Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Sham-e-Ghareeban (the night of the oppressed) is the night after the tragedy of Karbala, when the family of Imam Hussain (A.S) was left alone, grieving and in captivity. Here are some heartfelt lines on Sham-e-Ghareeban:

1.
شام غریباں ہے، سناٹا چھایا ہے،
خیمے جلے ہیں، دل خون کے آنسو رویا ہے۔
2.
سجادؑ کا لرزتا جسم، زینبؑ کا حوصلہ،
یتیموں کی چیخیں، بکھرا ہوا قافلہ۔
3.
نہ کوئی چراغ، نہ کوئی سائبان،
پیاسے بچوں کا ہے یہ شامِ غریباں۔
4.
شمر کے سائے میں ظلم کی رات کٹی،
آلِ محمدؐ پہ پھر بھی صبر کی مہر لگی۔
5.
خاک نشینوں کی یہ مقدس شام ہے،
جس پہ روئے آسمان، زمیں بھی ناکام ہے۔
Transcript
00:00ایک موقع پر حضور نے عورتوں کو ایک جگہ پہ چھوڑا پیچھے
00:04تو وہ قلعہ تھا حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ
00:07بڑا مضبوط قلعہ تھا اس قلعے کے اندر
00:10خواتین ساری محفوظ کر کے ان کو وہاں بٹھا دیا گیا
00:14حضور جہاد کے لئے چلے گئے
00:17اب وہاں قلعے میں عورتوں کو اس لئے رکھا گیا تھا کہ یہاں یہودی بھی ہیں
00:21تو ایسا نہ ہو کہ ہم باہر لڑے تو وہ اندر سے کوئی شرارت کرنے
00:25لہٰذا عورتیں محفوظ رہیں
00:27حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کی ڈیوٹی تھی
00:32تلوار لے کے حفاظت کرنے کی تو ایک یہودی آ گیا
00:34وہ اب ٹو کرنے لگا تجسس کرنے لگا
00:39کہ یہاں عورتیں ہیں تو کوئی مرد بھی ہے
00:40کہ میں دائیں بائیں دیکھنے لگا
00:42حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ نے توجہ کی
00:46پجنب حسان بن ثابت سے کہنے لے ایک منٹ لگا
00:50اس کی گردن مار دے
00:51احسان نہ نہ ہو کہ یہ جا کے بتا دے
00:54گردن اڑا دے
00:56حضرت حسان بن ثابت ذرا تھوڑی کوشش کرنے لگے
00:59ارادہ کرنے لگے آگے بڑھنے لگے
01:01تو ابھی وہ تیاری میں ہی تھے
01:03تو حضرت صفیہ رضی اللہ عنہ خود نکلیں
01:06پیچھے سے ہو کے
01:08ذرا سا ایک ستون کے پیچھے چھپیں
01:11ہاتھ میں بڑا سا ڈنڈا پکڑا
01:13وہ آپ کے قریب سے گزرنے لگا
01:15تو یہ خاتون کی بات کر رہا ہوں
01:17خاتون کی
01:18کسی مرد کی جرت ہے عورت کو تنگ کر جائے
01:20شرط یہ ہے کہ عورت کے اندر بھی تو غیرت ایمانی ہونا
01:24اس کے اندر بھی تو وہ قوت ہونا
01:26ایسا نہ نہ ہو کہ وہ کمزور پر جائے
01:29ہاتھ کے اندر ڈنڈا تھا
01:30جب وہ یہودی پاس سے گزرنے لگا
01:33تو اللہ اکبر کہے
01:34کہ بی بی نے اتنے زور سے مارا
01:36ڈنڈا
01:37حضور کی پکھوں نے
01:39ایک ہی ڈنڈا کھایا اور وہ زمین پر ڈہر ہو گیا
01:42حضرت صفیہ نکلی
01:44اور جناب عسان بن ثابت سے کہنے لگی
01:47مجھے آتی ہے شرم
01:49چونکہ جب کسی کو مار دیا جائے
01:50تو اس کا مال مال غنیمت ہے نا کافر کا
01:52اب اس کی زرہ اتار نہیں ہے
01:54اس کی تلوار لے نہیں ہے
01:56فرمایا مجھے شرم آتی ہے وہ مرد ہے
01:59اس طرح کرو مار میں نے دیا ہے
02:00سمان تم اتار کے لے آو
02:02یہ قوت ہی مسلمان عورتوں کے اندر
02:05یہ شوق تھا یہ جذبہ تھا
02:07حضرت اسماع بنت ابی بکر صدیق
02:09حضرت صدیق اکبر
02:11رضی اللہ تعالی
02:12انہو کی وہ صاحبزادی ہیں جو حضرت عائشہ کی بڑی ہمشیرہ ہیں
02:16رات کو گار سور میں مرد جاتے ڈرتے
02:20آج بھی ڈرتے
02:21اور جناب اسماع نبی پاک کی روٹی لے کے جایا کرتی تھا
02:24پھر اللہ نے ان کو بیٹا دیا
02:26حضرت عبداللہ بن زبیر
02:28یہ غزور کی پھپی کے نواسیں
02:30حضرت زبیر بن عوام عشرہ مبشرہ سے آبی ہیں
02:32ان کے بیٹے ہیں
02:33اور یہ وہ خوشبخت جوان ہے
02:35جس کو گپی نبی پاک نے اپنے لواب دہن سے عطا فرمائی
02:39یزیدی فوجوں کے خلاف
02:42امام حسین کے بعد
02:44جو آدمی باقاعدہ مرتب فوج کے ساتھ
02:47میدان میں آئے وہ حضرت عبداللہ بن زبیر ہیں
02:49مرتب کر کے اپنا لشکر لے کے نکلے
02:52حضرت اسماع بڑی ہو گئی تھی
02:55نوے سال عمر تھی
02:56نظر نہیں آتا تھا
02:57حضرت عبداللہ بن زبیر جب لڑے
03:00یزیدی فوجوں کے خلاف
03:01تو کچھ ساتھی شہید ہو گئے
03:03کچھ کے قدم پیچھے ہٹ گئے
03:06حضرت عبداللہ بن زبیر
03:08ماں کے پاس آئے
03:09اور ماں سے آکے کہتے ہیں
03:11ماں میرے کچھ ساتھی کمزور پڑ گئے
03:13کچھ شہید ہو گئے
03:15اور یہ بڑے سخت لوگوں کی فوج سے
03:17ہمارا مقابلہ ہے
03:18تو اس وقت
03:19تیرے ساتھ کوئی خدمت گزار نہیں
03:21میں تیراکیلہ سے آ رہا ہوں
03:23ماں
03:24تو بتاب میں کیا کروں
03:26آگے جاؤں کے واپس مڑوں
03:28نابینا
03:29ہے حضرت اسماع
03:30عمر ہے نوے سال
03:32بیٹے کی پشت پہ ہاتھ رکھے
03:34کہتے ہیں پتر پہلے یہ بتا
03:36کہ تُو حق پہ ہے کے نہیں
03:37تُو حق پہ ہے کے نہیں
03:40ان ماں کی گود میں
03:42اسلام پلا کرتا تھا
03:44حق پہ ہے کے نہیں
03:45تو حضرت عبداللہ بن زبیر
03:47کہنے لگے
03:47اماں میں حق میں ہوں
03:48تو حضرت اسماع
03:49کہنے لگے پتر پہ میدان میں جا
03:51اور میرا پتر
03:52ایک میرے ساتھ وعدہ کر
03:53کوئی بھی تیر پشت پہ نہ کھانا
03:56تھارے سینے پہ کھا کے آنا
03:57حضرت عبداللہ بن زبیر
04:00کہنے لگے
04:01اماں یہ بڑے ظالم قسم کے دشمن ہے
04:03یہ آنکھیں نکال دیتے ہیں
04:04ہونٹ کاٹ دیتے ہیں
04:05جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کرتے ہیں
04:07تو سہ لے گی
04:08کیا جواب ہے
04:09کیا طاقت ہے
04:11کیا ہمت ہے
04:12حضرت اسماع فرمانے لگے
04:14پتر
04:14بکرے کو نہ صرف
04:16زبا ہوتے وقت تکلیف ہوتی ہے
04:18کھال اترتے وقت
04:19کوئی تکلیف نہیں ہوتی
04:20جہاں میرا بیٹا میدان میں
04:22حضرت عبداللہ بن زبیر
04:23شہید کر دئیے گئے
04:24ان کی لاش مبارک
04:26مکہ مکرمہ کے چوک میں
04:28جنت الماللہ کے پاس
04:30لٹکا دی گئی
04:31حجاج بن یوسف نے
04:32حضرت اسماع کو بلایا
04:33اور بلا کے کہنے لگا
04:35تجھے پتہ ہے
04:36تیرا بیٹا لٹکا ہوا ہے
04:37فرمانے لگی
04:38ہاں مجھے پتہ ہے
04:39یہ بچپن سے ہی شاہ سوار ہے
04:40گھوڑوں پہ رہنا ہی پسند کرتا تھا
04:43اور پھر کیا جملہ کہا
04:45حجاج کے لوگ کہتے ہیں
04:46یہ فوجوں میں
04:47اور تلواروں کی
04:48جھنکار میں
04:49کبھی نہیں کام پا تھا
04:50پر حضرت اسماع جو نابینا ہیں
04:53ان کے جملوں نے
04:54نرزہ تاری کر دیا
04:55فرمانے لگی
04:57حجاج
04:58میرا پتر لٹک گیا ہے
05:00کہیں تیرے آگے
05:01جھکا تو نہیں نا
05:02لٹک ہی گیا ہے
05:04جھکا تو نہیں میرا پتر
05:06چودہ دن تک لٹکے رہے
05:08لاش مبارک لٹکی رہی
05:11لیکن حضور کا لواب دہن تھا نا
05:13لوگ کہتے ہیں
05:13قریب سے گزرتے تھے
05:15تو دور دور تک
05:16خوشبوں میں پھیلی ہوئی
05:17دور دور تک
05:18مائے
05:19ایک صحابیہ ہے
05:21نام ہے
05:21امہ امارہ
05:22جنگ اہد میں
05:24زخمیوں کو پانی پلاتی ہیں
05:25اپنے دو بیٹے
05:26اپنا شہر لے کے
05:27اہد میں آئیں
05:28زخمیوں کو پانی پلاتی ہیں
05:30مرہم پٹی کرتی ہیں
05:32اچانک جنگ کا پاسہ پلٹ گیا
05:35وہ درے پہ جو لوگ
05:36حضور نے مقرر کیے تھے
05:38وہ غلط فہمی کی وجہ سے
05:39درہ چھوڑ گئے
05:40حالات اور ہو گئے
05:41عجیب سا محول ہو گیا
05:44پھر یہ بھی افواہ
05:45پھیلا دی گئی
05:46کہ ماذا اللہ
05:46حضور شہید کر دیئے گئے
05:48لوگوں کے حوصلے
05:49بڑے اور اور
05:50رنگ اختیار کرنے لگے
05:52حضور کے گرد
05:53تھوڑے سے لوگ رہ گئے
05:55اوہ میرے بھائیوں
05:56اوہ ملت کی بیٹیوں
05:57بہنوں
05:58یہ ہے تمہارا
05:59انداز دین کی خدمت میں
06:01یہ خواتین کا انداز ہوتا ہے
06:03حضرت امہ امارہ
06:05پہلے زخمیوں کی مرہم
06:06پٹی کرتی تھی
06:07اب سارا کچھ ٹھیک دیا
06:08تلوار لی
06:09اور جا کے نہ
06:11حضور کے گرد
06:11کھڑی ہو گئی
06:12کہنے لگی
06:13آئے نہ کون آتا ہے
06:14میرے کریم کے پاس
06:15آ کے دکھائے نہ کوئی
06:17اصا کیتی یہ جان
06:18حوالے رب دے
06:19ایسا عشق کمایا ہے
06:22اصی مرن تو گئی
06:23مردیاں باہو
06:24اصا تا مطلب نپایا ہے
06:26آ کے کھڑی ہو گئی
06:28حضور فرماتے ہیں
06:29میں دائیں دیکھتا تھا
06:30تو امہ امارہ ہوتی تھی
06:31میں بائیں دیکھتا تھا
06:33تو امہ امارہ ہوتی تھی
06:34آگے دیکھتا تھا
06:35تو امہ امارہ پچھے
06:37امہ امارہ
06:38حضور فرمانے لگے
06:39تُو تو بہت سارے لوگوں سے
06:41سبقت لے گئی ہے
06:41تُو تو بڑے سارے لوگوں سے
06:44آگے نکل گئی ہے
06:45ان کو زخم لگ رہے ہیں
06:46تیر آ رہے ہیں
06:47پر خاتون ہو کے
06:49ڈٹی ہوئی ہیں
06:49رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
06:51کہا سلام نے کھڑی حضور پر آنے والے تیر
06:54اپنے وجود پر لیتی ہیں
06:56اوہ میرے عزیز
06:57رسول پاک علیہ السلام نے فرمایا
07:00تجھے رب نے بڑا حصلہ دیا ہے
07:01اتنا گہرا زخم بازو میں آیا
07:04کہ غار بن گئی غار
07:06اللہ کی پیارے محبوب
07:08نے نظر کرم فرمائی
07:09حضور نے فرمایا کچھ مانگ لے
07:12کہنے لگے سونیاں
07:14اگل میری خدمت قبول ہے تو دعا کر دیں
07:16اللہ قیامت کے دن بھی آپ سے دور نہ کرے
07:18رب دور نہ کرے
07:20حضور نے دعا کر دی اے اللہ اس کو اور اس کے خاندان کو قیامت میں بھی میری رفاقت دینا
07:26حضور کی دعا سنی تو باہر نکلی فرمانے لگی لو گو لو پھر
07:30میں نے اپنا مقصد پا لیا ہے میں کامیاب ہو گئی ہوں
07:34اب دنیا کی کوئی مسئیبت بھی میرے اوپر آئے تو مجھے کوئی پرواہ نہیں
07:39اس لیے کہ مدینہ والی نے یہاں بھی کرم فرما دیا ہے وہاں بھی کرم فرما دیا ہے
07:44یہ طاقتیں تھی ان خواتین کے
07:46ایک تابی بزرگ تھی حضرت ابو عبد الرحمن فروغ صاحب تاریخ بغداد نے لکھا ہے وہ جہاد پہ چلے گئے
07:53تیس ہزار دنار اپنی بیوی کو جاتے دفعہ دے گئے
07:56کہنے لگے لو پاس رکھ لو اور بیٹا بھی ماں کی گود میں ہی تھا
08:01کچھ نے لکھا پیدا ہو چکے تھے کچھ کا کہنا ہے کہ ان کے جانے کے ایک دو ماہ بعد بیٹے کی ولادت ہوئی
08:06اور بیٹے کا نام کیا ہے ربیہ بن ابو عبد الرحمن
08:09اور یہ بیٹے وہ ہیں جو حضرت امام مالک جیسے لوگوں کے استاد ہیں
08:13حضرت حسن بسری جیسے لوگوں نے ان سے پڑا
08:16کچھ جہاد پہ چلے گئے
08:18آج تو فوجیوں کی نوکری ہے نا جی
08:20ان کا یہ نظام ہے کہ وہ جاتے انہیں تنخواہ ملتی ہے چھٹی پہ آتے
08:25اس زمانے میں یہ تھا کہ مالک انیمت سے حصہ ملتا تھا
08:28اور فتوحات کا یہ طریقہ تھا کہ یہ علاقہ فتح ہوا تو آگے چلے گئے
08:32وہ فتح ہوا تو آگے چلے گئے
08:34کسی نے لوٹنا ہے تو پبندی نہیں تھی لوٹ سکتا ہے
08:37کچھ لوگ جہاد میں ہی رہتے تھے
08:40حضرت ابو عبد الرحمن فروغ ستائیس سال جہاد میں رہے
08:45ستائیس سال
08:48یہاں تو خامن باہر ہو تو بہت ساری عورتیں کہہ دیتی ہیں
08:51کہ تیرے ابے نے تو صرف پیشے کمائے
08:52مسئیبت تو ساری میں نے دیکھی
08:54محضر اللہ بعض جگہ سب نہیں لیکن بعض جگہ کہہ دیتی ہیں
08:58کہ وقت تے سارے میں کی تے
08:59ستائیس سال شہر چلا گیا واپس نہیں آیا
09:03تیس ازار دینار دے کے چلے گئے
09:06ستائیس سال کے بعد خیال آیا
09:08گھر کا اب بیٹا محدث بن گیا
