Skip to playerSkip to main content
  • 9 hours ago
ڈائریکٹراسکول ایجوکیشن نے کہاکہ حکومت کے ہدایات کے مطابق نجی اسکولوں کو اول تا دسویں جماعت این سی آرٹی کی تجویز شدہ کتابیں پڑھانی ہیں۔

Category

🗞
News
Transcript
00:00One of the chief education officer has a committee that will bring all of the
00:07all of the officials.
00:08They will bring all of the schools to the first to the 10th century to the NCRT
00:12of the year.
00:14We have 8-8-10-10 books.
00:16There will be 2 books that will be found in which they will be called
00:19Urdu or Kashmiris, but all of the books will be recommended for the
00:23school.
00:25So, with books that they give us a school for a committee, we will check them out
00:33that the contents of the books are the contents of the books.
00:37There are many schools, where children's children's children are less than, and where they are less than, and where they are less than, and their children's children's children.
00:45This is a official of this.
00:50In the new school, the government has a committee of the director of school education.
00:55The government of the director of school education,
00:59the government of the school had been invited to the private publishers of the books to get married to the parents.
01:09These are the two main goals of the school and education.
01:14We have to talk about this.
01:15The director of school education is a very important role in the community.
01:18Director of School Education, Nassir Ahmadwani. Welcome to your university.
02:49So, that's the question?
02:50Yes.
02:51Yes.
02:52So, we have to ask you.
02:53Yes.
02:54Yes.
02:55Yes.
02:56Yes.
02:57Yes.
02:58Yes.
02:59Yes.
03:00Yes.
03:02Yes.
03:04Yes.
03:06Yes.
03:07Yes.
03:11Yes.
03:13Yes.
03:14Yes.
03:15Yes.
03:16Yes.
03:17Yes.
03:18not happening. That's why there is no such written complaint that we have
03:24not done. The same written complaint that we have not done. Even verbal
03:30we have done. But there is no written complaint that we have not done. So,
03:36this is a way of doing it. And we have two or four schools with such a
03:42solution or council or the club.
03:46So this will be done.
03:50This will be done.
03:52It's not a problem.
03:54We have five thousand schools.
03:58Is it enough for four schools?
04:02It's not a message.
04:04It's not a problem.
04:06We have the teams from the zone level to the zone.
04:10zonal level tuk mutharak ہیں
04:11اور لوگوں کو یہ واضح
04:13پیغام دیا گیا ہے کہ جہاں بھی آپ کی
04:15شکایت ہو ہمارا جو
04:17نزدیکی افسر ان کے پاس وہاں
04:19اثر ہے وہ اس سے رابطہ قائم کر کے
04:21اپنی شکایت درج کر سکتے ہیں اور انشاءاللہ
04:23وہ دیکھیں گے کہ ہم کاروائی کرتے ہیں یا نہیں کرتے ہیں
04:25نصر صاحب چونکہ یہ بھی معاملہ سامنے آ رہا ہے
04:27کہ جو نیجی سکول ہمارے ہیں
04:29ان کی کتابیں ہیں کافی مہنگی ہیں
04:31مارکٹ میں
04:32مثالیں اگر ہم کوئی کتاب لیتے ہیں
04:35جو اے پبلیشر کی ہے
04:37وہ مارکٹ میں پانچ سو کی ہے
04:39اور وہ جو وہ رکمڈ کرتے ہیں
04:41نیجی سکول والے وہی کتاب
04:43دوسرے پبلیشر کی ہمیں ہزار روپے کی آتی ہے
04:45جو انہوں نے رکمڈ کی ہوتی ہے
04:47یہ جو تفاوت ہے
04:49اس کو کس طرح سے دور کیا جائے گا
04:51اور جو والدین ہیں وہ کس کے پاس شکایت
04:53لے کر اس معاملے کو لے کر کریں گے
04:55دیکھیں آپ کو یہ بات
04:57جاننی ہوگی کہ
04:59ہماری
05:01گورنمنٹ کی جو آڈرس ہیں
05:03ان میں واضح طور پر یہ لکھا ہوا ہے
05:05کہ تمام سکونوں کو پہلی سے لے کے
05:07دسویں جماعت تک جو ہے
05:09ان سی آٹی کی کتابیں استعمال کرنی ہیں
05:11تو
05:12اگر اس کے علاوہ کوئی کتابیں
05:15استعمال کر رہا ہے
05:17تو وہ اگر بورڈ
05:19یا کسی اور سرکاری
05:21ادارے سے منظور شدہ ہیں
05:23تو لوگ استعمال کر سکتے ہیں
05:25لیکن اگر وہ استعمال شدہ نہیں ہیں
05:27اگر ہماری نوٹس میں آئیں گی
05:29کتابوں کے ذریعے میں
05:30کہ یہ کتاب جو ہے کوئی سکول استعمال کر رہا ہے
05:33ہم بازابتہ اس کی انویسٹیگیشن کروائیں گے
05:35اور جو کاروائی کرنی ہوگی
05:38وہ کریں گے
05:39ڈرائنگ کی کتاب ساڑھے تین سو روپی کی ہے
05:41اس کے جو ورکھے وہ دس ہیں
05:43کیا یہ جیسٹیفائی ہوتا ہے یہ قیمت
05:46دیکھیں
05:47جیسے یہ آپ کے موں سے ہم سن رہے ہیں
05:50اس قسم کی کوئی شکایت ہمارے پاس آئی نہیں
05:52اگر آ جاتی ہے شکایت تو آپ نے کہا ہے
05:54کہ ہم ضرور اس کو ویریفائی کرائیں گے
05:56کہ اس طرح کی چیزیں کیوں ہو رہی ہیں
05:57تو کیا جو والدین ہیں آپ کے پاس
06:00اس شکایت کو لے کر آئیں گے کہ کوئی اور
06:01ادارہ ہے جو اس کے لیے کام کر رہا ہے
06:03دیکھیں جہاں تک فیس فکزیشن کا حوالہ ہے
06:05فیس کے حوالے سے اگر کسی بھی پیرنٹ کو
06:08کوئی بھی شکایت ہے تو اس کے لیے
06:09فیس فکزیشن کمیٹی بنی ہوئی ہے
06:11اور یہ ان کا منڈیٹ ہے کہ
06:13پیرنٹس ان کے پاس شکایت درج کر سکتے ہیں
06:16اور وہ اس میں کاغنیجن لیں گے
06:17تو علاوہ اگر پیرنٹس ہمارے پاس بھی آتے ہیں
06:21تو ہم بھی انویسٹیگیٹ کر کے
06:22اس کے لیے ملازب کاروائی ریکمینڈ کرتے ہیں
06:24چونکہ آپ نے بھی کہا کہ
06:26جو نساب ہے جو مرتب شدہ نساب
06:29رکھا گیا ہے انسی آٹی کا
06:30جو گومنٹ نے ترتیب دیا ہے
06:32تمام کلاسز کے لیے وہ پڑھایا جائے
06:34جو پہلا فوکس آپ کو ہے
06:35لیکن جب ہم بیشتر سکونوں کی بات کرتے ہیں
06:38وہاں وہ ریکمینڈ کتابیں کرتے ہیں وہی پڑھاتے ہیں
06:40اس میں یہ وہ لوجک دیتے ہیں
06:43کہ جو سرکاری صدقی کتابیں ہیں
06:45وہ میاری نہیں ہیں
06:46اور جو ان کا جو پرنٹنگ ہے
06:48یا کاغذ ہے وہ میاری نہیں ہے
06:50اس لیے ریٹ بھی زیادہ ہے
06:51اور اس لیے ہم اسی حساب سے
06:53اپنے بچوں کو گون نہیں پڑھا سکتے ہیں
06:55کیا اس پر کوئی لگام لگ سکتی ہے آئیندہ
06:59کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں
07:00جو فرسٹ کلاس یا تھرڑ کلاس یا فورٹ کا بچہ ہے
07:03اس کے پاس آٹھا دس دس کتابیں ہیں
07:05اس میں دو کتابیں خاری گوارمیٹ سطح کی ہوگی
07:07جس میں اردو یا کشمیری ہو سکتا ہے
07:09باقی جو سبھی کتابیں ہیں
07:11وہ ریکمینڈ شدہ جو نیری سکونے کی ہوگی
07:14جہاں تک کتابوں کے میار کا تعلق ہے
07:18کتابوں کے میار کو کنٹنٹ کی بیسز پہ مابا جاتا ہے
07:22پیپر اچھا ہونا
07:24یا اس میں ایکسٹر میٹیریل بڑھنا
07:26جو بچے کی ضرورت نہ ہو یہ کتاب کا میار نہیں ہے
07:29ان سی آٹی کی جو کتابیں ہیں
07:31وہ ایکسپورٹ لوگوں نے ڈیوائز کی ہیں
07:34اس میں ایک بازرپتہ ایک ٹیم ہوتی ہے
07:37جو ٹیم یہ کریکلم ڈیوائز کرتی ہے
07:39اور بچوں کی لیول کے حساب سے
07:41وہ سیلویس بنتا ہے
07:44اور وہ کتابیں بنتی ہیں
07:45تو علاوہ کتابیں جو کسی سکول نے دی ہیں
07:49یا کوئی سکول دیتا ہے
07:50اس کے لیے ضرور ہم ایک کمیٹی بٹھائیں گے
07:52وہ چک کریں گے
07:53کہ جو علاوہ کتابیں ہیں
07:54ان کا کنٹینٹ کیا ہے
07:56کس طرح کی کتابیں ہیں
07:57ان کا سیلویس میں رکھنا یا نہ رکھنا
07:59آگے کے لیے کیسا رہے گا
08:01اس میں ضرور جے کے بوس سے بھی
08:03اور ہماری طرف سے بھی
08:04اور باقی جو سٹیک ہولڈر سے
08:06ان کو بھی بٹھا کے
08:07آئندہ کے لیے جو ہے یہ چیزیں دیکھی جائیں گے
08:10اور آگے اس کو کیسے روکا جائے گا
08:12اس کے لیے بورے اقدامات کیے جائیں گے
08:14یونی فارم کے حوالے سے
08:15اگر ہم بات کریں
08:16کیا یونی فارم چینج ہو سکتی ہر ساتھ
08:18ہر سطح پہ
08:19زلہ سطح پہ
08:19بلاغ سطح پہ
08:20تحصیل سطح پہ
08:22ہر جگہ ہمارے آفیسز موجود ہیں
08:23ہم اس کی انویسٹیگیشن کرائیں گے
08:25اور بازابتہ جو مناسب رہے گا
08:28وہ کاروائی ہو گیا
08:29یہ بھی جانا چاہوں گا
08:31کیونکہ سرکاری سکولوں کی جب ہم بات کرتے ہیں
08:33تو ریشنلیزیشن کا معاملہ آتا ہے
08:44کرنے کے لیے
08:44یہ تفاوت ختم کرنے کے لیے
08:46محکمہ کیا کر رہا ہے
08:47ریشنلیزیشن جو ہے
08:50یہ حکومت کی ترجیح میں سے ایک ہے
08:53تو جو اب یہ چھٹیوں کے مہینے
08:56ہمیں میسر ہوئے ہیں
08:57ہم پورے سکولوں کا
08:59ڈاٹا چیک کریں گے
09:00جہاں جہاں پہ
09:01ہمیں لگتا ہے
09:02کہ ریشنلیزیشن کی ضرورت ہے
09:04وہ کریں گے
09:05تاکہ مناسب مقدار میں
09:07استاد اور سٹوڈنٹ کا جو ریشوہ ہے
09:09وہ بنا رہے ہیں
09:10کچھ سکول ایڈنٹیفائی کیا گیا
09:12اس حوالے سے
09:12سکول ایڈنٹیفائی ہوتے ہیں
09:14ان کا تداروک بھی ہوتا ہے
09:16ایسا نہیں ہے
09:16تو چونکہ اب
09:18نیا سیشن شروع ہونے والا ہے
09:20ہم ایڈوانس میں یہ پرپریشن کریں گے
09:21اور آئندہ سیشن میں
09:22لوگوں کو شاید انشاءاللہ
09:23اس کی کوئی شکایت نہیں کرنی پڑی
09:26کئی سکول جو ہیں وہ
09:27نجی عمارتوں میں
09:29اور بوسیدہ عمارتوں میں
09:30رن کر ہو رہے ہیں
09:31تو ان کے متبادل
09:33یا منتقل کرنے کے لئے
09:34کوئی لائے حمل ہے
09:35محکمے کے پاس
09:35بلکل اس میں
09:36مرحلہ وار طریقوں سے
09:38جہاں پہ بھی ہمیں
09:39لگتا ہے
09:41کہ یہ سکول جو ہے
09:41گورنمنٹ بیلنگ میں
09:42شفٹ کرنا ضروری ہے
09:44تو اس میں
09:44تیاری کی جا رہی ہے
