Skip to playerSkip to main content
Shan e Siddique Akbar RA

Speaker: Mufti Syed Naveed Naeem Jilani

Watch More ➡️ https://www.youtube.com/playlist?list=PLQ74MR5_8XicqF-Vkld3OxBtbb6Dr1fsk

#MehfileManqabat #HazratAbuBakarSiddique #aryqtv
Transcript
00:00بسم اللہ الرحمن الرحیم
00:04اِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا عَمِلُوا صَالِحَاتِ أُولَائِكَ هُمْ خَيْرُ الْبَرِيَّةِ
00:09صدق اللہ العظیم وصدق رسوله النبی الكریم
00:13موزز حاضرین ناظرین
00:15آج جس ہستی جس شخصیت جس ذات کے اوپر کفتگو کرنے کا موقع میں رہا ہے
00:23وہ خلیفہ بلافصل اول
00:25یارِگار یارِمزار
00:27عاشق اکبر صادق اکبر جناب سیدنا صدق اکبر
00:31رضی اللہ تعالی ماردانہ کی ذات مبارگہ ہے
00:35عزیز دوستو کتنے لوگ آئے دنیا کے اندر
00:39کتنے بادشاہ آئے کتنے شہنشاہ آئے
00:42کتنی شخصیات آئی آنے کے بعد دنیا سے چلے گئے
00:46اللہ رب العزت نے نام تک ان لوگوں کے مٹا دیئے
00:50کوئی بہت بڑا سخی تھا
00:52اس کی سخاوت دنیا تک محدود تھی
00:55دنیا کے اندر سے چلے جانے کے بعد
00:58اس کا نام تک آج کوئی نہیں جانتا
01:01مجھے ایک روایت یاد آ رہی ہے
01:03دہلی کے اندر ایک بادشاہ تھا
01:05جس کو لوگ نولکھ داتا کہتے تھے
01:08اس کے مرنے کے بعد وہ لاہور میں دفن ہوا
01:11اقبال ایک بار اس کی قبر کے اوپر گیا
01:13دیکھا پورا لاہور اس کے اوپر گند پھینکتا ہے
01:17کچھرا پھینکتا ہے
01:18اقبال کی روح تڑپی اقبال کو لکھنا پڑا
01:22نجس ناپاک کونے پر جہاں پر کوئی نہیں جاتا
01:26وہاں پہ لیٹا ہوا ہے
01:27مسلک دہلی کا نولکھ داتا
01:30دنیا کے اندر بندہ سخاوت کر رہا ہو
01:33صرف دنیا حاصل کرنے کے لیے
01:35تو مرنے کے بعد کوئی اس کا نام تک نہیں پیشانتا
01:38اس کی شخصیت کو نہیں جانتا
01:40جو دنیا میں آیا اس نے جانا ہے
01:42جو دنیا میں آ گیا وہ ضرور جائے گا
01:45میرے عزیز دوستو
01:46آج جس شخصیت کا ہم ذکر کرنا چاہ رہے ہیں
01:50جس ذات کا ہم ذکر کرنا چاہ رہے ہیں
01:54اللہ رب العزت نے ان کو ایسے اصاف جمیلہ عطا فرمائے
01:58ایسے کمالات عطا فرمائے
02:00وہ خود بھی صحابی
02:02ان کے بیٹے بھی صحابی
02:04ان کے والد بھی صحابی
02:06چار نسلیں ان کی صحابیت کے اندر گزری
02:09میرے عزیز دوستو
02:10جناب سیدنا صدیق اقبر رضی اللہ تعالی مردنہ
02:13آقا علیہ السلام کے ایسے وفادار ساتھی
02:17آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم نے
02:21جن کے متعلق ارشاد فرمایا
02:23کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے
02:25دنیا کے اندر رہ کر
02:27ہر بندے کا بدلہ عطا کر دیا ہے
02:30لیکن ابو بکر ایک ایسی شخصیت
02:32ایک ایسی ذات ہے
02:34جس کا بدلہ کل قیامت کے دن
02:36میں اللہ رب العزت کی بارگاہ میں عطا کروں گا
02:39عزیز دوستو اگر سخاوت کی بات ہو
02:41تو سیدنا صدیق اقبر کا ثانی کوئی نہیں
02:43اگر شجاعت کی بات ہو
02:45تو سیدنا صدیق اقبر کا ثانی کوئی نہیں
02:47اگر اسلام کی خدمت کی بات ہو
02:50تو سیدنا صدیق اقبر کا ثانی کوئی نہیں
02:52اگر آقا علیہ السلام کی غلامی کی بات ہو
02:56تو جناب صدیق اقبر رضی اللہ تعالی مردنہ کا ثانی کوئی نہیں