09:11عالم بن گیا
09:12اور کمال یہ کہ
09:13رہتے کہاں تھے غزور کے مدینے میں
09:16مدینہ تن نبی میں
09:18مدینہ منورہ میں
09:19صلی اللہ علیہ وسلم
09:21اور ان کے صاحب زادہ حضرت ربیہ
09:23یہ مسجد نبی میں
09:24غزور کی مسجد میں بیٹھ کے
09:26نبی پاک کی عدیث پڑھایا کر دے
09:28آئے گھار
09:29دروازے پہ دستک دی
09:31صاحب زادہ نے دروازہ کھولا
09:34نہ باپ بیٹے کو پہچانتا ہے
09:36نہ بیٹا باپ کو
09:37نہ اب ابو عبد الرحمن اندر داخل ہونے لگے
09:40تو صاحب زادہ نے کہا
09:42بڑے میاں میرے گھر میں
09:43بغیر اجازت کی کیوں داخل ہونے ہیں
09:45تو وہ کہنے لگے
09:46تو بتا
09:47تو نے میرے گھر پہ قبضہ کیوں کر رکھا ہے
09:49اب جب بات زیادہ بڑھ گئی
09:52تو دونوں جانب سے لوگ جمع ہو گئے
09:54شور اٹھا تو اندر سے والدہ نے سنا
09:56پردہ سرکا کے دیکھا
09:58کہ میرے شہر آگئے
09:59ستائیس سال کے بعد
10:00ستائیس سال کے بعد
10:03تو آپ اپنے صاحب زادہ سے کہنے لیں
10:07کہ بیٹا ان کو اندر آنے جو
10:08تمہارے والد ہیں
10:09بڑا روئے باپ بیٹا
10:11بڑا روئے
10:13ماں اور بیٹے کی محبت کا بھی اندازہ نہیں
10:15پر قرآن پاک پڑھے نا
10:17تو دو مثالیں
10:18باپ اور بیٹے کے پیار کے بھی ملتی ہیں
10:21ایک حضرت یعقوب علیہ السلام کا
10:23جناب یوسف سے پیار
10:26ابراہیم کا حضرت اسماعیل سے پیار
10:27اور جناب اسماعیل کی
10:29جناب ابراہیم کی فرما برداری کی مثال
10:31اس کا بھی جواب کوئی نہیں
10:33باپ اتنا رو رہے ہیں
10:35اور بیٹے کی یاد میں
10:36اس کا بھی اندازہ کوئی نہیں کر سکتا
10:38باپ بیٹا مل کے بڑا روئے
10:40اثر کی نماز کا وقت ہو گیا
10:42حضرت ربیہ جو محدث ہیں
10:45وہ وضو کر کے
10:46مسجد شریف چلے گئے
10:48یہ ابھی چونکہ سفر سے آئے تھے
10:50انہوں نے کھانا وانا کھایا
10:51تھوڑی دیر بیٹ گئی
10:52تو یہ نہیں پوچھا پیچھے
10:53حال کیا رہا
10:54پوچھتے ہیں اپنی بیوی سے
10:56میرے تیس ہزار دینار کہاں ہیں
10:58تو اہلیہ کہنے لگے
10:59مسجد جائیں نا
11:00حضرت کی مسجد میں
11:01اثر پڑھ کے آئیں
11:02پھر میں بتاتی ہوں پیسے کہاں ہیں
11:04حضرت ربیہ نے
11:05امامہ باندھا جببہ پینا
11:07حضرت کی مسجد میں بیٹھے
11:09اور حدیث پاک کا درس دے رہے ہیں
11:11سامنے حضرت حسن بسری جیسے
11:13امام مالک جیسے لوگ بیٹھے
11:15حضرت ابو عبد الرحمن فروغ
11:19جو ان کے والی تھے
11:20حسر کی نماز پڑھ کے
11:21تو پوچھتے ہیں
11:22ایک شخص سے
11:24یہ کون ہے نوجوان
11:25کالی داڑی والا
11:26عمر زیدہ نہیں
11:28پر کس طرح شوق سے
11:29حضور کا دین بیان کر رہا ہے
11:31کون ہے
11:32تو بتانے والے نے کہا
11:35کہ حضور
11:35ایک نا ابو عبد الرحمن
11:37نام کے بزرگ ہیں
11:38وہ ستائیس سال سے
11:39جہاد میں گئے ہوئے
11:41یہ ان کا بیٹا ہے
11:43یہ سنا کہ میرا پتر
11:45اتنا بڑا عالم
11:46چھم چھم آنسو بھئے
11:48داڑی بھر گئی آنسو
11:50حضور کی مسجد میں
11:51تشکر کے آنسو
11:53خوب روئے
11:54خوب روئے
11:55اٹھے گھر گئے
11:57اور جب آنسووں بھرا
11:59چیرہ لے کے گھار آئے
12:00تو امہ ساری بات ہی سمجھ گئی
12:02کہنے لگی
12:03دیکھا ہے وہ بیٹے کو
12:04عدیس پڑھاتے
12:05اب پتہ چلا
12:06میں نے آپ کے تیس ہزار دینار
12:08کہاں خرض کیے
12:09میں نے آپ کا پیسہ
12:11ضائع تو نہیں کیا
12:12فضرت ابو عبد الرحمن فروغ
12:14فرمانے لگے
12:15رب تجھے سلا دے
12:16اور میری طرف سے بھی دے
12:18تُو نے تو کمال کر دیا ہے
12:20حدیث تیرا بیٹا پڑھا رہا تھا
12:22اور قد میرا اونچا ہوتا جا رہا تھا
12:24سبق تیرا بیٹا دے رہا تھا
12:25اور یوں لگ رہا تھا
12:26کہ درجے میرے ملند ہو رہے ہیں
