- 6 weeks ago
- #meripehchan
- #syedazainabalam
- #aryqtv
Meri Pehchan | Topic: Bughz o Hasad
Watch All the Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xid5vnoOqusaAKyjCNLp6_QW
Host: Syeda Zainab
Guest: Dr. Imtiyaz Javed Kahakvi, Zarmina Nasir
#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv
A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Watch All the Episodes || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8Xid5vnoOqusaAKyjCNLp6_QW
Host: Syeda Zainab
Guest: Dr. Imtiyaz Javed Kahakvi, Zarmina Nasir
#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv
A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00God bless you.
00:30God bless you.
01:00God bless you.
01:30God bless you.
02:00God bless you.
02:28God bless you.
02:30God bless you.
02:32God bless you.
02:34God bless you.
02:36God bless you.
02:38God bless you.
02:40God bless you.
02:42God bless you.
02:44God bless you.
02:46God bless you.
02:48God bless you.
02:50God bless you.
02:52God bless you.
02:54God bless you.
02:56God bless you.
02:58God bless you.
03:00God bless you.
03:02God bless you.
03:04God bless you.
03:06God bless you.
03:08God bless you.
03:10God bless you.
03:12God bless you.
03:14God bless you.
03:16God bless you.
03:18God bless you.
03:20God bless you.
03:22God bless you.
03:24God bless you.
03:26God bless you.
03:28God bless you.
03:30God bless you.
03:32God bless you.
03:34God bless you.
03:36God bless you.
03:38God bless you.
03:40God bless you.
03:42God bless you.
03:44God bless you.
03:46God bless you.
03:48God bless you.
03:50God bless you.
03:52very best kind and if you you know what's dad is
03:54that's why it's because he said Аббр ap
03:58he told him he was probably
03:59negative qualities which are they they
04:02mean to others have personally
04:05given to a refinedative
04:07็ a healthier
04:07so is one of the streets
04:09that's meant
04:10and there are Chip
04:11and Judith it is an
04:13it's a commercial issue
04:14because of the block of human
04:17THIS has been a
04:18and this is why this is a human body
04:20and a human being
04:22is a human being
04:24inside the sky
04:26this is a group of people
04:28that are called
04:30that's why
04:32it's not a human being
04:34a human being
04:36a human being
04:38is a human being
04:40that is a human being
04:42and that's why
04:44human being
04:46Quran ibn مجید میں آپ دیکھیں تو
04:48اللہ رب العزت نے آخری جو دونوں
04:50صورتیں ہیں
04:50ہم انہیں کہتے ہیں مغزتین
04:54بچانے کے لئے بہت ساری چیزوں سے
04:56بندہ اللہ کی پناہ میں آجائے
04:58من شرح حاسدن ازاق حسد
05:01حسد کرنے والے
05:02شرح سے جب وہ حسد کرنے لگے
05:04اے اللہ میں تیری پناہ میں آگئے
05:06اسی طرح سے
05:08Quran ibn مجید میں آتا ہے سورہ نساہ میں
05:10ام یقصدون الناس علا
05:12ما آتاہم اللہ من فضلی
05:14کیا وہ لوگوں سے اس بات پر حسد کرتے ہیں جو اللہ نے
05:16اپنے فضل سے انہیں دیا ہے
05:17یعنی جو اللہ کے فضل
05:21اور اللہ کے اس دی ہوئی
05:23نعمت پر دوسرے سے حسد کر رہا ہے
05:25جل رہا ہے ایک طرح سے
05:26باطنی طور پر اب دیکھیں کس چیز سے وہ جلے گا
05:29یا تو دنیاوی نعمت ہے
05:31دنیاوی نعمت ہے اور
05:32اس نے اگر کہیں اس کو کامیابی
05:35ملی ہے عزت ملی ہے کوئی منصب
05:36ملا ہے مرتبہ ملا ہے مال ملا ہے
05:38اولاد ہے کسی بھی چیز سے
05:40جب وہ جلتا ہے تو اس کا مطلب یہ ہے
05:43کہ اسے یہ ذہن میں رکھنا چاہیے
05:44کہ یہ عارضی چیز ہے
05:46دنیا نے تو فنا ہو جانا ہے
05:48اصل کامیابی تو آخرت کی کامیابی ہے
05:50تو ان کے پیچھے وہ کیوں ان سے جل رہا ہے
05:53کیوں ان کی نعمتوں کا زوال چاہ رہا ہے
05:55اور اگر دینی کسی کو ملا ہے
05:57کوئی تقویٰ کوئی نیک
05:58کوئی پریزگار ہے کسی کو عزت مل رہی ہے
06:00اس وجہ سے تو یہ ذہن میں رکھے
06:02کہ یہ اللہ کی عطا ہے
06:04تو اس کے فضل کے لیے دعا کرنی چاہیے
06:07وہ خود بھی دعا کرے
06:08تو اللہ اسے بھی دین میں رتبہ عطا کرے
06:10تو ان دونوں باتوں پر حسد کرنا
06:13بنتا نہیں ہے
06:14کہ دنیا عارضی چیز ہے اور دین کی ملی ہے
06:17تو وہ عطا ہے اللہ کی
06:18اللہ کا فضل ہے
06:19خود بھی میند کرے تو اسے بھی مل جائے
06:21پھر یہ ذہن میں رکھیں کہ دیکھیں
06:23حسد وہ چیز ہے
06:25جو آپ کو اپنے حلقے عباب سے ملے گی
06:27یہ بیماری
06:29دوست دوستوں سے کر رہے ہوں گے
06:30بھائی بھائی سے کر رہا ہوگا
06:32پڑوسی پڑوسی سے کر رہا ہوگا
06:34کیونکہ دور والوں کو تو کوئی پرواہ نہیں ہوتی
06:36تو قریبی لوگوں کو ہی ایک دوسرے سے دیکھتے ہوئے
06:39یہ خیال کہ بھئی یہ تو میرا حق تھا
06:42انسان کے اندر کہیں نہ گئیں
06:44خود پسندی اور تکبر پایا جاتا ہے
06:46وہ کہتا ہے کہ یہ تو میرا حق تھا
06:48یہ اس کو کیوں مل گیا
06:50پھر ہم تاریخ اٹھا کر دیکھیں
06:51تو دیکھیں شیطان نے جب سجدے سے انکار کیا
06:54عبلیس نے
06:54تو اس کے بارے میں ابا وستقبرا
06:57کہ اس نے بھی تکبر کیا
06:58خود پسندی تھی اس کے اندر انکار کیا
07:00اس نے نافرمانی کی سجدہ نہیں کیا
07:03تو وہ حسد کی آگ میں جل رہا تھا
07:04حضرت آدم علیہ السلام
07:05شیطان نے حضرت آدم علیہ السلام سے حسد کیا
07:08آگے قابیل اور حابیل کا واقعہ
07:10قرآن مجید نے بیان کیا
07:12قابیل نے اپنے بھائی سے حسد کیا
07:14تو آپ دیکھیں تو اس کو بھی
07:16وہ راندہ درگاہ ہوا
07:18تو پھر اور دیکھیں سورہ یوسف میں
07:21اللہ حرب العزت نے حضرت یوسف علیہ السلام کے بھائیوں کا واقعہ بیان کیا
07:24کہ وہ حضرت یوسف علیہ السلام کی جو محبت تھی
07:27والد صاحب سے ان کی
07:29تو اس سے حسد کرتے تھے
07:31تو کیا ہوا وہ نامراد ہوئے
07:33حضرت یوسف علیہ السلام کو وہ رتبہ ملا
07:35وہ قابیل بھی ملی
07:37وہ اپنی اس حسب کی آگ میں جلتے رہے
07:40نقصان اٹھایا
07:40پھر بعد میں جا کر حضرت یوسف علیہ السلام نے جب ماف کیا تو
07:44پھر وہ
07:45اللہ نے انہیں ماف کر دیا
07:47پھر ایک اور دیکھیں تو کفار مکہ نے نبی کریم علیہ السلام سے حسد کیا
07:52یہ رتبہ ان کو کیوں ملا ہے
07:54اب جانتے ہوئے بھی پہچانتے ہوئے بھی
07:56ایمان کی دولت نہ مل سکی
07:58اس حسد کی وجہ سے
08:00مسلمانوں سے یہودیوں نے کیا
08:02کہ یہ اس امت کو کیوں مل گیا ہے رتبہ
08:05تو ایک اجتماعی طور پر بھی
08:07قوموں میں بھی پایا جاتا ہے
08:09اور انفرادی سطح پر بھی
08:11تو یہ ایک ام الامراز ہے
08:13اس سے ہر صورت بچنا چاہئے
08:14اور جس طرح سے آپ نے بھی فرمایا
08:17ہم اللہ کی تقسیم پر راضی نہیں ہیں
08:20یعنی یہ چیز اسے کیوں ملی
08:22اور مجھے کیوں نہیں ملی
08:23اس کا مطلب ہم اللہ کی جو عطا ہے
08:25اس پر راضی نہیں ہیں
08:27تو راضی رضا ہونا ہی ہے
08:29ہمیں ہر حالت میں جب ہم اس دنیا میں بیچے گئے ہیں
08:32تو آپ یہ ورشات فرما جیجے
08:34کہ حسد کی تعریف
08:35اور حسد کی اس کی حقیقت کیا ہے
08:38زرمینہ کیا فرمائیں گے
08:39بہت شکریہ بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:41دور حاضر کے تناظر میں دیکھا جائے
08:43تو بہت ہی اہم موضوع ہے
08:44اس حوالے سے جاننا بہت ضروری ہے
08:46کیونکہ یہ ایک ایسا محلق
08:47کومن مرض ہے
08:48جو فی زمانہ ہمارے معاشرے میں
08:50بہت عام دکھائی دیتا ہے
08:51آپ فیملی لائف کے اندر دیکھیں
08:53رشتوں کا ایک دوسرے سے حسد ہمیں نظر آتا ہے
08:55دوست دوست کا حاصد ہوتا ہے
08:57یا آپ انسٹیٹیوشنز
08:58اداروں کے اندر دیکھیں
08:59تو وہاں پروفیشنل جیلیسی
09:00ہمیں کومن دکھائی دیتی
09:01اب حسد ہے کیا
09:02کوئی بھی انسان ہے
09:04جس کو اللہ تعالیٰ نے دینی
09:05اور دنیاوی نعمتوں سے
09:06سرفراز فرمایا
09:07وہ صاحبِ مال ہے
09:08صاحبِ حسن و جمال ہے
09:09صاحبِ اقتدار ہے
09:10صاحبِ سروت ہے
09:11صاحبِ بصیرت ہے
09:13صاحبِ علم ہے
09:13صاحبِ تقویٰ
09:14یعنی کوئی بھی آنر
09:15جو اللہ نے اپنے فضل سے
09:16اس کو عطا فرمایا ہے
09:17تو کسی دوسرے کے دل میں
09:19یہ رنجیدگی پیدا ہو جائے
09:21اور اس کا دل مغموم ہو جائے
09:22اداس ہو جائے
09:23کہ اللہ نے اس کو کیوں عطا فرمایا
09:24وہ اس کے زوالِ نعمت کی
09:26تمنا بھی کرے
09:27اور کہے کہ
09:28اس سے چھنکر مجھے مل جائے
09:29تو اسی کو حسد کہا جاتا ہے
09:31اور ایک کنڈیشن اس کی یہ ہوتی ہے
09:32کہ وہ کہتا ہے
09:33کہ اپنے لئے
09:33حصولِ نعمت کی تمنا تو نہیں کرتا
09:35لیکن وہ کہتا ہے
09:36مجھے نہیں ملینا
09:36تو اس سے بھی چھن جائے
09:37برا چاہتا ہے
09:38بری سوچ رکھتا ہے
09:39کڑھن میں جلن میں
09:41بری خواہش رکھتا ہے
09:42اس کا ارتکاب کرتا ہے
09:43تو اس کو بوس کہا جاتا ہے
09:44یہ دونوں ہی روحانی بیماریاں ہیں
09:47دونوں ہی حرام ہیں
09:48اور دونوں ہی گناہ کبیرہ ہیں
09:49جن سے منع کیا گیا
09:50کیونکہ آپ دیکھیں
09:51امت مسلمہ کو
09:52ایک دوسرے کی خیر خواہی چاہنی چاہیے
09:55اس کو جزد واحد کی مانت قرار دیا گیا ہے
09:58کہ ایک
09:58اگر ہماری باڈی میں
10:00کہیں ایک حصے میں تکلیف ہے
10:02تو سارا جسم اس درد کو
10:03محسوس کر رہا ہوتا ہے
10:04تو دیفنیٹلی ہمیں اس سے
10:05بچنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے
10:08کیونکہ جو علماء ہیں
10:09وہ کہتے ہیں
10:09جب ایک انسان موترز ہوتا ہے
10:10کہ اللہ تعالیٰ کی یہ عطا ہے
10:12کسی بھی انسان پر
10:13کوئی بھی صاحب نعمت انسان ہے
10:14جس کو اللہ نے سرفراز فرمایا
10:16تو وہ کہتا ہے
10:16اس کو کیوں ملی
10:17تو جب وہ اللہ کی نعمت پر
10:20یا تقسیم پر اعتراض کر رہا ہوتا
10:22تو گویا اللہ کے غزب کو
10:23دعوت دے رہا ہوتا ہے
10:24کیونکہ آپ دیکھیں
10:25جو بڑی راتیں ہوتی ہیں
10:26جو مقدس راتیں ہیں
10:27جیسے شب برات ہے
10:29تو اس کے لئے فرمایا گیا
10:29کہ بنی قلب کی بکریوں کے بالوں کے
10:32برابر انسانوں کو گناہوں
10:34جو گناہوں میں مبتلات ہیں
10:35ان کو جہنم کی آگ سے
10:36آزاد کیا جاتا ہے
10:37لیکن جو بغض اور کینہ ہے
10:39وہ حسد ایکی صورت ہے
10:40اور ایک روایت کا مفہوم ہے
10:41کہ بغض اور کینہ رکھنے والے
10:42کو چھوڑ دو
10:43جب تک کہ یہ کینہ اور بغض
10:44کو نہ چھوڑ دے
10:45پھر اسے پچھلی امتوں کی
10:47کارڈ دینے والی
10:48بیماری قرار دیا گیا
10:49کیونکہ یہ انسان کے
10:50ایمان کو تباہ کر دیتی ہے
10:51اس کے سکون
10:52اس کا رخصت ہو جاتا ہے
10:53اس کی شخصیت مس ہو جاتی ہے
10:55اس کا اللہ تعالیٰ پہ
10:56یقین کمزور سے کمزور
10:58ترین ہوتا چلا جاتا ہے
10:59پھر جیسے امتیاز بازی جان
11:00نے بڑی خوبصورتی سے
11:01وضاحت کی کہ
11:02واقعی ایسا ہوتا ہے
11:02کہ اجنبی جو لوگ ہوتے ہیں
11:04ان میں جنرلی کم پایا جاتا ہے
11:05لیکن جو ایک دوسرے کے ساتھ
11:07جن کی کنیکٹیوٹی ہوتی ہے
11:08مفادات کا
11:09کہیں نہ کہیں ٹکرا ہوتا ہے
11:10سوشل سرکل کے اندر
11:11ان میں یہ زیادہ پایا جاتا ہے
11:12دوست دوست کا حاصد ہوگا
11:14اور اگر ہم دیکھیں
11:15کسی انسٹیٹیوشن
11:16کسی بھی ادارے کے اندر
11:17ہم دیکھ لیں
11:18کسی کو کوئی منصب
11:19یا آنر یا ٹائٹل
11:19اللہ نے عطا فرمایا
11:20تو وہ کہے گا
11:21اس کا تو مجھے
11:22میں مستحق ہوں
11:22میں ڈیزرونگ ہوں
11:23میں قیبے بلوں
11:24میرے اندر یہ صلاحیت ہیں
11:25اس کو کیوں ملے
11:26اور پھر آپ دیکھیں
11:27زینب کی سوسائیٹی کے اندر
