سرینگر : جموں و کشمیر میڈیکل کونسل نے ملک کی کسی بھی ریاست یا یونین ٹیریٹری سے سند یافتہ پریکٹشنر کے لیے یہاں ڈی ایڈکشن سنٹر قائم یا شروع کرنے کے لیے کونسل کی رجسٹریشن کو لازمی قرار دیا ہے۔کونسل کے صدر ڈاکٹ محمد سلیم خان نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ جموں کشمیر میں پریکٹس یا نجی ڈی ایڈیکشن سنیٹر شروع کرنے سے قبل جموں وکشمیر میڈیکل کونسل (جے کے ایم سی) کی رجسٹریشن لازمی ہے۔ ان کے مطابق ’’بغیر رجسٹریشن کے کوئی بھی شخص پریکٹس نہیں کر سکتا ہے اور نہ ہی وہ منشیات کی روکتھام کے لیے ڈی ایڈیکشن مرکز قائم کر سکتا ہے۔‘‘
00:00جمعہ کشمیر میڈیکل کاؤنسل نے حالی میں ایک نوٹیفکیشن جاری کی جس میں نشاور اور سائیکوٹروپک سبسٹنسز کے غلط استعمال کو روکنے کی خاطر پرائیوٹ ڈی ایڈکشن سنٹرز کو ایک حکم نامہ جاری کر دیا گیا ہے
00:13اور یہ حکم نامہ ایسے وقت میں آیا جب جمعہ کشمیر اور خاص کروا دیے کشمیر میں منشاعت کی وبا خطرناک روح اختیار کر رہا ہے
00:22یہ پرائیوٹ ڈی ایڈکشن سنٹر کون کون سے ہیں اور یہ سبسٹنسز کون کون سے ہیں اس پر بات کرنے کے لیے ہمارے ساتھ اس وقت موجود ہیں
00:30جمعہ کشمیر میڈیکل کاؤنسل کے صدر گوکٹر محمد سلیم خان
00:34پہلے بتائیے کہ کون کون سے پرائیوٹ ڈی ایڈکشن سنٹر ہمارے وادی میں چڑ رہے ہیں اور ریگولیٹ کرنے کی خاطری یہ نوٹیفکیشن جاری کی ہے وہ کیا ہے
00:44دیکھیں جینڈ کے میڈیکل کاؤنسل نے لاسٹ یئر ایک نوٹیفکیشن جاری کی جس کے تحت جو بھی جینڈ کے میں پریکٹس ڈاکٹر کر رہے ہیں
00:54ان کو جینڈ کے میڈیکل کاؤنسل میں ریجسٹر ہونا ہے
00:56تو جو ایم بی بی ایس ڈگری لے کے آتے ہیں تو ان کو ایک پرمنٹ ریجسٹریشن ملتی ہے
01:00اور اس کے بعد جو ایم ڈی ایم ایس یا باقی ہائر کاؤنسل کرتے ہیں
01:04تو ان کو ایڈیشنل کاؤنسل ریجسٹریشن کرنی ہوتی ہے
01:06سو ہم نے یہ دیکھا کہ بہت سارے ڈاکٹر ایکسپورٹس ہیں باہر سے آ جاتے ہیں
01:10جو ہے جینڈ کے تو وہاں سے آکے جینڈ کے میں وہ پریکٹس کرتے ہیں
01:15اور جو پیشنٹس جہاں ٹریٹ ہوتے ہیں کبھی ان میں کبھی کمپلیکیشنز ہوتی
01:19ہمارے کافی ڈیفکلٹی ہوتی تھی ان کو ٹری کرنے کی
01:22تو ہم نے یہ آرڈر نکالا ہے نوٹس نکالی
01:25کہ جو بھی باہر سے ڈاکٹرز ہمارے یہاں آتے ہیں
01:27تو لازمیل ان کو جینڈ کے میڈکل کاؤنسل میں بھی ریجسٹریشن کرنی ہے
01:30تاکہ ان پہ بھی نظر رکھیں اور اگر کہیں پہ کئی آنے تھی کلیکٹیوٹی ہو
01:34یا کوئی گریونس ہو تو ہم اس پہ امیجیٹلی ایکٹ کریں
01:37یا دونوں کے لیے ہیں جو پرائیوٹ پریکٹس کرتے ہوگی
01:40یا گورنمنٹ ہسپتاروں میں تائینات ہو
01:42جو کئی ڈاکٹر جینڈ کے میں کسی بھی شعبے میں
01:45کسی بھی لیول پہ وہ گورنمنٹ سیکٹر میں ہو
01:47یا پرائیوٹ سیکٹر میں
01:48تو ان کو یہاں پہ ریجسٹر کرنا لازم ہے
01:50اسی ریسنٹلی ہم نے یہ بھی دیکھا
01:53کہ کچھ ہمارے ہاں اپلیکیشنز آگئی
01:56جو بیرونی ریاست سے
01:58جو خاص طور پر جو سیکیٹریسٹ ہیں
02:00جنہوں نے ایم ڈی کیا ہے
02:02وہ جینڈ کے میں اپنے
02:03ڈی ایڈکشن سینٹرز کو
02:05رن کرنے کی اپلیکیشن
02:08انہوں نے ڈال رکھی ہے
02:08تو جس کے تحت ہم نے یہ ضروری لازمی سمجھا
02:11کہ کس وجہ سے وہ جینڈ کے میں آنا چاہتے ہیں
02:14کیونکہ جو ڈی ایڈکشن سینٹرز
02:15یہاں پہ وہ شروع کرنا چاہتے ہیں
02:17وہاں پہ جو
02:18جو اشخاص
02:20ڈرگ ایڈکشن میں مرتلہ ہیں
02:21تو ان کو وہ دوائیاں دیتے ہیں
02:23اور ان دو دوائیاں ہیں
02:25بوپرنورفو یا نالوکس ہیں
02:27باقی دوائیاں
02:27ان میں ایڈکشن کا احتمال بہت زیادہ ہوتا ہے
02:30کہ وہ ایسے نہ دیا جائے
02:32کہ کل کو کسی بھی شخص کو لگی
02:34اور ان کے ذریعے دو دوسرے لوگوں تک
02:37اس کو ریگلیٹ کرنے کی ضرورت ہے
02:38جو یہ ڈی ایڈکشن سینٹرز پریویٹلی بنایا جاتے ہیں
02:41تو ان کی ریجسٹریشن
02:42صرف ایک ویفائیڈ ریجسٹرڈ
02:45سائکیٹریسٹ جو
02:46میڈیکل کاؤنسل میں ریجسٹر ہو
02:48اسی کو مل سکتی ہے
02:49سو یہ ہم نے لازمان بنا لیا
02:51کہ یہ وہی شخص ریجسٹر کریں گے
02:54جو آلیڈی میڈیکل کاؤنسل میں ریجسٹر ہو رہے ہیں
02:57سو ہمارے پاس ایسی اپلیکیشنز آ رہی ہیں
02:58اسی اصنا میں
03:00جو سی آئیڈی دپارٹمنٹ ہے جی اینڈ کے میں
03:03تو ان کی طرف سے بھی ایک آرڈر آیا ہے
03:05ڈیریکشنز آئی ہیں
03:07کہ جو بھی نیا ڈی ایڈیکشن سینٹر بنانا چاہے
03:09یا جو آلیڈی چل رہے ہیں
03:11ان کی بھی ویریفیکیشن ہونا لازمی ہے
03:13کیا پتہ کہیں وہ کسی اور کام میں مرتلع تو نہیں ہے
03:16جس کے وجہ سے وہ یہ نیا سینٹر بنا رہے ہیں
03:18اور اس کے جارے جو ریکٹ ہے
03:20اس کو اور زیادہ بڑا ہوا نہ ملے
03:23سو یہ بہت لازمی تھا
03:24کہ ہم جو ڈاکٹرز یہاں پہ ریجسٹر کے لیے آئے
03:26ان سے ہم نے کہا کہ آپ کو ایک ایفیڈیوٹ دینا ہے
03:29کیونکہ ایک سائیکیٹریس
03:31صرف ایک ڈی ایڈیکشن سینٹر کا مالک بن سکتا ہے
03:33سو اگر کوئی جی اینڈ کے میں
03:35اس وقت اپلائی کر رہا ہے
03:36اور وہ جی اینڈ کے باہر پہلے
03:38کہیں ریجسٹر ہیں
03:39تو انہیں لکھنا ہے کہ وہ کہیں اور پہ بھی
03:42کئی ڈی ایڈیکشن سینٹر نہیں چلا رہے ہیں
03:45صرف یہاں پہ آنا چاہتے ہیں
03:46اور جب بھی وہ یہاں ہیں
03:47تو جو ہمارے ریگلیٹری آثورٹیز ہیں
03:50چیف میڈیکل آفیسر وز ڈسٹرک ہیں
03:52ان پہ بھی لازم ہے
03:53کہ وہ ریجسٹریشن کرتے وقت
03:56یہ سب چیزیں وہ دیکھی رہے ہیں
03:57تو وہ بھی یہ دیکھیں
03:58کہ کیا یہ ڈاکٹر جی اینڈ کے میڈیکل کاؤنسل میں
04:00آلیڈی ریجسٹرڈ ہے
04:01کیا ایز ایک کالیفائیڈ سائیکیٹریس ریجسٹرڈ ہے
04:05جس کے لئے ان کو ایک ایڈیشنل ریجسٹریشن مل جاتی ہے
04:08جی اینڈ کے میڈیکل کاؤنسل کا جو منڈیٹ ہے
04:10وہ صرف ڈاکٹرز جو کالیفائیڈ ڈاکٹرز ہیں
04:13الوپیتک ڈاکٹرز ہیں
04:14ان کے ریجسٹریشن اور ان کے ایتھکل پریکٹیسز کے متعلقی ہے
04:18اچھا کوئی ایسی اپلیکیشن آئی تھی
04:20جس میں لگا کہ آپ کو یہ نوٹیفیکیشن جاری کرنا ضروری ہے
04:23کہ ان عدویات کا غلط استعمال ہو رہا ہے
04:25واقعتاً کچھ کمپلینٹس ہمارے آئی ہیں
04:28جس کے بنا پر ہم نے یہ نوٹیس جاری کی
04:30کہ کچھ لوگ باہر بیرونی ریاست کشمیر میں آکے
04:35جینڈ کے کے میں آکے
04:36اپنے کچھ ڈاکٹرز کرنا چاہتے ہیں
04:41اور آلڈی ان کے اگینس گالباً کہیں پہ کہا جاتا ہے
04:45کہ آلڈی کیسیز چل رہے ہیں بیرونی ریاست
04:47سو وہ بات نظر رکھتے ہوئے
04:50ہم نے یہ سٹپ لیا تاکہ
04:53جینڈ کے میں نہ آئیں
04:54ہم انہی ڈاکٹرز کو یہاں ریجسٹریشن کرنے کی
04:56اجازت دیں جن کے اگینسٹ کوئی بھی
04:59کیس کہیں پہ نہ ہو
05:01چونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کئی ایسے ذہنی مریض بھی ہیں
05:04جو کہ عدویات تو کھاتے ہیں
05:06لیکن وہ عدویات اگر زیادہ مقدار میں کھایا جائے
05:09تو نشہ بن سکتا ہے
05:10تو کیا جو ہمارے کمیسٹس ہیں
05:12جو عام دکاندار ہے دوا بیجتے ہیں
05:15تو ان کے لئے کوئی لاحی عمل ترتیب دیا گیا ہے
05:17میڈکل کانسل کی جانب سے
05:18تاکہ اس کا میسیوز نہ ہو
05:20جو سائیکٹرزٹ پروائیڈ کرتے ہیں
05:22عدویات ایک ڈرگ اڈکٹرز کے لئے
05:25دیکھیں
05:26جو بھی دوائیوں کی دکانیں
05:28جو فارمسیز سٹارٹ ہوتی ہیں
05:29کمیسٹ شاپ سٹارٹ ہوتی ہیں
05:31اس کو پرمیشن
05:32دسٹرک ہیلتھ سارٹی دیتی ہے
05:33جو سی ایم او ہوتی ہیں
05:35اور جو وہاں پہ جو سٹاف ہوتا ہے
05:37وہ کالیفائیڈ فارمسیز ہوتے ہیں
05:39جن کے پاس لائسنس ہوتی ہے
05:40وہ سٹیٹ کی فارمسی کانسل کی طرف سے
05:42جب تک ان کے پاس وہ لائسنس نہ ہو
05:44وہ دوائی سٹور ڈسپنس نہیں کر سکتے ہیں
05:48سو یہ لازمی نہیں ہے
05:48کہ کالیفائیڈ اور سٹیفائیڈ
05:51لائسنس سٹاف وہاں پہ ہو
05:53جو یہ کرے
05:54اور ہر ایک دوائی جو ہے
05:56وہ ایک شیڈول کے حتیات آتی ہے
05:57سو یہ ضروری ہے
05:59کہ شیڈول ایچ میں دوائیاں آتی ہیں
06:01یا باقی شرورز میں آتی ہیں
06:02کہ انڈر پریسکرپشن ہی دوائیاں دی جاتی ہیں
06:04بہت کم دوائیاں ہیں
06:05جو آور دا کاؤنٹر دی جا سکتے ہیں
06:07جسے معمولی سا کسی کو بخار ہے
06:09سردرد تو پرستعمال دے دیتے ہیں
06:11کچھ دوائیاں ہیں
06:11جو آور دا کاؤنٹر دی جا سکتے ہیں
06:14بدال پریسکرپشن کے ایک معمولی سا مسئلہ ہے
