Skip to playerSkip to main content
  • 3 weeks ago
Lecture Series on Indus Valley Civilization, History of Sindh, Pakistan and south Asia.

Ruk Sindhi
Ruk Sindhi is a Historian, Writer and Journalist. He earned his Bachelor’s degrees at the University of Sindh, Jamshoro, Sindh, Pakistan.
Considered one of the famous writer on the Ancient Indus Valley Civilization, Ruk Sindhi is involved in ongoing research on the Indus Civilization in Pakistan.
He had more than 20 published and unpublished books in Sindhi Language and numerous journal articles to his credit.

Category

📚
Learning
Transcript
00:00ॽ ॽ ॽ ॽ ॽ ॽ ॽ ॽ
00:29We will be back to you, so we will be back to you, so we will be back to you.
00:59which was the most important thing
01:01when the gun was given
01:03the power of the army
01:05and the army
01:09and the freedom
01:11and the freedom
01:13to give the command
01:15in the 16th century
01:17the king of the army
01:19and the last
01:21the king of the army
01:23which was
01:25was given to the army
01:27How can't you this
01:34But
01:35Qubayl
01:36Kubayl
01:36Kubayl
01:39Qubayl
01:53Qundayr
01:53Qubayl
01:54Qubayl
01:55Qubayl
01:56Qubayl
01:57Qubayl
01:57سندھ پر لشکر کشی
01:59اس وقت سماح حکمت
02:01کمزور ہو کری
02:02اور جام فیروز کی
02:04ناالی کے باعث
02:06سیاسی عبطری بڑھ گئی
02:09یہی وہ موقع تھا
02:11جس کا فائدہ اٹھا کر
02:13اربون سندھ میں داخل ہوئی
02:15سما خاندان سندھ میں
02:18آزادی کی علامت تھا
02:21جام نظام دین جام ندو
02:22نے اپنے سپہ سالار
02:25دولہ درہ خان کے
02:27The other way in front of the fight is also important to act as the United States of the city.
02:37At the state, the United States of China had a state of about three countries.
02:44पन्देरा जिसे सित की तारीक में कौमी हेरो कहा ज़ना है
02:48कैंड़ढ्या सविश इसविवे ठल्टे के मेदान में
02:51शाव बेग अर्गून का मकामना करते हुए शहीद हो गया
02:57उसकी शाहतत सित की कौमी मजहमत् के लिए
03:01संगी मेल साबित हुई
03:05ڈلتی کی جنگ میں
03:08سوڈا قبائل نے
03:11گیر معمولی بہدری دکھائی
03:13ارگونوں کے خلاف
03:14تاریخ معصومی میں
03:15میر معصوم بخری لکھتا ہے
03:18کہ سوڈو نے
03:20مردانگی کے
03:22لا زوال مسائل قائم کی
03:24اور رنمل سوڈے
03:26رنمل سوڈے کے ساتھ
03:29بڑی تعداد میں
03:31لوگوں نے
03:33اپنے وطن کے لیے
03:34شہد نوش کی
03:35ساتھا قبیلے نے بھی
03:39ارگونوں کے حکمرانی تسلیم نہ کی
03:41اور سیون اور نوائی
03:43علاقوں میں
03:44ان کے خلاف صفحے
03:47آرہا ہو
03:48مقابلہ کیا
03:50ارگونوں کا ساتھا قبیلے
03:51میاں محمود
03:54موٹن خان اور جام سارگ
03:56نے ٹرٹی اور باغبان
03:58کے مورکوں میں
04:00ارگونوں سے مقابلہ کیا
04:01یہ دولہ دریا خان کے فرزد تھے
04:04دولہ دریا خان جو
04:06جاملے دو کا وزیراعظم تھا جس نے
04:08ارگونوں سے مقابلہ کرتے ہوئے شہادت
04:11کی موت قبول کی تھی
04:15ماتشی قبیل تھے
04:16ماتشی قبیل نے باغبان کے لیکن میں ارگونوں کے خلاف مزانت کی
04:22اسی طرح
04:25بکھر کے قلعے میں یہ قبیل
04:28دہر
04:30دھاری جا اور مہر قبیل
04:33انہوں نے ارگونوں سے مزانت کی مقابلے کیے
04:37جنگیں کی
04:37بکھر کے قلعے میں یہ قبیل ارگونوں کے مقابلے پر آئے
04:42دھاری جنہیں سلطان محمود
04:45ارگون کو گرسار کرنے کی بھی کوشش کی
04:48مگر ناکم رہے
04:50مقدوم بلاول جیسے صوفی بزرگوں نے بھی
04:54ارگونوں کو تسلیم نکیہ اور عوام کو مزاہمت پر اُبار
04:58ناکم کی کیا وجوہ تھی
05:02قبیل کے باہمین ناعتفا کی اور بکھری ہوئی جدوجب
05:08بکھری ہوئی
05:10منظم جدوجب نہیں تھی
05:11دوسرے کے منظم فوجی طاقت نہیں تھی
05:17منظم فوجی طاقت کا فقدان تھا
05:20برز مقامی جو افراد تھے جیسے قاضی کا دن
05:25انہوں نے اپنے وطن سے گردہ رکھی
05:28شاہ بیگ ارگون کے خلاف
05:33سندھ کے قبائل سماس وڈا ستاب
05:36مانچی دہر دھاری جاور مہر نے جان مصار جدوجد کی
05:43ان کے ساتھ دولہ دریا خان اس کے فرزند اور صوفی بزرگ
05:49مقدوم بلاول بھی مزاہمت کی علامت بنے
05:53اگرچہ یہ جدوجہد مکمل کامیابی حاصل نہ کر سکی
05:59لیکن سندھ کی تاریخ میں یہ دوریں
06:05یہ دور جو ہے جہے آزادی کی آرزو اور عومی شعور کی
06:11لازوال علامت بن گیا
06:14آپ سب کا شکریہ
06:16سب کا شکریہ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended