00:00I told you that I have given me a day as a friend.
00:03I had no idea what it was like when I am loved and loved.
00:09They said there were a lot of people who did not subscribe to me and tell me.
00:17I said it was a little secret that I didn't look for an orphanage.
00:22He said that the Quran has said,
00:26وَبِالْوَالِدَيْنِ اِحْسَانًا
00:28اپنے والدین کے ساتھ
00:30احسان کرو
00:31نبی پاک علیہ السلام سے
00:33ایک نوجوان نے پوچھا تھا
00:35یا رسول اللہ میرے ابا جی
00:36مجھ سے پیسے مانگتے ہیں
00:37وکم کیا ہے
00:38ساتھا سا جواب تھا
00:39دے دے یا نہ دے
00:40دو ہی باتیں
00:41والا صاحب
00:43پیسے مانگتے ہیں
00:45کیا کرو
00:46سادی سی بات تھی
00:47نہ دے دے یا نہ دے
00:48تو حضور نے جو جواب دیا
00:49اس نے سارا مضمور مکمل کر دیا
00:53باپو فرمانے لے
00:54کہ تو بھی اپنے باپ کا ہے
00:55تیرے پیسے بھی دے رہے باپ کے
00:57جب ہیں یا اسی کے
00:59تو یہ تُو نے کیا کہا دوں یا نہ دوں
01:01ہر چیز یہ اسی کی ہے
01:03ہمارے ہاں کچھ بچے تھے
01:05والدین کے پاس
01:06اس طرح جاتے ہیں
01:07رات کو
01:07جس طرح
01:08ایم ڈی پی ایس ڈاپٹر نہیں بھاڑ میں جاتا
01:10ابا جی کیا حال ہے
01:13دعائی کھائی تھی
01:14کوئی چیز دونی چاہیے
01:15تُو ڈاپٹر ہے
01:16تُو یہاں
01:18ہیڈ آف ڈی ڈپارٹمنٹ ہے
01:19پتہ کرنے
01:20وہ ان کے پاس بیٹھ
01:21ان کے پہروں میں بیٹھ
01:24انہیں بقت دے
01:25تجھے پتہ ہے
01:27نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
01:28جنت ماں کے قدموں کے نیچے
01:30حضور نے فرمایا
01:32جس کا باب راضی
01:33اس کا اللہ راضی
01:34جس کا باب نراض
01:37اس کا رب نراض
01:38بلے شاتو اسمانی
01:40اٹھو دی یا پھڑنا ہے
01:41اور خدا کے بندے
01:45تو ان کی رضا کو پا جا
01:46یہ سمجھ یہ کیا چاہتے ہیں
01:48تو اس طرح پوچھتا جیسے
01:49ڈاکٹر پوچھتے ہیں
01:50آپ اپا جی کے فرما بردار ہیں
01:53بلکل خرچہ دیتا ہوں
01:54تو خرچہ تو کوئی بندہ
01:55غریب سمجھ کے بھی دے دیتا ہے
01:56خرچہ دینا کمال ہے
01:58تو بتاؤ انہیں
02:00اپنی زندگی میں
02:01مقام کیا دیتا ہے
02:02ان سے مشورہ کتنا لیتا ہے
02:05تیری زندگی میں
02:06ان کا کردار کتنا ہے
02:07ان کا حکم
02:08تو کتنا مانتا ہے
02:09ان کی مرضی کے مطابق
02:11تو کتنا چلتا ہے
02:12اپنے آپ کو ڈھالیں
02:13اپنے آپ کو ڈھالیں
02:16ماما آپ کی مرضی کے مطابق
02:17ان کو دیکھنے وہ کیا چاہتے ہیں
02:19ان کو خوش کریں
02:20ہلکی سے بھی بندہ بات کر دے نا
02:22اببا جی کو ہلکی سے
02:23جو کہ ان کی کل انویسٹمنٹ
02:25اولاد ہوتی ہے
02:26تو بندہ اتنا بھی کہہ دے نا
02:29اببا جی اب آپ بھی سمجھ دار ہو جائے
02:30دنیا بدل گیا
02:31تو اب بس ہاری دا سوتا نہیں رو رو گے
02:33کہ پتر میں ہی نہیں سے آنا
02:35دندگی تیرے نام کر دی
02:37ہلکی سے بھی کبھی
02:39ماں باپ کے معاملے میں
02:40کسی قسم کی کمزوری نہ دکھا
02:43اور نا جوانوں
02:43آپ جوان ہے
02:45تو آپ کا حصلہ بھی جوان ہونا چاہیے
02:46اور جو ماں باپ کے جڑکی نہیں سہ سکا
02:49پھر اس نے سہنے کیس کی
02:50ان کی سہو
02:52یہ ڈانٹ دے تو برداشت کرو
02:55ان کے بارے میں
02:56اپنی طبیعتوں کو نرم کرو
02:58اور پارا حقوق
02:59آلہ حضرت علیہ رحمت اللہ تعالیٰ نے لکھے ہیں
03:03جو ماں باپ کے وسال کے بعد
03:05بندے کی ذمہ داری ہیں
03:06کفن دفن کا بندبہ سے
03:07سال سواب دعائے مغفرت
03:09اور ان کے رشتے داروں سے اچھا سلوک
03:13اور ان کے دوستوں سے اچھا سلوک
03:16نبی پاک علیہ السلام نے فرمایا
03:18جو چاہتا ہے نا
03:18کہ وہ ماں باپ سے ان کی قبر
03:20میں بھی اچھا سلوک کرے
03:22وہ ماں باپ کے دوستوں سے اچھا سلوک کرے
03:24ایک نوجوان نے عرض کیا تھا
03:28یار سلوکہ
03:28ماں باپ چلے جائے اور کچھ پشتاوہ رہ جائے
03:31اور سر لوگوں کو رہ جاتا ہے
03:34یار پتا پتا
03:35اتنی جلدی چلے جانا ہے
03:37تو میں یہ کرتا
03:38ماں باپ چلے جائے پشتاوہ رہ جائے
03:41تو کیا حال ہے
03:41تو حضور فرمانے لئے
03:43ان کے لئے دعائی مغفرتکار
03:45اور اتنی کار اتنی کار امید ہے
03:48اللہ تجھے فرما برداروں میں درج فرما دے
03:50اترہیب و ترہیب میں یہ حدیث موجود ہے
03:53میرے بھائی
03:54ماں باپ کیلئے اپنے دلوں کو نرب کریں
03:57تہہ کر لیں گے
03:58کبھی بھی ان کے سامنے آنکھیں اٹھا کے بہات ہو
04:01اور آپ کو یقین سے کہوں
04:03جن لوگوں کو بندہ سب سے جلدی رازی کر لیتا ہے وہ ماں باپ ہے
04:07اممہ کو رازی کرنے میں ڈیڑھے منٹ لگتا ہے
04:10اب بھائی چلو زیادہ ڈاٹے بھی ہو تو پانچ چھے منٹ لے لیتے ہیں
04:14زیادہ بھی ڈاٹے ہو
04:15وہ اسے زیادہ
04:16ایک ہمارے دوست ہیں پروفیسر صاحب ہیں
04:18باتیں یاد آ رہی ہیں
04:20پر میں ختم کرنے لگا تھا
04:22وہ کہتے ہیں
04:24میں وہ پروفیسر ہیں
04:28کہتے ہیں میرے کافی سارے شہیردگار
04:30میں بھی نیچے ٹویشن سینٹر بنایا ہے
04:32کافی سارے لوگ جانتے ہیں
04:34اور جمعہ بھی وہ پڑھاتے ہیں
04:35کہتے ہیں ار جگہ عزتی تو اببا جی نا
04:37جب بھی آواز بہت دیتے گئے
04:39اوہ کھا کھا
04:39اے دنائے نا
04:40میرے شہیرد شگرد کھڑے ہوتے ہیں
04:45تھوڑا سا عزت صاحب ہو
04:47تو وہ پھر عزت صاحب آن جاتے ہیں
04:49وہ کہتے ہیں مجھے تھوڑا سا نا
04:51ایک دن میں نے بڑے چپ کے سے
04:53اممہ جی سے کہا کہ
04:54اببا جی سے کہیں گھر میں اکیلے ہوں
04:55تو جوتے بھی مار لیا کریں
04:56پر یہ کیا ساب کے بیچ
04:58وہ بڑا ٹانٹ کے بلاتے ہیں
05:00اببا جو ہوتا ہے نا
05:03اس کے لیے ذرا اظہار محبت مشکل ہوتا ہے
05:05باہب ہوتا ہے
05:06اممہ تو کہہ لیتی ہے میں صد کے جامعہ
05:08تو والد ذرا اس کا یہ جھولہ ہی نہیں
05:11وہ کیسے کہے
05:12حالانکہ پیار والد بھی بڑا ہی کرتا ہے
05:15کوئی اس کا انتازہ کر سکتا
05:17یعنی کوئی بندہ آپ کی سیٹ پر بیٹھ جائے
05:20آپ کو اشانی لگتا ہے
05:21اگر پتر بیٹھ جائے
05:22بندہ کہتے ہیں لو میں نے پاچھ گیا جائے
05:25میرا منڈا سیٹ سے آ گیا
05:27سام کیا سارا
05:28بندہ عزت محسوس ہو
05:30وہ کہتے ہیں میرے نا
05:32میں نے اممہ جی سے کہا