06:16بٹ جو بھی دوائیاں ہیں
06:18when we have psychotropic, hypnosis, narcotics, sedate tubes, especially,
06:25we have not given any of these.
06:28We also have opioid groups, which are pains and other things,
06:34we also have to try to do our pharmacists
06:40that we have without prescriptions we have not given them.
06:43We have record records.
06:45but last minute it is not that you have to dispense this without prescription.
06:50So when people who are in a way who are trying to do this thing,
06:55they are trying to do this kind of thing.
06:57Usually, you can use injectables.
07:00But you can see that there are tablets that come out of the way,
07:03which can be used to use injectables,
07:06which can be used by vessels,
07:09wains, and can be used.
07:10So this is why you have to use a gangrene.
07:12So this is why you have to use a gangrene.
07:14So, this is why we have our pharmacies, private sector, government sector,
07:19we have a prescription from a qualified doctor from a qualified registered doctor,
07:24we have to do that.
07:26Because we have seen that in Kashmir, there is a desire to be done by the day.
07:31And the government sector, which means that the private dedication center,
07:37there is a need for it?
07:40Look at this load, there is a lot of load that is established as a de-addiction center.
07:46It can also be establish centers.
07:51But one of the regulations is that it has to be used to work.
07:57It is not just the issue authority, regulatory authority,
08:02but the government of the government of the government, regulatory authorities,
08:08that they do not do that.
08:10They do not do that.
08:11They do not do that.
08:12They do not do that.
08:13They do not do that.
08:15They do not do that.
08:17They do not do that.
08:19Thank you very much.
08:21This was the Dr. Mohamed Salim Khan.
08:24The journalist of Sajjad Amin,
08:26Parvizuddin, ETV, Bharat, Srinagar.
08:32However, who put a ring of applause,
08:35they quote theheiten of Sajjad Amin.
08:41They do not do that.
08:43Greer is the first one.
08:45Would notει to pray these are today.
08:47It means that we are going to plim nächsten mês
08:49and at end of the week the women at the royal court which?
Be the first to comment