- 7 hours ago
Episode 5_7 📜 KATIB-E-AZAM _ Drama Serial on Karbala History 🎤 in Urdu _ Hindi dubbing
Category
🎥
Short filmTranscript
00:00اے لوگو میری بات سنو اور جلد بازی سے کام مت لو
00:06تاکہ میں تمہیں نصیحت کروں جو تمہارا مجھ پر حق ہے
00:10اور تم پر حجت تمام کرتو
00:13بس اگر تم انصاف سے کام لو تو فلاح پا سکتے ہو
00:17بلا کے غم اٹھائے جا رہے ہیں
00:36بلا کے غم اٹھائے جا رہے ہیں
00:55جفا کے تیر کھائے جا رہے ہیں
01:12بلا کے غم اٹھائے جا رہے ہیں
01:26دیتھاتے تھے نبی
01:34کاندھوں پہ جن کو
01:40بیٹھاتے تھے نبی
01:48کاندھوں پہ جن کو
01:54وہ نیزوں سے گرائے ہیں
02:01جا رہے ہیں
02:05بلا کے غم اٹھائے جا رہے ہیں
02:10بلا کے غم اٹھائے جا رہے ہیں
02:26کیا ہوا
02:40کچھ نہیں
02:42اسے ڈھونڈ لیا
02:44سب جن میں مصروف ہیں
02:47کوئی بھی ڈھونڈنے کو راضی نہیں
02:49اگر وہ مارا گیا تو
02:53کیا تمہارے باپ کا امانتدار نہیں تھا
02:58کاتھی بیعظم کی جس امانتدار کو میں جانتا ہوں
03:03کاتھی بیعظم کی جس امانتدار کو میں جانتا ہوں
03:15وہ حسین سے جن نہیں کر سکتا
03:17مجھے پیشان کہے ہو
03:22مجھے پیشان کہے ہو
03:26وہ ہمارا بڑا تھا
03:29اور امید شام کا قابل اعتماد
03:32قابل اعتماد تھا جو اس کے ساتھ ایسا کیا
03:36مجھے خبر ملی تھی
03:40تو میرے لئے بہت بڑا صدمہ تھا
03:44جب شام سے فرار ہوئے
03:46تو زندگی گزارنے کے لئے بھیڑ بکریاں چرانے کا انتخاب کیا
03:51اور شناخت چھوپانے کے لئے خود کو دیہاتی بتانے لگے
03:55ہر وقت ہمیں سپائیوں کا خوف رہتا تھا
03:58جو خلیفہ کے حکم پر دن رات میرے باپ کی کھوچ میں تھے
04:02کوفہ جانے کا فیصلہ کیوں کیا؟
04:05اس سے پہلے کہ کوفہ کے لئے روانہ ہوتا
04:08ابن سبیق کا ذکر کیا
04:10دشاہ نے کاتے بیعظم مجھے دیا
04:13اور کہا کہ اس کے پاس بہت عام امانت ہے
04:15امانت لوٹانے کے لئے آج کا دن اچھا نہیں
04:28والد کی موت کے بعد میں
04:34کوفہ کی طرف گیا
04:36ابن سبیق کی تلاش میں
04:38وہاں سنا کہ وہ جنگ کے لئے کربلا آیا ہے
04:42اس کی موت کی ڈر سے امانت لینے یہاں آ گیا
04:46اب یہاں پر ہوں
04:47مجھے یقین ہے کہ تمہارے باپ کا امانت دار اگر آیا بھی ہوگا
04:53تو اب تک بھاگ چکا ہوگا
04:55کہاں؟
04:56نہیں جانتا
04:58تو کیا تم اس کے شاگرد نہیں رہے؟
05:01پانا دے رہے ہو
05:02بھاگ جانا بزدلوں کا کام ہے
05:06میرا باپ بزدل نہیں تھا
05:08وہ اپنے عقیدے کی خاطر بھاگا
05:11تم جانتے ہی کیا ہو اس کے بارے میں
05:13میری زندگی اس کی وجود اور اس کی نگاہ پر منصر تھی
05:19اس کا مجھ پر سایا میرے دل کے سکون کا باعث تھا
05:21خون کا باعث تھا
05:22میرا سب کچھ ہی مجھ سے چین لیا
05:25نہ جانے
05:35وہ کون حرام خور تھا جس نے امیر شام کے سامنے راز واش کر دیا
