Skip to playerSkip to main content
  • 3 weeks ago
Lecture Series on Indus Valley Civilization, History of Sindh, Pakistan and south Asia.

Ruk Sindhi
Ruk Sindhi is a Historian, Writer and Journalist. He earned his Bachelor’s degrees at the University of Sindh, Jamshoro, Sindh, Pakistan.
Considered one of the famous writer on the Ancient Indus Valley Civilization, Ruk Sindhi is involved in ongoing research on the Indus Civilization in Pakistan.
He had more than 20 published and unpublished books in Sindhi Language and numerous journal articles to his credit.

Category

📚
Learning
Transcript
00:00તતેએ તેધદ તેદેહદ તેણીદ કલેદે નેધદ આકલેદેદ તેદેદેદેદેદેથ નીધ્યોનીલાયોન ઔભેણ�ંંવવેદ �
00:30foreign
00:37I
00:39I
00:41I
00:43I
00:45I
00:47I
00:49I
00:51I
00:53I
00:55I
00:57I
01:00I
01:02I
01:04I
01:06I
01:08I
01:10I
01:12I
01:14I
01:16I
01:18I
01:20I
01:22I
01:24I
01:27I
01:29I
01:32I
01:34I
01:35I
01:37I
01:39I
01:41I
01:43I
01:44I
01:47I
01:49I
01:51I
01:53بدین ظلے میں ایک ایسا ورثہ ہے
01:56جو اپنی شاندار تعمیر اور سباجی حیثت کی وجہ سے منتاز ہے
02:01میر خدا بشکتال پررہ ظلے بدین کے ایک بڑے زمیندار تھے
02:07جن کے پاس تقریباً تیس ہزار اکڑ زرعی زمین تھی
02:11وہ میر لامبٹ کے نام سے بھی مشہور تھے
02:15میر لامبٹ
02:16یہ محل انہوں نے اپنی اہلیہ صاحب خاتو کی یاد میں تعمیر کروایا
02:23آپ کو پھر بتائیں کہ اپنی اہلیہ صاحب خاتو کی یاد میں تعمیر کروایا
02:28جو ان کے دوست بچو خان کورائی کی بیٹی تھی
02:33محل کے اندر ان کی چھوٹی بیٹی کی قبر بھی موجود ہے
02:37صاحب خاتو کی
02:40جو انیس سب پچاس میں بچ بم میں وفات پا گئے
02:46صاحب منظر تین منظروں پر مشتمل ہے
02:51جس کی تعمیر میں اسلامی مقامی اور نو آبادیاتی فند تعمیر کے
02:57اثرات نظر آتے ہیں
02:59گمبز اور چھجے
03:02یہ محل کے ہر کونے پر آٹھ پہلو والے گمبز بنے ہوئے ہیں
03:08جبکہ آٹھ جوڑے چھجے بھی موجود ہیں
03:12اندروں نے حصے رنگین شیشوں والے لکڑی کے دروازے
03:17ٹائلوں سے فرش بندی اور برامدے محل کے جو جمالیاتی حصوں نے اس میں اضافہ کرتے ہیں
03:27محل کے قریب شالی مار باگ کے طرز پر باگ بنایا گیا تھا جو اب ختم ہو چکا ہے
03:34مگر پانی کا ہوز اور تفریح چھجا بھی موجود ہے
03:39محل کی تیسری منزل اور اوپری حصے میں منظرگاہ کے طور پر استعمال ہونے والے کمرے اور سرخ چاند تارے سے مزین شد چابل ہے
03:52محلات سندھ کے جاگرداروں کی حصے طاقت اور جمالیاتی زب کی علامت ہیں
04:01صاحب محل نہ صرف ایک شخصی یادگارے بلکہ سندھ کے جاگرداروں معاشرے کی گھرے لو زندگی
04:10ثقافت اور جہانہ اور تاریخی اہمیت کا عکس بھی ہے
04:15فیلال صاحب محل کا مالک میر ابوبکر خان ٹالپور ہے
04:19جو اپنے خاندان کے ساتھ یہاں رائش پازی رہے
04:23امارت کی ساخت ابھی قائم ہے مگر باگ اور کچھ سے بے توجہ کی باعث ختم ہو چکے ہیں
04:31صاحب محل سندھ کی جاگرداروں معاشرے اور تیمیری ورسے کی ایک نمیان مثال ہے
04:38اس کی تاریخی اور ثقافت اہمیت کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومت اور مقامی سطح پر سنجیدار اقدامات کرنے کی ضرورت ہے
04:49اس امارت کی دیکھ پال نہ صرف مقامی سطح پر بلکہ عالمی ثقافتی ورسے کی فیرست میں شامل کرنے کے لیے بھی اہم ہے
04:59یہ جو محل ہے میر لامبٹ خان
05:03میر لامبٹ خان نے یہ محل جو ہے
05:08یعنی میر خدا بخش تارپور نے 1907 تعلی کے قریب بنوایا تھا
05:14مانا پاکستان بننے سے کچھ
05:18مہینے پہلے یہ جو ہے شاندار امارت بنائی گئی تھی
05:24یہ جو ٹرنڈو باغوں میں ہے جلے بدین میں واقع ہے
05:29آپ بھائیوں کا بہت بہت شکریہ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended