- 2 days ago
Category
✨
PeopleTranscript
00:00آج میں ایک چیز آپ کو بتانا چاہ رہا ہوں کہ یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے جو ہو رہی آج دنیا میں
00:05یہ بھیلنے والی ہیں اور قیامت کے قریب ہم آ چکے
00:09ہو سکتا ہے دنیا پوری جنگوں کے لپیٹ میں ہو جو رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
00:16قتل اتنا بڑھ جائے گا کہ سو لوگ ہوں تو ننہ نوے مر جائیں گے ایک بچہ ہے
00:21قتل اتنا بڑھ جائے گا
00:24یہ جنگ کی آگ ہو سکتا ہے آس پاس سب پھیل جائے
00:27جس کی وجہ سے اس وبا میں اس بلا میں سب ملوث ہونے لگ جائیں گے
00:32اور ایک بات یہ بھی یاد رکھو
00:35چاہے جیسی بھی حکومت تاریخ پوری اٹھا کر کے دیکھنا
00:40ظلم کے بعد جو غرور و تکبر میں آ کر فیراؤن بننے کی کوشش کرتا ہے
00:48اس کا انجام اللہ تعالی بہت بھیانک فرماتا ہے
00:51برادران ملت اسلامی السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:57الحمدللہ
01:01الحمدللہ الحنان المنان
01:04الذي خلق الانسان وعلمه البيان
01:08والصلاة والسلام على رسوله سید الانس والجان
01:13وعلى آله واصحابه ذو الخير والإحسان
01:18اما بعد
01:19فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
01:22بسم اللہ الرحمن الرحیم
01:25وضربت عليهم الذلة والمسكنة وباء بغضب من اللہ
01:32ذلك بأنهم كانوا يكفرون بآیات اللہ ويقتلون النبيين بغیر حق
01:40ذلك بما عصوا كانوا يعتدون
01:44صدق اللہ مولانا العظيم
01:47بارگاہ رسالت محاب صلی اللہ علیہ وسلم میں درود پاک کا حدیہ پیش کر لیں
01:52اللہم صل على سیدنا مولانا محمد معدن الجود والکرم
01:59وعالیه واصحابه الكرام ابنه الكریم وبارک وسلم
02:03صلاتاً دائمتاً سرمدن ابدا
02:06اقبال نے کہا ہے ستیزہ کار رہا ہے
02:11ازل سے تائم روز
02:13شرارِ بولہبی سے چراغِ مصطفی
02:17مطلب یہ ہے
02:20کہ شروع کے دنوں سے ہی
02:23اس کائنات میں اس دنیا میں
02:27ایک مارکہ چلتا رہا ہے
02:29مارکہ مطلب جنگ
02:31مقابلہ
02:32وہ کس چیز کا ہے
02:34اقبال کہتا ہے ستیزہ کار رہا ہے
02:37ازل سے تائم روز
02:39شروع سے لے کے آج تک
02:40ایک مقابلہ چلتا رہا ہے
02:42وہ مقابلہ کس کا ہے
02:45شرارِ بولہبی سے چراغِ مصطفی کا
02:48مصطفی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
02:53چراغ کی روشنی کا مقابلہ
02:55ابو لہب کی شرارتوں کے ساتھ
02:57تو ایک تو یہ کی استعارہ ہے
03:00اس سے پہلے بھی فرعون و موسیٰ کا
03:03نمرود و ابراہیم کا
03:05علیہ السلام
03:08یہ مقابلہ
03:11اس روحِ ارضی پر چلتا رہا
03:14اور حق و باطل کے مارکے ہوتے رہے
03:16اور ہوتے بھی رہیں گے
03:17فی زمانہ ہم جو حالات دیکھ رہے ہیں
03:22پوری دنیا میں آج
03:25جنگوں کے حالات جو پیش کیے جا رہے ہیں
03:30لوگ تو اب یہ خبریں ایسے سن رہے ہیں
03:33کسی کے ہاں بم گرنے کی
03:36میزائل گرنے کی
03:38تو ایسا لگ رہا ہے جیسے بچے پٹاکے پھوڑ رہے ہیں
03:41لوگ یہاں خبریں لے کر کے مزے لے لیتے ہیں
03:44پھر فارورڈ کر دیتے ہیں
03:46موت اتنی آسان ہو گئی ہے
03:49کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
03:52نے چودہ سو سال پہلے یہ ارشاد فرمایا تھا
03:55کہ ایک زمانہ آئے گا
03:57کہ حرج بڑھ جائے گا
04:00تو صحابہ نے پوچھا تھا یہ حرج کیا ہے
04:03تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تھا
04:06کہ قتل بہت زیادہ ہوگا
04:08ایک دوسرے کا قتل اتنا زیادہ ہونے لگے گا
04:12کہ لوگ اس کی پرواہ بھی نہیں کرتے آج
04:14مجھے آج بتاؤ
04:16دنیا پوری
04:18بہت سارے ایشیوز پر بیٹھکیں کر رہی ہیں
04:23گلوبل وارمنگ پہ ہیں
04:26دنیا میں انوائرمنٹ کی چینجنگ پر
04:29موسم کا تاپمان بڑھ رہا ہے
04:32اس پر میٹنگیں ہو رہی ہیں
04:34بڑی بڑی تنظیمیں بیٹھتی ہیں
04:36یہ دھکوصلہ ہے یہ دنیا کا
04:39یہ مغربی دنیا ویسٹرن کنٹریز کا دکھاوا ہے
04:45یہ اینیمل لاورز کو بھی باہر لے کر آتے ہیں
04:49ان کو بہت زیادہ کوریج دیا جاتا ہے
04:52یہ کتے سے پیار کرنے والا ہے
04:55یہ مرگی سے پیار کرنے والا ہے
04:57ظالموں
04:59چالیس ہزار نہیں پچاس ہزار لوگوں کو فلسطین میں
05:04تم نے ناحق مار دیا
05:06اس پر کوئی بیٹھک نہیں کرتے
05:07موت اتنی آسان ہے انسانوں کی
05:11جنگ جس سے ہے
05:14مقابلہ جس سے ہے
05:16تمہارا آپس میں برابر کی طاقت کا مقابلہ ہو
05:20تو سمجھ میں آئے
05:21کہ ایک دوسرے کی فوجوں سے مقابلہ ہے
05:24ادھر کی فوج بھی مر رہی ادھر کی فوج بھی مر رہی ہے
05:27لیکن نہتے بچوں کا کیا قصور
05:29بلکہ وہ
05:31گود میں آئے ہوئے ابھی جنہوں نے شعور کی آنکھیں بھی نہیں کھولی
05:34دودھ پیتے بچوں کے جو قتل ہوئے ہیں
05:39تاریخ میں آپ نے پڑا ہوگا
05:41فیرعون نے بارہ ہزار بچوں کا قتل کیا تھا
05:45صرف اس گمانگ سے
05:48کہ اس نے خواب دیکھا تھا
05:49بنی اسرائیل میں ایک بچہ پیدا ہوگا
05:52جو اس کی سلطنت کو ہلاک کر دے گا
05:55خواب کی وجہ سے
05:57کاہینوں نے اس کو بتایا تھا
05:59اس نے خواب یہ دیکھا تھا
06:00کہ آسمان سے ایک تارہ ٹوٹ کر
06:03اس کی گودھ میں گرا اور آگ لگ گئی
06:05تو نجومیوں نے اس کی تعبیر یہ بتائی تھی
06:08کہ بنی اسرائیل میں ایک بچہ پیدا ہوگا
06:10جو تیری سلطنت کو ہلاک کر دے گا
