Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Saba yousaf

Category

😹
Fun
Transcript
00:00سنہ یوسف قتل کیس آئی جی کے تحلقہ حیث انکشافات
00:15پاکستانی ٹکٹاکر سنہ یوسف کے قتل کے بعد آئی جی اسلام آباد نے اپنی پریس کانفرس میں انصاف کا اجگین دلاتے ہوئے اہم انکشافات کر دیئے
00:24پاکستانی سوشل میڈیا پر دو جن کی راہ سے سنہ یوسف نامی ٹکٹاکر سٹار کانات چرچو میں آیا
00:30جن کو رات میں ان کے گھر میں گسکار ایک شخص نے موت کے گاٹ اتار دیا
00:34سترہ سالہ مقتولہ سنہ یوسف کا تعلق بلائی چترال کے ایک گاؤں سے تھا اور سنہ ایک معروف اور بتحرک سماجی کارگن کی بیٹی تھی
00:41سنہ یوسف کے قتل کی حبر منظر عام پر آتے ہی
00:51سوشل میڈیا پر ان کو انصاف دلانے کے لیے کئی آوازیں بلاند ہوئیں
00:55جن میں ان کے فینس سوشل میڈیا ان فلانسس اور فنکار بھی شامل ہیں
00:59سنہ یوسف کے کیس کے بعد سلامہ با سمیت پورے ملک میں تشویش کی لہر دوڑ گئی
01:04اور پھر پولیس ذرائی نے قتل کی ملظم کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا
01:07جس کی تصدیق کے ساتھ منتظر تھے
01:09جن کی ویڈیو فوٹیج لی گئی
01:12اور اس کی ویڈیو فوٹیج لینے کے بعد ان کیمراز کی
01:15اس میں صرف سیف سٹی کے نہیں
01:17بلکہ سیف سٹی کے ساتھ ساتھ جو پرائیوٹ کیا سٹی کے پاس کنیکشن ہے
01:22ان سے بھی مدد لی گئی
01:23پھر سیلولر ٹیکنالوجی یوز کی گئی
01:26تین سو سے زیادہ کالڈ ٹیلز کو انیلائز کیا گیا
01:29ایک کالڈ ٹیل کو انیلائز کرنے کا مطلب یہ ہے
01:32کہ آپ تقریباً تین سو نمبر انیلائز کر رہے ہیں
01:35اور اگر آپ تھری ہنڈر پلس کالڈ ٹیل انیلائز کر رہے ہیں
01:38تو آپ کی کتنی بڑی ایک
01:40آپ کو ٹیکنیکل ہیومن رسورس کی رکوائرمنٹ ہوگی
01:43اس وجہ سے پورے اسلام آباد کی پانچوں ڈوین کی ٹیکنیکل ٹیمز کو کٹھا کیا جائے
01:48جلد جلد اس کو انیلائز کیا جائے
01:50سوشل میڈیا کو انیلائز کرنا ضروری تھا
01:53کیونکہ جو موبائل فون تھا
01:55جو موبائل فون تھا
01:56جو ڈیسیزڈ کا جو سانا یوسف
01:58جو ہماری سوشل میڈیا انفلوینسر تھی
02:01ان کا موبائل فون جو ہے آئی فون
02:03وہ وہاں پر موجود نہیں تھا
02:06اور اس موبائل فون کو قاتل نے
02:09اس ایکیوزڈ نے
02:10اس وجہ سے وہاں پر غائب کیا
02:12تاکہ اس سے مزید کوئی ٹریس نہ ملے
02:15کوئی سوشل میڈیا کا کوئی ایسا کانٹیکٹ نہ مل جائے
02:18اور یہ مقدمہ ٹریس نہ ہو سکے
02:20لیکن وہ تمام کے تمام
02:22کال ڈی ٹیل انیلیسیز
02:24وہ ڈیجیٹل سرویلینس
02:25وہ تمام انٹرویو
02:27وہ سوشل میڈیا کے ذریعے
02:28ہم نے مختلف تمام جو
02:30تھرٹی سیون کے قریب لوگوں کو انٹیروگیٹ کیا
02:33اور وہ تمام چیزیں کر کے
02:35ہمیں ملزم کی شناخت کلیر ہوئی
02:38آئی جی سلامہ بات نے
02:39سانا یوسف کے قتل اور ملزم کی گرفتاری کے بارے میں
02:42تفصیل سے بتاتے ہوئے پریس کانفرنس کا انقاد کیا
02:45انہوں نے کہا کہ
02:46سترہ سال کی عمر میں
02:47سوشل میڈیا پر ان کا انفلوسیز تھا
02:49سانا یوسف کو شام پانچ بجے ان کے گھر میں قتل کیا گیا
02:52ٹک ٹاکر کو دو گولیاں لگی
02:54وہ جانبر نہ ہو سکی
02:56مختلف ڈارٹس شو تھے وہ کنیکٹ ہوئے
02:58اور ڈارٹس کنیکٹ ہونے کے بعد
03:00وہ ہم اس نتیجے پہ پہنچے
03:03کہ یہ تمام چیزیں کس طرح سے ہوئی ہیں
03:05اب اگلا فیز یہ تھا
03:07کہ ملزم کو
03:08within shortest possible time میں
03:10arrest کیا جائے
03:11کیونکہ that was very important
03:13اس کے لیے
03:14i would really appreciate
03:15جواد
03:16ہمارے ڈی اے جی
03:17ان کی ٹیم
03:18جو ssp investigation جس کو ahead کر رہے تھے
03:20ساتھ ان کے cia کے ٹیم
03:22جو ہمارے ڈی اے پی cia یہ سلمان شاہ ہیں
03:24اور ssp operation کی جو operational ٹیم
03:27انہوں نے دن رات ایک کیا
03:29اور انہوں نے انشور کیا
03:31کہ جو raid کنڈکٹ کیے جائیں
03:33اس چیز میں ہم نے گیارہ raid کنڈکٹ کیے
03:36جن میں سے تین raid ہمارے اسلام آباد میں کنڈکٹ ہوئے
03:39اور اس کے علاوہ ہم نے
03:41مختلف شہروں میں پنجاب کے مختلف شہروں میں raid کیے
03:44تین raid ہم نے فیصل آباد میں کیے
03:47جس میں سے ایک raid فیصل آباد کیا
03:49دو raid جڑا والا کیے
03:51اور ان raids کے نتیجے میں
03:53اللہ نے کرم کیا
03:54ہم نے عمر جو کہ
03:57اس کا main accused تھا
03:59اس کو ہم نے پکڑا
04:01انہوں نے ملزم کا اصل نام بتاتے ہوئے کہا
04:03ملزم عمر حیات کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا
04:06یہ کیس ہمارے لیے بہت بڑا چیلنج تھا
04:08ملزم کی گرفتاری کے لیے
04:10ایک سو تیرہ کیمروں کی ویڈیوز جمع کی گئیں
04:12ملزم کی شراحت کرنا انتہائی مشکل مرحلہ تھا
04:15ٹیمو نے سیلولٹ ٹکنالوجی سمیت
04:17متلف ٹکنالوجی پر کام کیا
04:19تین سو فون کالت کا تجھویہ کیا گیا
04:21قاتل کی گرفتاری کے لیے ساتھ ٹیمیں بنائی تھی
04:24اس کا کیونکہ ہر ایک
04:25کیونکہ اتنا ہالنا قتل
04:27ایک سیونٹین ایئرز کی
04:29ایک سوشل میڈیا انفلینسر کا
04:31ایک سیونٹین ایئرز کی آواز
04:33کو بند کیوں کر دیا گیا
04:34بیسیکلی
04:35ایک کیس آف ریپیٹیڈ ریجیکشن
04:39ریپیٹیڈ ریجیکشن
04:41اس طریقے سے
04:42کہ وہ لڑکا بار بار
04:44کانٹیکٹ کرنے کی کوشش کر رہا تھا
04:47وہ ہماری جو
04:48جو ہماری سوشل میڈیا انفلینسر ہیں
04:51سنہ یوسف کو
04:51اور سنہ یوسف کی طرف سے بار بار
04:54ریجیکٹ کیا جا رہا تھا
04:56اس کی جو پرپوزل تھی
04:57اس کا کانٹیکٹ
04:58وہ جو چاہتا تھا
05:00کہ وہ کانٹیکٹ میں آئیں
05:01وہ جو چاہتا تھا
05:02کہ ان کی دوستی ہو
05:04سنہ یوسف اس کو بار بار
05:05ریجیکٹ کر رہی تھی
05:06اور اس وجہ سے
05:08اس کیس کو
05:09ہم نے کیس آف ریپیٹیڈ ریجیکشن
05:11کا نام دیا ہے
05:12اس کے موٹیف کو
05:13آجی اسلامہ بات نے کہا
05:15کہ پورے ملک سے
05:16سنہ یوسف کے قتل پر
05:17سوالات پوچھے جا رہے تھے
05:19کہ ملزم کو
05:19کیفر کردار تک پنچانے کے لیے
05:21پورے ملک سے
05:22آوازیں اٹھائی جا رہی تھی
05:23وہ سوشل میڈیا کے ذریعے
05:25وہ ٹرائی کرتا رہا تھا
05:26پچھلے کچھ عرصہ سے
05:28رابطے کے لیے
05:29اور وہ بقاعدہ
05:30گھر تک پہنچا
05:31اور گھر تک پہنچ کے
05:32سات آٹھ گھنٹے
05:34کوشش کی
05:35کہ اس کی سنہ یوسف سے
05:36ملاقات ہو
05:36بٹ
05:37وہ اس میں کامیاب
05:38نہیں ہو سکا
05:40سو اٹواز ریجیکشن
05:41پہلے
05:42سیلولر ریجیکشن تھی
05:43ناؤ اٹواز
05:44فیزیکل موڈ آف ریجیکشن
05:46اور پھر
05:47دو جون کو
05:48دوبارہ
05:49اس نے ٹرائی کی
05:50آٹھ سے دس گھنٹے
05:52سنہ یوسف سے ملنے کی
05:53لیکن
05:54ہی کود ناٹ سکسیر
05:55اور پھر
05:56اس نے پلان کیا
05:57پلان کیا
05:58اور
05:59اپنے ویپن کے ذریعے
06:00گھر میں انٹر ہو کے
06:01سنہ یوسف کو
06:03مردر کر دیا
06:04ملزم کی گرفتاری سے
06:06متعلق بتاتے ہیں
06:07انہوں نے کہا
06:07ایک چھاپا فیصلہ بات
06:08اور دو چھاپے
06:09جڑا والا میں مارے گئے
06:10ملزم عمر کو
06:11ان کے چھاپوں کے
06:12نتیجے میں
06:13گرفتار کیا گیا
06:14ملزم کا والد
06:15گریڈ سولہ کا
06:15ملازم تھا
06:16علی نصر عزیوی نے
06:17بتایا کہ
06:18ملزم میٹرک فیل
06:19اور بائی سال کا
06:20لڑکا ہے
06:20جو بار بار
06:21سنہ یوسف سے
06:22رابطہ کر رہا تھا
06:23لیکن مقتولہ
06:24ملزم کو
06:24بار بار رد کر رہی تھی
06:26سنہ یوسف کی
06:26برطے پر بھی
06:27ملزم نے
06:28رابطے کی برپور
06:29کوشش کی
06:29تاہ ملزم نے
06:30بار بار سینولر
06:31اور فیزیکل رابطے میں
06:32ناکامی کے بار
06:33قتل کا مصیبہ
06:34بنایا
06:35اور دو جھن کی
06:35رات مصیبے پر
06:36عمل کیا
06:37پلاس فیملی سے
06:38اس کا تعلق ہے
06:39اور وہاں سے
06:40فیصلہ باد
06:41کے ہی علاقے سے
06:42رہنے والا ہے
06:43اور اپنی
06:44اپنے
06:45اس کے والد
06:46ایک ریٹائیڈ
06:46ایک ریٹائیڈ
06:47سکسٹین گریڈ
06:48کے ایک
06:49اوفیشل ہیں
06:50جو کہ
06:51گورنمنٹ سرویس
06:52سے ریٹائر
06:53ہوئے ہوئے ہیں
06:53اور
06:54یہ میٹرک پاس ہے
06:55اس کا ذریعہ
06:56ماش کچھ نہیں
06:57یہ مختلف
06:58انسٹراغرام
06:59اور مختلف
07:00چیزوں پہ
07:00چیزوں کو
07:01پرموٹ کر کے
07:02چیزیں تمام کرتا ہے
07:03بیسیکلی جو
07:04موٹیف تھا
07:06میں اس سے موٹیف پہ
07:06جانے سے پہلے
07:07کلیر کروں
07:08کہ ہم نے
07:08ارسٹ کر کے
07:09ویپن آف اوفینس
07:10بھی برامت کر لیا ہے
07:11وہ جو موبائل
07:12فون تھا
07:13جو سنہ یوسف
07:14کا موبائل
07:14فون
07:15جو یہ ملزم
07:16اس لیے لے گیا
07:16تھا اپنے ساتھ
07:17کہ تمام تر
07:18جتنے بھی
07:19ثبوت ہیں
07:19وہ مٹا دیں
07:20وہ موبائل
07:21فون بھی
07:21جو آئی فون ہے
07:22وہ بھی
07:22ہم نے برامت
07:22کر لیا ہے
07:23اور
07:24اس طریقے سے
07:25وہ ایک درندہ
07:26ایک صفاق قاتل
07:28ایک کولڈ بلڈڈ
07:29مرڈر جو ہے
07:30وہ اب
07:31قانون کی گرفت میں
07:32ہے
07:32وہ اب
07:33ہمارے پاس ہے
07:34اور قتل کے بعد
07:35مقتولہ کا
07:36موبائل فون
07:37اپنے ساتھ
07:37لے گیا تھا
07:38تاکہ سارے
07:39ثبوت مٹا سکے
07:40گرفتاری کی بات
07:41ملزم کے پاس
07:42سے موبائل فون
07:42اور آلہ قتل
07:43بھی برامت
07:44کر لیا گیا
07:44علی ناصر رزوی
07:45نے دورانے پر
07:46کانفرنس کا
07:47انکشاف کیا
07:47کہ اندھے قتل
07:48کو اسلام آباد
07:49پولیس نے
07:50بیس گھنٹوں میں
07:50ٹریس کیا
07:51اس لیے بھی
07:54بہت زیادہ
07:55چیلنجنگ کیس
07:55تھا کہ
07:56ہمارے لیے
07:56بڑا ضروری تھا
07:57کہ اس کو
07:58اس کیس کو
07:59ٹریس کر کے
08:00ہم
08:00بدن شارٹسٹ
08:01پاسیبل ٹائم
08:02میں ٹریس کریں
08:03بلائنڈ مرڈر تھا
08:04کلو کوئی نہیں تھا
08:05کلو لیس تھا
08:07آگے چیزیں
08:07کلیر نہیں تھی
08:08اور موبائل
08:10کو لجا کے
08:10اس کو
08:11کچھ رنگ
08:12اور بھی دینے
08:13کی کوشش کی گئی
08:14حالانکہ
08:15اس کا مقصد یہ تھا
08:16موبائل لجانے کا
08:17کہ وہ
08:17کلو وہاں سے
08:18جو ہے
08:18وہ
08:19اس کو
08:19وائپ آؤٹ کیا جا سکے
08:21لیکن
08:21اسلام آباد پولیس کی
08:23ان ساتھوں ٹیموں نے
08:24ڈی آئی جی
08:24اسلام آباد نے
08:25اس ایس پی انویسٹیگیشن
08:27ڈی ایس پی سی آئی اے
08:28اس ایس پی اپریشنز
08:29اس ساری ٹیم
08:30اور وہ تمام جوان
08:31جو ٹیکنیکل ٹیمز
08:32خاص طور پر جو
08:33سیلولر ٹیکنالوجی پہ
08:35اور جو
08:35ڈیجیٹل سرولنس پہ
08:36کام کر رہے تھے
08:37اور جنہوں نے
08:38پھر انٹرویو کیا
08:39اور سوشل میڈیا
08:40اور میں یہ بھی چیز
08:41بتاتا چلوں
08:42میں اس سارے کیس
08:43کو ٹریس کرنے میں
08:44سوشل میڈیا
08:45الیکٹرونک پرنٹ میڈیا
08:47کے بھائی بہنوں
08:48کا بھی بڑا شکر گزاروں
08:49اتنی لیڈز آئیں
08:50آئی ووڈ نوٹ نیم دی
08:52جنرلسٹ
08:53ہمارے جو
08:54الیکٹرونک پرنٹ میڈیا
08:55کے دوستوں نے
08:56بھائیوں نے
08:56ہماری بہنوں نے
09:06اور ہم نے
09:07سوشل میڈیا کو
09:08جو انلائز کیا
09:09اپنے ان دوستوں
09:10بہنوں بھائیوں کی
09:11مدد سے
09:11ہم نے انلائز کیا
09:13اور یہ جو
09:14ایک بڑا ہی
09:15اندہ قتل تھا
09:16ایک بڑا سنسنی
09:17خیز مردر تھا
09:19اس قتل کو
09:20اللہ کے فضل و کرم
09:21سے بیس گھنٹے میں
09:22ہم نے پولیس
09:23نے اس کو
09:23پولیس نے
09:24اس ملزم کو پکڑا
09:26اس سوشل میڈیا
09:26کا استعمال کرنے
09:27بانوں کی
09:28ہم نے حسلہ
09:28افضائی کرنی ہے
09:29ملزم کو
09:30نقابل تردید
09:31شواہد کے ساتھ
09:32تحتہ دار تک
09:32منچایا جائے گا
09:33ایک چیز بڑی
09:35امپورٹنٹ تھی
09:35جس وقت یہ سارا
09:36کیس جب یہ ہوا ہے
09:38اس وقت سے
09:39جو
09:39منسٹر انٹیریر ہیں
09:41وہ اس وقت سے
09:42ان کے ساتھ
09:43کیونکہ
09:43سوشل میڈیا
09:44یا میڈیا کے
09:45مطلق
09:46جس طرح سے
09:47یہ تمام تھا
09:47ہمیں مسلسل طریقے سے
09:49ڈریکشنز بھی آ رہی تھی
09:50اور ہم
09:50مسلسل طریقے سے
09:51ان کو
09:52اپ ڈیٹ بھی کرنے تھے
09:53تمام چیزیں
09:54اور اسی وجہ سے
09:55جس وقت یہ
09:56ہم نے
09:57فیصلہ بات سے
09:58جس وقت
09:59ملزم کو
09:59اڈرسٹ کیا
10:00ہماری ٹیم نے
10:01سب نے
10:01اسی وقت ہی
10:02جو منسٹر انٹیریر ہیں
10:04انہوں نے
10:04اس چیز کو
10:05میڈیا کے دوستوں سے
10:07بھائیوں سے
10:07چیز کو شیئر بھی کیا
10:09کیونکہ
10:10اس کو شیئر کرنا
10:11اس لیے ضروری تھا
10:13فوری طور پہ
10:14اور آج
10:14پریس کانفرنس میں
10:15آپ تمام دوستوں
10:16بھائیوں کو
10:17زحمت دے کے
10:17بتانا
10:18اس لیے ضروری تھا
10:18تاکہ یہ
10:19میسج بڑا کلیر جائے
10:21یہ میسج بڑا کلیر جائے
10:23کہ اگر ہماری
10:23کوئی بہن بیٹی
10:25ہمارے کوئی
10:25ینگ سٹر
10:26سوشل میڈیا انفلینسر
10:28بن کے
10:28یہ اس کو
10:29ایس پرفیشن لے رہے ہیں
10:30یا
10:31اس میں سوشل میڈیا انفلینسر
10:33بن کے
10:33ایک بات کو
10:34آگے تک بڑھا رہے ہیں
10:35اور اس طریقے سے
10:37اگر
10:38اپنا
10:38اپنے شاک کے طور پہ بھی
10:40اور ہابی کے طور پہ بھی
10:41اور اپنے
10:42بریڈ ڈینڈ بٹر کے طور پہ بھی
10:43اگر
10:44اس پرفیشن کو
10:45یوز کر رہے ہیں
10:46تو
10:46انکریج کرنا ہے
10:47مزید ویڈیو کے لیے
10:48دیکھتے رہیے
10:49ایچ ڈی ایل

Recommended