Skip to playerSkip to main content
  • 4 months ago
Follow me for Islamic Historical Movies and videos.
Transcript
00:00کیسے ہیں دوستو ہم بات کر رہے تھے کہ مسلمانوں نے دنیا میں عروج کیسے حاصل کیا اور پھر یہ عروج زوال میں کیسے بدلتا چلا گیا
00:13اس کے پیچھے کے تاریخی راز کی کہانی ہم جان رہے تھے
00:18اس اپنی کھوج میں ہم اس مقام تک اس وقت تک پہنچے تھے جہاں پر بالکل آغاز اسلام ہی میں مسلمانوں میں دو بڑے علمی گروہ پیدا ہو گئے تھے گروپس بن گئے تھے
00:28ایک جبریہ کا اور دوسرا قدریہ کا
00:31جبریہ کہتے تھے کہ انسان جو بھی کرتا ہے وہ خدا کی مرضی سے ہوتا ہے پوری کائنات خدا کی مرضی کی پابند ہے اس کے جبر میں ہے
00:40آزاد مرضی سے کچھ نہیں ہوتا انسان تقدیر کا پابند ہے
00:44جبکہ قدریہ کہتے تھے کہ انسان قدرت رکھتا ہے وہ آزاد ہے اسی لیے تو قیامت کے دن اس کے عامال کے بارے میں اس سے پوچھا جائے گا
00:52اگر انسان اپنے ایکشنز میں آزاد ہی نہیں تو پھر حساب کیسا کتاب کونسا
00:57یہ دونوں گروہ کیسے پیدا ہوئے ان میں لڑائیاں کیا ہوئیں ان کے پاس دلائل کیا تھے
01:03یہ سب واقعات آپ پچھلی ویڈیو میں جان چکے ہیں
01:06ہماری ویڈیو پچھلی ویڈیو پہلا ویلوگ سلسلے کا یہاں ختم ہوا تھا
01:10کہ ان دونوں گروہوں میں سے ایک کے نظریے کو حکمرانوں کی حکومت کی طاقتور لوگوں کی مدد مل گئی
01:16جس کے بعد ایک نظریہ پھلے پھولنے لگا اور دوسرے کی شامت آ گئی
01:21کس حکمران نے کس نظریہ کو کیوں قبول کیا
01:24ساتھیوں چھ سو چوراسی سکس ہنڈرڈ ایٹی فور سی ای میں اموی خلیفہ مروان بن الاکم
01:31جنہیں مروان اول بھی کہتے ہیں
01:32وہ خلافت بنو امیہ کو مشرق سے مغرب تک مضبوطی سے قائم کر چکے تھے
01:37ان کا دارالخلافہ کیپٹل موجودہ شام کا شہر دمشق تھا
01:42اب یوں تھا کہ امویوں نے دربارے خلافت پر مسلمانوں کے سلاح مشورے سے نہیں
01:47بلکہ زور زبردستی سے اور طاقت سے قبضہ کیا تھا
01:50چھ سو ستاون سی ای میں سکس ففٹی سی ای میں جنگیں سفین ہوئی تھی
01:55جس میں بنو امیہ سے امیر معاویہ کی حضرت علی سے لڑائی ہوئی تھی
01:59امیر معاویہ اور حضرت علی کے درمیان
02:02پھر چھ سو اسی میں سکس ایٹی سی ای میں سانہہ کربلا ہوا
02:06جس میں بنو امیہ ہی نے اہل بیت حاشمیوں کے خلاف ایک ظلم ڈھایا
02:10ایک جنگ کی اور اپنی حکومت مضبوط کی
02:12تو مروان ابن الحکم کے دور سے صرف چار سال پہلے یہ سانہہ ہوا تھا
02:17بنو امیہ والے بہت اچھی طرح جانتے تھے
02:19کہ مسلمانوں کی ایک بڑی اتعداد اچھی خاصی اتعداد انہیں پسند نہیں کرتی
02:23اس کا ایک ثبوت یہ تھا کہ حجاز کے مسلمانوں نے
02:26یعنی مکہ مدینہ کے اردگرد رہنے والے
02:28اس پورے خطے کے لوگوں علیف آر آشد حضرت ابو بکر صدیق کے نوا سے
02:33عبداللہ بن زبیر کو اپنا خلیفہ مدخب کر لیا تھا
02:36یعنی دمشق کے علاوہ مکہ میں بھی ایک خلافت کا مرکز قائم ہونے جا رہا تھا
02:41عربو کی ایک بڑی اتعداد عبداللہ بن زبیر کو خلیفہ حق
02:45خلافت کا جائز حقدار ماننے لگے تھے
02:48لیکن امیوں نے ظاہر ہے اس کو بغاوت سمجھا
02:50اور امیوں نے 686-83C میں مکہ پر حملہ کر دیا
02:54کہ اس خلافت کے مرکز کو بننے سے پہلے ہی کچلا جا سکے
02:57لیکن یہ حملہ یزید کی اچانک موت کی وجہ سے بیچ میں چھوڑنا پڑا
03:02اس کے بعد پھر حجاز میں خلافت عبداللہ بن زبیر کے ذریعے
03:05ان کو خلیفہ مانتے ہوئے قائم ہو بھی گئی
03:08تو اس کو ختم کرنے کے لیے 692CE میں
03:12حجاز بن یوسف کی قیادت میں بنو میہ نے مکہ پر چڑھائی کر دی
03:16تاکہ حجاز کی اس خلافت کو ختم کیا جا سکے
03:19جسے کہ وہ بغاوت کہتے تھے
03:21ان دونوں حملوں میں خانہ کعبہ کو آگ بھی لگی
03:23اور لڑائی کے دوران اس کی دیواریں بھی گر گئیں
03:25جس میں کہ دیواریں گرانے والا جو واقعہ تھا
03:28اس کا الزام حجاز بن یوسف کو دیا جاتا ہے
03:30لیکن اس ساری جنگ و جدل اور خون خرابے کا حاصل یہ ہوا
03:34کہ عموی کمانڈر حجاز بن یوسف جیت گئی
03:37عبداللہ بن زبیر کو قتل کر دیا گیا
03:39اور مکہ میں قائم خلافت کے ادارے کو ختم کر دیا گیا
03:43اس کے بعد اب مسلم دنیا میں فقط ایک ہی خلافت باقی رہ گئی تھی
03:47ان کی نمائندہ خلافت یعنی دمشق کی خلافت بن امید
03:50یہ دونوں واقعہ دوستو یعنی سانہ کربلا اور مکہ مکرمہ پر حملے جو تھے
03:55یہ دو وہ بڑی وجوہات تھیں جن کے بعد ہر کوئی جانتا تھا
03:59کہ عموی صرف اب طاقت کے زور سے حکمران ہیں
04:02وہ مشاورت سے نہیں آئے
04:04گو کہ انہوں نے مسلم دنیا میں انتظامی لحاظ سے
04:07ایک سٹیبلٹی قائم کرتی تھی کسی حد تک
04:10لیکن ان کے پاس اپنی حکومت کا اخلاقی جواز نہیں تھا
04:13ساتھی و حکمران کے پاس طاقت کے پاس جب جواز نہیں ہوتا
04:17تو وہ جواز تراش لیتا ہے
04:18تو جبر سے قائم ہوئی اس خلافت بن امید کو جواز مل گیا
04:23جبریہ کی آئیڈیالوجی سے
04:24اسی کو انہوں نے استعمال کرنا اور پڑھاوا دینا شروع کر دیا
04:28پھیلانا شروع کر دیا
04:29وہ کہتے تھے کہ جو مظالم ہمارے مخالفین ہمارے سر تھوپ رہے ہیں
04:33ہم بھلا ان سب میں کیسے قصوروار ہو سکتے ہیں
04:36یہ تو تقدیر زمانہ میں پہلے سے لکھی ہوئی باتیں ہیں
04:43مرضی نہ ہوتی کہ ہم حکمران بنیں اور فاتح رہیں
04:46تو بھلا ہم کیسے فاتح ہو سکتے تھے کیسے حکمران ہو سکتے تھے
04:49ثبوت میں امی حکمران بھی وہی دلائل پیش کرتے
04:53جو جبریہ سکولرز وہ سکول آف تھوٹ دیا کرتا تھا
04:56جن میں سے کچھ آپ ہمارے اس پہلے حصے میں دیکھ چکے ہیں
04:58تو خیر ساتھیو 684, 684, CEA کے بعد
05:03اور خصوصاً نوے کی دہائی میں
05:05چھ سو نوے کی دہائی میں
05:06امیوں نے جبریہ نظریات کو خلافت کی سرپرستی دے دی
05:10جبریہ ایڈیالوجی کو سرکاری اسلامی نظریہ بنا دیا گیا
05:14جو کوئی اس کی مخافت کرتا جیسے کہ
05:16قدریہ سکول آف تھوٹ کرتے تھے
05:18تو انہیں دین سے انحراف کرنے والے
05:20کفر کرنے والے کہہ کر
05:22سوسائٹی سے کٹا جاتا سزائیں دی جاتی
05:24اسی ایڈیالوجی کو استعمال کرتے ہوئے
05:27امی حکمران اپنے مخالف
05:28باغیوں کی گردنیں بھی اڑا رہے تھے
05:31مثلاً چھ سو پچاسی
05:32سکس ایٹی فائیو سی ای میں
05:34جب مروان بن حکم نے وفات پائی
05:36تو ان کے بیٹے عبد الملک بن مروان
05:38خلافت کی مسئلت پر بیٹھ گئے
05:40لیکن ان کے مقابلے میں
05:42ایک دعوے دار انویوں ہی کے
05:44سابق گورنر آمیر بن سعید بھی تھی
05:46انہوں نے عبد الملک کے خلاف
05:48بغاوت کر دی
05:49ان کے ساتھ وفادار جنگوں کی ایک اچھی خاصی
05:52تعداد بھی تھی
05:53سکس ایٹی سکس میں
05:55چھ سو چھاسی میں
05:56کیا ہوا کہ خلیفہ عبد الملک بن مروان
05:59نے اس تنازع کو ختم کرنے کے لیے
06:01انہیں مذاکرات کی دعوت دی
06:03عامر بن سعید اپنے کچھ
06:06جانسار ساتھیوں کے ساتھ عبد الملک کے
06:07محل کے دروازے پر آ گئے
06:09پھر چونکہ عبد الملک ان کے رشتہ دار بھی تھے
06:11ایک پرانا تعلق تھا اس لیے وہ
06:13پورے اعتماد کے ساتھ اپنے وفاداروں کو باہر کھڑا کر کے
06:16خود محل کے اندر مذاکرات کے لیے چلے گئے
06:18لیکن کیا ہوتا ہے کہ کچھ دیر بعد باہر کھڑے وفاداروں پر
06:21ایک خون آلود سر آ کر گرتا ہے
06:24یہ سر عامر بن سعید کا تھا
06:26ان کے ساتھی گبرا جاتے ہیں
06:29پھر ان وفاداروں کو عبد الملک کا پیغام پہنچایا جاتا ہے
06:32کہ دیکھو خدا کی یہی اٹل مرزی تھی
06:34کہ خلیفہ تمہارے لیڈر کا سر اڑا دے
06:36سو اڑا دیا گیا
06:37یہی منشاہ خداوندی تھی
06:39اب بولو تمہاری کیا رائے ہیں
06:41خدا کی تقدیر کو مانتے ہو یا نہیں
06:43عامر بن سعید کے ساتھیوں نے سر جھکا دیا
06:46اور خلیفہ عبد الملک بن مروان کی بیعت کر لی
06:49ویسے اب ان کے پاس
06:50اس تقدیر کو ماننے کے سوا آپشن بھی کیا تھا
06:53یہ ایک واقعہ ہے
06:54لیکن اسی طرح کی صورتحال تھی
06:56جس سے مقابلے کے لیے
06:57امویوں کو جبریہ کی ایڈیالوجی سوٹ کرتی رہی
07:00سو اسی نظریہ کو
07:02سرکاری سرپرستی مل گئی
07:04یہ نظریہ پھیلتا بھی رہا
07:05اور اموی خلفہ کو اس سے مدد بھی ملتی رہی
07:08لیکن اس کا نقصان یہ ہوا
07:10کہ دوسرا گروہ
07:11یعنی قدریہ جو تھا
07:12اس گروہ کی لوجیکل اور آزاد سوچ والی ایڈیالوجی دھپ گئی
07:16اموی حکمران قدریہ عالموں کو گرفتار کرتے
07:19سزائیں دیتے اور قتل بھی کر دیتے
07:21خلیفہ عبد الملک نے
07:23قدریہ سکول آف تھوڈ کے
07:24موبد الجہنی کو سلیپ پر لٹکا کر
07:27سزائے موت تھی
07:28غلیان الدمشقی جو کہ قدریہ
07:30فری ویل آزادی ایخ خیال کے بڑے سکولر تھے
07:33انہیں بھی سات سو تنتالیس
07:35سیون فورٹی تھری سی ای میں
07:37اموی خلیفہ حشام بن عبد الملک کے دور میں
07:39قتل کروا دیا گیا
07:40قدریہ سکول آف تھوڈ کے سکولرز پر
07:43دوستو یہ سیاہ رات
07:44چھ دہائیوں تک تقریباً ساٹھ سال کے
07:46قریب قریب قائم رہی
07:48یہاں تک کہ سن سات سو پچاس
07:51سیون ففٹی سی ای میں
07:52اسلامی دنیا میں آنے والے
07:54ایک خون آشام انقلاب میں
07:55ایک خونی ریولوشن میں
07:57بلڈی ریولوشن میں
07:58ان کے لیے دروازے کھول دی
08:00وہ کیسے
08:01یہ دیکھے ساتھیو یہ درہے زاب ہے
08:03جو ترکی اور عراق کے بورڈر کے قریب بہتا ہے
08:06اسی کے کنارے سات سو پچاس
08:08سیون ففٹی سی ای میں
08:10دا بیٹل آف زاب مارکتو زاب ہوا
08:12یہ لڑائی آخری اموی خلیفہ
08:15مروان ثانی اور باغی گروہوں
08:17کی قیادت کرنے والے حاشمی لیڈر
08:18ابو العباس بن محمد کے درمیان تھی
08:21مارکتو زاب
08:23جنگ زاب میں ابو العباس
08:24نے اموی سلطنت کے آخری خلیفہ
08:27مروان ثانی کے ایک لاکھ سے
08:29اوپر کے لشکر کو شکست فاش دی
08:30اس کے بعد باسٹھ سالہ
08:33سکسٹی ٹو یئرز کے اموی خلیفہ
08:34کو بھی قتل کر دیا گیا
08:35ابو عباس السفہ نے فتح کے بعد
08:38اموی خاندان کے تمام لوگوں
08:40بچوں بوڑوں جوانوں سمیت
08:42سب کو ڈھونڈ ڈھونڈ کر قتل کر دی
08:44آخر میں نوے لوگ
08:47ایسے بچے جنہیں چھوڑ دیا گیا
08:48زندہ چھوڑ دیا گیا
08:50انہیں ابو العباس نے یعنی نئے خلیفہ نے
08:52ایک دن کھانے کی دعوت دی
08:54تاکہ ایک اچھے دور کا آغاز کیا جا سکے
08:56لیکن جب یہ کھانے کے لیے بیٹھے تو
08:58ان نوے اموی خاندان کے افراد کو
09:00ڈنڈے مار مار کے
09:02نیم مردہ کر دیا گیا
09:03پھر ان کی سسکتی اور کراحتی
09:06نیم مردہ لاشوں پر دسترخان
09:08بچھا کر پہلے عباسی خلیفہ
09:10عبداللہ بن عباس السفارہ
09:11ساتھیوں سمیت کھانا کھایا
09:13کھانا ختم ہونے تک تمام
09:16یہ نوے لوگ مارے جا چکے تھے
09:18کھانے کے بعد
09:20عباسی لشکر نے امیوں کے قبرستان
09:22کا روح کیا پہلے امی خلیفہ
09:24امیر معاویہ سمیت تمام
09:26حکمرانوں کی قبریں کھود ڈالی گئیں
09:28لاشوں کی باقیات اور ہڈیوں
09:30اور نشانات کو اڑا دیا گیا
09:31اتفاق سے سابق طاقتور امیوی خلیفہ
09:34حشام بن عبد المالک
09:36جن کی یہ وفات ابھی سات سال پہلے ہوئی تھی
09:38ان کی لاش صحیح سالم حالت میں مل گئی
09:41عباسیوں نے ان کی لاش کو
09:42قبر سے کھینچ کر نکالا
09:44پہلے وہ اسے کوڑوں سے پیٹتے رہے
09:46پھر لاش کو بھانسی پر لٹکا دیا
09:48اس سے بھی دل نہیں بھرا
09:50تو بھندے سے اتار کر حشام بن عبد الملک کی
09:52لاش کو ان کے باڈی کو آگ لگا دی گئے
09:55عباسی انقلاب کتنا خونی تھا
09:57اس کا اندازہ یوں لگائیں
09:58کہ عباسیوں کے ایک ایرانی کمانڈر تھے
10:00ابو مسلم الخراسانی
10:02انہوں نے عموی خلافت کے خاتمے کے لیے
10:05اور عباسیوں کی حمایت میں
10:06طویل جنگ لڑی تھی
10:07اور وہ اکثر جنگوں کو لیڈ کر رہے ہوتے تھے
10:10کمانڈر ہوتے تھے
10:11مسلم ورخین کے مطابق انہوں نے
10:13کئی سال تک جاری رہنے والی
10:15چھوٹی بڑی لڑائیوں میں
10:16کل ملا کر
10:17چھے لاکھ مخالفین کو قتل کی
10:19یہ ناقابل یقین تعداد معلوم ہوتی ہے
10:22لیکن شروع کے مسلم ہسٹورین سمیت
10:24موڈرن مسلم ہسٹورین
10:26جیسے شاہ موئین الدین
10:27اور مختصر تاریخ اسلام لکھنے والے
10:29سروت سالت بھی
10:30بغیر سوال اٹھائے
10:31یہی نمبرز یہی تحریر کر رہے ہیں
10:34گو کہ ہمارے خیال میں
10:36یہ بات کافی حد تک ناقابل فہم ہے
10:38کہ تیر اور تلوار سے لڑائی کے اس دور میں
10:40چھے لاکھ لوگوں کو قتل کیسے کیا جا سکتا ہے
10:43جبکہ تب تو
10:44بڑے بڑے لشکر بھی کبھی کبار ہی
10:46ایک لاکھ کی تعداد تک یہ سے اوپر پہنچتے تھے
10:49پھر ان میں بھی
10:50تمام کے مارے جانے کا امکان بہت کم ہوتا تھا
10:53زیادہ تر جنگوں میں
10:54تو دونوں طرف چند ہزار لشکری ہی
10:56ہوا کرتے تھے جن میں سے بیشتر
10:58شکست سامنے دیکھ کر پسپا ہو جایا کرتے تھے
11:01لیکن اب جو بھی تھا آج کے مسلم مورخین
11:04متفقہ طور پر مانتے ہیں
11:05کہ عباسیوں نے انقلاب کے لیے
11:07اتنا خون بہایا
11:08اتنا خون خرابہ کیا
11:10کہ ان کے لیڈر اور پہلے عباسی خلیفہ
11:13عبداللہ ابو العباس کو
11:15اسصفہ
11:15یعنی بہت زیادہ خون بہانے والے کا لقب دے دیا گیا ہے
11:19آج بھی انہیں ابو العباس سے زیادہ
11:21اسصفہ کے نام سے تاریخ میں یاد کیا جاتا ہے
11:24ان کے فالورز
11:26ان کے موتقدین
11:27ان کے اس قدر گرویدہ اس وقت اس لیے بھی تھے
11:29کہ ان کے بارے میں یہ مشہور کر دیا گیا تھا
11:31کہ قیامت کے قریب جو امام مہدی آئیں گے
11:33وہ یہی عبو العباس عبداللہ بن محمد ہے
11:36کیونکہ حاشمی اور خاندان نبوت سے
11:38ہونے والی نشانیاں بظاہر ان میں پوری تھی
11:41تو سادہ لو لوگ جوگ تر جوگ
11:43انہیں قربے قیامت والے امام مہدی سمجھ کر
11:46ان کے جھنٹے تلے جمع ہوتے چلے گئے تھے
11:48یہ بات اپنی جگہ
11:50الگ سے درست ہے
11:51کہ ابو العباس السفہ
11:53ایک نہایت قابل ملٹری کمانڈر تھے بھی
11:55انہوں نے اپنی مہارت اور حمد سے ہی
11:57اموی خاندان کو جڑ سے اکھار پینکا تھا
12:00مگر دو اموی شہزادے
12:03ان کے ہاتھ سے بچ نکلے
12:04یہ دو اموی شہزادے
12:06یحیع اور عبدالرحمان تھے
12:08دونوں بھائی تھے
12:09یہ ابو العباس کے لشکریوں سے بچ کر
12:11ایک وفادار بددو کے گھر میں چھپے ہوئے تھے
12:15گھر دریائے فراد کے کنارے سے
12:20رات کو عباسیوں کے چند لشکری
12:22اس بددو کے گھر کو گھیر کر
12:24اندر داخل ہونے لگے
12:25دونوں بھائیوں نے بددو کے گھر سے
12:27فوراً اس طرح دوڑ لگائی
12:29کہ ان کے پاس لڑنے کے لیے تلوار تک نہیں تھی
12:31دوڑتے دوڑتے چند منٹ میں
12:34وہ دریائے فراد کے کنارے پر پہنچے
12:36اور دریائے میں کود گئے
12:37عباسی گھڑ سوار دریائے کے کنارے پر کھڑے ہو کر
12:40انہیں آوازیں دیتے رہے کہ
12:41لوٹ آؤ ہم تمہیں گرفتار کرنے نہیں آئے
12:44خلیفہ نے امن کا پیغام بھیجا ہے
12:46جنگ کا وقت ختم ہو چکا
12:47خون بہانے کا وقت گزر گیا
12:49چھوٹے بھائی یہیہ نے
12:51بیچ دریا میں نہ جانے کس وجہ سے
12:53رکھ کر بات سننا شروع کر دی
12:55عبد الرحمان اس کا دوسرا بھائی
12:58چیخنے لگا کہ بھائی ان کے دھوکے میں
12:59مت آؤ تیرتے رہو دوب کے مر جانا
13:02لیکن ان کے ہاتھ نہ آنا
13:03مگر یہیہ شاید تھک گیا تھا
13:05یا دھوکے میں آ گیا تھا
13:06وہ ویسے بھی زیادہ دور نہیں گیا تھا
13:09وہ کنارے کی طرف لوٹ آیا
13:10جہاں عباسی لشکریوں نے
13:12دریا سے باہر نکلنے میں
13:13اس کی مدد کی
13:14اور اسے کنارے پر اٹھا لائے
13:15لیکن دوسرا بھائی عبد الرحمان
13:17بغیر رکے تیرتا رہا
13:19اور دوسرے کنارے تک پہنچ گیا
13:21جب اس نئی عبد الرحمان نے
13:22اس کنارے سے پلٹ کر
13:24اس کنارے کی طرف دیکھا
13:25تو عباسی سپاہی
13:26اس کے بھائی
13:27یاہیہ کی گردن اتار چکے تھے
13:29یاہیہ کی لاش کو
13:30دفن بھی نہیں کیا گیا
13:31بلکہ کنارے پر چھوڑ کر
13:33یہ عباسی لشکری واپس چلے گئے
13:35عبد الرحمان کے لیے
13:37یہ خوفناک منظر تھا
13:39وہ بھاگ کھڑا ہوا
13:40اور یہاں سے اردن
13:41اور سہرائے سینہ سے ہوتے ہوئے
13:43کاہرہ آ کر چھپ گیا
13:44پھر افریقی ساحل کے
13:45کنارے کنارے ہوتا ہوا
13:46میراکش آیا
13:47اور یہاں سے پھر وہ
13:48سمندر کراس کر کے
13:50پتلا سا چھوٹا سا سمندر
13:51جہاں پر ہے
13:52اس کو کراس کر کے
13:54اندلوس چلا گیا
13:54اندلوس میں پہلے سے
13:56ایک طاقتور مسلم حکومت قائم تھی
13:58لیکن اس حکومت کے
13:59کئی دھڑے آپس میں
14:00دستوں گرے بان تھے
14:02ان میں لڑائیاں اور
14:03محلاتی سازشیں چل رہی تھیں
14:04عبد الرحمان نے
14:05ان سازشوں اور لڑائیوں پر
14:07فتح پائی
14:07اور اندلوس کو
14:08اپنی قیادت میں
14:09اکٹھا کر لیا
14:10انہوں نے یہاں
14:12اموی سلطنت اندلوسیہ کی
14:14بنیاد رکھی
14:15انہیں تاریخ
14:16عبد الرحمان اول
14:17اور عبد الرحمان
14:18الداخل
14:19ان دونوں ناموں سے
14:20یاد کرتی ہے
14:21آج بھی سپین کے
14:22ساحل پر
14:23ان کا ایک بہت
14:24انشا مجسمہ نصب ہے
14:25ریسے برسبیل تذکرہ
14:28دوستو آپ کو بتائیں
14:28کہ جب عبد الرحمان
14:29الداخل
14:30پانچ سال کی
14:31سہرانوردی
14:32اور جہانگردی کے بعد
14:33اندلوس میں داخل ہوئے
14:34تو انہوں نے
14:34ایک عربی خجور کا درخت
14:36بھی سپین میں لگایا تھا
14:37کرتبہ میں
14:38وہ اس درخت کو دیکھتے
14:40اور اپنے دمشق شہر کو
14:41اپنے عرب خطے کو
14:43یاد کرتے
14:43جہاں سے ان کو
14:44نکال دیا گیا تھا
14:45وہ جان مچا کر
14:46یہاں آئے تھے
14:46انہوں نے اس اندخل
14:48خجور کے درخت کو دیکھ کر
14:50کچھ اشار بھی کہے تھے
14:51جن کا اردو شائرانہ ترجمہ
14:53علامہ اقبال نے کیا ہے
14:54یہ اشار
14:55ان کی کتاب بالے جبریل میں
14:57یوں درج ہیں
14:58کہ
14:58میری آنکھوں کا نور ہے تو
15:01میرے دل کا سرور ہے تو
15:03اپنی وادی سے دور ہوں میں
15:05میرے لیے نخلے تور ہے تو
15:07مغرب کی ہوا نے تجھ کو پالا
15:10سہرائے عرب کی ہور ہے تو
15:12پردیس میں ناس بور ہوں میں
15:14پردیس میں ناس بور ہے تو
15:16مطلب بے چین
15:18ساتھیو یہاں آپ نقشے کو
15:20ایک نظر دوبارہ دیکھیں
15:22سات سو چھپن سی ای
15:24سیون ففٹی سکھ سی ای تک
15:26دنیا میں
15:26دو بڑی مسلم حکمتیں
15:28قائم ہو چکی تھی
15:29ایک مشرق میں خلافت عباسیہ
15:32جس کا نیا کیپٹل بغداد تھا
15:33جنہوں نے دمشق سے بغداد میں شفٹ کر لیا تھا
15:36جبکہ دوسری عموی سلطنت اندلسیہ
15:38جس کا کیپٹل کرتبہ تھا
15:40جیسے اب کورڈوبا جس شہر کو کہتے ہیں یہاں
15:42یہ دونوں مراکس
15:44اور خاص طور پر دونوں شہر
15:45بغداد اور کرتبہ
15:47دنیا کے لیے ایک مثال بننے والے تھے
15:49انہی شہروں نے پھر
15:50علم کے وہ دروازے کھولے ساتھیوں
15:52وہ باب روشن کیے
15:54کہ دنیا کو اپنے کھوے ہوئے
15:56صدیوں پرانے علوم بھی واپس ملنے لگے
15:58وہ کیسے
15:59وہ ایسے کہ جیسے ہی عباسیوں نے
16:02عمویوں کو شکست دی
16:03انہوں نے عمویوں کی سرپرستی میں چلنے والے
16:06جبریہ سکول آف تھوڈ کو مسترد کر کے
16:08قدریہ سکول آف تھوڈ کو اپنا لیا
16:10قدریہ نظریہ کے ساتھ
16:12ایک سولت ابنہی یہ تھی
16:14کہ وہ انسانی آزادی کو
16:15اکل کے استعمال کو زیادہ اہمیت دیتے تھے
16:18وہ سمجھتے تھے کہ خدا کا کوئی حکم
16:20اکل کے خلاف نہیں ہو سکتا
16:22اس لیے اسلامی لٹریچر
16:23وہی الہی کے الفاظ نہیں
16:24بلکہ ان کے معنی
16:26غایت
16:26حکمت
16:27اس کے پیچھے چھپا ہوا مقصد زیادہ اہم ہوتا ہے
16:30یہاں یہ بات آپ کے ذہن میں رہنی چاہیے
16:32کہ اباسیوں کا دور آتے آتے
16:34قدریہ کی آئیڈیولوجی
16:35ایک مکمل ڈسپلن میں ڈھل چکی تھی
16:38یہ ایک منظم سکول آف تھوٹ بن چکا تھا
16:40جسے متزلا کہتے تھے
16:42یہ قدریہ ہی کی ایڈوانس فارم تھی
16:44جسے عظیم مسلم سکولر
16:46حسن بصری کے شاگرد
16:48واصل بن عطا نے ترتیب دیا تھا
16:50وہ جامعہ مسجد میں
16:52حسن بصری ہی کے شاگرد تھے
16:53ان سے درس لیا کرتے تھے
16:55لیکن ایک دن انہوں نے
16:56ذرا ہٹ کر
16:56اپنا الگ درس قائم کر لیا
16:58کیونکہ انہیں اپنے استاد سے
17:00کئی علمی معاملات پر اختلافات تھے
17:03حالانکہ حسن بصری بھی
17:04قدریہ آئیڈیولجی ہی کو مانتے تھے
17:06وہ جبریہ سکول آف تھوٹ کے ساتھ نہیں تھے
17:08تو خیر واصل بن عطا
17:10چونکہ الگ ہو گئے تھے
17:12تو عربی میں اس عمل کو
17:13اتزلا کہا جاتا ہے
17:14یعنی چھوڑ کر جانا
17:15الگ ہو جانا
17:16تو اسی مناسبت سے
17:18ان الگ ہونے والوں کو
17:19متزلا کہا گیا
17:20یہی سے اس علمی گروہ کا پھر نام پڑ گیا
17:22متزلا نے اپنا سکول آف تھوٹ
17:25لوجک فلسفے
17:26اور عقل کی بنیاد پر قائم کیا تھا
17:28پہچیدگی میں جائے بغیر ساتھیوں
17:30سادگی سے یہ سمجھیں
17:31کہ وہ لوگ
17:32متزلا کے جو آئیڈیولجی تھی
17:34وہ اسلامی حکمات
17:35آیات اور قوانین کی تشریح
17:37ریشنل
17:38عقلی
17:39منطقی بنیادوں پر کرتے تھے
17:40وہ وحی اور حدیث کے
17:42الفاظ کے لغوی معنوں
17:43اور ان کی اصناد پر جانے سے زیادہ
17:46اس بات پر غور کرنے کے حامی تھے
17:48کہ فلان حکم کے پیچھے
17:50خدا کی منطق
17:51لوجک
17:52حکمت کیا ہوگی
17:53پھر وہ الفاظ کے بجائے
17:55اس حکمت کو
17:55اس لوجک کو فالو کرتے تھے
17:57متزلا پکے سچے مسلمان تھے
17:59توحید ان کا پہلا عقیدہ تھا
18:01لیکن ان کے پانچ
18:03بنیادی حصولوں میں سے
18:04ایک یہ تھا
18:05کہ خدا انصاف ہے
18:06خدا جسٹس ہے
18:07وہ کبھی بھی انصاف کے خلاف
18:09نہیں جا سکتا
18:10کوئی بات
18:11کوئی مقصد
18:12کوئی حکم اس کا
18:13انصاف کے خلاف نہیں ہوگا
18:15جس کا مطلب یہ تھا
18:16کہ اگر اسلامی حکامات میں
18:21انصاف کے میار کے مطابق
18:22پورا نہیں اتر رہا
18:23تو اس کا مطلب ہے
18:24کہ یا تو ہمیں
18:25خدا کی حکمت سمجھ نہیں آئی
18:27یا جو بات ہم تک پہنچی ہے
18:28اس کے الفاظ درست نہیں ہے
18:29اس کا مطلب خدا کا کوئی اور تھا
18:31اور ہم صحیح طرح سمجھ نہیں سکے
18:32وہ کہتے تھے
18:33کہ ہمیں اس کی تشریح
18:34کسی اور طریقے سے کرنا ہوگی
18:36جو کہ انصاف کے زیادہ قریب ہو
18:37اس تشریح کے لیے
18:39انہوں نے
18:39یونانی فلوسفی کی مدد سے
18:41ایک نیا طریقہ ایجاد کیا تھا
18:42جسے وہ علم القلام کہتے تھے
18:44علم القلام کے ماہرین کو
18:46متقلمین کہا جاتا تھا
18:48گو کہ یہی اسطلاع
18:49بعد میں ان کے مخالفین کے لیے
18:50استعمال ہوئی
18:51لیکن اس کا آغاز
18:52موتزلا سے ہی ہوا
18:53تو اس سکول آف تھاٹ
18:55موتزلا
18:56جو کہ قدریہ سے نکلا تھا
18:57اسے اباسیوں نے
18:58جو کہ طاقتور خلیفہ بن چکے تھے
19:00سپورٹ کرنا شروع کر دیا
19:01اپنا لیا
19:02کیونکہ اس ایڈیولجی میں
19:04ایک بات ان کے مطلب کی تھی
19:05جو کہ ان کی حکومتی گریفت
19:07کو مضبوط کرتی تھی
19:08اور وہ یہ تھی
19:08کہ انسانی عقل
19:10اور منطق کی روشنی میں
19:11وہی سمیت
19:12ہر چیز کی تشریح کی جانی چاہیے
19:14اس بات کو استعمال کرتے ہوئے
19:16کسی بھی حکمران کے لیے
19:17بہت آسان تھا
19:18کہ وہ کسی بھی اسلامی حکم کو
19:20جب چاہے اپنی مرضی کے مطابق
19:21جہاں جاہے مور سکتا تھا
19:22لیکن دوسری طرف
19:23اس کا سماجی فائدہ یہ تھا
19:25کہ آزاد خیلی کی
19:26سرکاری سرپرستی سے
19:27مسلمانوں کے لیے
19:29سائنس اور فلسوے میں
19:30ترقی کے دروازے کھل گئے تھے
19:31یعنی
19:32اباسی حکمرانوں نے
19:34اپنے فائدے کے لیے
19:35موتصلا کو سپورٹ کرنا شروع کیا تھا
19:36لیکن اس کا فائدہ
19:37سوسائٹی کو
19:38ایک اور طریقے سے ہونے لکھا تھا
19:39بلکل ایسے
19:40جیسے عموی خلفہ نے
19:41اپنے فائدے کے لیے
19:42جبریہ آیڈیولجی کو
19:43سپورٹ کیا تھا
19:45لیکن سوسائٹی کو
19:45اس کا ایک نقصان بھی ہو رہا تھا
19:47اب آگے دیکھیں
19:48جس طرح ساتھیوں
19:49قدریہ کی آئیڈیولجی
19:51منظم موتصلا سکول آف تھاٹ
19:52میں ڈل چکی تھی
19:53اسی طرح
19:54اس وقت کے آتے آئے تھے
19:55جبریہ نظریات بھی
19:56ایک ڈسپلن میں آ چکے تھے
19:58جسے آج ہسٹورین
19:59اہل حدیث سکول آف تھاٹ کہتے ہیں
20:01اہل حدیث سکول آف تھاٹ
20:03کو ایک بڑے
20:04قداور عالم دین
20:05امام احمد بن حنبل
20:06کی سرپرستی بھی حاصل تھی
20:08یہ عباسیوں ہی کے دور میں
20:10جوان ہوئے
20:11اور انہوں نے
20:12موتصلا کے خلاف
20:12بھرپور علمی تحریک چلائیں
20:14وہ عقل اور منطق
20:16کو حرف آخر
20:16نہیں مانتے تھے
20:17بلکہ اس کے مقابلے میں
20:18وحی کے الفاظ
20:19اور احکاماتِ الہی
20:21کی اثنات کو
20:21حتمی مانتے تھے
20:23یعنی وہ لٹرل سنس میں
20:24الفاظ، محاوروں
20:26لگت کے حساب سے
20:27چلنا چاہتے تھے
20:28اگر یہ پتا چل گیا
20:30کہ فلاں بات
20:30واقعی خدا کا حکم ہے
20:31تو پھر اس کی تشریح
20:33بھی احکامِ الہی
20:34کے الفاظ
20:34اور واقعات سے ہی کریں گے
20:36مانی تک پہنچنے کے لیے
20:38عقل
20:38ثانوی حیثیت
20:39اختیار کر جائے گی
20:40عقل پہلی چیز نہیں ہوگی
20:42جس سے تشریح ہوگی
20:43یعنی عقل
20:43صرف اس لیے استعمال ہوگی
20:45کہ یہ دیکھا جائے گا
20:46کہ آیا یہ حکم
20:47واقعی خدا کی طرف سے
20:48سلسلہ وار
20:49راویوں
20:49اور اثنات سے
20:50ثابت ہو رہا ہے
20:51یا نہیں
20:51پھر
20:52مانی اور لغت
20:53کے لیے
20:53عقل استعمال ہوگی
20:54لیکن عقل
20:55منطق
20:56فلسفہ
20:57رہنما نہیں ہوں گے
20:58وہی کے تابع ہوں گے
21:00ایک لائن میں یوں
21:01کہ عقل نہیں
21:02احکاماتِ الہی
21:04کے الفاظ
21:05علم کا سرچشمہ ہوں گے
21:06یہ اہلِ حدیث
21:08اور امام
21:08احمد بن حنبل کا
21:09سکول آف تھوٹ
21:10یہاں سے شروع ہوتا ہے
21:11ساتھیو یہ اس دور کی
21:12بہت پیچیدہ
21:13بحثوں کے اندر کی
21:14روح ہے جو بھی
21:15ہم نے مختصر
21:16اور سادہ الفاظ
21:16میں بیان کی ہے
21:17یہ ڈیبیٹس
21:18اس دور میں
21:19مسئلہ خلقِ قرآن
21:20مسئلہ تقدیر
21:22اور
21:22اصولِ حدیث و تفسیر
21:23وغیرہ کے
21:24ٹائٹلز سے
21:25ہوا کرتی تھی
21:25لیکن اس کے پیچھے
21:27سکول آف تھوٹ
21:27بنیادی طور پر
21:28یہی دو تھے
21:29ایک جو
21:30موطلہ کا تھا
21:31جو عقل اور منطق
21:32کو علم کا سرچشمہ
21:42سورس مانتا تھا
21:44یہی وجہ تھی
21:45کہ اہلِ حدیث
21:45جو کہ امام
21:46احمد بن حمل کی
21:47قیادت میں
21:47فقہ حملی پر
21:48متفق ہوئے
21:48ایسے کاموں میں
21:49مصروف ہوئے
21:50جن میں بنیادی
21:51سورس کو
21:52تلاش کیا جاتا ہے
21:53یعنی
21:54انہوں نے
21:54احادیث اور
21:55ان کی اصنات
21:56جمع کرنا شروع کی
21:57سب سے پہلے
21:58انہی نے
21:59چالیس ہزار کے
22:00قریب احادیث
22:00مثلاً
22:01امام احمد میں
22:02جمع کی
22:02وہ کہا کرتے تھے
22:03کہ یہ مستند
22:04احادیث ہیں
22:05جب مسلمانوں میں
22:06کوئی اختلاف ہو
22:07تو وہ میرے
22:08اس زخیرے کی طرف
22:09رجوع کیا کریں
22:10انہی کے وقت کے
22:11قریب قریب ہی کہیں
22:12احادیث کی
22:13ایک اور اولین کتاب
22:14مہتا امام مالک
22:15بھی مرتب ہوئی
22:16احادیث کی
22:17باقی کتابیں
22:17اس کے بعد آئیں
22:18جیسا کہ
22:19صحیح بخاری
22:20مسلم ترمزی
22:20اور ٹیکر
22:21یہ سب جو ہو رہا تھا
22:23اس کے پیچھے
22:23مسلمانوں کے
22:24اسی مقتبہ فکر
22:25کی سوچ
22:26کارفرما تھی
22:27کہ وحی کی تشریح
22:28کے لیے بھی
22:28وحی اور صحیح
22:29حدیث ہی کی ضرورت ہے
22:30اس کے لیے
22:31اقل منتق فلسفہ
22:32کو استعمال
22:32نہیں کیا جائے گا
22:33سو وہ
22:34اس کام میں
22:35جتے ہوئے تھے
22:35کہ اصل اسلام
22:36کے اصل الفاظ
22:37اور اصل احکامات
22:38جنکتون
22:39جمع کر کے
22:39محفوظ کیے جائیں
22:41یہی
22:41ہمبلی فکہ کے
22:42پیچھے سوچ تھی
22:43امام بن تیمیہ
22:45محمد بن عبدالوہاب
22:46سید کتب
22:47علامہ اقبال
22:48اور سید مدودی
22:49اسی سکول آف تھوٹ
22:50کے پیروکار ہیں
22:51ان کے مقابلے میں
22:52دوسرے گروپ
22:53کو آپ جان چکے ہیں
22:54جو موتزلہ تھے
22:55وہ
22:55اقل فلسفیر منتق کی
22:57مدد سے
22:57احکام الہی کی
22:58تشریح کرنا چاہتے تھے
22:59اور کہتے تھے
23:00اسی گروہ کو
23:01عباسی خلف آپ
23:02سپورٹ کرنے لگے تھے
23:03پھر صرف
23:04سپورٹ ہی نہیں
23:05بلکہ
23:05ان کے لیے
23:06سہولتوں کا
23:07انتظام کرنے لگے
23:08تھے اور ان کے
23:08مخالفین کے لیے
23:09قید خانوں کے
23:10موں بھی
23:10عباسیوں ہی نے کھولی
23:12خلیفہ مامون و رشید
23:14نے مہنہ کے نام
23:15سے ایک قانون
23:16بنایا
23:16جس میں
23:17ہر جج اور
23:18سرکاری عہدے دار
23:19کا ایمان
23:20موتزلہ کے
23:20مسئلہ خلق قرآن
23:22اور اس طرح کی
23:22دیگر بحثوں پر
23:23ٹیسٹ ہوتا تھا
23:24جن کے خیالات
23:25موتزلہ کے مطابق
23:26ہوتے انہیں
23:27ججز اور دیگر
23:28عہدے دیے جاتے تھے
23:29باقیوں کو
23:30عقیدے کی درستی
23:31کا وقت دیا جاتا تھا
23:32یا پھر
23:32درست کر دیا جاتا تھا
23:34علماء کو
23:35کبھی دلائل
23:36اور زیادہ تر
23:36زبردستی سے
23:37قائل کر لیا جاتا تھا
23:38کہ موتزلہ کے
23:39خیالات ہی
23:40دراصل اصل
23:41اسلام ہیں
23:41جو علماء
23:43موتزلہ کے
23:43خلاف کھڑے ہوئے
23:44انہیں بھی
23:45عباسی خلافت میں
23:46کرفتار کرنا
23:47شروع کیا گیا
23:48امام احمد بن حمل
23:50اور ان جیسے
23:51بہت کم علماء
23:51تھے جو
23:52اس جبر کے
23:52مقابلے پر
23:53کھڑے ہوئے
23:53ان کو
23:54قید خانے بھی
23:55جھلنے پڑے
23:56اور انہیں
23:57کوڑے بھی
23:57کھانے پڑے
23:58اب یہ بھی
23:59ساتھی و تاریخ
24:00کی ستم زریفی ہی ہے
24:01کہ آزادی
24:02خیال کا
24:02علم بردار
24:03ایک خلیفہ
24:04اپنی پسندیدہ
24:05رائے کو
24:05زبردستی
24:06منوا رہا تھا
24:06تو خیر
24:08ایک طرف
24:08یہ سب ہو رہا تھا
24:09تو دوسری طرف
24:10موچزلہ سوچ
24:11نئے نئے
24:12اداروں کو
24:12بہرحال جنم
24:13دے رہی تھی
24:14وہ چونکہ
24:15منطق اور
24:16فلسفے اور
24:16عقل کی آزادی
24:17کی بات کرتے تھے
24:18تو وہ دنیا
24:19بھر سے علوم
24:20اور کتابوں
24:20کو مغوا کر
24:21پڑھنے
24:22ان کے تراجم
24:23کرنے کے
24:23قائل تھے
24:24اور اس کو
24:24برا نہیں
24:25سمجھتے تھے
24:25یہ سارا کام
24:27دوستو
24:27منظم انداز
24:28عباسی خلافت
24:29میں شروع ہوا
24:29عبالعباس
24:30صفا کی
24:30وفات کے
24:31فوراں بعد
24:31جب
24:32الصفا کے
24:33بھائی
24:33المنصور
24:34خلیفہ بنے
24:35تب
24:35خلیفہ منصور
24:36نے درے دجلہ
24:37کے پار
24:38ایک بلکل
24:39نیا
24:39بغداد شہر
24:40تعمیر
24:40کروانا شروع
24:41کیا
24:41عباسیوں نے
24:42امویوں سے
24:43حکومت
24:43چھینی تھی
24:44اور چھیننے میں
24:44انہیں غیر
24:45عرب مسلمانوں
24:46کے علاوہ
24:47ایرانی آتش
24:48پرستوں
24:48اور دیگر
24:49غیر مسلموں