03:00میرے عزیز دوستو
03:01آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم نے
03:05جناب صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ وردنہ کو
03:08ایسا رنگ چڑھایا
03:10آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
03:12کہ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم
03:15دنیا میں اگر اپنا کشی کو خلیل دوست بناتا
03:18تو وہ ابو بکر صدیق ہوتا
03:20لیکن چونکہ اسلامی اخوت قائم ہے
03:24اس لیے میں اس بات کو چھوڑ رہا ہوں
03:26میرے عزیز دوستو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
03:29جب مسجد نبوی شریف کے لیے جگہ خریدنے کی بات کی
03:34یہ صدیق اکبر کی ذات
03:36آپ کی شخصیت آپ کی ہستی وہ ذات ہے
03:39کہ جب آپ نے دین اسلام کو قبول کیا
03:43اس وقت چالیس ہزار درم اور دنار آپ کی ملکیت ہیں
03:47اور جب آپ نے مکہ تل مکرمہ کو چھوڑ کر
03:51ہجرت مدینہ تل منورہ کی طرف کی
03:53اس وقت پانچ ہزار درم اور دنار
03:56جناب سیدن اکبر کی ملکیت ہیں
03:58پینتیس ہزار درم اور دنار
04:01آپ صدقہ اور خیرات
04:02آقا علیہ السلام کی امت کی خدمت کر چکے ہیں
04:06جب بھی کہیں دین کی خدمت کی بات آتی ہے
04:09تو سب سے سر فریس جناب سیدنا صدیق اکبر
04:12رضی اللہ تعالی ماردنہ کی بات آتی ہے
04:15آپ کا نام نامی اسم گرامی سب سے اوپر ہوتا ہے
04:18میرے عزیز دوستو کون صدیق اکبر
04:21میرے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے
04:22مسجد نبوی کے لیے جگہ خریدنے کی بات کی
04:27تو جناب سیدنا صدیق اکبر
04:29رضی اللہ تعالی ماردنہ اٹھے
04:30اور سب سے پہلے جنہوں نے سب سے زیادہ مال
04:33آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں
04:37مسجد نبوی کی جگہ خریدنے کے لیے پیش کیا
04:40وہ بھی جناب سیدنا صدیق اکبر
04:42رضی اللہ تعالی ماردنہ کی ذات مبارگہ ہے
04:45اگر غلاموں کو آزاد کرنے کی بات آتی ہے
04:48تو جناب صدیق اکبر رضی اللہ تعالی ماردنہ کے مال سے
04:51سترہ غلام اور لونڈیوں کو آزاد کیا گیا
04:54اور اسی کے اندر جناب سیدنا بلال حفشی رضی اللہ تعالی ماردنہ بھی شامل ہیں
04:59کہ جناب سیدنا صدیق اکبر نے
05:03بتیس طولے سونے کی مالیت ادا کر کے
05:06جناب حضرت بلال حفشی کو خریدا
05:09جب خرید کر آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ کے اندر پیش کیا
05:13اس وقت حضور نے فرمایا تھا کہ کون ہے
05:16جو بلال کو خرید کر جنت کی ٹکٹ مجھ محمد سے لے لے
05:19تو جناب صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ نے
05:21آپ نے بتیس طولے سونے کے عوض جناب سیدنا صدیق اکبر کو خریدا
05:26اور خرید کر آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ کے اندر پیش کیا
05:31جب حضور کی بارگاہ کے اندر پیش کیا
05:33کفار مکہ نے یہ بات پھیلانا شروع کر دی کہ ہو سکتا ہے
05:37اسلام لانے سے پہلے جناب بلال اور جناب صدیق اکبر کا اپس میں کوئی کام رہا ہو
05:43جس کی وجہ سے ایک دوسری کو پر کوئی احسان رہا ہو
05:49حضرت بلال کو خرید کر آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں پیش کیا
05:53جب یہ بات کفار نے پھیلانا شروع کی
05:56اللہ رب العزت نے قرآن پاک کی ایک سورہ مبارک کی کچھ آیتوں کو نازل کیا
06:01اللہ نے فرمایا بے شک متقی ہیں وہ لوگ جو میری رضا کی خاطر
06:06میرے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی خاطر غلاموں کو خرید کر آزاد کرتے ہیں
06:12میرے عزیز دوستو جن کی گواہی اللہ رب العزت خود قرآن کے اندر عطا کرے
06:17ان کی سخاوت کا عالم کیا ہوگا جناب سینا صدی اللہ علیہ وسلم نے سترہ غلام اور سترہ لونڈیوں کو
06:22آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم کے کہنے کے اوپر خرید کر آزاد کیا
06:28اور آقا علیہ السلام نے جب میٹھے پانی کی کمی مسجد مدینہ شریف کے اندر ہوئی
06:33آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کوئی شخص جو مسلمانوں کے لئے پانی کے انتظام کرے
06:40اس وقت جناب سینا عثمان اور جناب سینا صدی اللہ علیہ وسلم نے وہ جو مشرقین تھے
06:47ان سے میٹھے پانی کا کمہ خرید کر مسلمانوں کے لئے جو ہے وہ عام کر دیا
06:53میرے عزیز دوستو جب بھی دین کی خدمت کی بات آتی ہے
06:56جب بھی دین اسلام کے لئے خدمت کی بات آتی ہے
07:00اس وقت ایک نام صرف رست جو آتا ہے جس نے مسجد نبوی کے لئے جگہ خرید کر دی
07:05جنہوں نے میٹھے پانی کا کمہ خرید کر مسلمانوں کے لئے دیا
07:09جنہوں نے سترہ غلام آزاد کروا گیا
07:12واقع علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ کے اندر پیش کیے
07:16اور جنگِ طبوق کے موقعوں کے اوپر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے
07:21آپ نے جہاد کی تیاری کے لئے اعلان کیا
07:24آپ نے فنڈنگ کے لئے اعلان کیا
07:26تو جو شخصیت سب سے زیادہ مال لے کر
07:30آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ کے اندر حاضر ہوئے
07:35رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ذات مبارکہ ہیں
07:37کہ آپ اپنا سارا مال لے کر
07:39آقا علیہ السلام کی بارگاہ کے اندر حاضر ہوئے
07:42مسلم کی حدیث پاک ہے
07:44فجاہ جبرائیل
07:45حضرت جبرائیل علیہ السلام
07:46آقا علیہ السلام کی بارگاہ کے اندر حاضر ہوئے
07:49اور دیکھا آقا علیہ السلام نے
07:51کہ جبرائیل نے بوری کا ٹاٹ کا لباس
07:54زبے تن کر رکھا ہے
07:55اور ببول کے کانٹوں کے بٹن
07:57اپنے لباس کے اوپر لگا رکھیں
08:00سرکار نے فرمایا
08:01اے جبرائیل
08:02آج تو ایک نئے لباس کے اندر آیا ہے
08:04اس کی کیا وجہ ہے
08:05کہ تُو نے بوری کا ٹاٹ کا لباس
08:08زبے تن کر رکھا ہے
08:09اور ببول کے کانٹوں کے
08:11تُو نے بٹن لگا رکھیں
08:12اس کی کیا وجہ ہے
08:13تو آقا علیہ السلام کی بارگاہ کے اندر
08:16جناب سینا جبرائیل علیہ السلام
08:19ارث کرتے ہیں
08:19آقا بات یہ ہے
08:21کہ آپ کے سچے غلام
08:22جناب ابو بکر صدیق
08:24رضی اللہ تعالیٰ عنہ
08:25نے اپنا سارا کا سارا مال
08:27ایک گٹھڑی کے اندر سمیٹ کر
08:30آپ کی بارگاہ کے اندر حاضر ہونے والے ہیں
08:32اور انہوں نے
08:33ٹاٹ کا بوری کا لباس
08:34زبے تن کر رکھا ہے
08:35اور ببول کے کانٹوں کے بٹن ٹاٹ کر
08:38وہ آپ کی بارگاہ کے اندر آ رہے ہیں
08:40جناب سینا صدیق اقبر کی یہ ادا
08:42اللہ کو اتنی بھاگ گئی
08:44اتنی پسند آئی
08:45کہ اللہ رب العزت نے
08:46آج حکم فرمایا ہے
08:48آسمان کے تمام ملائکہ کو