12:28تو ماں نے کمال کیا
12:29انقلاب کیا
12:31بیٹیوں نے
12:32بہنوں نے
12:32دین کے لئے
12:34ہمیشہ اپنا کردار پیش کیا ہے
12:36کرنے کا کام یہ ہے
12:37کہ عورتوں کو بتایا جائے
12:38کہ تمہارا اصل سبق ہے کیا
12:40تمہارا دین کے اندر
12:42کردار کیا ہے
12:43تمہاری فضیلت کیا ہے
12:44حقوق کیا ہے
12:45تمہیں کتنا نوازہ گیا ہے
12:47اور تمہارا کردار
12:48بڑا شاندہ رہا ہے
12:49عورتوں کا بڑا تابناک
12:51اور خوبصورت کردار رہا ہے
12:52دین کے لئے
12:53ہمیشہ
12:54بلکہ جتنے لوگ
12:56دین کے لئے تیار ہوئے
12:57عالم ہوں
12:58مجاہد ہوں
12:59غازی ہوں
13:01استاد ہوں
13:03حافظ ہوں
13:04ان سب کو
13:05تیار کرنے والی
13:06مائے ہیں
13:06اور وہ پوری جد و جہد
13:09کے ساتھ بھیجتیں
13:10تیار کرتیں
13:11محنت کرتیں
13:12انہوں نے
13:12ان کی تیاری میں بھی
13:14اور آبیاری میں بھی
13:15خوب کردار ادا کیا
13:17اب یہ کہ
13:19مزید آنے والی نسل میں
13:21جو ہماری بیٹیاں ہیں
13:22ان کو
13:23ہماری جو
13:25اسلاف میں
13:26خواتین گزری ہیں
13:28ایک تو ان کے
13:28کردار سے
13:29ہمیں آگاہ کرانا چاہئے
13:30تاکہ بچیاں
13:32بجائے آج کی
13:33کسی جدید
13:33عورت سے جڑنے کی
13:34بجائے وہ
13:35سیدہ عائشہ
13:36صدیقہ سے جڑیں
13:37وہ سیدہ پاک
13:39سیدہ فاطمہ
13:40تززہرہ سے جڑیں
13:41وہ جو
13:42کنیزیں ہیں
13:43حضور صلی اللہ علیہ وسلم
13:44کے دین کی
13:45حضرت ام سلیم
13:46کے ساتھ جڑیں
13:47حضرت ام شریک
13:49کے ساتھ جڑیں
13:50حضرت ام ام امارہ
13:51کے ساتھ جڑیں
13:52انہوں نے جڑنا ہو
13:54تو حضرت ام سلمہ
13:55کے ساتھ جڑیں
13:56وہ ان سب خواتین
13:58کے ساتھ
13:58ان کا تعلق
13:59مضبوط ہو
13:59اور دوسرا
14:00یہ بھی
14:02ایک بات
14:03یاد رکھیں
14:03کہ چالیس پچاس
14:04ساٹھ عورتیں
14:05کسی جگہ نکل کے
14:06کوئی دھما چوکڑی
14:07کرتی ہیں
14:07تو وہ
14:09بائیس کروڑ کے
14:10ملک میں رہنے والی
14:11ہماری پاک
14:12ماہوں کی نمائندہ
14:13کبھی بھی نہیں
14:14ہو سکتے
14:14اس لیے
14:15دنیا
14:16ان کا چہرہ
14:17دیکھ کے
14:17بلکہ ان کا
14:18مقروع چہرہ
14:19دیکھ کے
14:19ہمارے گھڑوں میں
14:21ہیا کا پردہ
14:22پہن کے بیٹھنے والی
14:23عورتوں کو
14:24اس پر کبھی بھی
14:26وہ قیاس نہ کریں
14:27الحمدللہ
14:28آج بھی
14:28ماہیں پاک
14:29دودھ پلاتی ہیں
14:30تو رسول اللہ کا
14:31نام جپنے والے
14:32بیٹے پیدا ہوتے ہیں
14:33تو اس لیے
14:35کوئی ایسی
14:36مایوسی
14:36کوئی ایسی
14:37کمزوری
14:38کوئی یہ
14:38نمائندہ نہیں ہے
14:39یہ تو
14:40چونکہ دنیا
14:40ہمارے ہاں ہوتا
14:42یہ ہے
14:42کہ کوئی بندہ
14:43کوئی فضول
14:43بات کرتا ہے
14:44تو میڈیا
14:44اسے کورج
14:45زیادہ دیتا ہے
14:46تو لوگ سمجھتے ہیں
14:47بتا نہیں کیا ہوگیا
14:48ایسی کوئی بات نہیں ہے
14:49یہ تو چند لوگ
14:50وظیفہ خار ہیں
14:51خریدے ہوئے لوگ ہیں
14:53اور
14:55ان کو
14:55جان بوجھ کے
14:56لاکہ یہاں
14:58مسلط کیا جاتا ہے
14:59ماذا اللہ
14:59پاکستان کی شکل
15:00دکھانے میں
15:01کچھ اپنے
15:03اس میں
15:03ملوث ہوتے
15:04تاکہ
15:05بگڑی ہوئی
15:05صورت لوگوں کے
15:06سامنے پیش کی جائے
15:07یہ وطن ہے
15:08داتا علی اجویری کا
15:09اور بابا فرید الدین
15:11مسعود گنج شکر کا
15:13یہ اللہ والوں کا
15:14وطن ہے
15:15یہ حضرت مہدس
15:15اعظم پاکستان
15:16کا وطن ہے
15:17اس کے اندر
15:18اس طرح کے لوگ
15:19کس طرح پنپ سکتے
15:21کوئی ان کا
15:21وجود نہیں
15:22تو قرآن حکیم نے
15:23ہمیں کہہ دیا
15:24کہ جو بھی
15:25نیک عمل کرے
15:25وہ مرد ہو
15:26یا عورت ہو
