Skip to playerSkip to main content
  • 6 weeks ago
Follow me
Transcript
00:00قوم لوت جنہوں نے ایسی برائی کو ایجاد کیا جو ان سے پہلے دنیا میں کسی قوم نے نہ کیا تھا
00:08ایسی بدکاری جس کی مثال تاریخ میں کہیں نہیں ملتی
00:14اس قوم نے ایسا کیا کام کیا تھا اور ان کا کیا انجام ہوا
00:22حضرت لوت علیہ السلام اللہ کے ایک برگزیدہ نبی تھے
00:31آپ کے والد کا نام حاران تھا جو تاریخ کے بیٹے تھے
00:35آپ کی پیدائش عراق کے قدیم شہر ار میں ہوئی تھی
00:38اس شہر میں ابراہیم علیہ السلام کا مسکن تھا
00:41دراصل لوت علیہ السلام کے والد حاران حضرت ابراہیم کے سگے بھائی تھے
00:46یعنی حضرت لوت علیہ السلام حضرت ابراہیم کے بھتیجے تھے
00:51چونکہ حضرت لوت علیہ السلام کے والد ان کے بچپن میں ہی انتقال کر چکے تھے
00:56لہٰذا حضرت لوت کو حضرت ابراہیم نے بیٹا بنا کر پالا تھا
01:00آپ حضرت ابراہیم پر سب سے پہلے ایمان لانے والوں میں شامل ہیں
01:04آپ حضرت ابراہیم کے زمانے میں اہل سدوم کی رہنمائی کے لیے نبوت کے منصب پر فائز ہوئے
01:10حضرت لوت کے بہت سارے معجزات ہیں
01:13آپ جس وقت بارش کے لیے دعا کرتے تھے
01:16تو آسمان بادلوں سے بھر جاتا اور خوب بارش ہوتی تھی
01:19حضرت لوت جس پتھر پر سر رکھ کر سوتے
01:24اس پتھر پر آپ کے سر مبارک کا نشان بن جاتا تھا
01:29سدوم وہ علاقہ تھا جہاں لوت علیہ السلام مبوس فرمائے گئے
01:32سدوم کے آس پاس پانچ نہائیت ہی خوبصورت شہر آباد تھے
01:36جن میں سے ہر ایک کی آبادی ایک لاکھ نفوس سے زیادہ ہی تھی
01:41یہ علاقے نہایت ہی سرسبز و شاداب اور قدرت کی فیاضی کا حسین شہکار تھا
01:47یہاں باغات کی کسرت تھی
01:49لہلہاتی کھیتیاں یہاں کی ضروریات سے کہیں زیادہ تھی
01:52اردون شام اور اسرائیل کے درمیان بسا ہوا یہ علاقہ نہایت ہی ذرخیص تھا
01:57وہاں ترہ ترہ کے اناج پھل میوے بکسرت پیدا ہوتے تھے
02:01اور یہی وجہ تھی کہ آس پاس کے بستیوں کے لوگ بھی اپنی معاشی اور غزائی ضرورت کے لیے ان بستیوں کی طرف آتے تھے
02:09مگر یہ بات اہل صدوم کے لوگوں کو بالکل بھی پسند نہ تھی
02:13ان کے خیال میں ان کی بستیوں میں پیدا ہونے والے پھلوں اناجوں اور سبزیوں پر صرف ان کا ہی حق تھا
02:20وہ نہیں چاہتے تھے کہ دوسری بستیوں کے لوگ ان کے علاقے میں آئیں
02:24ایک دن صدوم کے لوگ اس بات پر غور و فکر کر رہے تھے
02:29کہ باہر سے آنے والے لوگوں کو یہاں آنے سے آخر کیسے روکا جائے
02:34کہ ابلیس ایک بزرگ کی شکل میں ان کے محسل میں آیا
02:37اور کہا اگر تم ان سے پیچھا چھوڑانا چاہتے ہو تو میرے کہنے پر عمل کرو
02:42اس اجنبی بزرگ کی بات لوگوں نے بہت توجہ سے سنی
02:46ابلیس نے کہا میں کل بتاؤں گا