06:11اس ڈر سے بنی اسرائیل میں جو بھی بچہ پیدا ہوتا
06:15اس کو قتل کرتا تھا
06:16اس نے تقریباً بارہ ہزار بچوں کو قتل کر دیا تھا
06:20اس ڈر سے
06:21کہ وہ بچہ تو نہ پیدا ہو جائے
06:23جو میری سلطنت کو ہلاک کرنے والا ہے
06:25اور وہ موسیٰ علیہ السلام تھا
06:27پیدا بھی ہوئے
06:29اور فیرعون کے گھر میں ہی پلے ہیں
06:31اللہ کا نظام ہے
06:33لیکن میں یہاں اس لئے بتا رہا ہوں
06:35فیرعون
06:37ظلم میں پوری دنیا میں مشہور ہے
06:39وہ عورتوں کو بھی
06:41ظالم اس طرح سے مارا ہے
06:44کہ جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی
06:46لیکن میں نے اپنی زندگی میں دیکھا
06:49آج کے زمانے میں
06:52اسرائیل
06:53نام سے ایک ناجائز حکومت پر قابض شخص نے
06:57بارہ ہزار نہیں پچھاس ہزار لوگوں کو سال ور میں قتل کر دیا
07:02یہ تاریخ کا بھیانت چہرہ ہے
07:05آج لوگ اس کو ہلکے میں لے رہے ہوں گے
07:08نیوز والے ایک طرفہ ریپورٹ کرتے ہیں
07:11کیونکہ ان کو ان کے باپ داداؤں سے ڈر ہے
07:15جہاں کی یہ کھاتے وہاں کی یہ گاتے ہیں
07:17لیکن بعد کوئی سچائیاں جنریشن میں منتقل ہوتی رہیں گی
07:22کبھی تو آئے گا کوئی انصاف کی نظر رکھنے والا
07:26اور انسانیت کا قتل کتنا بڑا قتل ہے
07:29ایک شہر کے پچاس ہزار لوگوں کو قتل کر دینا
07:33اور ایسے کہ وہاں کی عمارتیں پوری راک کے ملبے میں چلی گئی ہوئی
07:40سدیاں لگ جاتی ایک شہر کو بسنے میں
07:43ایک گھر کو بنانے میں آدمی کی اپنی زندگی گزر جاتی
07:47کیا کیا آرمانوں سے گھر بناتے ہیں
07:51لیکن ایک پل میں کسی کا گھر اجار دیا
07:53اس کے سامنے تڑپتے ہوئے اس کے باپ کی لاش ہو
07:56وہ تصویریں کہ آپ نے نہیں دیکھی
08:00کہ ایک باپ چھوٹی سی بیٹی کو لے کر دوڑ رہا ہے
08:04تو اس کا بیٹا الگ پیر اور ہاتھ جلے ہوئے بم سے تڑپ رہا ہے
08:10وہ کس کے درد کو دیکھے گئے
08:14یہاں تک کہ میں نے دیکھا کہ بیٹی کو باپ یہ نصیت کر رہا ہے
08:18تھوڑا اور صبر کر لے بیٹا شہادت ملنے والی
08:21کون کرتا ہے
08:23موچ سے پہلے اپنے بچے کو اتنی تلقین کر دے
08:27حالات ایسے
08:28دوسرے ایک یہ وہاں پر کھانے پینے کی ایڈ کوئی جانی سکتی
08:33اس پر پابندی دوائیاں نہ جائیں
08:35اس پر پابندی
08:36دنیا کا کوئی قانون
08:39اس چیز کو جائز ٹھیراتا ہے
08:41مجھے بتاؤ آتنگواد آتنگواد کا راگ علاپنے والے
08:45ان باتوں کو کیا کہیں گے
08:47انسانیت اگر کہیں ہے
08:49تو اس کا تصور تو کرو
08:51کسی کے فنڈامنٹل رائٹس ہوتے ہیں
08:55بیسیک رائٹس ہوتے ہیں
08:57کھانا پینا
08:58یہ اس کا انسانی حق ہے
09:00دشمنی تم سے جن کی ہے
09:03ان کے ساتھ مقابلہ کرو
09:05عام شہریوں کے ساتھ نہیں
09:07مخبرِ صادق
09:09رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
09:11کی تعلیمات دیکھو
09:12جہاد کو لے کر جو پروپیگنڈا
09:15تم پھیلاتے ہو
09:16اور ہر چیز کو جہاد کا لفظ دے کر
09:19کہ ایک ایسا نیریٹیو کریٹ کرتے ہو
09:22کہ لوگوں کے دماغ میں
09:23ایک پروپیگنڈا پھیل جائے
09:25آؤ میں سناتا ہوں
09:27رسولِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم
09:29جب صحابہ جہاد میں جاتے
09:30تو ان کو کن باتوں کی تلقیم کرتے تھے
09:33سب سے پہلے مجاہدین
09:35صحابہ سے کہتے
09:36جس جگہ تم جا رہے ہو
09:37مقابلہ تمہارا جن کے ساتھ ہیں
09:39انہی سے مقابلہ کرنا
09:41جو تمہارے خلاف تلوار اٹھائے
09:44اس کے خلاف تم تلوار اٹھاؤ
09:46اور راستوں پر بیٹھے ہوئے
09:48بوڑوں کو ہاتھ نہ لگانا
09:50کسی عورت کے ساتھ
09:52چھیڑ چھاڑ نہ ہو
09:53حاملہ عورتیں اگر قید میں آ جائیں
09:56تو انہیں چھوڑ دینا
09:57یہ حضورِ پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات ہیں
10:00حتیٰ کہ رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:02نے یہ فرمایا
10:03جس شہر میں تمہارا غلبہ ہو جائے
10:06تم غالب آگئے وہاں کی پہنچ پر
10:09تو وہاں کے رہنے والوں کے بچوں کو نہ ظلم کرنا
10:12ان کو نہ پکڑنا
10:13پھر تعلیمات میں یہ ہے
10:16وہ چاہے جس مذہب کے بھی لوگ ہیں
10:18ان کے معبدوں کو
10:20ان کی عبادت گاؤں کو ختم نہیں کرنا
10:22ان کے عبادت گاؤں کو توڑ پھوڑ نہ کرنا
10:25جس شہر میں تم جا رہے ہیں
10:28یہاں تک کہ حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات تو دیکھو
10:32حضور یہ تک فرماتے تھے مجاہدین صحابہ کو
10:35کہ جس شہر میں تم جا رہے ہیں
10:37وہاں کے درختوں کے پتے بھی نہ اکھانا
10:39درختوں کو بھی نہ نقصان پہنچانا
10:43جنگی تعلیمات کو آج کوئی نظر میں نہیں رکھتا ہے
10:48دنیا کہتی ہے
10:49کہ جنگ کے دوران بھی کچھ اصول ہوتے ہیں
10:53لیکن کوئی اصول نہیں
10:54ہم نے دیکھا ہے جس کی طاقت ہے
10:57اس کا بول والا ہے
10:59یہ دنیا ان کے خلاف کبھی کوئی بات نہیں کرتی
11:02آج سے تقریباً بیس سال پہلے بھی
11:05عراق کی کیا حالت تھی آپ نے دیکھا ہوگا
11:08ایک جھوٹے پروپیگنڈے کی وجہ سے پورے عراق کو تباہ کیا گیا
11:12آج تک وہ سنبھل نہیں پایا ہے
11:14نیوکلئر پاور
11:17عراق کے اندر موجود ہے
11:19اس کی رییکٹر وہاں پر موجود ہے
11:21کیا کیا چیزیں اس زمانے میں پھیلائی گئی
11:23سوشل میڈیا تو نہیں تھا اتنا
11:24دنیا نے یہ مان لیا کہ ہاں دادا کہہ رہا ہے تو ہوگا
11:29اور حملہ کیا اسی بنیاد پر بیس سال ہو گئے آج تک
11:33عراق میں کوئی نیوکلئر پاور پانٹ نہیں نظر آئے
11:37کہیں نہیں
11:38ایک جھوٹے پروپیگنڈے کی وجہ سے
11:41وہاں کے کتنے لاکھ لوگوں کو بے گھر ہونا پڑھائے پتا ہے
11:47کچھ جگہ ایسی ہیں جہاں بم برسائے گئے آج تک وہاں کوئی سبزہ نہیں اگتا
11:52کوئی وہاں پر فصل نہیں ہوتی
11:55میں نے خود اپنی آنکھوں سے دیکھا ایک نیا میدان
11:59جس پہ لوگ فٹبال کھیلتے تھے
12:02چند سالوں کے بعد دیکھو تو پورا میدان قبروں سے بھرا ہوا
12:06قبریں ہیں وہاں پر پوری قبریں ہیں
12:09لوگوں کو جنازہ اٹھانے کے لئے لوگ نہیں ملتے ہیں
12:14موت اتنی عام کر دی گئی تھی
12:16ان باتوں کو کوئی کہتا ہے
12:17آپ نے سنا کبھی ابو غریب جیل کے متعلق
12:21قیدیوں کے ساتھ جو وحشیانہ سلوک کیا ہے ان گوروں نے
12:27اللہ کی پناہ
12:29بہت سخت قسم کے دنیا میں بدنا میں زمانہ جیل اس کو کہا جاتا ہے
12:35ہر طرح کی وہاں پر قیدیوں کے ساتھ آزمائشیں ہوئی ہیں
12:39ہر طرح کی ان پر کتے چھوڑ دینا
12:42ان کی شرمگائیں کاٹنا
12:44ان پر پشاپ کرنا
12:46ہر چیز جو انسانیت سوز ہے انسانیت کو جلا دینے والی
12:52یہ ساری حرکتیں کی گئی ہیں
12:54دنیا خاموش ہے اس سلسلے
12:55کیوں سپر پاور کے ہزار گناہ بھی حضم کر لیے جاتے ہیں
13:02چھوٹا ملک یا غریب آدمی کوئی بات کرے تو سارے اس پر ٹوٹ پڑتے ہیں
13:06آج میں ایک چیز آپ کو بتانا چاہ رہا ہوں کہ یہ کوئی نئی چیز نہیں ہے جو ہو رہی ہے آج دنیا میں
13:14یہ بھیلنے والی ہیں اور قیامت کے قریب ہم آ چکے ہیں
13:17ہو سکتا ہے دنیا پوری جنگوں کے لپیٹ میں ہو جو رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
13:24قتل اتنا بڑھ جائے گا کہ سو لوگ ہوں تو ننہ نوے مر جائیں گے ایک بچ جائے گا
13:29قتل اتنا بڑھ جائے گا
13:31یہ جنگ کی آگ ہو سکتا ہے آس پاس سب پھیل جائے
13:35جس کی وجہ سے اس وبا میں اس بلا میں سب ملوث ہونے لگ جائیں گے
13:40اور ایک بات یہ بھی یاد رکھو
13:42چاہے جیسی بھی حکومت ہو
13:45تاریخ پوری اٹھا کر کے دیکھنا
13:47ظلم کے بعد جو غرور و تکبر میں آ کر
13:52فیرون بننے کی کوشش کرتا ہے
13:55اس کا انجام اللہ تعالیٰ بہت بھیانک فرماتا ہے
13:58بہت بھیانک انجام ہوتا ہے
14:02اب کے ظالم بھی اپنے انجام کے بہت قریب آ چکے
14:06انہوں نے ظلم اتنا کیا ہے
14:08وہ بچوں کی آہیں
14:10وہ عورتوں کی چیخیں
14:12کیا بارکہ ہے رب العزت میں نہ پہنچی ہوں گی
14:15رب تبارک و تعالیٰ خود فرماتا ہے
14:18سَيَعْلَمُ الَّذِينُ ظَلَمُ أَيَّمُنْ خَلَبِيًا
14:21انقریب ظالم یہ دیکھ لیں گے
14:25کہ کس پلٹی میں اللہ تعالیٰ انہیں گرانے والا ہے
14:28جو جال وہ اپنے دشمنوں کے لئے بنتے ہیں
14:32اللہ تعالیٰ اسی جال میں ان کو فساتا ہے
14:35آج دیکھنا آپ
14:37تاریخ کی سچائیاں آپ کو
14:40اس بات کا جواب دیں گی
14:42ظالم یہ سمجھتا ہے
14:44کہ میں خدا کے برابر ہو چکا
14:46مجھے کوئی بھی ہلاک نہیں کر سکتا
14:48اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
14:50اینا ما تکونو یدرککم الموت
14:52ولو کنتم فی بروجی مشیدہ
14:55تم مضبوط کھلے میں کیوں نہ بیٹھے ہو
14:58موت تمہارے پاس آ کر پکڑ لیں
15:00اور رب تبارک و تعالیٰ کے لئے
15:02کوئی چیز نہ ممکن ہے
15:04لوگ آج ہوا بناتے ہیں
15:07کہ ائر ڈیفنس سسٹم اتنا بڑا ہے
15:10کوئی کچھ نہیں کر سکتا
15:13ایک چھوٹے سے پدے سے ایک
15:15ناجائز کنٹری کو
15:17محفوظ دکھانے کے لئے دنیا پتہ نہیں
15:20کیا کیا باتیں وائرل کرتی ہیں
15:22اسرائیل کے پاس آئرن ڈوم ہے
15:25ائر ڈیفنس سسٹم اچنے بڑے ہیں
15:28کوئی نہیں آ سکتا
15:29وہ خدا ہے
15:29کوئی خدا ہے
15:31لیکن دنیا آج دیکھ رہی ہے
15:34بہت ساری چیزوں کو دیکھ رہی ہے
15:37مجھے یہاں پر کسی کے سلچلے میں نہیں کہنا ہے
15:40لیکن ایک بات کہنا ہے
15:42کہ نشا میں چور
15:43گھمن میں چور جو بندہ ہوتا ہے
15:45اللہ تعالیٰ کبھی اس کو مچھر سے بھی ہلاک کرتا
15:48بہت بڑی طاقت کا
15:52اس سے مقابلہ ہونا ضروری نہیں
15:53تمہارے پاس ہوگا بہت بڑا سسٹم
15:56لیکن رب تبارک و تعالیٰ جب
15:59انتقام لے لے
16:01تو پھر تمہارے لئے بہت بڑی طاقتوں کی ضرورت نہیں
16:04آپ کو میں تاریخ بتاؤ
16:06عراق میں نمرود
16:08ایک زمانے میں
16:10اس طرح کی حرکت کیا تھا
16:12کہ اس نے بہت بڑی عمارت بنائی تھی
16:14اور اس کے
16:16مطابق بات یہ تھی
16:18کہ وہ ہزار لوگوں سے تنہا لڑ سکتا تھا
16:21اتنی اس کی طاقت تھا
16:22شیر سے خود مقابلہ کرتا تھا
16:25کبھی ڈرتا نہیں تھا
16:27نمرود کی طاقت مشہور تھی
16:28اس زمانے میں
16:29اور سارے لوگ اس کی طاقت کا
16:31لوہہ مانتے تھے
16:33حتیٰ کہ وہ کبھی اپنی زندگی میں بیمار نہیں ہوا تھا
16:37آدمی جب بیمار نہیں ہوتا
16:39تو اس کا غرور بڑھ جاتا ہے
16:41سوچتا ہے مجھے کچھ ہو نہیں سکتا
16:43نمرود نے اس کے بعد یہ دیکھا
16:45ساری دنیا میرے قبضے میں ہے
16:48طاقت و دولت کے زخیرے
16:50سب اس کے پاس ہے
16:51لیکن ایک چیز نہیں تھی موت
16:53موت پر کنٹرول
16:54اس کو کیسے کیا جائے کنٹرول
16:57یعنی مرنے سے بچ تو نہیں پائے گا
17:00یہ کنٹرولنگ پاور بھی
17:01ہمارے پاس ہونا چاہی
17:03اس نے ایک بہت بڑی عمارت بنائی
17:05کہا کہ خدا آسمانوں میں ہوتا ہے
17:08ہم اتنی بڑی عمارت بنائیں گے
17:11کہ ان عمارتوں پر چڑھ کر