11:29آرٹیفیشل سمائلز
11:30چہروں پہ سجا کے
11:31دوسروں کی خوشیوں پر
11:32جس طرح سے مبارک بات دے
11:34منافقانہ رویہ
11:35معذرت کے ساتھ
11:35اختیار کیا جا رہا ہوتا ہے
11:37تو حسد سے بچنے کی
11:38ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے
11:40کیونکہ یہ انسان کے
11:40ایمان کو
11:41چین کو
11:42سکون کو
11:43تباہ و برباد کر دیتا ہے
11:44اور اس کو حدیث مبارکہ کی
11:45روشنی میں
11:46ایلوہ سے تشبیح دی گئی ہے
11:47اس کو مصبر بھی کہا جاتا ہے
11:49یہ ایک درخت کا کڑوہ رس ہوتا ہے
11:50it has its own medicinal properties
11:52لیکن جب اس کو شہد کے ساتھ
11:54نکس کیا جاتا ہے
11:55تو وہ اپنی کڑوہر سے
11:56شہد کو بھی خراب کر دیتا ہے
11:58تو حسد ایک چھپا ہوا مرض ہے
11:59بیسیکلی ہمیں اس کی علامتیں
12:01تو نظر نہیں آتی
12:01لیکن
12:02with the passage of time
12:03علامات ظاہر ہوتی ہیں
12:04اور انسان کی دنیاوی
12:06اور اخروی زندگی کو
12:07تباہ و برباد کر کے رکھتے ہیں
12:08بلکل ایسے ہی ہے
12:09یعنی
12:09جب ہم کسی کو
12:10پھلتا پھولتا دیکھتے ہیں
12:12جناب اپنے اردگرد
12:14اپنے بہن بھائیوں میں
12:15اپنے دیگر رشتوں میں
12:16دیگر منصف پر
12:17کہیں پروفیشنل لائف میں بھی
12:19تو ہم یہ سوچتے ہیں
12:20اس کے بچی کی شادی
12:21اچھے گھر میں کیسے ہو گئی
12:23ان کے بچے اچھا کیوں پڑھ رہے ہیں
12:25اتنے کامیاب کیسے ہیں
12:26کہاں سے کہاں پہنچ گئے ہیں
12:28ایک رشک کی کیفیت تو ٹھیک ہے
12:30لیکن جب ہم یہ تمنہ کر لیں
12:32کہ یہ بلکل برباد ہو جائے
12:34اور یہ تمام چیزیں
12:35مجھے مل جائیں
12:36تب گڑ بڑ شروع ہوتی ہے
12:37تو اپنے دل کو ٹٹولیے
12:39اور اس ایسے جو روحانی مرض ہیں
12:41آپ کے دل میں ہیں
12:42تو ان کو نکال کر
12:44پھیکنے کی کوشش کیجئے
12:45ایک وقفہ لیتے ہیں
12:47حاضر ہوتے ہیں
12:47اس مقتصر سے وقفے کے بعد
12:49السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
12:51آپ دیکھ رہے ہیں
12:52پروگرام میری پہچان
12:53اور میری پہچان میں
12:54جناب ایک مرتبہ
12:55پھر آپ سب کو خشام دیت کہتے ہیں
12:57بغض اور حسد کے تعلق سے
12:59آج بات کی جا رہی ہے
13:01کوشش کریں
13:01اپنے اندر ان تمام برائیوں کو
13:04بیماریوں کو
13:05یہ جو ہمارے اندر
13:07جذب ہو گئی ہیں
13:08جن کا ہمیں ادراک بھی نہیں ہوتا
13:10یہ ہمارے ایسے رویے بن گئے
13:12کہ ہم سمجھتے ہیں
13:12کہ بس یہ ایک نارمل چیز ہے
13:14لیکن یہ نارمل نہیں ہے
13:15جس طرح ہمارے معاشرے میں
13:17انتشار پیدا ہو رہا ہے
13:19ذہنی بیماریاں پیدا ہو رہی ہیں
13:20ڈپریشن ہو رہا ہے
13:22اس کی شدید ترین ایک وجہ
13:23یہ بھی ہے
13:24کہ ہم دوسروں کو دیکھ دیکھ کر
13:27جل رہے ہیں
13:28کڑ رہے ہیں
13:28اور وہ تمام نعمتیں
13:30جو دوسروں کے پاس ہیں
13:31ہم ناشکرے ہو گئے ہیں
13:33کیونکہ ہم ان نعمتوں کو نہیں دیکھ رہے
13:35جو اللہ نے ہمیں عطا کی ہیں
13:37تو جب ہم اپنے اردگرد
13:39ان نعمتوں کو دیکھیں
13:40جو پروردگار عالم نے
13:41ہمیں عطا کی ہیں
13:42تو یقینی طور پر
13:43ہم شکر گزار ہوں گے
13:45تو اسی تعلق سے
13:46ہم نے شکر گزاری بھی چھوڑ دی ہے
13:48اور ہم حسد کی آگ میں
13:50جل رہے ہیں
13:50کڑ رہے ہیں
13:51اس سے اللہ رب العزت
13:52ہمیں نجات عطا فرمائے
13:54ڈاکٹر صاحبہ ہمارے ساتھ موجود ہیں
13:55زرمین ناصر خاکوی صاحبہ ہمارے ساتھ موجود ہیں
13:58ڈاکٹر صاحبہ آپ یہ اشارت فرما دیجئے
14:00کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی
14:03جو تعلیمات ہیں
14:04کہیں بھی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم
14:07نے ہمیں اکیلا تنہا نہیں چھوڑا ہے
14:09اللہ اکبر
14:10نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
14:12نے بخص کی حسد کی
14:14کس طرح مضمت فرمائی ہے
14:16کیا کہیں گے ڈاکٹر صاحبہ
14:17شکریہ زینب
14:19نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے
14:20اس فرمانے مبارک سے شروع کروں گی
14:22کہ حسد نیکیوں کو اس طرح کھا جاتا ہے
14:25اس طرح آگ لکڑی کو
14:26آپ دیکھیں تو لکڑی جب آگ میں جاتی ہے
14:29تو راہ کھو جاتی ہے
14:30بلکل اس کا وجود نہیں رہتا
14:33اس کا مطلب یہ ہے کہ حسد ایک ایسی بیماری ہے
14:35جو آپ کے نیک عمال کو
14:37آپ نے نماز پڑی روزہ رکھا
14:39آپ نے کسی کی مدد کی
14:40تو ان نیکیوں کو حسد کھا جاتا ہے
14:43اور بلکل نیکیاں ختم ہو جاتی ہیں
14:45آپ کی نیکیاں اچھے عمال زائع ہو جاتے ہیں
14:48اسی طرح سے آپ دیکھیں
14:49تو بہت ساری ایسی بیماریاں
14:51اس کے سبب سے بھی آ رہی ہوتی ہیں
14:53اور کچھ کی وجہ سے یہ بن رہی ہوتی ہے
14:55میرے آکر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
14:58کی یہ قدیث مبارکہ کا مفہوم ہے
15:00جس میں آپ نے ان کی نشان دہی کرتے ہوئے فرمایا
15:03بغز نہ رکھو
15:04قطر احمی نہ کرو
15:05کسی کے عبوں کو تلاش نہ کرو
15:07اسد نہ کرو
15:08اور پھر فرمایا آخر میں جا کے
15:10کونو عباد اللہ اکمانہ
15:12اللہ کے بندوں بھائی بھائی بن جاؤ
15:15تو آپ غور کریں
15:17کہ یہ ساری جو مراحل ہیں
15:19یہ ساری جو بیماریاں ہیں
15:20یہ ایک کی سبب سے دوسری بن جاتی ہے
15:23دوسری کی وجہ سے تیسری بن جاتی ہے
15:25انسان دوسروں کے عبوں کو تلاش کرتا رہتا ہے
15:28پھر عبوں کو تلاش کر کے
15:29اصل میں تو اس کے اندر حسد کی آگئے
15:32تو وہ عب تلاش کرے گا
15:33پھر دوسروں کے سامنے بات کرے گا
15:35اس سے عیبت چولی
15:37بدگمانی
15:38بدزنی پیدا ہوگی
15:39بدخواہی آئے گی
15:41جبکہ مومن کو تو خیرخواہ ہونا چاہیے
15:44اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
15:46کا فرمانے مبارک
15:47خیر الناز میں یر پورنا
15:49یہ بہترین شخص وہ ہے لوگوں میں
15:51جو دوسروں کے لئے نفع باقی ہو