24:50کی مدد
24:50بھی حاصل
24:50رہی تھی
24:51سو عباسیوں نے
24:52اپنے اقتدار
24:53کے شروع ہی سے
24:54مسلم اور
24:55غیر مسلم میں
24:55فرق نہیں
24:56رکھا جیسا
24:56کہ کارے
24:57سرکار میں
24:57اموی رکھا
24:58کرتے تھے
24:59عباسی خلیفہ
25:00نے اس نئے
25:00شہر بغداد
25:01کی تعمیر
25:01کے لیے
25:02یہ زرتشت
25:02ایک آتش
25:03پرست
25:04موبخت
25:05احوازی
25:06کو مدخب کیا
25:07جو کہ ایک
25:07اعلیٰ پائے کا
25:08پرشن انجینئر
25:09تھا
25:10اب پہلے
25:10وی لوگ میں
25:11جان چکے ہیں
25:12کہ کیسے
25:12عظیم پرشن
25:13امپائر کا
25:14کیپٹل
25:14تیسفون
25:15ایک
25:15عجوبہ
25:16روزگار
25:16شہر تھا
25:17تو خلیفہ
25:18منصور
25:18نے نوبخت
25:19احوازی
25:19کو
25:20ٹاسک دیا
25:21اس کو
25:21یہ مشن
25:21سوپا
25:22کہ وہ
25:22اس سے بھی
25:23شاندار
25:23شہر
25:23ڈیزائن
25:24کریں
25:24بغداد
25:25کا
25:25ریسے آپ
25:26کو بتائیں
25:26کہ نوبخت
25:27اور ان کا
25:27سارا خاندان
25:28بعد میں
25:28مسلمان
25:29ہو گیا
25:29تو خیر
25:30نوبخت
25:31نے
25:31ایک
25:31پرفیکٹ
25:32سرکل
25:32میں
25:32ایک
25:32جیومیٹریکل
25:33طرز
25:34شہر
25:34کا
25:35نقشہ
25:35بنائیا
25:35اور
25:35تعمیر
25:36شروع
25:36کر دی
25:36بغداد
25:38شہر
25:38کے
25:38چار
25:38دروازے
25:39بسرہ
25:40کوف
25:40و
25:40اخر
25:40دمشق
25:41کی طرف
25:41کھلتے
25:42تھے
25:42اور
25:42یہی
25:42ان کے
25:43نام
25:43تھے
25:44چاروں
25:44دروازوں
25:45کے
25:45آگے
25:45گھوڑوں
25:57کے
25:58لیے
25:58بڑے
25:58بڑے
25:59بلوکس
25:59تھے
25:59جن
25:59میں
26:00سے
26:00ہر
26:00بلوک
26:00ایک
26:01پختہ
26:01کھلی
26:01سڑک
26:02پر
26:02کھلتا
26:02تھا
26:02بغداد
26:04شہر
26:04کو
26:04ایک
26:04مضبوط
26:05کلے
26:05کی طرز
26:05پر
26:05بنایا
26:06گیا
26:06تھا
26:06اس کی
26:07دیواریں
26:07بہت
26:07موٹی
26:08اور
26:08تیس
26:08میٹر
26:08یعنی
26:09اٹھانوے
26:09فیٹ
26:09انچی
26:10رکھی
26:10گئی
26:10تھی
26:10شہر
26:11کی
26:11پہلی
26:12دیوار
26:12کے
26:12آگے
26:13کافی
26:13بڑا
26:13حصہ
26:14خالی
26:14تھا
26:14اس کے
26:15آگے
26:15ایک
26:15اور
26:15انچی
26:15دیوار
26:16تھے
26:16اس کے
26:17آگے
26:17پھر
26:17مٹی
26:18کے
26:18پشتے
26:18تھے
26:19اس کے
26:19بعد
26:19درہ دجلہ
26:20کے پانی
26:21سے
26:21ایک
26:21نہر
26:22بنائی
26:22گئی
26:22تھی
26:22جس
26:23میں
26:23ہر
26:23وقت
26:23پانی
26:23روان
26:24رہتا
26:24تھا
26:24اور
26:24یہ
26:24نہر
26:25چاروں
26:26طرف
26:26شہر
26:26کے
26:26گھومتی
26:27تھی
26:27گول
26:27شہر
26:28کے
26:28اس
26:29نہر
26:29پر
26:29چار
26:30پل
26:30تھے
26:30جو
26:31کہ
26:31کلے
26:31کے
26:31چاروں
26:32دروازوں
26:32بسرہ
26:33کوف
26:33آخر
26:33آگے
26:34کھلتے
26:35تھے
26:35شہر
26:36میں
26:36کئی
26:36مہینوں
26:37کا
26:37کھانا
26:37پانی
26:38محفوظ
26:38کرنے
26:38کا
26:39بڑا
26:39اچھا
26:39انتظام
26:39تھا
26:40یعنی
26:40یہ
26:40شہر
26:41جو
26:41اباسی
26:42خلافت
26:42کا
26:42کیپٹل
26:43تھا
26:43بغتاد
26:44اتنا
26:44مضبوط
26:44بنایا
26:45گیا
26:45تھا
26:45کہ
26:45اپنے
26:46دور
26:46میں
26:46اس
26:46سے
26:47مضبوط
26:47کلہ
26:47رما
26:48شہر
26:48کوئی
26:48نہیں
26:48تھا
26:48اسے
26:49فتح
26:50کرنا
26:50ایک
26:50دیوانے
26:51کا
26:51خواب
26:51لگتا
26:51تھا
26:51خلیفہ
26:52منصور
26:52کی
26:53وفات
26:53کے بعد
26:53جب
26:54سات سو
26:54چھاسی
26:55میں
26:55سیون
26:55ایٹی
26:55سکس
26:56سی ای
26:56میں
26:56ان کا
26:57پوتا
26:57حرون
26:57رشید
26:58خلیفہ
26:58بنا
26:58تو
26:59بغداد
26:59معلوم
27:00دنیا
27:00کا
27:00سب سے
27:01بڑا
27:01شہر
27:01بن
27:02چکا
27:02تھا
27:03اس میں
27:03ایک
27:03ملین
27:04دس
27:04لاکھ
27:04کے
27:05قریب
27:05لوگ
27:05رہتے
27:05تھے
27:06اباسی
27:07خلافت
27:07افریقہ
27:08کے
27:08مشرقی
27:08کنارے
27:09سے
27:09جنوبی
27:10ایشیا
27:10میں
27:10سندھ
27:10کے
27:10ساحلوں
27:11تک
27:11پھیل
27:11چکی
27:12تھی
27:12یہ
27:12اتنی
27:13بڑی
27:13سلطنت
27:13تھی
27:13کہ
27:14دنیا
27:14کے
27:1420
27:15فیصد
27:28ان کی
27:30عمر
27:30کم
27:30تھی
27:30لیکن
27:31یوں
27:31تھا
27:31کہ
27:32ان کے
27:32ایک
27:32اتالی
27:32ایک
27:33استاد
27:33ایک
27:33ٹیچر
27:34بہت
27:34شامدار
27:34تھے
27:35یہ
27:36برمکی
27:36خاندان
27:37کے
27:37یاہیہ
27:37برمکی
27:38تھے
27:38برمکی
27:39خاندان
27:39افغانستان
27:40کے
27:40علاقے
27:40بلک سے
27:41ایک
27:41صدی قبل
27:42عرب آیا
27:42تھا
27:43اس سے
27:43پہلے
27:44یہ
27:44لوگ
27:44بدمت
27:44مذہب
27:45سے
27:45تعلق
27:45رکھتے
27:45تھے
27:46پرشین
27:46امپائر
27:47میں
27:47برمکیوں
27:47کے
27:47پاس
27:48زمین
27:48اور
27:49ٹیکس
27:49کے
27:49حساب
27:49کتاب
27:50کا
27:50کام
27:50تھا
27:50یعنی
27:51پڑھے
27:51لکھے
27:51لوگ
27:51تھے
27:52یہی
27:52وجہ
27:52تھی
27:52کہ
27:52کارے
27:53سکار
27:53میں
27:53یہ
27:53بہت
27:54اہم
27:54تھے
27:54پرشیا
27:55میں
27:55ان کے
27:56خاندان
27:56میں
27:56پڑھنے
27:57لکھنے
27:57اور
27:57نئے
27:57تجربات
27:58کرنے
27:58کا
27:58کلچر
27:58بھی
27:59عام
27:59تھا
27:59اسی لیے
28:00اباسی
28:01خلفہ
28:01نے
28:01بھی
28:02پرشین
28:02حمرانوں
28:03کی طرح
28:03انہیں
28:03اپنے
28:04قریب
28:04رکھا
28:04ہوا
28:05تھا
28:05تو
28:06حرون
28:06رشید
28:06کی
28:07تربیت
28:07اور
28:07علمی
28:08شوق
28:08میں
28:08یحیی
28:09برمکی
28:09کا
28:09بڑا
28:10ہاتھ
28:10تھا
28:10جو
28:11کہ
28:11ان کے
28:11اتحالیق
28:12تھے
28:12ان کے
28:12استاد
28:12تھے
28:13وہ
28:13بھی
28:13متصلہ
28:14خیالات
28:14کے
28:14ساتھ
28:15آزادی
28:15فکر
28:15منطق
28:16فلسفے
28:16اور
28:17عقل
28:17کو
28:17علم
28:18کی
28:18بنیاد
28:18ماننے
28:18والوں
28:19میں
28:19سے
28:19تھے
28:20تو
28:20اب
28:20یہ
