Seerat Un Nabi (S.A.W.W)
Islamic Scholar: Shujauddin Sheikh
Watch All The Episodes Here || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XieFK2r6EN6PLqb6_i5G6d8K
#shujauddinsheikh #seeratunnabipbuh #aryqtv
The words of Allah Ta'ala, the standard of his character and personality is far above that of any other creation. He possessed the best and noblest qualities of the perfect man and was like a jewel illuminating the dark environment with his radiant personality, ideal example and glorious message. Now based on these facts which we wholly and solely believe we are presenting this program for our Muslim as well as non-Muslim viewers to enlighten their lives with the light of the Seerah of Prophet Hazrat Muhammad PBUH.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Islamic Scholar: Shujauddin Sheikh
Watch All The Episodes Here || https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XieFK2r6EN6PLqb6_i5G6d8K
#shujauddinsheikh #seeratunnabipbuh #aryqtv
The words of Allah Ta'ala, the standard of his character and personality is far above that of any other creation. He possessed the best and noblest qualities of the perfect man and was like a jewel illuminating the dark environment with his radiant personality, ideal example and glorious message. Now based on these facts which we wholly and solely believe we are presenting this program for our Muslim as well as non-Muslim viewers to enlighten their lives with the light of the Seerah of Prophet Hazrat Muhammad PBUH.
Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://www.youtube.com/ARYQtvofficial
Instagram ➡️️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Category
🛠️
LifestyleTranscript
00:00Alhamdulillahi Rabbil Alameen
00:30ناظر کرام السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
00:33دعا ہے کہ آپ جہاں کہیں بھی ہوں
00:35اللہ تعالیٰ آپ سب کو اور ہم سب کو
00:36اپنے حفظ ومان میں رکھیں
00:38عافیت اور السلامت کی کے ساتھ رکھیں
00:39نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی
00:42سچی محبت اور آپ کی مبارک تعلیمات پر عمل کی توفیق عطا فرمائے
00:47پروگرام جاری ہے صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
00:51ابتدا میں ایک مشہور آیت کریمہ تلاوت کی گئی
00:54صورت القلم کی آیت امبر چاہت
01:00اور بے شک ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم
01:02آپ اخلاق کے بلند ترین مرتبے پر فائز ہیں
01:06حضور اکرم علیہ السلام پر آ کر اخلاق مکمل ہو گئے
01:10اور اس بات کی گواہی خود رب کائنات
01:12اللہ سبحانہ وتعالی عطا فرما رہا ہے
01:15پیشل پروگرام کا ڈی کیپ آپ کے سامنے رکھتے ہیں
01:18گدشتہ پروگرام میں ہم نے سیرت کے مفہوم کو جانا تھا
01:21اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی
01:24سیرت کی چند خصوصیات کو ہم نے سمجھنے کی کوشش کی تھی
01:27سیرت کیا ہے
01:28لغوی اعتبار سے راستے اور طریقے کو کہا جاتا ہے
01:31اور معروف اعتبار سے سیرت کا مطلب ہے
01:34سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم
01:36یعنی نبی اکرم علیہ السلام کا راستہ وہ راستہ ہے
01:39کہ جس پر عمل کیا جائے جس پر چلا جائے
01:41تو اللہ کی رضا اور جنت ہمیں ملے گی انشاءاللہ وتعالی
01:45حضور علیہ السلام کی مبارک سیرت کی چند خصوصیات کو ہم نے جانا
01:49جن میں یہ بھی کہ آپ کا ہر قول اور ہر عمل اللہ تعالی کی وحی کے مطابق ہے
01:55ہم نے یہ بھی جانا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا عصوہ دائمی ہے
02:00قیامت تک یہ اس میں رہنمائی موجود ہے
02:02ہم نے یہ بھی سمجھا کہ مستند ترین ذرائع سے آپ کا عصوہ ہم تک پہنچا ہے
02:06پھر ہم نے جانا کہ آپ کا عصوہ جامع ترین ہے
02:09زندگی کی تمام گوشوں کے لئے رہنمائی موجود
02:12ہاں عورتوں کے لئے عصوہ حسنہ کی تکمیل
02:15ازواج متحرات اور نبی علیہ السلام کی پیاری بیٹیوں کی صیرت
02:20یعنی ان کی زندگی کے مطالعے سے مکمل ہوتا ہے وہ معاملہ
02:22اور ہم نے یہ بھی جانا کہ اللہ کے پیغمبر علیہ السلام کا جو عصوہ ہمارے سامنے آتا ہے
02:27وہ قابل پیروی بھی ہے
02:29عمل کرنے کا موقع یقینا ہمارے پاس موجود ہے
02:32اللہ ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے
02:34آج ہم بات کریں گے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اخلاق عظیمہ کے تعلق سے
02:38اور آج بھی اور آئندہ کی چند نشستوں میں مزید حضور علیہ السلام کے مبارک اخلاق کا تذکرہ آپ کے سامنے رکھا جائے گا
02:45سب سے پہلے ہم عائشہ رضی اللہ عنہ کی گواہی دہراتے ہیں
02:50کیا مطلب انہوں نے اللہ کے رسول علیہ السلام کے اخلاق کے بارے میں کیا فرمایا
02:54تو جب ان سے پوشا گیا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک اخلاق کے بارے میں
02:59تو عائشہ رضی اللہ عنہ کی شہادت یہ گواہی ہمیں ملتی ہے
03:03آپ نے فرمایا کہ کانا خلقہ القرآن یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اخلاق تو قرآن مجید تھا
03:09صحیح مسلم شریف کی روایت ہے
03:10قرآن کریم تم تلاوت کرتے ہو تم پڑھتے ہو
03:13الفاظ کی صورت میں تمہارے پاس ہے
03:15تم قرآن پاک کو عمل میں دیکھنا چاہو
03:18اور قرآن مجسم دیکھنا چاہو
03:21تو وہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات بابرکات ہے
03:24تو قرآن کریم کی اولین تشریح بھی حضور سے ملے گی جو کہ صاحب قرآن ہے
03:29اور قرآن حکیم کی عملی تصویر بھی حضور سے ملے گی صلی اللہ علیہ وسلم
03:33یہ فرما رہی ہے معائشہ رضی اللہ تعالی عنہ
03:36کہ کانا خلقہ القرآن حضور کے اخلاق تو قرآن تھے
03:40سبحان اللہ
03:40دوسری گواہی وہ بھی امہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کی
03:44امت کی ماں امہ عائشہ
03:46اور اب دوسری گواہ امت کی ماں امہ خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ
03:49اور یہ واقعہ ہے جب پہلی وحی کا نزول ہوا
03:52ہم نے سیرت کی کتابوں میں بتالک کیا ہوگا
03:55پہلی وحی ہم سب کو معلوم ہے
03:57سورہ علق کے پہلی پانچ آیات جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی
04:01تو اللہ کے نبی علیہ السلام پر ایک کیفیت تاری ہوئی
04:04اور آپ علیہ السلام امہ خدیجہ کے پاس آئے
04:06اور آپ نے فرمایا تھا
04:07زملونی دثرونی مجھے کچھ اڑھا دو مجھے کچھ اڑھا دو
04:11ایک کیفیت حضور پر تاری ہوئی
04:13اور آپ کو کچھ خوف کی کیفیت سے گزرنا پڑا
04:16تو اس موقع پر امہ خدیجہ رضی اللہ عنہ نے
04:19بڑی پیاری بات آپ سے کہیں
04:21اور آپ کو بڑی تسلی دی
04:22اور آپ کو بڑی بشارت دی
04:24اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اندہ اخلاق کو بیان کیا
04:28یہ بات صحیح بخاری شریف کی روایت میں آتی ہے
04:30پہلی وحی کے نزول کے موقع پر
04:33حضور علیہ السلام کا کیا معاملہ رہا
04:35اور پھر آپ امہ خدیجہ کے پاس تشریف لائے
04:37اور کس طرح انہوں نے اندہ انداز سے حضور کی دل جوئی فرمائی
04:41الفاظ سنیے گا
04:42حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں
04:45اور چھے باتیں حضور کے بارے میں آئیں گی
04:48اور غور کیجئے گا
04:49چالیس برس کی عمر حضور علیہ السلام کی
04:51تو وحی کا نزول شروع ہوا
04:53معروف بات ہے نا
04:54ہم سب کو معلوم ہے
04:55تو چالیس برس کا کردار کیا تھا
04:57چالیس برس کے اخلاق کیا تھے
04:59گھر سے گواہی آ رہی ہے
05:01اما خدیجہ رضی اللہ عنہ کی
05:03زبان مبارک سے
05:04فرماتی ہے کہ اب شر
05:05آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو
05:08بشارت ہو
05:09آپ تو خوشی منائی ہے
05:10آپ تو بشارت دیجئے
05:12فَوَاللَّهِ لَا يُخُزِيكَ اللَّهُ أَبَدَا
05:15پس اللہ سبحانہ وتعالی کی قسم
05:17اللہ تعالی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو
05:19کبھی بے عبرو نہیں کرے گا
05:21کبھی رسوا نہیں کرے گا
05:23فَوَاللَّهِ پس اللہ سبحانہ وتعالی کی قسم
05:25اب چھے باتیں آ رہی ہیں
05:27اما خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان فرمایا
05:29فَوَاللَّهِ اللَّهِ اللَّهُ تَعَلَى کی قسم
05:32اِنَّكَ لَتَسِلُ الرَّحِمْ
05:34تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم
05:35کا معاملہ تو کیا ہے
05:36آپ صلی اللہ رحمی کرتے ہیں
05:38رشیداروں کا حق ادا کرتے ہیں
05:40نمبر ایک
05:40نمبر دو
05:41وَتَسْدُقُ الْحَدِيثِ
05:43اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم
05:44سچ بولتے ہیں
05:46دوسری بات ہو گئی
05:47تیسی بات
05:48وَتَحْمِلُ الْكَلَّ
05:49اور بوجھ برداشت کرتے ہیں
05:51سبحان اللہ
05:52لوگوں کے بوجھ اتارتے ہیں
05:54اپنے اوپر کوئی ذمہ داری لے کر
05:56لوگوں کے بوجھ اتارتے ہیں
05:58ایک مفہوم یہ بھی ہے
05:59نمبر چار
06:00وَتَقْسِبُ الْمَعْدُوم
06:01اور تہی دست کو کما کر دیتے ہیں
06:04اللہ کے رسول تجارت کرتے تھے
06:06آپ اور ہم جانتے ہیں
06:07بی بی خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کا
06:09مالی تجارت آپ استعمال کرتے تھے
06:11یعنی اس کی تجارت کرتے تھے
06:13نفع آتا تک کہا جاتا تھا
06:15وہ بی بی خدیجہ فرماری ہیں
06:16کہ آپ تہی دست کو کما کر دیتے ہیں
