Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
The Wise Merchant of Baghdad

Category

📚
Learning
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30بسرور کے ساتھ شہر کے گشت پر نکلا
00:31سب نے تاجروں کا لباس پین رکھا تھا
00:35وہ شہر میں گلی گلی گشت کرتے ہوئے
00:37ایک ایسی جگہ پر پہنچے جہاں بہت سے لوگ جمع ہو کر شور مچا رہے تھے
00:40خلیفہ اس شور اور شغب کا سبب معلوم کرنے کے لیے
00:44جلدی سے اس جگہ کی طرف گیا جہاں ہنگامہ برپا تھا
00:47اس نے قریب جا کر دیکھا کہ بچے گھر کے سہن میں کھیر رہے ہیں
00:52خلیفہ نے دروازے کی دڑار سے بچوں کو دیکھا
00:55اس رات چاندری کی روشنی اپنی جوبن پر تھی
00:58بچے ایک تمثیلی کھیل کھی دے تھے
01:01خلیفہ نے سنا کہ بچے بلند آواز سے باتیں کر لے تھے
01:05وہ دروازے سے کان لگا کر اندر کی آواز سنے لگا
01:07تاکہ وہ معلوم کر سکے کہ بچے کیا باتیں کر رہے ہیں
01:10خلیفہ نے ایک بچے کو نہایت خوشی سے اپنے ساتھیوں سے کہتے ہوئے سنا
01:15کہ تم ایک خوبصورت کھیل کھیلو گے جو میں نے تمہارے لیے ترتیب دیا ہے
01:19سب بچے نے کہا وہ کیا کھیل ہے
01:21اس بچے نے بڑے حوصلہ کا منظرہ کرتے ہوئے بھرپور اور پورے اعتماد لہجے میں کہا
01:25ادھر آئیے
01:26ہم علی بابا اور تادر شکیل کا ڈراما کرتے ہیں جس نے اس کے دینار چنالیے تھے
01:32میں اس ڈرامے میں قاضی بنوں گا جو عدالتی فیصلہ کرتا ہے
01:35بچے اس تجوید پر بہت خوش ہوئے
01:37علی بابا اور تادر شکیل کی داستان پورے بغداد میں مشہور ہو گئی تھی
01:41سب لوگوں کو اس داستان کا بخوبی علم ہو چکا تھا
01:45جب خلیفہ نے ان کی یہ بات سنی تو اسے علی بابا کی وہ شکایت یاد آگی
01:49جو اس نے تھوڑا ہی عرصہ پہلے اس کی خدمہ میں پیش کی تھی
01:52خلیفہ وہاں رک گیا تاکہ وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ سکے
01:55کہ بچے اس داستان کو ڈرامے کی صورت میں کس طرح سے پیش کرتی ہیں
01:59اس نے مکمل خاموشی اختیار کی
02:07بچوں کے قاضی نے اپنے ساتھیوں میں سے ہر ایک کردار سوپا تمام ساتھی
02:13اس کے انتقاب پر بہت خوش ہوئے
02:14جب وہ ساتھیوں کو کردار سوپنے سے فارغ ہوا تو وہ ان کے درمیان
02:18مسند عدالت پر بیٹھ گیا اور اعلان کیا کہ اب عدالت شروع ہو چکی ہے
02:22وہ بچہ بڑی مطاند اور خود اعتمادی کا یہ مظاہرہ کر رہا تھا
02:25تاکہ وہ اپنا کردار نہائی ذمہ داری سے نبا سکے
02:28بچوں کے قاضی نے دروان کو حکم دیا
02:31کہ وہ علی بابا اور تاجر شکیل کو بلائے
02:34اس نے یعوازی کہا لی بابا اور تاجر شکیل حاضر ہوں
02:37جب وہ دونوں عدالت کے کٹھڑے میں آ کر کھڑے ہو گئے
02:40تو قاضی نے علی بابا کی طرف دیکھتے ہوئے کہا
02:42علی تجھے اپنے دوست تاجر شکیل سے کیا شکائت ہے
02:46علی بابا کے قاضی کو دعا دی
02:51اور پھر وہ ساری کہانی سنا دی
02:52جو اس کے اور تاجر شکیل کے درمیان پیش آئی تھی
02:55اس نے کہانی کا کوئی حصہ رہنے نہیں دیا تھا
02:58اور آخر میں قاضی کو دعا دیتے ہوئے عرض کی
03:00جناب علی آپ کا اقبال بلند ہو
03:03مجھ پر بہت ظلم ہوئے
03:04اور مجھے بڑی امید ہے
03:05کہ آپ اس بد دیانت تاجر سے میرا حق واپس ضرور دلائیں گے
03:08جس کمبخت کو اللہ کا بھی کوئی خوف نہیں
03:11جب بچوں کے قاضی نے علی بابا کی باتیں سنی
03:14تو اس نے تاجر شکیل کی طرف توجہ کی
03:16اور اس سے پوچھا
03:17قاضی
03:17آپ نے علی بابا کو وہ دینار واپس کیوں نہیں کیے
03:21جو آپ کے پاس بدوئے امانت رکھے گئے تھے
03:23تاجر
03:24جناب علی میں نے اس کے دینار دیکھے ہی نہیں
03:27میں نہیں جانتا کہ اس کے مٹکے میں کیا تھا
03:29کیونکہ میں نے اسے کھولا ہی نہیں
03:30اگر آپ جائیں تو میں اللہ کی قسم اٹھانے کے لئے تیار ہوں
03:33قاضی
03:35اب اللہ کی قسم بالکل نہ اٹھائیں
03:37ہمیں قسم لینے کی ضرورت نہیں ہے
03:38علی بابا کی درم دیکھتے ہوئے قاضی نے کہا
03:41میں زیتون کا مٹکہ دیکھنا چاہتا ہوں
03:43کیا وہ مٹکہ آپ ساتھ لائیں
03:44علی نہیں
03:45وہ مٹکہ تم اپنے ساتھ نہیں لائے ہوں
03:48قاضی
03:49جاؤ زیتون کا مٹکہ ابھی لے کرو
03:52بچہ کوئی دیر کیلئے باہر گیا
03:54پھر واپس آیا
03:55اور اس نے قاضی سمیت سب کو سلام کہتے ہوئے
03:57کہ جناب علی میں زیتون کا مٹکہ لے کر آیا ہوں
04:00قاضی
04:02تاجر شکیل کی طرف غور سے دیکھتے ہوئے
04:04کیا یہ وہی زیتون کا مٹکہ ہے
04:05جو علی بابا نے تیرے گودام میں رکھا تھا
04:07تاجر شکیل ہاں ہاں بلکل یہ وہی مٹکہ ہے
04:09قاضی
04:10مٹکے کا مون کھولنے کا حکم دیتا ہے
04:12اور پھر ایسا انداز اختیار کرتا ہے
04:14کہ جیسے وہ مٹکے کے اندر دیکھ رہا ہو
04:16واپس
04:17زیتون تو بہت امدہ ہے
04:19پھر اس نے یوں مظاہرہ کیا
04:20جیسے مٹکے میں سے تھوڑا سا زیتون لے کر
04:22اسے چکھا ہو
04:23قاضی
04:24یہ تو نہایت ہی امدہ قسم کا زیتون ہے
04:35زیتون کے تاجر کو بلا کر لائے
04:37دربان گیا
04:38اور تھوڑا سا وقت غیر حاضر رہا
04:40پھر دو بچوں کو
04:41اپنے ساتھ قاضی کی عدارت میں لے کر حاضر ہوا
04:44یہ دو بچے زیتون کے تاجروں کا کردار ادا کر لے تھے
04:48قاضی نے ان کے لئے دیکھتے ہوئے
04:50کیا تم دونوں زیتون کے تاجر ہو
04:52دونوں بچے جی ہیں
04:53جناب علی ہم زیتون کے تاجر ہیں
04:54زیتون کتنے عرصے تک ایک برتر میں پڑھا رہے تو خراب نہیں ہوگا
04:59دو سال تک ایک برتر میں ٹھیک رہتا ہے
05:01اور پھر اس کی رنگت اور زیکے میں تبدیلی آنا شروع ہو جاتی ہے
05:03پھر یہ کھانے کے قابل نہیں رہتا
05:06اس کے مٹکے میں موجود زیتون کو دیکھو
05:09اور بتاؤ یہ تقریباً کتنے سال سے اس مٹکے میں پڑھا ہوگا
05:12دونوں بچے ایسا مظاہرہ کرتے ہیں
05:14کہ جس طرح وہ مٹکے سے زیتون لے کر چکھ رہے ہوں
05:17چکھنے کے بعد دونوں گویا ہوتے ہیں
05:19جنابِ علی یہ زیتون اس مٹکے میں تھوڑا ہی عرصہ پہلے ڈالا گیا ہے
05:23میرا خیال ہے کہ تم غلط کہتے ہو
05:25علی بابا کہتا ہے کہ اس نے سازار پہلے زیتون اس مٹکے میں ڈالا تھا
05:29جنابِ علی ہم سچ کہتے ہیں
05:31ہمیں اپنے تجربے پر ناز ہیں
05:33آپ بے شک بغداد کے تمام زیتون کے تاجروں کو بلا کر پوچھنے ہیں
05:37وہ سب یہی کہیں گے
05:38کہ یہ زیتون اس مٹکے میں اسی سال تھوڑا سا پہلے ہی عرصہ ڈالا گیا ہے
05:42تاجر شکیل نے ان دونوں کو ٹوکتے ہوئے بات کرنا چاہیے
05:45لیکن قاضی نے اسے ڈانٹ پلاتے ہوئے کہا
05:47جھوٹے چپ رہو
05:48قاضی شکیل کے خیاب فیصلہ سناتے ہوئے
05:51اور سزا کا اعلان کرتے ہوئے
05:53اسے خیانت کا ارتکاب کرنے کے جور میں
05:54فانسی کی سزا دے دی جائے
05:56سپائی بچے تاجر شکیل کی تب
05:58بڑی جلدی سے لپکتے ہیں
06:00اور قاضی کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئے
06:01اسے گریفتار کر لیتے ہیں
06:03اور فانسی دینے کے لیے تختہ دار کی تب
06:05گھسیٹے ہوئے لے کر چل پڑتے ہیں
06:06خلیفہ حارون و رشید بچے کی زیانت دے کر
06:10حیرت زدہ رہ گیا
06:11اس نے قاضی کا قیدار بڑی زیانت
06:13اور مطاند اور زمداری سے ادا کیا
06:15ڈرامے کے دوران اس نے کمال سنیدگی
06:18اور خود اعتمادی کا منصالہ کیا
06:20اور دو جھگڑنے والوں کے دمیان
06:21بڑی دانشمندی سے فیصلہ کیا
06:23خلیفہ نے اپنے وزیر جعفر کی تب
06:26بکتے ہوئے کہا
06:27اس ذہین بچے کے بارے میں تمہاری کہہ رہے ہیں
06:30وزیر نے کہا
06:30امیر اومنین میں تو اس بچے کی زیانت دیکھ کر
06:33انگوشتے بندہ ہوں
06:34اور اس ڈرامے میں اس کا جو کردار ہے
06:37اس کو دیکھ کر بھی حیرت زدہ ہوں
06:38میں نے آج تک کتنا ذہین بچہ نہیں دیکھا
06:40خلیفہ نے کہا
06:42میرے وزیر باتطبیر کیا آپ کو معلوم ہے
06:45کہ علی بابا نے ایک درخواست دی ہے
06:46جس میں کچھ اسی قسم کی شکایت کا تذکرہ ہے
06:49کل میں نے فیصلہ سنانا ہے
06:51اس بچے نے تو مجھے یہ راستہ بتایا ہے
06:52کہ میں نے علی بابا اور تاجر شکیل کے دمیان کسی سے فیصلہ سنانا ہے
06:56خلیفہ پھر اپنے وزیر سے کہنے لگا
06:59دیکھئے جعفر
07:00فیصلہ سنانے کیلئے یہ گھر مناسب رہے گا
07:03کل اس ننے قاضی کو بھی یہاں بلالانا
07:05تاکہ وہ میرے سامنے علی بابا اور تاجر کے دمیان فیصلہ سنائے
07:09اور ہاں
07:10اس اصلی قاضی کو بھی بلالانا
07:12جس نے دونوں کے دمیان فیصلہ کرتے ہوئے
07:13تاجر شکیل کو بنی کر دیا تھا
07:16تاکہ وہ بھی دیکھ لیں کہ یہ بچہ دو جھگڑنے والوں کے دمیان
07:18کس طرح سے فیصلہ کرتا ہے
07:20علی بابا کو کہنا تھا
07:23کہ وہ تاجر شکیل کے پاس رکھا گیا
07:24اپنا پرانا زیتون کا مٹکہ ضرور لے کر آئے
07:27زیتون کے دو تاجروں کو بھی بلالینا
07:29کہ وہ اس مجلس میں ضرور حاضر ہوں
07:31وزیر جعفر دوسرے دن
07:33صبح کے وقت خلیفہ کے حکم کے مطابق
07:35اس گھر میں گیا جہاں گزستہ رات
07:36بچے سین میں کھیر رہے تھے
07:37دروازے پر دستک دی
07:39گھر میں سے ایک بڑی عورت کی آوازی
07:41بڑی اممہ کون ہے
07:42وزیر جعفر میں خلیفہ حارون کا وزیر ہوں
07:45بڑی اممہ گھبرائی ہو دروازے پر آتی ہے
07:47فرمائیے کیا حکم ہے
07:49وزیر میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں
07:51کہ اس گھر میں کتنے بچے ہیں
07:52بڑی اممہ
07:53اس گھر میں صرف تین بچے ہیں
07:55وہ سب میرے بیٹے ہیں
07:56وزیر
07:57ان کو میرے پاس بولائیں
07:59بڑی اممہ انہیں آواز دیتی ہے
08:00جب وہ آگے تو وزیر جعفر نے انہیں دیکھا
08:03تو اس نے ان کو یوں مخاطب کیا
08:04وزیر جعفر
08:06تم میں سے گزشتہ رات
08:07قاضی کا کردار کس نے ادا کیا تھا
08:09ایک بچہ ان میں سے بڑا بچہ
08:11ڈرتا ہو آگے بڑھتا ہے
08:12اسے معلوم ہی نہیں تھا
08:14کہ یہ سوال کیوں گیا گیا ہے
08:15مجھے کس نے بلائے ہے
08:16وزیر جعفر آپ کو خلیفہ حارون و رشید نے بلائے ہے
08:20اس سن کر بڑی اممہ خوفزدہ ہو گئی
08:22بچہ بھی بہت زیادہ گھبرا گیا
08:23دونوں وزیر جعفر کی منت سمایت کرنے لگے
08:26اور اسے کہنے لگے
08:27براہ مربانی ہمیں ماف کر دیجئے
08:29وزیر جعفر
08:30مسکراتے ہوئے بچے کے مانگ کتب دیکھتے ہوئے
08:33آپ گھبرائے نہیں
08:33ڈرنے کی کوئی بات نہیں
08:35تسلیح رکھیں
08:35اممہ جان ہر طرح کی خیر ہے
08:37بچہ تھوڑی دیر بعد واپس آ جائے گا
08:40خلیفہ اس کو کوئی سزا دینے کے لئے نہیں ملانا
08:42بلکہ وہ تو اس بچے کے حسنہ کارگردی کے بار
08:44اسے انام دینا چاہتا ہے
08:45مہتم سامین
08:47بڑی اممہ مجھے اجازت دیجئے
08:49کہ میں اپنے بیٹے کو اچھا سا لباس پہنا دوں
08:51تک کہ وہ خوبصورت انداز میں
08:52امیر امین سے ملاقات کر سکے
08:54آج کی ویڈیو ہم یہی بھی مکمل کرتے ہیں
08:57ملتے ہیں اسی سیریز کی آخری ویڈیو کے ساتھ
08:59اپنے خیار رکھے گا
09:00اللہ نگے با

Recommended