02:48دوسرے دن ابلیس ایک خوبصورت جوان لڑکی کی بھیس میں آیا
02:52اور انہیں اپنی عورتوں کے بجائے مردوں کے ساتھ فیلے بد کرنا سکھایا
02:57ابلیس نے کہا کہ اگر تم ان بستیوں کے لوگوں سے نجات چاہتے ہو
03:01جو تمہاری بستی میں آ جاتے ہیں
03:03تو ایسا کرو کہ جب بھی کوئی شخص تمہارے علاقے میں آئے
03:07تو تم لوگ زبردستی اس کے ساتھ اپنی خواہش پوری کرو
03:10اس طرح یہ لوگ اس بستی میں آنا چھوڑ دیں گے
03:14اپنی نفسانی خانشات کے لیے مردوں سے بدفیلی اس قوم کا دستور بن گیا تھا
03:20یہاں بہیائی عام ہو گئی تھی
03:22حکمرہ سردار روسہ ہر طبقے میں گھر گھر یہ عمل پھیل گئی تھی
03:27بھری محفل میں یہ لوگ اس فہاشی کے کام کو کر کے خوش ہوتے تھے
03:31کوئی بھی محفل اس کام کے بغیر ادھوری سمجھی جاتی تھی
03:35خاص کر مسافروں میں سے کوئی خوبصورت لڑکا ہوتا
03:38تو یہ لوگ اسے اپنا شکار بنا لیتے
03:40تلمود میں لکھا ہے کہ اہل سدوم اپنی روز مرہ کے زندگی میں
03:45سخت ظالم دھوکے باز اور بد ماملہ تھے
03:48کوئی مسافر ان کے علاقے سے بخیریت نہ گزر سکتا تھا
03:52کوئی غریب ان کی بستیوں سے روٹی کا ایک ٹکڑا نہ پا سکتا تھا
03:56بارہاں ایسا ہوتا تھا کہ باہر کا آدمی ان کے علاقے میں پہنچ کر
04:00فاکو سے مر جاتا اور یہ اس کے کپڑے اتار کر
04:03اس کی لاش کو برہنہ دفن کر دیتے
04:05اپنی وادی کو انہوں نے ایک باغ بنا رکھا تھا
04:09جس کا سلسلہ میلوں تک پھیلا ہوا تھا
04:11اس باغ میں وہ انتہائی بے حیائی کے ساتھ اعلانیا بدکاریاں کرتے تھے
04:16حضرت لوت علیہ السلام نے انہیں توحید کی دعوت دی
04:20اور بدکاری کے اس گھنونے عمل سے توبہ کرنے کا حکم دیا
04:24حضرت لوت نے کہا
04:26تم بے حیائی کیوں کرتے ہو
04:27کیا تم عورتوں کو چھوڑ کر لذت حاصل کرنے کے لیے
04:31مرد کی طرف مائل ہوتے ہو
04:32حقیقت یہ ہے کہ تم احمق لوگ ہو
04:35حضرت لوت اہل سدوم کو دن رات واز و نصیحت کیا کرتے
04:41لیکن قوم پر اس کا کوئی اثر نہ ہوا
04:43بلکہ وہ بہت فقریہ انداز میں یہ کام کرتے تھے
04:47انہیں حضرت لوت کا سمجھانا بھی برا لگتا تھا
04:49لہٰذا انہوں نے صاف صاف کہہ دیا
04:51کہ اگر تم ہمیں اسی طرح برا کہتے رہے
04:54اور ہمارے کاموں میں مداخلت کرتے رہے
04:56تو ہم تمہیں اپنے شہر سے نکال دیں گے
04:59حضرت لوت نے نصیحت و تبلیغ کا سلسلہ جاری رکھا
05:03لہٰذا ایک دن اہل سدوم نے خود ہی عذاب الہی کا مطالبہ کر دیا
05:07اللہ تعالیٰ نے اب تک ان کے اس بدترین فہاشی اور بدکاری کے باوجود
05:13دھیل دے رکھی تھی
05:14لیکن جب انہوں نے حضرت لوت سے ایک دن کہا
05:16کہ اگر تم سچے ہو تو ہم پر عذاب لے آؤ
