Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6 days ago

Category

People
Transcript
00:00مسلمان کی زندگی میں دعاوں کا بہت زیادہ اثر ہوتا ہے
00:04دعائیں لگ جایا کرتی ہیں دعائیں اپنا رنگ دکھایا کرتی ہیں دعائیں اپنا اثر رکھتی ہیں
00:12اور انسان کے گرد جو چیز حسار بن کر اس کی حفاظت کرتی ہے وہ بھی دعا ہوتی ہے
00:23دعائیں کرنی بھی چاہیئے نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا جو اللہ تعالیٰ سے نہیں مانگتا اللہ اس سے ناراض ہو جاتا ہے
00:35دعائیں کرنی بھی چاہیئے دعائیں کرانی بھی چاہیئے اور دعائیں لینی بھی چاہیئے
00:45معاشرہ جیسے جیسے تیزی کی منزلیں تیہ کرتا ہے
00:51اور جیسے جیسے
00:54لوگوں کے ذہن گھٹن کا شکار ہوتے ہیں
00:58اور مزاجوں کے اندر جیسے جیسے
01:02دین سے دوری واقعہ ہوتی ہے اور روحانیت سے لوگ جیسے جیسے دور ہوتے ہیں
01:10مختلف قسم کے وسوسوں کا لوگ شکار ہوتے ہیں
01:14ایک وسوسہ
01:17لوگوں کے دلوں میں یہ بھی پیدا کیا جاتا ہے
01:23کہ جب اللہ تعالیٰ سب کی سنتا ہے
01:25تو کسی سے دعا کرانے کا کیا مطلب ہے
01:27بلکل صحیح بات ہے
01:30بڑی امدہ اور عالی بات ہے
01:33اللہ تعالیٰ سب کی دعائیں قبول فرماتا ہے
01:36اللہ تعالیٰ اپنے ہر بندے پر اپنی شان اور اپنے فضل کے مطابق رحمت فرماتا ہے
01:43اس میں کوئی دور آئے نہیں ہے لیکن قرآن مجید خود فرماتا ہے
01:49کہ رب کے کچھ بندے وہ ہیں جو اپنے مومن بھانیوں کے لئے دعائیں کرتے ہیں
01:55یہ کسی دوسرے کے لئے دعا کرنا اتنا محبوب عمل ہے
02:01کہ اللہ نے اسے قرآن مجید میں بیان فرمایا
02:04فرمایا وہ جو ان کے بعد آئے
02:17وہ عرض کرتے ہیں رب کی بارگاہ میں
02:20کہ اے اللہ ہمیں بھی بخش دے
02:22اور ہمارے ان بھانیوں کو بھی بخش دے
02:26جو ہم سے پہلے ایمان لائے
02:28وہ اپنے پچھلوں کے لئے دعائیں کرتے ہیں
02:31اللہ کے غزور عرض کرتے ہیں
02:33یا اللہ انہیں معاف کر دے انہیں بخش دے
02:36یہ دعا انہوں نے کسی کے لئے کی
02:39اللہ نے اس دعا کو قرآن مجید کے اندر بیان فرمایا
02:44دیکھئے
02:45سب کی دعائیں اللہ کے حضور قبول ہوتی ہیں
02:49لیکن کچھ زبانیں ایسی ہیں جو رب کریم کو پیاری بہت زیادہ ہیں
02:56حدیث صحیح میں موجود ہیں
03:00نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
03:03رب فرماتا ہے جب بندہ کسرت نوافل کے ذریعے
03:07میرے قریب ہو جاتا ہے
03:09تو وہ پھر اتنا قریب ہو جاتا ہے
03:12اتنا قریب ہو جاتا ہے
03:13کہ میں اس کی زبان بن جاتا ہوں
03:15جب بھی وہ سوال کرتا ہے
03:17میں اپنے فضل سے اسے عطا کرتا ہوں
03:20بخاری مسلم دھونوں میں موجود ہیں
03:23اب ایسی زبانیں
03:24جن کو اللہ تبارک و تعالی کی بارگاہ سے یہ اذن مل گیا
03:31کسرت عبادت کسرت نوافل زہد ورہ تقوی
03:35کہ اللہ کی حضور جب وہ عرض گزار ہوتے ہیں
03:39تو مالک ان کی دعائیں قبول فرماتا ہے
03:42تو اب اگر کسی کو کسی ایسی زبان کی خبر آئی
03:45اور اس نے جا کے اسے دعا کرائی
03:48اور اللہ نے اپنے فضل سے اس بندے پر رحمت کر دی
03:52اور دعا قبول ہو گئی
03:53تو بتائیے حرج والی بات کیا ہے
03:55اب اس پر بھی وسوسہ ہے
03:58کہ اللہ صاحب کی سنتے ہیں
03:59آپ نے فلان کو دعا کے لیے کیوں کہا
04:01اس پر بھی وسوسہ ہے
04:04روحانی دنیا سے لوگوں کو دور کرنے کے لیے
04:07اللہ کے نیک بندوں سے دور کرنے کے لیے
04:10وہ لوگ جو مالک کریم کے قرب والے ہیں
04:14جن کو قرآن مجید نے اولیاء اللہ کہا ہے
04:17ان سے لوگوں کا رشتہ کمزور کرنے کے لیے
04:20ایک نیا رنگ
04:21ایک نئے انداز میں بات
04:24کہ اللہ سب کی دعائیں قبول کرتا ہے
04:27اب تم دعا کرانے جا رہے ہو
04:29تم نے فلان سے کہا میرے لیے دعا کرنا
04:32تم نے فلان بزرگ سے کہا میرے لیے دعا کرنا
04:34تو میرے بھائی یہ تو بڑی آسان سی سادی سی بات ہے
04:39اچھا یہ بھی ضروری نہیں
04:40کہ جو دعا کر آرہا ہے وہ کوئی کمزوری ہو
04:43وہ گناہگاری ہو
04:46اور وہ کسی نیکوکار سے ہی کہے
04:48کہ میرے لیے دعا کرنا
04:50تو تب ہی بات بنیں گی
04:51بعض نیک بھی کہہ دیتے ہیں
04:53اور اس سے کہہ دیتے ہیں
04:56جو درجے میں ان سے کم ہوتا ہے
04:59کیا حضرت امام جعفر السادق
05:01رضی اللہ تعالیٰ نہوں نے کہا نہیں
05:03حضرت دعوتہ اسے کہ میرے لیے دعا کرنا
05:06کیا کہا نہیں بعض اساتذہ نے شاگردوں سے
05:10کہ دعا کرنا
05:11کیا کہا نہیں کہ بعض
05:13مشایخ نے مریدوں سے
05:16کہ میرے لیے دعا کرنا بھائی
05:17کیا بیٹا
05:19اپنے باپ کے لیے دعا نہیں کرتا
05:22کیا بیٹیاں بیٹے ماں باپ کے لیے دعا
05:26اوہ سنونا یار
05:28اس سے بڑی میں آپ کو بات کیا سنا ہوں
05:30بخاری مسلم میں موجود ہے
05:32حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ
05:35عمرہ کرنے جا رہے تھے
05:37اللہ کے پیارے رسول
05:39رسول رحمت
05:41محبوب رب اکبر
05:43صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم
05:45نے فرمایا عمر میرے بھائی
05:47ہمیں بھی دعاوں میں یاد کرنا
05:49اب بتاؤ اس سے بڑی مثال
05:53کہاں سے لائیں
05:53حضرت عمر سے نبی کریم علیہ السلام
05:56نے کہا عمر میرے بھائی
05:58ہمیں بھی اپنی دعاوں میں
06:00یاد رکھنا
06:02تو اگر حضور جناب عمر سے
06:04کہہ سکتے ہیں دعا کرنا
06:06مجھے بتاؤ حضور کو ضرورت ہے
06:08جناب عمر کی دعا کی
06:10یہ کس لیے کہا
06:12یہ اس لیے کہا
06:13کہ ہمیں سمجھ میں آ جائے
06:14کہ کچھ لوگوں سے دعا
06:16کرا لینے چاہیے
06:17کچھ لوگوں سے دعا
06:20کرا لینے چاہیے
06:22بس
06:22اس سے زیادہ جملہ نہیں کہوں گا
06:25کچھ لوگوں سے
06:26اپنے حق میں
06:27کچھ کہلوا لینا چاہیے
06:29کوئی گوائی
06:31اپنے حق میں
06:32کرا لینے چاہیے
06:33فائدہ ہوتا ہے
06:34اس کا نفع ہوتا ہے
06:36اس میں بڑے راز
06:37مزمر ہوتے ہیں
06:39اس میں بڑے اقدے
06:40کھل جایا کرتے ہیں
06:41اس میں بڑی آسانیہ
06:42ہو جاتی ہیں
06:43میرے عزیز
06:45نبی پاک
06:46صل اللہ علیہ وسلم
06:48نے فرمایا
06:49جناب عمر سے
06:50میرے لئے
06:50حضور فرماتے ہیں
06:54اللہ کے کچھ بندے ہیں
06:55اگر وہ
06:58قسم کھا کے
06:59کہے نا
06:59یا اللہ
07:00ایسا کر دے
07:01یہ بخاری مسلم
07:03دونوں میں موجود
07:04وہ قسم
07:05کھا کے
07:05کہے نا
07:06لو اقسم
07:07علی اللہ
07:08لعبر
07:08وہ اگر
07:10قسم کھائیں
07:11تو رب
07:11ان کی قسم
07:12بھی پوری
07:12فرما دیا کرتا
07:13میرے بھائی
07:16محبت کے لئے
07:20دل ڈھونڈ
07:21کوئی ٹوٹنے والا
07:22کوئی جگہ
07:24ایسی تلاش کر
07:25جہاں سے دعا مل جائے
07:26جہاں سے
07:27کرم ہو جائے
07:28جہاں سے
07:28عطا ہو جائے
07:30جہاں سے
07:30اللہ کا فضل ہو جائے
07:32اور پھر
07:32ہمیں بھی چاہیے