28:20تین
28:21چیزیں
28:21اکٹھی
28:21ہو گئیں
28:22ابتدائی
28:23اسلامی
28:23دور میں
28:23منطق
28:24آزادی
28:24فکر
28:25اور
28:25فلسفے
28:25کو
28:26علم
28:26کی
28:26بنیاد
28:26ماننے
28:27والے
28:27متصلہ
28:28سکولرز
28:28ایک
28:29ہو گئے
28:29دوسرے
28:30برمکی
28:30وزراء
28:31اور
28:31تیسرے
28:32طاقتور
28:32عباسی
28:33خلفہ
28:33کی
28:33سرپرستی
28:34یعنی
28:34حرون
28:34رشید
28:35کی
28:35مدد
28:35سو
28:36کیا ہوا
28:37کہ
28:37نئے
28:37تعمیر
28:37ہونے
28:38والے
28:38بغداد
28:38میں
28:39ایک
28:39بیت الحکمت
28:40علم
28:41کے
28:41شہر
28:41ہاؤس
28:41آف
28:42وزڈم
28:42کی
28:42بنیاد
28:43رکھی
28:43گئی
28:44یہ
28:44بیت الحکمت
28:45صحیح
28:45معنوں
28:45میں
28:45وہ
28:46انجن
28:46تھا
28:46جس
28:47نے
28:47مسلمانوں
28:47کو
28:48علم
28:48اور
28:48سائنس
28:49میں
28:49دنیا
28:49کا
28:49امام
28:50بنا
29:03خاص طور پہ
29:04حرون
29:04ورشید
29:04قصہ
29:05آخوانوں
29:05کو
29:05شاعروں
29:06کو
29:06اور
29:06فلسفیوں
29:07کو
29:07بلاتے
29:07رہتے
29:07تھے
29:08اور ان سے
29:08گھنٹوں
29:09گفتگو کیا
29:09کرتے
29:09تھے
29:10انہی
29:11لوگوں
29:11کو
29:11ہاؤس
29:11آف
29:12وزڈم
29:12بیت الحکمت
29:13میں
29:13شامل
29:13کیا
29:14جاتا
29:14تھا
29:14جلد ہی
29:15بغداد
29:15میں
29:16ہزاروں
29:16لکھنے
29:16اور
29:17پڑھنے
29:17والے
29:17ایسے
29:17لوگ
29:18جمع ہو گئے
29:18جن کا
29:19تعلق
29:19مسلمانوں
29:20عیسائیوں
29:20یہودیوں
29:21اور
29:22زردشتوں
29:22سمیت
29:23ہر قابل
29:23ذکر
29:23مذہب
29:24اور
29:24قوم
29:24سے
29:24تھا
29:25انہیں
29:25وہاں
29:26بہت
29:26اچھی
29:26تنفاہیں
29:27ملتی
29:27تھی
29:27سو
29:28کیا ہوا
29:28کہ وہاں
29:29کے عام
29:29لوگوں
29:29عرب
29:30کے عام
29:30لوگوں
29:30کے لیے
29:30بھی
29:31پڑھنا
29:31لکھنا
29:31ایک
29:31اچھا
29:32کیریئر
29:32بن گیا
29:33ایک
29:33اچھے
29:33کیریئر
29:33کی
29:34زمانت
29:34بن گیا
29:34سو
29:35لوگ
29:35پڑھنے
29:35لکھنے
29:36لگے
29:36آزادی
29:37خیال
29:37پھیلنے
29:37لگی
29:38یہ
29:39بغداد
29:39کی
29:39خوشحال
29:40ایک
29:40دور
29:40تھا
29:41حرون
29:41ورشید
29:41نے
29:42خوب
29:42دولت
29:42خرچ
29:43کی
29:43اور
29:43دنیا
29:44بھر
29:44سے
29:44کتابیں
29:45اور
29:45کچھ
29:45بھی
29:45لکھا
29:45ہوا
29:46قدیم
29:46لٹریچر
29:46مغوانہ
29:47شروع
29:47ہر
29:48ساتھ
29:49دنیا
29:49بھر
30:03باقی عمرہ
30:04اور دیگر
30:04بڑے بڑے
30:05شہروں
30:05کے
30:06گورنرز
30:06نے
30:06بھی
30:06علم
30:07اور
30:08علماء
30:08کی
30:08سرپرستی
30:09شروع
30:09کر دی
30:09بیت الحکمت
30:11میں
30:11میریسن
30:11جیالوجی
30:12اسٹرونومی
30:13فیزیکس
30:13میتمیٹکس
30:14اور فلوسفی
30:14کے لا تعداد
30:15کتابیں
30:15جمع ہو گئی
30:16لیکن یہ
30:17کتابیں
30:17مختلف
30:18زبانوں
30:18میں تھی
30:18انہیں
30:19عربی
30:20میں ترجمہ
30:20کرنے
30:20کے لیے
30:21کئی
30:21اس بوانوں
30:21کے
30:22سکولرز
30:22بھی
30:22دنیا
30:23بھر سے
30:23بہترین
30:24ترخواہوں
30:24پر
30:24بغداد
30:25میں
30:25لائے
30:25جانے
30:25لگے
30:26اچھی
30:27ٹرانسلیشن
30:27والوں
30:27کو
30:27سونے
30:28کے
30:28طول
30:29میں
30:29رقم
30:29ملتی
30:29تھی
30:30یہ
30:30طول
30:30کتنا
30:31ہوتا
30:31تھا
30:31یہ
30:31تو آج
30:31صحیح
30:32طرح
30:32معلوم
30:32نہیں
30:32لیکن
30:32اتنا
30:33مرخین
30:33لکھتے
30:34ہیں
30:34کہ
30:34ان کا
30:34معافظہ
30:35بغداد
30:35میں
30:35کسی
30:36بھی
30:36دوسرے
30:36کام
30:36سے
30:37بہت
30:37زیادہ
30:37ہوتا
30:37تھا
30:38پھر
30:39ٹرانسلیشن
30:39کی
30:40کئی
30:40کئی
30:40کپیز
30:41بنانے
30:41کے
30:41لیے
30:41بہت
30:42زیادہ
30:42پیپرز
30:43اور
30:43انک
30:44سیاہی
30:44چاہیے
30:45ہوتی
30:45تھی
30:45آپ کے
30:46علم
30:46میں
30:46ہے
30:46ساتھی
30:46کہ
30:47عربوں
30:47کے
30:47پاس
30:48اس
30:48وقت
30:48تک
30:48کاغذ
30:49بنانے
30:49کی
30:50سنت
30:50انڈسٹری
30:51تھی
30:51ہی
30:51نہیں
30:51لیکن
30:52آپ
30:52جانتے
30:53ہیں
30:53کہ
30:53جہاں
30:53چاہ
30:54وہاں
30:54رہ
30:54ایک
30:55جنگ
30:56نے
30:56عربوں
30:56کو
30:57مسلمانوں
30:57کو
30:57پیپر
30:58انڈسٹری
30:58بنانے
30:59کا
30:59موقع
30:59دے
30:59دی
30:59ہوا
31:00یوں
31:00تھا
31:01کہ
31:01عمویوں
31:01نے
31:01751
31:02751
31:03سی
31:03ای
31:04میں
31:04اپنے
31:04طبطی
31:05اتحادیوں
31:05کے
31:05ساتھ
31:06چین
31:06کی
31:06تانگ
31:07ڈینسٹری
31:07سے
31:07ایک
31:07جنگ
31:08لڑی
31:21بنانے
31:21کا
31:22فن
31:22تھا
31:22تو
31:23خلیفہ
31:24حرونو
31:24رشید
31:24نے
31:24بیت الحکمت
31:25کے لیے
31:25کاغذ
31:26بنانے
31:26کی
31:26انڈسٹری
31:27کو
31:27ترقی
31:27دینے
31:27دولت
31:28کے
31:28موں
31:28کھول
31:28دی
31:29اتنی
31:30بڑی
31:30تعداد
31:30میں
31:30کاغذ
31:31اور
31:31سیاہی
31:32اور
31:32کلم
31:33بنائے
31:33جاتے
31:33تھے
31:33کہ
31:33کئی کتابیں
31:35ایک
31:35ساتھ
31:35لکھی
31:35جا رہی
31:36ہوتی
31:36تھی
31:36سارے
31:37ٹرانسلیٹرز
31:38کتار
31:39میں
31:39بیٹھ
31:39جاتے
31:39تھے
31:39پہلی
31:40ماسٹر
31:41ٹرانسلیشن
31:41تیار
31:42ہوتی
31:42تھی
31:42اور
31:43ایک
31:43عالم
31:43اونچی
31:44آواز میں
31:44اس
31:44ماسٹر
31:44ٹرانسلیشن
31:45کو
31:45بولتا
31:45جاتا
31:46تھا
31:46باقی
31:47سب
31:47کتار
31:47میں
31:47بیٹھے
31:48ہوئے
31:48لکھنے
31:48والے
31:48لکھتے
31:49جاتے
31:49تھے
31:49یوں
31:50ایک
31:50ایک
31:50دن میں
31:50ہزاروں
31:51صفحات
31:51نکل
31:53ہو جاتے
31:53تھے
31:53مہینوں
31:54میں
31:54درجنوں
31:55کتابوں
31:56کے
31:56سینکڑوں
31:56ایڈیشن
31:57تیار
31:57ہو جاتے
31:58تھے
31:58انہیں
31:58اقوام
31:59عالم
31:59میں
31:59بھیجا
32:00جاتا
32:00تھا
32:00اور
32:00پوری
32:01مسلم
32:01دنیا
32:01کی
32:01لائبریریز
32:02میں