05:19لہٰذا ان پر عذاب الہی کا فیصلہ ہو گیا
05:22اللہ نے اپنے خاص فرشتوں کو دنیا کی طرف روانہ کر دیا
05:26یہ فرشتے دراصل حضرت جبریل، میکائل اور اسرافیل علیہ السلام تھے
05:30پھر یہ فرشتے حضرت لوت علیہ السلام کے گھر تشریف لے آئے
05:36حضرت لوت نے جب ان خوبصورت نو عمر لڑکوں کو دیکھا
05:39تو سخت گھبراہٹ اور پریشانی میں مبتلا ہو گئے
05:43انہیں یہ خطرہ محسوس ہوا
05:44کہ اگر ان کے قوم کے لوگوں نے انہیں دیکھ لیا
05:47تو نہ جانے وہ ان کے ساتھ کیا سلوک کریں گے
05:50حضرت لوت کی بیوی کا نام وائلہ تھا
05:53اس نے آپ پر ایمان نہ لیا تھا اور وہ دراصل منافقہ تھی
05:56وہ کافروں کے ساتھ تھی
05:58لہذا اس نے جا کر اہل سدوم کو یہ خبر دے دی
06:01کہ لوت کے گھر نوجوان لڑکے مہمان ٹھہرے ہوئے ہیں
06:04یہ سن کر بستی والے دوڑتے ہوئے حضرت لوت کے گھر پہنچے
06:08حضرت لوت نے کہا
06:10اے قوم یہ جو میری قوم کے لڑکیاں ہیں
06:12یہ تمہارے لیے جائز اور پاک ہیں
06:14اللہ سے ڈرو اور مجھے میرے مہمانوں کے سامنے رسوہ نہ کرو
06:19کیا تم میں سے کوئی بھی شائستہ آدمی نہیں
06:21حضرت لوت کی بات سن کر وہ لوگ بولے
06:24تم بخوبی واقف ہو کہ ہمیں تمہاری بیٹیوں سے کوئی حاجت نہیں
06:28اور جو ہماری اصل چاہت ہے
06:30اس سے تم بخوبی واقف ہو
06:31قوم لوت کے اس بے شرمانہ جواب سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے
06:36کہ وہ فیلِ بد میں کس حد تک مبتلا ہو چکے تھے
06:40جب حضرت لوت علیہ السلام کی قوم
06:42ان کے گھر کی طرف دوڑکی ہوئی آئی
06:44تو حضرت لوت نے گھر کے دروازے بند کر دیے
06:46اور ان نوجوانوں کو ایک کمرے میں چھپا دیا
06:49اس بدکار لوگوں نے آپ کے گھر کا گھیراو کیا ہوا تھا
06:54اور ان میں سے کچھ گھر کے دیوار پر بھی چڑھنے کی کوشش کر رہے تھے
06:58حضرت لوت اپنے مہمانوں کی عزت کے خیال سے بہت زیادہ گھبرائے ہوئے تھے
07:03فرشتے یہ سب منظر دیکھ رہے تھے
07:05جب انہوں نے حضرت لوت علیہ السلام کی بیبسی اور پریشانی کا یہ آلم دیکھا
07:10تو حقیقت سے پردہ اٹھاتے ہوئے یوں فرمایا
07:12اے لوت ہم تمہارے رب کے بھیجے ہوئے فرشتے ہیں
07:16یہ لوگ ہرگز تم تک نہیں پہنچ سکیں گے
07:18ابھی کچھ رات باقی ہے
07:20تو اپنے گھر والوں کو لے کر چل دو
07:22اور تم میں سے کوئی شخص پیچھے مڑ کر نہ دیکھے
07:25اہل سدوم حضرت لوت کے گھر کا دروازہ تڑنے پر بزیت تھے
07:30لہٰذا حضرت جبرائیل علیہ السلام نے گھر سے باہر نکل کر
07:33اپنے پر کا ایک کونہ انہیں مارا
07:36جس سے ان سب کی آنکھوں کے ڈھیلے باہر نکل آئے
07:39اور بسارت زائل ہو گئی
07:40یہ خاص عذاب ان لوگوں کو پہنچا
07:43جو حضرت لوت کے پاس بد نیتی سے آئے تھے