07:34ہم دعائیں دیتے رہیں
07:35ماں باپ کو چاہیے
07:37اولاد کو دعائیں
07:38دیتے رہیں
07:39اساتذہ کو چاہیے
07:40شاگردوں کو دعائیں
07:42دیتے رہیں
07:43مشاہش کو چاہیے
07:44خیدت مندوں کو دعائیں
07:46دیتے رہیں
07:47بہن بھانیوں کو چاہیے
07:48ایک دوسرے کو دعائیں
07:49چلے آپ آمین کہیں
07:52اب آپ نے انکار نہیں کہ سارے دعا مانگے
07:54یا اللہ ہمارے بھائیوں کو ہم سے زیادہ عطا فرما
07:56یا اللہ بھائی کو ہم سے
07:59یا اللہ بھتیجوں کو زیادہ عطا فرما
08:03بھانجوں کو زیادہ عطا فرما
08:05اللہ محلے داروں کو زیادہ عطا فرما
08:08پڑوسیوں کو زیادہ عطا فرما
08:10یہ مانگو نہ دعائیں
08:12اس میں بھلا ہے اس میں نفع ہے
08:14اب جنہوں نے پریشان ہو کہ آمین کا ہے وہ خوش ہو جائیں گے
08:18پاک علیہ السلام نے فرمایا جو دعا
08:20تو کسی کے لیے مانگتا ہے اللہ پہلے
08:22تیرے حق میں قبول فرماتا ہے
08:24لو خوش ہو گئے آپ لوگ
08:27اوہ بھائی دعا مانگیں
08:28کسی کے لیے بدعا نہیں
08:30کرنی
08:30کسی کے لیے بھی بدعا
08:34ہمارے ہاں
08:36ایک بہت بڑا طبقہ
08:38جذباتی لوگوں کا ہے
08:40ہمارے ایک استاد کا کرتے تھے
08:42جذباتی لوگوں سے دوستیاں نہیں کرنی
08:44شایئے
08:44جذباتی لوگوں سے تعلقات نہیں بنانے چاہئے
08:48اس لیے کہ جس بندے کا اپنے اوپر
08:50کنٹرول ہی نہیں
08:51تو وہ کسی کے حق میں کیا کرے گا
08:55وہ کہتے تھے جذباتی لوگوں سے
08:57بچو
08:57بھائی ہم بڑے جذباتی ہو جاتے ہیں
09:01ذرا سی شدت آئی نہیں
09:02گھر میں لڑائی اور لڑائی بھی کس سے
09:04گھر والی سے
09:05بدعایں شروع کر دی
09:07لڑائی کس سے ہو رہی ہے
09:10بہن بانیوں سے بدعایں شروع کر دی
09:13ماں باپ سے لڑائی ہوئی بدعا دے رہے
09:15اور بڑی بڑی طلق ہو کے
09:17بڑی بڑی سخت ہو کے
09:19بھائی آپ کیوں
09:20ایسے جملے کہتے ہیں
09:21کیوں سخت لفظ بولتے ہیں
09:23صحیح مسلم میں حدیث ہے
09:24نبی پاک علیہ السلام نے
09:26تین
09:27چیزوں کا نام لے کے فرمایا
09:29فرمایا
09:30نہ اپنے آپ کو بدعا دینا
09:31نہ اپنی اولاد کو بدعا دینا
09:34نہ اپنے مال کو بدعا دینا
09:37ایسا نہ ہو کہ
09:38جب تم وہ دعا کر رہے ہو
09:40تو وقت قبولیت کا ہو
09:41کبھی بھی اپنی اولاد کو
09:44اپنے آپ کو
09:46اپنے اموال کو
09:47بدعا نہ دو
09:48کیوں ایسے جملے بولتے ہو
09:51یعنی غصے اور جلال میں بھی
09:54جب اپنے بچے کے لئے بات کرو
09:55تو پیار والی بات کرو
09:57غصے میں جلال میں
09:59جذباتیت میں بھی
10:01بہن بھانجوں کے لئے
10:02گھر والوں کے لئے
10:03اپنے لئے بات کرو
10:04تو محبت والی بولی بولو
10:06کبھی بھی اپنے لفظوں کو سخت
10:08نہ کرے
10:10ہمارے ہاں ایک منر لگتا ہے
10:11لوگ کہتے ہیں
10:12اللہ کرے میں مر جاؤں
10:13اللہ کرے میں تباہ ہو جاؤں
10:14اللہ کرے میں
10:14اوہ بھائی تو ٹھہر جا
10:16اللہ تعالی نے زندگی
10:18تجھے اپنے فضل سے
10:19عطا فرمائی ہے
10:20تجھے کیا مسئیبت بن گئی ہے
10:23تُو کہاں سے نکلا ہے
10:24تُو کہاں پہنچ گیا ہے
10:25تُو کیسے کہتا ہے
10:27میں مر جاؤں
10:27تُو اپنی جان کا مالک ہی نہیں
10:29تُو مالک ہوتا
10:32تُو اپنی مرضی کے خاندان میں پیدا ہوتا
10:34تُو اپنی مرضی کی تاریخ کو پیدا ہوتا
10:36تُو اپنی جان کا مالک ہی نہیں
10:42مالک تو وہ ہے
10:43جس نے اپنی مرضی کی جگہ پہ پیدا کیا ہے
