Mehfil e Hamd o Naat | Dar e Shan e Siddique e Akbar RA
Watch More ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XicqF-Vkld3OxBtbb6Dr1fsk
#MehfileHamdoNaat #HazratAbuBakarSiddique #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Watch More ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XicqF-Vkld3OxBtbb6Dr1fsk
#MehfileHamdoNaat #HazratAbuBakarSiddique #aryqtv
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00. . . .
00:30رفیقِ مصطفی صدیقِ اکبر
00:34علمدارِ وفا صدیقِ اکبر
00:37علمدارِ وفا صدیقِ اکبر
00:41فقط درکار ہے تیری نظر کو
00:44فقط درکار ہے تیری نظر کو
00:48اگر میں یہ شامل نہیں کروں گا تو یہ مصرم کمل نہیں ہوگا
00:52کہ سیدنا صدیقِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ نو سے
00:54کسی نے پوچھا کہ آپ کو محبوب چیزیں کیا ہیں
00:57کیا چیزیں مرغوب ہیں آپ فرماتے ہیں
01:01کہ مجھے یہ چیزیں محبوب ہیں
01:03کہ میں سرکار علیہ السلام کے چہرہِ اقدس کو دیکھتا رہوں
01:07اے یہ سبحان اللہ
01:09آپ فرماتے ہیں کہ مجھے یہ محبوب ہے
01:12کہ میں سرکار کی مجلس میں بیٹھا رہوں
01:15اور آپ فرماتے ہیں مجھے یہ بات بھی محبوب ہے
01:18کہ سرکار حکم فرماتے رہے
01:21اور آپ کے حکم کی تعمیل میں میں اپنا مال قربان کرتا رہوں
01:26فقد درکار ہے تیری نظر کو
01:28فقد درکار ہے تیری نظر کو
01:32رخ خیر الورا صدیق اکبر
01:35رخ خیر الورا صدیق اکبر
01:38رفیق مصطفی صدیق اکبر
01:42علم دار وفا صدیق اکبر
01:45ممتاز معروف محقق
01:47ممتاز معروف علم دین
01:49استاذ العلماء
01:51حضرت علامہ مفتی
01:52محمد عمر صاحب سے جزارش کروں گا
01:54کہ آج کی محفل کی مسبت سے
01:57اور حوالے سے
01:58اپنے موائز حسنہ سے
01:59ہمارے راب کے قلوب و اعزان کو
02:02منور فرمائیں
02:03الحمدللہ رب العالمین
02:07ولا قبط للمتقین
02:10والصلاة والسلام
02:12علی سکد المرسلین
02:14اما بات
02:16فاعوذ باللہ من الشیطان الرجیم
02:19بسم اللہ الرحمن الرحیم
02:24والذی جاء بالسدق
02:28وصدق به
02:29سبحان اللہ صبر
02:30اولئیک هم المتقون
02:34سبحان اللہ صبر
02:36صدق الله ومولانا
02:38العظیم
02:39وصدق رسوله النبی
02:42الكریم
02:43اِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ
02:47يُسْلُّونَ عَلَى النَّبِي
02:49يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا صَدُّوا عَلَيْهِ وَسَلِّمُوا تَسْلِيمًا
02:55اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى سَكِّرِنَا وَمَلَانَا مُحْمَدٍ
02:59وَعَلَى آلِ سَكِّرِنَا وَمَوْلَانَا وَمَقْوَانَا وَمَلْجَانَا مُحْمَدٍ
03:07وَبَارِكَ وَسَلِّمْ عَلَيْهِ
03:09حمد و صلات کے بعد
03:12واجب الاحترام دوستوں بزرگوں
03:16سب سے پہلے اللہ رب العزت کا شکر ادا کرتے ہیں
03:21کہ جس پاک پروردگار نے ہمیں اپنے ذکر و فکر کی
03:27عبادت و بندگی کی
03:30اور اپنے نیک اور پیارے بندوں کا ذکر خیر کرنے کی توفیق عطا فرمائی
03:37الحمدللہ
03:41آج کی یہ محفل
03:44اے آر وائی کیو ٹی وی کے اشتراک سے
03:49جناب محترم سحیل شم صاحب
03:55نے منعقد فرمائی ہے
03:58اللہ تبارک و تعالی
04:00اے آر وائی کے مالکان حاجی عبد الرعوز صاحب
04:06اور محترم سحیل شمس بھائی
04:10کہ اس سعی کو اپنی بارگاہ میں قبول و منظور فرمائے
04:15الحمدللہ یہ محفل ایک سلسلہ ہے
04:19جس سلسلے کی آج چوتھی محفل ہے
04:23اور ما شاء اللہ بھائی آمیر فیالی صاحب
04:27سحیل بھائی کی سرپرستی میں
04:29اس محفل کے سلسلے کو لے کر چل رہے ہیں
04:32جو آگے مزید چاری و ساری ہے
04:35جس محبت کے ساتھ خلوص کے ساتھ
04:40صحابہ اکرام کا
04:42اولیاء اکرام کا
04:43بالخصوص سیدنا ابو بکر
04:47ستیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا ذکر کیا جا رہا ہے
04:51یقیناً یہ ذکر
04:53عبادت میں شمار ہوتا ہے
04:55حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
04:59صحابہ اکرام کے ساتھ بیٹھے تھے
05:03اور آپ نے یہ فرمایا کہ
05:05رحم اللہ علیہ ابی بکر
05:08زوجنی ابنتہو وحملنی الہ دار الحجرتی
05:15واعتق مالہو وعتق بلال انمالہی
05:22حضور نے فرمایا کہ
05:24اللہ تبارک و تعالیٰ
05:26ابو بکر پر رحم فرمائے
05:28کہ اس نے اپنی بیٹی کی شادی مجھ سے کی
05:31اللہ تعالیٰ ابو بکر پر رحم فرمائے
05:35کہ حجرت کی رات
05:37اس نے اپنے کندھوں پر مجھے سوار کیا
05:39سبحان اللہ
05:40اللہ تعالیٰ ابو بکر پر رحم فرمائے
05:44کہ اس کے مال سے بلال آزاد ہوا
05:48تو آپ دیکھیں کہ خود نبی کریم علیہ السلام کی
05:52یہ سنت کے آپ حضرت ابو بکر صدیق کے فضائل
05:56صحابہ کے درمیان بیان فرماتے ہیں
06:00سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ
06:04وہ عظیم ہستی ہیں
06:06کہ جو رفیق اول بھی ہیں آخر بھی ہیں
06:10یہ وہ عظیم ہستی ہیں
06:13کہ جن کو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
06:17صحبت اور سنگت اور معیت کا
06:19بے پناہ اور سب سے زیادہ شرف حاصل ہوا
06:23کہنے سبحان اللہ
06:24حضرت ابو بکر صدیق کے بارے میں
06:28مولا کائنات فرماتے ہیں
06:31کہ
06:31خدا کی قسم اسلام کے دامن میں
06:47ابو بکر سے زیادہ کوئی پاقیزہ
06:52کوئی متقی اور کوئی افضل ترین نہیں آیا ہے
06:56یہ مولا کائنات کا فرمان ہے
07:00تو الحمدللہ ہم بڑے خوش نصیب ہیں
07:03کہ ایسی ہستی کا ذکر کرنے کے لیے جمع ہوئے ہیں
07:07میں نے اسی زمن میں قرآن پاک کی ایک آیت تلاوت کی
07:11جس میں اللہ رب العصد نے فرمایا
07:14وَاللَّذِي جَعَبِ السِّدْقِ
07:16وَسْتَّقَ بِهِ أُلَائِكَهُمُ الْمُتَّقُونَ
07:21وہ ذات کے جو صدق لے کر آئی
07:26اور وہ جس نے اس کی تصدیق کی
