمنٹ کی چالیں
22:16تفہیم القرآن یہ سیکنڈ سیگمنٹ ہے
22:19اور سب سے پہلے آپ کے لئے چلتے ہیں
22:21حرف پہ حرف
22:22لفظ پہ لفظ ترجمے کی جانب
22:25قولا فرمایا
22:28ذالکہ یہی ہے
22:30ماں وہ جو
22:32کنہ نبغی ہم چاہتے تھے
22:35قولا فرمایا
22:36کس نے فرمایا
22:37یہاں پر نسبت
22:38موسیٰ علیہ السلام کی جانب ہے
22:40کنہ نبغی ہم چاہتے تھے
22:42فاپس ارتدہ
22:44دونوں لوٹے
22:45علا اوپر آثاری
22:48نشانات قدم
22:49ہمہ اپنے قصصہ
22:51دیکھتے ہوئے ہیں
22:53ناظرین مستمعین
22:54یہ حرف پہ حرف
22:55لفظ پہ لفظ ترجمہ
22:57اب آئیے چلتے ہیں
22:58آسان فہم
22:59با محابرہ ترجمے کی جانب
23:01قولا ذالکہ
23:02وَلِكَ مَا كُمَّا
23:05نَبْغِفَ
23:06وَلِكَ مَا كُمَّا
23:08مَا كُمَّا
23:12موسیٰ نے کہا یہی تو وہ چیز ہے جس کو ہم ڈھوم رہے تھے
23:17تو وہ دونوں اپنے قدموں کے نشانوں کی پیجوی کرتے ہوئے پیچھے لوٹے ہیں
23:23انشاءاللہ تفسیق کی جانبیں عائیے ہیں ہیں لیکن ہمیں جانا ہوگا بریک کی جانب کہیں جائے گا ملقات ہوگی مختصر سے بریک کے بعد
23:29وَلْكَمْ بیکْ ناظرین وَسْعَمْعِينَ چلتے ہیں آج کے پیغرم کی جانب اور اب ہم آپ کی طرف آئیں گے تفسیر کے ساتھ
23:37and the description of the verses are the ones that we have been doing
23:42in your service
23:43so this description of the verses are the verses that you understand
23:46that verse number 62-64
23:49we have to give you a verse number 62-64
23:53which is the verse number 62-62
23:55which we have told you that
23:58that Musa alayhi ssalaam
24:00when he was there to be a way to be
24:01Yusha bin Noun alayhi ssalaam
24:03there is a apologetic here, he hasamped a about my heart and then it has a
24:12mood. he told us to eat, he told us to enterNER and make it a ton of
24:19i. then he replied overcome eight نiful 68. hence he said to be
24:25to take a verse of us on the grandiose Christ. then he said to be
24:33shaitan نے بنا دیا تھا اور اس مچھلی نے سمندر میں عجیب طریقے سے راستہ
24:38بنا لیا اب ناظرین یہ جو یعنی یوں سمجھ دیجئے کہ ایک بھولنے کی
24:46نسبت ہے وما انسانی ہو یہاں پر بھولنے کی نسبت ہے اور اس سے پہلے
24:51بھی آیت نمبر اکسٹھ میں نسیہ حوتہوما یہاں پر بھولنے کی نسبت دونوں
24:57کی طرف کی گئی ہے کہ وہ دونوں اپنی مچھلی بھول گئی نہیں موسیٰ
25:00علیہ السلام اور یوشا بن نون اور یہاں پر بھی بھولنے کی نسبت
25:04ہے تو اب یاد رکھیں کہ صرف حضرت یوشا بن نون مشھلی کا ذکر
25:09کرنا بھول گئے تھے اور قرآن مجید میں ہے کہ دونوں بھول گئے تھے
25:13پہلے نسبت تھی دونوں کی اور یہاں پر وما انسانی ہو اللہ شیطان