05:34کہ اممہ جی آپ اپا جی سے کہے
05:36والد صاحب ذرا ڈاڈی طبیعت کے تھے
05:38سخت بزہاج تھے
05:38تو اممہ بھی ذرا سیم کی بات کرتی
05:40کہیں یہ آج ضرور کروں گی
05:42تو میں کمرے میں پیچھے چھپ گیا
05:43اممہ ضرور بات کرنا
05:46اب با جی آئے تو والدہ کہنے لگیں
05:48ساڑھا منڈا جیتے نافرمانے تتاندس ہو
05:52یہ کوئی گھلنی منڈا تتاندس ہو
05:55تو اسی ہی لے جی کھلوتے ہوں
05:56تو کہتے ہیں میں نے اس دن دیکھا
06:02کہ میرے اببا کو مجھ سے کساری زندگی
06:04انہوں نے ٹھکٹا ہے
06:05آج پتا چلا کتنا پیار ہے
06:07اببا جی رو پڑے
06:08کہنے لیں کہ کرمان یہ
06:11تھی مسیح تے جانا
06:13تاؤ دے دوالے راشدہ جمعہ پڑھا
06:14کار ہونا تے شدیر دو دے دوالے
06:17میں تھوڑا جی تاؤں ترانا
06:19میرے پتر انہوں کے لئے نظر ہی نہ لگ رہے
06:21کجرے انہوں نظر نہ لگ جائے
06:25کہتے ہیں میں اتنا تڑپا
06:32کہ میں آکے اببا کے پیروں سے لپٹ گیا
06:34میں نے کہا اببا جی کمان ہو گئی
06:36اتنا پیار
06:37فرمان نے کہتے ہیں پتا نہیں ہے
06:39جی دو جمعہ پڑھا رہا ہوں
06:40تو میں پڑھ پڑھ کے انہوں پھوک رہا ہوں
06:42میرے بیٹے انہوں کے دن نظر نہ لگ
06:44تو میرے بھائی آپ انتازہ نہیں کر سکتے
06:47یہ لوگ کتنا چاہتے ہیں
06:49اس لئے میں بڑی دنیا گھومتا ہوں
06:51لیکن جب تک امبا جی تھی نا
06:54تب تک محول اور تھا
06:56چھوٹے بھائی کو میں ٹیلی فون کرتا
06:58اب میں کہتا میں فون کران گا
07:00تو بھوکا کھول چھٹے
07:01انہوں نے پتا نہ لگے
07:02شوگر کے مریض کی آنکھ ہو
07:04گزرتے ہی تو آنکھ ہون لگتی
07:06آ گئے ہو بیٹا
07:07جلدی آ جائے گو
07:09یہ جو والدین ہوتے ہیں نا
07:11ان کا جو پیار ہے
07:13وہ دنیا میں کسی اور جگہ پایا نہیں جاتا
07:16اپنی طبیعتوں میں محبت کے جذبات کو پیدا کریں
07:20اور ان کو فروغ دیں
07:21ایک حدیث واقع ارز کر کے دعا کرتے ہیں
07:23نبی پاک علیہ السلام نے
07:26بڑی کم خواہشات کا اظہار کیا ہے
07:28اللہ کے فضل پر ہمیشہ معبود
07:30نے شکر گزاری کی
07:31لیکن ایک دن پتہ مکہ کے بعد
07:34سرکار نواز پڑھانے آئے
07:36تو بہت بڑی جماعت سے
07:38آبا کی اٹھ کے کڑی ہو گئے استقبال کو
07:40حضور کی آنکھوں میں آنسو آگئے
07:42یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کیا ہوا
07:46پتہ ہے حضور نے کیا فرمایا
07:48کریم فرما نے لے کہ کاش حاج میری اممہ موجود ہوتی
07:51میری والدہ موجود ہوتی
07:54میں تمہیں نماز پڑھانے آتا
07:56سورہ فاتحہ پڑھ چکا ہوتا
07:59پہل میری ماں آواز دے کے
08:01کہتی بیٹا محمد میری بات سننا
08:03حضور فرماتے ہیں نماز چھوڑ دیتا
08:05پہلے اممہ کی بات سن کے آتا
08:07والدہین کے لیے
08:09بہت گہری جزبار
08:11تھوڑا سالہ ان کے ساتھ مبستہ
08:12والدہین کو نیرہ خرچہ نہ دے
08:15ماں باپ کو ٹائم دے
08:16ماں باپ کے صرف
08:18روزی کا خیال نہ کریں کھانے کا خیال
08:20نہ کریں کپڑوں کا خیال نہ کریں
08:22ان کی مرضی کا بھی خیال کریں
08:24وہ کیا چاہتے ہیں کیا سوچتے ہیں
08:27آپ کو کہاں لے جانا چاہتے ہیں
08:29اس طرف آپ مائل ہو