07:29فرما یہی لوگ متقی ہیں
07:33صدق لانے والی ذات آقاِ کائنات تاجدارِ مدینہ
07:41حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ہستی ہے
07:45آپ صادق الامین ہیں
07:48اور جو کچھ لے کر آ رہے ہیں
07:51وہ قرآن حکیم ہے
07:53جس کو کہا گیا
07:54وَسْتَّقِ
07:57جو سچائی لے کر آیا
07:59تو وہ سچائی
08:02وہ الٹیمیٹ ریالیٹی
08:03قرآن حکیم ہے
08:05اور فرمایا کہ جنوں نے اس کی تصدیق کی
08:09وَسَتَّقَ بِهِ
08:12تمام مفسرین کہتے ہیں
08:14کہ اس آیت کا اولین اطلاق
08:17حضرتِ ابو بکر صدیق پر ہوتا ہے
08:20کہ انہوں نے
08:21جس انداز سے تصدیق کی
08:24قرآن پاک اور پیغمبر علیہ السلام کی
08:26باقی اس کے بعد
08:28تمام پر اس آیت کا اطلاق ہوتا ہے
08:30قیامت تک
08:31جو اس پر ایمان لانے والے ہیں
08:33اور یہ آیت
08:36شانِ صدیقِ اکبر کے حبادے سے پیش کی جاتی ہے
08:40حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
08:43کہ میں نے جس کسی کو بھی اسلام پیش کیا
08:45اس نے کچھ نہ کچھ پسو پیش کیا
08:49کچھ نہ کچھ تعمل سے کام دیا
08:52سوائے ابو بکر کے
08:54کہ جب میں نے اسے اسلام پیش کیا
08:57بغیر تاخیر کے
08:59بغیر پیلو کال اور پسو پیش کے
09:02بلا کسی تعمل کے اس نے اسلام کو قبول کر لیا
09:06یہ حضرت ابو بکر صدیق کا معاملہ تھا
09:11اور ظاہر سی بات ہے کہ
09:13حضرت ابو بکر صدیق ہوں یا مولا کائنات ہوں
09:16حالی حضرت فرماتے ہیں کہ اسلام کے دامن میں یہ وہ دو ہزتیاں ہیں
09:20کہ جن پر جاہلیت کا کوئی اثر نہ پڑا
09:25نہ زمانہ جاہلیت میں جس طرح بتوں کی پوجا کی جاتی تھی
09:30انہوں نے پوجا کی
09:32نہ شراب کو ہاتھ لگایا
09:34نہ کسی حرام کام کی طرف پڑے
09:37تو در حقیقت اسلام تو یہ پہلے لا چکے تھے
09:42جب آقا نے دعوت دی
09:43تو اس وقت اظہار کیا اور اعلان کیا تھا
09:46مجھے اس پر حضرت ابو بکر صدیق کے بچپن کا واقعہ یاد آتا ہے
09:53آپ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ
09:55میرے بابا جان مجھے بدھ خانے میں لے گئے
09:58ابو کحافہ
09:58جب وہ بدھ خانے لے گئے
10:01تو مجھے وہاں پہ لے جا کر
10:03مجھے تعرف کروایا ان کا
10:05کہ حالی ہی آلیہتک شم العوالی
10:09وخلانی وزہبا فعبد
10:12کہنے لگے کہ یہ تمہارے معزز خدا ہیں
10:16اور بہت ہی عزت والے ہیں
10:19پھر انہوں نے مجھے وہاں پہ تنہا چھوڑ دیا
10:23مجھے کہا کہ ان کی عبادت کرو اور خود چلے گئے
10:25سیدنا ابو بکر صدیق کہتے ہیں کہ
10:29فَدَنَوْتُ مِنَ السَّنَمِي
10:31میں ان بتوں کے آگے گیا
10:33ان کے قریب گیا
10:35وَقُلْتُمْ اِنِّي جَائِعُنْ فَتْعِمْنِي
10:39فَلَا يُجِبُنِي
10:41میں نے ان سے کہا کہ میں بھوکا ہوں
10:43مجھے کھانا کے لاؤ
10:44مگر بتوں نے مجھے جواب نہ دیا
10:47میں نے پھر کہا
10:49قُلْتُوْ اِنِّي عَارُنْ
10:51میں بنا کپڑے کے ہوں
10:53میرے پاس کپڑے نہیں
10:55فَقْسِنِي
10:56مجھے کپڑے پہنا
10:58فَلَا يُجِبُنِي
10:59تو ان بتوں نے مجھے کوئی جواب نہ دیا
11:03حضرت ابو بکر صدیق کہتے ہیں
11:05فَأَلْقَيْتُ عَلَى السَّخَرَةِ
11:08میں نے رکھ کے بت کو ایک چاٹا دیا
11:10وہ موہ کے بل گر گیا
11:11تو آپ دیکھو
11:14کہ جن کے بچپن کا یہ عالم ہو
11:16کہ بچپن میں جو بت چکن ہو
11:18تو بڑے ہونے کے بعد
11:20ان کی نیکیوں کا
11:21عبادت کا
11:22بندگی کا
11:23عالم کیا ہوگا
11:25حضرت ابو کحافہ کہتے ہیں
11:27میں گھر گیا
11:27جب بتوں کا یہ حال دیکھا
11:30تو میں نے
11:31اپنی زوجہ سے کہا
11:33دیکھو تمہارے بیٹے نے کیا کیا
11:35انہوں نے پوچھا کیا کیا
11:36کہنے لگی
11:37انہوں نے بتوں کو گرا دیا
11:39توڑ دیا
11:40تو وہ عرض کرنے لگی
11:42کہ آپ کو اب پتا چلا
11:43یہ جب میرے پیٹ میں تھا
11:47اور اگر میں بت کے پاس جاتی
11:49تو مجھے جھکنے نہیں دیتا تھا
11:51تمہیں اب پتا چلتا ہے
11:54کہ ابو بکر جو ہے وہ
11:55بتوں سے دور رہتا ہے
11:57تو یہ حضرت ابو بکر ہے
11:59کہ جن کے
12:00بچپن کی یہ شان ہے
12:02ایسے تو نہیں کہتا
12:03عمر فاروق نے
12:04کہ اللہ تعالیٰ ابو بکر پہ
12:06رحم فرمائے
12:07اللہ تعالیٰ ابو بکر پہ رحم فرمائے
12:10اور میرے سارا مال
12:12اور ساری نیکیاں
12:14اللہ تعالیٰ بتالہ لے
12:16کہ مجھے ابو بکر کی
12:17ایک دن کی نیکی اتا ہے
12:19ایسے تو نہیں کہا تھا
12:21آپ کو پتا ہے
12:22عمر فاروق کی نیکیاں کتنی ہیں
12:24حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ انہا
12:28وہ فرماتی ہیں
12:30کہ ایک مرتبہ چاندنی رات تھی
12:32آسمان پہ چاند ستارے چمک رہتے
12:34اور حضور نبی کریم علیہ السلام میرے
12:36زانوں پہ سر رکھ کے آرام فرما رہے تھے
12:39میں نے ستاروں کو دیکھا
12:41اور میں نے حضور کی بارگاہ میں
12:43عرض کی
12:44یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
12:47حَلْ يَكُونُ لِأَحَدٍ مِنَ الْحَسَنَاتِ عَدَدَ نُجُومِ السَّمَائِ
12:53یا رسول اللہ کسی کی نیکیاں
12:57آسمان کے ستاروں کے برابر بھی ہو سکتی ہیں
13:01آسمان کے ستاروں کے برابر
13:04آپ کو بتائیں یہ جو گلیکسی ہے
13:06اس میں کتنے ستارے ہیں
13:08دو بلین
13:10کتنے ہیں
13:11اور یہ جس طرح ایک گلیکسی ہے
13:14ایسی دو بلین اور گلیکسیز ہیں
13:17تو اب آپ اندازہ لگاؤ
13:19کہ آسمان کے ستارے کتنے ہوں گے
13:21ذرا کیلکولیٹ کریں
13:22جب سیدہ آئیشہ نے پوچھا
13:24یہ عرض کی
13:26یا رسول اللہ آسمان کے ستاروں کے برابر بھی
13:30عددہ نجومِ سمائی
13:32کسی کی نیکیاں ہو سکتی ہیں
13:35حضور نے فرمایا نام
13:36اور پھر فرمایا کہ عمر
13:39وہ عمر ہے
13:40جس کی نیکیاں آسمان کے ستاروں کے برابر ہیں
13:44سیدہ آئیشہ رضی اللہ تعالیٰ نہ
13:47عرض کرنے لگی
13:48یا رسول اللہ
13:50اینہ حسنات اب ابی بکر
13:53یا رسول اللہ
13:55میرے بابا ابو بکر بھی نے کیا کہاں ہیں
13:57تو حضور نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا
14:00کہ جمیع الحسنات عمر
14:03کا حسنت واحدت من حسنات ابی بکر
14:09حضور فرماتے ہیں
14:11کہ عمر کی تمام کی تمام نیکیاں
14:14وہ ایک طرف کر لو
14:15ابو بکر کی ایک نیکی کے برابر ہیں
14:18وہ ساری نیکیاں
14:20تو یہ جو عمر کہتے تھے نا
14:23کہ کاش
14:23کہ میری نیکیاں جو ہے
14:25وہ سارا مال اللہ تعالی لے لے
14:27ساری نیکیاں لے لے
14:29اور ابو بکر کے ایک دن کی نیکی کے برابر
14:32وہ دن کون سا تھا
14:33وہ کہتے ہیں وہ دن اور وہ رات
14:35وہ تھی کہ جب
14:36حضرت ابو بکر حضور کے ساتھ
14:39حجرت کے لیے روانہ ہوئے تھے
14:41وہ وقت تھا
14:43وہ مقام تھا
14:46کہ جب
14:46حجرت جیسا نازک مرحلہ
14:49کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
14:51حجرت کے لیے جب نکلتے ہیں
14:53تو حجرت کی اطلاع دینے کے لیے
14:56دوپہر کے وقت
14:57تبتی دھوپ میں
14:58ابو بکر کے پاس جاتے ہیں
14:59اور جا کے بتاتے ہیں
15:01کہ ابو بکر مجھے خدا نے حجرت کی حجازت دے دی ہے
15:09اور روایت میں آتا ہے
15:11کہ جب حضور یہ اطلاع دینے
15:13ابو بکر کے گھر گئے تھے
15:14تو
15:16چادر اوڑ کے گئے تھے
15:18تاکہ کوئی پہچان نہ سکے
15:20یعنی یہ بڑا نازک
15:21بڑا کونفیڈنشل مسئلہ تھا
15:24کسی کو بھی کبھی نہ بتایا
15:26جن کو حجرت کے لیے روانہ کیا
15:27ان کو بھی نہ بتایا
15:29صرف بتایا تو این موقع پہ
15:32ابو بکر کو بتایا
15:33جب ابو بکر نے پوچھا
15:35اصحبت یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
15:37میرے آقا
15:39حجرت میں
15:40آپ کے ساتھ
15:42آپ کا ساتھی کون ہوگا
15:44حضور فرماتے ہیں
15:45ابو بکر تم ہو
15:46تو ابو بکر وجد میں آ جاتے ہیں
15:48پھر اس کے بعد
15:50اونٹنیاں منگواتے ہیں
15:51جو آپ نے پہلے سے خرید کے رکھی دی
15:53آپ کا وجدان جانتا تھا
15:55کہ یہ سعادت
15:56آپ کو ملے گی
15:57اور نبی کریم علیہ السلام کی بارگاہ میں پیش کر دی
16:00ارز کرنے لگے
16:01یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
16:04ہاتین راحلتانی فخز من ہاتین
16:07یا رسول اللہ
16:09یہ دو اونٹنیاں ہیں
16:11جو میں نے حجرت کے لیے پہلے سے خرید لیتی
16:13اب آپ اس میں سے ایک اونٹنی
16:15چن لیجئے
16:16اور ایک
16:17رکھ لیجئے
16:18تو یہ حضرت ابو بکر صدیق کا مقام تھا
16:21جس کے لیے فاروق عظم تمنا کر دیتے
16:23اور آپ کو پتا ہے کہ جس وقت
16:26حضرت ابو بکر صدیق
16:28کے گھر سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
16:32نکلے تھے
16:33تو صرف صدیق کے اکبر نہیں تھے
16:35بلکہ حجرت کے اس معاملے میں
16:38سیدہ آئشہ خانہ تیار کر رہی ہیں
16:40حضرت اسمہ خانے کو باندھ رہی ہیں
16:43پھر دیکھو تو حضرت عبداللہ بن ابی بکر
16:47جو ہے وہ
16:47ساری ساری رات سارا سارا دن مکہ میں گھوم گھوم کر
16:51کفار مکہ کی ساری سازشوں کو دیکھ رہے ہیں
16:56اور رات کو تاخیر سے جا کے
16:58غار سور میں حضور علیہ السلام
17:00اور حضرت ابو بکر کو اطلاع دے رہے ہیں
17:02اور پھر آپ کا غلام حضرت عامر بن فہیرہ
17:05اس کا کام یہ ہے کہ
17:07روزانہ بکریہ چرانے جاتا
17:08اور پھر چپکے سے غار سور کے دھانے پہ
17:11اپنا ریوڑ کھڑا کر دیتا
17:13حضور نبی کریم علیہ السلام اور ابو بکر
17:15تین دن تک ان بکریوں کا دودھ پیتے رہے ہیں
17:18اور واپسی پہ آتے ہوئے پھر وہ نشانات
17:21مٹا دیتے جو حضرت عبداللہ بن
17:23ابی بکر کے تھے وہ جاسوسی
17:25کرنے کے بعد اطلاع دیتے تھے
17:27تاں کہ حضرت ابو بکر اور حضور علیہ السلام
17:29حالات سے آگا رہے
17:31تو ابو بکر وہ تھے جن کا
17:33پورا گھرانہ جھٹا ہوا تھا
17:35اس حجرت کے سفر میں
17:37اور جب غار سور پہ
17:39نبی کریم علیہ السلام پہنچتے ہیں
17:41تو ابو بکر کہتے ہیں یا رسول اللہ
17:43رک جائیے میں پہلے اندر
17:45جا کے دیکھوں گا کہ کہیں کوئی جو ہے وہ
17:47موزی جانور تو نہیں ہے
17:49اگر ہوا تو وہ
17:51مجھے تکلیف دے گا
17:53آپ کو کوئی تکلیف نہ پہنچے
17:55اور پھر حضرت ابو بکر جاتے ہیں
17:57تلاشی لیتے ہیں اور جتنے
17:59سراغ ہوتے ہیں ان کو بند کرتے ہیں
18:01صرف ایک سراغ باقی رہ جاتا ہے
18:03اس پہ اپنا پیر
18:05پیر کی ایڑی رکھ دیتے ہیں
18:07اور پھر عرض کرتے ہیں تقدم یا رسول
18:09اللہ تفضل تشریف
18:11لائیے میرے آقا اب کوئی مسئلہ نہیں ہے
18:13تو آپ دیکھو
18:15تو صحیح ابو بکر
18:16ایک تو حجرت کے لیے
18:19حضرت ابو بکر کا مشتاق ہونا
18:21یعنی ایسی حالت میں
18:24کہ جس حالت میں
18:25پتا ہے کہ کفار جو ہے وہ
18:27قتل کی سازشے کر چکے
18:29منصوبے بنا چکے
18:31ہر طرف پہرے ہیں
18:33اس حالت میں یہ تمنا کرنا
18:35اور اقدام کرنا
18:37اور باقاعدہ خوشی خوشی حضور
18:39ان کے ساتھ سفرِ عجرت پہ چلے جانا
18:42یہ موت کو دعوت دینے سے خود کم نہیں تھا
18:45مگر کیا ہے کہ یہ دعوت
18:47صرف ابو بکر دے سکتے ہیں
18:49صرف ابو بکر دے سکتے ہیں
18:51ابو بکر جو ہے نا ان کا مقام ہے
18:54کہ وہ ہر وقت حضور پر
18:56اپنی جان قربان کرنے کے لیے
18:58تیار رہتے ہیں
18:59مجھے ایک بزرگ کا واقعہ یاد آیا
19:02حضرت ابو بکر شبلی رحمت اللہ علیہ
19:04یہ غوثِ عظم کے دادا پیر ہیں
19:08ان سے کسی نے پوچھا
19:11کہ زکاة کتنی دینی چاہیے
19:13تو انہوں نے پوچھا
19:14کہ تم شریعت کی زکاة پوچھتے ہو
19:17طریقت کی زکاة پوچھتے ہو
19:19یا حقیقت اور عشق کی زکاة پوچھتے ہو
19:21تو کہا یہ شریعت
19:25طریقت اور حقیقت کی زکاة
19:27کون کونسی اور کیا ہے
19:28تو آپ نے فرمایا
19:30کہ شریعت کی یہ ہے
19:31کہ تم سو میں سے ڈھائی پرسنٹ ہو
19:32طریقت کی زکاة یہ ہے
19:36کہ سو میں سے ڈھائی پرسنٹ رکھ لو
19:39اور ستانوے اشاریہ پانچ
19:41صدقہ کر دو
19:44پوچھا کہ طریقت اور حقیقت
19:47اور عشق کی زکاة کونسی ہے
19:49تو فرمایا کہ
19:50حقیقت اور عشق کی زکاة یہ ہے
19:53کہ سو کا سو دے دو
19:54سو کا سو دے دو
19:57پھر شکرانے کے لیے جان بھی قربان کر دو
20:00پوچھا یہ کہاں سے آپ نے
20:02بتایا مسئلہ کہاں سے
20:04کہا یہ ابو بکر سے پتا چلتا ہے
20:06مسئلہ اشق
20:07کیا بات ہے کیا بات ہے
20:08حضرت عائشہ کہتی ہیں
20:10کہ میرے بابا جان جب
20:12حضور علیہ السلام کے ساتھ
20:14اسلام کے لیے شامل ہوئے
20:16تو آپ چالیس ہزار
20:18درم کے مالک تھے
20:20آپ نے ایک ایک کر کے
20:22رسول اللہ کے قدموں پہ نچاور کر دیا
20:24اور صرف مال قربان نہیں کیا
20:26بلکہ اپنی جان بھی
20:28ہتہلی پہ رکھ دی
20:29اور اپنی جان کو بھی نظرانے کے لیے
20:31قربان کرنے کے لیے پیش کر دیا
20:33تو یہ مسئلہ اشق تھا
20:36یہ مسئلہ اشق تھا
20:37کہ ابو بکر
20:38ان کا نکننا حجرت کے لیے
20:41یہ خود ابو بکر
20:43صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی
20:45حضور علیہ السلام سے
20:46جان ساری وفاداری کا
20:49ایک عالی ترین ثبوت تھا
20:51کہ کس طرح وہ ابو بکر
20:53حضور پر اپنی جان
20:55کو قربان کیا کرتے تھے
20:57عمر ویسے نہ کہتے تھے
20:59کہ مجھے صرف ایک دن کی
21:01نیکی ابو بکر کی مل جائے
21:03کیونکہ اس ایک دن میں
21:05جو جو ابو بکر نے حاصل کیا تھا
21:07اللہ اکبر
21:09اللہ اکبر
21:10حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم
21:12جب غار سور پہ چڑھ رہے تھے
21:15رئیس بھائی
21:16آج بھی اگر وہاں پہ جاتے ہیں
21:18تو وہاں پہ چڑھنا آسان کام نہیں ہے
21:21اور اس وقت
21:23جس وقت نبی کریم علیہ السلام
21:25رات کے اندھیرے میں سفر کر رہے تھے
21:27نہ کوئی سٹریٹ لائٹ تھی
21:29نہ کوئی جو وہ ٹوش تھی
21:30نہ کوئی اور لائٹ
21:31حضور علیہ السلام کے پائے مبارک
21:34زخمی ہو گئے
21:35خون نکلنے لگا
21:37حضرت ابو بکر صدیق نے دیکھا
21:39تو عرض کی
21:40یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
21:41آپ سوار ہو جائیں
21:43اور پھر سواری کے لئے جھگ گئے
21:45حضور علیہ السلام
21:46ابو بکر کے کاندوں پہ سوار ہو جاتے ہیں
21:49جس کا ذکر حضور نے فرمایا
21:51کہ رحمہ اللہ
21:53اللہ تعالیٰ ابو بکر پر رحم کرے
21:57حملانی
21:58فی دار الحجرتی
22:00الہ دار الحجرتی
22:02کہ اس نے
22:02حجرت کی رات
22:04مجھے اپنے اوپر
22:05اپنے اوپر سوار کیا تھا
22:07اللہ رب العزت
22:09ابو بکر پہ رحم فرمائے
22:10اب آپ دیکھو
22:12کہ جب ابو بکر
22:13حضور علیہ السلام کو
22:15سوار کر کے لے جا رہے ہیں
22:17ایک پہر اس کاندے پہ
22:19ایک پہر اس کاندے پہ ہے
22:20اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
22:23نے ابو بکر کا سر اقدس
22:24پکڑا ہوا ہے
22:26ذرا آپ اندازہ تو لگاؤ
22:28کہ ابو بکر کا سر نہیں
22:31بلکہ ابو بکر کی سوچے
22:32مصطفیٰ کے ہاتھوں ہیں
22:33وائے وائے وائے
22:35سبحان اللہ
22:35اور یہ جو پیر حضور کے لگ رہے تھے
22:38سینہ ابو بکر پہ
22:39خدا کی قسم
22:41جب صفا مروہ پہ
22:43سیدہ حاجرہ کے قدم لگتے ہیں
22:45تو وہ من شاعر اللہ بن جاتا ہے
22:48تو تین کلومیٹر تک
22:50اس کے بعد
22:51دیارہ میل تک
22:52مصطفیٰ کے قدم
22:54جس ابو بکر کے سینے پہ لگے ہو
22:56بتاؤ اس سینے کی کیفیت کیا
22:58اس سینے کی عظمتوں کا عالم کیا ہوگا
23:02اور ابو بکر کی عظمتوں کا عالم کیا ہوگا
23:05کہ دیارہ میل
23:07مصطفیٰ کو ابو بکر نے
23:09اپنے کندھوں پہ بٹھایا
23:10اللہ اکبر
23:11اللہ اکبر
23:12اور میں یہ بتا دوں
23:14کہ یہ علیہ سنت کا طریقہ ہے
23:16کہ وہ
23:18ابو بکر کا ذکر کرتے ہیں
23:21لیکن اہلِ بیت کو نہیں بھولتے ہیں
23:23ایک یہ موقع ہے
23:25کہ مصطفیٰ
23:26ابو بکر کے کندے پر ہیں
23:29اور ایک فتح مکہ کا موقع تھا
23:32کہ جس وقت
23:33حضرت علی کو حضور نے
23:35اپنے کندوں پہ اٹھایا
23:36تاں کہ
23:36بتوں کو توڑا جائے
23:38تو علی وہ ہے
23:40جس کو مصطفیٰ اٹھائیں
23:41اور ابو بکر وہ ہے
23:43جس کے کاندوں پہ بارے نبوت
23:44سمجھ رہے ہیں بات کو
23:47یہ اہلِ سنت کا طریقہ ہے
23:50اہلِ سنت کی سعادت ہے
23:52یہ اہلِ سنت کا حسنِ عقیدہ ہے
23:55کہ وہ علی کا نام لے کے
23:57ابو بکر سے نفرت نہیں سکھاتے
23:59اور ابو بکر کا نام لے کے
24:01علی سے دور نہیں کرتے
24:03علی علی تھے
24:04ابو بکر ابو بکر تھے
24:06نہ علی میں کوئی کمی تھی
24:08نہ ابو بکر میں کوئی کمی تھی
24:10سبحان اللہ سبحان اللہ
24:11جہلِ سنت کا طریقہ ہے
24:13اگر حجرت کے وقت
24:16ابو بکر چادر تانتے مصطفیٰ پہ
24:20تو جب آیتِ رضا
24:22آیتِ تطہیر نازل ہوتی ہے
24:24تو مصطفیٰ چادر تانتے علی پر
24:26یہ حسن ہے
24:28حضورﷺ کے صحابہ کا
24:29آج اگر کوئی استاد کہتا ہے
24:31کہ میں اپنے فن میں ماہر ہوں
24:34اور میں جو ہے وہ
24:35ایسا استاد ہوں
24:36کہ میرے شاگر کبھی ناکام نہیں ہوتے
24:39تو وہ ثبوت کے طور پہ
24:40اپنے تلامیز کو پیش کرتا ہے
24:42کس کو پیش کرتا ہے
24:44تو جب ہم کہتے ہیں
24:46کہ حضور مولیمِ کائنات ہیں
24:48تو ان کے مولیمِ کائنات ہونے کے
24:52استادِ کامل ہونے کے
24:53اگر ثبوت پیش کیے جائے
24:55تو وہ ابو بکر ہیں
24:56عمرِ فاروق ہیں
24:58عثمانِ غنی ہیں
24:59مولا علی ہیں
25:01حضرتِ بلال ہیں
25:02حضرتِ ابو حریرہ ہیں
25:04تمام کے تمام صحابہ
25:06حضور نبی کریم علیہ السلام کے
25:08استادِ کامل ہونے کا
25:10مو بولتا ثبوت ہے
25:12اس لئے ہم کہتے ہیں
25:14ہر صحابیِ یہ نبی
25:16جنتی جنتی
25:18یہ ہمارا نہیں
25:19قرآن کا نعرہ ہے