25:18یہاں یوشا بن نون کی طرف نسبت ہے اس کا معنی ہے کہ یوشا بن نون
25:22حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بتانا بھول گئے تھے اور دونوں کی طرف
25:26بھولنے کی نسبت اس لیے کی
25:27یوشا بن نون علیہ السلام
25:29حضرت موسیٰ علیہ السلام کے
25:31مساحب تھے یعنی
25:33ساتھی تھے اور جس طرح میں نے بتایا
25:36کہ اللہ رب العالمین نے
25:38ان کو بھی نبوت عطا فرمائی تھی
25:40یا خروج منہما لؤلعو
25:42والمرجان
25:43قرآن مجید میں ہے سور الرحمن
25:46کی آیت نمبر 22
25:47ان دونوں پانیوں سے
25:49موتی اور مونگے نکلتے ہیں
25:51یعنی کھاری اور شیری
25:53دونوں پانیوں سے موتی اور
25:55مونگے نکلتے ہیں حالانکہ
25:57موتی اور مونگے صرف کھارے پانی
25:59سے نکلتے ہیں لیکن چونکہ
26:01دریاؤں کا شیری پانی بھی
26:03سمندر میں جا گرتا ہے
26:05اس لیے دونوں کی طرف نسبت کر دی
26:07بعضی وایات میں ہیں کہ
26:09موسیٰ علیہ السلام نے حضرت یوشا
26:11علیہ السلام سے کہا تھا کہ میں تمہیں
26:13صرف اس بات کا پابند کر رہا ہوں
26:16جب یہ مشلی تم سے جدا ہو
26:18تو تم مجھے بتا دینا
26:19ابن جریج نے کہا
26:21کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام
26:23ایک چٹان کے سائے میں سوئے ہوئے تھے
26:25تو وہ مشلی مسترب ہو کر
26:27اس ٹوکری سے نکل گئی
26:28حضرت یوشا علیہ السلام نے دل میں کہا
26:31کہ میں ابھی ان کو بیدار نہیں کرتا
26:33جب بیدار ہوں گے تو میں ان کو بتا دوں گا
26:35اور پھر وہ بتانا بھول گئے
26:37اور مشلی مسترب ہو کر ٹوکری سے نکل کر
26:39سمندر میں داخل ہو گئی
26:41اور اللہ تعالی نے سمندر کے بہنے کو روک لیا
26:43اور مشلی اس میں
26:45اس طرح نشانات
26:46نشان بناتی بھی چلی گئی
26:48جس طرح پتھر میں نشانات ہوتے ہیں
26:51پھر موسیٰ علیہ السلام بیدار ہوئے
26:53اور اس چٹان سے آگے روانہ ہوئے
26:55تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے کہا
26:57مارا ناشتہ لاؤ ہمیں اس سفر سے
26:59تھکاوٹ ہو گئی ہے
27:00اور ان کو اسی وقت تھکاوٹ ہوئی تھی
27:02جب وہ اس چٹان سے روانہ ہوئے تھے
27:05تب یوشا بن نون علیہ السلام نے کہا
27:07کہ بلا دیکھیئے
27:08جب ہم اس چٹان کے پاس آکا ٹھیرے تھے
27:11تو بے شک میں مشلی کا ذکر کرنا بھول گیا تھا
27:13اور اس مشلی کا ذکر کرنا
27:15مجھے شیطان نے بلا دیا تھا
27:17دوسری بات یہ ناظرین
27:18کہ ظاہرے کے کچھ روایت میں یہ بھی ہے
27:21کہ جی نسبت تو ہے
27:22موسیٰ علیہ السلام کی طرف
27:24تو یاد رکھیں کہ
27:25موسیٰ علیہ السلام ہو
27:26یوشا بن نون علیہ السلام ہو
27:28دونوں کے دونوں
27:29اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں
27:31ظاہرے کے یوشا بن نون علیہ السلام کا
27:33جو ربوت کا سلسل ہے
27:35وہ بات میں ہوا
27:36تو دونوں اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں
27:38اس وقت وہ خادم تھے یوشہ بن نن علیہ السلام
27:40تو یاد رکھیں کہ اگر یہاں پر نسبت ہے بھی
27:43تو یہ اللہ تعالیٰ نے کسی حکمت کے تحت ان کو بلا دیا
27:48وہ اللہ تعالیٰ جانے اور وہ خالق و مالک ہیں
27:50لیکن عام طور پر جو اللہ تعالیٰ کے انبیاء ہوتے ہیں
27:54یا رسول عظام علیہ السلام ہوتے ہیں
27:56تو ناظرین یہ ہر عیب سے پاک ہوتے ہیں
27:59تو بھولنا بھی ایک عیب ہے
28:01لیکن ظاہر ہے کہ یہاں حکمت کے تحت
28:04دونوں کو اللہ تعالیٰ نے بھولا دیا
28:07تاکہ یہ واقعہ ہم تک پہنچے
28:10یہ بڑا عظیم و شان واقعہ ہے
28:12اچھا اب یہاں پر ایک چیز ہمیں اور بھی ملتی ہے
28:15سفر میں زادے راہ لینا
28:18تبکل کے خلاف نہیں
28:19بلکہ سنتِ انبیاء ہے
28:22ہمارے یہاں کئی لوگ ایسے ہوتے ہیں
28:24بھائی اللہ تعالیٰ دیکھے گا
28:26کہے نا کہ ہم سفر پر جا رہے ہیں
28:29یہ بھی لے لو یہ بھی لے لو
28:30کہ ہمیں اس طرح نہیں کرنا چاہئے
28:32کہ سفر ہمارا دو دن کا ہے
28:35تو ہم دس دنوں کا سامان لے لیں
28:37بیس دنوں کا سامان لے لیں
28:38جتنا سفر ہے اتنا سامان صحیح لگتا ہے
28:41لیکن کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں
28:42جب ان سے کہا جب سامان لے لیں
28:44کچھ لے لیں کپڑے وغیرہ لے لیں
28:45ہم کہتے ہیں اللہ تعالیٰ دیکھے گا
28:47ہم نے تبکل کیا اللہ تعالیٰ پر
28:48تو یہ اچھا معاملہ نہیں ہے
28:52اور یاد رکھیں کہ سفر میں
28:54زادے راہ لے کر جانا
28:55یہ انبیاء علیہ السلام کی سنت ہے
28:58موسیٰ علیہ السلام نے
28:59دورانے سفر ناشتہ طلب کیا
29:03اس سے یہ معلوم ہوا
29:04کہ انسان کو چاہیے
29:05کہ جب سفر میں جائے
29:06تو کھانے پینے کی چیزیں ساتھ لے جائے
29:09اور اس میں ان جاہلین کا رد ہے
29:11جو سفر میں کھانے پینے کی چیزوں
29:13کو ساتھ لے جانا
29:14تبکل کے خلاف سمجھتے ہیں
29:16ان کا معاملہ یہ
29:17کہ اسے چیز کو ساتھ نہ لے جانا
29:19یہی اللہ عزوجل پر تبکل ہے
29:21اور دیکھئے یہ موسیٰ علیہ السلام
29:23جو اللہ تعالیٰ کے نبی ہیں
29:25اور انوالعظم نبی ہیں
29:28اور اس کے قلیم ہیں
29:29اور انہوں نے سفر میں
29:31اپنے ساتھ زادے را لیا
29:32حالانکہ انہیں ان سے
29:35اور سب لوگوں سے زیادہ
29:37اللہ تعالیٰ کی معرفت تھی
29:38ظاہر ہے کہ موسیٰ علیہ السلام سے
29:40زیادہ ایک نبی سے زیادہ
29:42کون تبکل کرنے والا ہوگا
29:44تو کوئی اگر جائل یہ کہے
29:45کہ نہیں سفر میں کچھ ساتھ لے کر
29:47نہ جائیں
29:47یہ ہمارا تبکل ہے
29:48تو یہ تبکل نہیں ہے
29:49اور ناظرین
29:50جو سفر میں ساتھ کچھ لے کر جانا
29:54اپنی ضروریات کے تحت
29:56تو یہ تبکل کے خلاف نہیں ہے
29:58ٹھیک ہے نا
29:59اور ایسا کرنا چاہیے تھا
30:00کہ مثال کے طور پر
30:01کوئی ساتھ نہ لے کر جائے
30:03اور بعد میں مانگتا پھر
30:04تو یہ مانگنا اچھی بات ہے
30:06اس سے تو منع کیا گیا ہے
30:07تو اسی لیے
30:08جیسے یمن سے کچھ لوگ
30:11ہش کرنے کے لیے آتے تھے
30:12تو اپنے ساتھ کچھ نہیں لاتے تھے
30:14جب مکہ مکرمہ آتے
30:15تو پھر لوگوں سے منگا کرتے
30:16اللہ رب العالمین نے فرمایا
30:17وَتَذَبُدُو فَإِنَّا خَيْرُ وَزَادِ تَقْوَى
30:21اور فرمایا
30:22کہ زادے راہ ساتھ لے جایا کرو
30:24یہ تبکل کے خلاف نہیں ہے
30:26کیونکہ وہ کہتے ہیں
30:26اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں متوقع
30:29ہم تبکل کرنے والے ہیں
30:30تو رب تعالیٰ نے فرمایا
30:31کہ زادے راہ ساتھ لے جایا کرو
30:33ہاں یہ ایک الہدہ بات ہے
30:34کہ تبکل جو ہے
30:35وہ اللہ تعالیٰ کی ذات پر ہوگا
30:37اسباب پر نہیں ہوگا
30:38اور بہترین جو زادے راہ ہے
30:41فرمایا کہ وہ تقویٰ ہے
30:42ابن عباس صدی اللہ تعالیٰ
30:44ہمیں بیان کرتے ہیں
30:45جیسے اہلِ یمن حش کرتے تھے
30:46زادے راہ ساتھ نہیں لیتے تھے
30:49کہتے تھے کہ ہم تبکل کرنے والے
30:50جب مکہ میں آتے
30:51تو لوگوں سے سوالات کرنے لگ جاتے
30:53تو اللہ رب العالمین نے
30:54سورہ بقرہ کی آیت نوہ
30:55وَن نائنٹی سیون میں کیا فرمایا
30:56وَتَزَوَّدُوا فَإِنَّا خَيْوَ الزَّادِ تَقْوَى
31:00سفر کا جو خرچ ہے وہ ساتھ لو
31:05بہترین سفر خرچ سوال سے بچنا ہے
31:09یا تقویٰ سے مراد سوال سے بچنا ہے
31:12اس طرح اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
31:14جب کئی کئی راتوں کے لیے
31:17غارِ حرہ میں تشریف لے جاتے
31:19تو اپنے ساتھ کھانے پینے کی چیزیں لے کر جاتے
31:22پھر حضرت ختیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس لوٹ آتے
31:26اور جب دوبارہ جاتے
31:27تو پھر کھانے پینے کی چیزیں
31:29دیگر ضروریات زندگی کی چیزیں ساتھ لے جاتے
31:32تو اس لیے توقع کے خلاف نہیں ہے
31:35توقع کے خلاف اس وقت ہوتا ہے
31:37کہ جب بہت زیادہ ہم لے کر جائیں
31:39یا دنیا میں رہنا ہمیں کتنا ہے ہمیں نہیں پتا
31:42لیکن ہم دن راہ دنیا میں لگے ہوئے ہوتے ہیں
31:44یہ توقع کے خلاف ہے
31:46لیکن ضروریات کے تحت کوئی چیز اختیار کرنا
31:49یہ ہرگز توقع کے خلاف نہیں
31:51بلکہ حضور نبی کریم علیہ السلام نے یہ بھی فرمایا
31:54کہ اونٹ کی رسی باندھو اور اس کے بعد توقع کرو
31:59یہ نہیں کہ ان کو کھلا چھوڑ دو
32:00سواری کو آپ لوگ نہ لگائیں
32:02وہ کہیں کہ ہاں کھڑی بھی ہے
32:04اللہ پر توقع ہے تو یہ توقع کے خلاف ہے
32:06سواری کو لوگ لگانا
32:08اور اس کے بعد اللہ پر توقع کرنا یہ این مطابق ہے