06:19چوتھی بات ہوگی
06:20پانچی بات
06:21وَتَقْرِقُ وَعِف
06:22اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم
06:23مہمان نواز ہیں
06:25مہمان کی میزبانی کرتے ہیں
06:26اس کے ساتھ بھلا سلوک کرتے ہیں
06:28اور چھٹی بات ہے
06:29فرمایا
06:30وَتُعِينُ عَلَى نَوَائِ بِالْحَقُ
06:32اور حق کے واقعات
06:34یعنی خیر کے عامال میں
06:35مدد کرتے ہیں
06:36یہ چھے باتیں بیان کر رہی ہیں
06:38اما خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ
06:40اچھا
06:41ایک بات ناظر کرام توجہ سے
06:43یہ گھر سے گواہی آ رہی نا
06:46اما عائشہ رضی اللہ تعالی عنہ کی گواہی بھی آ گئی
06:48کانا خلقہ القرآن
06:49اللہ کا رسول کیا ہے
06:51آپ تو چلتا پھرتا مجسم قرآن ہے
06:54قرآن کو تم عملی شکل میں دیکھنا چاہو
06:56تو خضور کی ذات کو دیکھ لو
06:57صلی اللہ علیہ وسلم
06:59اور اما خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہ کی گواہی کیا آ رہی ہے
07:02یہ چھے باتوں کا ذکر ہمارے سامنے آ گئے
07:05میں ترجمہ کر دیتا ہوں آپ کے سامنے دوبارہ
07:07آپ صلح رحمی کرتے ہیں
07:08آپ سچ بولتے ہیں
07:10آپ بوجھ برداشت کرتے ہیں
07:13آپ تہی دست کو کما کر دیتے ہیں
07:15آپ مہمان نواز ہیں
07:17اور آپ حق کے واقعات
07:19یعنی خیر کے عامال میں مدد کرتے ہیں
07:22گھر سے گواہی آ رہی ہے
07:23عام طور پر جملہ ہمارے معاشرے میں مشہور ہے
07:26کہ انسان باہر لیڈر ہوتا ہے
07:28بہت بڑا لیڈر بھی ہو سکتا ہے
07:29گھر میں لیڈر نہیں ہو سکتا
07:31اور جو گھر میں لیڈر ہو واقعیتا لیڈر ہوتا ہے
07:34تو میں مردوں سے ارز کرتا ہوں
07:36کہ ہمارے بارے میں ہمارے گھروں سے گواہی کیا آئے گی
07:39بہت سے لوگ فیملیز کی انٹریکشن نہیں کرواتے
07:41پتہ ہے کیوں
07:42ہمارا پول کھل جائے گا
07:43سبحان اللہ
07:44اللہ اکبر کبیرہ
07:45یہ گھر سے گواہی آ رہی ہے
07:47امام الانبیاء صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں
07:52پہلی گواہی کیا تھی
07:54کانا خلقہ القرآن
07:55قرآن کریم کا عملی نمونہ حضور کی
07:58ازاز صلی اللہ علیہ وسلم
07:59ہم تنہائی میں بیٹھ کے سوچیں
08:00قرآن پاک کے ساتھ تعلق کیسے ہم پڑھتے ہوئے آئے ہیں
08:03اور قرآن ہمارے عمل میں کتنا ریفلیکٹ ہو رہا ہے
08:07ہم غور کر لیں
08:08اور دوسری بات
08:09حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ
08:11چھے باتیں آپ نے بیان فرمائی
08:12نمبر ایک کیا تھا
08:13صلح رحمی کرتے ہیں
08:15آج ہمارے رشداروں کے ساتھ معاملات کیسے
08:18لوگ بڑے فخر سے کہتے ہیں
08:19پانچ سال سے فنان سے بات نہیں کی
08:21تین سال سے بہن کے شکل نہیں دیکھی
08:24پانچ سال سے چچا کے گھر میں قدم نہیں رکھا
08:26فخر سے کہتے ہیں
08:27اور اللہ کے رسول علیہ السلام فرماتے ہیں
08:29کہ رشتوں کو کاٹنے والا
08:31وہ جنت میں داخل نہیں ہوگا
08:33دوسری بات
08:34حضرت خدیجہ فرماتے ہیں
08:36کہ آپ سچ بولتے ہیں
08:37آج تو ہمارا بچہ بھی
08:39کہہ دیتا ہے کہ اببہ گھر پر نہیں ہے
08:41جب کوئی دروازے پر دستک دیتا ہے
08:43ایسے ہی ہے نا
08:45کئی علاقوں میں
08:46بلکہ کئی ممالک میں
