Skip to player
Skip to main content
Skip to footer
Search
Connect
Watch fullscreen
Like
Bookmark
Share
More
Add to Playlist
Report
33. Weekly Dars e Quran | Hafiz Ali | Hillview Islamic Centre
Sufi 92
Follow
4 days ago
Weekly Dars e Quran | Hafiz Ali | Hillview Islamic Centre
Category
🛠️
Lifestyle
Transcript
Display full video transcript
00:00
I Guillem using the ordinate to l2, Nuh Barilo.
00:10
I'm the Christian note always in the following text.
00:27
Allah تعالیٰ نے اشار فوائے
00:30
لیس لکا منال امر شیعن
00:34
او یتوب علیہم
00:36
او یعذب اهم ف انہم ظالمون
00:39
کہ آپ اس میں سے کسی چیز کے مالک نہیں ہے
00:46
او یتوب علیہم او یعذب اهم
00:53
Allah تعالیٰ چاہے تو ان کی توبہ قدوم فرما لے
00:58
اور چاہے تو ان کو عذاب دے دیں
01:02
فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ
01:04
عذاب کیوں دیں؟ کیونکہ وہ ظالم ہیں
01:07
وَلِلَّهِ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَوْدِ
01:11
اللہ تعالیٰ ہی کی ملکیت ہے جو کچھ بھی آسمان و اور زمین میں ہے
01:17
يَنْفِرُ لِمَنْ يَشَاء
01:21
جسے وہ چاہتا ہے وہاں فرما دیتا ہے
01:24
وَيُعَبْلِبُ مَنْ يَشَاء
01:28
اور جسے چاہتا ہے آدھاب دیتا ہے
01:31
وَاللَّهُ وَفُورُ وَحِيم
01:34
اور اللہ تعالیٰ بہت ہی بخشن والا رحم فرما دے والا ہے
01:39
اب یہ والی جو آیاتِ مبارکہ ہے
01:42
ان میں آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کی طابل ہے
01:45
اور ان کا پسپنزل جو ہے وہ غزبہِ قوحن ہے
01:49
ان کے شانِ نزول کے بارے میں چند ایک اقوال ہے
01:54
پہلے ان کو پڑھ لیتے ہیں
01:56
پہ اس کے بارے میں رضوائےِ بدل کے بارے میں
01:58
جان لیتے ہیں
02:00
امام فخر الدین راضی رحمت اللہ تعالیٰ لے
02:03
فرماتے ہیں کہ اس آیت کے شانِ نزول میں
02:06
کئی اقوال ہیں
02:07
اور ان میں سے سب سے زیادہ مشہور قول یہ ہے
02:11
کہ یہ آیت واقعہِ احد میں نازل ہوئی ہے
02:14
عطبہ بن عبی وقاس کی ضرم سے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا سرِ مبارک زخمی ہوا
02:22
اور سامنے کے چار دانتوں میں سے دائیں جانب کا نچنا دانت ہے
02:28
وہ شہید ہوا تھوڑا سا ٹوٹ گیا
02:30
آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے چہرہِ مبارک سے خون کو ساپ فرما رہے تھے
02:35
اور ابو حضیفہ کے آزاد کرتا بنا
02:39
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہِ مبارک سے خون کو دھو رہے تھے
02:43
اس وقت آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارت فرمایا
02:47
وہ قوم کیسے فلاح پائے گی
02:49
جس نے اپنے نبی کا چہرہ خون آلد کر دی
02:53
اور اس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے
02:58
دعائے زرد کرنا چاہیے
03:01
تو یہ والی آیات مبارکہ نازل ہوئی ہے
03:03
ایک شاہِ رضو لیس کا یہ ہے
03:06
اور اسی کے دنمیان میں ابھی آگے چلنے سے پہلے
03:10
ایک چیز کی وقت کلیر کرنا چاہتا ہوں
03:12
کہ ہمارے فہد بھائی نے رہی تھی
03:14
برو بھی اگو
03:15
اسی پہ ہم کر رہے تھے
03:17
تو سوال کیا تھا
03:18
کہ یہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ہے
03:20
تو میرے ذہن میں بکس اپ ہوا
03:23
حضرت اوہی سے کبنی رضی اللہ تعالیٰ
03:26
ان کے بارے میں ایک روایت مشہور ہے
03:29
کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
03:31
جب رضوہ اوہد میں
03:32
آپ کے دنم دان مبارک شہید ہوئے
03:35
تو ایک روایت مشہور ہے
03:37
کہ انہوں نے
03:38
قرد پہ اپنے دان رکھا دی
03:40
تو یہ والی روایت
03:43
اس کے بارے میں علماء فرماتے ہیں
03:44
کہ یہ اتنی اوثنٹک نہیں ہے یہ
03:46
تو کس وجہ سے شاہد اس دن ملائے گلتی میں
03:48
اس کے بارے میں کہہ لیا
03:50
کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں
03:52
یہ روایات دونوں طرف کی ہیں
03:53
تو وہ بیسیکلی حضرت ویسے کرنی کے بارے میں تھی
03:56
تو آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
03:58
کے دنم دان مبارک کو
04:00
نقصان پہچا شہید ہوئے
04:01
تو لیکن علماء اکرام نے
04:04
اور صحابہ اکرام علیہ وسلم
04:05
نے یہ بیان فرم رہا ہے
04:07
کہ وہ جو دنم دان مبارک
04:09
تھوڑا سا جھوٹا
04:11
اس کی وجہ سے پھر بات پہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
04:14
کی خونصورتی میں
04:15
اول سیادہ اضافہ ہوا تھا
04:16
یہ تو ظاہر جنگ کے لحاظ سے دیکھا جائے
04:19
کہ ایک نقصان ہوا
04:20
لیکن اس آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
04:23
جب مسکراتے تھے
04:24
تو اس کی وجہ سے
04:25
اور زیادہ خونصورتی میں
04:26
مبارکاتے تھے
04:26
تو اب ایک اس کا شان نزول یہ ہے
04:30
اور یہ والا
04:31
بخاری شریف میں موڑی تھے
04:32
اسی طرح
04:34
سالم بن عبداللہ بن عمر
04:36
رضی اللہ تعالی عنہ
04:37
بیان کرتے ہیں
04:38
کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
04:40
نے کچھ لوگوں کے لیے
04:42
دعائے ضرر کرنا چاہیں
04:44
اور فرمایا کہ
04:46
اے اللہ
04:47
ابو سفیان پر لانت فرما
04:49
اے اللہ
04:51
حارث بن حشان پر لانت فرما
04:54
اے اللہ
04:55
صفوان بن عمیہ پر لانت فرما
04:58
تو تب یہ والی آیتِ مبارکہ نازل ہوئی
05:01
اور اللہ تعالی نے
05:02
ان کی توبہ قبول فرما لی
05:04
اور آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
05:06
کو اشارہ فرمایا لیا
05:07
کہ لئیسا لکا من العمر شریف
05:09
یہ معاملہ جو ہے
05:10
آپ کے ہاتھ میں نہیں ہے
05:11
کہ اللہ چاہے تو
05:12
کسی کو توبہ قبول فرما لے
05:14
اور چاہے تو کسی کو
05:15
کسی کو آدھا دے دے
05:17
یہ اللہ تعالی کے
05:18
قبضہِ قدرت میں ہے
05:20
اسی طرح پر
05:22
ایک آل روایت بھی ہے
05:24
یہ کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
05:26
نے سیدنا حمزہ
05:28
بن عبد المطلب
05:30
رضی اللہ تعالی
05:31
جو کہاں کچھ اچھا تھے
05:33
ان کو جب شہیر کیا گیا
05:35
رضوِ عمد میں
05:35
اور ان کی لاش کا مطلع کیا گیا
05:38
ان کے کان کٹ لیے گئے
05:39
نہ کٹ لیے مازللہ سے
05:41
مطلع کر دیتے تھے
05:42
جسم کی آزا کو کٹ لیتے تھے
05:44
