- 7 weeks ago
Follow me for Islamic Historical Movies and videos.
Category
🎥
Short filmTranscript
00:00How are you?
00:05If in the 9th century, 9th century of Europe,
00:09it would be 4999,
00:12then it would be something like this.
00:15This is a very complex number.
00:18It is to remember to remember, plus minus, multiply,
00:21give it a good job.
00:24This system is very good.
00:38This system is very good.
00:40This is a problem with any calculation.
00:44different currencies, values, state's tax percentage, building design, geometry, or
00:51or anything like that, all things are difficult to do.
00:55How much more is it difficult to do.
00:58But this number system has no more than that.
01:02506-506 BCE, before common era, when the Roman Republic was created by the Roman Republic,
01:10this system was created.
01:12This system has been passed by and the 57th and 57th BCE when Republic of Romain Empire has been passed.
01:20This system has been passed by.
01:23This system has been passed by Western and Arab countries.
01:27This system has been passed by a small thing, but the system has been passed by European countries.
01:34This was the 0, 0.
01:36while zero of the use of Indus Valley Civilization
01:40and the second year of the second year
01:41C.E.E.
01:42and this year of Mathematicians
01:43was used to be
01:44when the 7th year of Indus Valley
01:47was used to be
01:49and the development of Indus Valley
01:50was used to be
01:51so here of Math's science
01:53has reached the end of the year
01:559th century
01:56and B.E.D.
01:57and B.E.D.
01:58in Indus Valley
02:00translated from Indus Valley
02:02in Indus Valley
02:04in Indus Valley
02:05has been used in Arabic and Romans'
02:06which is a complicated number system
02:08to be easily used for zero.
02:12Polymaths has been used in the history of scholars
02:15that have been used in many disciplines
02:17and many disciplines have been very good.
02:20It was very popular that scholars
02:23only one discipline in one discipline
02:26could not be used in science, philosophy,
02:28medicine, and geography
02:30as well as scientific and scientific
02:33Rastu, Ibn Sina, Rinaldo Da Vinci, Ibn Rushd, Ibn Hashem, Ibn Khaldun, Galilio
02:38اور Ibn Sina جیسے کتنے ہی تاریخی سکولرز ہیں جو دراصل Polymaths تھے
02:43آج کے دور میں چونکہ ہر علم میں بے حد تحقیقات ہو چکی ہیں
02:47علوم بہت زیادہ آگے بڑھ چکے ہیں
02:49اس لیے کسی ایک فیلڈ کے ایکسپرٹ کے لیے بہت مشکل ہوتا ہے
02:52کہ وہ کسی دوسرے ڈسپلن میں بھی اتنا ہی وقت دے سکے
02:56تو آج کر آپ کو Polymaths کم اور ایک ڈسپلن کے سپیشلسٹ زیادہ ملیں گے
03:01تو خیر ہم بات کر رہے تھے کہ انڈس سے ہندوستان سے
03:04صفر زیرو کا استعمال عرب میں پہنچا
03:07جہاں Polymath ابن موسیٰ الخوارزمی نے اسے سمجھا اور متعارف کروایا
03:12اس زمانے میں انڈس ریور سائیڈ سے آنے والی ہر چیز کو ہندو کہا جاتا تھا
03:16تو صفر کے ریاضی طریقے کو میت طریقے کو
03:19زیرو بیسٹ نمبر سسٹم کو بھی ہندو میت کہا جانے لگا
03:22سکولر ابن موسیٰ الخوارزمی نے اپنی کتاب الجبر المقابلہ میں
03:26ہندو ڈجٹ سسٹم پر تفصیل سے لکھا اور اس کے فوائد بھی بتائیں
03:30یہ کتاب بنیادی طور پر میتھمیٹکس پر تھی
03:33جس میں الجبرے کا استعمال تفصیل سے لکھا گیا تھا
03:36اس کتاب کی خصوصیت یہ تھی کہ پہلی بار کسی میتھمیٹیشن نے
03:40کتاب میں صرف اشارے سمبلز استعمال کرنے کے بجائے
03:43پوری تفصیل سے ایک ایک قاعدہ اور سٹیپ لکھا تھا
03:46ورنہ اسے پہلے میتھمیٹیشن صرف ایکویشنز اور ان کی علامتیں لکھتے تھے
03:51جس کے باعث ان کی کتابیں صرف اس عادزہ کے کام آ سکتی تھی
03:55یا پھر وہ خود یہ کتابیں اپنے سامنے اپنے شاگردوں کو پڑھا سکتے تھے
03:58جبکہ الخوارزمی کی 820CE میں لکھی گئی یہ کتاب
04:03اس وقت کا کوئی بھی پڑھا لکھا شخص خود سے پڑھ اور سمجھ سکتا تھا
04:07اس میں پہلی بار الجبرا کو میتھ سے الگ ایک مکمل نئے ڈسپلن کے طور پر بیان کیا گیا تھا
04:13اسی کتاب کی وجہ سے آج تک میتھ کی اس شاہ کو
04:16جو ایکویشنز اور نامعلوم نمبرز کو ایکس کو معلوم کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں
04:21الجبرا کہا جاتا ہے
04:22انہی عظیم میتھمیٹیشن اور فلوسفر الخوارزمی کے نام پر ہی
04:26آج سٹیپ بائی سٹیپ پرابلم سالونگ ایکویشن سسٹم کو
04:29الگوریتم کہا جاتا ہے
04:31وہ ایسے کہ جب یورپینز نے الخوارزمی کی باتیں ان کی کتابیں ٹرانسلیٹ کی
04:35تو خصوصا لاتینی زبان میں
04:37الخوارزمی الگوریتمی تلافظ میں بدل گیا
04:40ان کی کتابوں میں جو سٹیپ بائی سٹیپ
04:43مرحلہ وار
04:43پرابلم سالونگ کا ریاضی کے مسائل حل کرنے کا طریقہ تھا
04:47وہ مغربی دانشوروں اور انجینئرز کو اتنا سائنٹیفک لگا
04:50کہ انہوں نے اس پروسس کو انہی کے نام پر
04:53الگوریتمی سے الگوریتم کہنا شروع کر دیا
04:55اور یہ سلسلہ آج بھی جاری ہے
04:57سوشل میڈیا ایپس اور گیمز کے بیک اینڈ پر موجود
05:00جو پروگرامنگ ہوتی ہے
05:01اس کو سب آج الگوریتم ہی کہتے ہیں
05:03سائٹس کے الگوریتم
05:05ساتھیو مسلم گولڈن ایج کے الخوارزمی
05:08وہ سکولر تھے جنہوں نے جدید دنیا کو
05:10الجبرہ کے پیچیدہ مسائل حل کرنا سکھائے
05:12گو کہ یہ پہلے ایسے سکولر نہیں تھے
05:15لیکن یہ ضرور تھا کہ انہوں نے پہلی بار
05:17ایسی کتاب لکھی
05:18جسے پڑھ کر عام لوگ
05:20اپنی جائداد، ٹریڈ، لیندین اور ٹیکس وغیرہ
05:23کے مسائل خود حل کر سکتے تھے
05:25کیونکہ انہوں نے صرف فارمولے نہیں لکھے
05:27بلکہ عام مسائل ان کے حل کے لیے
05:29ایک ایک سٹیپ کے ساتھ
05:30مکمل پیراگراف لکھے
05:32ایک سٹیپ لکھتے تھے پھر ایک پورا پیراگراف لکھتے تھے
05:34مثلا انہوں نے اس قسم کے سوارات لکھے
05:37اور جواب دیئے کہ جائداد کس طرح تقسیم ہوگی
05:39اگر ایک باپ کے کئی بچے ہیں
05:41کچھ وفات پا گئے ہیں
05:42اور کچھ کی اولادیں بھی موجود ہیں
05:44لیکن وہ خود موجود نہیں
05:45جبکہ زمین کا کچھ حصہ زرخیز ہے
05:47کچھ بنجر ہے
05:48کچھ غلام بھی ہیں
05:49کچھ بڑے غلام ہیں
05:51کچھ کم عمر ہیں
05:52تو یہ سب آخر کیسے تقسیم ہوگا
05:54اس مشکل مسئلے کو کیسے حل کیا جائے گا
05:56عام لوگ خود سے کیسے حل کر سکتے ہیں
05:58ایک پڑا لکھا شخص
05:59اس کے لیے انہوں نے فارمولے
06:01اور ان کو حل کرنے کے لیے
06:03پورے پورے پیراگراف
06:04ہیلپ کے لیے مدد کے لیے لکھیں
06:05ابو موسیٰ الخوارزمی نے
06:07قدیم یونانی پولی میت
06:09ٹولمی کا بنایا ہوا
06:10دنیا کا نقشہ بھی درست کیا
06:12ٹولمی کے ورڈ میم میں
06:14دراصل کئی اہم شہر اور جزائر
06:15مسنگ تھے
06:16وہ الخوارزمی نے اس میں شامل کیا
06:18پھر دریائے نیل کے نکلنے سے
06:20سمندر میں گرنے تک کا
06:21بہت پیچیدہ نقشہ انہوں نے
06:23مکمل کیا
06:23جس کے لیے انہیں اپنی جان جوکوں
06:25میں ڈالنا پڑی
06:26بہت محنت کے بعد
06:27ایک سروے اور نقشہ مکمل ہوا
06:28کیونکہ یہ آپ پاشی کے نظام
06:30کے لیے اس کا نقشہ مکمل ہونا
06:31بہت ضروری تھا
06:33انہیں خلیفہ المامون الرشید
06:35اور واسق بللہ کی کئی بار
06:36اہم سفارتکاری کے لیے
06:38بیرونے ملک بھی جانا پڑتا تھا
06:40موسیٰ الخوارزمی کا مقام
06:41اسلامی تاریخ ہی میں نہیں دوستو
06:43بلکہ دنیا کی تاریخ میں
06:45بہت بلند ہے
06:45لیکن عجیب بات یہ ہے
06:47کہ این اسلام کے سنہری دور میں
06:49بیت الحکمت میں موجود ہونے والا
06:51یہ سائنسدان یہ فلوسفر
06:52اچانک تاریخ سے غائب ہو جاتا ہے
06:54کہتے ہیں کہ الخوارزمی
06:56جو کہ ایرانی آتش پرست تھے
06:58انہوں نے بغداد کے بیت الحکمت میں
07:00پھر کسی وقت اسلام قبول کر لیا تھا
07:02ان کی رہائش مستقل بغداد ہی میں ہو گئی تھی
07:04عباسی خلیفہ المتوقل کے دور میں
07:07ان جیسے مسلم سکولرز
07:08دیگر جو مسلم سکولرز تھے
07:10الکندی ابن حساق
07:11اور جاہز وغیرہ کے ساتھ
07:13بہت برا سلوک کیا گیا
07:14لیکن ہم یہ نہیں جانتے
07:15کہ کیا الخوارزمی کے ساتھ
07:16بھی ایسا سلوک ہوا یا نہیں
07:17کیونکہ ان کا ذکر ملتا ہی نہیں
07:20اتنا پتا چلتا ہے
07:21کہ خلیفہ المتوقل کی
07:23خلافت کے دوسرے سال
07:24آٹھ سو پچاس میں
07:25ایٹ ففٹی سی ای میں
07:27الخوارزمی کی وفات ہو گئی
07:28ان کی وفات کیسے ہوئی
07:30کس جگہ ہوئی
07:31انہیں کہاں دفن کیا گیا
07:32کسی کو آج معلوم نہیں
07:33سپین کے مرکزی شہر
07:35میٹریڈ میں
07:36ان کا مجسمہ نصب ہے
07:37چاند پر ان کے نام پر
07:39ایک چھپن کلومیٹر
07:40ڈائیمیٹر کا
07:41ایک کریٹر ہے
07:42سوویت روس
07:43ایٹیز میں
07:44اسی کے دہی میں
07:45ان کے یادگاری ٹکٹس
07:46جاری کرتا رہا ہے
07:47موڈرن اوزبکستان
07:48جہان خوارزمی پیدا ہوئے
07:50وہاں ان کے بہت
07:50بڑے بڑے یادگاری
07:51مجسمے ہیں
07:52لیکن وہ دفن کہاں ہوئے
07:54کسی کو معلوم نہیں
07:55اسی لئے ان کا
07:56مزار بھی کہیں نہیں ہے
07:57تاریخ کے چکا
07:58چون روشنی کے دور میں
08:00اس عظیم سکولر
08:01اس پولی میٹ کو
08:02یوں کھونا نہیں چاہیے تھا
08:04لیکن دیکھیں
08:04کیسا ہوا
08:06ساتھ یہ بالکل ایسے ہی
08:11جیسے اسلامی دنیا
08:12تیزی سے ترقی کر رہی تھی
08:14سنہری دور
08:15چار جہات روشنی پھیلانے لگا تھا
08:17اچانک اسے بھی گرہن لگ گیا
08:19جب خلیفہ المتوکل نے
08:21بیت الحکمت کے فلوسفرز کو
08:23نکال باہر کیا
08:24ایک عرصہ
08:25مسلم سنہری دور کا
08:26یہ ستیارہ
08:26یہ ترقی کا انجن
08:28بند رہا
08:28اسے کافی پابندیوں کے بعد
08:30پھر محدود پیمانے پر کھولا گیا
08:32لیکن اچھا ہوا
08:33کہ تب تک
08:34کاہرہ
08:34سمرکند
08:35اور غرناطہ میں
08:37سائنس ہسٹری اور فلوسفی کے
08:38مسلم پولی میٹس پہنچ چکے تھے
08:40متزلہ کی اقلیت پسندی کو
08:43منطق کو
08:43اب خلافت کے مرکز میں
08:45ابن حنبل کی قدامت پرستی
08:47نے ریپلیس کر دیا تھا
08:48امام احمد ابن حنبل نے
08:50جیل سے رہا ہونے کے بعد
08:52متزلہ کی خالی جگہ کو
08:54بہتر ریشنلزم
08:55آلہ منطق سے پر کرنے کے بجائے
08:57ایک بار پھر
08:58جبریہ جیسی آئیڈیالوجی سے پر کیا
09:01ایسی آئیڈیالوجی
09:02جس میں انسانی سوچ کی
09:03آزاد پرواز کی
09:04کوئی جگہ ہی نہیں تھی
09:06وہ روایات کی
09:07وحی کی کسی ایسی تشریح
09:09کو قبول کرنے کے لیے
09:10تیار نہیں تھے
09:11جس کے لیے
09:11اسلامی تاریخ میں
09:12سنت موجود نہ ہو
09:13وہ کٹر خیالات کے مالک تھے
09:16اکل اور ریشنلٹی سے
09:17ان کا تعلق کتنا تھا
09:19اس کے لیے یہ مثال کافی ہوگی
09:20کہ انہوں نے ساری زندگی
09:21تربوز نہیں کھایا
09:22کیونکہ انہیں
09:23کوئی ایسی روایت نہیں ملی
09:25جس میں پیغمبر اسلام نے
09:26تربوز کھایا ہو
09:27یا اس دور میں
09:28کھایا جاتا ہو
09:29اس کے باوجود
09:30کہ ان کی ایڈیولوجی کیا تھی
09:31انہیں مقبولیت بہت ملی
09:33لیکن وقت زیادہ نہیں ملا
09:35کیونکہ خلیفہ متوقل کے دور میں
09:37بہت بڑے امام احمد بن ہنبل
09:39کو رہا کر دیا گیا تھا
09:40لیکن جیل کی صوبتوں نے
09:42انہیں زیادہ جینے نہیں دیا
09:44المتوقل ہی کے دور میں
09:46ان کی وفات ہو گئی
09:47لیکن ان کی سوچ
09:48ان کی قدامت پرست
09:49لٹرل سنس میں
09:51مذہبی روایات کو
09:52سمجھنے والی ایڈیولوجی
09:53اب مرکز خلافت میں
09:55گھر کر چکی تھی
09:56پھر اس سوچ کو
09:57دربارہ خلافت کی
09:58سرپرستی بھی حاصل تھی
09:59سو یہ خوب پھلی پھولی
10:01اسے عام کرنے کے لیے
10:03اس کے مقابل ایڈیولوجیز
10:04خصوصا متزلہ کی کتابیں
10:06جلا کر
10:06ان کے علماء کو
10:07دربتر کر دیا گیا تھا
10:09فلسفے اور اکل
10:10کو برتر رکھنا
10:11ریشنیلٹی کو
10:12روایات کے الفاظ سے
10:13اوپر رکھنا
10:14اب اسلامی دنیا میں
10:16ایک بدت
10:16ایک غیر پسندیدہ
10:18چیز بن گئی تھی
10:19اس سوچ کو
10:20ایک طرف
10:20ریاست کی طاقت
10:21پھلا رہی تھی
10:22خلافت کی طاقت
10:23لیکن یہ بھی حقیقت ہے
10:25کہ مسلمانوں میں
10:26ایک کے بعد
10:27ایک بہترین سکولرز
10:28اس ایڈیولوجی کو
10:29آگے بڑھانے کے لیے
10:30محنت بھی کر رہے تھے
10:31امام احمد بن حنبل کے بعد
10:32اس سلسلے کا
10:33سب سے بڑا سکول آف دور
10:35تھا
10:35الاشریہ
10:43پیدا ہوئے
10:44لیکن دلچسپ بات یہ ہے
10:45کہ ابتدا میں
10:46انہوں نے
10:46محطلہ سکول آف پھارٹ
10:48کی کو اختیار کیا
10:49وہ محطلہ کے استاد
10:51ابو علی محمد الجبائی
10:52کے زیر تربیت تھے
10:53لیکن چالیس سال
10:54فورٹی ایرز کی عمر کے بعد
10:56انہیں اپنے استاد سے
10:57کچھ علمی اختلافات ہو گئے
10:59جن میں مسئلہ خلق قرآن
11:00نیچر آف گارڈ
11:02یعنی خدا کی ذات کیسی ہے
11:03اور تقدیر کے مسائل
11:04اس میں اہم تھے
11:05انہیں اپنے استاد سے
11:07اختلافات ہوتے چلے گئے
11:08یہاں تک کہ ایک دن
11:09انہوں نے اپنا درس
11:10الگ کر لیا
11:11اس واقعے کے پیچھے
11:13دو کہانیاں
11:13تاریخ اسلام میں
11:14بہت مشہور ہیں
11:15ایک واقعہ
11:16جس کو علمی لحاظ سے
11:17نجانے کیوں
11:17زیادہ اہمیت نہیں دی گئی
11:19وہ یہ ہے
11:20کہ ابو الحسن علی شریح
11:20کو خواب میں بار بار
11:22پیغمبر اسلام آ کر
11:23حکم دیتے تھے
11:24اس لیے انہوں نے
11:25خود کو موطزلہ سے
11:26الگ کیا
11:26دوسرا واقعہ
11:28جسے زیادہ
11:28کوٹ کیا جاتا ہے
11:29وہ ایک سوال سے
11:30تعلق رکھتا ہے
11:31جس کا جواب
11:32علی شریح کو
11:32اپنے مسلم فلسفی
11:33استاد
11:34الجبائی سے
11:35نہیں مل رہا تھا
11:36انہوں نے ایک دن
11:37اپنے استاد سے پوچھا
11:38کہ آپ کہتے ہیں
11:38خدا انصاف کرتا ہے
11:40خدا ہمیشہ
11:40اچھا کرنے کا پابند ہے
11:42خدا ہمیشہ
11:42بھلا کرتا ہے
11:43اس کا مطلب تو یہ ہوا
11:45کہ خدا پھر انصاف
11:46کا پابند ہے
11:46انصاف کچھ
11:47خدا سے شاید
11:48اوپر کی چیز ہوگا
11:50یہ تو خدا کے
11:51صفت کے خلاف بات ہے
11:52یہ نیچر آف گوڈ
11:53کے خلاف بات ہے
11:54خدا کیسے
11:55کسی بھی چیز کا
11:56پابند ہو سکتا ہے
11:56وہ تو ہر معاملے سے
11:58بالاتر ہے
11:58اومنی پوٹنٹ ہے
11:59سب سے طاقتور ہے
12:00بے نیاز ہے
12:01استاد الجبائی
12:02نے وہی جواب دیا
12:03جو بوتسلہ سکولر
12:04دیا کرتے ہیں
12:04کہ خدا کبھی بھی
12:06بے انصافی نہیں کر سکتا
12:07وہ ہمیشہ انصاف ہی کرتا ہے
12:09اس پر
12:10ابو الحسن علیہ شریع نے
12:11ایک فلسفکل سوال
12:12اپنے استاد کے سامنے رکھا
12:14انہوں نے پوچھا
12:15فرض کریں
12:15تین بھائی ہیں
12:16ایک بہت اچھی
12:17نیک اسلامی زندگی
12:18گزار کر مرتا ہے
12:19اور جنت میں جاتا ہے
12:20دوسرا
12:21برے عمال کرتا ہے
12:22اسلام سے دور چلا جاتا ہے
12:24کافر ہو جاتا ہے
12:24اور مرنے کے بعد
12:25جہنم کا اندن بنتا ہے
12:27جبکہ تیسرا بھائی
12:28بچپن ہی میں
12:29وفات پا جاتا ہے
12:30جس کے بعد
12:31نہ تو وہ جہنم میں ہے
12:32نہ جنت میں
12:33علیہ شریع نے
12:34اپنے استاد سے پوچھا
12:35کہ آخر کیوں
12:36اس تیسرے بھائی کو
12:37انصاف کے مطابق
12:38پورا موقع نہیں ملا
12:39کہ وہ جو بھی
12:40اچھے عمال
12:40یا برے عمال کر کے
12:42پھر اپنے بارے میں
12:43فیصلہ کرواتا
12:44استاد نے جواب دیا
12:45کہ ہو سکتا ہے
12:46خدا جانتا ہو
12:47کہ یہ بچہ بڑا ہو کر
12:48کافر بنے گا
12:49اور جہنم میں جائے گا
12:50اس لئے خدا نے
12:51اس بچے کو
12:51اس عذیت سے بچا لیا
12:53اور بچپن میں ہی
12:54اپنے پاس بلالی
12:55ابو حسن العشری
12:56اسی کشم کشمے تو تھے
12:57انہوں نے کہا
12:58نہیں
12:59اگر ایسا ہے
13:00تو پھر آخر
13:01جو بھائی بڑا ہو کر
13:02برے کام کر کے
13:03جہنم میں گیا
13:03اس کی عمر
13:04خدا نے کیوں
13:05دراز کی
13:05کہ وہ
13:06اس انجام کو پہنچے
13:07اسے بھی بچپن میں
13:08اپنے پاس بلالیا ہوتا
13:09اسے بھی موت دے دی ہوتی
13:10تاکہ وہ
13:11کافر ہونے سے
13:11جہنم کی تکالیف سے
13:12بچ جاتا
13:13کیا خدا ہمیشہ
13:14اپنی مخلوق کا
13:15بھلا نہیں سوچتا
13:16آپ کا خیال میں
13:17پھر انہوں نے
13:18یہ بھی سوال کیا
13:18کہ دنیا کے زیادہ تر
13:19لوگ تو کافر ہی مر جاتے ہیں
13:21تو کیا اگر خدا چاہتا
13:22تو سب کو
13:22ہدایت نہ دے دیتا
13:24تاکہ ان کے لیے
13:25بہترین مستقبل ہوتا
13:26وہ بھی جنت میں جاتے
13:27ان سب باتوں سے
13:29ابو الحسن العشری
13:30نے نتیجہ نکالا
13:31کہ موزلہ کے یہ تھیوری
13:33ان کا یہ نظریہ
13:34کہ خدا ہمیشہ
13:35اچھا کرنے کا
13:36انصاف کرنے کا
13:37درست کرنے کا
13:37پابند ہے
13:38درست نہیں ہے
13:39اس کے مقابلے میں
13:40علشری سکول آف تھوڈ
13:41نے یہ نظریہ
13:42اپنایا
13:42کہ خدا کسی چیز
13:44کا پابند نہیں
13:44اس کی مرضی ہے
13:45وہ جو چاہے کرے
13:46وہ جو بھی کرے گا
13:48وہ اس کا عمر ہوگا
13:48وہی سچائی
13:49وہی انصاف ہوگا
13:50خواہ اس کی کوئی لوجک
13:52کوئی منطق
13:52بظاہر ہو یا نہ ہو
13:54انسان کا کام
13:55یہ نہیں
13:55کہ وہ خدا کی منطق
13:56ریزن لوجک
13:57کو سمجھے
13:58اس کا کام بس یہ ہے
13:59کہ وہ اطاعت کرے
14:00خدا کسی انصاف
14:02یا چھائی
14:03یا قانون فطرت
14:03کا پابند نہیں ہے
14:05وہ بس کرتا ہے
14:06وہ بس حکم دیتا ہے
14:07اور جو چاہے
14:08فیصلہ کرتا ہے
14:09جبکہ انسان آزاد
14:10نہیں ہے
14:10انسان خدا کی
14:11لکھی ہوئی تقدیر
14:13کا پابند ہے
14:14لیکن یہ تقدیر
14:15خدا نے کیوں لکھی ہے
14:16کیسے لکھی ہے
14:17یہ بھی انسان کے
14:18سمجھنے کی بات نہیں
14:19بس ماننے کی
14:20رضا مندی کی بات ہے
14:21انسان کو اس پر
14:22راضی ہونا ہے
14:23انسان کے لیے
14:24تسلیم و رضا
14:25اصل چیز ہے
14:26نہ کہ اطصاف
14:27اور لوجک
14:27سمجھ کر
14:28خدای فیصلوں کی
14:29تشریح کرنا
14:29اس کا کام ہے
14:30ساتھیوں
14:31اس اختلاف کے بعد
14:33ابو الحسن علیہ شریع
14:34نے اپنا
14:35سکول
14:35الگ کر لی
14:36اپنا سکول
14:37آف تھوٹ
14:37الگ بنایا
14:38جس میں پھر
14:38ملسلہ کے
14:39علم القلام
14:40کو ایک بلکل
14:40نئی شکل دی گئی
14:42یہ ایک بہت
14:42ساتھیوں پیچیدہ
14:43بحث ہو جائے گی
14:44مختصرا یہ جان لیں
14:45کہ اس کے بعد سے
14:46آج تک
14:47مسلمانوں میں
14:48یہی سکول آف تھوٹ
14:49روح روا ہے
14:50اسی سکول آف تھوٹ
14:51نے
14:51اکل کو
14:52برتر ماننے والی
14:53سوچ کو
14:54شکست فاش دی
14:56اور روایات کی
14:57سند
14:57اور الفاظ کے
14:58مانی کے پیچھے
14:59ساری دھوڑ دوب
15:00شروع کی
15:01ساری کوششیں
15:02قدیم سوچ
15:03کو سمجھنے میں
15:04لگانا ہی
15:04ان کے نزدیک
15:05موتبر کام تھا
15:06علاشری
15:07موتزلائٹس کے
15:08کاز این ایفیکٹ
15:09یعنی
15:10ہر عمل کے پیچھے
15:11کوئی وجہ ہوتی ہے
15:12اللہ تو
15:12معلول کا جو
15:13اصول ہے
15:13اس اصول کے
15:14بنیادی طور پر
15:15خلاف تھے
15:16یعنی
15:17ایسا نہیں
15:17کہ ہم کھاتے ہیں
15:18اور اس کے نتیجے میں
15:19پیٹ بھرتا ہے
15:20ایسا نہیں
15:21کہ خوشک پتوں کو
15:22چنگاری دکھائی جاتی ہے
15:23تو آگ بھڑک اٹھتی ہے
15:24ایسا نہیں
15:25کہ کسی کے سر پر
15:26پتھر لگتا ہے
15:27تو اسے چوٹ لگتی ہے
15:28درد ہوتا ہے
15:28ان کے نزدیک
15:29خدا
15:30کاز این ایفیکٹ
15:31سمیت
15:32کسی بھی
15:32قدرتی اصول کا
15:33پابند نہیں
15:34ان کے مطابق
15:35اگر خدا نہ چاہے
15:35تو کھانا کھانے کے
15:36باوجود پیٹ نہیں بھرے گا
15:38وہ چاہے گا
15:39تو تھوڑا سا کھانا
15:40بہت سے لوگ کھا جائیں گے
15:41اور پھر بھی کھانا
15:41ختم نہیں ہوگا
15:42اسی طرح
15:43چنگاری دکھانے سے
15:44آگ نہیں لگتی
15:45بلکہ چنگاری دکھانے کے بعد
15:47خدا کی اجازت آتی ہے
15:48حکم ہوتا ہے
15:49تو آگ لگتی ہے
15:50یعنی یہ اصول نہیں
15:51کہ چنگاری دکھانا
15:52ایک قوز ہے
15:53اور اس کا ایفیکٹ
15:54آگ لگنا ہے
15:55یہ اصولی طور پر
15:57ہر جگہ
15:57ہر وقت
15:58ہر صورت میں ہوگا
15:59یہ اصول نہیں ہے
15:59الاشری سکول آف تھوڑ کے مطابق
16:01قدرت کا اگر کوئی اصول ہے
16:03تو وہ یہ ہے
16:04کہ جو ہوگا
16:05خدا کی مرضی سے ہوگا
16:06اور یہ مرضی
16:07ہر لحظہ
16:07ہر لمحہ
16:08ہر آن
16:08جلوہ گر ہوتی ہے
16:10نیچرل لاز
16:11کچھ نہیں ہے
16:12کیونکہ کائنات کا ہر لمحہ
16:13خدا کا تازہ موجزہ ہے
16:15وہ ہر عمل کا حکم دیتا ہے
16:17جس سے وہ ہو جاتا ہے
16:18وہ فرشتوں کا بھی محتاج نہیں
16:20کیونکہ کبھی وہ فرشتوں کے ذریعے
16:21عمل کرواتا ہے
16:22اور کبھی ان کے بغیر
16:23اسی طرح
16:24کسی کو چوٹ لگتی ہے
16:26تو جب تک خدا کا حکم نہ ہو
16:27اس چوٹ کا ایفیکٹ نہیں آئے گا
16:29یعنی اسے زخم نہیں لگے گا
16:30اور درد بھی نہیں ہوگا
16:32مثال کے طور پر
16:33وہ اس کے لیے
16:33حضرت ابراہیم کے لیے
16:34آگ کے
16:35ڈھنڈے ہو جانے کی مثال
16:36بھی عام دیا کرتے تھے
16:37سادہ الفاظ میں
16:39یوں سمجھیں
16:39کہ علیہ شریعہ نے
16:40فلسفے اور سوچ کے
16:41سب سے بڑے اصول
16:42قوز این ایفیکٹ کو
16:43اصولی طور پر
16:44مسترد کر دیا تھا
16:46انہوں نے
16:46سچائی کی تلاش
16:47مشاہدے اور
16:48عقل کے ذریعے کرنے
16:49کی سوچ کو
16:50اسلامی فلسفی سے
16:51اسلامی حکمت سے
16:53جیسا کہ اس کو
16:53وہ کہتے ہیں
16:54اسے قرید کر پھینک دیا
16:56اس سوچ کے
16:57مخالف جو موزلہ
16:58اور دوسرے فلسفرز تھے
16:59ان کی سوچ یہ تھی
17:00کہ خدا نے کائنات
17:01کچھ اصولوں کے تحت
17:02بنائی ہے
17:03اور ہر کام
17:03اصول کے تحت ہی ہوتا ہے
17:05خدا بھی انہی اصولوں
17:07کے مطابق کائنات
17:07کو گورن کرتا ہے
17:08چلاتا ہے
17:09وہ اس بات کو
17:10نہیں مانتے تھے
17:11کہ ایک چھڑی سے
17:12سمندر دو حصوں میں
17:13بڑھ سکتا ہے
17:13آگ تھنڈی ہو سکتی ہے
17:15کوئی شخص
17:15اپنے لگتے جگر کو
17:16قتل کرنے کو
17:17ایک اچھا عمل
17:18سمجھ سکتا ہے
17:18وہ کہتے تھے
17:19کہ یہ سب چونکہ
17:20غیر منت کی باتیں ہیں
17:21تو یقیناً
17:23خدا تو غیر منت کی
17:23بات نہیں کر سکتا
17:24اس کے پیچھے
17:25ضرور کوئی اور بات ہے
17:26جسے ہم سمجھنے کی
17:27غلطی کر رہے ہیں
17:28تو اس کی
17:29تعویلات کیا کرتے تھے
17:30کیونکہ
17:31ان کے مطابق
17:32خدا کبھی
17:32اپنے اصولوں کے
17:33خلاف نہیں جاتا
17:34تو اس سوچ
17:35یعنی
17:35کاز این ایفیکٹ
17:36کا انکار کرنے کے بعد
17:37اس کے دو نتائج
17:39مسلمانوں کو
17:39آئندہ صدیوں میں
17:40آنے والے وقتوں میں
17:41بھکتنا پڑے
17:42ایک یہ کہ
17:43مسلمانوں میں
17:43کاز این ایفیکٹ
17:44کا تعلق جاننے کے لیے
17:46جو سائنسز
17:47ڈویلپ ہو رہی تھی
17:48جو جیومیٹری
17:49میت
17:49فلس فور
17:50منطق ترقی کر رہا تھا
17:51وہ پہلی
17:52پریورٹی لسٹ سے
17:53خارج ہوا
17:54اور ترجیحات میں
17:55نیچے چلا گیا
17:56پھر اس کے بعد
17:58یہ ناپسندیدہ ہوا
17:59اور پھر ختم ہوتا
18:00چلا گیا
18:01اب اقلیت پسندی
18:02عملیت پسندی
18:03اور کائنات کے
18:04اصولوں کی
18:05تسخیر میں
18:05ان کو جاننے
18:06کی جدوجہد میں
18:07جانا پہلی ترجیح
18:09نہیں رہا
18:09پہلی ترجیح
18:10عربی زبان میں
18:11مہارت
18:12روایات کی
18:12اصنات چیک کرنے
18:13کی صلاحیت
18:14اور وحی کو
18:15محفوظ کرنا
18:16ہو گئی تھی
18:17دوسرا نتیجہ
18:18ساتھیوں
18:19اس سوچ کا یہ نکلا
18:20کہ مسلمانوں میں
18:20سائنسدانوں کے بجائے
18:21قوز این ایفیکٹ
18:22کا تعلق جاننے والے
18:23سکولرز کے بجائے
18:24تسلیم و رضا
18:25کا پرچار کرنے والے
18:27صوفیہ
18:27محدثین
18:28مفسرین
18:29اور روحانیت
18:30کا رجحان
18:31رکھنے والے
18:31لوگوں کا
18:32زیادہ
18:33قدو کامت
18:34بڑھنے لگا
18:35ان نتائج کے پھر
18:36اثرات کیا ہوئے
18:37صرف
18:37چند واقعات
18:38آپ کے سامنے لگتے ہیں
18:39جب میڈل ایجز میں
18:40یورپ میں
18:41پلیک کی
18:41تاؤن کی
18:42وبا پھیلتی
18:43تو مسلمان علماء میں
18:44ایک گروپ
18:45مریضوں کو
18:45الگ کرنے
18:46جسے مورڈن
18:47عربان میں
18:47کورنٹائن
18:48کہتے ہیں
18:48یہ کرنے
18:49کا مشورہ دیتا
18:50ان کا موقف یہ تھا
18:51کہ وبائی بیماریاں
18:53وائرل ڈیزیز
18:54ایک شخص سے
18:54دوسرے کو
18:55لگتی ہیں
18:55لیکن
18:56اشری سکول آف تھوٹ
18:58والے جو
18:58کاؤز این افیکٹ
18:59کے اصولی
18:59قانونی
19:00تعلق کے خلاف
19:01تھے
19:01وہ اس مسئلے
19:02کو اکل سے
19:03سمجھنے کے بجائے
19:03مذہبی روایات میں
19:05الفاظ میں
19:06اس کا حل
19:06تلاش کرتے تھے
19:07کہ آیا
19:07اسلامی روایات میں
19:09کہیں
19:09اس بارے میں
19:10کوئی حکم آیا ہے
19:11وہ کچھ ایسی
19:12روایات سامنے
19:13لاتے جو بتاتی ہیں
19:14کہ وبائی بیماریاں
19:15چھونے سے پھیلنے
19:16والی بیماریاں
19:17ہوتی نہیں
19:17خاص طور پر
19:18صحیح بخاری کے
19:19چپٹر سیونٹی سکس
19:20کتاب الطب کی
19:21حدیث جن میں
19:22شگون
19:23اور چھونے سے
19:24پھیلنے والی
19:24بیماریوں کی
19:25یکسر نفی کی گئی ہے
19:26وہ روایات
19:27سامنے لاتے
19:28کچھ علماء
19:29اس حدیث کا بھی
19:29حوالہ دیتے تھے
19:30جس میں کہا گیا تھا
19:31کہ تاؤن خدا کا
19:32عذاب ہے
19:33اس کا زیادہ حصہ
19:34پچھلی امتوں پر آ چکا
19:35کچھ باقی ہے
19:36جو کبھی آتا ہے
19:37کبھی چلا جاتا ہے
19:38اس لیے جہاں
19:39تاؤن کی وبا
19:39پھیلی ہوئی ہو
19:40وہاں کوئی نہ جائے
19:41لیکن اگر کوئی
19:42وہاں موجود ہو
19:43تو وہ وہاں سے
19:44نہ ہٹیں
19:45اس روایت سے علماء
19:46اس لیے وباہی مرض
19:47کا ثبوت نہیں لیتے تھے
19:48کہ اس میں واضح طور پر
19:49ان کے خیال میں
19:50تاؤن کو ایک عذاب
19:51کہا گیا ہے
19:52اور جہاں یہ عذاب ہو
19:53وہاں نہیں جانا چاہیے
19:55کیونکہ وہاں
19:56خدا کی ناراضی
19:57برس رہی ہے
19:57اور جو لوگ
19:58اس ناراضی میں گھر جائیں
20:00اس عذاب میں گھر جائیں
20:01انہیں خدا کے
20:01اگلے حکم کا انتظار
20:02کرنا چاہیے
20:03سو علماء کے نزدیک
20:04یہ روایت بھی
20:05وائرل ڈزیزز کا
20:06ثبوت نہیں تھا
20:07ان کے مطابق
20:08چودوی صدی میں
20:09خاص طور پر
20:10ابن حجر اسکلانی
20:11اور ابن الوردی
20:12جیسے بڑے علماء دین
20:13بھی بلیک ڈیت کی
20:14وبا کے دوران
20:15اس کی نفی کرتے تھے
20:16کہ وبائی مرز
20:17وائرل انفیکشن
20:18کوئی چیز ہوتی ہے
20:19ان کے مقابلے میں
20:20ساتھیوں ایک مسلم
20:21سکولر ہی تھے
20:22ابن الخطیب
20:23جو ماہر طب تھے
20:24یعنی ڈاکٹر تھے
20:25فلسفی تھے
20:26اور عشری نظریات کے خلاف
20:28قاضین افیکٹ کے ساتھ تھے
20:30وہ خم ٹھونک کر
20:31کھڑے ہو جاتے تھے
20:32یہ غرناطا کے
20:33گرینڈ وزیر بھی رہے تھے
20:35آج سپین میں
20:36جو الہمرہ کا
20:37عظیم و شان محل ہے
20:38اس کی دیواروں پر
20:39آج بھی ان کی شاعری لکھی ہے
20:40اس دور کے
20:42ابن الخطیب
20:43مسلمانوں کو
20:44کارنٹائن کرنے
20:44اور وبائی امراض سے
20:45بچنے کے لوجیکل
20:46طریقے بتاتے تھے
20:47اور اس کو تسلیم کرتے تھے
20:48کہ وبائی مرز
20:49مشاہدے سے ثابت ہے
20:50چنانچہ یہ ہے
20:52لیکن مسلمانوں میں
20:53طاقتور علماء کا
20:54بڑا طبقہ
20:55اس سوچ کے خلاف تھا
20:56خاص طور پر
20:57کازو القزا
20:57چیف جسٹس
20:58اور دربار کے
20:59کچھ طاقتور عمرہ
21:00ان سے بہت تنگ تھے
21:01جب ایک بار
21:02وہاں پلیگ پھیلنے لگا
21:03تو ان دنوں میں
21:04ابن الخطیب نے
21:05ان علماء سے
21:06ہٹ کر موقف اپنایا
21:07کہ چھونے سے
21:08بیماریاں پھیل سکتی ہیں
21:09اس لیے سب لوگ
21:10احتیاط کریں
21:11وبائی امراض ہوتے ہیں
21:12تو ان سب لوگوں کو
21:14ابن الخطیب کے خلاف
21:15ایک مذہبی بہانہ مل گیا
21:16انہوں نے
21:17ابن الخطیب کو
21:18کافر اور زندیق
21:19ٹھہرانا شروع کر دیا
21:20ان کے خلاف
21:21چیف جسٹس نے
21:22پورا مقدمہ
21:23تیار کیا
21:23اسی زمن میں
21:24اور انہیں
21:25گرفتار کر کے
21:25عدالت کے سامنے
21:26پیش کیا گیا
21:27عدالت میں
21:28ابن الخطیب نے
21:29اپنے نظریات کا
21:29دفاع کیا
21:30اور ثابت کرنے کی
21:31کوشش کی
21:31کہ وہ کسی
21:32کفر یا بیدت کے
21:33منتقب نہیں ہوئے
21:34بلکہ جو وہ
21:35کہہ رہے ہیں
21:36وہ منتقی
21:37لوجیکل
21:38اور این اسلام کے
21:39مطابق ہے
21:39جس وقت
21:40یہ مقدمہ
21:41چل رہا تھا
21:42ساتھیو
21:42تو غرناطا کی
21:43حکومت بدل چکی تھی
21:44ابن الخطیب
21:45وزیر کے عہدے پر
21:46بھی نہیں رہے تھے
21:47اور انہیں
21:48جو حکومتی مدد
21:49ملتی تھی
21:49جو سپورٹ تھی
21:50وہ بھی نہیں تھی
21:51مقدمے کے دوران
21:52ججز کی جانبداری
21:53بہت واضح تھی
21:54لیکن ابن الخطیب
21:55دلائل
21:55مسلسل دے رہے تھے
21:57اور دلائل کی
21:58بازی جیتنا چاہتے تھے
21:59سو کیا ہوا کہ
22:00اس سے پہلے کے
22:01مقدمے کا
22:02حتمی فیصلہ ہوتا
22:03ایک رات سوتے میں
22:04ان پر حملہ کیا گیا
22:05اور ان کے گلے میں
22:06رسی ڈال کر
22:07اتنے بل دیئے گئے
22:08کہ ان کی گردن
22:09ٹوٹ گئی
22:10رات میں ہی انہیں
22:11کہیں پھر دفن کر دیا گیا
22:12اگلے دن صبح
22:13جب خبر پھیلی
22:14کہ ابن الخطیب
22:15مارے جا چکے ہیں
22:16تو ان کے دشمنوں کے
22:17دل اس پر
22:17تھنڈے نہیں ہوئے
22:18انہیں لگا
22:19کہ ان کے کچھ
22:19ارمان ابھی رہ گئے ہیں
22:21انہوں نے
22:21قبر تلاش کی
22:22اس میں سے
22:23ابن الخطیب کی
22:24لاش نکال لی
22:24اور باہر رکھ دی
22:25پھر اسے آگ لگا دی
22:27جب ان لوگوں کا
22:28کلیجہ تھنڈا ہو گیا
22:29تو اس لاش کو
22:30وہ وہیں چھوڑ کر
22:31چلے گئے
22:32جس کے بعد پھر انہیں
22:33کچھ دوسری لوگوں
22:34نے آ کر دفن کیا
22:35یہی وجہ ہے
22:36کہ انہیں
22:36ظلمیتین
22:37اگر میں تلفز
22:38ٹھیک بول رہا ہوں
22:39تو یہ ان کو
22:40کہا جاتا ہے
22:41دو مہیتوں مالا
22:42یعنی جسے دو بار موت ہے
22:43انہیں مارنے کے بعد
22:45ان کی کتابیں
22:46اور تحریریں
22:46بھی غرناطا کے
22:47چراہے میں لا کر
22:48جلا دی گئیں
22:49یہ سارا تماشا
22:50شہر کے لوگوں
22:51نے کھلے عام دیکھا
22:52مراکش کے
22:53حکمران قاندان میں
22:54ابن الخطیب کے
22:55چاہنے والے
22:56کچھ تعداد میں تھے
22:57انہوں نے
22:58ابن الخطیب کی
22:58جلی ہوئی لاش کو
22:59فس شہر میں
23:00باب المحروق گیٹ کے
23:01اندر
23:02مراکش میں
23:03دفن کروایا
23:04یہ قبر آج بھی
23:06یہاں موجود ہے
23:06اور مسلم تاریخ میں
23:08عقل کے خلاف
23:09فتح کا
23:09ایک سنگ مین
23:10دکھا رہی
23:11اسی طرح
23:12باب الحکمت
23:13جس کی آزادی
23:14چھین لی گئی تھی
23:15وہ اب بابندیوں
23:16کے زیر سایہ
23:16کام کرتا رہا
23:18جس کے بعد سے
23:18مسلمانوں میں
23:19یہ سوچ بھی
23:20پروان چڑھنے لگی
23:21کہ آخر
23:21سائنسیز کی
23:22مسلمانوں کو
23:23ان سائنسیز کی
23:24کیا ضرورت ہے
23:25جن پر پہلے کام
23:25ہو رہا تھا
23:26خوارد میں
23:26میرا کر رہے تھے
23:27ان کے نزدیک
23:28عربی گرائمر
23:29سب سے اہم چیز تھی
23:31صرف و نحو کی
23:32تعلیم مسلمانوں کی
23:33دانش کے لیے
23:33بنیادی ضرورت تھی
23:34کیونکہ اسی کی
23:35مدد سے روایات
23:36اور قدیم علم
23:37کو سمجھنے کے لیے
23:38اسلامی علم
23:39کو سمجھنے کے لیے
23:40مدد ملتی تھی
23:41اسی سوچ نے
23:42رفتہ رفتہ
23:43آسٹرانومی
23:43جیالوجی
23:44فلسفہ اور
23:55کہ یہ علوم
23:56دوسری ترجیح میں
23:57چلے گئے
23:57سانوی حیثیت
23:58اختیار کر گئے
23:59کائنات اور
24:00سچائی پر شک کرنا
24:01اور اس کی حقیقت
24:02تک پہنچنے کے لیے
24:03بال کی کھال
24:04اتارنا
24:05ایک ناپسندیدہ
24:06اور غیر ضروری
24:07عمل بن گئے
24:07آج جو بڑے بڑے
24:08مقبول نام ہیں
24:09مسلم ہسٹری کے
24:10انہوں نے
24:11مسلمانوں کے
24:12اس نہری دور کی
24:13ترقی کو
24:13پاتال کی تہہوں میں
24:15پہنچانے میں
24:15اہم کردار
24:16ادا کیا تھا
24:17مثال کے طور پر
24:18شیخ احمد سرہندی
24:19جو کہ ہندوستان میں
24:20مجدد الفثانی
24:21کے نام سے
24:22مشہور ہیں
24:22وہ فلسفی اور
24:23جیومیٹری کو
24:24ایک فضول چیز
24:24کہا کرتے تھے
24:25وہ تنز کیا کرتے تھے
24:26کہ ایک ٹرائی انگل
24:27کے تمام انگلز
24:28کا مجموعہ
24:29ہمیشہ برابر ہوتا ہے
24:30بھلا اس بات کو
24:31جاننے سے
24:32مسلمانوں کو
24:33کیا فائدہ ہوگا
24:33یہ بات کس کام آئے گی
24:35مختصرا یہ
24:37کہ مسلمانوں نے
24:38جیسے جیسے
24:38cause and effect
24:39کی سائنس پر
24:40تحقیقات کو
24:41اپنی پریورٹی
24:42بنانا چھوڑ دیا
24:43اور وہ علماء
24:44زیادہ نام کمانے لگے
24:46جو روایت پسند تھے
24:47سختگیر
24:48روایتی انداز
24:49اور تاریخی اثنات
24:50کے علاوہ
24:51کچھ قبول کرنے
24:51کو تیار نہیں تھے
24:52ویسے ویسے
24:53مسلمان
24:54علمی اور سائنسی
24:55تنزلی کا
24:56باؤن فال کا
24:57شکار ہوتے جنے گے
24:58یہ کچھ مثالیں
25:00ہم نے
25:00آپ کے سامنے
25:01رکھی ہیں
25:01لیکن اس سلسلے میں
25:02کچھ اور بھی
25:03واقعات ہیں
25:04جو ہم آپ کے
25:05سامنے رکھیں گے
25:05اور بتائیں گے
25:06کہ ہوں مسلم
25:06lost rationality
25:08کیسے مسلمانوں
25:09نے rationality
25:09کھو دی
25:10اور اپنا
25:11سنہری دور
25:11بھی انہوں نے
25:12کھو دی
25:12لیکن اس کے لیے
25:13آپ کو اس سلسلے کی
25:14اگلی قسط کا
25:15تھوڑا سا انتظار
25:16کرنا ہوگا
25:17ساتھیوں مسلم دنیا
25:18میں سنہری دور کے
25:19روج و زوال کی
25:20کہانی کو
25:20شروع سے دیکھئے
25:21کیونکہ یہ
25:22مسلم دنیا کی
25:23intellectual history
25:24بھی ہے
25:24مختصر ہے
25:25لیکن یہی
25:26history ہے
25:26اس کے لیے
25:27آپ یہاں
25:27touch کر سکتے ہیں
25:28یہاں جانئے
25:29کہ سکرات کون تھا
25:30اور اس touch پر
25:31آپ evolution theory
25:32کی science
25:33جان سکتے ہیں
Recommended
0:44
4:55
37:43
0:50
2:52:45
12:45
5:24
11:53
16:26
1:17:41
1:41:14
2:41
10:28
1:00:54
1:08:41
Be the first to comment