17:13خدا کو للکا رہیں گے
17:14آجا میں مقابلہ کرتا ہوں
17:16اور مقابلہ کر کے میں خدا کو
17:18گرا دوں گا کسی بھی طرح سے
17:20اگر مجھ سے نہ ہو سکے تو پوری فوج کو
17:23تیار کروں گا
17:24خدا سے لڑائی لڑ کر کے ایک بار
17:26وہ موت اور حیات کا پاور
17:28اپنے ہاتھ میں لے لیں
17:29پھر ہم کو جب تک چاہے جینا ہے
17:32کہاں کی خام خیالی
17:34لیکن اس نے بنایا
17:37پوری دنیا بھر سے لوگوں کو جمع
17:39سب کی زبان ایک بنایا
17:42سب کی کرنسی ایک بنایا
17:45ساری پوری دنیا کے لوگ اس کی فوج
17:47سب کو یہ باور کرانا شروع کیا
17:50کہ ہماری لڑائی ہے دنیا سے نہیں
17:52ہماری لڑائی کریٹر سے
17:55خالق
17:56ہم اس سے باور چھین لیں گے
17:59ایک بار
18:00اور پھر اپنے ہاتھ میں
18:02موت اور حیات کا کنٹرول رکھیں گے
18:04جس کو جتنی لمبی عمر چاہیے میں دوں گا
18:06جس کو جب تک جینا ہے میں دوں گا
18:09ازل سے لے کر
18:12ابت تک
18:13یہ سارے خیالات اس کے تھے
18:15اور اس نے جمع کیا
18:16امارت بھی بنایا
18:17فوج بھی تیار کیا
18:19کیا رب تبارک و تعالی یہ نہیں دیکھ رہا تھا
18:22اس کی تیاری
18:23اس کا جمع کرنا
18:25اس کی امارت بنانا
18:26بہت دلوں تک
18:28یہ سب کام چلتا رہا
18:30رب تبارک و تعالی کسی سے غافل نہیں
18:33دلوں میں گزرنے والے حالات سے بھی بے خبر نہیں
18:37لیکن بندے کو
18:38رب تبارک و تعالی دھیل دیتا ہے
18:41قرآن میں رب تعالی پرماتا ہے
18:43وَلَا يَحْسَبَنَّ الَّذِينَ كَفَرُ
18:45أَنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ خَيْرٌ لِعَلْفُسِهِمْ
18:48اِنَّمَا نُمْلِي لَهُمْ لِيَزْدَادُ اِثْمَا
18:51کافر
18:52جو ان کو ڈھیل ملی ہے
18:54یہ نہ سمجھیں
18:55کہ ہم نے جو ان کو چھوڑ رکھا ہے
18:57ان کے لئے بہتر ہے
18:58بلکہ اس لئے ہم چھوڑ رکھیں
19:00کہ وہ اور زیادہ کریں
19:01اور زیادہ کریں
19:03لِيَزْدَادُ اِثْمَا
19:04وَلَهُمْ عَدَابُ مُحِينَ
19:06پھر ہم زلت والا عذاب انہیں دینے والے ہیں
19:09یہ مت سمجھ انہوں کے رب تبارک و تعالی
19:11ان سب چیزوں سے بے خبر ہے
19:13نمرود اتنے سب کرتا رہا
19:15اللہ نے اس کو چھوڑ رکھا
19:17بنا لے لمبی مارت بنا
19:18فوج بھی بنا لے
19:20ساری چیزیں بنا لیا
19:21مقابلے کے لئے اس نے دن بھی تے کر لیا
19:24اس کے بعد اس کو خدا سے لڑائی لڑنی تھی
19:27کہاں خدا تک پہنچنی کی بات
19:29لیکن بندہ
19:31جب غرور و تکبر میں آتا ہے
19:33تو وہاں تک بھی سوچتا
19:34اسے موت پر کنٹرول حاصل کرنا تھا
19:37بس یہ ایک چیز تھی
19:39پھر جب وہ دن آیا
19:41کتابوں میں ملتا ہے
19:44اللہ تبارک و تعالی نے
19:46فرشتے اس کی جو تعداد ہیں
19:49اس کا کسی کو علم نہیں
19:51بارش کے جتنے قطرات گرتے ہیں
19:54ایک ایک فرشتہ بوند لاکر رکھتا ہے
19:56اب آپ اندازہ کر سکتے ہیں
19:59فرشتوں کی تعداد کتنی ہو سکتی
20:00اس میں جو بڑے فرشتے ہیں
20:03وہ جبرائیل
20:04میکائل
20:05اسرافیل
20:05اور اسرائیل
20:06علیہ السلام
20:07جو سردار ملائکہ ہیں
20:10فرشتے ہیں
20:11ان کے اپنے اپنے کام ہیں
20:13بہت پاورفل فرشتے ہیں
20:15ان کی بات نہیں کرنا
20:17کسی ایک عام فرشتے کو
20:20رب تبارک و تعالی نے بلایا
20:21اور فرمایا
20:23جاؤ زمین پر
20:24ہمارے ایک بندے نے
20:26ہم سے لڑائی کا ارادہ کر لیا
20:27اس کی طاقت و قوت
20:30اور اس کی جمع شدہ
20:32ساری چیزوں کو دیکھ کر کے آؤ
20:33وہ فرشتہ زمین پر آیا
20:36جس جگہ پر
20:38اس نے اسحب جمع کیا تھا
20:39فرشتہ اتر کر
20:41صرف اپنے پیر ہلایا تھا
20:43پوری عمارت بھسم ہو گئی
20:45کچھ نہیں کیا تھا
20:47اس کی بنائیوی عمارت بھسم ہو گئی
20:49جتنی فوج جمع کیا تھا
20:51سب کیڑے مکوڑوں کی طرح مر گئے
20:53اور سب کی زبانیں مختلف ہو گئی
20:55کوئی ایک دوسرے کو پہچان نہیں پارا
20:57یہ منٹوں کی بھی بات نہیں تھی
20:59سیکنڈوں کی بات
21:00فرشتہ واپس چلا گیا
21:02نہ مرود کا زوال ہو گیا
21:04ختم ہو گیا
21:05یہ تاریخ کی ایک بات ہے
21:07اور یہ روایت
21:09ہم اپنی کتابوں میں نہیں رکھتے
21:11یہ روایت یہودیوں کی کتابوں سے ہی ہے
21:14یہودی اس بات کو یقین کرتے ہیں
21:17اور اسی وجہ سے
21:18اس بات پر وہ دوبارہ عمل کرنے کے لیے
21:21پھر کوشش میں ہے
21:23نیو ورلڈ آرڈر جو کہا جاتا ہے
21:25پوری دنیا کو اکٹھا کرنا
21:27ایک کرنسی بنانا
21:28ایک لینگویج پر لانا
21:30اور سب کو ملا کر
21:32ایک طاقت حاصل کرنا
21:33سپیس پر جانا
21:35اور پھر وہی چیزیں دہرانی جا رہی ہیں
21:37وہی چیز
21:39ایک دوبارہ بار
21:40ٹرائے کرنا ہے
21:41جس کے لیے آپ کو پتہ ہے
21:44یہ چھوٹی سی قوم
21:47پوری دنیا پر کنٹرول حاصل کرنے کے
21:49کیسے کیسے خواب دیکھتی ہیں
21:51اگر آپ جائیں
21:52اسلام دشمنی تو ان کی پرانی ہے
21:55لیکن یہ جو پچاس ہزار لوگوں کا قتل ہے
21:59یہ صرف اور صرف ان کے اپنے ایک چھوٹے مقصد کے لیے
22:02ہو سکتا ہے بہت ساری باتیں
22:04گزہ پٹی ایک ہی علاقہ بچا ہوا ہے فلسطین کا
22:08باقی سب تو یہ قبضہ کر چکے
22:10نائنٹین فورٹی سوین کے بعد
22:13فورٹی ایٹ کے بعد
22:15چھوٹا سا حصہ جو باقی ہے گزہ پٹی
22:18جس کی بھی اس لاکھ کی آوازی ہے
22:19اس علاقے پر اتنی زیادہ کیوں کرورتا ہے
22:23کیوں
22:23باقی سب جگہ پر اور بھی دیگر جگہ پر