15:27تخصیص کوئی نہیں
15:28ہو مومن
15:29مرد ہو
15:30چاہے عورت ہو
15:31فَلَنُحْيِّيَنَّهُ
15:33حَيَاتٌ تَيِّبَا
15:34ہم اسے پاکیزہ
15:36زندگی عطا فرمائیں گے
15:37اللہ کے پیارے
15:39رسول صلی اللہ علیہ وسلم
15:41نے ارشاد فرمایا
15:42حضور علیہ السلام
15:43ارشاد فرماتے ہیں
15:45کہ
15:45مختصر سی بات ہے
15:47مسند امام
15:48احمد بن عمبل میں
15:49انسان کے لئے
15:51جنت میں چلے جانا
15:52بہت بڑی کامیابی ہے
15:53کیوں
15:54اس لیے کہ
15:55اللہ کا دیدار بھی
15:56جنت میں
15:57اور مدینے والے
15:57معبوب کا
15:58قرب بھی
15:58جنت میں نصیب ہوگا
16:00رسول کائنات
16:01علیہ السلام کے
16:02قرب میں بھی جگہ
16:03وہیں جنت میں ملے گی
16:05وہیں
16:05سب اللہ والوں کی
16:07زیارت ہے
16:08وہیں سب کے لئے
16:09انعامات ہے
16:09وہیں سب کا بصیرہ ہے
16:11قرآن مجید نے کہا
16:12اصحاب الجنتی
16:13ہم الفائزون
16:14اصحاب الجنتی
16:16ہم الفائزون
16:21صلی اللہ علیہ وسلم
16:22نے مقصر بات
16:22ارشاد فرمائی
16:23مسند عیمہ محمد بن عمبل میں
16:25حضور فرمانے لگے
16:26عورت پانچوں نمازیں پڑے
16:28اپنے روزوں کی حفاظت کرے
16:30یعنی رمضان کے
16:32روزے رکھے
16:33فرمایا
16:34اپنے خامند کی
16:35اطاعت کرے
16:36نماز روزے کی پابندی کرے
16:38خامند کی اطاعت کرے
16:41اور اپنی شرمگاہ کی
16:42حفاظت کرے
16:43تو حضور فرماتے ہیں
16:45پھر قیامت والے دن
16:46اس کے لئے جنت کھول دی جائے گی
16:48وہ جس دروازے سے
16:50چاہے جنت میں داخل ہو جائے
16:51پھر کھول دیا
16:54اللہ تعالی نے اس کے لئے
16:55دو ہی باتیں
16:56ایک یہ کہ
16:57نماز روزے کا خیال کرے
16:58خامند کی اطاعت کرے
16:59شرمگاہ کی حفاظت کرے
17:01تو جنت کے
17:02جس دروازے سے
17:03وہ چاہے گی نا
17:05اس کو داخلہ دے دیا جائے
17:06تو عورتوں نے
17:08بڑے مضبوط ایمان کا
17:10مظاہرہ کیا ہے
17:10مضبوط ایمان کا
17:12پہلے مثال دیتا ہوں
17:13جنابِ حاجرہ کی
17:14حضرتِ حاجرہ
17:16رضی اللہ تعالی عنہ
17:18حضرتِ اسماعیل
17:19علیہ السلام کی والدہ ہیں
17:20جنابِ ابراہیم
17:21خلیل اللہ علیہ السلام کی
17:22اہلیہ ہیں
17:23میں نے پہلے بھی
17:24ایک دفعہ کہا تھا
17:25پھر کہتا ہوں
17:26کہ آج کل نا
17:26کاکروچ دیکھ کے
17:27چھپکلی دیکھ کے
17:28چیخ مارنا
17:29یہ خوف نہیں
17:32یہ فیشن ہے
17:33ادھے پتا چلتا ہے
17:35کہ یہ برگر فیملی ہے
17:36اسے پتا چلتا ہے
17:38یہ امیر لوگ ہیں
17:39یعنی
17:40کاکروچ کھا جاتا ہے
17:41کہ چھپکلی کھا جاتی ہے
17:43لیکن یہ نا
17:44جی
17:44اوہ جی
17:45ہمارا بچہ چیخ مارتا ہے
17:46اس کو دیکھ کے
17:47کیا مطلب ہے
17:48بڑا پڑا لکھا ہے
17:49بڑی سوبر فیملی
17:50یہ پڑے لکھے نہیں
17:50یہ بزدل ہونے کی علامت
17:52کمزور پڑھنا
17:53ڈرنا
17:54خوف کھانا
17:55اللہ تبارک و تعالیٰ
17:57پر ایمان رکھتے ہوئے
17:58توقل میں
17:59کمزوری کرنا
18:00ماذا اللہ
18:00مسلمان کا تو
18:02یہ نظریہ نہیں نہ ہوتا
18:03اور مسلمان عورتوں
18:04کا ہر وقت رونا
18:05کہ نصیب پتہ نہیں
18:06کیسے ہوں گے
18:07پتہ نہیں کیا بنے گا
18:08میرا تو کچھ بانے نہیں رہا
18:09جب بات کرنا
18:10روکے کرنا
18:11جب سنانا
18:12دوکھی سنانا
18:13یہی حال ماں کا ہے
18:14یہی بہن کا ہے
18:15یہی بیٹی کا ہے
18:16اللہ ما شاء اللہ
18:17کچھ اچھی بھی ہے
18:17تو اس قدر زیادہ
18:19کمزور نظریات
18:20مسلمان عورتوں کے نہیں ہوتے
18:22اور پھر
18:23ساری زندگی
18:24اگر یاد کرنا ہے
18:25تو دوکھی
18:25یاد کرنا ہے
18:26سوخ نہیں
18:26یاد کرنا
18:27زندگی کے اندر
18:29جہاں کسی جگہ
18:30آزمائش آئی
