Allahu Akbar Sa Ojhri Camp ki Aag Kaisa Bujhi Hakeem Tariq Mehmmod Ubqari

  • 9 years ago
اللہ اکبرسے اوجڑی کیمپ کی آگ کیسے بجھی۔۔۔؟
جنرل جاویدناصرISI کے سابق ڈی جی تھے ان کابیان ہورہا تھا تو ایک صاحب کو وجدآگیا اُس نے زورسے اللہ اکبرکہا، جنرل صاحب نے کہا چپ کرجلسوں میں، مجمعوں میں اللہ اکبرکہنے کی جگہ نہیں ہوتی ، ہم نے یہ اللہ اکبراوجڑی کیمپ میں کہاتھا ،1986کا رمضان تھا۔ اوجڑی کیمپ کاجب واقعہ ہوا تھا تو غیرملکی ماہرین نے کہا تھا ایٹمی آگ ہے اس کیلئے ایک لباس بنے گا اتنے لاکھ ڈالرفی بندہ اوراتنے عرصے کیلئے پورا اسلام آباد خالی کرادیں۔ جنرل جاویدناصرنے کہا میں رات کو سویا ہواتھا جب وقت کے بادشاہ نے مجھے بلوایا اورکہا کہ یہ ڈیوٹی میں تمہیں دیتا ہوں ۔ میں نے سب فوجیوں کو اکٹھا کیا ، اکٹھاکرنے کے بعد میں نے کہا، اللہ کی مدد آئے گی تویہ آگ بجھے گی ، ورنہ نہیں بجھ سکتی۔ اوجڑی کیمپ میں جتنا اسلحہ جمع ہے یہ ہمیں پتہ ہے لوگوں کو خبرنہیں۔ اوروہ ایسا تھا جس پرپانی پھینکنے سے خود آگ بھڑکتی تھی، وائٹ فاسفورس اوراس سے بڑی چیزیں تھی جن کی مجھے خود خبرنہیں، بھڑکتی تھی۔ جنرل جاویدنے فوجیوں سے کہا کہ تم سارے روزے رکھو، دوسرا پچھلے گناہوں کی توبہ کرو کیونکہ توبہ کرنے والے کے ساتھ اللہ کی مدد ہوتی ہے۔ اورایک آیت بتائی یہ پڑھو اگریہ آیت نہیں آتی تو حدیث میں آتا ہے کہ اگرآگ نہ بجھ رہی ہوتو اللہ اکبرکہو ، آگ بجھ جائے گی۔ جنرل جاویدنے کہا ہم نے اس اللہ اکبرکے کرشمے وہاں اوجڑی کیمپ میں دیکھے۔ جہاں غیرملکی ماہرین دیکھ کرمسلمان ہوگئے تھے انہوں نے کہا یہ کوئی اور دنیا ہے۔ جو ریت ، مٹی اوراللہ اکبرسے ہمارے سارے کے سارے ایٹمی نظام کو بھڑکنے والی آگ اوراُلجھنے اورسلجھنے اورسلگانے والے اسلحے کو بجھاکررکھ دیا۔