25:20کس کا نعرہ ہے
25:21قرآن وعدہ کرتا ہے
25:24تمام صحابہِ کرام کی
25:25بخشش اور مغفرت کا
25:27تو صحابہِ کرام
25:29حضور نبی کریم علیہ السلام کے
25:31جو ہے وہ شاگر تھے
25:33حضور علیہ السلام کے
25:34زیرِ تربیت تھے
25:35جتنا جو قریب تھا
25:37اس کی تربیت اتنی بلند و بالا تھی
25:40جو جتنا اسلام میں
25:42سب سے اول تھا
25:43وہ اتنا ہی نبی کریم علیہ السلام کے
25:45شاگرد ہونے میں
25:46اور مقام اور مرتبے میں
25:48اسی قدر بلند ہوا کرتا تھا
25:51تو یہ حضرتِ ابو بکر صدیق کا
25:53مقام ہے
25:54یہ جو ابو بکر تھے
25:56نا ایسے نہیں ہوئے تھے
25:56ابو بکر کے انہوں نے
25:57چالیس ہزار جو ہے وہ
25:59مال قربان کر دیا
26:00حضور نبی کریم علیہ السلام پہ
26:03تو کوئی آج مالدار شخص
26:04سوچے کہ میں بھی چالیس ہزار جرم خرچ کر کے
26:07اس مقام پہ پہنچ جاؤں
26:08یہ مقام مقام سدق تھا
26:11یہ مقام مقام سدق تھا
26:14واللذی جا اب سدقی
26:16وہ ذات جو سدق لے کر آئی
26:18وَسَدْتَقَ بِهِ
26:20اور وہ کہ جس نے اس کی تصدیق کی
26:23ابو بکر حضور کی تصدیق کرنے کے لیے
26:26ایک لمحے کے لیے بھی تاخیر
26:29یا پس و پیش نہ کیا کرتے تھے
26:31بلکہ ایک موقع پہ خود نبی کریم
26:33صل اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں
26:36ایک مرتبہ صحابہ اکرام کے ساتھ
26:39موجود تھے آپ کہتے ہیں
26:40کہ ایک شخص آیا
26:41صحابہ اکرام سے کہتے ہیں
26:43بَيْنَمَا رَجُلُن
26:44وہ آیا اور کہنے لگا
26:46یہ بخاری میں بھی حدیث ہے
26:48مسلم میں بھی حدیث ہے
26:49وہ شخص آ کے کہنے لگا
26:51بارگاہ رسالت میں
26:52حضور یہ واقعہ خود سناتے ہیں
26:54کہ اس نے آ کے کہا
26:56کہ میرے پاس ایک گائے تھی
26:58میں اس کو چراتا تھا
26:59اس کو کھیتی کے لیے
27:00حل کے لیے استعمال کرتا تھا
27:03اور پھر جب
27:04میں تھک جاتا
27:05اس پہ سوار ہو جاتا
27:07تو وہ گائے مجھ سے کہتی تھی
27:08کہ میں اس کام کے لیے نہیں بنی
27:10وہ گائے کہتی تھی
27:12میں اس کام کے لیے نہیں بنی ہوں
27:14تو سارے صحابہ نے یہ بات سنی
27:16اور حیرت سے کہا
27:17سبحان اللہ
27:19کیا گائے بھی بولتی ہے
27:20جب انہوں نے یہ کہا
27:22کیا گائے بھی بولتی ہے
27:23تو حضور نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا
27:26اومنو بیہی انا وابو بکر و عمر
27:29وَلَيْسَهُمَا سَمَّا
27:32حالانکہ ابو بکر اور عمر
27:34وہاں پہ نہ تھے
27:35حضور فرماتے ہیں
27:36میں بھی قبول کرتا ہوں
27:38اس بات کو
27:38ابو بکر بھی قبول کرتا ہے
27:40اور عمر بھی قبول کرتا ہے
27:42کیا بات
27:42سبحان اللہ
27:43پھر دوسری بات کہتے ہیں
27:45آپ کہتے ہیں
27:46کہ ایک چرواہ بکری چرارا تھا
27:48اور بکری چراتے چراتے
27:50جو ہے وہ
27:51ایک بھیڑیا آ جاتا ہے
27:52اور ایک بکری کو جھپٹ لیتا ہے
27:54چرواہ اس سے چھڑا لیتا ہے
27:56تو بھیڑیا کہتا ہے
27:57کہ آج تو تم نے یہ بکری چھڑا لی
27:59مگر ہفتے والے دن
28:01تو کوئی چرواہ
28:02ان بکریوں کے ساتھ نہیں ہوگا
28:04پھر کون بچائے گا
28:05یہ باقیہ
28:07جب حضور علیہ السلام نے سنایا
28:09کہ فلاں شخص نے بتایا
28:10آ کے مجھے یہ کہا
28:11تو صحابہ اکرام کہنے لگے
28:14کیا بھیڑیا بھی کلام کرتا ہے
28:16نبی کریم علیہ السلام نے فرمایا
28:18میں اس بات کو تسلیم کرتا ہوں
28:24ابو بکر بھی کرتا ہے
28:26اور عمر بھی کرتا ہے
28:27جو بات سمجھانے کی ہے
28:29وہ یہ ہے
28:30کہ جو بات زبان رسالت سے نکلی
28:33وہ تو حق ہے
28:34لیکن حضور علیہ السلام کو
28:37اپنے شاگردوں پر
28:39اپنے صحابہ پر
28:40ابو بکر اور عمر پر
28:42یقین کتنا تھا
28:44کہ یہ بات اگر ابو بکر
28:46اور عمر کو پیش کی جائے
28:48تو وہ قبول کر لیں
28:49ان کی طرف سے تصدیق آپ کرتے ہیں
28:52ایسے ہی تھوڑی ابو جہل
28:55دوڑتا دوڑتا آیا تھا
28:57کہ باقی تو چلو ٹھیک ہے
28:58آج جو واقعہ ملائے میں دیکھتا ہوں
29:01کیسے ابو بکر تسلیم کرتا ہے
29:03وہ پھر جا کے گھر پہ دستک دیتے ہیں
29:05اور کہتے ہیں ابو بکر
29:06اب کیا کہتے ہو
29:08اپنے دوست اور اپنے صاحب کے بارے میں
29:10وہ کہتا ہے میں رات و رات
29:12مسجد اقصہ تک ہو کے آ گیا
29:14رات و رات
29:15آنے واحد کے اندر
29:17آسمانوں کی سیر کر کے آ گیا
29:20وہ گیا تھا ابو بکر کے پاس
29:22ابو جہل تھا
29:24جانے وعدہ
29:24ذرا آپ سوچو کہ آج ہم بھی
29:27ان کیفیات کا شکار ہیں
29:29آج ہم بھی
29:31اسی طرح امت مسلمت
29:33تشکیق کا شکار ہیں
29:35یہ جو صیرت صدیق ہے نا
29:37ہمارے ایمان کو جلا بخشتی ہے
29:39ہمارے یقین کو
29:41تقویت عطا کرتی ہے
29:42اگر ابو بکر صدیق اس وقت
29:45توچھتے کہ یہ اتنا
29:47طویل ترین سفر
29:48یہ کیسے ممکن ہے
29:50قلیل ترین مدت میں
29:51حضور گئے تھے تو کس پر
29:53سوار ہو کے گئے تھے
29:54کچھ سواری موجود تھی
29:56اس وقت اگر اڑ کے گئے تھے
29:58تو اڑنے کے لیے
29:59تو کوئی ایسی بات
30:00کوئی ایسا
30:01جو ہے وہ
30:03آلہ یا کوئی ایسی سواری
30:05موجود نہ تھی
30:05تو پھر حضور علیہ السلام
30:07نے یہ کیسے کہہ دیا
30:08اور پھر آسمانوں کی سیر
30:10کیا آسمانوں کی سیر
30:11ممکن ہے
30:12کیا انسان آسمانوں کی
30:14سیر کر سکتا ہے
30:15آج اگر کسی کو کہا جائے
30:17میرے آقا نے
30:18چاند کے دو ٹکڑے کر دیے
30:19تو فوراً
30:21نوجوانوں کے ذہنوں میں
30:22یہ بات
30:23ڈال دی جاتی ہے
30:24کہ چاند تو اگر
30:25اپنی اوربٹ سے
30:26ایک میلی میٹر بھی ہل گیا
30:27تو پھر جو ہے وہ
30:29دنیا تباہ ہو جائے گی
30:30تو یہ کیسے ممکن ہے
30:32کہ چاند کے دو ٹکڑے ہو گئے
30:33تو اس طرح کی باتیں
30:35جو ہے وہ
30:35آج نوجوانوں کے
30:37ذہنوں میں
30:38ڈال دی جاتی ہیں
30:39حالانکہ ہم جب
30:40بات کر رہے ہوتے ہیں
30:41حضور نبی کریم علیہ السلام
30:43کے موجزات
30:43اور اللہ کے قدرت کی
30:45تو وہ ان تمام
30:46قوانین سے
30:47جو آئنسٹین کے تھے
30:50جو نیوٹن کے تھے
30:51وہ بالاتر قانون ہوتے ہیں
30:53یہ جتنے بھی قانون ہے نا
30:55جو ہم پڑھتے ہیں
30:56سائنس میں
30:56یہ فیزیکل اور نیچرل
31:02اللہ کی قدرت ہوتی ہے
31:03اور جو نبی کا موجزہ ہوتا ہے
31:05یہ اس سے اوپر کا قانون
31:06اس سے اوپر کا قانون ہوتا ہے
31:09میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں
31:11کہ ہمارے یہاں پہ
31:13کوئی بھی
31:14جب یہ نیوٹن نے
31:16فورس آف گریوٹی
31:17کے قانون کو ایجاد کیا
31:19تو یہ ایک قانون بن گیا
31:21کہ کوئی بھی چیز
31:22جو ہے وہ بلندی پہ رکھتی جائے
31:24تو زمین کی گریوٹی
31:25اس کو کھیچ لیتی ہے
31:27اور وہ گر جائے گی
31:28خود با خود
31:28یہ ایک عام سا قانون ہے
31:31لیکن آپ دیکھیں
31:32کہ کچھ عرصے بعد
31:33انسانوں نے
31:35ہوائی جاز بنائے
31:36اور اندھن کے ذریعے
31:37وزنی ترین جہاز
31:39ہواوں میں اڑتے ہیں
31:40مگر نہیں گرتے
31:41تو اوپر والے قانون
31:43نے نیچے والے قانون
31:44کو بریک کر دیا
31:45آپ سمجھ رہے ہیں بات کو
31:47اسی طرح کمپاؤنڈ
31:49کو لے لیجیے
31:50یہ جو کمپاؤنڈ ہوتا ہے
31:51اس کو کسی بھی کمپاؤنڈ
31:53کو آپ تھوڑی عرصے
31:53کیلئے چھوڑ دیں
31:54ڈیزولڈ ہو جائے گا
31:55اگلاش کو لے لیں
31:57کچھ عرصے آپ چھوڑ دیں
31:58آستہ آستہ وہ
31:59ڈیزولڈ ہو جائے گی
32:01لیکن اب ہم نے کیا کیا
32:03ہم نے جو ہے وہ
32:04ایک ایسا کیمیکل
32:05تیار کر دیا
32:06جو چیزوں کو
32:07کمپاؤنڈ کو
32:08پریزف کر دیتا ہے
32:09اب کیا ہوگا
32:11کہ جب آپ
32:11وہ پریزف والا
32:13کیمیکل لگائیں گے
32:14تو کمپاؤنڈ جو ہے
32:15وہ ڈیزولڈ نہیں ہوگا
32:16یہ جو فیرون کی
32:18ممی جو
32:18محفوظ کی گئی ہے
32:20اسی کیمیکل
32:21کے ذریعے کی گئی
32:22تو جب ہم
32:23کوئی اوپر والا
32:24قانون لاتے ہیں
32:25نیچے والا قانون
32:26بریک ہو جاتا ہے
32:28تو یہ جو
32:29قوانین ہیں
32:30یہ تو نیچرل لو ہیں
32:31اور مصطفیٰ نے
32:32جس قانون کے ذریعے
32:34جس قدرت
32:35اور طاقت کے ذریعے
32:37چاند کے دو
32:38ٹکڑے کیے تھے
32:39سماوات کی سیر کی تھی
32:41مسجد اقصہ گئے تھے
32:43وہ نیچرل نہیں
32:44سپر نیچرل لو تھا
32:45وہ خدای قانون تھا
32:47اس خدا کا قانون تھا
32:49کہ جو خدا
32:50حضرت اسمائل پہ
32:51چھوری پھیرے
32:52تو چھوری
32:53کاٹنا بھول جائے
32:54جو خدا
32:55ابراہیم کو
32:56آگ میں ڈالے
32:57تو وہ آگ
32:58چلانا چھوڑتے ہیں
32:59کیونکہ
33:00اللہ حرب العزت
33:01ان تمام
33:02قوانین تخالی کے
33:04اور وہ یہ بتاتا ہے
33:05یہ قانون
33:06ہم نے
33:07اس دنیا کو
33:08چلانے کے لئے
33:09بنائے
33:09اور جب قانون
33:10توڑتے ہیں
33:11قانون کے خلاف
33:13کوئی عمل کر کے
33:14بتاتے ہیں
33:15تو اس لئے
33:16بتاتے ہیں
33:17تاکہ تمہیں
33:18پتا چل جائے
33:19ان قانون
33:20کو بنانے والا
33:21ان قانون
33:22کو چلانے والا
33:23اس کائنات کا
33:25ایک خالق بھی ہے
33:26جو اس سے اوپر ہے
33:28وہ جب چاہے
33:29جس قانون
33:30کو چاہے
33:31اس قانون
33:32کو توڑ سکتا ہے
33:33بنا سکتا ہے
33:34یہی عقیدہ
33:36یہی ایمان
33:37ابو بکر کا
33:38یہی عقیدہ
33:40ابو بکر کا تھا
33:41وہ ان
33:43قانون کو
33:43نہیں دیکھتے تھے
33:45اگر وہ
33:45اس وقت
33:46اس بات کو
33:47دیکھتے
33:48کہ وہ
33:48کس طرح
33:48سوار ہو کے
33:49گئے تھے
33:51حضور نبی کریم
33:52علیہ السلام
33:52آسمانوں کی
33:53سیر تو
33:53اس وقت
33:54کون آئینسٹین
33:55کا بچہ تھا
33:56جو آ کے بتاتا
33:57اور یہ
33:58تھیوری
33:58کہاں سے دیتا
33:59بات سمجھ رہے ہو
34:00عقل کو
34:02تنقید سے
34:03فرصد نہیں
34:03عشق پر رکھ
34:05اپنے آمال کی
34:06بنیاد
34:07اس عشق پر
34:08جو ابو بکر
34:09کا عشق تھا
34:09جو ابو بکر
34:11کا ایمان تھا
34:12یہ جو
34:12ہماری نوجوان
34:13نسل ہے
34:14آج ان کو
34:16بھڑکایا جا رہا ہے
34:18ایتھیزم کے
34:19نام پر
34:19ریشنلزم کے
34:21نام پر
34:21لبرالزم کے
34:23نام پر
34:23اور ترہ ترہ
34:25کے شکوک
34:25و شبہات
34:26اظہار میں
34:27ڈالے جاتے ہیں
34:28ترہ ترہ
34:29کے سوالات
34:30پیدا کیے جاتے ہیں
34:32حضور کے
34:32موزلات کی
34:33حوالے سے
34:34اسلام کے
34:35حوالے سے
34:38اور ہمارے ایمان
34:40کو
34:40کمزور کرنے
34:41کی کوشش
34:42کی جاتی ہے
34:43اس وقت
34:44ہمیں
34:44عثبہ صدیقی
34:45یاد کرنا چاہتے ہیں
34:46کس طرح
34:47ابو بکر صدیق
34:48جو ہے وہ
34:49اللہ اور
34:50اس کے رسول
34:51کی تصدیق
34:52کرنے میں
34:53ایک لبھے
34:54کے لیے بھی
34:55پسو پیش
34:56سے کام
34:57نہ لیا کرتے تھے
34:58کبھی بھی
34:59جو ہے وہ
34:59ایسا نہیں ہوا
35:01کہ کوئی شخص
35:02ابو بکر صدیق
35:04سے
35:04حضور کی نسبت
35:05کوئی بات کرے
35:06اور ابو بکر
35:07اس کا انکار کر دے
35:08وہ کہتے تھے
35:09اگر میرے آقا
35:10نے کہا ہے
35:11تو وہ
35:12سچ ہے
35:13ان کا یہ
35:14مسئلہ ہی نہیں تھا
35:15why
35:15ان کا مسئلہ تھا
35:16who
35:17کہنے والا
35:18کون ہے یہ بتاؤ
35:19کیسے ہو سکتا ہے
35:21یہ سائنس کا
35:22میدان ہے
35:23وہ تحقیق
35:24کرے گی
35:25خدا نے
35:25ان کی ذمہ داری
35:26لگائی ہے
35:27وہ جوٹی
35:28کر رہے ہیں
35:29تحقیق کر رہے ہیں
35:30اور ایک وقت آئے گا
35:31سنوریہم
35:32من آیاتنا
35:34فی الافاقی
35:35و فی انفتیہم
35:37حتی
35:37یتبین لہم
35:38انہو الحق
35:39ہم ان قریب
35:41تمہیں
35:42اس کائنات میں بھی
35:43اور تمہارے
35:44اپنے وجود میں بھی
35:45اپنی نشانیاں
35:47بتائیں گے
35:47یہاں تک
35:48کہ تم پہ حق
35:49ظاہر ہو جائے گا
35:50یہ اللہ تبارک
35:52و تعالیٰ کا
35:53وعدہ ہے
35:53لیکن جب
35:54ایمان کی بنیاد
35:56رکھنی ہو
35:56تو آج کے
35:57نوجوانوں کو
35:58ضرورت ایمان
35:59سدی کے اکبر کی
36:00سوچے سدی کے اکبر کی
36:03فکر سدی کے اکبر کی
36:05کہ جب
36:05اللہ رسول کی بات
36:07آتی ہے
36:07تو وہ انکار
36:08یا تاخیر
36:09نہیں کرتے ہیں
36:10کیسے ہوا
36:11کیا ہوا
36:12یہ بات کی بات ہے
36:14آمننا
36:15و صدقنا
36:16جب میرے آقا
36:17نے کہہ دیا
36:18تو مجھے قبول ہے
36:19میں قبول کرتا ہوں
36:21اس پر ایمان لے کر آتا ہوں
36:22یہی بات
36:23قرآن نے کہی
36:24وَالَّذِي جَعَبِ السِّدْقِ
36:26وَسَدْقَ بِهِ
36:28اُلَائِكَهُمُ الْمُتَّقُونَ
36:30وہ ذات
36:31کے جو صادق الامین ہے
36:33صدق لے کر آئی
36:35اور وہ ہستی
36:36جس نے اس کی تزدیق کر
36:37بغیر کسی پسو پیش کے
36:40بغیر کسی
36:42تعمل کے
36:43جس نے اس کی تزدیق کی
36:44جب ابو بکر کو
36:45حضور فرماتے تھے
36:46قرآن
36:47یہ آیت نازل ہوئی
36:48تو ابو بکر کہتے تھے
36:49بلا شبہ
36:50یہ آیت نازل ہوئی
36:51وہ کہتے تھے
36:52بلا شبہ
36:53آج لوگ سوال کرتے ہیں
36:54کہ یہ جو واقعہ
36:55محراج ہوا تھا
36:56یہ تو
36:57چھسسسو اکیس میں ہوا تھا
36:58حالانکہ
36:59مسید اقصہ
37:00جس کا ذکر ہے
37:01قرآن میں
37:01وہ تو
37:01سات سو پانچ میں بنی ہے
37:03تو یہ کیسے ممکن ہے
37:05تو یہ
37:06اس طرح کی جو
37:07باتیں کی جاتی ہیں
37:08یہ باتیں
37:09صرف ایمان کو
37:10آپ کے
37:11کمزور کرنے کے لئے
37:13کیونکہ
37:13سات سو پانچ میں
37:14جو مسید اقصہ کی
37:16تعمیر ہوئی تھی
37:16وہ عبد الملک
37:17بن مروان نے
37:18بنوائی تھی
37:19اور وہ نہ پہلی بار تھی
37:21نہ آخری بار ہوگی
37:22اس سے پہلے بھی
37:23بن چکی ہے
37:24یہی مزد
37:25حضرت
37:25سلمان علیہ السلام
37:28نے اس کی تعمیر کی تھی
37:29اور اس سے پہلے بھی
37:30بن چکی ہے
37:31یہی مزد
37:31کہ جہاں پہ
37:32حضرت موسیٰ علیہ السلام
37:33نے بنی اسرائیل کے
37:34چھے لاکھ
37:35بنی اسرائیل
37:37کو عبادت کرنے
37:38کا حکم دیا
37:39وہ یہی جگہ ہے
37:40حضرت
37:41یاقوب علیہ السلام
37:42کو خواب میں
37:43جس جگہ کا
37:43دکھایا گیا
37:44عبادت کا
37:45وہ یہی جگہ ہے
37:46اور جس وقت
37:47حضرت
37:48ابراہیم
37:49اور اسرائیل
37:49علیہ السلام
37:50خانہ
37:51کعبہ کی
37:52تعمیر کر رہے تھے
37:53وَاِذْ يَرْفَ
37:55اِبْرَاہِمُ
37:55الْقَوَائِدَا
37:56مِنَ الْبَيْتُ
37:57وَاِسْمَائِلِ
37:59جب وہ
37:59اس کی تعمیر
38:00کر رہے تھے
38:01اس کے چالیس سال بعد
38:03حضرت
38:03اسرائیل کے بھائی
38:05حضرت
38:05اسحاق علیہ السلام
38:07حضرت
38:07حضور نبی کریم
38:09حضرت
38:09ابراہیم
38:10علیہ السلام
38:11کے بیٹے
38:11حضرت
38:12اسحاق علیہ السلام
38:13وہ
38:14ادھر مسجد
38:15اقصہ کی
38:15تعمیر کر رہے تھے
38:16پہلی تعمیر
38:17تو تب ہو چکی تھی
38:18جب خانہ
38:19کعبہ
38:20تعمیر ہوا
38:20تب یہ بھی
38:21تعمیر ہوا
38:21تو لوگ
38:22کہتے ہیں
38:23کہ یہ کیسے
38:24تعمیر ہو گئے
38:24یہ مسجد کی
38:25تعمیر
38:25اسی طرح
38:26کسی نے
38:27مجھے کہا
38:28کہ یہ جو
38:28قرآن پاک ہے
38:29آخری بات
38:30کہہ کر
38:30گفتگو
38:30ختم کرتا ہوں
38:31تاں کہ
38:32وَلَّذِي جَا
38:33بِسْسِتْكِ
38:34وَسَدَّقَ بِهِ
38:35کا
38:35ایک مکمل
38:36پیغام ہو جائے
38:37آخری بات
38:39یہ کہ
38:40مجھے کسی نے
38:40کہا کہ
38:41یہ قرآن پاک
38:42میں اسی کیا بات
38:43ہے
38:43عام سی بات
38:43ہے
38:45یہ جو
38:45حضور جس
38:46سچائی کو
38:47لائے ہیں
38:47اس میں وہی
38:48باتیں ہیں
38:49معاذ اللہ
38:50جو انسان
38:50سوچ سکتا ہے
38:51انسان کی
38:51سوچ سے
38:52بالہ تر
38:53کوئی بات ہی
38:53نہیں ہے
38:54اور
38:55اس نے پھر
38:56اگزمپل بھی دی
38:57کہ
38:57یہ کوئی قرآن
39:00کی مطبعیتیں
39:01ہاتھ
39:02اٹھے
39:02ابو لہب
39:03کے
39:03کبھی کیا
39:04کبھی کیا
39:05تو قرآن میں
39:06اسی کیا بات
39:06ہے
39:07میں تو دیکھتا ہوں
39:07مزامین کی بھی
39:08ترتیب نہیں ہے
39:09تو میں نے
39:10ان سے یہ کہا
39:12کہ
39:12آپ کو لگتا ہے
39:13کہ قرآن
39:13ایک عام سی کتاب
39:14ہے اور بھر کوئی
39:15بنا سکتا ہے
39:16اس طرح کی آیتیں
39:17تو قرآن کا
39:18چیلنج موجود ہے
39:19وَإِن كُنْتُمْ فِي رَيْبِ مِمَّا نَزَّلْنَا عَلَىٰ عَبْدِنَا فَقْتُو بِسُورَةٍ
39:25اگر تمہیں
39:26ڈاؤوٹ ہے
39:27تمہیں شک ہے
39:28کہ یہ
39:29اللہ کی طرف سے
39:30اپنے بندے پر
39:31نازل نہیں ہوئی
39:32یہ اگر تمہیں
39:33عام کتاب لگتی ہے
39:34یہ ریویلڈ نہیں
39:35بلکہ
39:36مین میٹ لگتی ہے
39:37تمہیں انسانی
39:38ہاتھ سے
39:39تخلیق شدہ لگتی ہے
39:40تو لے آو نا پھر
39:42کوئی ایک صورت
39:43تو لے آو
39:43اس جیسی
39:44اور میں یہ نہیں کہتا
39:45کہ دو سو
39:46تین سو آیتوں پر
39:47مشتمل کوئی صورت لاؤ
39:48تم تین آیتوں
39:50موجتمل کوئی چھوٹی سی صورت لے آو
39:52قرآن کی تین آیتیں
39:53ہٹاؤ
39:54اور یہ رکھ کے دیکھو
39:55پھر چیک کرو
39:57قرآن کا ردم
39:57قرآن کا وزن
39:59قرآن کے معنی
40:00قرآن کے مطالب
40:01قرآن کی گہرائی
40:02قرآن کی گیرائی
40:03قرآن کی فساد
40:04قرآن کی بلاگت
40:05تب پتا چلے گا
40:07یہ وہ کلام ہے
40:08تیرے آگے یوں ہے
40:10دبے لچے
40:11فسحہ عرب کے بڑے بڑے
40:13کوئی جانے موں میں
40:15زبا نہیں
40:15نہیں بلکہ جس میں
40:17جانے
40:18یار اس وقت کے
40:19بڑے بڑے عدی
40:20شورا
40:21فسحہ عرب کے
40:23عرب العربہ
40:25وہ دیکھ دیکھ کے
40:26تنگ رہ گئے
40:27کہ ایک شخص
40:28کہ جو ہمارے سامنے
40:29پیدا ہوا
40:30ہم میں سے کسی سے
40:31نہ پڑا
40:32اس کے اندر
40:32اتنی فساد
40:33اتنی بلاگت
40:35اتنی علمیت
40:36اتنی مانویت
40:37اتنی گہرائی
40:38کہاں سے آئی
40:39کہ جس کلام کے آگے
40:40ایک طرف
40:42اہلِ عرب کے بسے
40:43تو دوسری طرف
40:44بڑی بڑی
40:45آدمی طاقتیں
40:47محضب تحصیبیں
40:48زانوے طلب
40:49تیکتہ نظر آ رہی ہیں
40:52آخر یہ بلاگت
40:53کہاں سے آئی ہے
40:54تو اگر کسی کو
40:55شخص ہے
40:56تو لا کے دکھائیں
40:57اور یہ جو
40:58تبت یدا کی
40:59جو آیت ہے نا
41:01ہاتھ ٹوٹے
41:02یہ اس وقت کی بات ہے
41:03کہ جب
41:03ابو لہب نے
41:04حضور کے بارے میں
41:05کہا تھا
41:05حضور نے جب
41:06کوئی صفحہ پہ
41:07سب کو جمع کیا
41:08اسلام کی دعوت
41:09اور جب کہا
41:10کہ تم بتوں کو
41:11چھوڑ کے
41:11اے خدا کی عبادت کرو
41:14تو ابو لہب
41:15نے یہ بکواز کی
41:16تب بن لکا
41:18یا محمد
41:18لہذا
41:19چمعتنا
41:20لسائر
41:21ہاتھ ٹوٹے آپ کے
41:24ماز اللہ
41:24محمد
41:25کیا اس کے لئے
41:28ہمیں جمع کیا
41:29سارا دل
41:29یہ بات کرنی تھی
41:31جب اس نے یہ کہا
41:33تو آیت نازل ہوئی
41:34تبت یدا
41:35ابی لہبیوں وطب
41:37ہاتھ
41:38ابو لہب کے چھوٹے
41:39یہ قرآن کی آیت ہے
41:41جو ابو لہب کی
41:42زندگی میں
41:43اترتی ہے
41:44ابو لہب کی
41:45وعید
41:45اس کے اندر موجود ہے
41:46ابو لہب کا
41:47انجام
41:48اس کے اندر موجود ہے
41:49ابو لہب آخرت میں
41:51جلے گا
41:51اس کے اندر موجود ہے
41:53اگر ابو لہب کے اندر
41:54قرآن کی
41:57اتنی مخالفت تھی
41:58تو وہ
41:59لے آتا ایمان
42:00اور
42:00ثابت کر دیتا
42:01کہ قرآن کی
42:02یہ آیت غلط ہے
42:03ثابت کر دیتا
42:05اس آیت کے
42:06اترنے کے
42:07دس سال بعد
42:08ابو لہب کا
42:08انتقال ہوتا ہے
42:09وہ مرتا ہے
42:10اس کے ہاتھ میں
42:12اس طرح کے
42:13چھالے ہوتے ہیں
42:14کہ وہ گوشت
42:14ادھڑنے لکھ جاتا ہے
42:16تبت یدا
42:17ابی لہابیوں
42:18وطب والی
42:19کیفیت ہونے
42:19لگتی ہے
42:20اور پھر
42:21بغیر ایمان
42:21کے وہ
42:22کافر ہو کے
42:22مرتا ہے
42:23تو اب آپ
42:24بتاؤ
42:25کہ یہ
42:25قرآن کا
42:26موجودہ نہیں ہے
42:27کہ قرآن
42:28اپنی پوری
42:29کریڈ پلے کی
42:30داؤں پہ
42:31لگاتا ہے
42:31اور ابو لہب
42:33کے بارے میں
42:33یہ اعلان کرتا ہے
42:35خاتم اللہ
42:36علا قلوبیم
42:38اللہ نے
42:39اس کے دل پہ
42:39محف لگا دی
42:40یہ ایمان
42:41نہیں دائے گا
42:43جہنم کی آگ
42:44کا
42:44ایزن بنے گا
42:46یہ قرآن
42:47اعلان کر رہا ہے
42:48ابو لہب
42:49کے دس
42:50سال
42:50پہلے مرنے سے
42:51اور ابو لہب
42:52دس سال تک بھی
42:53قرآن کی
42:54اس آیت کو
42:55جھتلا نہ سکا
42:56وہ چاہتا
42:57تو ایمان
42:57لے آتا
42:58عارضی طور پہ
42:59لے آتا
43:00جھوٹ
43:00موٹ لے آتا
43:02اور پھر
43:02مسلمانوں کو
43:03برگلاتا
43:04کہ یہ آیت
43:05تو جھوٹی نکلی
43:06پھر جھوٹی سے
43:07نکل جاتا
43:07لیکن یہ قرآن
43:09ہے
43:09یہ اللہ کا
43:10کلام ہے
43:11اس کو
43:12صدیق اکبر کی
43:13نگاہ سے پڑھو
43:14اس کو
43:15صحابہ کی
43:15نگاہ سے پڑھو
43:16اس کو
43:17ایمان کی
43:18نگاہ سے پڑھو
43:18اس قرآن
43:19کے اندر آپ کو
43:20علم و عمل
43:21کے
43:22ہدایت و حکمت
43:23کے
43:23بڑے انمول
43:25موٹی ملتے جائیں گے
43:26اور اگر
43:27خدا نہ خواستہ
43:29دور حاضر
43:30اور عصر حاضر
43:31کے
43:31جو شکوک
43:33و شبہات ہیں
43:34اس کی طرف
43:35دھیان دیا
43:36میں یہ نہیں
43:37کہتا ہوں
43:37ریسرچ
43:38مت کرو
43:39ریسرچ
43:39کرو
43:40علم
43:40حاصل
43:40کرو
43:41اسلام
43:42کی
43:42سائنس
43:42سے
43:42کوئی
43:43دشمن
43:43ہی نہیں
43:43سائنس
43:44کی
43:45دعوت
43:45ہی
43:46تذکیر
43:46کائنات
43:47کا
43:47تصور
43:47یہ
43:48جب
43:49لوگ
43:49چاند
43:49سورج
43:50کی
43:50پوجہ
43:50کر
43:50رہے
43:51تھے
43:51تب
43:51نبی
43:52کریم
43:53علیہ
43:53سلام
43:53نے
43:53بتایا
43:54کہ
43:54چاند
43:54اور
43:54سورج
43:55عبادت
43:56کے
43:56نہیں
43:56تحقیق
43:56کے
43:57موضوع
43:57ہیں
43:58تم
43:58اس کی
43:59عبادت
43:59مت
43:59کرو
44:00اس کی
44:00تحقیق
44:00کرو
44:01اس کی
44:01تسخیر
44:02کرو
44:02تو
44:03سائنس
44:03تو
44:04مسلمانوں
44:05کا ہی
44:05صدقہ
44:06ہے
44:06کہ
44:07انہوں نے
44:07آکے
44:08بابِ
44:08علم
44:08کو
44:08کھولا
44:09اکرہ
44:10بسم
44:10رب
44:10تکل
44:11لدی
44:11خلق
44:12کہ کر
44:12تو
44:13انہیں
44:13سج کی
44:13معنی نہیں
44:14کرتا
44:14لیکن
44:15جب
44:15بات آجا
44:16ایمان
44:16اور
44:16عقیدے
44:17کی
44:17تو
44:17سوچ
44:17ابو بکر
44:18والی
44:18عقیدہ
44:20ابو بکر
44:20والا
44:20ہو
44:21کہ یہ
44:21ابو بکر
44:22ہے
44:22جن کی
44:23سوچ
44:24جن کا
44:24ایمان
44:25ہمارے
44:25ایمان
44:26کو
44:26جلا
44:26بخشتا
44:27ہے
44:27میں
44:28مبارک
44:28بات
44:28پیش کرتا
44:29ہوں
44:29اے آر
44:29بھائی
44:30کو
44:30ٹی وی
44:30کو
44:30حاجی
44:31صاحب
44:31کو
44:31سویل
44:33بھائی
44:33کو
44:33جس
44:34محبت
44:34کے
44:34ساتھ
44:35ذکر
44:35صدیق
44:36کی
44:36محفل
44:36سجا
44:37رہے ہیں
44:37بھائی
44:38آمیر
44:38فیاضی
44:39صاحب
44:39اور
44:39یہ
44:39جتنے
44:51خاص طور پہ
44:52سویل
44:53بھائی
44:53کے
44:53والدین
44:54کے
44:54لیے
44:54اور
44:55حاجی
44:56صاحب
44:56کے
44:56والدین
44:56کے
44:57لیے
44:57بھائی
44:57سے
44:57مغفرت
44:58فرمائے
44:58اس
44:59محفل
44:59کو
44:59ذریعہ
45:00نجات
45:00بنائے
45:01وآخر
45:02دعوانان
45:02الحمد
45:03اللہ
45:03رب العالمين
45:04ہے محبوب
45:06خدا
45:08صدیق
45:11اکبر
45:12ہے محبوب
45:15خدا
45:17صدیق
45:19اکبر
Be the first to comment