#supremecourt #ptijalsa #aliamingandapur
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Transcr
#Pakistan #PakistaniPolitics #PTI #ImranKhan #Establishment #Political #Economy #Crisis #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #supremecourt #ptijalsa #SupremeCourt #imranriazkhan #imrankhanpti #imrankhanyoutubechannel #imrankhan #news #pakistan #currentaffairs #aliamingandapur #arifalvi
Like us on Facebook: / imranriazkhan2
Subscribe to our Channel: https://bit.ly/3dGeB3h
Follow us on Twitter: / imranriazkhan
Pakistan Pakistani Politics
PTI
Imran Khan
Establishment
Political
Economy
Crisis
Transcr
Category
🗞
NewsTranscript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:30اور بھی میرے دوست ہیں ان کی ویڈیوز بھی اگر آپ نے دیکھنی ہے
00:34یا آپ چاہتے ہیں کہ وہ اختلافی آوازیں جنہیں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ
00:39یا پاکستان کی جالی فارم فورٹی سیون کی حکومت
00:42جن آوازوں کو کچلنا چاہتی ہے وہ نہیں چاہتے کہ وہ آوازیں آپ تک پہنچیں
00:46اگر آپ وہ آوازیں سننا چاہتے ہیں تو ذرا وی پین انسٹال کر لیں
00:50اور یہ مفت میں آپ کو مل جاتے ہیں فری والا وی پین کوئی بھی آپ انسٹال کریں
00:55اپنے فون میں اور اگر آپ خود نہیں کر سکتے کسی دوست کو کہیں وہ آپ کو انسٹال کر دے گا
01:00یہ ایک اپلیکیشن کے ذریعے سے ایپ سٹور پہ جا کے ہو جاتا ہے مسئلہ ہی کوئی نہیں ہے
01:04تو پھر آپ ہماری ویڈیوز دیکھ پائیں گے ایک دفعہ پھر میں نے آپ سے ایک ازارش کی
01:08اب ناظرین ایک سوال میں نے آپ سے پوچھنا ہے پروگرام کے شروع میں
01:13جس کا جواب میں آپ کو آگے چل کر دوں گا اور یہ سوال بہت اہم ہے
01:17صرف اپنے ذہن میں لائیے گا کہ کیا آپ ان پانچ ججز کے نام جانتے ہیں
01:23جنہوں نے سیویلینز کے ملٹری کوٹ میں ٹرائل کی اجازت دی
01:28یہ دنیا میں نہیں ہوتا یوگینڈا میں نہیں ہوتا انہوں نے بھی منع کیا
01:32دنیا بھر کے جو بترین ممالک ہیں وہاں پہ بھی یہ اس طریقے سے نہیں ہوتا
01:39یعنی یہ ہو سکتا ہے کوئی دہشت گرد ہے کوئی بڑا خوفناک حالات چل رہے ہیں
01:43کوئی اس طرح کے معاملات ہیں
01:44یہ نارمل سیویلینز کو سیاستدانوں کے یا سیاسی ورکرز کے اٹھا کے
01:50ملٹری کوٹس کے اندر ٹرائل کر دینا یہ کہاں کا انصاف ہے
01:53تو اب آپ یہ بتائیے کہ کیا آپ کو یاد ہے تھوڑ دن پہلے لگ بگ دو ہفتے ہو گئے ہیں
01:59ایک فیصلہ آیا تھا جس میں یہ بتایا گیا تھا
02:04کہ فوجی عدالتوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ سیویلین کا ٹرائل کر سکیں
02:09یعنی ایک کرنل بیٹھ کے فیصلہ کر سکتا ہے کسی بھی آدمی کی زندگی کا
02:13کہ اس کو جیل میں ڈالنا ہے اس کو آزاد رکھنا ہے
02:15اس کے پر کوئی بھی الیگیشن لگایا جا سکتا ہے
02:18اور یہ معاملہ ایسا ہے کہ جن کی ٹریننگ ہی نہیں ہے عدالت کی
02:22فیصلہ کرنے کا کوئی پتہ ہی نہیں ہونے
02:24وہاں پہ انصاف کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے
02:26شبایت کیسے پیش کرنے ہیں
02:28وکلا کیسے جائیں گے
02:29معاملہ کیسے چلے گا
02:30ٹرائل کیسے ہوگا
02:31ہر چیز میں ابحام ہے
02:32اور مدعی کون ہے وہ بھی فوج ہے
02:35یعنی سینئر فوجی افسران مدعی ہیں
02:38اور جونئر فوجی افسران جاج ہیں
02:41تو کیا جونئر اپنے سینئر کے خلاف فیصلہ دے سکتا ہے
02:45کبھی نہیں دے سکتا
02:45جو سینئر نے لکھ کے دینا وہی فیصلہ ہوگا
02:48تو یہ جو فیصلہ دیا
02:50یہ کون سے پانچ ایسے ہیرے
02:52ججز سے سپریم کورٹ آف پاکستان کے
02:54جنہوں نے ملٹری کورٹس کے اندر
02:57سیویلین کا مقدمہ چلانے کی اجازت دی
02:59یہ اگر آپ کو نام یاد ہے
03:00تو گوگل آپ نے نہیں کرنا
03:01اپنے ذہن میں آپ لے کر آئیں
03:03یاد کریں کہ آپ کو پتا ہے وہ کون ہیں
03:04وہ ہیرے کون سے ہیں
03:06اور وہ اگلا کون سا کارنامہ کرنے چاہ رہے ہیں
03:08واپس آگے بتاتا ہوں بعد میں
03:10ناظرین ایک خبر اور آئی ہے
03:11اور پاکستان کی مارکیٹ میں بہت یہ خبر پھیلی ہے
03:14انصار عباسی صاحب سے غالباً یہ خبر چلوئی
03:17فاد حسین صاحب نے بھی دی کچھ اور
03:18ہمارے ساتھیوں نے بھی دی ہے
03:20کچھ کو غلط فہمی ہو گئی
03:21کچھ نے ایک دوسرے سے کاپی کر لی
03:23لیکن یہ خبر جو آئی وہ یہ ہے
03:25کہ امریکہ سے
03:26جو آج سے دو ماہ پہلے ڈاکٹرز آئے ہوئے تھے
03:30ان کے بارے میں کلیم کیا گیا
03:32کہ وہ دوبارہ آگئے ہیں
03:33پھر یہ کلیم کیا گیا
03:34کہ ان کی عمران خان صاحب سے بھی ملاقات کروائی جائے گی
03:37پھر یہ بھی کلیم کیا گیا
03:38کہ پاکستان کی سیاست میں کوئی حل چل چل رہی ہے
03:40اور کوئی معاملہ تیہ ہو رہے ہیں
03:42اسٹیبلشمنٹ اور پاکستان طریقہ انصاف کے بیچ میں
03:44اور پھر یہ بھی کلیم کیا گیا
03:46کہ اس کے نتیجے میں
03:47عمران خان صاحب جیل سے باہر بھی
03:49اب یہ کہانیاں مارکیٹ میں لائی گئیں
03:51تھوڑے دن پہلے ایک اور کہانی بھی آئی تھی
03:53اب یہ والی ایک
03:54اچھا اس میں
03:56جو ڈاکٹر آئے تھا پاکستان
03:59ان میں تین ڈاکٹرز تھے
04:00اور ان کے ساتھ باقی وہ بزنس مین بھی تھا ایک
04:02تو ڈاکٹر عثمان تھے
04:04ڈاکٹر سائرہ بلال تھیں
04:06اور ڈاکٹر منیر تھے
04:07میں نے امریکہ میں دو لوگوں سے رابطہ کیا
04:10ایک عاطف خان صاحب سے
04:12اور ایک میں نے ایک اور شخصیت ہے
04:14ان سے بھی رابطہ کیا
04:15میں نے ویسے میری شہباد گل صاحب سے بھی بات ہوئی
04:17تو ان سب نے مجھے یہ بتایا
04:20کہ یہ تینوں ڈاکٹر امریکہ میں ہی موجود ہیں
04:22اور ان میں سے کوئی ڈاکٹر پاکستان میں نہیں گیا
04:24یعنی جب یہ ڈاکٹر پاکستان نہیں گئے
04:27تو یہ کلیم کہاں سے آیا
04:29اور یہ سیکیورٹی ذرہ سے آیا
04:31اسٹیبلشمنٹ کے ذرہ سے یہ کلیم آیا
04:33جو صاحبیوں نے بتایا
04:35کہ جناب وہی ڈاکٹر واپس پہنچ گئے
04:37ایک تو یہ کہا کہ وہی ڈاکٹر پہنچ گئے
04:38اچھا میں نے یہ بھی پوچھا کہ جناب کیا یہ ممکن ہے
04:41کوئی اور ڈاکٹر آگئے ہوں ان کی جگہ پہ
04:42تو مجھے تو جواب ملا ہے
04:44وہ بڑا دلچپس تھا
04:45کہ جن ڈاکٹروں کو شوق ہیں
04:47اپنی عزت افضائی کروانے کا
04:48تو وہ چلے جائے پھر پاکستان
04:49جو پہلے پبلک نے رییکشن دیا ہے
04:51وہ پھر رییکشن آ جائے گا
04:54تو اگر کوئی اور ڈاکٹر آئے بھی ہیں
04:56پھر خیال میں یہاں پہ اسٹیبلشمنٹ بھی
04:57ایک دوسرے کو بے وکوب بناتے ہیں
04:58تھوڑا عرصہ پہلے مسلم لیگ نون کے کارکنوں کو
05:01اور ادھر دوسر لوگوں کو پکڑ گئے
05:02وہ بٹھا گئے آرمی چیف کو بلالیا
05:04جناب یہ سارے اوورسیز انویسٹرز آ گئے ہیں
05:06کوئی انویسٹمنٹ نہیں آئی پاکستان میں
05:08اہم ایک کہانی سنا گئے وہ نکل گئے
05:10ادھر قوم کا پیسہ بھی خرچ کر دیا
05:12اب ہو سکتا کہ دوبارہ کہانی دی گئی ہو
05:14کہ جناب ہم نے پھر ڈاکٹر بلالیا
05:16پتہ نہیں کون سے کوئی نون لیگ کے ڈاکٹر نہ بلالیا
05:18لیکن عمران کان صاحب سے کون ملے گا
05:21اور ان سے کیا بات کرے گا
05:23یہ تو پتہ چل جائے گا آنے والے وقت میں
05:24لیکن ان ڈاکٹروں کے بارے میں
05:26یہ ابھی کہ پاکستان کو سیاسی حل چل ہو رہی ہے
05:29تو اصل کہانی یہ ہے کہ ان ڈاکٹروں کے بارے میں
05:31کلیم کیا گیا امریکہ سے
05:32جن شخصیات نے کیا میں نے آپ کو بتا بھی دیا
05:35کہ ڈاکٹر عثمان ڈاکٹر سائرہ بلال
05:37اور ڈاکٹر منیر
05:38وہ پاکستان نہیں آئے
05:40ایک اور ناظرین خبر ہے
05:43کہ عدالت میں
05:45عمران خان صاحب کا کیس لگنا تھا
05:47بدھ والے دن
05:47یہ بہت امپورٹنٹ ہے
05:49دیکھیں عمران خان صاحب کا کیس لگنا تھا
05:52عدالت میں بدھ والے دن
05:53اور اس کے بارے میں جو سرفراز ڈوگر صاحب ہیں
05:55جو قائم مقام چیف جسٹس ہیں
05:57اسلامباد ہائی کورٹ کے
05:58انہوں نے کہا دی
05:59بدھ کو میں لگا دوں گا
06:01نیکسٹ ویک میں بدھ والے دن لگ جائے گا
06:03یہ بات انہوں نے
06:05شیخ وقاس اکرم صاحب کے وقال
06:06کی تھی تین لوگوں کو
06:08اور یہ ویسے بھی
06:10یہ خبر زبان زدہ آم ہے
06:11کہ تین لوگوں کو انہوں نے کہا تھا
06:13جج صاحب نے ایک لطیف خوصہ صاحب تھے
06:15ایک علی زفر صاحب تھے
06:16ایک بیریسٹر گور تھے
06:18کہ جناب میں اگلے ہفتے جو بدھ والے دن یہ کیس
06:20یہ سنوں گا میں
06:21منگل بدھ کو انہوں نے سننا تھا
06:23لیکن اس ہفتے کے لیے
06:25جو قوز لسٹ جاری ہوئی ہے
06:27یعنی یہ
06:28اب ہفتے کی پوری جاری ہو جاتی ہے
06:31اب اب اتوار کو ویڈیو سن رہے ہیں
06:38عمران خان صاحب کے کیس کا ذکر نہیں ہے
06:40تو کیا اس ہفتے بھی عمران خان صاحب کا کیس نہیں لگایا جائے گا
06:44اور اس بارے میں پاکستان تحریک انصاف جو ہے
06:47پڑسرار طور پر خاموش ہے
06:48تو پاکستان تحریک انصاف کس چیز کا انتظار کر رہی ہے
06:51درہا صدیق جان صاحب نے اس کے اوپر کیا لکھا
06:53کیونکہ یہ وہاں کوٹس کو کور کرتے ہیں
06:55تو وہ کیا کہہ رہے ہیں
06:55امران خان کی القادر کیس میں
06:59سزا کے خلاف اپیل
07:00جنوری سے جنوری کے مہینے سے
07:02اب یہ مئی ختم ہونے والا ہے
07:04اسلام آباد ہائی کوٹ میں زیرے التفاہ
07:07عمران خان کی بینوں اور پارٹی کے دباؤ کے بعد
07:09بلاخر پندرہ مئی کو پہلی سمات ہوئی
07:12پندرہ مئی بروز جمعیرات کو
07:13قائم مقام چیف جسٹس سرفراز ڈوگر نے
07:16کیس کی اگلی سمات
07:17اکیس مئی بروز بدھ کو کرنے کا انڈیا دیا
07:20لیکن کیس نہ لگایا
07:21پی ٹی اے کی لیگل ٹیم نے
07:23چیف جسٹس سے اکیس مئی بروز بدھ کو
07:25ملاقات کی تو انہوں نے سو مبار
07:27چھبیس مئی سے شروع ہونے والے ہفتے میں
07:29کیس لگانے کی یقین دہانی کروا دی
07:31کہ نہ میں اگلے ہفتے لگا دوں گا
07:33بے فکر ہو جاؤ بدھ والے دن انہوں نے
07:35یہ بات کی تھی
07:36اب اگلے ہفتے کی کاؤز لسٹ جاری ہو چکی ہے
07:39لیکن اس میں عمران خان کی سزا محتلی کا کیس
07:41سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوا
07:42حیران کن دور پر پاکستان طریقہ انصاف کے
07:45اٹھانوے فیصد ایمین ایز ایم پی ایز
07:47سینیٹرز ٹکٹ ہولڈرز
07:49وکلا اور لیڈرز کے ٹویٹر اکاؤنٹ
07:51اس معاملے پر مکمل خاموش ہیں
07:53پی ٹی آئی کے لیے اس وقت
07:56سب سے اہمیت کا معاملہ عمران خان کی رہائی ہے
07:58اور سب سے اہم کیس یہی ہے
08:00اسی طرح نو میں کیس کی زمانتوں کے کیس میں بھی
08:03جسٹس شہباد رضوی تاریخ پر تاریخ دے رہے ہیں
08:06وہ لاہور میں
08:07اور ایک بار پھر بنچ ٹوٹ چکا ہے
08:09لیکن پی ٹی آئی اس ایشو کو بڑا ایشو نہیں بنا سکی
08:13اور ایسے عمران خان صاحب کو رہا کروائیں گے
08:15اب یہ تحریکین صاحب کے اندر بڑا رولہ پڑا ہوا ہے
08:18وہاں پارٹی کے جو لوگ ہیں
08:20یا اب عمران خان صاحب کے قریبی لوگ ہیں
08:22وہ یہ کہہ رہے ہیں پارٹی کو
08:23یہ رولہ ڈالو بھئی کیا ہوگے آپ کو
08:24شور مچائے
08:25اب کیس ہی نہیں لگ رہا ہے عمران خان کا
08:27اکٹھے ہو کر جاؤ عدالت میں
08:29لاہور آئی کوٹ میں
08:30اسلام آباد میں
08:31انہیں بھولیں کیس لگائیں
08:32آدھے گھنٹے میں عمران خان کی بیل ہوتی ہے
08:34اس کو باہر نکالو