32:02محفوظ
32:02کروایا
32:03جاتا
32:03تھا
32:04المامون
32:04دنیا
32:05بھر
32:05کے
32:05علم
32:05کو
32:05اپنے
32:06دار
32:06الحکومت
32:06میں
32:06جمع
32:07کر
32:07لینے
32:07اور
32:07قدیم
32:21بھیجے
32:22مسنجرز
32:22بھیجے
32:23کہ
32:23آپ
32:23کی
32:23لائبریریز
32:24میں
32:24جتنی
32:24بھی
32:25کتابیں
32:25ہیں
32:25سب
32:26کی
32:26ایک
32:27ایک
32:27کوپی
32:28برائے
32:28مہربانی
32:28ہمیں
32:29بجوا
32:29دیں
32:29اور
32:30حیرت
32:31انگیز
32:31طور پر
32:32دلچسپ
32:32بات
32:32دیکھئے
32:33کہ
32:33انہوں
32:33نے
32:33یہ
32:33کوپیز
32:34بجوائیں
32:34یاد
32:35رکھیں
32:36کہ
32:36اس
32:36دور
32:36میں
32:36سینکڑوں
32:37ہزاروں
32:37کتابوں
32:38کی
32:38ایک
32:38کوپی
32:39کا
32:39مطلب
32:39تھا
32:39کہ
32:40مہینوں
32:40تک
32:40لکھنے
32:41والوں
32:41کا
32:41دفتر
32:42کام
32:42کرے
32:42گا
32:42اور
32:43سٹیٹ
32:43کے
32:43بہت
32:44سے
32:44وسائل
32:44کاغذ
32:45کی
32:45تیاری
32:45پر
32:45لگیں گے
32:46اور
32:46لوگوں
32:46کو
32:46تنخواہیں
32:47دینے
32:47پر
32:47لگیں گے
32:48سو اس سے
32:48آپ
32:48یہ سیکھ
32:49سکتے ہیں
32:49کہ
32:49تاریخ
32:50سے
32:50آج
32:50تک
32:51آپ
32:51نے
32:51پڑھا
32:52اور
32:52سنا
32:52اس
32:52میں سے
32:52یہ
32:53غلط
32:53تھا
32:53کہ
32:54مسلمان
32:54اور
32:54عیسائی
32:55اور
32:55یہودی
32:56ہر
32:56وقت
32:56ایک
32:56دوسرے
32:57کو
32:57نقصان
32:57پہنچانے
32:57کے
32:58بارے
32:58میں
32:58سوچتے
32:58رہتے
32:59تھے
32:59نہیں
32:59وہ
33:00ایک
33:00دوسرے
33:00سے
33:00علم
33:01میں
33:01تحقیق
33:02میں
33:02تعاون
33:02پر
33:02تیار
33:03رہتے
33:03تھے
33:03اگر
33:04مانگا
33:04جائے
33:05تو
33:05بلکہ
33:06آتش
33:07پرستوں
33:07اور
33:07چینیوں
33:08سے
33:08بھی
33:08مامون
33:08رشید
33:09نے
33:09ہر
33:10وہ
33:10کاغذ
33:10مغوانے
33:11کے
33:11لیے
33:11جس
33:11پر
33:11کچھ
33:11بھی
33:11لکھا
33:12تھا
33:12اونٹ
33:12سوار
33:13اور
33:13میسنجر
33:13بھیج
33:14انہوں
33:15نے
33:15بھی
33:15کتابیں
33:16اور
33:16قدیم
33:16کاغذات
33:17بغداد
33:17پہنچائے
33:18ایک
33:18بار
33:19شمالی
33:19ایران
33:20سے
33:20چینی
33:21اور
33:21زرتش
33:22لٹریچر
33:23کی
33:23جو
33:23کتابیں
33:23اور
33:23کاغذ
33:24بغداد
33:24آئے
33:24وہ
33:25ایک
33:25سو
33:26اونٹوں
33:26پر
33:26لدے
33:27ہوئے
33:27تھے
33:27جس
33:27کافلے
33:28میں
33:28یہ
33:28سارے
33:29پیپر
33:29اور
33:29کتابیں
33:29کافلہ
33:30ایک
33:30سو
33:31اونٹوں
33:31پر
33:31مشتمل
33:32تھا
33:32یہ
33:33تھا
33:33ساتھیو
33:34علم
33:34کا
33:34وہ
33:34شوق
33:35جس
33:35نے
33:35مسلمانوں
33:36کے
33:36سنہری
33:36دور
33:37کا
33:37دروازہ
33:37کھولا
33:38ہاؤس
33:39آف
33:39وزڈم
33:39بغداد
33:40کا
33:40بیت الحکمت
33:41اس
33:41سنہری
33:42دور
33:42کا
33:43آغاز
33:43تھا
33:44یہ
33:44813
33:45813
33:46یعنی
33:46نوی
33:47صدی
33:47کے
33:47شروع
33:47کی
33:48بات
33:48ہے
33:48یہی
33:49وہ
33:49دور
33:49تھا
33:49جب
33:50پہلا
33:50عرب
33:50فلوسفر
33:51الکندی
33:51جنم
33:52لیتا
33:52ہے
33:52اسی
33:53دور
33:53میں
33:53نسطورین
33:54کرسچن
33:54حنیان
33:55ابن
33:55عساق
33:55بغداد
33:56آتا
33:56ہے
33:56اسی
33:57دور
33:57میں
33:57وہ
33:57مسننف
33:58وہ
33:58سائنس
33:59دان
33:59بھی آتا
33:59ہے
34:00جس
34:00نے
34:00سب
34:00سے
34:01پہلے
34:01فلسفر
34:02ارتقاء
34:02ایولوشن
34:02کی
34:03تھی
34:03دی
34:03مسلم
34:04اقلافت
34:05کا
34:05مرکز
34:06علم
34:06اور
34:06سائنس
34:07کا
34:07روشن
34:07منار
34:08بننے
34:08لگا
34:08تھا
34:09دنیا
34:09میں
34:10جس
34:10کو
34:10علم
34:10چاہیے
34:11تھا
34:11وہ
34:11بغداد
34:12آتا
34:12تھا
34:12یا
34:13انگلوس
34:13کے
34:13شہر
34:14کرتبا
34:14جاتا
34:15تھا
34:15یا
34:15پھر
34:15مصر
34:16کے
34:16کاہرہ
34:16کا
34:16روح
34:16کرتا
34:17تھا
34:17کیونکہ
34:18عباسی
34:18خلفہ
34:19کو
34:19دیکھ
34:19کر
34:19باقی
34:20اہم
34:20شہروں
34:20میں
34:21بھی
34:21حکمرانوں
34:21نے
34:22انہی
34:22کی
34:22نقل
34:22میں
34:23علمی
34:23اور
34:23تحقیقی
34:24ادارے
34:24بنانا
34:24شروع کر
34:25دیئے
34:25تھے
34:25اب
34:27ایسا
34:27نہ
34:27سمجھا جائے
34:28ساتھیوں
34:28کہ
34:28ہاؤس
34:28آف
34:29وزدم
34:29سے
34:29مسلمانوں
34:30کے
34:30سنہری
34:30دور
34:30کے
34:30آغاز
34:31کے
34:31ساتھ
34:31ساتھ
34:32کچھ
34:32مشکلات
34:33نہیں
34:33تھی
34:48تھے
34:48یہ
34:48مسلم
34:49سکولرز
34:49کون
34:49تھے
34:50الکندی
34:50ابن
34:50ساک
34:51اور
34:51ایولوشن
34:51کی
34:51تھی
34:52دینے
34:52والے
34:52سائنس
34:52دن
34:53کون
34:53تھے
34:53ان
34:54سب
34:54پر
34:54مسلم
34:55گولڈن
34:55ایج
34:55کے
34:55اروج
34:56وزوال
34:56کی
34:56کہانی
34:57مسلم
34:57ریشنل
34:58تھوٹ
34:59کے
34:59اروج
34:59وزوال
34:59کی
34:59کہانی
35:00کے
35:00اگلے
35:00حصے
35:01میں
35:01بات
35:01کریں
35:01گے
35:02یہ
35:02ٹوپک
35:02دوستو
35:03جس
35:18پہلی
35:18ویڈیو
35:19اگر
35:19آپ
35:19نے
35:19نہیں
35:19دیکھی
35:19تو
35:20یہ
35:20دوسرا
35:20حصہ
35:20شاید
35:21آپ
35:21کو
35:21سمجھنے
35:21میں
35:21تھوڑی
35:22مشکل
35:22پیش آئی
35:22ہو
35:23پہلا
35:23حصہ
35:23ضرور
35:24دیکھئی
35:24اور
35:24اس کے
35:24لئے
35:24یہاں
35:25ٹچ
35:25کیجئے
35:25یہاں
35:26جانیے
35:27کیا
35:27انسان
35:27بندر
35:28سے
35:28بنا
35:28تھا
35:28اور
35:29یہاں
35:29جانیے
35:29کہ
35:29وہ
35:30کون
35:30سے
35:30چار
35:30لیڈر
35:30تھے
35:31جنہوں
35:31نے
35:31بے حد
35:32مشکل
35:32حالات
35:32میں
35:32اپنی
35:33قوموں
35:33کو
35:33لیڈ
35:33کیا
35:34ان
35:34چاروں
35:35لیڈر
35:35نے
35:35چار
35:36ترقی
35:36آفتہ
35:37ملک
35:37کھڑے
35:37کی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended