Skip to playerSkip to main content
The life, works, and legacy of Euripides, the most controversial playwright of Ancient Greece!
From *Medea* to *The Bacchae*, his shocking tragedies redefined drama forever. Why was he hated in his time but worshipped today? Let’s dive in!

🔥 **Watch Next:**
- **Aeschylus: Father of Greek Tragedy:** [https://youtu.be/b8nLNSQGhQY]
- **Being vs. Non-Being – The Parmenides' Philosophy:** [https://youtu.be/6jRdfjYXb14]
- **Heraclitus: The Philosopher of Change | Everything is in Flux!– Who Was Better?** [https://youtu.be/J0RKMVYlLGM]

🔔 **Subscribe for more Ancient History & Mythology!**

#greektragedy #AncientGreece #GreekMythology #Medea #TheBacchae #GreekDrama #ClassicalLiterature #AncientHistory #MythologyExplained #TragicHero #Playwright #GreekTheatre #Sophocles #Aeschylus #HistoryDocumentary #AncientAthens #LiteratureLovers #TheatreHistory #DarkHistory

Category

📚
Learning
Transcript
00:00ایک قدیم سٹیج جہاں دیوتا بولدے تھے انسان تقدیروں سے ٹکراتے تھے
00:06ہر پردہ اٹھتا تھا ان کہانیوں سے جو صدیوں تک دلوں کو دہلائے دیتی رہیں
00:13آج ہم آپ کو لے کر چل رہے ہیں دو ہزار سال پیچھے
00:23یونان کی ان گلیوں میں جہاں الفاظ تلواروں سے زیادہ کاری وار کرتے تھے
00:30اور ایک انسان ایک ایسا منصنف یوری پائٹس تاریخ کا وہ باوی شاعر جو دیوتاوں سے سوال کرتا تھا
00:40اور انسان کے سچے درد کو سٹیج پر لا کھڑا کرتا تھا
00:44یونانی ٹریجیڈی کے اس سرہری دور میں جہاں ہر کوئی تقدیر کے فیصلوں کو خاموشی سے قبول کر رہا تھا
00:52یوری پائٹس نے کلم اٹھایا اور کہا
00:55اگر دیوتا ظالم ہیں تو کیا وہ قابل عبادت بھی ہیں
00:59یہ وہ ڈراما نگاہ تھا جس نے عورتوں کے دکھ غلاموں کی آہیں
01:06اور عام انسان کے دل کی دھڑکن کو الفاظ میں قید کیا
01:10اس نے روایتوں کو توڑا خداوں کو عدالت میں کھڑا کیا
01:15اور وہ کہانیاں لکھیں جو آج بھی جدید سٹیج پر زندہ ہے
01:19جیسے کسی ناتمام خواب کی بازگشت
01:23تو کیا آپ تیار ہیں
01:25کسی یونانی نکلاوی شاعر کی دنیا میں قدم رکھنے کے لئے
01:29جہاں ہر جملہ ایک راز ہے
01:32اور ہر کردار ایک گہرہ زخم
01:35نام ہے وہ یوری پائٹس
01:38جو نہ صرف ڈراما لکھتا تھا
01:40بلکہ تہذیب کے چہرے سے نکاب نوچ پھینکتا تھا
01:44اہد پیرکلیز کا تیسرا اہم علمی انگار
02:11جو سوفوکلیز اور سکائلس سے مزاجن بہت مختلف تھا
02:15یوری پائٹس تھا
02:18وہ چار سو سی قبل مسیح کے آس پاس جزیرہ سلامس پر پیدا ہوا
02:22جس کے والدین کا نام کلیٹو اور منسچرس تھا
02:26جو فلیہ کے ڈیم کے رہائشی تھے
02:29اس کے والد کو ایک بشارت ملنے پر
02:31کہ اس کے بیٹے کو فتح کے تاج جیتنا نصیب ہوگا
02:35اس نے باعث رار اپنے لڑکے کو ایتلیٹکس میں کیریئر بنانے کے لیے
02:41تربیت حاصل کرنے کے لیے بھیجا
02:43لیکن لڑکے کا سٹیج پر کیریئر بنانا مقدر تھا
02:47اس نے اپولو زوستریریس کی رسومات میں
02:50ارکاس اور مشل بردار کے طور پر
02:53مختلف وقت کے لیے خدمات سرانجام دی
02:57اس کی تعلیم صرف ایتلیٹکس تک ہی مادود نہیں کی
03:01وہ اپنے زمانے کے ماسٹرز پروڈیکس اور این ایکسا گوز کے مطاعت
03:06پینٹنگ اور فلسفہ بھی پڑھتا رہا
03:09اس کی دو طبعہ انشادیاں ہوئیں
03:19اور اس کی دونوں بیویاں بیلائٹ اور کورین بے وفا نکلیں
03:24جس کی وجہ سے وہ ایک بیران دل والا تنخائی پسند بن گیا
03:29اسے ہنگامہ آ رہی پسند نہ تھی
03:32اسی وجہ سے وہ اتھن سے دور جزیرہ سلامس کے ایک غار میں رہتا تھا
03:38مشہور ہے کہ وہ اسی غار میں بیٹھ کر سمندر پر نظریں جمع لیتا
03:42اور زندگی کے اسرار اور عموز پر غور کرتا رہتا
03:46جہاں اس کے ہم اثر سوفوکلیز اور سکائلس معاشرے میں رچے بسے
03:58اور اہم فوجی عہدوں پر فائز انسان تھے
04:01وہیں یوریپائٹس بہت تنہائی پسند اور معاشرے میں گھل مل جانے سے انکاری تھا
04:08وہ جزیرہ سلامس پر ایک غار میں اپنے لیے ایک گھر بناتا ہے
04:13اسی غار میں یوریپائٹس کی موت کے بعد
04:16ڈرامانگاروں کا ایک فرقہ تیار ہوا تھا
04:20وہاں اس نے ایک متاثر کن لائبریری بنائی
04:26اور رزانہ سامنے پھیلے وسیع سمندر اور نیلگوں آسمان کے ساتھ
04:31اپنا مل جول بنایا
04:33اس کی موت کی تفصیلات غیر مصدقہ ہیں
04:38یہ روایتی طور پر کہا جاتا ہے
04:41کہ وہ مقدونیا میں باشا آرکیلس کے دہاتی دربار میں ریٹائر ہوا
04:46جہاں اس کی موت 406 قبل مسیح میں ہوئی
04:50تاہم کچھ جدید اس کالرس کا کہنا ہے
04:52کہ حقیقت میں یوریپائٹس نے کبھی بھی مقدونیا کا دورہ نہیں کیا تھا
04:57مگرچہ اس کا تعلق ایک آسودہ حال یونانی گرانے سے تھا
05:04مگر اس کے مختلف ہم اثر تربیہ نگار جن میں اسٹو فینس پیش پیش تھا
05:10اس پر کیچڑ و چھالنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہ جانے دیتے تھے
05:15انہوں نے اس کی ماں کو بھی نہیں بخشا اور مشہور کر دیا
05:18کوئے کی جڑی بوٹیاں بیچنے والی عورت تھی
05:21اگرچہ تماغی تعلیم و تربیت کے ساتھ ساتھ
05:28اس کی جسمانی تعلیم و تربیت پر بھی حصوصی توجہ دی گئی تھی
05:32پر اسے کھیلوں اور کھلاڑیوں سے چڑ ہو گئی تھی
05:35یہیں سے اس کی انفرادیت اور ذاتی علمیہ کی ابتدا ہوتی ہے
05:41خیالات، نزہ انگیز، پیشکش کا انداز ندرت لیے ہوئے
05:48مگر پریشان کن
05:50چنانچہ یوری پائٹس کے ڈرام میں چونکا دینے والے ضرور تھے
05:57لیکن اس کے اکثر ناظرین کو وحشت ہونے لگتی تھی
06:00کہ انہیں کیا دکھایا جا رہا ہے
06:02اسی وجہ سے بڑی حد تک اسے ناپسندیتہ شخصیت کرا دیا جاتا تھا
06:08اپنے آخری دور کے ڈراموں میں
06:13یوری پائٹس نے پیلوپنیزین جنگ کی بیمانویت اور اہمیت پر
06:18جو بلواستہ لانتان کی وہ اہل ایتھنز کو بہت چوبی
06:22جو ہر قیمت پر جنگ جاری رکھنے کے خواہ تھے
06:25چار سو آٹھ یا چار سو ساتھ قبلی مصیم میں
06:31یوری پائٹس دل برداشتہ ہو کر ایتھنز چھوڑ گیا
06:34اور مکدونیہ کے بادشاہ آرکیلس کے دربار میں چلا گیا
06:38مکدونیہ کا یہ بادشاہ بڑا شاعر نواز تھا
06:42اس نے یوری پائٹس کی بڑی قدر کی
06:44ایک وقت آیا کہ وہ اہل ایتھنز کے سارے جورو ستم بھول گیا
06:49لیکن یہ اچھا وقت زیادہ دیر تک قائم نہ رہا
06:53وہ ایک رات کسی دعوت سے واپس آ رہا تھا
06:56کہ اس کے محسن باشا کے خونخار پتوں نے سے
06:59اجنبی جانتے ہوئے بھاڑ کھایا
07:01یہ بھی مشہور ہے کہ بعد اس دفن
07:04اس کی قبر بر آسمان بجلی گری
07:07جب اس کی موت کی افسوسناک خبر ایتھنز پہنچی
07:20تو اس کے رقیب سوفوکلیس نے بھی اس کی موت کا سوگ بنایا
07:24اور اس رات منقد ہونے والے ڈرامے میں
07:28اپنے سب کرداروں کو سیاہ لباس پہنا دی
07:31یوری پائٹز نے کل بانوے ڈرامے لکھے
07:37جن میں سے صرف انیس تستیاب ہیں
07:40اسے صرف چار بار اول انام مل سکا
07:44اگرچہ اس کے ڈراموں میں سے صرف چند ہی ایسے ہیں
07:47جن پر کمزور پلات اور شائرانہ لاپروائی کا الزام ندائے جا سکتا ہے
07:53مگر اس کے باقی ڈرامے
07:55اس کی انقلابی سوچ
07:57اور اس کی قادرالکلامی کی مثال ہے
07:59کو اہل ایتھنز نے یوری پائٹز کی قدر نہ کی
08:03لیکن باقی یونان میں اس کا شہرہ تھا
08:07وہ بڑا غزب کا موسیقار تھا
08:09اس کی ترطیب دی گئی
08:11تو نے اہل یونان مدتو نہیں بلا سکے
08:14اس کے ایم ڈراموں میں
08:18میڈیا
08:19الیکٹرا
08:20فنیشین عورتیں
08:22ٹروجن عورتیں
08:24اندرومی کے اور ہیلن شامل ہیں
08:27موسیقی
08:31موسیقی
08:33موسیقی
08:35موسیقی
08:37موسیقی
08:39موسیقی
08:41موسیقی
08:43موسیقی
08:45موسیقی
Be the first to comment
Add your comment

Recommended