09:47تو کچھ جگہوں پہ
09:49ڈی پی آرز بھی بنے ہیں
09:50کہیں پہ لینڈ کا ایشو ہوتا ہے
09:51کہیں پہ باقی معاملات ہوتے ہیں
09:52لیکن یہ چیزیں ضرور
09:53اس میں ٹائم لگے گا ضرور
09:55لیکن انقریب انشاءاللہ
09:56حکومت کی ترجیب میں سے یہ ہے
09:59کہ ہمارے جو
10:00سکولز ہیں
10:01یہ سرکاری بلڈنگوں میں ہیں
10:02یہ بڑا ڈیبیٹ ہے
10:04جو ہم دیکھ رہے ہیں
10:06کہ اگر سرکاری سطح پر
10:08یا سرکاری سکول
10:09اس میار کے ہوں
10:10ان میں بہتر انفرارسٹرکچر ہو
10:12تو کوئی بھی بندہ
10:14اپنے بچے کو
10:15نیجی سکول میں داخل نہیں کرائے گا
10:17کیا محکمے کے پاس
10:19ایسی پالسی ہے
10:20یا کوئی منصوبہ ہے
10:21وہاں سٹرکچر بڑھانے کی
10:23یا تعلیم میار بڑھانے کیلئے
10:25تاکہ جو منمانی طریقے سے
10:27نیجی سکول
10:27اس وقت دو دو ہاتھ ہو
10:29والدین کو لوٹ رہے ہیں
10:30وہ ختم کیا جائے
10:31مجھے لگتا ہے
10:32اگر آپ
10:33زمینی سطح پر
10:34پورے اپنے علاقوں کا چکر کریں
10:37تو آپ ہمارے بہت سے
10:39ایسے سکول پائیں گے
10:40جن کا انفرارسٹرکچر
10:41آج پرائیویٹ سکولوں سے
10:42بہتر ہے
10:43ہر طرح کی سہولیات
10:44میسر ہیں
10:45اور کوشش یہ جاری ہے
10:47کہ ہمارے سارے سکول
10:48جو ہیں
10:49یہ بہتر سے بہترین بنیں
10:51تو سکولوں کی
10:53انفرارسٹرکچر کے ساتھ ساتھ
10:55ہمارا یہ اہد ہے
10:57کہ ہم اچھی میاری تعلیم
10:58بچوں کو میسر کریں
10:59تاکہ بچے
11:00خود ہی پرائیویٹ سکولوں سے
11:02نکل کر
11:03ہمارے سکولوں میں آ جائیں
11:04تو انشاءاللہ اس میں
11:05حکومت پوری
11:06زور سے کاروائی کر رہی ہے
11:08اور یہ آگے بھی جاری رہے گی
11:10آپ انشاءاللہ انکریپ
11:11کچھی ٹائم میں
11:11ضرور ایک اچھی تبدیلی دیکھیں گے
11:13آخر پھر کوئی میسیج ہوگی
11:14جو اس وقت آپ کو دیکھ رہے ہیں
11:16والدین کے لیے میری میسیج یہ رہے گی
11:18کہ ان کو
11:19سسٹم پہ باروسہ کرنا چاہیے
11:22اور
11:23بیلونگنگنس
11:25کا سنس آب بیلونگنگنس
11:27دکھانی چاہیے
11:27یہ سکول ان کے اپنے ہیں
11:29جس طرح سے وہ پرائیویٹ سکولوں میں جا کے
11:31اپنا وقت سرب کرتے ہیں
11:33پیرنٹ ٹیچر میٹنگ میں کھل کے آتے ہیں
11:34اس طرح سے
11:35گورنمنٹ سکولوں میں جب پیرنٹ ٹیچر میٹنگ ہو
11:38تو اس میں کھل کے آئیں
11:39اپنے سجاہو دیں
11:39اور
11:40بروسہ کریں ہمارے سٹاپ پہ
11:43تو انشاءاللہ آپ انکریپ
11:45وہ دیکھیں گے
11:45کہ ان کی کاؤشوں سے
11:46ان کا ہاتھ میں ہاتھ ملا کے
11:48ہم اپنے اس ایجوگیشن سسٹم کو
11:50بہت بہتر کریں گے
11:51برحال
11:52نصیر عمدوانی صاحب
11:54آپ نے ای ٹیو بھار سے بات کی
11:55اور ہمیں آپ کا قیمت وقت دیا
11:56آپ کا بہت شکریہ
11:58بہت بہت شکریہ
11:59یہ تھے
12:00ڈیریکٹر سکول ایجوگیشن کشمیر
12:02نصیر عمدوانی جن کا کہنا ہے
12:04کہ جو محکمہ ہے
12:05وہ
12:05عملی اقدامات کرنے کے لئے تیار ہے
12:08اور زمینی سطح پر
12:09آئند وقت میں یہ تبدیلیاں
12:11سرکاری سکولوں میں
12:12دیکھنے کو ملے گئی
12:14ویڈیو جنلیسٹ سجادمین
12:15پرویزودین
12:16ای ٹی وی بھارت
12:17سری نگر
Be the first to comment
Add your comment

Recommended