22:27ایروشلم میں ویس بینک میں
22:28کئی جگہوں پر
22:29مسلمان آباد ہے
22:31یہ غزہ کے لیے کیوں اس قدر سختیاں ہیں
22:35دنیا کو بتانے کے لیے
22:37تو یہ ایک
22:38ایک آتنکوات جماعت ہے
22:40حماس
22:40جس کا مقابلہ کرنے کے لیے
22:43ہم یہ حملے کر رہے ہیں
22:45لیکن آج تک یہ دنیا کو بتا نہیں سکے
22:48کتنے حماسیوں کو قتل کی
22:49کتنے حماس کے لوگ پکڑے گئے
22:52کتنوں کو مارا گیا
22:53چند ہوں گے
22:55لیکن اس کے بدلے میں
22:57جو بھاری قیمت چکائی ہو
22:59غزہ کے نہتے لوگوں نے
23:00پچاس ہزار لوگوں کا قتل
23:02یہ تو ریکارڈ پر دیکھ رہا ہے
23:04باقی اللہ وعلا
23:05باقی کتنے ہیں
23:07جن کی تعداد ملنا سکی ہو
23:10بعض دانی شوروں نے یہ بھی بتا ہے
23:13اس کو صرف اور صرف ایک کینل بنانا ہے
23:15جو دنیا کی ٹریڈنگ پر
23:17قبضہ حاصل کرنے کے لیے
23:20جو سویس کینال ہے
23:21ایجیبت کا
23:22جس سے میڈیٹرینسی سے لے کر
23:24گزرتے ہیں
23:25دو سمندروں کو جوڑنے کے لیے
23:28ایک کینل ہے مصر میں
23:29ایجیبت میں
23:30جہاں سے ایجیبت
23:32ہر گزرنے والے جہاز سے ٹیکس لیتا ہے
23:35ہر گزرنے والے جہاز سے
23:38ایک بھاری قیمت لیتا ہے
23:39جس سے ٹریڈنگ پر اثر بھی رہتا ہے
23:41اور جب وہ چائے بند کرے
23:42دو مرتبہ
23:43اس نے بند بھی کیا تھا
23:44تاریخ میں
23:45انیس سو پچاس کے بعد
23:47اور یہ خواب دیکھتا ہے
23:49ازرائیل
23:50کہ ہم اپنی ہی جگہ سے
23:52ایک کینل بنا لیں
23:53تقریباً تین سو کلومیٹر
23:54جس کے لیے
23:55اس کو غزہ حاصل کرنا
23:56بہت ضروری ہے
23:57یہ بعض لوگوں کی
23:59اپنی تحقیق ہے
24:00تو کیا کوئی
24:02اپنے مفاد کا حاصل کرنے کے لیے
24:04پچاس ہزار لوگوں کا
24:06قتل کر سکتا ہے
24:07دنیا کو یہ بھیانک چہرہ
24:09بھی تو معلوم ہونا چاہیے
24:10اگر ان کو کوئی راستہ بنانا ہے
24:13تو اس کے لیے انسانیت کا
24:14قتل کرنا
24:14میں آپ کو ایک بات
24:17ارز کیے دیتا ہوں
24:19قرآن پاک نے جو فرمایا
24:21وہ حق ہے
24:22سو فیصد حق
24:23اللہ نے فرمایا
24:25میں نے خطبے کے بعد جو آیت پڑھی
24:27وَضُرِبَتْ عَلَيْهِمُ الْذِلَّةُ وَالْمَسْقَنَةُ
24:30اللہ فرماتا ہے
24:31ان پر
24:31ذلت اور غربت
24:34لکھ دی گئی
24:35کس پر یہودیوں کے متعادل
24:37وَبَاعُوا بِغَضَبٍ مِّنَ اللَّهِ
24:41اور اللہ کے غزب میں رہیں گے وہ ہمیشہ
24:43آپ سورہ فاتحہ میں پڑھتے ہیں نا
24:46غیرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ
24:48وَلَضَّالِ مَغْضُوبِ
24:50کا مطلب کیا ہے
24:51جن پر اللہ کا غزب ہوا
24:53اور وہ یہود قوم ہیں
24:54قرآن پاک کی میں آپ کو بات بتا رہا ہوں
24:57اور
24:59اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
25:01وَجَا كَيَ ذَلِكَ بِأَنَّهُمْ كَانُوا يَكْفُرُونَ بِآیَاتِ اللَّهِ
25:05وَإِسْ لِيهِ
25:06کی اللہ کی نشانیوں کو
25:07ٹھکراتے ہیں
25:09وَيَقْتُلُونَ النَّبِيِّينَ بِغَيْرِ حَق
25:11اور اللہ کے نبیوں کو
25:13نہ حق قتل کرتے
25:15اب دنیا کو یہ افسوس ہو رہا ہوگا
25:17جیسے میں نے ابھی بتایا
25:18پچاس ہزار لوگوں کا قتل وہاں کر دی
25:20ایران میں گز گیا
25:23شام میں گز گیا
25:24لبنان میں گز گیا
25:25ہر جگہ مار مار مار
25:26اور لوگوں کا قتل
25:28میرے عزیزو یہ تو
25:30عام لوگوں کا قتل ہے
25:32اور قرآن یہ کہتا ہے
25:34یہ وہ قوم ہے جو اللہ کے نبیوں کو قتل کرتی تھی
25:37اور تاریخ میں ہے
25:39تقریباً دس ہزار نبیوں کو انہوں نے قتل کیا
25:43دس ہزار نبیوں کو انہوں نے قتل کیا
25:47صرف اپنی منمانی بات نہ پائے جانے کی وجہ سے
25:51حضرت زکریہ علیہ السلام کی بات معلوم ہے
25:54یہ تو بیت المقدس کے متولی تھے
25:58زکریہ علیہ السلام بیت المقدس کے امام تھے
26:02جن کا ذکر ہے قرآن پاک میں
26:04حضرت زکریہ علیہ السلام کے پیچھے یہی قوم
26:08جو ان کی امت میں تھی
26:11یہودیوں کے لئے بھی وہ مقدس نبی تھے
26:13لیکن ان ظالموں نے حضرت زکریہ علیہ السلام کو
26:17دشمنی میں رکھ کر کے ایسا
26:19قتل کیا تھا اللہ اکبر
26:21زکریہ علیہ السلام ان سے بھاگ کر کے نکلے تھے
26:25اور ایک درخت کو جا کر کہا
26:27اے درخت کھل جا میں تجھ میں آتا ہوں
26:29درخت کھل گیا حضرت زکریہ علیہ السلام اس میں اندر چلے گئے
26:33درخت پھر بند ہوا
26:34تاریخ میں موجود ہے
26:36ابلیسِ لعین نے شیطان مردود
26:39نے یہودیوں کو راستہ بھی بتایا
26:41اور درخت بھی بتایا کہ اس کے اندر
26:43زکریہ چھپے ہوئے ہیں
26:44اس کے اندر زکریہ ہے
26:46یہودیوں نے تیز آری لے کر
26:49درخت کو اوپر سے کٹنا شروع کیا
26:51کہ درخت کے دو ٹکڑے ہوں گے
26:54تو زکریہ علیہ السلام تک بھی پہنچ جائے
26:56انہوں نے آری سے کٹتے کٹتے کٹتے
26:59ان کے سر تک پہنچا دیا
27:01اور جب حضرت زکریہ علیہ السلام کو
27:04اپنے سر کے اوپر سے کٹنے کی آواز آنے لگے
27:07تو آپ سوچا کہ اب یہ آری سے پورا کٹ جائے گا
27:10اللہ تعالی کی طرف سے
27:12ندائی اے زکریہ
27:14سبر کرلو
27:16اگر تم اس پر آواز نکالو گے
27:19تو سبر والوں میں سے تمہارا نام نکل جائے
27:21یہاں تک کہ تاریخ میں ہے
27:24وہ یہودیوں نے آری سے کٹتے کٹتے
27:27حضرت زکریہ علیہ السلام کے سر کو چیر دیا
27:30اور جسم کے دو ٹکڑے ہو گئے
27:33اللہ کے نبی خاموش رہے
27:34سبر کر کے رہے