10:46تُو کیسے کہتا ہے
10:50میں مر جاؤں
10:50نہیں تُو مر سکتا
10:52تُو اپنی مرضی سے مرے گا
10:54تُو خودکشی حرام ہے
10:56رب رسول کے رستے میں مرے گا
10:58تُو شہادت کی موت نصیب ہوگی
11:00ہمیشہ کی زندگی ملے گی
11:03وَلَا تَقُولُ لِمَن يُقْتَلُ فِي سَبِعِلِ اللَّهِ
11:06اَمْبَاد
11:06لہٰذا جذباتیوں کی بددعائیں کرنا
11:09اور سخت بددعائیں کرنا
11:11میرے اببا جی بھینس کو بددعا دینے سے بھی منع کرتے تھے
11:17اور میں کبھی کبھی حیران
11:18جب ہم نے یہ حدیثیں پڑھی نا بعد میں
11:20میں کلنا سیارے انپڑ بن جانے کی تو سبق لیا جی
11:24جانور کو بھینس کو
11:27وہ کسی وقت
11:28کوئی تنگ آتے نا تو کوئی سخت لفظ کہتا
11:32تو کہتے ہیں نا بھئی
11:33مال نو باد دعا نہیں دائی دی
11:34تو اس وقت تو مطلب سمجھ نہیں تھی
11:37کہ یاری مال نو باد دعا نہیں دائی دی
11:39یہ ڈیک اڈی میرا مطلب ہے مشکل ہے
11:41ان بندہ ماجنوں بھی مندان آکھے
11:43لیکن وہ جب روایات پڑھی
11:46بھاد میں تو سمجھ آئی
11:47کہ کچھ علوم کتابوں میں ہیں
11:50اور چونکہ مسلمان سینہ بسینہ آ رہے ہیں
11:53جو کچھ تربیتیں ایسی ہیں
11:54جو لفظوں میں تو نہیں
11:56لیکن بڑے بڑوں نے جو سنا سیکھا ہے
11:58وہ اپنے پلے سے باندھا ہوا ہے
12:00انہوں نے اپنی گرہ سے
12:02اچھی طریقے سے کر کے باندھا ہے
12:05بد دعا نہیں آپ دعا کریں
12:07آپ اچھے لفظوں میں
12:08اور کوئی بندہ مل جائے نا
12:11میں ویسے کئی دفعہ کہا ہے
12:13پھر کہتا ہوں
12:15آج کل نا کوئی میرے جیسے بندے کو
12:17چلو اونچی کرسی پہ بیٹھتا ہے
12:19نماز پڑھاتا ہے پگڑی بانتا ہے
12:20تو کوئی بندہ نیک سمجھ ملے
12:23تو دعا نہیں کراتا فوٹو ہی لیتا ہے
12:25پہلے لوگ دور سے آتے تھے
12:27تو آکے کہتے تھے دعا کرانے آئے
12:29اب وہ کہتے ہیں بڑی دور سے
12:32چل کے آیا ہوں جی بڑی میرے بانی
12:33تو کہندے ایک فوٹو مل جائے گی
12:35وہ اللہ کے بندے
12:37ہم دعا دے رہے ہیں تو فوٹو لے رہا ہے
12:40پھر ایک اور گا لاج کل بڑی
12:42عام ہے
12:43وہ کہندے جی ذرا یاد گری رہی دیئے
12:45تو میں کہہ غوث پاک دی تھے
12:47کوئی فوٹو نہیں سانو تیار ملے
12:48یاد نہیں دینے
12:49کوئی فوٹو نہیں
12:52ہمیں تو کبھی نہیں بھولے
12:54خاجہ اجمیر کی کوئی فوٹو نہیں
12:56ہماری نس نس میں عباد ہے
12:57امام آدم ابو نیفا کی کوئی فوٹو نہیں
13:01لیکن ہم تو انفی ہیں
13:02ان کا نام لے لے کے جیتے ہیں
13:04میری میرے حضرت صاحب کے ساتھ
13:07کوئی فوٹو نہیں
13:08جرتی نہیں تھی
13:11اتنے قابل ہی نہیں تھے
13:12کے ساتھ کھڑے ہو سکتے ہیں
13:14وہ میرے گھر کبھی نہیں آئے
13:16اور میں سمجھتا تھا
13:19گھار اس قابل بھی نہیں
13:20کہ اتنی بڑی ذات کو
13:22میں کہوں کہ
13:22میں کو جی تے دل بر سونا
13:25اور کتنا سونا
13:28او سونا تے رج کے سونا
13:32تے سونا جی میں صویرہ
13:35میں کو جا تے رج کے کو جا
13:39تے کو جا جی میں
13:40ہنیرہ
13:42کبھی اتنی جردی نہیں کی
13:43اتنی طاقت کی ساتھ
13:45کھڑے ہو کے کہیں
13:46کہ میں تیرے برابر ہوں
13:47تو تو فوٹو بنا
13:48اتنی جرد کبھی ہوئی نہیں
13:50ان کیا کریں
13:51دور بدلہ
13:53حالات بدلے
13:54زمانہ بدلہ
13:55طور طریقے بدلے
13:56وہ کبھی لوگ
13:57مشایق کے پاس دعائیں لینے جاتے تھے
14:00کہتے تھے ہم آئے ہیں