05:42کون سا راز؟
05:46وہی جس سے پورا شام اس کے خون کا پیاسہ ہو گیا
05:50اس کے بارے میں کیا جانتے ہو؟
05:54مشکل ہے
05:56دل کسی اور طرف ہو اور قلم کسی اور طرف
06:02جان گیا تھا کہ
06:04اس کا دل اولاد علی کی طرف ہے
06:08نہ جانے کب اور کیسے
06:11وہ امیر شام کو چھوڑ کر
06:14علی کا بیروکار بن گیا
06:16بہرے ہو مگر اسے تو نہیں
06:20وہ بیچارہ مر جائے گا
06:22مانا تمہارے کان نہیں سنتے
06:24مگر آنکھیں تو دیکھتی ہیں نا وہ بھوک سے مر جائے گا
06:26کیا ہوا ہے؟
06:28میں نے کہا کچھ کھانے کو دوں
06:30شاید اس حسین کے جانے سال میں کچھ حمت آ جائے
06:32حسین کے طرف دار ہو؟
06:34کیا لشکر اکٹھا کیا ہے ابن زیاد نے؟
06:36اگر اس کی طرف دار ہوتی تو اس کے دشمنوں کی خدمت گزار ڈا ہوتی
06:42اس کی دیکھ بھال نہیں کرنے دے گا
06:44سنا ہے ابن زیاد کی طرف سے آیا ہوں
06:50تم میری باتوں کو بھول جاؤ
06:52جو بھی کہا تم ایک چروہ سمجھ کر کہا
06:54اب جو پھیڑیے کی گھال پہلی ہے تم نے
06:56تو جان لو میں بھی تمہاری ہم عقیدہ ہوں
06:58اپنے لیے نئی مصیبت کھڑی نہ کرو
07:01مصیبتیں تو آپ کے یہاں سے ہی جنم لیتی ہیں
07:04اگر اس نے میری طرف داری کے بارے میں کچھ کہا
07:06تو گواہی دے آپ میں خود کہہ رہی ہوں کہ حسین کے ساتھ نہیں ہوں میں
07:10ادھر دو مجھے تمہاری ماں تمہارے خمیر ہوئے
07:17اے اللہ شفا تیرے ہاتھ میں ہے تجھے اس سے چاہتا ہے شفا دیتا ہے
07:21تم اپنے باپ جیسے دکھتے ہو
07:34چہرہ اور آواز ہو بہور جیسی ہے
07:39جب سے میں نے سنا ہے کہ چرواہے ہو تمہاری دانائی کی وجہ سے مجھے یقین نہیں آیا
07:47وہ سمندر تھا اور میں صاحب
07:49اس کے علم کی موجیں مجھ تک پہنچیں ہیں
07:52میرا اندازہ تھا کہ اس کا یہ علم اور یقین
07:56اس کے بیٹے کو پیروکار حسین بنائے گا
07:59فیلحال تو اس کا شاگیت خلیفہ کی نوکری کر رہا ہے
08:03یہ ترخ کلامی بھی کیا کاتب آزم سے وراثت میں ملی ہے
08:09مجھے سکایا ہے کہ فضول بات کا جواب ضرور دوں
08:12حسین کی ہمراہی فضول بات ہے
08:15جب تو میں میری ذات زندگی کا علم ہی نہیں ہے تو ہاں
08:20وہ لوگ
08:21اپنی زندگی کا ظاہر اور باطن سب ایک کر چکے
08:27میری ماں کی ساسیں میری وجود کے ساتھ جڑی ہے
08:33تو پھر تم یہاں کیوں ہو
08:36امانت کیلئے جو ابن سب ایک کے پاس ہیں
08:40اسی سے میں اپنی ماں کیلئے کچھ خرپاؤں گا
08:43وہ امانت سکے ہیں
08:45یقیناً
08:47جاتے ہوئے ان سکوں کو میری ماں کے مصارف زندگی قرار دیا
08:51اس بوڑی اور بیمار کا علاج اس کے بغیر ممکن ہے
08:58تم میں اپنے باپ والی بات نہیں
09:00اس نے ایمان کی خاطر اپنی جان کی پرواہ نہیں کی
09:12میرا اور میری ماں کا اسی ایمان کی وجہ سے آج یہ حال ہے
09:16نہیں چاہتا کہ اس جیسا بنو اور میری ماں بے سہارا ہو جائے
09:20تمہارے باپ نے علی کو نہیں گوایا
09:23علی کی محبت میں نے اپنے باپ سے ہی لی ہے
09:32میرا دل مسترب ہے کہ ان بدکاروں نے حسین کا راستہ روگا
09:36میرے لبوں پر ان کی فتح کی دعا ہے
09:39لیکن تمہارے ہاتھ باپ کی امانت واپس لینے میں
09:42کم سے کم حسین کے دشمنوں کے لیے کام نہیں کرتا میں
09:50کاتبوں کے خیمے میں بیٹھا ہوں تاکہ حسین کی آواز کو
09:56آنے والی نسلوں تک پہنچاؤں بغیر کسی کمی بیشی گی
10:00لگتا ہے کہ یہ جنگ قیامت تک جاری رہے گی
10:04میری بات یاد رکھو ماشوق جب مدد کیلئے پکارا کرتا ہے
10:08عاشق کھڑے ہو کر تماشا نہیں دیکھتا
10:12کب کہاں میں عاشق ہوں اور حسین میرے ماشوق
10:19حجت تمام ہو گئی ابو نوان
10:23میرا باپ کہا کرتا تھا کہ علی ابن ابی طالب
10:25ہر جنگ سے پہلے حجت تمام کیا کرتے تھے
10:29پھر کسی کے لیے بیچ کا راستہ نہیں بچتا تھا
10:31زندگی دشمن علی سے مانگیاں اور دل کو علی سے جوڑیں
10:34یا علی کے خلاف
10:37یا علی کے ساتھ
10:39ہر کسی کا وظیفہ اس کی استطاعت کے مطابق ہے
10:43اگر
10:46اگر میرا ہاتھ سالم ہوتا تو
10:49اس مسئبت گاہ میں چل پھر نہ رہا ہوتا
10:54میں استطاعت نہیں رکھتا
10:56نہ تو میرے ہاتھ میں تلوار اٹھانے کی طاقت ہے
11:00نہ کلم
11:01بچکانہ سی دلیل ہے
11:05جب حق کو پہچان لیا
11:08تو اپنی جان کو حق کی ڈھال بنا دینا چاہیے
11:12باقی سب قادر مطلق کے حوالے
11:16اور تم خود
11:18حق نے میرے لئے ماں کا انتخاب کیا
11:21قادر مطلق
11:23تمہاری ماں کی جان کی حفاظت نہیں کر سکتا
11:28فلحال مجھے باپ کی وراثت اس تک پہنچانی ہے
11:32مجھ میں اور تم میں کوئی فرق نہیں
11:35ہم وہی تھے جو دعا کرتے تھے کہ اے کاش حسین
11:39یزید کے ہاتھ پر بیعت کر لے تاکہ
11:43ہمیں اس طرح کے سخت انتحان کا سامنا نہ کرنا پڑے
11:49رک جاؤ
11:51کہاں جا رہے ہو
11:53ابن سبیق کو ڈھونڈنے میدان میں جا رہا ہوں
11:57سبر کرو سبر
11:59تم خود تو
12:00کسی صورتوں سے ڈھونڈنے میدان میں نہیں جا سکتے
12:04خلیفہ کو
12:07تمہارے خاندان سے یہ دشمنی
12:11براست میں ملی ہے
12:12ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھا رہا ہوں
12:16میرے جیسے بہت ہیں اس لشکر میں جو تمہارے چہرے کے خد و خال سے
12:22تمہارے نصب کو
12:24یقیناً پہچان لیں گے
12:27سوار ابھی تک یہی ہے
12:31سنتہ عمر ابن سعید نے اسے اپنے خیمے میں بلوایا ہے
12:35جنگ کی کیا خبر ہے
12:42گرمی خون اور تلوار
12:44ایک قاسد حسین کی طرف سے آیا
12:50اور نماز کی محلت مانگی
12:52محلت ملی
12:55تیہ ہوا ہے
12:58کچھ دیر کے لیے جنگ روکی جائے
13:01میرا خیال ہے کہ حسین کو نماز کی محلت نہیں ملے گی
13:07دونوں مسلمان ہیں
13:08شام سے آنے والا لشکر
13:26علی اور اولاد علی کو بے دین سمجھتا ہے
13:30انہوں نے خلیفہ مرہوم کے اسلام میں آنکھیں کھولی ہیں
13:36علی پر لا نتان ان کا ورد زبان ہے
13:41لشکر میں اس بات پر بحث شروع ہوئی ہے کہ
13:44حسین کی نماز سے شامیوں کے دل
13:47متززل نہ ہو جائیں
13:48صحیح کہتے تھے
13:51نماز کی اجازت نہیں دینی چاہیے تھی
13:53جہاد میں سہولتیں نہیں دی جاتی
13:57بس حملہ کرو اور فتح کرو
14:00کیا فتح کرنا ہے
14:02غارت چھدہ ایمان کو اور اس خون کو جو خلیفہ پر حملہ آور ہوا
14:09فتح خون کے لیے جہاد کی نہیں
14:13بلکہ سنگدلی اور حوص کی نظر چاہیے
14:16اس طرف جماعت کھڑی ہو رہی ہے
14:19اگر جماعت جتنے لوگ رہ گئے ہوں
14:21فجر کی جماعت سے تو کم ہی ہیں
14:25کیونکہ باقی لوگ خیمے میں کھٹے ہیں
14:30لاشوں کے خیمے کا کہہ رہے ہو
14:34حسین نے ابباس کے ساتھ مل کر
14:36تمام لاشیں میدان سے اٹھا لی
14:39سب کے سب ایک خیمے میں لے آئے
14:41ابباس میدان میں آیا
14:43کئی بار
14:44وہ محاصرہ توڑ کر لاشوں کو واپس لایا
14:49لیکن ابھی تک جنگ کے لیے میدان میں نہیں آیا
14:53پھر بھی تھوڑے لوگ نہیں مرے ہمارے لشکر کے
14:56یقیناً حسین نے ابھی تک
14:59اسے جنگ کی اجازت نہیں دی
15:01ابھی تک بنی حاشم میں سے کوئی بھی
15:03جنگ کے میدان میں نہیں اترا ہے
15:06اللہ وکم
15:10سبحان رب العظیم
15:13و بحمد
15:14تم نے تو کہا تھا کہ نماز کی محلت دی تھی
15:19ہاں دی تھی
15:24پھر وہ لوگ اس قدر تیر کیوں برسا رہے ہیں
15:27نماز نہیں پڑھنے دی
15:30انہوں نے اپنی چانے ایک قربان کر دی
15:44صرف اس لیے دا کہ ان کی امام نماز پڑھ لے
15:47تیروں کو اپنے سینوں پر لیتے ہیں
15:50تاکہ حسین کو کوئی تین نہ لگے
15:52تحریح گواہ ہے کہ کسی کو ایسے اصحاب نہیں ملے
15:56جس طرح سے یہ اپنے امام کی حفاظت کر رہے ہیں
16:00ایسا تو ہم نے غزوات پیغمبر میں بھی نہیں سنا
16:05کہ آتا ہوا تیر دیکھیں اور خود سامنے آ جائیں
16:09میں نے اپنی زندگی میں کوئی بھی جنگ
16:10اتنی ظالمانہ اور خیر مسابی نہیں دیکھی
16:12نماز کی محلت دینا جنگ کے قانون میں نہیں
16:16لشکر اسلام نے کوئی غلطی نہیں کی
16:19وعدہ خلافی بھی جنگ کا قانون نہیں
16:21جب سردار نے نماز کی محلت دی تھی
16:23اس کا مطلب جنگ نے وفا
16:25مطلب تیروں کو بھی ترکش میں رہنا ہے
16:27نہ تم جنگی قانون اور حکمت عملی سے واقف ہونا میں
16:29میں ایک کاتب ہوں اور تم بھی
16:31تم یقیناً چروائے ہونا
16:34وعدہ خلافی کو سب جانتے ہیں
16:36سردار نے غلطی کی
16:39یہ دین کے دشمن
16:43نماز کے بارے میں کیا جانتے ہیں
16:47یہ ملون لوگ ابن ملجن کی قوم ہیں
16:53عبادت میں وار کرنا ان کی آدھت ہا ہے
16:59تمہاری آواز ابو شجا تک پہنچ گئی تو وہ قیامت برپا کر دے گا
17:04اپنی زبان سبھال کر بولو
17:07ملون تم ہو
17:09نہ کہ خلیفہ کے سپائی
17:11میری قیامت تو اس طرف ہے
17:20اپنے امام کی نسرت کے قابل نہیں تھا میں
17:30جو مجھے قید کر لیا گیا
17:33اللہ مجھے موت دے دے
17:38یا اللہ مجھے موت دے دے
17:44میں اپنے مولا کو بے آرومدگار نہیں دیکھ سکتا
17:48اللہ کی تم سب لوگوں پر لانت ہو
17:56جو مالک کی بے کسی کا تماشا دیکھ رہے ہیں
18:01تمہاری لانت تمہارے اپنے ہی ساتھیوں پر پلٹے گی
18:06فکر مت کرو ان سب کے ناموں کو مرنے والوں کی فیرس میں لکھوں گا
18:11لانت ہو تم پر
18:15اللہ کی لانت ہو تم پر اور میرے چچا زادوں پر
18:21جنہوں نے مجھے اس سے
18:23اپنا مو بند رکھو
18:25کیوں مار رہے ہو اس نے ہمارا کیا بگاڑا ہے
18:29اس کی زبان پر لانتان کا وردہ نہیں سنا
18:31اب مارا کو کہیں دیکھو تو اسے یہاں بھی دینا
18:35ابھی تک آپ تک خبر نہیں پہنچی
18:40کیا ہوا
18:41کیا کہہ رہے ہو ابو عزیز
18:49زہر کے وقت مجھے خبر ملی
18:52اسے کس نے میدان جنگ کی طرف بھیجا
18:55اس کی لاش وہاں مٹی کے ٹیلے کے پیچھے سے ملی ہے
19:00تمہیں لگتا ہے میں نے ابن زیاد کے جاسوس سے اونچی آواز میں بات کی ہے
19:08میں نہیں جانتا
19:11حسین کی طرف داری کا مقصد ہمیں آزمانہ تھا ایسے ہی ہے
19:17امیر کے جاسوسوں کا طریقہ اے وارداد کچھ بھی ہو سکتا ہے سمجھے یا نہیں
19:24اگر میں نے آواز اونچی کی یا تلخ بولا تو
19:29وساطت کیجئے گا
19:32زیادہ مت سوچو
19:33جاؤ اور اپنا کام انجام دو
19:36بے خوفی سے حسین کا دفاع کرنا تمہیں کسی مشکل میں نہ ڈال دی
19:58امارا کی موت کا صدمہ ہے
20:01برا آدمی نہیں تھا وہ
20:04سککوں کی چمک نے اس کی عقل پر پرتہ ڈال دیا تھا
20:09موسیقی
20:29تم تیگ تو ہو
20:30موسیقی
20:38میں نے امارا کو آخری بار تمہارے ساتھ خیمے سے باہر جاتے دیکھا تھا
20:44جب تم واپس آئے تو بازو پر خون کا نشان تھا اور دل میں ازدراب
20:52اور اب
20:55امارا کی موت کی خبر ملی ہے
20:58تم نے یہ کیا کیا کاتب آزم کے فرزند
21:02وہ چلا چلا کر سب کو بتا رہا تھا
21:08تمہیں پہچان لیا
21:16نشانِ قاتب آزم دیکھ لیا تھا
21:19میری بات کا یقین کرو
21:22اس کے قتل کا ارادہ نہیں رکھتا تھا
21:24خاموش نہیں ہو رہا تھا
21:26خنجڑ نکالا اور مجھ پر حملہ کر دیا میں اور کیا کرتا
21:29اپنے جرم کا ڈھنڈورہ مت پیٹو
21:33امارا کی قاتل کی تلاش میں ہے
21:36نہیں جانتا
21:37کہاں پھینکا ہے اسے
21:40اسی ٹیلے کے پیچھے جس طرف اس نے شارع کیا تھا
21:43مجھے یقین ہے کہ ان کی نظر میں
21:47اس خیمے کے سب ہی لوگ
21:50مشکوک ہیں
21:52تو اب کیا کروں میں
21:55ہو سکے تو جنگ کی افرا تفری میں ہی
21:57یہاں سے بھاگ جاؤ
22:00پھر اپنے سبیخ
22:02اگر یہاں رکے تو
22:05نہ تو سکھے مات تک پہنچیں گے اور نہ ہی اس کا فرزند
22:09اگر میں چلا گیا تو
22:12باپ کی فراست سے ہاتھ دو بیٹھوں گا
22:15نشانِ قاتل بیعظم مجھے دے دو
22:18تمہاری امانت ابن سبیخ سے لے لوں گا
22:22اس وقت جان بچانا زیادہ ضروری ہے
22:26کوئی اور راہِ حل سوچا ہے
22:33اپنی جان بچاؤ اور اپنی ماں کے پاس لوٹ جاؤ
22:39میرے باپ کی امانت میں خیانت نہ کرنا
23:03علی کی محبت کا پہلا درس ہی امانت داری ہے
23:06جو کچھ بھی
23:11میں اپنے سبیخ سے لوں گا
23:15وہ میرے پاس قاتل بیعظم کی امانت رہے گی
23:21بے فکر ہو کر جاؤ جہاں سے
23:24کہاں ملو گے
23:25جنگ ختم ہونے کے دس دن کے بعد
23:29شام کے دار الخلافہ میں پہنچانا
23:34وہاں ابو نومان کو جاننے والے کم نہیں ہیں
23:39ایسے کیوں دیکھ رہے ہو
23:43پہلے ہی کم مشکلات نہیں ہیں تمہاری
23:48تمہارا یہاں رہنا تمہاری مشکلات میں اضافہ کر سکتا ہے
23:53چاو
23:55موسیقی
24:21امارا کی قتل سے اب تک مجھ پر کوئی نظر رکھے ہوئے ہیں
24:27کون ہے وہ
24:28میرے خیال میں اس نے دیکھا ہے
24:33کس کی بات کر رہے ہو
24:35خیمے گرد گرد کھات لگا کر مجھ پر نظر رکھے ہوئے ہیں
24:39میں اسے نہیں جانتا
24:40کوئی سپاہی ہے
24:42ہاں کوئی سپاہی ہے
24:44وہم تو نہیں ہے
24:47میں نے سنا ہے کہ جب کوئی پہلی بار کسی انسان کا خون بہائے تو اسے عجیب و غریب لوگ نظر آتے ہیں
24:55کہیں ایسا ہی تو نہیں
24:57اس سے پہلے بھی اسے دیکھا ہے میں نے
24:59مجھے یقین ہے یہاں سے نکلوں گا تو وہ میرے پیچھے آ جائے گا
25:01کیا کروں رک جاؤں یا چلا جاؤں میں
25:03کیا ہوا
25:07اس نے مجھے دیکھ لیا
25:09مجھے دیکھ لیا
25:11کوئی کام ٹھیک سے انجام دے سکتے ہو یا نہیں
25:14وہ فرار ہونا چاہتا ہے
25:15کس سے
25:17امارہ کی لاش ملنے کی خبر اس تک پہنچ گئی ہے
25:21لاش ملتے ہی ہے کیا
25:23کسی سپاہی کو وہاں سے گزرتے ہوئے لاش ملی ہے
25:25ہانیا
25:27آ رہی ہوں
25:31کیا آپ بھی نظر رکھوں اس پر
25:33مجھے یہ جاننا ہے کہ وہ کون ہے اور کیا چاہتا ہے
25:35مجھے یہ جاننا ہے کہ وہ کون ہے اور کیا چاہتا ہے
25:37مجھے
25:47مجھے
25:49یہ زخمیوں کا خیمہ نہیں ہے
26:03سردار کا حکم ہے
26:05سردار کا حکم ہے
26:07سردار کا حکم ہے
26:09یا ابو شجا کا جذبہ خدمت
26:15یہ جناب ابن قرزہ ہے اور یہ لشکر کے سرداروں میں سے ہیں
26:19مجھے
26:25مجھے
26:27مجھے
26:29مجھے
26:31مجھے
26:35مجھے
26:37مجھے
26:39مجھے
26:41وہ کاتبوں کے خیمے میں اس کا زخم بہت گہرا ہے
26:45وہاں پر کیوں
26:47اپنا مو بند رکھا اور جلدی آؤ
26:53نمازیوں پر تیر برسانے کا حکم تم نے دیا تھا
26:57کونسی نماز جل لوگوں کو دھوکہ دینے کے لیے پڑی
27:01سردار لشکر کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہا تھا
27:03حسین کا فریب سپائیوں کو متزلزل کر رہا تھا
27:17تمہارا نام مارے جانے والوں میں درج ہے
27:25اس کا نام لکھا ہے
27:30بھائی سے شرم ہے یہ نام
27:33میں نے ایک بھائی تھا عمرو
27:39عمرو ابن قرضہ
27:43ملکل سیدھا سادھا انسان تھا
27:49وہ حسین کے فریب میں آ کر
27:53اس کا شہدائے ہو گیا
27:55اور خلیفہ کے دشمن کے لشکر میں شامل ہو گیا
27:58ان میں سے ایک جو حسین کی نماز کی ڈھال بنے
28:01میرا چلائے ہوا تیر بھی
28:05اس کے جسم پر لگا
28:07حسین
28:15حسین
28:17ہم بھائیوں کی درمیان میں آ گیا
28:19فریب دے کر اس کو بھی جاننے بھی بنا دیا
28:25جاننے بھی بنا دیا
28:41میدان میں جا رہا ہوں ابو نمان
28:43جنگ کا دوبارہ آغاز ہوا ہے
28:47اب بانی حاشم میدان میں اتریں گے
28:49پیاس لگی ہے
28:51سب کچھ قلم بند کر لینا
28:53پیاسا ہوں
28:55میں کسی سے کہتا ہوں کہ پانی لے آئے
28:59میں کسی سے کہتا ہوں کہ پانی لے آئے
29:01ابو نمان
29:09میرے بھائی کا نام وہاں سے پٹ آ سکتے ہو
29:13بائید ہے کہ یہ تمہاری شرمندگی کا باعث بنیں
29:17ہمارا کام یہ ہے کہ حقیقت تحریر کریں
29:21نہ کہ مسئلے حد
29:23چھوڑ دو اسے
29:24اسے پانی کیوں پلا رہی ہو
29:25نہیں دیکھ رہے ہیں کہ وہ قیدی ہے
29:27قیدی ہے تو
29:28اتنی زخموں کے بعد اس میں خون ہی نہیں رہا
29:30تمہارا اس سے کوئی سروکار نہیں ہے
29:32جناب ابن قرزہ کے زخم سے خون جاری ہے
29:34پہلے انہیں دیکھو پھر واپس جاؤ
29:41امیر نے سوار کو اپنے خیمے میں بولایا ہے
29:43کاش مجھے اس کی جان پینے دیتے
29:46اور اس کا سر میں
29:48امیر کی خدمت میں لے جاتا
29:50جناب امیر نے اسے امان دی ہے
29:53خدا کی خاطر اسے زبا کر دو
29:57ہم کے رہ جنگ کی اس افرہ تفریح ہے
30:00کوئی فرمان پورا نہ کیا جائے
30:02میں ایک سپاہی ہوں اور آپ جہاد کرنے کے لیے یہاں پر آئے
30:05افرہ تفریح تو دور کی بات
30:07سورہ اسرافیل بھی پھوکا جائے
30:08تب ہی امیر کی نافرمانی نہیں کر سکتا
30:11نزاکت سے کام مت دو
30:17تیر کو کھچو
30:20حسین کے لشکر میں کوئی تیر انداز بچا ہے
30:24قصور
30:26ابن صدیق کا تھا
30:31اگر وہ غلطی نہ کرتا تو
30:37میرا دھیان میدان سے ناٹھتا
30:40اور میرے پہلوں میں تیر نہ لگتا
30:46اب میں اس تیر کی وجہ سے زخمی پر ہوں
30:54ابن سبیغ کوفی
30:56کیا پتہ وہ حرام خور کہاں سے آیا تھا
31:01وہ چاہتا تھا
31:04چاہتا تھا
31:06کہ نماز کے بعد
31:08لشکر کے
31:10سرداروں پر
31:14عاملہ کر دے اور
31:16لشکر اسلام کی طاقت کو
31:20نقصان پہنچا ہے
31:23کر پایا؟
31:25اس سے پہلے
31:27کہ وہ اپنے اس
31:30باطل منصوبے کو شروع کرتا
31:34اسے مار ڈالا
31:44اے لڑکی میں نے تمہارا کیا پکاڑا ہے؟
31:55موسیقی
32:02
|
Up next
25:52
32:12
Recommended
0:46
2:11
2:55
11:13
1:00
2:50