27:36ان کے بیٹے یہیہ علیہ السلام
27:39یہیہ علیہ السلام نے یہودیوں کے ایک گورنر یا بادشاہ کو
27:43یہ کہا تھا کہ ایک نکاح میں دو بہنوں کو رکھنا جائز نہیں
27:47اس نے دو بہنیں ایک ساتھ اپنی زوجیت میں رکھا تھا
27:52صرف اتنی بات پر
27:53حضرت یہیہ علیہ السلام صرف تیتیس سال کے جوان تھے
27:57اس یہودی ظالم نے یہیہ علیہ السلام کے سر کو کٹ کر کے
28:02برطن میں لاکر رناشتے میں رکھا تھا
28:04اللہ کے نبی کی بات کرنا
28:07اللہ کے نبی کے سر کو کٹ کر تشت میں رکھا تھا
28:11لیکن تاریخ کی سچائیہیں بتاتی ہیں
28:13کہ وہ کٹے ہوئے سر سے یہیہ علیہ السلام بولتے تھے
28:17اے ظالم اب بھی میں کہتا ہوں
28:19ایک نکاح میں دو بہنوں کو رکھنا حرام ہے حرام ہے
28:22یہ اللہ کے نبیوں کی زندگی میں بتا رہا ہوں
28:26جن کے ساتھ انہوں نے
28:27عیسیٰ علیہ السلام
28:29یہ پاگل عیسائی جو آج ان کی
28:32کپڑوں میں جا کر بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں
28:36جبکہ زندگی باریت لڑتے رہے ہیں
28:39قرآن بھی کہتا ہے
28:40وَقَالَتِ الْيَهُودُ لَيْسَتِ النَّسَارَ عَلَى شَيْءٍ
28:43وَقَالَتِ النَّسَارَ عَلَيْسَتِ الْيَهُودُ عَلَى شَيْءٍ
28:46دونوں لڑتے تھے
28:46یہودی کہتے ہیں
28:47عیسائی کوئی چیز ہی نہیں
28:48عیسائی کہتے تھے
28:50یہودی کوئی چیز ہی نہیں
28:51ان کی جنگیں اتنی خطرناک ہوئیں
28:53یہ ساب لپاپ ہوتی کر کے آج دکھاتے ہیں
28:57کہ ہم سب ایک ہیں
28:58بہت گہری دشمنیاں ان کے درمیان چیزیں
29:01عیسائیت
29:02حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو کیا کیا گیا
29:05جب انہوں نے اپنے پیغامات پھیلائے
29:08تو عیسیٰ علیہ السلام کو بھی
29:10قتل کرنے کا منصوبہ
29:11یہودیوں نے بنایا تھا
29:13اور پورے لوگ آ کر
29:14حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی گھر کو گھیراو کر لی
29:16عیسیٰ علیہ السلام کو
29:18اس رات اللہ تعالی نے آسمانوں پر اٹھا لی
29:20اور ایک یہودی کو
29:23وہ اندر دیکھنے کے لیے بھیجاتا ہے
29:24یہودیوں نے
29:25کہ جا کے دیکھو
29:26عیسیٰ ہے کی نہیں
29:27تو اللہ تعالی نے وہ آئے ہوئے
29:30یہودی کو عیسیٰ علیہ السلام کی شکل دے دی
29:32عیسیٰ علیہ السلام کو اٹھا لی
29:34یہودی جو باہر کھڑے منتظر تھے
29:38ہمارا آدمی اندر گیا ہے دیکھنے کے لیے
29:40مارنے کے لیے
29:41قتل کرنے کے لیے
29:42ابھی تک آیا ہم
29:43جو سب کے سب اندر گز گئے
29:45دیکھا وہ آدمی بیٹھا ہوا ہے
29:47اسی کو پکڑ کر لاکر سولی پر چڑھا دی
29:49عیسیٰ سمجھ کر گئے
29:52لیکن اتفاق یہ ہے
29:54کہ اس کو پوری شکل نہیں دی گئی تھی
29:56آدھی شکل عیسیٰ علیہ السلام کی تھی
29:58اور آدھی اس کی خود کی تھی
29:59بعد میں یہودیوں میں خود اختلاف ہو گیا
30:03ہمارا بندہ کہاں گیا جو دھوننے کے لیے گیا تھا
30:07وہ غیب کہاں ہیں
30:08اور اگر یہ ہمارا بندہ ہے
30:10جو دھوننے کے لیے گیا تھا
30:12تو پھر عیسیٰ کہاں ہیں
30:13یہ اختلاف میں یہ شک میں
30:16سارے پانچ سو سال گزر گئے
30:17پھر میرے مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم
30:20تشریف لائے
30:21اور قرآن نے اس بات کو واضح کیا
30:23نہ تم نے عیسیٰ کا قتل کیا
30:25نہ سولی جڑائی ہے
30:26عیسیٰ علیہ السلام زندہ ہیں
30:28اللہ نے آسمانوں پر انہیں اٹھایا
30:30یہ تو عیسائیوں پر احسان ہے
30:33قرآن کا جو سنچائیاں
30:34سارے پانچ سو سال پہلے کی بتایا
30:36میرے عزیزوں
30:38یہ تاریخ میں آپ کو بتا رہا
30:40نبیوں کا قتل کرنے والی قوم
30:42ان کے سامنے عام انسان کیا مانے رکھتے ہیں
30:45یہ دنیا کی ساری قوموں کو
30:47حقیر سمجھنے والی قوم
30:48دنیا کے پورے زخینوں کو
30:51اپنی ملکیت سمجھنے والی قوم
30:52ان کا عقیدہ ہے یہ
30:54دنیا کا جتنا گولڈ ہے جتنا سونا ہے
30:57اس پر صرف اور صرف ان کی قوم کا قبضہ ہونا چاہیے
31:00پوری دنیا کو
31:01آپ کو پتا ہے مدینہ تیبہ میں
31:03حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد سے پہلے
31:07یہ سب کے سب مدینہ میں
31:09بسے ہوئے تھے
31:09سارے پانچ سو سال سے انتظار کر رہے تھے
31:13حضور کے آنے کا
31:14دوسری قوموں کو ڈراتے تھے
31:16کیوں ان کی کتاب میں
31:18موجود تھا آخری نبی کے آنے
31:20کی ساری باتیں موجود
31:21آخری نبی آئیں گے ان کے ماننے والوں
31:25کا خلبہ ہوگا
31:26وہ اپنے نور نبوت سے لوگوں کے دلوں کو
31:28پاک کریں گے ان کی شکل بھی
31:30بتائی گئی تھی تورات میں
31:32ان کے آنے کی جگہ بھی بتائی گئی تھی
31:34پورے حجاز میں
31:35کھجوروں کا جھنڈ ایک علاقہ ہوگا
31:38جہاں یہ نبی آئیں گے
31:39اور وہ مدینہ کے علاوہ کوئی جگہ ہی نہیں
31:41یہودی یہ سب چیزیں دیکھ کر
31:44حضور کے آنے سے
31:45سارے پانچ سو سال پہلے سے انتظار میں تھے
31:48وہ نبی یہی آئیں گے یہی آئیں گے
31:50اور دوسری قوموں کو ڈراتے تھے
31:53ڈراتے تھے
31:54ہم سے مت علجنا
31:55آخری نبی آنے والے ہمارے
31:57اور اس نبی کے آنے کے بعد پھر ہم چن چن کر
32:00تم سے بدلہ لیں گے
32:02اور جب کبھی مسئیبت آتی تو
32:04اللہ سے دعا بھی یہ کرتے تھے
32:05کہ اللہ وہ آخری نبی جو ہمارے علاقے میں آنے والے ہیں
32:08ان کے صدقے میں
32:10تو ہماری بلاؤں کو دور پڑ دو
32:11یہ وہ قوم ہے
32:12جو حضور آخری نبی
32:14آخری نبیین صلی اللہ علیہ وسلم کے انتظار میں
32:17وقت کٹ رہی تھی
32:18لیکن ہوا یہ
32:19ان کا عقیدہ یہ تھا
32:21کہ آخری نبی تو بنی اسرائیل میں ہی پیدا ہوں گے
32:25ہمارے خاندان میں پیدا ہوں گے
32:27انہوں نے ٹھیکہ لے رکھا ہے
32:28آخری نبی کہاں پیدا ہوں گے
32:30یہ فیصلہ کریں گے
32:32اللہ تبارک و تعالی نے
32:33آخری نبی ہمارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم
32:36کو بنی اسرائیل میں نہیں
32:38بنی اسماعیل میں پیدا کیا
32:40اسماعیل علیہ السلام کے اولاد میں پیدا کیا
32:44اور یہ اسماعیل علیہ السلام کے اولاد پورے عرب میں آباد
32:47عرب میں پوری آبادی اسماعیل علیہ السلام کی تھی
32:51مکہ کو آباد کس نے کیا
32:53اسماعیل علیہ السلام
32:54اسماعیل علیہ السلام کی اولاد پورے مکہ میں
32:57آس پاس سب علاقوں میں آباد
33:00ساری جتنے بھی نصب ہیں وہ اسماعیل علیہ السلام تک پہنچتے ہیں
33:04عرب والوں کے
33:05اور یہ یہودی بنی اسرائیل ہیں
33:08یعنی یاکوب علیہ السلام کی اولاد میں سے
33:11اور یہ دوسروں کو حقیر جانگی تھے
33:13جب تک یہ لوگ عرب میں تھے مدینہ میں تھے
33:16انہوں نے ہر ایک کو حقارت سے دیکھا
33:19عربوں سے ان کے تعلقات ایسے نہیں تھے
33:21عام لوگوں سے کہتے ہیں ہمارے سے بات کرنے کے قابل نہیں ہیں
33:25سب کو امی کہتے تھے
33:27انبڑا
33:28جاہل
33:29ایسے الفاظ سے عربوں کو پکارتے تھے
33:32عربوں سے اگر ان کے تعلقات ہوتے بھی
33:34تو بڑے بڑے ٹاپ لیڈر جو ہوتے ہیں
33:36عربوں کی
33:37بس ان سے تعلقات تھے
33:39عام لوگوں کو گنتے ہی نہیں کچھرا کہتے تھے
33:41بنی اسمائل کو جب یہ کچھرا کہتے تھے
33:45اور بنی اسمائل میں جب آخری نبی پیدا ہو گئے
33:48تب کیا کہنے لگے پتا ہے
33:50کہتے ہیں نہیں
33:51یہ غلط ہو گیا
33:53آخری نبی تو بنی اسرائیل میں پیدا ہونے والے تھے
33:57یہ جبرائیل نے شرارت کیا
33:59اور بنی اسمائل میں جا کر کے نبوت دی
34:01کچھ تو یہ کہنے لگے
34:04کچھ تو کہنے لگے وہ ہے ہی نہیں آخری نبی
34:06لیکن کیسے انکار کرتے
34:08قرآن کہتا ہے
34:09یارفونہ کما یارفونہ بناہم
34:12اس رسول کو وہ ایسے پہچانتے تھے
34:15کہ اپنے بیٹوں کو بھی نہیں پہچانت
34:16ان کے بیٹوں کے صحیح ہونے پر بھی
34:20ان کو اتنا یقین نہیں تھا
34:21کہ ہمارا ہی بیٹا ہے یا نہیں
34:23لیکن حضور کو دیکھ کر کے
34:24یہ یقین تھا کہ آخری رسول ہی
34:26آخری رسول ہونے کی ساری نشانیاں
34:30انہوں نے جو پڑی تھے
34:31سب حضور پر پاس موجود
34:32اسی لئے تو میرے عزیزوں
34:34جو صحابہ
34:36یہودیت سے اسلام میں آئے ہیں
34:38انہوں نے سب نشانیاں دیکھیں
34:40حضرت سلمان فارسی کی بات بتا
34:42وہ عیسائیت میں تھے
34:45سالوں انہوں نے عیسائیت میں گزارے
34:47اور انہوں نے بھی یہی ساتھ باتیں سنی تھی
34:50یسرب ایک علاقہ ہے
34:52حجاز میں
34:53خجوروں کی باغات کا جھند ہے وہاں پر
34:55آخری نبی وہی آنے والے ہیں
34:57تو یہ کہاں سے آئے تھے
35:00سلمان فارسی عراق سے آئے تھے
35:02مدینہ میں آ کر غلام بن گئے
35:04ایک خجوروں کے باغ میں کام کرتے تھے
35:06برسوں تک تک
35:07پھر وہ وقت آ گیا
35:08جب حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم
35:13مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ آئے تھے
35:14مسجد قبہ جہاں ہے
35:16وہاں چودہ دن تک حضور قیام کی ہوئے تھے
35:18تو وہ باغیچے کا جو مالک ہے
35:22سلمان فارسی کا جو مالک تھا
35:24اس کا بھتیجہ آ کر کے خبر دیتا ہے
35:26چاچا سنائے ایک نئی خبر
35:28یسرب میں ایک شخص آیا ہے مکہ سے
35:32حسین چہرہ گلابی رنگت ہے
35:34بولتا ہے تو لوگ سب اس کی طرف دیکھتے ہیں
35:37اور وہ کہتا ہے کہ میں اللہ کا آخری رسول ہوں
35:39یعودی کا بھتیجہ
35:43اپنے چاچا کو ایک خبر دے رہا ہے
35:44سلمان فارسی خجور کے درخت کے اوپر بیٹھے
35:47خجور کاٹ رہے تھے
35:49یا صاف کر رہے تھے
35:50یہ خبر سنے کہ وہاں سے چھلانگ لگا کر نیچے آ گیا
35:53جس کے انتظار میں تو سالوں گزار دیا تھا
35:58کیا کہا تم نے
35:59مالک نے ایک دھپڑ رسید کیا
36:02اور کہا تم غلام ہے
36:03آقاوں کی بات میں دخل مندازی مت کر
36:05جا تو اپنا کام کا لیکن ان کی بیچائی نہیں تھی
36:08کہ وہ اگر آخری رسول آ چکے
36:11تو میری زندگی کا تو مقصد یہی ہے
36:13پھر انہوں نے
36:15وقت نکالا دن کا
36:17اور حضور پاک
36:19صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچ گئے
36:21جب رسول کریم
36:23صلی اللہ علیہ وسلم
36:24صحابہ کے ساتھ موجود تھے
36:27دیکھیں علامتیں جو انہوں نے پڑھی تھی
36:29اپنی کتابوں میں وہ سب جانچنا بھی چاہتے تھے
36:31کھجوریں لے کر کے گئے اور کہا
36:34یا رسول اللہ یہ قبول کیجئے
36:36یہ صدقہ ہے
36:36حضور نے لیا اور سب کو بانٹ دیا
36:39اس میں سے کچھ بھی نہیں کھائے
36:40کیونکہ سلمان فارسی نے یہ پڑھا تھا
36:44کہ آخری رسول صدقہ نہیں کھائیں گے
36:47ایک نشانی دیکھ لی انہوں
36:49دوسرے دن آئے
36:50پھر وہ موقع نکالا اور کھجوریں لی اور آئے
36:53حضور سے آ کر کے کہا
36:55کہ یہ لیجئے قبول کیجئے یہ حدیعہ ہے
36:57حضور نے خود بھی کھایا
37:00اور سب کو تقسیم کیا
37:02کہا یہ کتاب میں موجود ہے
37:03وہ آخری رسول حدیعہ کو انکار نہیں کریں گے
37:06تہائف قبول کریں گے