07:46حضرت لوت علیہ السلام حقیقت حال جان کر مطمئن ہو گئے
07:49اور اپنے گھر والوں کے ساتھ رات ہی کو نکل کھڑے ہوئے
07:53بیوی بھی ان کے ساتھ تھی
07:54لیکن کچھ دور جا کر وہ واپس اپنے قوم کی طرف پلٹ گئی
07:58اور قوم کے ساتھ جہنم رسید ہو گئی
08:00صبح کا آغاز ہوا تو اللہ کے حکم سے
08:06حضرت جبریل نے بستی کو اپنے پر سے اکھار دیا
08:09اور پھر اپنے بازو پر رکھ کر آسمان پر چڑ گئے
08:13یہاں تک کہ آسمان والوں نے
08:15بستی کے کتے کے بھوٹنے اور مرغوں کے بولنے کی آوازیں سنی
08:19پھر اس بستی کو زمین پر دے مارا
08:21جس کے بعد ان پر پتھروں کی بارش ہوئی
08:24ہر پتھر پر مرنے والوں کا نام لکھا ہوا تھا
08:27جب یہ پتھر ان کو لگتے تو سر پاش پاش ہو جاتے
08:30صبح صویرے شروع ہونے والا یہ عذاب
08:33اشراق تک پوری بستی کو نیستو نابوت کر چکا تھا
08:36قوم لوت کی ان خوبصورت بستیوں کو
08:40اللہ نے ایک انتہائی بدبودار اور سیاہ جھیل میں تبدیل کر دیا
08:44جس کے پانی سے رہتی دنیا تک کوئی فائدہ نہیں اٹھایا جا سکتا
08:48سمندر کے اس خاص حصے میں کوئی جاندار
08:51مچھلی میڈک وغیرہ زندہ نہیں رہ سکتے
08:54اس لیے اسے ڈیڈ سی یعنی بہرہ مردار کہا جاتا ہے
08:57جو اسرائیل اور اردن کے درمیان واقع ہے
09:00ماہرین آثار نے دس سالوں کی تحقیق و جستجو کے بعد
09:04اس تباہ شدہ شہر کو دریافت کیا تھا
09:07تحقیقات سے پتا چلا تھا کہ اس شہر میں زندگی بلکل ختم ہو چکی ہے
09:11اس شہر کے راستے اور خندرات کو دیکھ کر
09:14آرکیولوجسٹ نے یہ اندازہ لگایا
09:16کہ جب یہ شہر تباہ ہوا
09:18تو اس وقت لوگ روز مر رہ کے معاملات کے کاموں میں مجھول تھے
09:22اور یہاں زندگی اچانک ختم ہو گئی تھی
09:24اہل صدوم جنہیں پتھر بنا دیا گیا تھا
09:27ان کے بط ابھی تک بہر مردار کے پاس موجود ہیں
09:30جو تا قیامت لوگوں کے لیے ایک عبرت ہے
09:33آج یوروپی ممالک میں انسانی آزادی کے نام پر
09:38اس بدکاری کی اجازت دی جاتی ہے
09:40اور اس فہش عمل کو فخر سمجھا جاتا ہے
09:43مگر حقیقت یہ ہے کہ ہمجنس پرستی
09:46بلکل فطرت کے خلاف ہے
09:47جس سے انسانی معاشرہ تباہ و برباد ہو جاتا ہے
09:50روایتوں کے مطابق ایک مرتبہ
09:53حضرت سلمان علیہ السلام نے شیطان سے پوچھا
09:56کہ اللہ کے نزدیک سب سے بدترین عمل کیا ہے
10:00ابلیز بولا
10:01جب مرد مرد سے بدفیلی کرے
10:04اور عورت عورت سے خواہش پوری کرے
10:06حضرت ابن عباس سے روایت ہے
10:09کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
10:11کہ اس شخص پر اللہ پاک کی لانت ہو
10:14جو قوم لوت والا عمل کرے
Be the first to comment
Add your comment

Recommended

24:07
Up next