15:53تو آپ جب حسد کی آگ میں جلتے ہیں
15:56تو اس کا مطلب ہے
15:57کہ آپ دوسرے کو نقصان پہنچا رہے ہیں
15:59خود کو بھی نقصان پہنچا رہے ہیں
16:01اس کو حسدل
16:02یعنی ایک کھٹمل سے تشمیح دی گئی ہے
16:04جیسے کھٹمل انسانی جسم کا خون چوستا ہے
16:07اس طرح یہ حسد کی بیماری
16:09انسان کو خود اس کے اپنے وجود کو کھا رہی ہوتی ہے
16:12اور اسے احساس ہی نہیں ہوتا
16:14کہ اس کی نیکیاں بھی ضائع ہو رہی ہیں
16:16اس کے اندر بھی ایک ایسی آگ ہے
16:18جو جل رہی ہے مستقل
16:19اور وہ اس کے اندر کینہ بن رہا ہے
16:21بغز بن رہا ہے
16:22جس کی وجہ سے دور آتا نہیں ہے
16:24عبادتوں کا اندر
16:25تو یہ ان ساری وجوہات کی بنابراہ
16:28اس سے سختی سے اس کی مضمت کی گئی
16:30منع کیا گیا
16:31اور اب غور کریں تو ہر شخص یہ کہے گا
16:33کہ میں تو نہیں حسد کرتا
16:35جی
16:36ظاہر وہ یہی کہے گا
16:38اور اپنے اندر بھی جا کے گا
16:39تو اسے احساس نہیں ہوگا
16:41لیکن جب کسی کی نعمت دیکھے
16:43اب دل سے خوش نہیں ہوتے
16:44ایک غم لگ جاتا ہے نا اندر
16:46الکاہ صاحب ہو جائے سے بجھ جاتا ہے
16:48اس کو یہ ترقی کیوں مل گئی
16:50اس کو یہ مل گئی
16:51سمجھ جائیں کہ یہ کیڑا ہے حسد کا
16:53اب اسے ختم کرنا ہے
16:54اس کا علاج پر بھی انشاءاللہ بات ہوگی
16:56تو یہ کیا ہے کہ پہلے اپنے آپ کو پہچانے
16:59کہ کسی کو آپ کی وجہ سے نقصان نہ پہنچے
17:02نبی کریم علیہ السلام نے
17:04ایک مرتبہ ایک صاحبی کے لیے
17:06انساری صاحبی کے لیے
17:07تین دن لگتار فرمایا
17:08کہ ابھی ایک جنتی شخص آئے گا
17:10تو ایک ہی صاحب بھی وہ ہر دفعہ داقل ہوتے ہیں
17:13تو حضرت عبداللہ بن عمر
17:14کہتے ہیں کہ میں نے سوچا
17:16کہ میں ان کا جا کے دیکھوں کیا عمل ہے
17:18کہ تین دن ان کے لیے جنتی ہونے کی
17:20ان کے لیے بشارت ہوئی
17:22اور نبی کریم علیہ السلام کی
17:23زبان مبارک سے
17:25تو یہ کیا ایسا عمل ہے
17:26تو کہتے ہیں کہ میں گیا
17:27اور میں نے ان سے جا کر کہا
17:29کہ میری والد صاحب سے جگڑا ہو گیا
17:31لڑائی ہو گئی ہے
17:31تو میں اب آپ کے پاس ٹھہروں گا
17:34تو کیا آپ مجھے ٹھہر آئیں گے
17:36مہمان تو انہیں کہا بسط شوق
17:37تو کہتے ہیں میں تین دن ان کے پاس ٹھہرا رہا
17:40تو میں نے دیکھا کہ کوئی ایسا عمل نہیں ہے
17:42ان کا بطور خاص
17:43بھئی وہی نمازیں پڑھی
17:44جو ہم سب پڑھتے ہیں
17:45وہی رات میں تھوڑی دیر اٹھ کے ذکر کیا
17:47فجر میں اٹھ کے فجر کی نماز پڑھی
17:49تو مجھے کوئی ایسی چیز نظر نہیں آئی
17:51تو تیسے دن میں نے ان سے کہا
17:53کہ اللہ کے حبیب رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
17:56آپ کے جنتی ہونے کی بشارت دی
17:58تو میں تو آپ کو دیکھنے آیا تھا
18:00میری کوئی لڑائی نہیں ہوئی
18:02تو میں نے کوئی ایسا عمل نہیں دیکھا
18:04کہ میں اسے بطور خاص سمجھ سکوں
18:06کہ جس وجہ سے آپ جنتی ہیں
18:08تو میں اب چلتا ہوں
18:09تو فرماتے ہیں کہ میں جب جانے لگا
18:11تو انہیں پیچھے سے مجھے آواز دی
18:13کہ عبداللہ ایک عمل ایسا ہے
18:15جو میں تمہیں بتانا چاہتا ہوں
18:17کہ میرے دل میں کسی کے لیے کھوٹ اور محل نہیں
18:20اور میں کسی سے حسد نہیں کرتا
18:23اور ایک روایت میں آتا ہے
18:24کہ انہیں کہا کہ میں رات میں سوتا ہوں
18:26تو اپنے دل کا معاصمہ کرتا ہوں
18:28کسی مسلمان بھائی کے لیے
18:30میرے دل میں کوئی محل کوئی کھوٹ
18:32باقی نہ رہے
18:32یعنی باقی عامال میں تو سب برابر تھے
18:36مگر اس ایک عمل کی وجہ سے
18:38ان کو یہ رتبہ ملا
18:39کہ انہیں جنتی ہونے کی بشارت مل رہی ہے
18:42اسی طرح نبی کریم نے ساتھ و سام کے
18:44ایک فرمان مبارک کا مفہوم ہے
18:46حسد اور اس کو علماء کہتے ہیں
18:47کہ رشک یعنی دو افراد پر جائز ہوتا ہے
18:50ایک وہ فرد جسے اللہ نے
18:52قرآن دیا ہے قرآن کا علم دیا ہے
18:54اور دن رات وہ اللہ کی رضا کے لیے
18:56اسے بانٹا رہتا ہے
18:57اس علم کو دیتا رہتا ہے
18:59لوگوں کو قرآن پڑھاتا ہے
19:00اور دوسرا وہ شخص جسے اللہ نے مال دیا ہے
19:03اور وہ اللہ کی رضا کے لیے دن رات
19:05لوگوں پر مقلوب کے خدا پر قرچ کرتا ہے
19:08تو ان دونوں سے رشک کرنا
19:10جائز ہے کہ اللہ مجھے بھی دے
19:12تمہیں بھی ان کی طرح خرچ کروں
19:14تو اللہ نیتوں پر بھی عجر عطا فرماتا ہے
19:17کتنا پیارا دین ہے ہمارا
19:19کہ جس طرح سے یہ بات ہوئی نا
19:21کہ اللہ مجھے بھی دے
19:22اور میں بھی اسی طرح دین کی راہ میں خرچ کروں
19:24تو ہمارے حصے میں یہ خیال آتے ہی
19:26ہمارے عجر و ثواب لکھا جا چکا ہوتا ہے
19:29کتنا بنیاز ہے
19:30کتنا رحیم و کریم ہے
19:32وہ پاک پروردگارِ عالم
19:33اب عوامل پہ بات کر لیتے ہیں
19:35اسباب پہ بات کر لیتے ہیں
19:36زرمین آپ یہ بتائیے گا
19:38اب یہ جو بغض ہے حصد ہے
19:40اس کے کیا عوامل ہے
19:41کیا اسباب ہیں
19:42اس پر کچھ روشنی ڈالیے گا
19:44جی بالکل آپ نے بہت امدہ سوال کیا
19:45اس کے بہت سارے فیکٹرز ہیں
19:47بہت سارے اسباب ہیں
19:48بہت سارے عوامل ہیں
19:49جس حوالے سے جاننا بہت ضروری ہے
19:51جیسا کہ ہم نے جانا کہ حصد
19:52ایک ایسا محلق مرض
19:53کہ کسی بھی صاحب نعمت
19:55انسان کو دیکھ کر
19:56اس کی نعمتوں کو دیکھ کر
19:57انسان کی قلبی کیفیت بدل جائے
19:59وہ مغموم ہو جائے
20:00اور وہ چاہے کہ اللہ کا فضل
20:01کسی طرح اس انسان سے رک جائے
20:03میں روکتوں
20:04مازاللہ استغفراللہ
20:05تو اس کیفیت کو حصد کہا جاتا ہے
20:07اور یہ علامات
20:09جھونڈنا بھی اپنے اندر بہت زیادہ ضروری ہے
20:11کیونکہ ہم اپنی اصلاح بھی چاہتے ہیں
20:12سب سے پہلے اور اس کے بعد
20:13معاشرے کے جتنے افراد ہمیں دیکھ رہے ہیں
20:15ان کی بھی ہم اصلاح کا سامان کرنا چاہتے ہیں
20:17اچھا اس کے اسباب اور عوامل کے حوالے سے بات کیا جائے
20:20تو ہم جانتے ہیں
20:21کہ جتنی بھی نیکیاں ہوتی ہیں
20:22ان کی بھی آپس میں فیملی ہوتی ہے
20:24اخلاق کے ساتھ بات کرو
20:26اچھے انداز سے بات کرو
20:27کسی کی مدد کرو
20:28کسی کے آنسو صاف کرو
20:29کسی کے راستے میں سے تکلیف دے چیز ہٹا لو
20:31ان کی بھی اپنی ایک فیملی ہے
20:33سیمیلرلی جو برائیاں ہوتی ہیں
20:34جیسے حسد ہے
20:35بوز ہے
20:36رنجش ہے
20:37عداوت ہے
20:37کسی کی کمزوریوں کو تذکرہ کرنا
20:39اس کی عیبت کرنا پیٹ پیچھے
20:40ان کی بھی اپنی ایک فیملی ہوتی ہے
20:42تو حسد ایک اوریجن ہے
20:44اور صدیگر ہم کہتے ہیں
20:45نا کہ بائے ون گیٹ ملٹی پلائی فری
20:47تو بیسیکلی حسد اس چیز کا نام ہے
20:50اب جب یہ دیکھتے ہیں
20:51اس کے عوامل کے حوالے سے
20:52لیکن میں کچھ علامات بھی ضرور ذکر کروں گی
20:54کہ جو حسد کرنے والا شخص ہے
20:56آپ دیکھیں گے
20:56وہ بدمزاج بھی ہوگا
20:58بد کلام بھی ہوگا
20:59اور بد زبان بھی ہوگا
21:01اور اس کے ساتھ ساتھ بد گمان بھی ہوگا
21:03اب اس کے عوامل کی جانے باتیں ہیں
21:05سب سے پہلے تو
21:06میں سمجھتے ہوں
21:06کہ اللہ کی ذات پر
21:07کسی شخص کا کامل یقین
21:09اور بھروسہ اور اتقاد
21:10اس کے اندر بڑی کمزوری ہوتی ہے
21:11جو حسد کر رہا ہوتا ہے
21:12وہ کہتا ہے کہ نہیں
21:13مجھے یہ چیز ملنی چاہیے تھی
21:15مجھے کیوں نہیں ملی
21:16مجھے اللہ تعالیٰ پتہ نہیں
21:17کب بتا فرمائے گا
21:18اس طرح کی نیگٹیو تھارٹس دل میں آتی ہے
21:20جس کی وجہ سے حسد جنم لیتا ہے
21:21پھر انسان تقبر کرتا ہے
21:23خود کو افضل گردانتا ہے نا دوسروں سے
21:25کہ میرے اندر یہ کیپیبلیٹیز ہیں
21:27ایک اس کی یہ کنڈیشن ہوتی ہے
21:29ایک اس کا یہ
21:29کہہ لیجیے فیکٹر ہوتا ہے
21:31جس کی وجہ سے حسد کی برائی
21:32اس کے اندر جنم لیتی ہے
21:33پھر کوئی برانی دشمنی اور
21:34عداوت ہونا رنجش
21:35یہ بھی دیکھا گیا
21:37کہ پھر اس شخص کی خوشی بھی
21:38اس شخص سے حضم نہیں ہوتی
21:39جو حسد کر رہا ہوتا ہے
21:41پھر حب دنیا
21:42خوب سے خوب تر کی تلاش
21:43پھر اللہ تعالیٰ نے جو آپ کو
21:45نعمتیں عطا کی ہیں
21:46اس کی طرف نظر نہ کرنا
21:47اللہ تعالیٰ کا شکر نہ عطا کرنا
21:49بلکہ مزید بے برکتیاں سمیٹ لینا
21:51اللہ تعالیٰ کی ناشکری کر کے
21:53یہ بھی چیزیں حسد کو جنم دیتی ہیں
21:54تو ان سب چیزوں سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے
21:57اور بیسیکلی میں سمجھتی ہوں
21:58جو سب سے بڑا اس کا روٹ کاز مجھے لگتا ہے
22:00جو میں نے مشاہدہ کیا ہے
22:02سوسائیٹی کے اندر
22:03کہ جو لوگ کامپلیکس کا شکار ہوتے ہیں
22:05احساس سے محرومی ہوتی ہے ان کے اندر
22:07جیسے کہ ہم نے کہا نا
22:08کہ فیملی سرکل کے اندر
22:10کسی بھی فرینڈز کے سرکل کے اندر
22:11نیبرز کے اندر
22:23کہ کوئی بس میں ٹرائول کر رہا ہوگا
22:24تو وہ موٹر بائیک والے کو دیکھا
22:26کہ میں تو یہاں رش میں ہوں
22:28پسینہ ہے
22:28اس کے پاس موٹر بائیک ہے
22:29بھئی اس کے پاس کیوں
22:30حالانکہ وہ جانتا ہی نہیں
22:31موٹر بائیک والا
22:33سیمیلرلی کار والے کو دیکھا
22:34کہ یہ تو ایسی میں جا رہا ہے
22:35کیا اس میں اتنی کیا کولٹیز ہیں
22:37میرے اندر بھی ہیں
22:38میں نے بھی یہ ڈگری لیوی ہے
22:39تو اس طرح سے حسد جنم لیتا ہے
22:40اگر ہم آقا علیہ السلام کی
22:42اس وعہ کامل پر عمل کریں
22:44سیرت مبارکہ کی تعلیمات کو
22:45خود بھی اپنائے
22:46اور عام کریں
22:47تو یقیناً ہم حصد سے بچ سکتے ہیں
22:48یعنی ہمیں فرمایا گیا
22:52کہ جو دینی کام ہے
22:53نیکیوں کے کام ہے
22:54ان میں سبقت لے جانے کی کوشش کرو
22:56اس معاملے میں اپنے سے برکر کو دیکھو
22:58اور دنیاوی معاملے میں
22:59اپنے سے کم تر کو دیکھنا چاہئے
23:01ہم سوسائیٹی کے اندر
23:02اوبزورف تو کریں
23:03کتنے لوگ ہیں جو بچارے فوٹ پوات پر سو رہے ہوتے ہیں
23:05کتنے لوگ ہیں جن کو واقعی گھروں کے اندر
23:07آسائشوں کے باوجود نین نہیں آتی
23:09کتنے لوگ ہیں جن کے پاس
23:10زندگی کی بیسک نیسیسٹیز نہیں ہوتی
23:12دو وقت تک کھانا نہیں ہوتا
23:13اچھا لباس نہیں ہوتا
23:15جو ان کی نیٹس کو پورا کر سکے
23:16تو جب ایک انسان
23:17سویشلی آج کی یوت
23:19اس چیز کو دیکھے گی
23:20کہ میں نے اس معاملے میں
23:21کہ اللہ نے مجھے کیا عطا فرمایا
23:22میں نے شاکر ہونا ہے
23:23میں نے صابر ہونا ہے
23:24میں نے کنات کی دولت سے مالا مال ہونا ہے
23:26تو اس کی زندگی سے
23:27جتنی انٹی سکون چیزیں ہیں
23:29وہ دور ہوتی چلی جائیں گی
23:30اور یہ بہت زیادہ ضروری بھی ہے
23:32کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
23:34کی حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے
23:35کہ فرشتہ
23:36ایک فرشتہ
23:37نیکیاں لے کر جا رہا ہوگا
23:39حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے
23:40اور پانچویں آسمان پہ
23:41اس کو روک لیا جائے گا
23:42اور وہ نیکیاں واپس کر دی جائیں گی
23:44جب پوچھا جائے گا
23:45اس کی وجہ
23:46تو بتایا جائے گا
23:47کہ یہ اس شخص کی نیکیاں ہیں
23:48کہ جن لوگوں پر
23:50اللہ کا فضل ہوا کرتا تھا
23:51یہ ان لوگوں سے حسد کیا کرتا تھا
23:53تو آپ یہ دیکھیں
23:54انسان کا کتنا بڑا لاؤس ہے
23:55ہم دنیا میں کتنی نیکیاں کرتے ہیں
23:57بہت کم
23:58تو جو ہیں گنی چونی
23:59وہ بھی چھن جائیں
23:59اللہ نہ کرے
24:00اس لیے اس محلق مرسے بچنے کی
24:02کوشش ضرور کریں
24:03علماء جو ہماری اصلاح کرتے ہیں
24:05ہماری رہنمائی فرماتے ہیں
24:07اور بار بار اس بات کا درس دیا گیا
24:09کہ اگر کسی کو
24:10ہمیں رشک کی نگاہ سے دیکھنا ہے
24:12کسی کے اندر بہت زیادہ
24:13کالٹیز ہیں
24:14ان کو کوئی نعمت ملی ہے
24:15مزید دعا دیجئے آپ
24:16ان سے اچھا سلوک کیجئے
24:18خوش ہو
24:19ان کی نعمتوں کو دیکھ کر
24:20تو یہ جذبہ آپ کے اندر
24:22اس کو ہم کل کر رہے ہوتے ہیں
24:23مار رہے ہوتے ہیں
24:24یقین جانے
24:25تو دعا دیں
24:26جس کو اگر ہم نے دیکھ رہا ہے
24:27کہ وہ خوشحال ہے
24:28تو دعائیں دیں
24:29ان کو ایک وقفہ لیتے ہیں
24:30حاضر ہوتے ہیں
24:31اس مقتصر سے وقفے کے بعد
24:33السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
24:36آپ دیکھ رہے ہیں
24:36پرگرام میری پہچان
24:38اور میری پہچان میں
24:39ایک مرتبہ پھر آپ سب کو
24:40خوشحام دیت کہتے ہیں
24:42جس طرح سے بات ہو رہے ہیں
24:43بغض کی
24:44اناد کی
24:45حسد کی
24:46یہ جو نیگٹیو رویہ ہیں
24:47ہمارے دل میں
24:48جگہ کر لیتے ہیں
24:49یہ جو بیماریاں ہیں
24:51روحانی
24:51ہمارے دل کو
24:52گھیر لیتی ہیں
24:53اور اس کے بعد
24:54پھر نیکی کا کہاں راستہ بچے گا
24:56جس طرح سے ہمیں بار بار
24:57علماء بھی ترقیب دیتے ہیں
24:59اور بار بار یہ مثال بھی دی جاتی ہے
25:01کہ اگر ہم نے
25:02ایک دن اپنے آپ کو
25:03پاک و صاف نہیں کیا
25:04غسل نہیں کیا
25:05اچھے اجلے کپڑے نہیں پہنے
25:07تو کتنی ناغوار سی
25:09ایک بدبو ہمارے پاس سے آنے لگتی ہے
25:11اور ہمارا جسم
25:12بدبودار ہو جاتا ہے
25:14تو بلکل اسی طرح
25:15جب ہم اپنے دل کی صفائی نہیں کریں گے
25:17اس میں یہ حسد ہوگا
25:19بغض ہوگا
25:20ایسی دل کی
25:21جو گندی
25:22بری بیماریاں ہیں
25:23دل میں جگہ کر لیتی ہیں
25:25تو کہاں ہمارا دل صاف ہوگا
25:26وہ جگہ جہاں
25:27اللہ بستا ہے
25:28اللہ کی یاد
25:29اللہ کی محبت ہونی چاہیے
25:31جب ہم ان چیزوں کو
25:33ناپاک چیزوں کو
25:34اپنے دل میں بسائیں گے
25:35تو پھر کہاں سے ہمارا دل
25:36پاک و صاف ہوگا
25:37تو پاک و صاف رکھئے
25:39اپنے دل کو
25:40ہمارے ساتھ موجود ہیں
25:41بغض اور حسد کے حوالے سے
25:43گفتگو فرماری ہیں
25:44ڈاکٹر امتیاز جعوید خاکفی صاحبہ
25:46زرمینہ بھی ہمارے ساتھ موجود ہیں
25:47ڈاکٹر صاحبہ
25:48اب بات کر لیتے ہیں
25:50نقصان کی
25:51کہ کیا کیا نقصان ہوتے ہیں
25:53بغض اور حسد کے
25:55ہماری زندگی پر
25:56کس کس طرح سے
25:57نقصان دے ہوتی ہیں
25:58یہ چیزیں
25:58شکریہ زینب
26:00الحسود کہا گیا
26:02اس شخص کو
26:03جس کی طبیعت میں ہی
26:04حسد پایا جاتا ہے
26:05اور الحساد کہا گیا
26:07کہ جو بہت زیادہ
26:08حسد کرنے والا ہیں
26:10اور آپ دیکھیں
26:11تو آپ اپنی فیملیز میں
26:12محسوس کر سکتے ہیں
26:13کہ یہ شخص خوش نہیں ہوتا
26:15نعمت پر
26:15اس طرح سے خوش ہو کر
26:20اور راج اکثر لوگوں سے
26:21سنتے ہیں
26:22کہ یہ
26:22فلاں جو ہے
26:23اس کے لئے
26:24خوشی میں خوش ہونا
26:25مشکل ہے
26:25تو یہ ذین میں رکھیں
26:27کہ یہ ایسے لوگ ہیں
26:28جن کی طبیعتوں میں ہیں
26:30لیکن اگر وہ بھی چاہیں
26:32تو اس راہ کو اختیار کرتے ہوئے
26:34توبہ کی راہ کو اختیار کرتے ہوئے
26:36بچ سکتے ہیں
26:37اس کی تباہکاریاں
26:38بے شمار ہیں
26:39اس حسد کی وجہ سے
26:41یہ جہانم میں لے جانے
26:43کا سبب بن جاتا ہے
26:44اور نبی کریم علیہ السلام
26:45اسلام کے ایک فرمان مبارک کے مطابق
26:47اس کا محفوم ہے
26:48کہ یہ حسد اور بغض ایسی بیماریاں ہیں
26:51جو مونڈ دیتی ہیں
26:52تو کس چیز کو مونڈ دیتی ہیں
26:54بالوں کو نہیں
26:55یہ دین کو مونڈ دینے والی
26:56اللہ اکبر
26:57تو اس پر علماء نے
26:59اور علیہ حضرت نے بھی
27:00اس پر بات کی
27:01کہ دین کو کیسے مونڈ دیتی ہے
27:04کیونکہ اس کے اندر
27:05وہ صفائی نہیں رہتی
27:06وہ اسلام کا نور نہیں رہتا ہے
27:08کیونکہ
27:09مومن کے اندر ایمان
27:10اور حسد دونوں ایک جگہ نہیں رہ سکتے
27:13جہاں ایمان ہوتا ہے
27:14وہاں حسد نہیں ہو سکتا
27:16مومن تو خیرخواہ ہوتا ہے
27:17دوسروں کے لئے
27:19اور ہو ہی نہیں سکتا
27:20وہ مومن جو اپنے بھائی کے لئے
27:22وہ پسند نہ کرے
27:23جو وہ اپنے لئے پسند کرتا ہے
27:24تو اس لئے
27:26ایک تو اس کی وجہ غیز و غزب بنتی ہے
27:28انسان غصے میں آ کر
27:30ہم دیکھتے ہیں
27:31کہ قرآن مجید میں بیان ہوتا ہے
27:32اہل کتاب کا
27:33کفار مکہ کا
27:34کہ وہ جب اکیلے ہوتے تھے
27:36تو غیز و غزب کا شکار ہوتے تھے
27:37سامنے آ کر
27:38مسلمانوں سے اچھے طریقے سے ملتے تھے
27:40مگر جب اکیلے ہوتے
27:42تو غصے سے دانت چباتے تھے
27:44انگلیاں چباتے تھے
27:45اور ان کے لئے آتا ہے
27:46مر جاؤ اپنے غصے میں
27:51اللہ تمہارے دلوں سے واقف ہے
27:53تمہارے سینوں میں چھپی ہوئی باتوں سے واقف ہے
27:55تو اللہ اور اللہ کی رسول کی ناراضگی کا سبب یہ بنتا ہے
27:59اس کی جو جڑھ ہیں
28:01ان کو ختم کریں
28:02عداوت ہے کسی کے ساتھ پائی جاتی ہے
28:04جو غزب پائے جاتا ہے آپ کے اندر
28:05ان علامتوں کو ان اسباب کو پہچانیں
28:08اور انہیں دور کرنے کی کوشش کریں
28:10پھر اس سے روحانی شکون انسان کا تباہ و برباد ہو جاتا ہے
28:14اس کی وجہ سے انسان دوسرے سے خامخواب بدگمان رہتا ہے
28:17اور ایون کسی کو نقصان پہنچتا ہے
28:20تو اپنے آپ کو سنٹرلائز کر کے سوچتا ہے
28:22اس نے میرے ساتھ فلان جگہ یہ اچھا نہیں کیا تھا
28:24اسی وجہ سے اس کو نقصان ہوا
28:26مطلب اس کی اس زبال پر
28:28اس کی نقصان پر خوش ہونا
28:30اور جب اس کی خوشی ہو تو اس میں غم کا شکار ہو جانا
28:34یہ حسد بغض اور کینے کی علامتیں ہیں
28:37جو دل کو کھا جاتی ہیں
28:39جن سے قلبی اتمینان آئی نہیں سکتا
28:41پھر انسان کے اندر منافقت پائی جاتی ہے
28:44کیونکہ یہ قریبی رشتوں میں پائے جاتا ہے
28:46تو آپ جب اس سے ملیں گے
28:48تو آپ بظاہر تو اچھے طریقے سے ملیں گے
28:50مگر آپ کے ظاہر اور باطن میں تضاد پائے جاتا ہے
28:53یہ نفاق کی علامت ہے
28:55اور نفاق تو انسان کو اندر سے کوکلا کر دیتا ہے
28:59تو اس لیے نیکیوں کو
29:00آپ جیسے عدیث مبارکہ میں آئے
29:02نیکیوں کو ضائع کر دینے کا سبب بنتا ہے
29:05انسان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کم ہوتی چلی جاتی ہے