14:01کوئی دعا کرنے
14:02وقت بدل گیا
14:03تیس سیکنڈ کی ویڈیو رہ گئی
14:06اوہ خدا کے بندو
14:07تھوڑا سا
14:08روحانی زندگی کی طرف آؤ
14:10روحانی زندگی کی طرف
14:11اوہ بھائی دعائیں کرائیں
14:13اپنے لئے گوانیاں پکی کریں
14:15اپنی والدہ سے
14:17اپنے والد سے
14:19اپنے دادا سے
14:20اپنے نانا سے
14:21اپنی نانی سے
14:22اپنی دادی سے
14:23اپنے بہن بھانیوں سے
14:25اپنے دوستوں سے
14:26اپنے مرشد سے
14:27اپنے استاد سے
14:28دعا کراؤ
14:30ان سے کہو
14:31ایک دفعہ میرے لئے
14:33یہ ہاتھ اٹھا دے
14:33اللہ کی بارگاہ میں
14:35میں صحیح روایت پیش کرتا ہوں
14:38میرے نبی کریم نے فرمایا تھا
14:40عمر فاروق سے
14:41سیدنا عمر سے
14:42کتی جنتی عمر
14:44جن کا حضور جنت میں
14:46محل دیکھ کے آئے
14:47نبی کریم نے فرمایا
14:49تو عمر
14:50لوگ حج کرنے آئیں گے
14:52جہاد کے لئے آئیں گے
14:53اگر یمن والے لوگ آئے
14:55اور تجھے ان میں سے
14:57میرا عویس کرنی مل گیا
14:59تو عمر اس سے
15:01اپنے لئے دعا کرا لینا
15:02عمر عویس سے
15:04دعا کرا لینا
15:05اسے کہنا
15:06تیرے لئے دعا کر دے
15:08حضرت فاروق اعظم
15:10ڈھونڈتے رہے
15:11ملاقات ہوئی
15:12سیدنا ویسے کرنی سے
15:14کہا دعا کر دے
15:15یار میرے لئے
15:15وہ ڈھونڈو
15:17کوئی بیٹھا ہوا
15:19مجھے دور
15:20دعا دیتا ہے
15:21میں ڈوبتا ہوں
15:23پر سمندر
15:24اچھال دیتا ہے
15:26اوہ بھائی
15:27اپنے حق میں دعائیں
15:28التجائیں
15:29اللہ کے حضور
15:31کچھ لوگوں کی
15:32عرض
15:32میں آپ سے عرض کروں
15:34کچھ لوگوں کو
15:38دعا لگ جاتی ہے
15:40آپ کو جو آدمی
15:42بڑا چمکتا
15:44دمکتا
15:45اجلا نظر آئے نا
15:47اس کا کبھی
15:48ماضی ٹٹو لو گئے نا
15:50تو کبھی
15:52کوئی اس کے گھر سے
15:53روٹی کھا گیا
15:53تو فقیر اور
15:54اس نے زوج سے کھلائی تھی
15:56کبھی پیچھے سے
15:58ٹٹو لو گئے
15:58تو کوئی روٹی کھا کے
15:59دعا کر گیا تھا
16:01کوئی چند گھڑیاں
16:02دروازے پہ رہا تھا
16:03اس نے نیکی کی تھی
16:04دعا کر گیا تھا
16:06کبھی ٹٹو لو گے
16:07ڈھونڈو گے
16:08تو بیمار
16:11ماں نے
16:11کسی کو دعا دی تھی
16:13کہ پتر اللہ
16:14تیرے اوپر فضل کرے
16:15کسی کے بوڑے باپ
16:17بیمار نے دعا دی تھی
16:18اللہ تجھے
16:19کسی کا محتاج ہے
16:20نہ کرے
16:22کسی نے دعا دی تھی
16:24وہ دعا ہے
16:25جو اس کے دائیں
16:26بائیں آگے بیچھے
16:27چلتی ہے
16:27حضرت مولا علی
16:28شیرِ خدا رضی اللہ
16:30تعالیٰ نو
16:30گرمیوں میں بھی
16:31موٹے کپڑے پہن
16:32کے پھرتے تھے
16:33لوگوں نے کہا
16:34حضور سخت گرمی
16:35اور پھر آپ تو
16:36بڑے دلیر آدمی
16:37جوان اور گرمیوں
16:39میں بھی موٹے کپڑے
16:40فرمانے لگے
16:41نبی کریم نے دعا دی تھی
16:43کہ اللہ
16:43علی کو موسم کی شدت سے
16:45بچا کے رکھنا
16:46موسم کوئی بھی ہو
16:48علی پہ اثر ہی نہیں کرتا
16:49شیرِ خدا پہ اثر ہی نہیں ہوتا
16:52موٹے پہلوں
16:53پتلے پہلوں
16:54اللہ میرے جسم کو
16:55موسم کی شدت سے
16:56محفوظ رکھتا ہے
16:58اپنے لئے دعائیں سمیٹ
17:00چکروں میں نہ پڑھیں
17:01وہ جی صاحب کی
17:02اللہ سنتا ہے
17:03کس نے کہا ہے نہیں سنتا
17:04لیکن کچھ ایسے ہیں
17:07جو ہاتھ اٹھا دینا
17:09تو رب کریم
17:10قبولیت سے فرماتے ہیں
17:11دیر نہ کرنا
17:12ذرا جلدی جانا