تو جب کیا گیا
05:46
تو آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
05:47
نے اشاہد فرمایا ہے
05:49
کہ میں کافی کو
05:49
میں سے تیس کم مطلع کر رہا ہے
05:51
تو تب یہ باری آیت
05:54
مبارکہ ناظر بھی
05:55
ایک یہ بھی قول ہے
05:56
کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
05:57
کو فرمایا گیا
05:58
کیا پیسل نہ کریں
05:58
ٹھیک ہے
06:00
اسی طرح
06:01
کفال نے کہا
06:05
کہ جنگِ اہج میں
06:06
یہ تین
06:07
یہ جو تین
06:08
ذکر ہوئے نا واقعات
06:09
تو وہ کہتے ہیں
06:10
کہ یہ تینوں کے تینوں
06:11
جنگِ اہد میں
06:12
یہ مقوم پذیر ہوئے ہیں
06:14
تو وہ کہتے ہیں
06:16
کہ ممکن ہے
06:17
کہ یہ تینوں
06:18
اس کا پسپندر ہو
06:19
ان آیات کے نزول کا
06:20
تو یہ تینوں واقعات
06:23
بسکرلی جنگِ اہد سے
06:24
متعلق ہیں
06:25
لیکن ان
06:26
تمام کے علاوہ
06:28
ایک اور واقعہ بھی ہے
06:29
جو اس کا شانِ نزول بیان
06:31
یا احباز اور نمالیں
06:33
لیکن وہ اتنا زیادہ
06:34
ٹھیک ٹھیک نہیں ہے جتنی یہ ہے
06:36
اور وہ یہ ہے
06:38
کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم
06:40
نے اپنے اصحاب کی
06:42
ایک جماعت کو
06:42
میرے معونہ کی طرف دے جائے
06:44
تاکہ وہ ان لوگوں کو
06:46
جا کے وہاں پہ
06:47
قرآن پاک کی تعریم دیں
06:49
عابر بن طفیل
06:51
ان کو اپنے لشکر کے ساتھ لے گیا
06:53
اور ان سب کو گرفتار کر کے
06:55
قتل کر لیا
06:56
یعنی جو ٹیم
06:57
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
06:59
نے صحابہ اکرام کی ایک جماعت
07:00
بھیجی تھی
07:04
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
07:06
کو اس واقعہ سے
07:07
سخت عذیت پہنچی
07:08
اور آب صلی اللہ علیہ وسلم
07:10
نے چاریس دیر تک
07:12
ان کافروں کے خلاف
07:14
دعائے ضرور کی
07:15
تو اس موقع پر
07:17
یہ آیت مبارکہ نازل ہوئی
07:19
لیکن یہ قول تھوڑا بائید ہے
07:21
صاحب تفسیر بھی فرماتے ہیں
07:22
کہ یہ قول اتنا مرتبط نہیں ہے
07:24
اس ان آیات کے حوالے سے
07:27
حالانکہ واقعہ تو ہوا ہے
07:28
کہ اس نے جا کے
07:29
وہ قدل کیا
07:30
صاحب اکرام ولی قول اللہ کو
07:32
لیکن لو کہتے ہیں
07:33
کہ یہ آیات
07:34
اور یہ شاہد رضول
07:35
ان کافس میں
07:36
تعلقوں کے تنزیادا نہیں ہیں
07:37
سو یہ چند ایک چیزیں ہیں
07:41
اب یہ ہمیں ایک سوال
07:42
میں دلتا ہے
07:43
کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
07:45
تو چونکہ
07:46
رحمت للعالمین
07:47
اللہ تعالی نے فرمایا
07:49
کہ
07:49
وَمَا أَسَلْنَاكَ إِلَّا
07:51
رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ
07:53
کہ ہے محمود صلی اللہ علیہ وسلم
07:54
حضر نے آپ کو
07:55
تمام جہانوں کے لئے
07:56
رحمت بنا کر دی جائے
07:57
اور لاسترس کے
07:59
ہم نے اس کے مالے پر
08:00
اللہ وسلم سے سنا ہوئی
08:01
تو
08:02
یہ تو
08:04
دعائے ضرر کرنا
08:06
کسی کے لئے
08:06
یا کسی پر لانت کرنا
08:08
یہ تو
08:09
ظاہر جو ہے
08:10
رحمت کے خلاف ہے
08:11
تو اس کا جواب
08:13
علماء اکرام نے
08:14
بیان کیا ہے
08:15
وہ کہتے ہیں
08:16
کہ
08:17
جس طرح
08:18
اللہ تعالی جو ہے
08:19
وہ رحمان بھی ہے
08:20
رحمی بھی ہے
08:21
چھوکہ
08:22
اس کے باوجود
08:23
اللہ تعالی کا
08:24
کافروں کو عذاب دینا
08:26
وہ اس کی
08:28
رحمت کے
08:28
خلاف نہیں ہے
08:29
یعنی اللہ تعالی کی
08:30
شان ہے
08:31
رحمان اور رحیم
08:32
لیکن
08:33
اس کے باوجود
08:34
وہ کافروں کو
08:35
عذاب بھی دیتا ہے
08:36
جس طرح
08:37
وہ اللہ تعالی کے
08:38
رحمان اور رحیم
08:39
ہونے کے
08:39
برخلاف نہیں ہے
08:40
اسی طرح
08:41
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:42
کا اطافعوں کے لئے
08:43
دعائے
08:44
ضرر کرنا
08:45
یہ آپ کی
08:46
رحمت کے خلاف نہیں ہے
08:47
اور
08:49
دوسرا جواب یہ بھی ہے
08:51
کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
08:52
کے رحمت
08:53
للعالمین
08:54
ہونے کا
08:54
معنی یہ ہے
08:55
کہ آپ کی
08:56
ہدایت اور
08:57
اسلام لانے کی
08:58
دعوت
08:58
تمام جہانوں کے لئے
09:00
آپ کسی
09:01
خاص علاقہ
09:02
قوم
09:03
یا خاص
09:03
زمانہ کے لئے
09:04
اصول نہیں ہے
09:05
بلکہ آپ کی
09:06
قیامت تک کے لئے
09:08
تمام جنوں
09:09
اور انسانوں کے لئے
09:09
یعنی ہر کسی کے لئے
09:11
ایمان کے حوالات
09:12
اور ربطات
09:13
اور ہر چیز
09:14
آپ کی
09:14
رحمت بشانی ہے
09:16
اور آپ کے
09:17
دائے ہوئے دین
09:18
فرعمل کر کے
09:19
تمام مخلوق
09:20
دنیا میں
09:20
عدل اور عمل
09:21
کے ساتھ رہے گی
09:22
اور آخرت میں
09:23
اس پر جنت کے
09:25
تمام نعمتوں کے
09:26
دروازے کھل جائے گی
09:27
تو جس طرح
09:29
دعوت اسلام کو
09:30
رد کرنے والے
09:31
کافروں سے
09:32
لڑنا
09:33
ٹھیک ہے
09:34
اور مرتدین
09:35
کو قتل کرنا
09:36
اور اسی طرح
09:38
زانی
09:38
اگر کوئی زنا کرتا تھا
09:40
تو
09:40
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:41
اس پہ حد نافذ کرتے تھے
09:42
تو ان کو
09:43
رجب کرنا
09:44
اور
09:45
کسی کو
09:45
کوڑے لگوانا
09:46
چوروں کے ہاتھ
09:47
کٹنا
09:48
ڈاکووں کو
09:49
قتل کرنا
09:49
اور ان کو
09:50
پھانسی دینا
09:51
یا دیگر اسی طرح
09:52
دیگر جرائم کرنے والوں کو
09:54
جس طرح
09:55
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:56
نے
09:56
صدائیں دی ہیں
09:57
تو جس طرح
09:58
وہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
09:59
کی رحمت کے خلاف
10:00
نہیں تھی
10:01
تاکہ
10:02
اسلامیک سٹیٹ
10:03
کو قائم کرنے کے لیے
10:04
جو
10:05
ریکوائر ویٹس ہے
10:06
ایک
10:06
ایک سلطنت کو
10:07
قائم کرنے کے لیے
10:08
ظاہر اگر آپ
10:09
کسی کو
10:09
سزا نہیں دیں گے
10:10
چور کو چوری کی سزا نہیں دیں گے
10:11
تو اور زیادہ کرے گا
10:13
کوئی معاظر اللہ
10:13
کوئی زنہ کرتا ہے
10:14
تو اس کی سزا نہیں ملے گی
10:15
تو وہ اور زیادہ
10:16
بدکاری میں
10:16
ربطلا ہوگا
10:17
اور اسی طرح
10:18
قفعہ سے نحال
10:20
جو آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:21
نے فرمائے ہیں
10:22
تو ان کا
10:22
قتال دیا ہے
10:23
جبکہ بدر میں
10:24
ستر
10:25
قفار کو
10:25
قتل دیا گیا
10:26
تو جب یہ ساری چیزیں
10:28
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:29
کی رحمت کے خلاف
10:30
نہیں ہے
10:31
تو اسی طرح
10:32
یہ دعا کمنا
10:33
ان کے لیے
10:33
دعا زر کمنا
10:34
یہ ان کے
10:36
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
10:37
کی رحمت کے خلاف
10:38
نہیں ہے
10:39
اب
10:39
ہم اپنی زمان میں
10:41
اگر ہم دیکھیں
10:41
یہ ایک لفظ
10:42
آپ نے سنا بھی
10:43
دعا زر
10:44
عرائبک میں
10:46
اس کو دعا کے ساتھ
10:47
کہیں گے
10:47
تو درم ہونے گے
10:48
یہ کہتا ہے
10:50
اندو میں
10:52
اگر ہم دیکھیں
10:52
تو ایک لفظ
10:53
ہم کہتے ہیں
10:54
ایک تو ہم کہتے ہیں
10:55
دعا کرنا
10:55
ایک کہتے ہیں
10:56
بددعا کرنا
10:57
تو اگر اس کو
11:00
میرے اور آپ کے لیے
11:02
بولا جائے
11:02
کہ اگر میں کسی پر
11:03
واضح کروں
11:04
یا آپ کسی پر
11:05
لانت کریں
11:06
تو ہم کیا کہیں گے
11:07
کہ یہ بددعا کرنا
11:07
تو علماء اقرام
11:09
نے فکروایا ہے
11:10
کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:11
کی ذات کے لیے
11:12
لفظِ بد کا استعمال
11:14
نہیں ہے
11:14
یا بددعا ہے
11:15
تو اس کو کبھی بھی
11:16
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:17
کے لیے
11:18
استعمال نہیں کرنا چاہیے
11:19
کیونکہ
11:20
مولون نے کبھی
11:21
کوئی بد فرد کیا ہی نہیں
11:23
تو ان کی
11:24
اگر کسی کے لیے
11:25
یہ دعا کی ہے
11:26
کسی کے نقصان کی
11:27
تو اس کو بھی
11:27
ہم دعا ہی کہیں گے
11:28
ہم یہ کہیں گے
11:29
کہ دعا زرد کی ہے
11:30
یعنی کہ ان کے
11:31
نقصان کے لیے دعا کیا
11:32
یعنی کہیں گے
11:33
مازاللہ
11:33
بددعا کیا
11:34
کیونکہ یہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
11:36
کے شہر نشان نہیں ہے
11:38
دیکھ یہ چیز ہے
11:39
کہ جب بھی
11:40
اللہ تعالیٰ کی
11:41
بارگاہ ہو
11:42
یا اللہ تعالیٰ کی
11:43
پیاروں کی بارگاہ ہو
11:44
تو ان کے
11:44
شاد کے مطابق
11:45
نفاظ کا چھوڑا ہوگی ہے
11:47
وہ منزیادہ سنوری ہے
11:48
اب ہم واپس اسی طرف آ رہے ہیں
12:05
اب یہ والی آیات جو ہیں
12:07
ہم نے پیمیلی
12:08
چونکہ غزوہِ بدر کا آیات
12:12
غزوہِ احد کا یہاں میں ذکر ہوا ہے
12:14
جیسے آپ نے منشن کیا
12:16
تو یہ واقعہ جو ہے
12:18
غزوہِ بدر
12:19
جیسے کہ ہم نے پہلے پڑھا تھا
12:20
سیکل لاستہ سلے میں
12:22
کہ
12:22
اس میں
12:24
دو ہجری
12:26
سن دو ہجری پہ ہوا تھا
12:28
رہنگانہ مبارک کا مہینہ تھا
12:30
تو
12:31
اس میں اللہ تعالیٰ نے
12:32
مسلمانوں کے
12:32
بہت بڑی فتح
12:33
فتح فرمائی
12:34
تب ہے مبین میں
12:36
اس کو رہا گیا
12:36
غزوہِ احد جو ہے
12:39
اس کے ایک سالبار
12:41
حکومت جید ہوا ہے
12:42
اب کافروں کو
12:42
مہت زیادہ دکھ تھا
12:44
ان کے ستر جو بڑے بڑے سندار تھے
12:46
انکرونگ یعنی سندار
12:48
ستر ان کے کفار
12:49
جو ہے وہ قتل کر دیئے گئے
12:50
اور اتنے ہی
12:52
کہندی بلا لیے گئے
12:53
بہت دکھ تھا ان کو
12:55
غصہ بھی تھا
12:56
کہ ہم تو اتنے بڑے
12:57
لشکر کے ساتھ گئے تھے
12:58
اور یہ کمزور مسلمان تھے
13:00
تو اسی غصے میں
13:01
وہ جب واپس آئے
13:03
تو انہوں نے ایک سال
13:04
برپور تیاری تھی
13:05
انہوں نے کہا کہ
13:07
ہم ایک سال بعد
13:08
اس کا بدلہ لے گئے
13:09
برپور تیاری کرتے رہے
13:10
برپور تیاری کے ساتھ
13:12
اگلے سال
13:13
یعنی سن تین ہجری کو
13:15
واپس مدینہ منبرہ دیتا
13:17
وہ روانہ ہوئے
13:18
تو قریش مکہ
13:20
یہاں میں
13:21
جیسا کہ بیان کیا گیا تھی
13:23
کہ ایک سال پورا جو ہے
13:25
وہ جو شکروش کے ساتھ
13:26
جنگ کی تیاری کرتے رہے
13:27
ان کے سینوں میں
13:28
آتیش انتقام بڑھ رہی تھی
13:31
پانچ شب وال
13:33
تین ہجری کو
13:34
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
13:35
کو یہ اطلاع ملی
13:36
کہ کفار قریش
13:39
ان کا جو لشکر ہے
13:41
وہ مدینہ منبرہ
13:42
کتنی بات ہو جائے
13:43
پہلا جو ہے
13:45
ہمزان المبارک میں
13:46
ہوا تھا
13:46
اور یہ شب وال
13:48
یعنی تقریباً
13:49
ایک سال اور دست انبار
13:50
پھنڑا نہیں ہوا
13:51
صبح کو
13:53
آقاقریم صلی اللہ علیہ وسلم
13:54
نے مہاجرین
13:55
انصار
13:56
عبداللہ بن قبی
13:58
ابن سلول
13:58
یہ جو
13:59
منافقین کا سردار تھا
14:01
چونکہ اس وقت تک
14:02
اکٹھے رہ رہے تھے
14:04
تو ان سب سے بشورہ کیا
14:06
مہاجرین
14:08
اکابرین انصار
14:09
اور عبداللہ بن قبی
14:11
کی یہی رائے تھی
14:12
کہ شہر میں
14:12
پناہ بزیر ہو جائیں
14:13
ٹھیک ہے
14:14
اور ان کا مقابلہ کیا جائیں
14:16
لیکن انصار
14:17
کے نوجوانوں کی رائے
14:19
یہ تھی
14:19
کہ شہر سے نکل کرتا ہے
14:21
دشکلوں کا مقابلہ کیا جائیں
14:23
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
14:25
نے زرہ مبارک پہنی
14:26
اور باہر تشریف لائے
14:28
تو جو نوجوان تھے
14:29
جت کا یہ اسرار تھا
14:31
کہ ہم باہر نکل کے مقابلہ کریں
14:34
تو ان کو پھر بعد میں
14:35
پیش مال لی ہوئی
14:35
کہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
14:36
نے چکے
14:37
جو مہتبر جو
14:38
صحابہ اکرام تھے
14:40
مغاجرین تھے
14:41
ان کی رائے کو قبول فرمایا
14:43
ٹھیک ہے
14:44
تو انہوں نے پھر بعد میں
14:46
اپنی رائے سے رجوع کھائی ہے
14:47
جو نوجوان صحابہ اکرام تھے
14:49
قریش وقہ نے
14:52
بودھ کے دن
14:53
مجیدہ بنگورہ کے قریب
14:54
کوہِ اوحد پر پڑاؤ ڈالا ہے
14:56
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
14:58
جمعہ کے دن
14:59
نماز جمعہ کے بعد
15:00
ایک ہزار صحابہ اکرام علیہ وردوان کے ساتھ
15:04
شہر سے باہر نکلے
15:05
عبداللہ بن عبی
15:07
اپنے تین سو ساتھیوں کی جمعیت لے کے
15:10
نکلا
15:11
لیکن یہ کہہ کر واپس ہو گیا
15:14
کہ سیدہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم
15:16
نے میرا مشورہ قبول نہیں کیا
15:18
پہلے تو
15:19
آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
15:20
زیرا پہل کے آئے رو گئے
15:21
تو نو یوان صحابہ جو
15:26
باہر میں آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
15:27
دو دن ان کو جب آتی ہو رو گئے
15:29
اہد کی مقابلہ
15:30
تو آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
15:31
باہر نکلے
15:32
تو اب عبداللہ بن عبی
15:34
جو تھا
15:35
وہ کہہ رہے لگے
15:36
چونکہ میرا مشورہ نہیں مانا
15:37
تو میں اپنے جا رہا
15:38
تو اپنے تین سو کرنمیش
15:40
جو ساتھی تھے
15:40
وہ کو لے کے واپس آگیا
15:41
اگر آپ کو یاد ہو
15:43
تو ہم نے جو دو پہلے درستانس میں
15:45
ہم نے پڑھا تھا
15:46
کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا تھا
15:57
کہ جب تم میں سے دو گروہ
15:59
بزدری پر تیار ہو گئے
16:00
حالانکہ
16:02
اللہ تعالیٰ اتمنت اللہ
16:03
تو ایک گروہ تھا
16:06
عبداللہ بن عبی کی چمانتی
16:08
جو نکل کھڑی ہوئی
16:09
تو یہ واپس سنا گیا
16:11
اب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
16:14
چونکہ ایک ہزار مکلے تھے
16:15
تین سو جو ہیں وہ واپس لے گئے
16:17
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ
16:19
صرف سات سو صحابہ اکرام علیہ وسلم نے دو آگیا گئے
16:22
جن میں سے ایک سو کے پاس ذرہیں تھی
16:25
ان میں بھی کئی کم عمر صحابہ اکرام علیہ وسلم ردوان کو واپس کر دیا گیا
16:29
جن میں حضرت زید بن سامد رضی اللہ عنہ
16:33
حضرت براہ بن عازق
16:34
حضرت ابو سائیر خدری
16:36
اور حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ
16:38
ادھم شامل ہے
16:39
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے
16:41
اہد کے پہاڑ کی پشت پر سبھن لی کی
16:44
اہد پہاڑ کی پشت کی طرف سے خطرہ یہ تھا
16:47
کہ دشمن اس طرف سے حملہ نہ کر لیں
16:49
اس لیے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
16:52
وہاں پر حضرت عبداللہ بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ
16:55
کے زیر کمان پچاس
16:58
تیر اندازوں کا ایک دستہ مقالل فرما دیا
17:02
اور حکم فرمایا کہ
17:05
فتح ہوئی الشکست تم نے اس جگہ کو نہیں چھوڑا
17:09
جنگی امتداء ہوئی
17:12
اسی طرح ہوئی جس طرح کیا کہ
17:13
عبداللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سب بندی کی تھی
17:15
ساری تیاری کی تھی
17:16
اب قریش کا علم بردار طلحہ
17:20
سب سے نکل کر پکارا
17:22
کہ کون ہے جو اس سے مقابلہ کرے گا
17:24
حضرت عبداللہ بن عبداللہ تعالیٰ عنہ
17:28
آپ اس کے مقابلہ کے لیے نکلیں
17:30
اور اس زور سے اس پنوار کیا
17:32
کہ ایک ہی بار میں جو وہ خاکلود ہو گیا
17:36
اس کو قدل کر دیا
17:37
طلحہ کے بعد عثمان نکلا
17:40
وہ حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:44
ان کے ہاتھوں مار گیا
17:46
اس کے بعد میں قام جنگ شروع ہوئی
17:49
حضرت حمزہ حضرت علی
17:51
حضرت عبدالجانہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
17:54
یہ تین جو صحابہ اقراب علیہ مردوان تھے
17:58
یہ تو دشمن کی فوجوں کے اندر تک چلے گئے
18:00
اور کفار کی صفحے اُلٹ کر رکھ دی
18:04
حضرت جبیر بن مطعم
18:07
جبیر بن مطعم کا ایک حبشی علام تھا
18:11
جبیر بن مطعم کا حبشی علام تھا
18:14
جس کا نام تھا وحشی
18:16
جبیر نے اس سے یہ وعدہ کیا
18:18
کہ اگر تُو حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:21
ان کو قتل کر کے لائے
18:23
تُوڑا تمہیں آزمان کھا دی
18:25
اور وہ سینا حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
18:30
کی طاق میں لگ گیا
18:31
اور اسی درمیان میں
18:33
ان کو
18:34
ابو صفحان کی جو زوجہ تھی
18:39
ہندہ
18:39
اس نے بھی اس کو کہا
18:42
انعام کا لانے دیا
18:44
اس نے کہا کہ اگر تُو حضرت حمزہ کو قتل کرے
18:47
تو میں بھی تجھے ہی رہو ہوں گے
18:49
اس نے بھی لالج دیا
18:50
اور اس نے کہا کہ تُو اس کا
18:52
محاصل اللہ کلیجہ نکال کے لیا
18:54
دل نکال کے میرے پاس نہ آئے
18:55
تو اب اس کا جو سارا وعدہ لالج تھا
19:02
وہ یہ تھا کہ میں کسی طرح حضرت حمزہ
19:04
عدیر اللہ تعالیٰ عنہ
19:05
شہید کروں
19:06
تو ایک بار کیا ہوا ہے کہ حضرت حمزہ
19:10
اس کے نشانہ پر آئے
19:12
تو اس نے تاک کر نیزہ مارا
19:15
جو حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
19:18
کی لاف کے آپ پر ہو گیا
19:20
تو حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
19:23
رکھڑا کر گھیرے اور روح مبالب
19:25
ترماز کر گئے
19:26
تو حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ
19:29
آپ کو سید الشہدہ
19:32
کہا جاتا ہے
19:33
آپ نے آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے
19:35
بہت زیادہ قبال بھی نہیں ہے
19:36
اور ہمیشہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی
19:39
حفاظت کے لئے کھڑے گئے
19:40
تو یہاں پہ ان کو شہید کیا گیا
19:43
اور کفار جو ہیں
19:45
اس جنگ میں بہت بے جنگری سے لڑے
19:47
کیونکہ ان کو پتہ پچھلے سبدر
19:49
اپنے سبداروں کا مدلہ لینے کے لئے آئے تھے
19:52
بہت انہوں نے مقابلہ کیا
19:54
ایک کے ہاتھ سے آلنگ گرتا
19:56
تو دوسرا لے لیتا
19:57
اس کے ہاتھ سے گرتا تو کوئی تیسرا لے لیتا
19:59
تاہم جنگ میں مسلمانوں کا پلہ ماری ہوا
20:02
حضرت علیہ اور حضرت ابو تنجانہ
20:05
آپ کے شدید حملوں سے
20:09
کفار جو ہے ان کے قدم اکڑ گئے
20:10
اور بلاخر کفار جو ہے
20:13
وہ بدحواسی سے پیچھے ہڑے
20:15
اس کے ساتھ ہی
20:17
مسلمانوں نے مالے قدیمت کی مطلع شروع کیا
20:20
اب یہ لگہ ہے
20:21
جب وہ صحابہ اقرام تھی
20:23
اب وہ صحابہ اقرام علیہ الرضوان
20:26
جس ٹیم کو آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:28
نے وہاں کے مقرر کیا تھا
20:30
جیسے ہی کفار کے قدم اکڑے
20:32
یہ پیچھے باغنا شروع ہوئے
20:34
صحابہ اقرام علیہ الرضوان
20:36
نے جب دیکھا کہ فتح ہوئی تو انہوں نے
20:38
مالے قدیمت اکٹھا کرنا شروع کیا
20:40
تو وہ جو تیر انداز تھے
20:43
وہاں پہ جگہ پہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:45
نے مقرر کی ہوئے تھے
20:46
وہ وہاں سے آتا ہے
20:48
انہوں نے بھی سمجھا کہ جنب چونکہ مسلمان جین چونکہ
20:50
ایک آخر باغے تو وہ بھی نیچے آ رہے
20:53
حالانکہ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم
20:55
کا واضح حکم تھا
20:56
کہ فتح ہوئی شکست کس جہدہ
20:58
تو وہ نیچے آ گئے
21:02
مالے قریمت لوٹنے لگے
21:04
حضرت عبداللہ بن جبیر رضی اللہ تعالی
21:06
ان کو بہت روکا
21:08
لیکن وہ نہ رکے ہیں
21:10
آپ کیونکہ سپاسنا تھے اس ٹیم کے
21:11
تو اس گروہ کے
21:14
انہوں نے بہت کوشش کی گئے
21:15
آپ آقا قریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے
21:17
کہ فتح ہوئی شکست تو کچھ بھی ہو
21:19
ہم نے یہ حسن نہیں رکے
21:20
لیکن وہ لوگ نہیں رکے
21:22
تیر اندازوں کی خالی جگہ دیکھ کر
21:25
خالد بن ولید نے
21:26
عقب سے حملہ کیا
21:28
اب یہ جو ادھر سے باغ رہے تھے کفار
21:31
تو خالد بن ولید جو ہے
21:32
انہوں نے باغتے باغتے دیکھا رہا ہے
21:34
کہ وہ جو ایریا تھا وہ خالی ہو گیا
21:36
تو یہ ادھر سے پڑھتے اور پیچھے سے جا کے
21:39
انہوں نے واپس حملہ کیا مسلمان لوگ
21:41
اب مسلمان جو ہیں
21:43
وہ مالی قریمت کو اکٹھا کرنے میں محسوس تھے
21:45
تو اس بے خبری میں ایسا ہے
21:47
برپور حملہ ہوا کفار کی طرف سے
21:49
کہ پھر مسلمان لوگ کے ساتھ
21:51
جو سارا معاملہ ہوا
21:52
کہ حضرت عبداللہ بن جبیل
21:55
رضی اللہ تعالیٰ نے
21:56
آپ نے چند سرفروش
21:58
آپ نے کوشش کی لوگوں کو
21:59
رہنے کیوں نہیں رکھے
22:00
تو چند سرفروش
22:02
مجاہدین کے ساتھ
22:03
جم کر لڑے
22:04
یہاں تک کہ
22:05
مسلم کے سب شہید ہو گئے ہیں
22:06
اب مشرقین کا راستہ صاف تھا
22:09
مسلمان مالی قریمت لوٹنے میں
22:11
مشغول تھے
22:11
اچانک پلٹ کر دیکھا
22:13
تو سر پر تبارے آ چکے تھے
22:16
بدحواسی میں دونوں فوجیں
22:18
اس طرح مخلوط ہو گئیں
22:19
کہ خود بعض مسلمان
22:21
مسلمانوں کے ہاتھوں میں آئے ہیں
22:22
یعنی اتنا اچانک حملہ تھا
22:24
اور اتنا برپور تھا
22:25
کہ مسلمان جو آپ دیکھیں
22:27
کہ آپ کو اپنی مسلم مصروف تھی
22:28
نہ گئی
22:28
اب پیچھے پلٹ کے
22:30
اپنے آپ کو بچانے کے لیے
22:31
تلوار اتنی زور سے چلا رہے تھے
22:33
کہ بعض مسلمان ہی
22:34
آپ اس میں ہیں
22:34
دوسرے سے شہید ہو گئے
22:36
حضرت حسام بن عمیر
22:37
ابن قومیہ کے ہاتھوں شہید ہوئے
22:41
وہ صورت الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
22:43
کے مشابہ تھے
22:44
حضرت مصروف محمیر
22:45
اس لیے یہ افواہ پھیل گئی
22:48
کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
22:49
معادلہ شہید ہو گئے
22:50
اسی افواہ اور بدحواسی
22:54
یعنی یہ افواہ پھیل نہیں ہوئی
22:56
اور زیادہ بدحواسی ہوئی
22:58
اور زیادہ مایوسی پھیل گئی
22:59
اور افرا تفری پھیلی
23:01
تو مسلمان گورا گئے
23:03
وہ کلاہت نے
23:04
دوست اور دشمن کی تمیز تک نہ رہی
23:06
اسی ہنگامہ میں
23:07
حضرت حضیفہ کے مالک یمان
23:09
مسلمانوں کے ہاتھ ہوئی شہید ہو گئے
23:11
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
23:13
کے جانسان صحابہ اکرام علیہ وردوان
23:16
برامل لڑتے رہے
23:17
لیکن اُن کی آنکھیں جو ہے
23:19
وہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
23:20
کو تلاش کر گئی
23:21
چونکہ افواہ پھیل چکی ہے
23:22
تو سب جو ہے لڑ بھی رہے
23:24
اپنی حفاظت بھی کر رہے
23:26
اور ساتھ میں گھوڑ رہے
23:27
کہ آقا کریم صلی اللہ علیہ وسلم
23:28
جو ہے وہ کہاں پہ ہے
23:30
سب سے پہلے حضرت کعب
23:32
مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ
23:33
نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
23:35
کو دیکھا
23:35
آپ کا چہرہ مبارک
23:37
یعنی نظر آیا
23:39
اور آپ کی آنکھیں
23:41
صرف ان کو نظر آ رہی تھی
23:42
حضرت کعب
23:43
مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ
23:45
زور سے قبارے
23:46
کہ اے مسلمان لو
23:47
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
23:48
یہاں پہ ہے
23:49
اور موجود ہے
23:50
یہ سن کر
23:52
ہر طرف سے جانسان
23:53
صحابہ اکلام علیہ
23:54
عبدالدوان
23:54
آپ کی طرف پڑھنے لگیں
23:56
اور آپ کی گردوں
23:57
نے گیرہ ڈال لیا
23:58
تاکہ کفار میں ہیں
24:00
وہ آپ کی طرف
24:00
مزید نہ پڑھ سکیں
24:01
تو
24:02
اس اسلامے کی کفار
24:05
کو آپ نے روک لیا
24:06
تو
24:07
عبداللہ بن کمیہ
24:09
مسلمانوں کی صفوں
24:10
کو چیتنا ہوا
24:11
آگے پڑھا
24:12
اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
24:13
کے قریب پہنچ گیا
24:14
اور آپ کے چہرہ
24:15
مبارک پر تلوان
24:16
جس کی چوڑ سے
24:19
آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم
24:20
کی
24:21
جو
24:22
آپ نے وہ پہنے لکھی تھی
24:23
نا
24:24
مغفر
24:25
اس کی کڑھیا جو ہے
24:26
وہ چہرہ مبارک پر چھوڑ گئے ہیں
24:28
اور چاروں طرف سے
24:31
تلوانوں کے حملے ہو رہے تھے
24:32
تیر پھینکے جا رہے تھے
24:33
تو جانسان جو تھے
24:35
آقا قریب صلی اللہ علیہ وسلم
24:35
کے انہوں نے آپ کو
24:36
گھیرہ بھی لے
24:37
یا دائرہ بنا رہے ہیں
24:38
حضرت عبدالجانہ
24:40
رضی اللہ تعالیٰ
24:40
انہوں آپ کی ڈھال کرنے ہیں
24:42
جو بھی تیر آتے ہیں
24:44
وہ ان کی پھینک پر لگتے ہیں
24:46
یعنی بالکل اپنی کمر جو ہے
24:47
چہرہ آپ کے چہرہ
24:49
کبھارا کی طرف کر کے
24:49
تو آپ پیچھے جو ہے
24:51
انہوں نے اپنی پشت پر سا رہے
24:52
کہ سارے تیر سہنا شروع کرنے ہیں
24:54
دوسری طرف حضرت طلحہ
24:56
رضی اللہ تعالیٰ انہوں
24:57
وہ آپ کی ڈھال بنے ہوئے تھے
24:59
اسی طرح
25:00
تو تنباروں کے باروں کو
25:02
جو ہے اپنے ہاتھوں سے روچ رہے تھے
25:04
اسی کیفیت میں
25:05
ان کا ایک ہاتھ جو ہے
25:06
وہ کٹ کے گھر دیا
25:07
حضرت ابو طلحہ
25:09
رضی اللہ تعالیٰ انہوں
25:10
بھی آپ کی
25:11
سپر بنے ہوئے تھے
25:12
صحیح مخاری شریف میں
25:14
ہے کہ
25:15
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
25:16
پہار کی چونٹی پر چڑ گئے
25:17
دشمن
25:18
تاگے دشمن
25:19
جو ہے وہ اس طرف
25:20
نہ آسکے
25:20
لیکن ابو سفیان نے دیکھ لیا
25:22
فوج لے کر
25:24
پہاری پر پیچھنے کی
25:25
اس نے کوشش کی
25:26
تو حضرت عمر
25:27
رضی اللہ تعالیٰ انہوں
25:28
دیگر صحابہ اکرام
25:29
علیہ وردوان کے
25:30
پتھر بس آنے کی وجہ سے
25:32
پھر وہاں تک
25:33
نہیں پہنچ سکا
25:34
قریش کی عورتوں نے
25:36
جوش انتقام میں
25:37
مسلمانوں کی
25:38
لاشوں کو بھی نہیں چھوڑا
25:39
ان کو مثلہ کیا
25:41
یعنی ان کے چہرے سے
25:42
ناک اور کان کاٹ لیا
25:44
ہندہ نے
25:45
ان کے کٹے ہوئے
25:46
آزار کا ہار بنایا
25:47
اور اپنے گھلے بتا لیا
25:48
یہ
25:49
ماظر اللہ
25:50
اس نے انتنے
25:51
بھرے کام کیے
25:52
شروع میں
25:53
کہ حضرت حمزہ
25:54
بالخصوص
25:55
اندیگر مسلمانوں کے
25:56
بنات اور کان
25:57
کاٹ کے
25:57
ان کا ایک ہار بلا
25:58
کے اپنے گھلے میں
25:59
ٹان لیا
26:00
اور حضرت سیدہ حمزہ
26:02
رضی اللہ تعالیٰ
26:03
انہوں کی لاش پر گئی
26:04
اور ان کا پیٹ
26:05
چاہ کر کے
26:06
ان کا کلیجہ
26:07
نکال لیا
26:07
اور اس کو
26:08
چبانے لگی
26:09
انتازہ کر لے
26:10
ایک عورت کی
26:11
کیا دشوری تھی
26:12
حضرت حمزہ
26:13
کے ساتھ
26:14
کہ ان کے سینہ
26:15
مبارک سے
26:15
اس سے
26:16
کلیجے کو
26:17
نکالا
26:18
اور کچھے کلیجے
26:19
کو کیسے
26:19
بنا چکا سکتا ہے
26:20
اس کو
26:21
اتنی دشوری تھی
26:22
اس کے
26:22
لیکن وہ
26:24
کچھا کلیجہ
26:25
جو ہے
26:25
وہ اس کے
26:26
احلق سے
26:26
نیچے نہیں
26:27
اتر سکا
26:27
تو اس نے
26:28
اس کو پھر
26:29
واپس ہوگا لیا
26:30
رضوہ احد
26:31
میں ستر
26:32
مسلمان
26:33
صاحب اکرام
26:34
نے ہماری
26:35
مجھے
26:35
مشہید ہوئے
26:36
اور بائیس
26:37
کفار مانے گئے
26:38
تو یہ
26:40
رضوہ احد
26:41
کے احوال تھے
26:42
صرف ایک
26:43
نمیتی
26:44
کہ
26:46
فتح ہویا
26:47
شکست
26:47
اس جگہ
26:48
کو نہیں چھوڑا
26:48
کہ آقا کریم
26:50
صلی اللہ علیہ وسلم
26:50
کی ایک حکم
26:51
جو ہے
26:52
اس سے
26:52
سفر رزق کیا
26:53
اور اس کا
26:54
خبیازہ
26:55
جو ہے
26:55
اس ستر
26:56
صحابہ اکلام
26:57
علیہ وآلہ
26:58
کی شہادت
26:59
کی صورت میں
26:59
مجھے
27:00
در فرام صلی اللہ
27:00
تو یہ
27:02
جنگ کوہن ہے
27:03
اور پھر
27:04
اس کے بعد
27:05
لہر قفاہ
27:06
جاکہ شادیہ
27:07
لے جائے
27:07
کہ ہم نے
27:07
بحفتہ آسی
27:09
کا ہوئی
27:09
اور منافقین
27:10
وہ بھی
27:11
ان کے ساتھ
27:11
کہتے تھے
27:11
کہ
27:12
کچھ بھی نہیں
27:13
یہ فاضح
27:14
یہ تو
27:14
ہمیشہ
27:15
رویہ تھا
27:16
کہ جب
27:16
ادھر آئے
27:17
بیدر کے
27:17
ہوگے
27:17
تو وہ بھی
27:19
خوشی اور
27:19
اشارت
27:19
ہوگے
27:20
کہ دیکھیں
27:20
اور مرسم
27:21
مالوں
27:21
بتانے
27:22
آپ نے
27:23
بات نہیں
27:24
مالی
27:24
اگر آپ
27:24
مالی
27:25
بات مالی
27:25
اشارت
27:26
کامی
27:26
رویہ
27:26
رویہ
27:27
تو
27:29
یہ
27:29
آیات
27:30
مبارکہ
27:30
ہند میں
27:31
سے
27:31
ہمیں
27:31
ہمیں
27:33
یہ
27:33
سبب
27:33
ملتا ہے
27:33
کہ
27:34
اکھر
27:34
صلی اللہ
27:34
صلی اللہ
27:34
نے
27:35
پہلے
27:35
بتایا
27:36
گیا
27:36
تھا
27:36
اور
27:37
آپ
27:37
نے
27:38
صحابہ
27:39
کو
27:39
بتا
27:39
دیا
27:40
کہ
27:40
صبر کرو
27:43
اور
27:43
تقویہ
27:44
اعترار کرو
27:44
پہر
27:45
اللہ
27:45
کی
27:45
مدل
27:45
آتی
27:45
ہے
27:46
جیسے
27:47
ہی
27:47
تھوڑی
27:47
بے
27:48
تبقل
27:48
ہی
27:48
کہلے
27:48
اس کی
27:49
یہ
27:49
تھوڑی
27:49
سی
27:49
غفرت
27:51
کی
27:51
تو
27:51
اس کی
27:52
وجہ سے
27:52
جو ہے
27:52
اتنی
27:53
بری
27:53
بسیوط
27:53
پران
27:54
پہی
27:54
تو
27:56
یہ
27:56
سارا
27:56
جو
27:57
ہے
27:57
یہ
27:57
پانچ
27:57
شبال
27:58
تین
27:59
ہجری
27:59
کو
27:59
یہ
28:00
مارکہ
28:01
ہور
28:01
اور
28:02
صحابہ
28:03
اکنام
28:04
علی
28:04
حد
28:04
میں
28:05
سنتر
28:05
شہار
28:06
جاتے
28:07
ہیں
28:08
مدینہ
28:08
شریف
28:08
میں
28:09
زیارت
28:09
کے
28:09
میں
28:09
وہاں
28:10
جو
28:11
مہند
28:13
کا
28:13
مقام
28:13
ہے
28:13
وہاں
28:13
پہ
28:14
زیارہ
28:16
رہا
28:16
کر
28:16
سکتے
28:17
ہیں
28:17
ظاہر
28:17
ہے
28:17
کہ
28:18
نام
28:18
الحی
28:18
ٹو
28:18
اور
28:19
یہ
28:19
ہمارا
28:19
ایمان
28:20
فریضہ
28:20
ملتا ہے
28:21
کہ
28:21
وہاں
28:21
پہ
28:22
جائے
28:22
اور
28:23
جا
28:23
کے
28:23
فاتحہ
28:24
پڑے
28:24
دعا
28:24
کر
28:25
جائے
28:25
یہ
28:26
مقتص
28:26
ہستیہ
28:27
ہے
28:27
جی
28:27
کی
28:27
وجہ سے
28:28
آج
28:28
اسلام
28:28
پہ
28:29
پہ
28:29
جائے
28:29
جی
28:29
اپنی
28:30
جانتے پیش کی
28:30
اور
28:31
اکھنا خود
28:32
بہایا
28:32
آقا قریب
28:33
صلی اللہ علیہ وسلم
28:34
کی حفاظت کی
28:35
اور آقا قریب
28:36
صلی اللہ علیہ وسلم
28:36
کے ذریعے
28:37
اس دیر کی حفاظت
28:38
ہوئی
28:38
تو
28:39
اسی وجہ سے
28:40
یہ دیئے
28:40
ہمارے
28:40
جائے
28:41
اور آقا قریب
28:42
صلی اللہ علیہ وسلم
28:42
نے
28:43
حضرت حمزہ
28:44
رضی اللہ تعالی
28:45
انہوں کو
28:45
سید شہادہ
28:47
کا
28:47
لقب دیا
28:49
وہاں پہ
28:49
کی
28:50
کبر
28:51
مبارک
28:52
اے ظاہرے
28:52
وہاں پہ
28:53
ایسا چلی
28:54
ایسا
28:54
ناکس
28:54
صلی اللہ علیہ وسلم
28:54
کو بھی
28:55
ہوتی
28:55
تو اس طرح
28:55
تو ہی ہوتی
28:56
صلی اللہ علیہ وسلم
28:56
پتھ رہا کے
28:56
نشانی
28:57
ہوتی ہے
28:57
تو
28:58
ظاہرہ
28:59
موجود
29:00
اور وہی
29:00
پہ
29:00
ہے
29:01
تو جب بھی
29:02
یاد کریں
29:02
جب بھی
29:03
قرآن حدی
29:04
کریں
29:04
کچھ بھی
29:04
ویسے بھی
29:05
قرآن پڑھیں
29:05
دعوت کریں
29:06
تو
29:07
ہمیں چاہیئے
29:07
کہ ہمیشہ
29:08
ایک مقدس
29:09
ہستیوں کے لئے
29:09
صلی اللہ علیہ وسلم
29:11
کہ اللہ تعالی
29:11
ان کے درجات
29:12
تو مزید
29:13
بلانے کریں
29:13
اور ظاہرہ
29:14
ان کے درجات
29:15
تو ویسی بلانے
29:15
ہم دعات پر آئیں گے
29:16
تو بیسی کیلئی
29:17
ہمارے
29:17
اپنے درجات
29:18
بلانے
29:18
ان کے صدقے سے
29:19
سو ہمیشہ
29:20
ان کو
29:21
اپنی دعا
29:21
بھی
29:21
یاد رکھیں
29:22
اور دوسروں کے لئے
29:23
دعائیں کیوں
29:24
کرنی چاہیے
29:25
کہ ایک
29:27
مہت بڑے بزرگ
29:30
تھی
29:30
ابن سیرین
29:31
ان کے بارے میں
29:34
ہے
29:34
کہ وہ جب بھی
29:35
نماز پڑھتے
29:36
تو دعا کرتے
29:37
کہ اے اللہ
29:38
مجھے بکش دے
29:40
میرے والدے
29:41
یہ تو ہر کوئی
29:41
دعا کرتا ہے
29:42
تو یہ تو ہر کوئی
29:44
کرتا ہے
29:45
جب بھی دعا کرتے
29:46
وہ کہتے
29:46
کہ یا اللہ
29:47
حضرت ابو حریرہ
29:48
رمی اللہ
29:49
کو بکش دے
29:50
اور ان کی
29:50
بالدہ کو بکش دے
29:51
لوگ بڑے
29:53
بتاجیب ہوتے
29:54
کہ حضرت
29:55
آپ کو
29:55
بہت زیادہ پیار ہے
29:57
کہ آپ
29:58
ہمیشہ
29:59
اپنی دعا
29:59
میں کوئی
29:59
یاد کرتے
30:00
تو وہ
30:01
کہتے تھے
30:01
کہ مجھے
30:02
ان سے تو
30:02
بیار ہے
30:03
ظاہرہ
30:03
وہ صحابی
30:03
حصول ہے
30:04
ان سے تو
30:04
بیار ہے
30:05
بیار ہے
30:06
لیکن حضرت
30:07
ابو حریرہ
30:07
رمی اللہ
30:08
تعالی
30:08
نور
30:08
صحابی
30:09
ہے
30:09
کہ جب بھی
30:10
وہ اللہ
30:11
تعالی
30:11
سے دعا
30:11
کرتے
30:12
تھے
30:12
وہ یہ
30:13
کہتے
30:13
تھے
30:13
کہ یا
30:14
اللہ
30:14
مجھے
30:14
بخش
30:14
دے
30:15
میری
30:15
والدہ
30:16
کو
30:16
بخش
30:16
دے
30:16
اور
30:17
جو
30:17
کوئی
30:17
بھی
30:18
ہمارے
30:18
لئے
30:18
دعا
30:18
کرے
30:19
اس
30:19
کو
30:19
بخش
30:19
دے
30:19
تو
30:21
کہتے
30:21
کہ ان سے
30:22
اللہ
30:22
حرم
30:22
مجھے
30:22
پیار ہے
30:23
لیکن
30:23
مجھے
30:23
اپنے
30:23
عرص
30:23
پیار ہے
30:24
کہ انہوں
30:25
نے
30:25
ہمارے
30:25
لئے
30:25
دعا
30:26
کیا
30:26
کہ جو
30:26
ہمارے لئے
30:27
دعا
30:27
کر
30:27
رہی
30:27
اللہ
30:27
بخش
30:28
دے
30:28
تو
30:29
میں
30:29
ہمیشہ
30:29
کو
30:29
اس لئے
30:30
یاد
30:30
کرتا
30:31
رو
30:31
کہ
30:32
میں
30:32
بخش
30:32
دے
30:32
تو
30:33
یہ
30:34
سامن
30:34
اکرام
30:34
لئے
30:34
انہوں
30:35
ہمارے
30:35
بخش
30:35
دی
30:35
لیکن
30:38
ان کے
30:39
لئے
30:39
دعا
30:39
کریں گے
30:40
تو
30:40
یہ
30:40
ہماری
30:40
اپنی
30:41
بخش
30:41
کا
30:41
سبب
30:41
اور
30:42
سریعہ
30:42
میں
30:42
دے
30:42
گا
30:43
اللہ
30:44
تعالیٰ
30:44
سے
30:44
دعا
30:45
ہے
30:45
کہ
30:46
اللہ
30:46
تعالیٰ
30:46
ہمیں
30:47
ان
30:47
تمام
30:48
آیات
30:49
کا
30:49
بھی
30:49
فہم
30:50
دعا
30:50
فرمائے
30:50
اور
30:51
جن
30:51
مقدس
30:52
ہستیوں
30:52
نے
30:52
اپنی
30:53
جانوں
30:53
کے
30:53
نظران
30:54
دے
30:54
ہمارے
30:55
لئے
30:55
دین
30:55
اس
30:55
حفاظت
30:56
کی
30:56
اللہ
30:57
تعالیٰ
30:57
اب
30:58
ان کا
30:58
مقاب
30:58
احچان
30:59
لے
30:59
کی
31:20
لیوٹن
31:21
نے
31:21
علمانی
31:21
یہ
31:22
کیا
31:22
تھا
31:22
تو
31:22
اس کے
31:23
بارے
31:23
پڑھا
31:23
آیا
31:23
تھا
31:23
کہ
31:24
سبب
31:24
فیل
31:24
بندر
31:24
اس
31:25
کو
31:25
دریافت
31:26
کیا
31:26
تھا
31:26
تو
31:28
ظاہر ہے
31:29
آپ
31:29
اس
31:29
کو
31:29
پڑھتے ہیں
31:30
بیگروں
31:30
کبھی
31:31
یہ
31:31
بتواتا
31:31
جانی ہے
31:31
جنہوں
31:32
وہاں سے
31:32
کیسے
31:33
کیسے
31:33
ڈویل
31:33
منٹ
31:34
رہی ہے
31:34
تو
31:35
اسی طرح
31:35
یہ
31:35
بہت
31:36
ضروری
31:36
ہے
31:36
خاص طور پر
31:38
رضو
31:39
بندر
31:39
بندر
31:39
بندر
31:39
بندر
31:41
اور
31:41
دیگر
31:41
جتویں
31:42
بھی
31:42
رضو
31:42
بندر
31:42
بندر
31:43
جنہوں
31:44
نے
31:44
اپنی
31:44
جانوں
31:44
کی
31:44
پروا
31:45
کی
31:45
ان کو
31:48
ہمیشہ
31:49
ہی لانا
31:49
کی
31:49
اور
31:49
ان کے
31:50
احوال
31:50
پڑھیں
31:50
اور
31:51
اپنے
31:51
بچوں
31:51
کو
31:52
بتائیں
31:52
ہماری
31:52
ہی
31:53
ہی
31:53
ہی
31:54
رہنے
31:54
ریلہ
31:54
ہوتے
31:55
ہم
31:55
خدا
31:56
جانے
31:56
ہم
31:56
کون
31:56
سے
31:57
دیم
31:57
کی
31:58
کس کی
31:58
بیر بھی
31:58
کر رہی
31:59
ہوتے
31:59
اور
32:00
خاص طور پر
32:00
جو
32:00
ہمارا
32:01
بیگراؤن
32:01
ہے
32:01
پاکستان
32:02
ہمارا
32:03
کیا
32:03
ہندو
32:06
ہوتے
32:06
کیا
32:06
ہوتے
32:06
کیسے
32:08
کیسے
32:08
وہ
32:08
لوگ
32:08
آوال
32:09
کر رہے ہیں
32:09
ہرام
32:10
رہے
32:10
جاتے
32:11
دیکھ
32:11
کہ
32:12
یہ
32:12
پیچھے
32:13
کو
32:13
بیڈ
32:13
میں
32:13
جو
32:13
انہوں
32:14
نے
32:14
اس کی
32:15
ویکسینیشن
32:15
جو
32:16
اچار
32:16
کی
32:16
ہوئی
32:17
تھی
32:17
بڑے
32:18
بڑے
32:18
ویڈیوز
32:19
بنا رہے ہیں
32:20
پڑے
32:20
لکھے
32:21
مہا
32:21
پہ
32:21
جو
32:21
دابٹنز
32:22
دے
32:22
وہ
32:22
کیا
32:22
دے
32:23
انہوں
32:23
کو
32:23
دیران
32:24
کی
32:24
یوٹیوب
32:24
پہ
32:24
ویڈیوز
32:25
ہیں
32:25
تو
32:26
کسی
32:27
کے دین
32:27
کا
32:28
بزار
32:28
پہننے
32:28
کے لیے
32:29
نہیں
32:29
لیکن
32:29
اللہ
32:29
کا
32:29
شکر
32:30
کرنے
32:30
کے لیے
32:30
کہ
32:30
اسلام
32:31
کی
32:31
برکہ
32:32
سے
32:32
اللہ
32:32
نے
32:33
ہمیں
32:33
کن
32:34
مصیبتوں
32:34
سے
32:34
محفوظ
32:35
کیا
32:35
ہو
32:35
گئے
32:36
کیا
32:36
پکیزگی
32:36
ہے
32:37
کیا
32:37
طہارت
32:38
ہے
32:38
دن
32:39
میں
32:39
پانچ
32:39
دفعہ
32:39
برزو
32:40
کرے
32:40
پاک
32:40
سانس
32:41
ترہ
32:41
رہے
32:41
ایک
32:42
چیز
32:43
کے
32:43
تصور
32:43
سے
32:43
بھی
32:44
بندے
32:44
بگیر
32:44
آکھتی
32:44
ہے
32:45
امیجن
32:46
کرے
32:47
کہ
32:47
اگر
32:47
یہ
32:47
مقدس
32:48
اس
32:48
دین
32:48
کو
32:48
ہمارے
32:49
تک
32:49
پہنچانے
32:49
کا
32:50
سببہ
32:50
نہ
32:50
بگیر
32:50
اس کی
32:51
حفاظت
32:51
کا
32:51
تو
32:52
خدا
32:52
دعوی
32:52
رائے
32:53
بہت
32:53
جہاں
32:54
سے
32:54
تعلق
32:54
ہے
32:55
تو
32:55
یہ
32:55
کچھ
32:55
شکر
32:59
ہے
32:59
جس
32:59
نے
32:59
نیوت
33:00
اسلام
33:01
عطا
33:01
فرمائی
33:01
ہے
33:01
اللہ
33:04
تعالی
33:04
ہمیں
33:05
اس
33:05
صحیح
33:05
پہچ
33:06
نسی
33:06
فرمائے
33:07
اور
33:07
اس
33:08
پر
33:08
ہمیشہ
33:08
ثابت
33:09
قدم
33:09
رکھے
33:10
اور
33:10
کسی
33:11
پر
33:11
خاتمہ
33:11
فرمائے
33:12
بسم
33:12
اللہ
33:13
رحمہ
33:13
اللہ
33:14
بسم
33:14
اللہ
33:14
سلام
33:15
کریم
33:15
رحمہ
33:15
رحمہ
33:16
رحمہ
33:16
رحمہ
33:16
حبدا
33:17
عنا
33:17
جسی
33:17
رحمہ
33:18
رحمہ
33:18
رحمہ
33:19
حبدا
33:19
قوبر
33:19
للہ
33:19
انك
33:20
سمیر
33:20
عحظیم
33:21
وطبع
33:22
علينا
33:23
انك
33:23
انت
33:24
التببور
33:24
وحیم
33:25
حبدا
33:26
آتنا
33:27
فى الدنيا
33:28
حسنت
33:28
وفى
33:28
آخند
33:29
حسنت
33:30
وقنا
33:30
عظ Youtuber
33:32
وقل
33:32
فى
33:33
لنا
33:33
ظنوئنا
33:34
وكفر
33:34
عن سیئاتنا
33:36
وتوفنا
33:37
Thank you very much.
34:07
Thank you very much.
Be the first to comment
Add your comment
Recommended
21:36
|
Up next
34. 2/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 130 & onwards Date: Thursday, 11 September 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Sufi 92
2 days ago
23:10
34. 1/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 130 & onwards Date: Thursday, 11 September 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Sufi 92
2 days ago
22:40
Rahmat e Do Alam | Mercy to the whole Human kind | Allama Shahid Babar | Hillview Islamic Centre
Sufi 92
3 weeks ago
0:16
کعبہ کے سائے میں اٹھتی اذان، ایمان کی شمعیں روشن کر دیتی ہے۔#مکہ #اذان #حرم #کعبہ #اسلام #ایمان #روحانیت #سکون #نماز#Makkah #Azan #Adhan #Kaaba #Haram #Islam #Faith #Peace #Spirituality #Prayer
Sufi 92
3 weeks ago
0:19
دل کی کلی میری آج کھِلی ہے #مدینہ #میلادالنبی #مولدالنبي #miladunnabi #mowlid #madinah
Sufi 92
3 weeks ago
21:22
32. 2/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 121 & onwards Date: Thursday, 21 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Sufi 92
4 weeks ago
21:39
32. 1/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 121 & onwards Date: Thursday, 21 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Sufi 92
4 weeks ago
20:54
31. 2/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 116 & onwards Date: Thursday, 14 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Sufi 92
4 weeks ago
21:09
31. 1/2, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 116 & onwards Date: Thursday, 14 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom
Sufi 92
5 weeks ago
15:56
30. 3/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 104 & onwards Date: Thursday, 7 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom J
Sufi 92
5 weeks ago
17:07
30. 2/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 104 & onwards Date: Thursday, 7 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom J
Sufi 92
5 weeks ago
17:07
30. 1/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 104 & onwards Date: Thursday, 7 August 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom J
Sufi 92
6 weeks ago
33:13
29. Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 98 & onwards Date: Thursday, 31 July 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for thi
Sufi 92
7 weeks ago
13:06
28. 3/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 96 & onwards Date: Thursday, 24 July 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for
Sufi 92
7 weeks ago
16:08
28. 1/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Surah: Aal-e-Imran Para: 4, Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Verses: Ayah 96 & onwards Date: Thursday, 24 July 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for
Sufi 92
7 weeks ago
18:08
27. 2/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Surah: Aal-e-Imran Para: 4 Verses: Ayah 92 & onwards Date: Thursday, 17 July 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for t
Sufi 92
2 months ago
18:07
27. 1/3, Series: Weekly Dars-e-Quran Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali Surah: Aal-e-Imran Para: 4 Verses: Ayah 92 & onwards Date: Thursday, 17 July 2025 Venue: Hillview Islamic & Education Centre Location: Glasgow, Scotland, United Kingdom Join us for
Sufi 92
2 months ago
1:52
Beautiful Salam | Ya Nabi Salam Alaika | Yaqoob Hayat | Hillview Islamic & Education Centre | Milad u Nabi PBUH 2024 | Mufti Faiz Rasool of Bristol
Sufi 92
2 months ago
15:56
2/2. Mehfil e Shab e Barat | Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali | Hillview Islamic & Education Centre | Thursday 14 Sha'ban ul Mua'azzam 1442 | 2021 | Glasgow | Scotland | United Kingdom
Sufi 92
2 months ago
16:07
1/2. Mehfil e Shab e Barat | Lecturer: Hafiz Muhammad Imtiaz Ali | Hillview Islamic & Education Centre | Thursday 14 Sha'ban ul Mua'azzam 1442 | 2021 | Glasgow | Scotland | United Kingdom
Sufi 92
2 months ago
24:21
26. Weekly Dars e Quran | Sura Aal e Imran | Para 3 | Ayat 84 & onwards | Hillview Islamic & Education Centre | Thursday 10 July 2025 | Glasgow | Scotland | United Kingdom
Sufi 92
2 months ago
4:25
Beautiful Naat Sharif | Durood e Ahl e Bait AS | Sufyan Fareed | Thu 10 July 2025 | Hillview Islamic & Education Centre | Glasgow Scotland
Sufi 92
2 months ago
14:39
3/3. Paigham e Shahadat e Imam Hussain AS | Shuhada e Karbala AS | Allama Muhammad Zeshan Qadri | Director MQI London | Hillview Islamic & Education Centre | Thursday 8 Muharram 1447 | 03 July 2025
Sufi 92
2 months ago
15:37
2/3. Paigham e Shahadat e Imam Hussain AS | Shuhada e Karbala AS | Allama Muhammad Zeshan Qadri | Director MQI London | Hillview Islamic & Education Centre | Thursday 8 Muharram 1447 | 03 July 2025
Sufi 92
2 months ago
15:37
1/3. Paigham e Shahadat e Imam Hussain AS | Shuhada e Karbala AS | Allama Muhammad Zeshan Qadri | Director MQI London | Hillview Islamic & Education Centre | Thursday 8 Muharram 1447 | 03 July 2025
Sufi 92
2 months ago
Be the first to comment