08:35لیکن یہاں پہ کیس لگی نہیں رہا
08:38ایسا لگتا ہے کہ شاید
08:39جو تحریکین صاحب کی قیادت کے کچھ لوگ ہیں
08:42وہ گرمیوں کی چھٹیوں کا انتظار کر رہے ہیں
08:45کہ ججز گرمیوں کی چھٹیوں پر چلے جائیں
08:47پھر چھٹیوں کے بعد آرام سے
08:48عمران خان صاحب کے کیسز لگیں گے
08:50اچھا میں سے حیرت کی بات نہیں ہے
08:52کہ پاکستان میں ججز گرمیوں کی چھٹیوں پر جاتے ہیں
08:54یہ روایت رکھی تھی
08:56انگلینڈ کے ججز نے
08:58جب انگریز آیا ہوا تھا نا پاکستان میں
09:00یہ انڈیا پاکستانی کٹھا ہی ہوتا تھا
09:03تو انگریز کے دور میں
09:04انہیں گرمی بہت لگتی تھی
09:05وہ تھنڈے علاقوں سے آئے ہوئے تھے
09:08تو وہ پھر گرمیوں کی چھٹیاں لمبی لے لیتے تھے
09:11ان کا اپنا ایک طریقہ کار ہے کام کرنے کا
09:12لیکن اپنے ملک میں تو وہ ایسے نہیں کرتے
09:15یہ علاقہ بہت گرم تھا
09:16یہاں وہ گرمیوں کی چھٹیاں لے لیتے تھے
09:18اب یا تو سکول کے بچوں کی چھٹیاں ہوتی ہیں
09:20گرمیوں میں یا ہمارے ججوں کی ہوتی ہیں
09:21بیرو کریٹ بچارے وہ بھی کام کرتے رہتے ہیں
09:24پولیس آلے وہ بھی کام کرتے رہتے ہیں
09:25ٹرافک وارڈن جون جلائی کے اندر
09:27گرمی کے اندر سڑکوں پر کھڑے ہو کر کام کرتے رہتے ہیں
09:29صحافی تکتے موسم کے ماں کام کرتے رہتے ہیں
09:31جو فوجی ہیں بچارے باٹروں پر کھڑے رہتے ہیں
09:34جنگوں
09:34یعنی گرمیوں کی چھٹیاں میں جنگ بھی ہو سکتی ہے
09:37اس کی چھٹی نہیں ہے
09:39بے شمار کام
09:40گرمیوں کی چھٹیوں میں ہو سکتے ہیں
09:42لیکن جج چھٹیوں پر ضرور جاتے ہیں پاکستان میں
09:45یہ ان کے لیے دیکھیں
09:47کیسی سہولت پیدا کیا اس نظام نے
09:48بے اگر جج کی چھٹیاں رکھنی ہیں
09:52تو ہر جج کو سال کی چھٹیاں بتا دیں
09:54کہ جناب آپ میں سال کی اتنی چھٹیاں ہیں
09:55وہ اس کا یہ طریقہ کار ہے
09:56آپ یہ چھٹیاں لے سکتے ہیں
09:58اکٹھی ایسے لے سکتے ہیں
09:59الگ الگ ایسے لے سکتے ہیں
10:01یہ گرمیوں کی چھٹیوں کے پھانے
10:02پوری پوری عدالتیں بد کر دینا
10:04یہ کہاں کا انصاف ہے
10:05یہ انگریز جج تو نہیں بیٹھ ہوئے
10:08اسی خطے میں پلکیں بڑھے ہوئے ہیں
10:10یہی پہ اگر جج کے علاوہ
10:11کوئی اور کام کر رہے ہوتے
10:12تو آپ کام کر رہے ہوتے
10:13مزدور مزدوری کرنے جائے گا
10:16کسان جو ہے وہ محنت کرنے کے لیے جائے گا
10:18ہر بندہ اپنا کام کرے گا
10:20تمام لوگ اپنے دفاتر میں جائیں گے
10:22خواتین گھر کے کچن کے اندر
10:24پھر بھی کام کرتی رہیں گی
10:25لیکن جد چھوڑیوں پہ چلے جائیں گے
10:27اس نظام کو تبدیل کرنا پڑے گا
10:30اگر آپ کو پاکستان کے بنیادی دھانچے
10:32کو بہتر کرنا ہے
10:33تو اور خاص طور پر عدلیہ کے بنیادی دھانچے کو
10:36تو ناظرین ایک خبر میں نے آپ کو دی تھی
10:38ایک اور خبر ہے
10:39کہ جنید اکبر صاحب
10:42سترہ تاریخ سے مبینہ طور پر
10:45ملک میں موجود نہیں ہے
10:46وہ ملک سے باہر چلے گئے
10:48اتحاد ائرلائن کی 303
10:50کوئی ائرلائن تھی
10:51اتحاد ائرلائن
10:53وہاں سے وہ گئے تھے
10:54دبائی اور دبائی سے
10:55آسٹریلیا مویینہ طور پر وہ گئے
10:57اور اس بیچ میں انہیں آنا تھا
10:59عدالت میں اپنے ساتھیوں کو لے کر
11:01وہ نہیں آئے
11:01اپنی کمیٹمنٹ کے مطابق
11:02لیکن میری اطلاع کے مطابق
11:04شاید وہ پاکستان واپس پہنچ گئے ہیں
11:06ابھی کنفرمیشن نہیں ہے
11:07لیکن شاید وہ پہنچ گئے ہیں
11:08لیکن ایک ہفتے سے زیادہ وقت
11:10انہوں نے پاکستان سے باہر گزارا
11:11اور یاد رکھیں
11:13کہ کوئی بہت ضروری کام نہیں ہے
11:14یہ عراقین اسمبلی کے دورے
11:17ویسے کروائے جاتے ہیں
11:17اپلائج کیا جاتا ہے
11:18کہ ان کو ادھر بھیج دو
11:20ایک بنا کے ادھر بھیج دو
11:21کوئی چینہ بجوا دیتے ہیں
11:22کوئی یورپ چلے جاتے ہیں
11:23کوئی اسٹریلیا چلے جاتے ہیں
11:25تو یہ ٹرپ لگتے رہتے ہیں سال میں
11:26اور اس میں اپلائج کیا جاتا ہے
11:28عراقین اسمبلی کو
11:29یہ عراقین اسمبلی
11:31وہاں جاگر کیا کرتے ہیں
11:32ہمارے بہت سارے دوست ہیں
11:33وہ ہمیں بتاتے رہے ہیں
11:34جناب سیر سپاٹا ہی ہوتا ہے
11:35اور تو ہوتا کوئی نہیں ہے
11:36سیدھی سی بات ہے
11:37جو اہم ترین میٹنگز ہوتی ہیں
11:39وہ کسی اور لیول پر ہو رہی ہوتی ہیں
11:40بہرہ یہ جنید اکمار صاحب گئے تھے
11:43اب کیونکہ ڈرونز کے خلاف
11:45جو ہے وہ ایک احتجاج کرنا ہے
11:46پاکستان تحریک انصاف نے
11:47پیر کی تاریخ
11:48چھبیس دی ہوئی تھی
11:49تو میرے خیال میں
11:51آج کے دن آ جائیں گے
11:52یا آ گئے ہوں گے
11:53تاکہ چھبیس کا جو احتجاج
11:55یا ڈرونز کے خلاف
11:55وہ پاکستان تحریک انصاف
11:57بربور انداز میں کرے
11:57میں یہ سوچ رہا تھا
11:59یہ احتجاج ہفتے کو
12:00یا اتوار کو کیوں نہیں ہو رہا
12:01اب مجھے کچھ چیزیں سمجھ آ رہی ہیں
12:03بہرحال
12:04عمران خان صاحب کی چوائیس ہیں
12:05اور جنید اکبر صاحب نے
12:07ابھی تک ان کا کوئی ٹیسٹ آیا نہیں ہے
12:10ابھی تک جنید اکبر صاحب نے
12:12پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے اندر
12:14کوئی بڑا معاملہ نہیں اٹھایا
12:15دیکھیں نا وہ ایک معاملہ آیا تھا
12:18احمد نورالی کی سٹوری
12:19اس کے اندر سے وہ اٹھا سکتے تھے
12:22ایک خاتون جن کے بارے میں بتایا گیا
12:23کہ وہ آرمی چیف کی قزن ہے
12:25اور ان کے بارے میں بتایا گیا
12:26کہ انہیں آؤٹ آف دا وے جا کے
12:28بہت ابلائج کیا گیا
12:29یہ معاملہ جنید اکبر صاحب اٹھا سکتے تھے
12:31انہوں نے نہیں اٹھایا
12:32میرے ساتھ ان کی بات ہوئی تھی
12:33انہوں نے کہا تھا میں اٹھاؤں گا
12:34لیکن انہوں نے یہ معاملہ نہیں اٹھایا
12:36اس کے بعد ابھی تک کوئی بڑا انتحان
12:39ان کے سامنے نہیں آیا
12:40جت میں اعتجاج پروٹیس کیا
12:41ایسی کوئی چیزیں ہو
12:42بارال میرے خیال میں علی عمین گنڈاپور صاحب
12:45عمران خان صاحب کو ملے
12:45انہوں نے ضرور بتایا ہوگا عمران خان کو
12:47کہ جنید اکبر صاحب پاکستان سے باہر
12:49چلے گئے ہیں اور وہ پاکستان میں موجود
12:52نہیں ہیں
12:53تو اب ڈرون کے اوپر جو اعتجاج کریں گے
12:55تو دیکھتے ہیں کیونکہ خیبر پختون خواہ میں
12:57ابھی تک انہوں نے جتنے پروگرام کیے ہیں
12:58وہ کیے ہیں وہ پنجاب میں
13:00یا ادھر اسلام آباد میں
13:02ابھی تک جنید اکبر صاحب کوئی تحریک لے کر
13:04یا کوئی بڑا اعتجاج لے کر
13:06ابھی تک اس طرف نہیں چلے
13:07علی امین گنڈاپور صاحب تو
13:09ادھرہ چھوڑ دیتے ہیں چیزوں کو لیکن
13:11جنید اکبر صاحب کا ابھی تک کوئی بڑا امتحان ہوا نہیں
13:13سندھ میں عمران خان صاحب کی رہائی کے حوالے سے
13:15ایک بڑی تحریک چل رہی ہے
13:16اور فردوس چمیم عمران صاحب بار بار گرفتار ہوئے
13:19ان کے بہت سارے ساتھی گرفتار ہوئے
13:20لیکن لوگوں کا جوش یہ بتا رہا ہے کہ عمران خان کو
13:23آزاد کروانے کے لیے جو بڑی تگری تحریک
13:25اس وقت چل رہی ہے وہ سندھ میں بھی چل رہی ہے
13:27اور لوگ بڑے زور و شور سے آگے بڑھ رہے ہیں
13:29دوسرا سندھ کے اندر
13:31عوام میں ویسے ہی بہت غصہ ہے
13:32مروہ والے واقعے پہ
13:33اور جس طرح کے ذرداری صاحب نے
13:36یا بلاول نے سودا کیا
13:38سندھ کے پانی کا دریائے سندھ کے پانی کا چھے نیروں کے ذریعے
13:41کے نیرے بنا کر
13:42آپ فوری طور پر سندھ کا پانی موڑ کے
13:44چولستان میں لے جائیں تو اس میں سندھ کے
13:46عوام وہاں کے جو ہاری ہیں وہ بہت
13:49بہت ناراض ہیں
13:50تو جس پانی کے اوپر پیپس پارٹی نے
13:52ہمیشہ سیاست کی ہے وہی پانی
13:54ان کی جڑوں میں بیٹھ گیا
13:55اور آج اسی پانی کی وجہ سے ان کی سیاست تپائی کے دھانے پر کھڑی ہے
13:59سندھ میں جو ہے وہ
14:01عوام اور پولیس کئی جگہوں پر آمنے سامنے ہیں
14:03بہت زیادہ لاتھی چارج
14:05اور پتھراؤ ہوا ہے
14:06اور پیپس پارٹی والوں نے جو گولیاں چلائیں ان میں کچھ
14:09لوگ شہید ہوئے ہیں
14:10لاش بھی ایک پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی تھی
14:13اور پولیس بی ٹیم بن گئی
14:14پاکستان بیپس پارٹی کی جس کی وجہ سے پھر
14:17جو عام عوام ہے وہ بہت غصے میں آگئی
14:19اور پھر وہ جس طرح بڑھ کے ہیں
14:21بار بار پولیس آپریشن کرتی ہے دوسری طرف سے احتجاج ہوتا ہے
14:23تو یہ سندھ میں حالات ہیں
14:25بلوجستان میں سالار کاکڑ کا نوجوانوں نے
14:28شاندار استقبال کیا
14:29اور کوئٹہ تک بلوجستان کے نوجوانوں نے
14:32ایک تاریخ بنائی ہے
14:33سالار کاکڑ کے استقبال کی
14:35دیکھیں سالار کاکڑ ہوں
14:37صدام ترین ہوں یہ وہ لوگ ہیں جن کی وجہ سے
14:40پاکستانی نوجوانوں کو
14:42خاص طور پر جو بلوج نوجوان ہیں
14:43انہیں جمہوریت کے اوپر کچھ یقین باقی ہے
14:45اور وہ جمہوری انداز میں
14:48اپنا حق مانگنے کا
14:49حوصلہ کر رہے ہیں
14:51اور ان کی امید ٹوٹی نہیں ہے
14:52ورنہ جو ریاست کر رہی ہے
14:54اس کے بعد تو
14:55جمہوری انداز میں نکل کر احتجاج کرتی ہے
14:59اس کے پاس کوئی اتھیار تو نہیں ہوتا
15:01وہ کسی سے جھگڑتی تو نہیں ہے
15:03وہ کسی پہ گولی تو نہیں چلاتی
15:04وہ نے ہتی لڑکی ہے
15:05وہ نکلتی ہے نکل کر احتجاج کرتی ہے
15:08اور جس طرح اس کو دیوار کے ساتھ لگایا گیا
15:11جس طرح باقی لوگوں کو دیوار کے ساتھ لگایا گیا
15:13کیا ریاست یہ چاہتی ہے
15:15کہ جمہوری انداز میں احتجاج کرنا
15:17سارے لوگ بند کر دیں
15:18اور سب لوگ وہی زبان بولیں جو ریاست بول رہی ہے
15:20یا سب لوگوں کو دھکیل کر پہاڑوں پر چڑھانا چاہتی ہے ریاست
15:24میرے خیال میں ہوش کے ناکو لینے چاہیے
15:27کیونکہ جس کے ہاتھ میں ڈنڈا ہوتا ہے
15:28اس کی عقل بھی اتنی ہوتی ہے
15:30جس کے ہاتھ میں ہتھوڑا ہوتا ہے
15:32اسے ہر مسئلہ کیل کی طرح نظر آتا ہے
15:34جب ہاتھ میں بندوق ہو تو دماغ گرم ہی رہتا ہے
15:37لہٰذا جو سیاستدان ہیں
15:38وہ ٹھنڈے دماغ سے اس مسئلے کو حل کریں
15:40فوج کے اندر یہ قابلیت صلاحیت اور اہلیت نہیں ہے
15:43کہ وہ سیاسی نویت کے حساس معاملات
15:46اور محرومیاں دور کرنے کے معاملات
15:48جو ہے وہ بلوچستان جیسے علاقے کے اندر
15:50اپنے ہاتھ میں لے کر ان کو درست طریقے سے ٹھیک کر سکیں
15:53نہیں کر پائیں گے
15:54کپیسٹی نہیں ہے
15:55یہ کپیسٹی سیاستدانوں میں ہے
15:58تو مارک بلوچ جیسے لوگوں کو
15:59منظور پشتین جیسے لوگوں کو
16:01ان کو مزید دیوار کے ساتھ نہ لگائیں
16:03ان کے گلے شکویں سن لیں
16:05ان کی باتیں برداشت کر لیں
16:07اور ان کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں
16:10کوئی مسئلے کا حل نکالیں
16:11آج نہیں تو کل آپ کو یہ نکالنا پڑے گا
16:13بارحال سالار کاکڑ کا جو استقبال ہوا ہے
16:16یہ بھی ایک تاریخ رقم ہو رہی ہے
16:18بلوچستان میں
16:20اور یہ تاریخ لکھی جا رہی ہے
16:21سب اس تاریخ کو دھرائیں گے
16:23ناظرین آزاد کشمیر میں بھی اعتجاد شروع ہو گیا
16:26اس کی تفصیلات میں آپ کو نیچٹ وی لاؤگ میں بتاؤں گا
16:28لیکن کچھ چیزیں مجھے آپ کے سامنے رکھنی ہیں
16:30نمبر ایک تو سیال کورٹ میں جو
16:31پی پی فیپٹی ٹو کا جو
16:34پاکستان تاریخ انصاف کا امیدوار ہے
16:36اس کا انتخابی نشان ڈھول
16:37ہلکے سے میں نے ریپورٹ اکٹھی کروائی نہیں
16:40پورے ہلکے میں ڈھولی بجھ رہا ہے
16:41حکومتی امیدوار دکھائی نہیں دے رہا
16:44وہاں پہ حکومتی امیدوار نے
16:45جنرل آسیم منیر صاحب کے فیلڈ مارشل کے لگائے تھے
16:48پوسٹرز اور بینرز
16:50اور اس کے بعد جناب نواز شریف سے زیادہ
16:53انہوں نے یہ پرموشن کی تھی
16:54لیکن عوام کے اندر
16:56بلکل کسی قسم کی تحریک ہے ہی نہیں
16:58تحریک انصاف کا جو حمیدی آفتہ امیدوار ہے
17:01جس کے بعد ڈھول کا انتخابی نشان ہے
17:03اسی کی کمپین نظر آ رہی ہے
17:04مگر دیکھیں سرکار کے پاس
17:06جالی فارم فورٹی سیون بھی ہوتا ہے
17:07جالی فارم فورٹی فائی بھی ہوتا ہے
17:09اور سو ہتھ گھنڈے ہوتے ہیں
17:11کہ انڈ میں نتیجہ
17:11انہوں نے یہ اناؤنس کرنا ہے
17:13الیکشن کمیشن نے
17:14تو تحریک انصاف کے حق میں اناؤنس کریں
17:16یہ بہت مشکل دکھائی دیتا ہے
17:17ایسا ہوتا نہیں ہے
17:18ناظرین دو چیزیں
17:20ڈی جی آئی اس پی آر کی بڑی وائرل ہو گئی ہیں
17:22آج کے دن میں
17:23یہ دونوں چیزیں
17:25میں آپ کے سامنے رکھ دیتا ہوں
17:26نمبر ایک جو چیز وائرل ہوئی ہے
17:27وہ یہ کہ
17:28ڈی جی آئی اس پی آر نے کہا
17:29کہ تم پانی بند کرو گے
17:29ہم سانس بند کر دیں گے
17:31ویسے انڈیا کی آرمی کی طرف سے
17:33کبھی کسی نے ایسا بیار نہیں دیا
17:34بڑے جذباتی انداز میں
17:35انہوں نے سٹیٹمنٹ دیا
17:36نوجوانوں نے بڑا شور شور مچا ہے
17:38لیکن یہ ایک پولیٹیکل نوہیت کا سٹیٹمنٹ ہے
17:39یہ سیاستدان دیتے ہیں
17:42یعنی یہ بیان پہلے دیا تھا
17:44نکل کیا ڈی جی آئی اس پی آر نے
17:45یہ بیان تھا ہنیف عباسی کا
17:47انہوں نے یہ بیان دیا تھا پہلے
17:49اور اس کو نکل کیا ڈی جی آئی اس پی آر نے
17:51لیکن چچا نہیں
17:52اب کیونکہ یونی فارمڈ آفیسر ہے نا
17:55تو وہ اس طرح کی زبان اور اس طرح کا لہجہ
17:57وہ مناسب نہیں لگتا
17:58اب میدان جنگ کے اندر وہاں پہ اچھے لگتے ہیں
18:00یہ کام پولٹیکل لوگوں کا سیویلینز کا ہے
18:03وہ اپنی بات کر سکتے ہیں
18:04اور اس کے بعد ناظرین
18:06یہ سٹیٹمنٹ تو موجود ہے لیکن اس کے باوجود
18:09جو پاکستانی میڈیا ریپورٹ کر رہا ہے
18:10پاکستانی میڈیا ریپورٹ کے مطابق
18:12کشنگنگا ڈیم سے پاکستان کا پانی
18:15بھارت نے بند کر دیا ہے
18:16اور بہت بڑی مقدار پانی کی پاکستان کی روک دیا ہے
18:19بھارت نے
18:19تو اب انہوں نے پانی تو بند کر دیا ہے
18:22اب سانس کیسے بند کریں گے
18:23یا کیسے روک دیں گے
18:24یہ اب ہمیں دیکھنا پڑے گا
18:26کہ پاکستان اپنا پانی بھارت سے زبردستی
18:28کیسے کھلوا دور کھلوانا چاہیے
18:30دیکھیں ہمارا پانی ہے
18:31ہمارا حق ہے
18:32اسے بند نہیں کیا جا سکتا
18:33اس کو ایکٹ آف وار سمجھا جائے گا
18:35یہ بات عساق ڈار صاحب نے کہی تھی
18:37اور انہوں نے یہ درست بات کہی تھی
18:39کہ جب عالمی سطح میں موائدہ ہو چکا ہے
18:42یہ پانی ہمارا ہے
18:52تو اس پہ پاکستان اپنا حق رکھتا ہے
18:54جوابی کاروائی کا
18:55اور اگر یہ پاکستان کو
18:57زور کے بلبوتے پر کرنا پڑے
18:59تب بھی پاکستان کو یہ کرنا ہوگا
19:00لیکن کب کرے گا
19:02یہ فیصلہ تو بارحال پاکستان کی حکومت نے کرنا
19:05اور فوج کو حکم دینا ہے
19:06تو دیکھتے ہیں کہ وہ پھر اس کے بعد کیا کرتے ہیں
19:08ناظرین لوگوں نے
19:10ڈی جی آئی ایس پی آر اور مریم نواز کی
19:11اتکڑیریں نکال کے آم نے سامنے لگا دی ہیں
19:14دیکھیں جب
19:15پولٹیکل پارٹی در پوزیشن میں ہوتی ہے
19:17تو انہیں لاپتہ افراد کا مسئلہ پاکستان کا
19:19ایک بہت بڑا مسئلہ لگتا ہے
19:20وہ لاپتہ افراد کے پاس جاتے ہیں
19:22ان کے ساتھ بیٹھ کے تقاریر کرتے ہیں
19:24اور اس کی بڑیات پر وہ اسٹیبلشمنٹ کو بلیک مل کرتے ہیں
19:27اور پھر اسٹیبلشمنٹ کو کہتے ہیں
19:29دیکھو اگر ہمارے ساتھ بات کرو گے
19:30تو پھر ہم یہ باتیں کرنا بند کر دیں گے
19:32پھر وہ جوتیں پولش کرتے ہیں
19:34اور اسٹیبلشمنٹ ان کو اپنے جوتیں دے دیتی ہے
19:36اور پھر اس کے بعد وہ کبھی اس کے بارے میں بات ہی نہیں کرتے
19:39لیکن پاکستان تحریک انصاف کا جو سوشل میڈیا ہے وہ بڑا چلاک ہے
19:43وہ بڑا ہی تیز ہے
19:44ان سے بچنا بہت مشکل ہے
19:46تو ہوا یہ کہ ڈی جی آئی اس پی آر نے
19:49جو کچھ بھی بلوچستان کے خلاب بولا
19:51مہارنگ بلوچ کے خلاب بولا
19:52مریم نواز کی پرانی تقریر نکال گیا
19:54اس کے ساتھ جوڑ دی
19:55اور ایسے لگ رہا ہے جیسے ایک طرف
19:58ڈی جی آئی اس پی آر بول رہے ہیں مریم جواب دے رہی ہے
20:00وہ بول رہے ہیں مریم جواب دے رہی ہے
20:02تو یہ بڑا انٹرسٹنگ قسم کا ایک وہ کلپ بنا کے
20:04سوشل میڈیا پہ وائرل کر دیا ہے
20:07اور وہ لگ رہا ہے
20:08اور ایک چیز اور ناظرین میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں
20:10یہ مجھے ایسا لگتا ہے میرا تجزیہ
20:12لیکن آخر میں میں آپ کو ایک چیز کہا تھا ہوں
20:13وہاں کو بتاؤں گا
20:14کچھ لوگ جان بوچ کے نہ آرمی چیف صاحب کی گیم
20:17بلا وجہ اٹھاتے رہتے ہیں فیلڈ بانشل کی
20:19بلا وجہ گیم اٹھاتے رہتے ہیں
20:21غیر ضروری طور پر
20:22اور مجھے لگتا ہے وہ جان بوچ کر کرتے ہیں
20:24تاکہ لوگوں کا رد عمل آئے
20:26اور پھر وہ لوگوں کو اور فوج کو
20:29ایک دوسرے سے دور کریں
20:30اور اس طرح عمران خان اور فوج کی لڑھائی کو لمبا کر کے
20:33پی اے ملن کے اقتدار کو طول دے رہے کی کوشش کریں
20:35کہ یہاں فوج کو ڈرا کے رکھو
20:37پاکستان طریقہ انصاف سے
20:39فوج تو نہیں ملٹری قیادت کی بات کر رہا ہوں
20:42کہ فوجی قیادت کو پاکستان طریقہ انصاف سے خوف زدہ کر کے رکھو
20:45ڈرا کے رکھو
20:47کہ عمران خان آپ کو نہیں چھوڑے گا
20:48لہذا ان کے بیج میں لڑائی کروا
20:50اور اپنے اقتدار کو طول دو
20:51اور اس میں کچھ دانشور استعمال بھی ہوتے ہیں
20:54ذرا غور کیجئے گا اس بات پہ
20:56میں نے آپ سے پوچھا تھا
20:57کہ آپ ان ججوں کو جانتے ہیں
20:58جنہوں نے ملٹری کوٹس کو جائز قرار دیا
21:01تاکہ سیویلینز کا وہاں پہ ٹرائل کیا جائے
21:02تو ذرا نام سنیے
21:03پانچ ہیروں کا
21:04جسٹس امین الدین خان
21:06جسٹس محمد علی مذر
21:08جسٹس مسررت حلالی
21:10جسٹس حسن عزر رزوی
21:13تصویریں بھی آپ دیکھ رہے ہیں ساتھ
21:14اور جسٹس شاہد وحید
21:17یہ میری بات آپ یاد رکھیے گا
21:19کہ جب بھی نائنصافی ہوتی ہے
21:21اور آپ نائنصافی کرنے والے کو
21:23ایکسپوز نہیں کرتے
21:24تو پھر وہ نائنصافی کرتا چلا جاتا ہے
21:27اسے آسانی لگتی ہے
21:28اب یہی جسٹس جو ہیں
21:30مقصود نشستوں کا فیصلہ بھی
21:32پاکستان طریقہ انصاف کے خلاف دینے جا رہے ہیں
21:35کیونکہ اس معاملے پہ
21:37جو اتنا گھمبیر معاملہ تھا
21:38جنگ کے اندر ساری قوم انگیج ہو گئی
21:40اور کسی نے توجہ نہیں دی کہ
21:42ملٹری کوٹس والے معاملے میں
21:43کن ججز نے کتنی بڑی تاریخی زیادتی کر دی ہے
21:46تو یہ جو پانچ ججز ہیں
21:48ان کا نام یاد رکھنا ہے آپ نے
21:49انہوں نے پاکستان کے ساتھ
21:51قتل کیا انصاف کا پاکستان میں
21:53جسٹس امیر الدین خان
21:55جسٹس محمد علی مذر
21:56جسٹس مسرد حلالی
21:57جسٹس حسن عزر رزوی
21:59جسٹس شاید وحید
22:01اور ان ججزوں کا نام آپ کو جاننا چاہیے
22:04اور آپ کو انصاف کے لیے آواد اٹھانی چاہیے
22:06نائنصافی کے خلاف
22:08ورنہ پھر نائنصافی کا سلسلہ جو ہے
22:10وہ ایسے ہی جاری رہے گا
22:12اب تک لیتنے اپنا خیال رکھی گا
22:14اپنی سٹیڈل کا بھی
22:14اللہ حافظ
Be the first to comment