17:15قبولیت سے اللہ کہتا ہے
17:16کچھ ایسے ہیں
17:19تو اللہ تعالی
17:20مرہوم خرشید گلانی سے
17:23اللہ تعالی ان پر فضل کرے
17:26کچھ تھوڑا رب ترہا
17:28انہوں نے نا
17:30ایک جملہ اپنی والدہ کے لئے کہا تھا
17:32کہنے لگے میری اممہ انپاڑ تھی
17:33اپلے تھاپتی تھی
17:35اور ان کا آنچل دوبتہ بھی
17:37کئی دفعہ میلہ رہتا تھا
17:39پر مرہوم گلانی صاحب کہتے ہیں
17:42میری ماں کبھی میلہ دوبتہ بھی
17:45سامنے کر کے
17:46اللہ سے میرے لئے رحمت مانگتی تھی
17:49تو مجھے لگتا تھا
17:50مالک نے فضل فرما دیا
17:51بھائی اپنے لئے رحمت
17:54اپنی والدہ سے
17:55والد سے
17:56بوڑوں سے
17:56بزرگوں سے
17:57دعائیں لیں
17:58کچھ دعائیں ایسی ہوتی ہیں
18:00جو کرم کر دیتی ہیں
18:01جو آسانی
18:03اور ایک دوسرا پہلو بھی ہے
18:08کبھی کسی بندے کو
18:09اتنا تانگ نہ کرنا
18:11کہ وہ اتنی تکلیف میں آئے
18:15کہ وہ خود تو کچھ نہیں کر سکتا
18:17مارا ہے
18:17لیکن پھر وہ رات کو
18:20اپنے رو کی بارگاہ میں بیٹھ کے کہے
18:22کہ تو حاکم و عادل ہے
18:24مگر تیرے جہاں میں
18:25ہیں تلخ بہت بندہ
18:28مزدور کے اوقات
18:29پھر ایسا نہ ہو غریب ہے
18:31مڑا ہے
18:32خود تو کچھ نہیں کر سکا
18:33پھر اللہ کی بارگاہ میں
18:34تیری شکایت کرے
18:35ایسا نہ کرنا
18:37میرے نبی پاک علیہ السلام کے دروے
18:39بے شہابیت حضر السعید بن زید
18:41رضی اللہ تعالیٰ عنہ فقیر فاکہ مست
18:46حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے قریبیوں میں سے تھے
18:50ایک عورت نے الزام لگا دیا
18:52زمین کے قبضے کا
18:55میں کیسے آپ سے کہوں
18:59کہ جب
18:59لوگ کسی ایسے شخص پر
19:02جس نے زندگی ساری دیانت داری سے گزاری ہو
19:04لوگ الزام لگاتے ہیں نا
19:07تو یہ بھی نہیں سوچتے
19:08ہم بات کس کے بارے میں کر رہے ہیں
19:11کھلی ہوئی زبان ہوتی ہے جو مرضی کہہ دیتے ہیں
19:13حضرت سعید بن زید پر
19:15الزام لگا دیا
19:16اتنا بڑا آدمی معبوب کا
19:18صحابی اور عورت نے الزام لگا دیا
19:20اور جب
19:22اللہ والے بدعا دیتے نہیں
19:23لیکن جب کوئی تکلیف اتنی دے
19:25کلی جب پھٹ جائے
19:27پھر بندہ کیا کرے
19:28وہی بات کہ اب وہ
19:30کچھ کہہ نہیں سکتے تھے
19:32ایک عورت پر کس طرح کوئی بات ہو سکتی تھی
19:34دونوں ہاتھ اللہ کی بارگاہ میں اٹھا ہے
19:37یہ سیدیس میں موجود ہے
19:38دونوں ہاتھ اللہ کے حضور اٹھا کے
19:40ارز کرنے لگے مالک
19:42اگر یہ عورت جھوٹی ہے نا
19:44تو پھر اسے اندہ کر دیں
19:46اور اس کی قبر
19:48اس کے گھر میں بنا دیں
19:50صحابہ فرماتے ہیں کہ
19:53حضرت سعید ابن زید کا تو
19:55بسحال ہو گیا
19:56زمانہ گزر گیا
19:57لیکن ہم نے پھر اس بی بی کو اندہ ہوتے دیکھا ہے
20:01پھر اس کے گھر میں کموہ تھا
20:04اور ہم نے اسے اپنے ہی گھر کے کموے میں
20:07گھر کے مرتے ہوئے بھی دیکھا ہے
20:09اس لیے
20:10کہ جب آپ کسی کو تکلیف دیتے ہیں
20:13جب آپ ستاتے ہیں
20:14جب آپ وہ بات کرتے ہیں
20:16جو اس بندے میں موجود
20:17نہیں ہے
20:19جب آپ جھوٹ بولتے ہیں
20:21اپنے نفس کی تسکین کے لیے
20:23جب آپ زیادتی کرتے ہیں
20:26صرف اپنی اپنی انا کے لیے
20:28تو پھر بادوں کا دعا زرر نکلتی ہے موہ سے
20:31دعا زرر
20:33اور یہ رد عمل کے طور پر نکلتی ہے
20:36نبی پاک رحمت اللی العالمین ہے
20:38لیکن جب حضور گزرے
20:40ایک دن تواف بیعت اللہ شریف کر کے
20:42تو کفار نے پھبتیاں کسیں
20:45بار بار بلا بلا کا
20:48ایک تواف بھی حضور نے کر لیا
20:50دوسرا بھی کر لیا
20:51تیسرا بھی
20:52اور پھر انہیں اوجڑیاں ڈالی
20:53کئی تکلیفیں دی
20:54تو اس وقت حضور نے پھر دعا کی تھی
20:56اے اللہ گین لے ان لوگوں کو
20:59گین مالک ان بندوں کو یہ اتنی تکلیف دیتے
21:03حضرت صدیق اکبر فرماتے ہیں
21:05وہ جن کے لیے محبوب نے اس دن دعا کی تھی
21:08وہ چون چون کے بدر میں قتل ہوئے سارے
21:10گین گین کے وہ لوگ قتل ہوئے
21:14کیوں ہم کسی کو اتنا ستائیں
21:16کہ اس کے موں سے پھر ایسے جملے نکلیں
21:19جو ہم سے سنبھالیں
21:20نہ جا سکیں
21:22حضرت سعید بن نبی وقاس
21:24بخاری مسلم دونوں میں حدیث
21:26حضرت عمر نے انہیں کوفے کا
21:29گورنر بنایا تھا
21:31حاکم بنایا تھا
21:33کچھ لوگ حسد کی وجہ سے
21:35نیک لوگوں پر تنقید کرتے ہیں
21:38اپنے ذاتی حسد کی وجہ سے
21:40اللہ کے بندوں کو ستاتے ہیں
21:43فبتیاں کستے ہیں زبانیں کھولتے ہیں
21:45اور آپ فرماتے ہیں
21:47جس نے میرے ولی سے دشمنی کی
21:49میرا اعلان جنگ ہے
21:50حضرت فاروق آدم رضی اللہ تعالیٰ
21:53انہوں نے حضرت سعید بن نبی وقاس
21:55کو حاکم بنایا
21:56کوفے کا
21:57تو کچھ لوگوں نے شکایتیں کی
22:01تو حضرت عمر نے کہا جاؤ پتا کرو
22:03جا کے معلومات کی
22:04تو ہر بندہ کہنے لگا
22:05اتنا آلہ تو بندہ ہوئی نہیں سکتا
22:07جتنے حضرت سعید بن نبی وقاس ہیں
22:09ایک بندہ کھڑا ہوا صرف
22:11ایک
22:12وہ کہنے لگا
22:14نہ تو یہ جہاد میں جاتے ہیں
22:16نہ مالِ گنیمر صحیح تقسیم کرتے ہیں
22:18نہ
22:20یہ عدل و انصاف کرتے ہیں
22:22تین شکایتیں
22:23اس نے لگائیں
22:24حضرت صاحب بن نبی وقاس
22:26کیونکہ زندگی ساری محنت کی تھی
22:28جہاد کیا تھا
22:30ساری زندگی انصاف میں گزاری تھی
22:33دل ٹوٹ گیا
22:35اللہ کی بارگاہ میں
22:38عرض کرنے لگے مالک
22:40اگر یہ ریاکاری کے لیے کہہ رہا ہے نا
22:42یہ باتیں جھوٹ بول رہا ہے
22:43تو پھر اس نے تین الزام لگائے ہیں
22:46تو میں تین دعائیں کرتا ہوں
22:48اس بندے کی عمر لمبی کر دے
22:50اس کا فاقہ بڑھا دے
22:53اور اسے فتنوں میں مبتلا کرنا میرے مالک
22:58یہ دعا نکلی حضرت صاحب بن نبی وقاس کی زبان سے
23:03صحابہ اور تابعین فرماتے ہیں
23:06وہ بندہ اتنا بڑا ہو گیا
23:07حضرت صاحب بن نبی وقاس تو وصال کر گئے
23:10بڑی شان سے دنیا سے گئے
23:12لیکن وہ اتنا بڑا ہو گیا
23:13کہ اس کی بھویں جھک گئیں تھی
23:15اور فاقہ کا یہ عالم تھا
23:18کہ فاقہ ختم ہی نہیں ہوتا تھا
23:20اور فتنوں کا یہ حال تھا
23:22کہ بڑا پہ میں بھی ماز اللہ چوکوں میں
23:24کھڑی عورتوں کو چھیڑ دیتا تھا
23:27اور لوگ جوتے مارتے تکلیف دیتے
23:29باز کیوں نہیں آتا
23:31تجھے شرم کیوں نہیں آتی
23:32تو کہتا تھا لوگوں میں کیا کروں
23:35مجھے حضرت صاحب بن نبی وقاس کی بددعا لگ گئی
23:37میں نے ان کو ستایا دل توڑا عذیت دی
23:41کیوں ہم اس طرح کے لفظ کہیں
23:44میں جانتا ہوں اس بڑی عورت کو
23:46جس کی بیٹی کو کسی نے بڑا ہی ستایا تھا
23:50سسرال والوں نے
23:51اور خامد اس کا موجود نہیں تھا
23:55تو وہ اپنے
23:55وہاں سے نکلتے ہوئے نا واپس گھر سے
23:58تو وہ دروازے بکھڑی ہو کے کہہ رہی تھی
24:01عذر صاحب