08:50کہ جناب سینا صدیق اقبر کی سنت کو پورا کرتے ہوئے
08:53آج تمام ملائکہ
08:55ٹاٹ کا بوری کا لباس
08:57زبے تن کریں
08:58اور ببول کے کانٹوں کے بٹن
09:00زبے تن کریں
09:01میرے کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں
09:04جب سینا صدیق اقبر
09:06اپنا سارا مال سمیٹ کر
09:08ایک گٹھری باندھ کر
09:10حضور کی بارگاہ کے اندر آئے
09:11جب سرکار صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں
09:13اس گٹھری کو رکھا گیا
09:15تو آقا علیہ وسلم نے سوال کیا
09:17پیارے صدیق یہ بتاؤ
09:19لے کر کیا آئے ہو
09:20اور چھوڑ کے کیا آئے ہو
09:22قربان جاؤں
09:23سینا صدیق اقبر کی ذات کے اوپر
09:25آپ ارز کرتے ہیں آقا
09:26گھر میں خدا اور اس کا رسول چھوڑایا ہوں
09:29باقی ہر چیز سمیٹ کر
09:31آپ کی بارگاہ کے اندر لے آیا ہوں
09:33جب یہ بات
09:34جناب سینا صدیق اقبر نے
09:35ارز کی آقا علیہ وسلم کی بارگاہ کے اندر
09:38پاس جناب فروع عاظم
09:39آپ سوچ رہے تھے
09:43چونکہ آپ اپنے گھر کا آدھا مال لے کر آئے تھے
09:46اور یہ جناب فروع عاظم کی ذات
09:48آپ کی شخصیت وہ ہستی ہے
09:50کہ آقا علیہ وسلم جن کے متعلق
09:52حضور کا فرمان ہے
09:54کہ میرے بعد اگر کوئی نبی ہوتا
09:56تو وہ عمر ہوتا
09:57لیکن میرے بعد نبوت کا سلسلہ ختم ہو گیا
10:00آج وہ عمر
10:01آقا علیہ وسلم کی بارگاہ میں کھڑے ہیں
10:03اور سوچ رہے تھے
10:04کہ آج میں ابو بکر کے اوپر سبقت لے کے جاؤں گا
10:07وجہ کیا ہے کہ میں اپنے گھر کا آدھا مال لے کر آیا ہوں
10:10جب حضور کی بارگاہ کے اندر
10:12جناب صدیق اکبر نے یہ عرض کیا
10:14آقا میں سارا کا سارا مال
10:16سمیٹ کر آپ کی بارگاہ میں لے آیا ہوں
10:18گھر میں خدا چھوڑایا ہوں
10:19یا اس کا مصطفیٰ چھوڑایا ہوں
10:21جناب عمر فرماتے ہیں
10:22میں نے اس وقت عرض کیا
10:24بے شک ابو بکر سے
10:26نہ کوئی شخاوت میں آگے جا سکتا ہے
10:28نہ ابو بکر میں دلیری میں کوئی آگے جا سکتا ہے
10:30نہ شجاعت میں آگے جا سکتا ہے
10:32نہ خدمت دین میں آگے جا سکتا ہے
10:35میرے کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
10:37ابو بکر کے مال نے
10:39جتنا نفع مجھ محمد کو دیا ہے
10:41اتنا نفع آج تک کسی نے
10:43مجھ محمد کو عطانے کیا
10:44ابو بکر کے مال نے مجھ کو نفع دیا
10:46ابو بکر کی شخصیت نے مجھ کو فائدہ پہنچایا
10:49ابو بکر کی ذات نے مجھ کو فائدہ پوچھایا
10:51ابو بکر کے تمام تر معاملات نے مجھ کو پوچھایا
10:56عزیز دوستو آقا علیہ السلام کی بارگاہ میں
10:59جب جناب صدیق اکبر نے عرض کیا
11:01آقا گھر میں خدا چھوڑ کے آیا ہوں
11:03یا مصطفیٰ چھوڑ کر آیا ہوں
11:04یہ ببول کا لباس پہن کر
11:08ببول کے کانٹوں کے بٹن ٹانگ کر
11:11آپ کی خدمت کے اندر حاضر ہوگا ہوں
11:13اس وقت آقا علیہ السلام نے مسکر آ کر فرمایا
11:16اے ابو بکر تیرے آنے سے پہلے یہاں پر جبرائیل آیا
11:19اس نے آج تیری سنت کو اپناتے ہوئے
11:23اس کا ٹاٹ کا لباس زبتن کیا ہوا تھا
11:26اور ببول کے کانٹوں کے بٹن ٹانکے ہوئے تھے
11:29میں نے سوال کیا ایسا کیوں ہے
11:31تو جناب جبرائیل نے عرض کیا
11:32آج اللہ نے حکم دیا ہے
11:34کہ آسمان کے تمام ملائکہ