29:09وہ اپنی اس آگ میں چوکے جل رہا ہے
29:11اس لیے وہ آقباد کو اس طرح سے سمجھ نہیں پاتا
29:14پھر اس کی دعا قبول نہیں ہوتی
29:16پھر آپ دیکھیں تو اندر سے ایک خاندانوں کا شیرازہ بکر جاتا ہے
29:20گروہ ایک دوسرے سے جدہ ہو جاتے ہیں
29:23مسلمانوں میں جو محبت اتفاق اور اتحاد ہونا چاہیے تھا
29:27آج آپ دیکھیں تو مسلمان پارا پارا ہو چکے ہیں ان کا اتحاد
29:31رہا ہی نہیں ہے
29:32مسلمان اتنی ٹولیوں میں بڑھ چکے ہیں
29:35اور یہ یہی وجہ ہے کہ گروہ گروہوں سے
29:37قومیں دوسری قوم سے
29:39اسبیت پائی جاتی ہے
29:41تاثب پائی جاتا ہے
29:43انسان دوسرے کو برداشت نہیں کر رہا
29:45اکیلہ رہنا پسند کر رہا ہے
29:47لا تعلق ہو رہا ہے
29:49تو وہ اسلام کے جو سنہری حصول تھے
29:51جو اصاف حمیدہ انسان میں پائے جانے چاہیے تھے
29:54وہ اس ایک بیماری کی وجہ سے
29:56نہیں پائے جاتے
29:58بدگمانیاں بڑھتی چلی جاتی ہیں
30:00منافقت بڑھتی چلی جاتی ہے
30:01اللہ کی نرازگی بڑھتی چلی جاتی ہے
30:03انسان خیر سے دور ہو جاتا ہے
30:05دین سے دور ہو جاتا ہے
30:06اور اپنے لئے خود جانوں کو تیار کر رہا ہے
30:10اللہ پاک بچائیں
30:11جو وقت ہم دوسروں سے حسد میں گزارتے ہیں
30:16اگر اپنے اوپر کام کرے
30:18اپنی جو صلاحیتیں ہیں
30:20ان پر کام کیا جائے
30:21تو یقینی طور پر وہ وقت ہم برباد کرنے سے بچا لیتے ہیں
30:25جب ہم وقت کو برباد کرنے سے
30:26زائع کرنے سے بچا لیتے ہیں
30:28تو یقینی طور پر
30:29اللہ رب العزت ہمارے وقت میں برکت عطا فرمائے گا
30:32ہمیں بھی وہ نعمت عطا فرمائے گا
30:34تو اپنے اوپر بھی کام کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے
30:37زرمینہ آپ ہمارے ساتھ موجود ہیں
30:39اب بات کر لیتے ہیں جس طرح نقصانات کی بھی بات ہوئی
30:41ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
30:43کی صیرت مبارکہ سے سیکھا
30:45کہ کس طرح سے ہمیں حسد سے بچنا ہے
30:48اب حسد سے کیسے بچا جائے
30:50مزید اس حوالے سے آپ کیسے فرمائیں گے
30:52کیا کہیے گا
30:53جی بالکل حسد سے بچنا
30:54اس کو الیمنیٹ کرنا
30:56اس کا صدباب کرنا
30:57کیونکہ جیسے ہم نے اتنے زیادہ نقصانات سنے
31:00تو ہماری جو گنی چونی نیکی ہیں
31:02تاکہ وہ محفوظ ہوں
31:03ہم معاشر میں پوزیٹیوٹی کو پھیلانے کا سامان کر سکے
31:06تو اپنا انیلیسس کرنا
31:07محاسبہ کرنا
31:08ڈیلی بیسس پہ بہت زیادہ ضروری
31:10کیونکہ انسان تو خطا کا پتلا ہے
31:11نسیان میں مبتلا ہو جاتا ہے
31:12بھول جاتا ہے
31:13تو اسے نوک کرنا چاہیے
31:15جب وہ انیلیسس کرتا ہے
31:16محاسبہ کرتا ہے
31:17تو چیز اس کو یاد آتی رہتی
31:19کہتے ہیں نا ریفریش ہوتی رہتی
31:20تو سب سے پہلی بات
31:22اپنی نعمتوں کو دیکھیں
31:23اللہ تعالی نے ہمیں آنکھیں عطا فرمائی ہیں
31:25ہمیں اس یاد عطا فرمائی ہیں
31:27ہمیں کتنی ساری نعمتوں سے نوازہ ہے
31:29شعور عطا فرمائے
31:30عقل عطا فرمائے
31:31اللہ تعالی کا ہر حال میں شکر ادا کریں
31:33اور ہر حال میں
31:34اس کی تقسیم پر بھی
31:35اللہ تعالی سے راضی رہیں
31:37سبر کریں
31:38پھر دوسروں کے حوالے سے
31:39ہمیشہ اچھی سوچ رکھیں
31:41اور جب بھی نیگٹیوٹی آئے
31:42تو دعا کریں اللہ تعالی سے
31:44کہ یا اللہ مجھے
31:44ومن شریحہ سے دینے
31:45عزا حسد
31:46دیگر بھی دعائیں ملتی ہیں
31:47اور ہمیں یہ دعا کرنے چاہیے
31:48کہ اللہ تعالی ہمیں بغض سے
31:49حسد سے
31:50اور خود بھی بغض اور حسد
31:51کو اپنانے سے محفوظ فرمائے
31:53اس تخارے کی جو دعا ہے
31:55وہ پورا ایک بلیف اور عقیدہ ہے
31:56ہم کہتے ہیں
31:57کہ یا اللہ جو بہتر ہے
31:58وہ ہمیں عطا فرما
31:59اور جو بہتر نہیں ہے
32:00اس کو مجھ سے دور فرما دے
32:01تو ہمیں چاہیے کہ
32:02یا اللہ
32:02تو ہمیں بے نیاز کر دے
32:03جب ہم ایسا کہیں گے
32:04تو انٹی سکون جو چیزیں ہیں
32:06وہ ساری ہم سے دور ہوتی
32:07چلی جائیں گے
32:07کیونکہ میں سمجھتی ہوں
32:08جن کے اندر
32:09ظرف کی کمی ہو جاتی ہے
32:10ظرف چھن جاتا ہے نا
32:11سجدے کی توفیق چھن جاتی ہے
32:13شکر کی دولت سے
32:14وہ مالا مال نہیں رہتے
32:15کنات کی دولت سے
32:16محروم ہو جاتے ہیں
32:17اور سبر ان میں نہیں پایا جاتا
32:19وہی لوگ حسد کر رہے ہوتے ہیں
32:21آقا علیہ السلام کی تعلیمات
32:23یقین مردہ دلوں کو
32:24حیات بخشتی ہیں
32:25اب صلی اللہ علیہ وسلم
32:26کا ہونا
32:27زندگی کے ہر شعبے کو
32:28زندگی بخشتا ہے
32:29صوفیہ کی کتنی پیاری تعلیمات ہیں
32:31جو آدیث مبارکہ کی روشنی
32:32میں ہمیں درس دیتی ہیں
32:33کہ ہم نے حسد سے بچنا ہے
32:35کیونکہ بظاہر کوئی بیماری ہوتی ہے
32:36اس کو تو ڈاکٹر ڈائگنوز کر کے
32:38ہمیں ٹریٹمنٹ اس کا سجیسٹ کر سکتا ہے
32:40لیکن کوئی اہلاللہ کی نگاہی ہے
32:42یقیناً جو حسد کو ختم کرنے میں
32:44بڑا پوزیٹیو رول پلے کرتی ہے
32:46کیونکہ دیفنیٹلی جو صوفیہ ہے
32:48میں پڑھ رہی تھی سوالے سے
32:49کہ وہ فرماتے ہیں
32:50کہ ہماری طریقت میں
32:51کینا رکھنا کفر ہے
32:53اور اگر کینا کسی شخص میں پایا جائے
32:55تو صبر کی تلوار سے
32:56اس کو زبا کرو
32:57کیا خوبصورت تعلیمات ہیں
32:58تو جب ہم یہ نیگیٹیو وائبز
33:00کو اپنے اندر سے ختم کرنے کی
33:01کوشش کریں گے
33:02دیفنیٹلی جتنی کوشش کریں گے
33:03اللہ تعالیٰ اتنی برکتیں بھی عطا کرے گا
33:05پھر جس سے حسد کسی کو محسوس ہو رہا ہے
33:08تو کوشش کریں جب وہ سامنے آئے
33:09اچھے انداز میں
33:10صاف سترے دل کے ساتھ
33:12باطن کی تطہیر کا سامان کرتے ہوئے
33:14اس کو ویلکم کریں
33:15اس کو سلام کریں
33:16خوش دلی سے مبارک بات دیں
33:17اس کی ایپسنس میں
33:19اس کے لیے دعا گو ہوں
33:20اور میں کسی
33:20اس حوالے سے یہ بھی کہیں پڑھ رہی تھی
33:22کہ ہم جب نیگیٹیو کسی حوالے سے سوچتے ہیں
33:24کہ اس نے میرے ساتھ یہ کیا
33:25اب میرے ساتھ کیا ہوگا
33:27یا مجھے اس کی یہ چیز اچھی نہیں لگی
33:28تو وہی نیگیٹیوٹی
33:29اس سامنے والے کے مزاج کے اندر
33:31اور بڑھتی چلی جاتی ہے
33:32ہمیں سامنا کرنا پڑتا ہے
33:33جب ہم اچھائی سوچتے ہیں
33:34تو دیفنیٹلی اچھائی
33:35تو پھر غالب آتی ہی ہے
33:37پھر ہم ایک اور جہت سے دیکھتے ہیں
33:39کہ آپ دیکھیں
33:39جو زندگی میں آگے بڑھنے والے
33:42جو کامیاب لوگ ہوتے ہیں
33:43وہ غیر ضروری لوگوں سے
33:44غیر ضروری سوچوں سے
33:46غیر ضروری عداوت سے
33:48غیر ضروری باتوں سے
33:49وہ خود کو باز رکھتے ہیں
33:50بڑے ویل سپوکن ہوتے ہیں
33:51ویل میلڈ ہوتے ہیں
33:52ان کا ایک ایم ہوتا ہے
33:54ایک مشن ہوتا ہے
33:54ایک اوبجیکٹیو ہوتا ہے
33:56تو زندگی میں تمام تر غیر ضروری چیزوں سے
33:58وہ خود کو دور کر لیتے ہیں
33:59جو حاصد ہے آپ دیکھیں گے
34:00وہ اپنے ہی اس گڑے کے اندر
34:02آپ کو نظر آئے گا
34:03نہ زندگی میں آکے جاتا ہوا نظر آئے گا
34:05اسی سازشوں کے جال بنتا ہوا نظر آئے گا
34:07جس کے نتیجے میں وہ اپنے دل کی چمک کا
34:09اپنے باطن کی تطہیر کا سامان نہیں کر سکتا
34:12نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
34:13مبارک تعلیمات ہمیں کیا سکھاتی ہے
34:15کہ جھوٹ اور حسد سے انکار کرو
34:17کبر و غرور سے دل کو بیزار کرو
34:20اپنا کے دین رسول حاشمی
34:23فضل رب العالمین کا انتظار کرو
34:25تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
34:27مبارک تعلیمات جو ہماری روحوں کے ساتھ
34:29کنیکٹ ہو جاتی ہیں
34:29بھائی بھائی بن کے رہو
34:31ہمیں ان کو اپنانے کی ضرورت
34:34اور انسان محاسبت ہو کرے
34:35ہر انسان انڈیویجول ہی کوشش کرے
34:37تو یقیناً پوزیٹیو حصرات دیکھنے کو ملیں گے
34:40وہ سوچے کہ میں مومن ہوں
34:41مسلمان ہوں میرے دل میں ایمان ہے
34:43تو حسد کیسے جمع ہو سکتا ہے
34:44ایک انسان عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
34:47کا دعویٰ کرنے والا ہو
34:49اور پھر دوسروں کے کردار کی دھجیاں بکھے رہے
34:51پھر حسد کے ذریعے سے
34:53بغض کے ذریعے سے
34:54اداوت کے ذریعے سے
34:55اس کی کمزوریوں کا تذکرہ کرتا رہے
34:57ایسا کیسے ہو سکتا ہے
34:59تو ہمیں یقیناً آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی
35:01تعلیمات سے فیضیاب ہونے کے لیے
35:03کوشش سٹرگل کرنی ہوگی
35:05جیسے مظفر وارسی کے وہ اشار میں اکثر پڑھا کرتی ہوں
35:07کہ پھر گدریوں کو لال دے
35:09جہاں پتھروں میں ڈال دے
35:11ہوں مستقبل پہاوی ہم
35:12ماضی سے ہم کو حال دے
35:14دعویٰ ہے تیری چاہا کا
35:15اس امتِ گمراہا کا
35:17تیرے سوا کوئی نہیں
35:19یا رحمت اللہ العالمین
35:21یا رحمت اللہ العالمین
35:23اب اتنا پیارا ایک تو
35:26موضوع اس تعلق سے
35:28کہ یہ جو برائی جس کی آج
35:30ہم بات کر رہے ہیں
35:31ہم اپنے اندر سے نکال کر پھیک دیں
35:34کوشش کریں اور جب ہم کوشش کرتے ہیں
35:36یقینی طور پر اس کام میں
35:38اللہ رب العزت برکر ڈالتا ہے
35:40تو اللہ رب العزت سے یہ دعا کریں
35:42کہ اللہ پاک جو ہے ہمیں
35:44دیگر جو تیزیں ہیں نا دنیا کی
35:46ان سے بے نیاز کر دے
35:48اور ہمارا فوکس صرف
35:49اللہ کی رضا ہونی چاہیے
35:51آپ کیا میسیج دیں گی ہماری بہنوں کو
35:53جو دیکھ رہی ہیں اس وقت
35:54میں یہ کہنا چاہوں گی کہ اگر ہم بچنا چاہتے ہیں
35:58تو اپنی آپ کو ہمیں بہتر بنانا ہے
36:00تو رات سونے سے پہلے
36:02دل سے محل ات نکال دیں
36:03کھوٹ نکال دیں محاسبہ کریں اپنا
36:06پھر عوض باللہ کی کسرت رکھیں
36:08ہر دفعہ بسم اللہ کے ساتھ
36:10عوض باللہ ضرور پڑیں
36:12کہ اللہ شیطان کے وار سے بچائے رکھیں
36:14پھر ہر روز کے دو نفل شکر گزاری
36:16کے ضرور ادا کریں
36:17کسی کو نعمت دیکھیں تو
36:19ماشاءاللہ والا حولہ والا پورتہ اللہ باللہ
36:22ضرور کہیں
36:23اور ساتھ اس کو دعا دیں
36:26کہ اللہ تمہیں اور ترقیان دے
36:28اور دل سے دعا دیں
36:29میں یہ کہنا چاہوں گی کہ جو محسود ہے
36:32جس سے حسد کیا جا رہا ہوتا ہے
36:34اب اس کی بھی تو یہاں کچھ جیوٹی ہے
36:35کہ وہ نیگٹیوٹی کریئٹ نہ کرے
36:37نیگٹیوٹی سے جواب نہ دے
36:39ریاکشن نہ شو کرے
36:40بلکہ کول اینڈ کام ہو کر
36:41فوکس رہے انشاءاللہ اللہ تعالی
36:43اس کی مدد فرمائے گا
36:44کیونکہ جو حاسد کا حسد ہے
36:45وہ سوسائیٹی کے اندر
36:46کہیں نہ کہیں آیاں ہو جاتا ہے
36:48پھر سب کو پتا چل جاتا ہے
36:49کہ یہ غیبت اس نے اسی لیے کی تھی
36:50کیونکہ اس نے حسد کیا تھا
36:52کسی بھی شخص سے
36:53یا اس کے لیے سازش کا جال بنا تھا
36:55جب یہ چیزیں سامنے آتی ہیں
36:56تو انسان کا وقار
36:57لوگوں کی نظروں میں بھی مجروح ہو جاتا ہے
36:59بے شک بے شک
37:00آپ دونوں مہمان شخصیات کی آمد
37:02کا شکریہ دا کروں گے
37:03ڈاکٹر صاحبہ آپ تشریف لائیں
37:04زرمینہ آپ تشریف لائیں
37:05آپ کی آمد کے بہت مشکور ہیں
37:07ممنون ہیں
37:07اور جو جناب جس عنوان کے تحت
37:10آج ہم نے بات کی
37:11اللہ رب العزت ہمیں محفوظ فرمائے
37:13اللہ پاک ہمیں
37:14اللہ تعالیٰ کے جو احکامات ہیں
37:16نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
37:18صیرت متاہرہ ہے
37:19اس پر عمل کی توفیق عطا فرمائے
37:20چہروں سے ظاہر ہو جاتا ہے
37:22آپ کی زبان کچھ بھی کہے
37:24آنکھیں بولتی ہیں
37:26تو اپنے چہرے کو
37:27اس طرح رکھئے
37:28جو اب جب آپ دل آپ کا پاک ہوگا
37:30تو آپ کی زبان بھی
37:31آپ کے لفظوں کا جو ہے
37:33وہ ساتھ دے گی
37:34آپ کی نظریں بھی ساتھ دیں گی
37:35بارک اللہ حفی
37:37بارک اللہ حفی
37:38یہ دعا دے
37:39بار بار لوگوں کو
37:40تو آپ کا دل یقینی طور پر
37:42صاف ہوگا
37:42مجھے دیجئے کا اجازہ
37:43السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
Recommended
47:38
|
Up next
36:18
35:07
35:24
34:37
34:49
Be the first to comment