24:02میں گزر رہا تھا عذر صاحب گل سننا
24:05بچیوں کا باپ کوئی نہیں
24:07ایک بھائیہ بچارہ کدھر کدھر جائے
24:11ہر چوتھے دن میں یہاں آکے
24:13منتیں کر کے دوبٹے پھینکے
24:15بچی چھوڑ کے جاتی ہوں
24:16آج میں نے اپنا مقدمہ رب کی بھارگاہ میں پیش کر دیا
24:20آپ گوا رہے نا
24:23میرا جرم صرف ہے
24:26کہ میں بیٹیاں دی مہا
24:27گوا رہے نا
24:30آپ میں نے مقدمہ
24:31اللہ کے حضور درج کرا دیا ہے
24:33بیٹی کو حسنہ دے کے جاتی ہوں
24:35خود نہیں سوتی میں ساری رات
24:37مجھے پتہ ہے میری بیٹی کے ساتھ
24:39زیادتی ہو رہی ہے اور ان کو بھی پتہ ہے
24:42لجا کوئی نہیں سکتے بندے مارے ہیں
24:44تو یہ روز ظلم کرتے ہیں
24:46میں نے وہ مقدمہ درج کر آپ گوا رہے نا
24:49میں نے بڑا منایا اس امہ کو
24:50میں نے کہا ماں اتنے سخت جملے نہ کہا
24:53کہنے لگی کلیجہ اندر سے پھٹ گیا
24:55چلنی چلنی ہے
24:57ایک شخص کے کمرے میں جاتی تھی
25:00معافی مانگنے چلو بچی سے گلتی ہو گئی
25:02تو اٹھ کے دوسرے کمرے میں چلا جاتا تھا
25:03میں دوسرے میں جاتی تھی
25:04چونکہ میں بیٹی والی ہوں
25:06اب میں نے مقدمہ درج کرا دیا ہے
25:09اب میرا رب جانے
25:11بہتر انصاف
25:12میں بڑا اللہ کا گناہ گار بنتا ہوں
25:15میں نے پھر واقعی وہاں انصاف ہوتے دیکھا
25:17میں نے وہ رنگ بدلتے
25:20اور حالات تبدیل ہوتے
25:21دیکھیں یہ یاد رکھنا
25:23زندگی خود بھی گناہوں کی سزا دیتی ہے
25:27یہاں بھی
25:28زندگی خود بھی گناہوں کی سزا
25:31دیتی
25:32یاد رکھنا
25:33ذرا احتیاط سے موں کھولنا کسی کے بارے میں
25:36اللہ کے بندوں کے بارے میں
25:38اپنی زبانیں ذرا احتیاط سے کھولنا
25:40ذرا خیال کرنا
25:42کسی غریب کے بارے میں جملے سوچ کر بولنا
25:45کسی کمزور کا مزاک اڑانا
25:48تو ماذا اللہ ذرا ہوش کرنا
25:50اللہ سے ڈر کے بات کرنا
25:52اس لیے کہ بڑی جلدی انصاف کا وقت آنے والا ہے
25:56بڑی جلدی حالات بدلنے والے ہیں
25:59تِلْقَ الْأَيَّامُ نُدَابِلُهَا بَيْنَ النَّاسِ
26:03اللہ لوگوں کے درمیان دن بدل دیا کرتا ہے
26:06پھر لوگوں کو جگہ نہیں ملتی
26:08چھپنے کی روک چھپانے کی
26:10دو ہی باتیں آج آپ کے سامنے رکھی ہیں
26:13ایک تو نیکوں سے دعا لے لو
26:15اللہ والوں سے دعا لے لو
26:19ماں باپ سے دعا لے لو
26:21بزرگوں سے دعائیں
26:22اور دوسرا بد دعاؤں سے بچ جاؤ
26:25دعائے ضرر سے بچ جاؤ
26:28کسی کو اتنا نہ ستاؤ
26:30کہ بیچارہ خود کچھ نہ کر سکے
26:32اور اللہ کے حضور تمہاری شکایت کرے
26:35بچو
26:35وہ
26:36میں نے بہت پرانا ایک جملہ کہا تھا
26:40پھر کہتا ہوں
26:40غریبوں کی بد دعائیں
26:43دن میں نہیں ستاتی ہیں
26:45غریبوں کی بد دعائیں رات کو ستاتی ہیں
26:48جب ایسی پورا لگا ہو
26:50گھر پورا بہترین بنا ہو
26:52اور نیند نانا آئے
26:53اور اپنے ہی گھر سے خوف آئے
26:56اور اپنے ہی مقام سے بندہ بیچین ہو کے اٹھے
27:00اور کبھی چھاتوے اور کبھی نیچے
27:02اور پتہ نہیں مجھے کیا ہے
27:03اور پتہ نہیں مجھے کیا ہے
27:04تو پھر وہ استغفار کرے
27:06پھر وہ جس کو ستایا
27:08اس سے معافی مانگے
27:09پھر جس کا دل توڑا ہے
27:11اس سے جا کے
27:12اللہ کی رضا کے لیے
27:14معافی مانگ کے آئے
27:15اس لیے کہ
27:16کچھ سکون ایسے ہیں
27:17جو صرف معافیوں سے ملتے ہیں
27:19وہ صرف کسی کو رازی کرنے سے
27:21حاصل ہوتے ہیں