08:47مسلمان کافر کے ساتھ تجارت کرنے میں
08:49آسانی محسوس کرتا ہے
08:50مسلمان مسلمان کے ساتھ
08:52تجارت کرنے میں
08:53آسانی محسوس نہیں کرتا ہے
08:54کہتا ہے جھوٹا ہے
08:54استغفراللہ
08:56کہا ہمارے پیغمبر کا
08:57عالی کردار
08:58کہا ہمارے معاشرے میں
09:00ہمارے طرز عمل
09:01حضور بوجھ برداشت کرتے ہیں
09:03اپنے اوپر دوسروں کا بوجھ لے لیتے ہیں
09:05دوسروں کی کفالت کرنا
09:06دوسروں کے کام آنا
09:07دوسروں پر خرچ کرنا
09:08ہم تو دوسروں کا بھی دیکھتے ہیں
09:10کہ لوگ چھین لیتے ہیں
09:11وراست کا حصہ
09:12بیٹیوں کو بہنوں کو نہیں دیتے
09:14بھتیجوں اور بھتیجیوں کا
09:16مال ہڑپ کر جاتے ہیں
09:18باپ کا انتقال ہوا
09:19تو باپ کے بھائی چچا تایا
09:20وہ ہڑپ کر جاتا ہے
09:21استغفراللہ
09:22ہم لوگوں کا جائز حق بھی
09:24ان کو نہیں دے رہے ہوتے
09:25کئی مرتبہ ہم دیکھتے ہیں
09:26ہاں
09:27اور ہماری پیغمبر دوسروں کا
09:29بوجھ اٹھایا کرتے تھے
09:30ہم تو دوسروں پر بوجھ
09:31ڈالنا ہیں
09:32ظلم کا
09:32ستم کا بوجھ ڈالتے ہیں
09:34استغفراللہ
09:35نمبر چار کیا تھا
09:36تہی دست کو کما کر دیتے ہیں
09:38اپنے مال میں سے دوسروں پر خرچ کرتے ہیں
09:40اللہ کے پیغمبر علیہ السلام کے
09:42مکی دور کے واقعات ہمیں ملتے ہیں
09:44آپ کسی ایک علاقے میں جاتے ہیں
09:46تو کہیں کسی بیوہ کے دروازے کو کھٹ کھٹاتے ہیں
09:48کسی بوڑے کے دروازے کو کھٹ کھٹاتے ہیں
09:50کبھی دور کر بچے آکے آپ سے چمٹ جاتے ہیں
09:53اور آپ ان کو کچھ چیزیں دیا کرتے ہیں
09:54صلی اللہ علیہ وسلم
09:56آج تو ہم نیچے والوں کا جائز حق بھی ان کو دیتے ہیں
10:00کہ نہیں دیتے
10:00کتنے بڑے بڑے کاروباری حضرات ہیں
10:02میں ذاتی طور پر جانتا ہوں
10:04کہ وہ اپنے ملازمین کو وقت پر تنخواہ نہیں دیتے
10:07بیر منیمم
10:08جس کو منیمم ویج کہتے ہیں
10:10وہ بھی ادا نہیں کرتے
10:11استغفراللہ
10:12آٹھ گھنٹے کا کانٹریکٹ ہوتا ہے
10:14بارہ گھنٹے کام کرواتے ہیں
10:15وہ ٹائم بھی نہیں دیتے
10:16ایسا ظلم کرتے ہیں
10:18استغفراللہ
10:18حضور تو دینے والے تھے
10:20آج جن کو بہت مل رہا ہے
10:22وہ چھین رہے ہیں
10:23اور دوسروں کا جائز حق بھی نہیں دے رہے
10:25جو یہ کر رہے ہیں
10:26ان کی بات کر رہا ہوں
10:27سب کا ذکر نہیں ہو رہا
10:29پانچویں بات
10:30حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا
10:32کہ آپ مہمان نواز ہیں
10:34آج تو گھر کی حالت یہ ہو گئی
10:36کہ بچہ بچہ کہتا ہے
10:37میرا نیپکن ہے
10:38میرا کانٹا ہے
10:39میرا چمچہ ہے
10:40میری چھوڑی ہے
10:41میری پلیٹ ہے
10:42میرا گلاس ہے
10:43میرا
10:44اپنے بھائی بہن کے ساتھ
10:46بیٹھ کر یہ چل رہا ہے
10:47تو باہر سے کوئی آئے گا
10:49تو وہ تو بوجھ محسوس ہوگا
10:51کئی کئی بڑے شہروں میں
10:52ہم نے دیکھا
10:52کہ مہمان بوجھ سمجھے جانے لگے ہیں
10:55کبھی مہمان رحمت کا باعث
10:57سمجھے جاتے تو ایسا ہے بھی
10:59ہاں
10:59مہمان کو میزبان پر بوجھ نہیں بننا چاہیے
11:02یہ تعلیم اپنی مقام پر ہے
11:10اور ہمارا طرز عمل اپنا کیا ہے
11:13اور چھتی بات کیا تھی
11:14کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حق کے واقعات
11:17یعنی خیر کے عمال میں مدد کرتے ہیں
11:19دوسروں کو خیر کی دعوت دینا
11:21دوسروں کو خیر کی تربیت دینا
11:22دوسروں کو نیکی کی دعوت دینا
11:24دوسروں کو نیکی کی طرف ترغیب دلانا
11:26اور نیک کام کرنا
11:27ایم ان کی معاملت کرنا
11:28اللہ ہمارے حال پر ہم کرے
11:30آج تو کئی مطبع ہم دوسروں کو دیکھتے ہیں
11:32کہ لوگوں کو وہ
11:34دوسروں کو برائی کی دعوت دیتے ہیں
11:36گناہ کی دعوت دیتے ہیں
11:37نافرمانے کے کاموں کے دعوت دیتے ہیں
11:38حرام خوری کی دعوت دیتے ہیں
11:40اور اس میں شرکت کے لئے بڑا
11:42تعاون بھی کر رہے ہوتے ہیں
11:43استغفراللہ
11:44حالانکہ ہمیں کہا گیا ہے
11:45قرآن پاک میں سور مائدہ کے شروع میں
11:47تعاونوا علی البدری والتقوی
11:49ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
11:51نیکی تقوی کے کاموں میں تعاون کرنا
11:54گناہ و زیادتے کے کاموں میں تعاون نہ کرنا
11:56تو یہ گواہیاں
11:58نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سے آ رہی ہیں
12:00اور آپ کا چالیس برس کا کردار سامنے آئے
12:03ایک اور اہم بات
12:04قرآن پاک کی وحی کا نزول
12:06چالیس برس کی عمر میں ہو رہا ہے
12:09چالیس سال تک کردار حضور کا سامنے آیا
12:11صلی اللہ علیہ وسلم
12:12پھر کلمے کی دعوت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکھی ہے
12:15چنانچہ اسی تسلسل میں اگلی بات دیکھئیے
12:18اگلا نکتہ ہے
12:19مشیقین مکہ کے تعلق سے
12:21کیا معاملہ تھا وہاں پر
12:22اعلان نبوت سے پہلے
12:24قریش مکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
12:26کو الصادق اور الامین کہتے تھے
12:29اعلان نبوت کب ہوا
12:31چالیس برس کی عمر میں
12:33نبی علیہ وسلم وحی کا آغاز کب ہوا
12:35چالیس برس کی عمر میں
12:36اس سے پہلے کیا ہو رہا ہے
12:37الصادق کہہ رہے ہیں
12:39الامین کہہ رہے ہیں کون
12:40مشیقین مکہ
12:41اعلان نبوت کے بعد معاد اللہ وہ دشمنی بطور اترائے
12:44جب شرک سے روکنے کا
12:46اللہ کے رسول علیہ السلام میں تذکرہ کیا
12:48توحیدِ باری تعالیٰ کی دعوت نہیں
12:50پھر دشمنی پر اتریں
12:51لیکن چالیس سال تک کردار کی گوائی آئی
12:54انگریزی ہم کہتے رہے ہیں
12:55اور سنتے بھی رہے ہیں
12:57تمہارے کردار کی گواہی
13:01عمل کی گواہی تمہارے الفاظ سے بڑھ کر ہونی چاہئے
13:04کبھی دور تھا مریشیا انڈونیشیا کا
13:06وہاں مسلمانوں کی کوئی فوجیں نہیں گئیں
13:09نہ کوئی دعوتی ٹیمیں گئیں
13:10کہا جاتا ہے کہ وہاں مسلمان تاجر گئے
13:13اور ان مسلمان تاجروں کی دیانت کو دیکھ کر
13:16امانت کو دیکھ کر
13:17گفتگو کو دیکھ کر
13:18معاملات کو دیکھ کر
13:19ان کی ڈیننگز کو دیکھ کر
13:20لیندین کو دیکھ کر
13:21ان کے کردار کو دیکھ کر
13:22لوگوں نے اسلام قبول کر لیا
13:23سبحان اللہ
13:24بارحال اللہ کے پیغمبر کے عصوہ
13:27آپ کی تعلیم
13:28وہ کردار کی گواہی تو پہلے آگئی
13:30توحید کی دعوت تو بعد میں
13:32کلمہ کی دعوت تو بعد میں
13:34چالیس سال کے حوالے سے کردار
13:36کیا ہے السادق الامین
13:38یہ مکہ کے مشرق اور کافر
13:40کہتے تھے
13:42ہم مسلمان ہیں
13:43ہمارے بارے میں معاشرے کا کیا
13:46رویہ ہے
13:47ہم صادق یعنی سچے ہیں
13:49ہم امین امانتدار ہیں
13:51اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے
13:54کہ سچ جنت کی طرف
13:56لے جاتا ہے جھوٹ جہنم کی طرف
13:58لے جاتا ہے آپ نے فرمایا
14:00صلی اللہ علیہ وسلم لا ایمان
14:02علیم اللہ امانت اللہ اس کا کوئی ایمان
14:04نہیں جس میں امانتداری کا وصف
14:06موجود نہ ہو
14:07منافق کی کیا نشانی ہے بخاری شریف میں بھی
14:10مسلم شریف میں بھی جب بات کرتا ہے
14:12جھوٹ بولتا ہے جب وعدہ کرتا ہے
14:14وعدے کی خلاف ورزی کرتا ہے
14:15جب امانت رکھوائی جاتی خیانت کرتا ہے
14:18آج ہمارے کردار کیسے ہیں
14:20ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم
14:22ان کو مشیقین مکہ بھی
14:24الصادق الامین کہتے تھے
14:25اور ہم امتیوں کے روئی آج کیسے
14:28صداقت امانت
14:30دیانت ایک بہت بڑا
14:32سوال نشان کئی مرتبہ
14:34نظر آتا ہے آگے چلتے ہیں
14:36روم کا علاقہ
14:38ہے اور روم کا بادشاہ
14:40ہرقل ہرکولس مشہور
14:42اور وہاں ابو سفیان تشریف لے گئے تھے
14:44ابھی ایمان نہیں لائیں
14:45ابھی ایمان نہیں لائیں ہیں ابھی تو اسی دوسری طرف ہیں
14:48بعد میں فتح مکہ کے موقع پر ایمان
14:50لائے تھے تو روم کے بادشاہ
14:52ہرقل یعنی ہرکولس کے دربار میں
14:54ابو سفیان موجود
14:56اور بہت ساری مشاورت بلکہ بہت ساری
14:58بہت سارا مقالمہ ہوا
15:00تو ہرقل نے جو روم کا بادشاہ تھا
15:02عیسائی بادشاہ تھا اس نے
15:04سوال کیا محمد الرسول اللہ
15:06ہم کہیں گے وہ تو نہیں کہتا تھا
15:08محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں
15:10تمہاری کیا گواہی ہے
15:11ابھی ابو سفیان اسلام نہیں لائے ہیں
15:14رضی اللہ تعالی عنہ بعد میں اسلام لائے ہیں
15:17ابھی وہ کفار کی طرف ہیں
15:18لیکن گواہی کیا آ رہی ہے
15:20ذرا غور کیجئے گا
15:21کہتے ہیں یقول
15:22انہوں نے کہا ابو سفیان حرقل کے دربار میں
15:25کہ وہ یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم
15:28یوں کہتے ہیں یہ دعوت دیتے ہیں
15:31اعبداللہ وحدہ
15:32وہ ہمیں حکم دیتے ہیں
15:34کہ تم اکیلے اللہ تعالی کی عبادت کرو
15:36ایک اللہ سبحانہ تعالی کی عبادت کرو
15:38اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو
15:41وَلَا تُشِرِكُ بِهِ شَيْعَا
15:42اور اس کے ساتھ کسی کو شریک مت کرو
15:45یہ ایک عیسائی کے دربار میں
15:47حرقل کیونکہ روم کا بادشاہ ہے
15:49اس کے دربار میں
15:50ابو سفیان گواہی دے رہے ہیں
15:52عربی کا ایک مقولہ ہے
15:53الفضل ما شہیدت بِهِ الْاعدَى
15:56فضیرے تو یہ کہ دشمن میں عظمت کا اعتراف کرے
15:59ابھی ابو سفیان کفار کی طرف ہیں
16:01لیکن اللہ کے پیغمبر علیہ السلام کے بارے میں
16:04مجبور ہیں
16:04کہ سج بولیں
16:05کیونکہ حضور کی دعوت اور حضور کا کردار
16:08بہت ہی امدہ
16:09کہتے ہیں کہ
16:10اُعْبُدُ اللَّهَ وَحْدَهُ وَلَا تُشِرِكُ بِهِ شَيْعَا
16:13وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں کہتے ہیں
16:16حکم دیتے ہیں کہ
16:17اللہ تعالیٰ کی عبادت کرو
16:18اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو
16:21وَتْرُقُوا مَا يَقُولُوا آبَاءُكُمْ
16:23اوہ تم اپنے آباؤ اجداد کی باتوں کو چھوڑ دو
16:26تمہارے باپ دادا نے
16:27بتوں کی پوجہ پارٹ شروع کر دی
16:29بیت اللہ شریف پر تین سا ساٹھ
16:30بتوں کی گندگی رکھ دی
16:32چھوڑ دو ان غلط باتوں کو
16:33شرکیہ باتوں کو
16:34جو تمہارے باپ دادا کرتے تھے
16:37آگے لکھا ہے
16:38وَيَأْمُرُنَا بِسْصَلَاةِ وَالزَّكَاةِ
16:41نیس وہ ہمیں نماز ادا کرنے
16:43وَزَّكَاةِ دینے کا حکم دیتے ہیں
16:45اور آگے لکھا ہے
16:46وَالصِّدْقِ وَالْعَفَافِ وَالصِّلَا
16:48اور وہ ہمیں سچ بولنے
16:51پاک دامن رہنے
16:52اور صلح رحمی کا حکم دیتے ہیں
16:54یہ اللہ کے رسول کے کردار
16:56اور آپ کی دعوت کا ذکر
16:58ابو سفیان کر رہے ہیں
16:59ابھی ایمان نہیں لائے
17:00کہ وہ ہمیں شرک سے منع کرتے ہیں
17:02باپ دادا کی غلط باتوں کو
17:03چھوڑنے کا حکم دیتے ہیں
17:04وہ ہمیں نماز پڑھنے
17:05زکاة ادا کرنے کا حکم دیتے ہیں
17:07سچ بولنے کا حکم دیتے ہیں
17:09پاک دامن رہنے کا حکم دیتے ہیں
17:11اور صلح رحمی کا حکم دیتے ہیں
17:13یہ گواہیاں ہیں
17:15رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں
17:17گھر سے بھی دو گواہیاں
17:19اور کفار کی طرف سے بھی
17:21چند گواہیاں ہمارے سامنے آگئیں
17:23آج کا سبق آپ کے سامنے رکھتے ہیں
17:25آج کا سبق یہ ہے
17:26کہ اللہ کے رسول علیہ السلام کی صیرت کا
17:28تو مطالعہ بڑا پیارا ہے
17:29اور آپ کی صیرت امدہ ترین ہے
17:32آپ کی اخلاق عظیم ترین ہیں
17:34گواہیاں ہمارے سامنے آ رہی ہیں
17:37ہم غور کرے کہ ہمارے اخلاق کیسے ہیں
17:39ہمارا کردار کیسا ہے
17:40سچ کے بارے میں
17:41اور امانت کے بارے میں
17:43دیانت کے بارے میں
17:44وعدے کے بارے میں
17:45صلح رحمی کے بارے میں
17:47نماز کے بارے میں
17:48زکاة کے بارے میں
17:49افت و پاک دامنی کے بارے میں
17:51ہم کہاں کھڑے ہیں
17:52یہ ہمیں غور کرنا چاہیے
17:54آخر میں آج کی حدیث مبارک
17:56آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں
17:57رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم
17:59نے اشارت فرمایا
18:00مجھے اس لئے مبعوث کیا گیا ہے
18:02کہ میں عالی اخلاق کی تکمیل کر دوں
18:04مسرد احمد کی روایت ہے
18:06حضور کی ذمہ داریوں میں یہ بھی شامل
18:08کہ میں عالی ترین اخلاق کی تکمیل کر دوں
18:11حضور نے وہ عالی ترین اخلاق کی تکمیل بھی کر دی
18:14بہترین اخلاق ہمارے سامنے رکھ دیئے
18:17اللہ تعالیٰ گوائی دے رہا
18:18کہ آپ اخلاق کے بلن ترین مرتبے پر فائز ہیں
18:23سوال یہ ہے
18:24کہ ہم اخلاق کے حوالے سے کہاں کھڑے ہیں
18:27اللہ ہمیں ہمارے اخلاق کو امدہ بنانے کی توفیق عطا فرمائے
18:32ناظرین کنال اسی کے ساتھ
18:33پرگرام کو وقت مکمل ہوا
18:35انشاءاللہ اگلی نشیس میں پھر آپ سے ملاقات ہوتی ہے
18:36تب تک کے لئے اجازت
18:38وآخر دعوانا
18:39ان الحمدللہ رب العالمین
18:41والسلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
Recommended
20:36
|
Up next
Be the first to comment