Skip to playerSkip to main content
  • 21 hours ago

"Badbakht Businessman Ki Kahani"


بدبخت بزنس مین کی کہانی

ایک بڑے شہر میں فراز نام کا ایک بزنس مین رہتا تھا۔ دولت، گاڑیاں، بنگلہ—سب کچھ تھا، مگر خوشی، سکون اور برکت اُس کے پاس نہیں تھی۔
لوگ اُسے “بدبخت فراز” کہتے تھے، کیونکہ جتنا کماتا، اُتنا ہی نقصان اٹھاتا۔ جو بھی کام شروع کرتا، چند دن میں ڈوب جاتا۔

فراز سمجھتا تھا کہ مسئلہ قسمت کا ہے، مگر اصل بات وہ جانتا ہی نہیں تھا۔

دنیا کی محبت میں گم

فراز بہت سخت مزاج تھا، ملازمین کو ڈانٹتا، جھوٹ بولتا، ناپ تول میں کمی کرتا اور سودی معاملات میں بھی پڑ گیا تھا۔ دل میں غرور بھی تھا کہ "میں جو چاہوں کر سکتا ہوں۔”

دوسروں کی بددعائیں اُس کے پیچھے لگ چکی تھیں، اور گناہوں کی وجہ سے اللہ کی مدد اُس سے دور تھی۔

ٹرننگ پوائنٹ

ایک دن فراز کا سب سے بڑا بزنس بھی نقصان میں چلا گیا۔ دوست چھوڑ گئے، رشتے دار منہ موڑ گئے۔
ایک رات وہ بہت پریشان ہو کر مسجد کے باہر بیٹھا رونے لگا۔ وہیں ایک بوڑھا فقیر آیا اور بولا:

"بیٹا، قسمت بدبخت نہیں ہوتی۔ انسان اپنے اعمال سے خود بدبخت بن جاتا ہے۔ ایک بات یاد رکھ:
جس دل میں غرور ہو، اُس میں برکت نہیں اُترتی۔"

فراز کے دل پر یہ بات تیر کی طرح لگی۔

تبدیلی کا آغاز

اگلی صبح سے اُس نے اپنا طرزِ زندگی بدلنا شروع کیا:

جھوٹ چھوڑ دیا

لوگوں کا حق دینا شروع کیا

ملازمین سے نرم رویہ اپنایا

سود سے توبہ کی

جمعہ کے دن درود شریف کی کثرت شروع کی

صدقہ دینے لگا


آہستہ آہستہ اُس کے کام میں برکت آنے لگی، نقصان کم ہونے لگا، لوگ واپس آنے لگے، اور اس کے دل میں سکون بھر گیا۔

نتیجہ

کچھ مہینوں بعد لوگ اُسے بدبخت نہیں، بلکہ "خوش نصیب فراز" کہنے لگے۔

فراز اکثر کہتا تھا:

"دولت سے نہیں… اعمال سے قسمت بنتی ہے۔"

Category

📚
Learning
Transcript
00:00Yeh liijie ee, badbخت businessman ki eek dilčaspe sabag aomoze kahani, sada m Çünkü & ab ki p bind kat te mutsabit.
00:09Bada b работу businessman ki kahani.
00:11Eek bade شeher mein f Praaz naam ka eek business man rahta ta.
00:14Daulat garaiaan Printla sab kuch ta, mager خuši sukounour berkat is ke pats nahi thi.
00:20START tough doesn't.
00:21ڈالے عبد بخت فراز او کہتے تھے کیونکہ جتنا کماتا ایاتنا ہی نقصان اٹھاتا جو بھی کام شروع کرتا چند دن میں ڈوب جاتا فراز سمجھتا تھا کہ مسئلہ قسمت کا ہے مگر اصل بات وہ جانتا ہی نہیں تھا دنیا کی محبت میں گم فراز بہت سخت مزاج تھا ملازمین کو ڈانٹا جھوٹ بولتا ناب طول میں کمی کرتا اور سودی معاملات میں بھی پڑ گیا تھا دل میں غرور بھی تھا کہ اہمیں جو چاہوں کر سکتا ہوں
00:49دوسروں کی بددعائیں اس کے پیچھے لگ چکی تھی اور گناہوں کی وجہ سے اللہ کی مدد اس سے دور تھی
00:55ایک دن فراز کا سب سے بڑا بزنس بھی نقصان میں چلا گیا دوست چھوڑ گئے رشتے دار منہ موڑ گئے ایک رات وہ بہت پریشان ہو کر مسجد کے باہر بیٹھا رونے لگا
01:10وہیں ایک بڑا فقیر آیا اور بولا بیٹا قسمت بدبخت نہیں ہوتی انسان اپنے عمال سے خود بدبخت بن جاتا ہے
01:19ایک بات یاد رکھ جس دل میں غرور ہو اس میں برکت نہیں آترت تھی
01:25فراز کے دل پر یہ بات تیر کی طرح لگی
01:28تبدیلی کا آغاز
01:31اگلی صبح سے اس نے اپنا ترزن زندگی بدلنا شروع کیا
01:35جھوٹ چھوڑ دیا
01:38لوگوں کا حق دینا شروع کیا
01:40ملازمین سے نرم رویہ اپنایا
01:43سود سے توبہ کی
01:45جمعہ کے دن درود شریف کی کسرت شروع کی
01:49صدقہ دینے لگا
01:51آہستہ آہستہ اس کے کام میں برکت آنے لگی
01:54نقصان کم ہونے لگا
01:55لوگ واپس آنے لگے
01:57اور اس کے دل میں سکون بھر گیا
01:58نتیجہ
02:00کچھ مہینوں بعد لوگ اسے بدبخت نہیں
02:03بلکہ خوش نصیب فراز کہنے لگے
02:06فراز اکثر کہتا تھا
02:09دولت سے نہیں
02:10عمال سے قسمت بنتی ہے
02:13موسیقا
02:15موسیقا
02:16موسیقا
Be the first to comment
Add your comment

Recommended