32:11یعنی اسباب اختیار ہم کریں گے
32:13انشاءاللہ ناظرین مزید درست کریں گی لیکن آج کے لیے اتنا ہی کافی ہے
32:16اور اس کے ساتھ ہی ہمارے اس پروگرام کا سیکنڈ سیگمنٹ کمپریٹ ہوا
32:19چلتے ہیں تھرڈ اور لاسٹ سیگمنٹ کی جانے
32:22قرآن سب کے لیے
32:23یہ سیگمنٹ آپ کا سیگمنٹ ہے
32:25دنیا بھر سے آپ ہمیں کالز کر سکتے ہیں
32:27اسکرین پر نمبرز ڈسپیلیں
32:28آپ کا تعلق پاکستان پاکستان سے باہر
32:31دنیا کی کسی خطے سے آپ کا تعلق
32:33کہ سیگمنٹ سے اٹھائیں اپنے فونس
32:34ٹیلکی جی نمبرز کو جوائن کیجئے
32:36ہمارے اس پروگرام کو دیکھتے ہیں
32:37سوکرین پر ہمارے ساتھ کون ہیں
32:39سلام علیکم
32:40جی علیکم اسلام
32:41جی سنا یہ
32:43یہ میں صحیح کر رہا ہوں
33:04جزاکاللہ خیر
33:12السلام علیکم
33:14وعلیکم السلام
33:16جی بٹا کان سے
33:17سنائی بٹا
33:22اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
33:26بسم اللہ الرحمن الرحیم
33:29قال ذلك ما کننا نبجی
33:34فرتدہ
33:35فرتدہ
33:37فرتدہ
33:39فرتدہ
33:40علی آسادهما قصصا
33:44جزاکاللہ خیر
33:45السلام علیکم
33:47وعلیکم السلام
33:49جی بٹا سنائیے
33:50اعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
33:56بسم اللہ الرحمن الرحیم
34:00قال ذلك ما کننا نبجی
34:04فرتدہ
34:05بٹا بٹا آپ غلطی کر رہی ہو
34:08فرتدہ
34:10اس کو ذرا کھنش کے پڑھیں گے
34:12فرتدہ
34:13علی آسادهما قصصا
34:16فرتدہ
34:17یہ ارتدہ میں
34:18جو آخر میں
34:19اس کو ایک علیف کی مدار
34:23کھنش کر پڑھنا ہے
34:24ٹھیک ہے
34:24بہت بہت شکریہ
34:25ناظرین و سامعین
34:25اس کے ساتھ
34:26ہمارے اس پروگرام کا
34:27وقت
34:28اپنے اختتام کو پہنچا
34:30یہ پروگرام جسے آپ
34:30روزانہ
34:31علاوہ ہفتہ و توارکے
34:32سپہر
34:33چار بجے سے
34:34دہا کرتے ہیں
34:35اور صبح سات بجے سے
34:37یوپی ٹیڈی کاس میں
34:38یہ پروگرام پیش کیا جاتا ہے
34:39اپنے فیڈبیک سے
34:41ضرور آگاہ کیجئے گا
34:42www.aryqtv.tv
34:45پر آپ ہمیں
34:46جوائن کر سکتے ہیں
34:47اور یوٹیوب پر یہ
34:48پروگرام دیکھنا چاہیں
34:49تو اس پروگرام کے
34:49نام کے ساتھ
34:50ڈیٹ کے ساتھ سرچ کیجئے
34:51اس پروگرام سے
34:52مستفیز ہوں
34:53اور اوروں کو بھی
34:54ترخیب دیجئے
34:55زندگی رہی تو انشاءاللہ
34:56کل سیم ٹائم
34:57آپ کی خدمت میں پھر حاضر ہوں گے
34:59اس حد تک کیلئے
35:00آپ سے اجازت چاہیں گے
35:01پروگرام قرآن سنئے
35:02اور سنائیے کے محسبان
35:04محمد سحیل رضا امجدی
35:06اور اے آر وائی کیو ٹی وی
35:07کی پورے ٹیم کو دیجئے
35:08اجازت اس دعا کے ساتھ
35:09کے لرب العالمین
35:10آپ کا ہم سب کا حامی و ناصر رہے
35:14السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
Be the first to comment