37:08دو علامتیں دیکھی
37:10پھر ایک دن تیسرا دن تھا
37:12رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم
37:13ایک جنازے میں تھے
37:15تہبند تھی حضور کے
37:16چادر تھی جسم کے اوپر
37:19سلمان فارسی ایک اور نشانی دیکھنے کے لیے آئے ہوئے تھے
37:23جو کتابوں میں پڑھی تھی
37:24کبھی حضور کے دائیں آتے
37:26کبھی بائیں آتے
37:27کبھی آگے کبھی پیچھے
37:28پوچھنے کی یا کچھ بات کرنے کی کوشش کر رہے تھے
37:32حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو دیکھ لیا
37:34اور کہا سلمان آ جاؤ ادھر
37:36ادھر بلایا
37:38اپنی چادر ہٹائی
37:39اور کہا یہ مہر نبوت دیکھنے کے لیے آئے تھے
37:43جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے کندوں کے بیچ میں
37:47ایک ایسا سفید نشان تھا
37:51جس کو مہر نبوت کہا جاتا ہے
37:53وہ صورت سے زیادہ چمکتا تھا
37:55دونوں کندوں کے بیچ
37:57اور حضرت سلمان فارسی وہ دیکھنے کے لیے آئے تھے
38:00اور حضور نے ان کے پوچھنے سے پہلے
38:02چادر ہٹائی اور کہا یہی دیکھنے آئے تھے
38:05سلمان فارسی نے کہا
38:07میں تو ایک چیز دیکھنے آیا تھا
38:08آپ نے دو چیز بتا دی
38:10کیا چیز
38:11میں تو مہر نبوت دیکھنے آیا تھا
38:14آپ نے دکھا بھی دیا
38:15اور میرے دل کی بات کی خبر بھی آپ نے بتائی
38:18نبی کو علم غیب بھی ہوتا ہے
38:22اور سلمان فارسی نے کلمہ تیبہ پڑھ لیا
38:26اسی سلمان فارسی کو آزاد کرانے کے لیے
38:28میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے
38:30صحابہ کے ساتھ مل کر کے پانچ سو خجور کے درخت لگائے تھے
38:34اور ایک باقی چھا دے کر کے
38:36اس یہودے سے آزاد کروایا تھا
38:39یہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس
38:41وہ صحابہ جو آئے تھے
38:42یہودیت سے یا عیسائیت سے
38:44وہ جانتے تھے حضور کو
38:45لیکن یہ اتنی خطرناک قوم ہے
38:49جن کو اللہ تعالی نے دلوں پر مہر لگایا
38:52یہ یہودی
38:53جو ایمان نہیں لائے
38:54اور یہ قیامت تک اسی طرح غزم میں رہنے والے ہیں
38:57آج ان کا اوبھار اگر آپ دیکھ رہے ہو
38:59تو شاید تاریخ پتا نہیں ہوگی
39:01کہ کتنی زلت کی زندگی بھی گزاری ہو
39:03کس طرح بھیک مانگے آج
39:05یا اپنی تاریخ کو
39:08کہیں پر بھی سوشل میڈیا میں
39:09گردش کرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے پابندی ہے
39:11پوری دنیا میں
39:13ہٹلر کے قتل عام کے بارے میں نہیں بول سکتا کوئی
39:17یہودیوں کو اتنا مارا تھا
39:19اتنا مارا تھا نہیں
39:20دنیا میں یہ بولنے پر پابندی ہے
39:21ان کے کسی بھی
39:24پرانی تصویریں دکھانے پر پابندی ہے
39:26آج خود
39:27اپنے ملک میں ہونے والے حملوں کی تصویر
39:30نہ دکھائی جائے
39:31اس پر پابندی ہے
39:32یہ تو تم کب تک عہب چھپاتے رہو
39:35جہاں سڑن ہوتی ہے بدبو آئی جائے
39:37اور انقریب میرے عزیزوں
39:40قرآن کی وہ بات یاد رکھو
39:42اللہ نے فرمایا
39:43سَيَعْلَمُ الَّذِينَ ضَلَمُوا اَيَّمُنْ خَلَبِينَ
39:46انقریب ظالم یہ دیکھ لے گا
39:49کہ اللہ اس کو کس کھائی میں گرانے والا ہے
39:51کیا اب رہا
39:54بہت سارے منصوبے بنا کر
39:56کعبہ ڈھانے نہیں آئے تھا
39:57اللہ نے ابابیل چڑیوں سے اس کو ہلا کیا تھا
40:00فیران کو پانی سے غرق کر دیا تھا
40:03نمرود کو مچھر سے ہلا کر دیا تھا
40:06بڑے بڑے
40:07طوفانی طاقتوں کے بادشاہ
40:09دنیا میں آئے لیکن اللہ نے ان کو بہت چھوٹی طاقتوں سے ہلا کیا
40:13لوگ آج یہ
40:15مقابلہ کمپیریزن کرتے ہوئے بیٹھے رہتے ہیں
40:18ایک طرف ایران ہے
40:20ایک طرف غزہ ہے
40:21ایک طرف سپر پاور حکومتیں ہیں
40:24یہ سارے کمپیریزن دنیا کے ہوسٹے ہیں
40:27لیکن رب تبارک و تعالیٰ کی بادشاہت
40:30اور اس کی سلطنت
40:31جب انتقام پر آ جائے
40:33تو پھر میرے عزیزوں کسی ملک کی بھی ضرور نہیں
40:37نہ اسے مولا تعالیٰ طاقتوں کو ختم فرما جاتا
40:39دنیا میں پھیلے ہوئے ایک کرونا کو تم قابو میں نہیں کر پا رہے تھے
40:45ایک چھوٹا سا کیڑا ہوگا
40:47ایک ڈیکٹیریا ہوگا
40:48جس کو کنٹرول میں نہ لاسکے
40:50اور کروڑوں موتیں ہو گئیں
40:52کون تھا یہ
40:53موتوں پر کنٹرول تمہارے پاس کیوں نہیں آیا
40:56سپر پاور طاقتیں بے بس نہیں تھی
40:59دو طال پہلے نہیں دیکھا آپ نے
41:01اور رب تبارک و تعالیٰ جب چاہے
41:03تو یہ پکڑ ظالموں کے ساتھ فرمائے گا
41:06آج کے دور میں دعائیں بھی یہ کرو
41:08اور انجام کا انتظار بھی کرو
41:10یہ تمہارا بھی انتہان ہے میرے عزیزوں
41:13جو آگ پڑوس میں لگی ہے
41:14اس کی چنگاریاں تمہارے گھر کو بھی جنا سکتی ہیں
41:17اپنے برے آمال سے توبہ کرو
41:19اللہ کے غزب سے ڈرو
41:21کہ اس کی پکڑ نہ آئے
41:22اللہ تبارک و تعالیٰ کہنے سننے سے
41:25زیادہ عمل کی توفیق عطا فرمائے
41:27اور جو ناحق مارے گئے بچے ہیں
41:29مولا تعالیٰ ان بچوں کو
41:31مارنے والے ظالموں کو
41:33خطرناک انجام تک پہنچا ہے
41:35انہیں کیفر کردار تک پہنچا ہے
41:37رب تعالیٰ انہیں عذاب علیم میں
41:39گرفتار فرمائے
41:40و آخر دعوانان الحمدللہ رب العالمین
41:43السلام علیم
Recommended
11:10
|
Up next
20:09
45:14
7:25
27:02
7:45
18:13
25:40
23:53
27:37
3:38
8:22
28:10
28:35
27:23
1:23
10:38
50:02
5:31
49:47
13:23
41:03
6:28
6:34
10:44