18:31اس کا ذکر روز کرنا ہے
18:32اور جو آسانی آئیں
18:33ان کو بھول جانا ہے
18:34حضرت حاجرہ
18:36کو جناب ابراہیم
18:36خلیل اللہ علیہ السلام
18:37چھوٹا سا بیٹا دے کے
18:39وادی غیر زی
18:40ذرعین میں چھوڑ آئے
18:42اتنی سی خجوریں
18:43ایک مشکیزہ پانی کا
18:44اس خاتون کو
18:46وہاں کھڑا کیا
18:47دور دور تک
18:48آبادی کوئی نہیں
18:49جنگل کا سماہ ہے
18:50پرندے تک آ کے
18:52نہیں چہکتے
18:53کوئی چیز نہیں
18:54دنیا کی
18:54لیکن ایمان
18:56اس کو کہتے ہیں
18:57طاقت اس کو کہتے ہیں
18:58کلمہ پڑھنے کے بعد
19:00کھڑا رہنا
19:00اور اپنے توقع
19:02کو مضبوط رکھنا
19:03اس کو کہتے ہیں
19:04حضرت ابراہیم
19:05واپس لوٹ رہے تھے
19:06تو جناب حاجرہ
19:07نے ایک سوال پوچھا
19:08بس ایک
19:09جناب حاجرہ
19:11ارز کرتی ہیں
19:12اللہ کے خلیل
19:13یہ اپنی مرضی سے
19:14چھوڑ کے جا رہے ہو
19:15کہ رب کا حکم ہے
19:16میرے مالک کی
19:18میرے بارے میں
19:19یہی فیصلہ ہے
19:20یہی رضا ہے
19:20یا آپ
19:21اپنی مرضی سے
19:22چھوڑ کے جا رہے ہیں
19:23تو جناب خلیل
19:24علیہ السلام
19:25فرمانے لگے
19:25حاجرہ نہیں
19:26یہ رب کا فیصلہ ہے
19:28یہ اللہ کی رضا ہے
19:29تو آپ کو
19:30بخاری میں یہ لفظ ملیں گے
19:32جناب حاجرہ
19:33کہنے لگی
19:33پھر آپ فکر نہ کریں
19:34اگر رب کا یہ حکم ہے
19:36تو پھر میرا رب
19:37ہمیں کبھی بھی
19:38ضائع نہیں کرے گا
19:39یہ مضبوطی ایمان کی
19:41یہ مضبوطی رب
19:43پھر ہمیں کبھی ضائع
19:44او میرے ملت کی
19:46بیٹیوں اور بہنوں
19:47ساری امیدیں
19:48خامن سے کیوں لگاتی ہو
19:49ساری امیدیں
19:51بیٹے اور بھائی سے
19:52کیوں لگاتی ہو
19:53ساری امیدیں
19:54دنیا سے کیوں لگاتی ہو
19:56اس طرح کرو
19:57اپنی ساری امیدیں
19:58اپنے رب کے ساتھ
19:59ربستہ کرو
20:00رب کی رضا پہ
20:01رب کے فیصلوں پہ
20:02راضی رہنا سیکھو
20:03اگر تم یہاں
20:05ٹھہر گئی نہ
20:06تو تمہارے پھر
20:07آنسو بہیں گے
20:08ضرور پر
20:09اللہ کی بارگاہ میں
20:10پھر تمہاری دعائیں
20:12کے لیے ہاتھ اٹھیں گے
20:13ضرور پر
20:13اس کا کرم طلب کرنے
20:15پھر کمزور باتیں
20:16نہیں کرو
20:16اس طرح
20:17ایمان عورتوں کا
20:18مضبوط تھا
20:19اسی طرح ہماری
20:21جو اسلاف میں
20:23خواتین گزری ہیں
20:24صحابیات
20:26ان کا نا
20:26تبلیغ کا جذبہ
20:27بھی بڑا مضبوط تھا
20:28بڑا مضبوط
20:29تبلیغ کا جذبہ
20:30حضرت امی شریک
20:31رضی اللہ تعالی
20:32آنہا
20:33قبیلہ بنو آمر
20:34سے تعلق رکھتی تھی
20:35پر مکہ میں آئی ہوئی تھی
20:36گھار گھار جا کے
20:38رسول اللہ کا دین بتاتی
20:39ان دنوں میں نہیں
20:41جن دنوں میں پھول
20:42پھینکے جاتے ہیں
20:43تبلیغ کرنے والوں پر
20:44جن دنوں میں
20:45نارے لگتے ہیں
20:46ان دنوں میں نہیں
20:47ان دنوں میں
20:47جب چھپ چھپ کے
20:48لوگ دین کی بات کرتے تھے
20:49حضرت زیاد بن
20:51ارکم رضی اللہ
20:52تعالیٰ نو
20:53کے گھر میں
20:53لوگ بیٹھ کے
20:54دین سیکھتے تھے
20:55یہ خاتون
20:55مجھے آج
20:57کہہ لینے دیں
20:57یار
20:58مجھے کہہ لینے دیں
20:59ووٹوں کی ضرورت ہو
21:01تو عورتیں
21:01گھر گھر چلی جاتی ہیں
21:02ایک سیٹ کی ضرورت ہو
21:05تو بی بیوں کو
21:06گھر گھر بھیج لیا جاتا ہے
21:08یہ دیکھو
21:08یہ ایمان ہے
21:09رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
21:11پر صحابیات کا
21:12یہ کمال ہے
21:14کہ گھر گھر وہ بھی گئی ہیں
21:16پر ووٹ کے لیے نہیں
21:17رسول اللہ کے دین کے لیے
21:19رسول اللہ کے دین کے لیے
21:21گھر گھر حضرت عمی شرائق جاتی ہیں
21:23جا کے نا
21:24اور وہ طریقہ تھا نا
21:25عورتوں کو قائل کرتی ہیں
21:27بڑے کٹھن حالات تھے
21:28اسلام پر
21:29اعلانیاں کچھ بات نہیں کر سکتا تھا
21:31حضرت عمی شرائق کہتی ہے
21:32میں
21:33عورتوں کو بلاتی
21:34کہتی میری بات سنو
21:35جب وہ قریب آتی
21:36تو میں نے نبی پاک کا دین بتاتی
21:38سائیڈ پہ کر کے
21:40کونے میں
21:40میں نہ تھوڑا تھڑا
21:42او یار آپ ذرا
21:42اس کا لطف تو لیں
21:43اس کا ذائقہ تو دیکھیں
21:45حضرت عمی شرائق کہتی ہے
21:47میں گھر گھر جاتی
21:48بتاتی
21:48تو
21:51کافروں کو پتا چل گیا
21:54کہ یہ تبلیغ کرتی ہے
21:55انہوں نے مجھے بلایا
21:56کہنے لگے
21:57تیرے برادری اور قبیلے کا
21:58مسئلہ نانا ہوتا
21:59تو ہم تجھے قتل کر دیتے
22:01اب ہم تجھے واپس بیجتے ہیں
22:03چند مردوں کو میرے ساتھ کیا
22:05مجھے گھوڑے اور اونٹ کی
22:06ننگی پشت پر باندھ لیا
22:08ننگی پشت پر
22:09لنگ با سفر کرنا مشکل ہوتا ہے
22:10پسینہ آئے بڑی تکلیف ہوتی ہے
22:12گھوڑے پر بیٹھ
22:13اب وہ
22:13کوئی کجاوہ نہیں
22:14کوئی چیز نہیں
22:15اسی طرح باندھ کے لے گئے
22:17اور فرماتی ہیں
22:18کہ تین دن اور تین راتوں
22:20کا فہن سفر تھا
22:21رستے میں وہ خود
22:22چھاؤں میں بیٹھتے
22:23اور مجھے باندھ کے
22:24دھوپ میں ڈال دیتے
22:25تین دن میں نے
22:28زمین پر چلنے والی
22:29کسی چیز کی آواز نہیں سنی
22:30ہے کہ وہ جب جب
22:32نبی پاک کے دین کی بات پوچھتے
22:34تو میرا کلیجہ
22:35خوشی کے ساتھ
22:36ٹھنڈا ہو جاتا
22:37آنکھیں کھل جاتی
22:38اور میں کہتی
22:39کیا بات ہے
22:39میرے نبی پاک کے دین کی
22:41اس قیفیت میں بھی
22:42وہ تبلیغ کی لذت
22:44اپنی جگہ موجود
22:45حضرتوں میں شرائق
22:46رضی اللہ تعالیٰ
22:47فرماتی ہے
22:47ایک جگہ انہوں نے
22:48مجھے لٹا دیا
22:49باندھ کر
22:50پیاس بڑی شدید تھی
22:51پانی پینے کو دیتے نہیں تھے
22:53روٹی کھانے
22:54یہ ایک عورت کی بات کر رہا ہوں
22:55یہ خاتون کی بات کر رہا ہوں
22:58آج کل تو
22:59مارے بچے شام کو
23:00سالن ٹھیک نہ پکا ہو
23:01تو موبائل توڑ دیتے ہیں
23:02یہ قوم نہیں
23:03میدامہ میں جا سکتی
23:04جہاد نہیں کر سکتی
23:05خاتون کہتی ہے
23:07کہ شدید پیاس تھی
23:09اور مجھے باندھ کے لٹایا ہوا تھا
23:10مجھے جب تکلیف بڑھ گئی
23:12تو اچانک میں نے دیکھا
23:14پانی کا ایک ڈول برامد ہوا ہے
23:15میں نے اسے تھوڑا سا پھیلیا
23:18پر طلب ابھی باقی تھی
23:20وہ پھر آگیا برطن
23:21میں نے پھر پیا
23:21طلب ابھی باقی تھی
23:23پھر برطن آگیا
23:24امام عبود عیم نے اس کو لکھا ہے
23:26ہلیت اللہ علیاء میں
23:27فرماتے ہیں
23:28تیسری دفعہ وہ پھر بڑا ہوا
23:30ڈول پورے کا پورا آگیا
23:31اب میں نے پیا بھی
23:32اپنے کپڑوں پہ بھی چھڑکا
23:35جب وہ سارے بیدار ہوئے
23:37تو مجھے آگے کہنے لگے
23:38کہ تُنہیں ہمارا پانی استعمال کیا ہے
23:40فرماتے ہیں
23:42پھر انہوں نے اپنے برطن دیکھے
23:43مشکیزیں دیکھے
23:44تو بھرے ہوئے تھے
23:45میرے قریب آکے کہنے لگے
23:47یہ پانی کہاں سے آیا
23:48تو میں نے کہا
23:49تم ابھی میرا عقیدہ نہیں سمجھے
23:50یہ میرے رب نے مجھے دیا ہے
23:53میرے رب نے مجھے دیا
23:55فرماتی ہے
23:55مجھے باندھ کے لے جا رہے تھے
23:57پر جب میری بات سنینا
23:58تو بھول کے کہنے لگے
24:00ہمیں سمجھ آگئی ہے
24:01تیرا دین ہمارے دین سے بہتر ہے
24:03تیرا عقیدہ ہمارے عقیدے سے بہتر ہے
24:07اور ایک روایت میں یوں بھی ہے
24:08کہ وہ باندھ کے لے جا رہے تھے
24:10پر یہ کمال دیکھا
24:12تو کلمہ پر کے
24:13مدینے والے کے غلام بن گئے
24:14آخر دعویان
24:17الحمدللہ رب العالمين

Recommended