11:36آسمان کے تمام فرشتے
11:38آج ابو بکر کے سنت کو ادا کرتے ہوئے
11:41وہ لباس زبتن کریں
11:42جو ابو بکر نے لباس زبتن کیا ہوا ہے
11:45میرے عزیز دوستو
11:46دیکھئے یہ سعادت ابو بکر کو ملی ہے
11:49تو اپنا مال اسلام کے راہ میں خرچ کرنے کی وجہ سے ملی ہے
11:53یہ مرتبہ ابو بکر کو ملا ہے
11:55تو آقا علیہ السلام کی محبت کے جذبے میں
11:57سرشار ہو کر
11:59آقا علیہ السلام کی خدمت کرنے کے اوپر ملا ہے
12:02کسی نے کہا تھا نا
12:03کہ اگر کسی کو کچھ ملتا ہے
12:05تو خدمت کے سبب ملتا ہے
12:07دنیا کے اندر ہزاروں بادشائے
12:09ہزاروں شہن شائعے لیکن آج ان کا نام لینے والا کوئی نہیں
12:13کسی شائع نے کیا خوبصورت بات کہی تھی
12:15عبرت کے لیے پوچھ کسی شاہ کی تربت
12:17اور پوچھ کہاں ہے تیری شان حکومت
12:20کل تجھ میں بھرا تھا
12:21جو غرور آج کہاں ہے
12:23اے قاسہ سربول تیرا تاج کہاں ہے
12:26لیکن ابو بکر کی ذات
12:27ابو بکر کی شخصیت
12:29ابو بکر کی ہستی وہ ذات ہے
12:31کہ ازل سے لے کے ابت تک
12:32قیامت تک ہر آنے والا پیر
12:35مولوی مفتی ممبر پر بیٹھ کر
12:37جناب ابو بکر رضی اللہ عنہ
12:39کی صفات جلیلہ
12:40آپ کی کمالات کو بیان کر کے
12:42آپ کی شان کو بیان کر کے
12:44اس درس کو دے رہا ہے
12:46کہ جو آقا علیہ السلام کی خدمت کرتا ہے
12:49خواہ وہ مال کے ذریعے خرے
12:50خواہ وہ اولاد کے ذریعے کرے
12:52خواہ وہ جہاد کے ذریعے کرے
12:53خواہ کسی بھی رنگ کسی بھی صورت کے اندر
12:56آقا علیہ السلام
12:58کی خدمت کرتا ہے
13:00اللہ رب العزت اس کو کبھی محروم نہیں چھوڑتا
13:03اس کا نام قیامت تک باقی رکھتا ہے
13:06اس کی ذات کا اس کی صفاءات کا
13:08اللہ رب العزت خود پرچار کرتا ہے
13:11جناب سیدنا صدیق اکبر
13:12رضی اللہ تعالی واردانہ کا یہ مقام ہے
13:15ایک بار ایک شخص کسی کے پاس کچھ لینے کے لیے گیا
13:18ملک شام سے آیا تھا
13:20جب ملک شام سے وہ شخص آیا
13:21اور وہ لینے کے لیے گیا
13:23تو جس کے پاس گیا وہ اس کا دوست تھا
13:26اس نے کہا میرے حالات بڑے خراب ہیں
13:28میں اس وقت تجھے کچھ نہیں دے سکتا
13:30لیکن میں تجھے ایک پتہ بتاتا ہوں
13:32جا امیر المومنین خلیفت المسلمین
13:34نائب رسول آزم شفیع موظم
13:37صلی اللہ علیہ وسلم
13:38جناب سیدنا صدیق اکبر کے پاس جا
13:40اور جا کر تُو ان کو سلام کر
13:42اور وہ تیرا حال پوچھنے کے بعد
13:44خود ہی تیری مدد کر دیں گے
13:46وہ سائل جو تھا وہ سوالی جو تھا
13:48جو ملک شام سے آیا تھا
13:50اس نے اس بندے سے کہا
13:51کیا مجھے تیرا تعرف کروانے کی ضرورت ہے
13:54تو انہوں نے کہا نہیں
13:55تجھے وہاں میرا تعرف کروانے کی ضرورت نہیں
13:58کہا پھر وہ کوئی مسلمان ہونے کی دلیل مانگیں گے
14:01انہوں نے کہا یہی تو بات ہے
14:03کہ وہ دلیل نہیں مانگیں گے
14:04بغیر دلیل کے تجھ کو دے دیں گے
14:06چونکہ انہوں نے
14:07آقا علیہ السلام صلی اللہ علیہ وسلم سے سن رکھا ہے
14:11کہ جو بغیر دلیل سے
14:12جو بغیر دیکھے ہوئے
14:14رب کو مان کر
14:15رب کی بارگاہ کو ان میں حاضر ہو کر
14:18رب کو مانتے ہوئے کسی کو کچھ دیتا ہے
14:20اللہ اس کو بغیر دیکھے ہوئے دے دیتا ہے
14:22موزو سامین کیا خوبصورت بات ہے
14:25کہ وہ شخص جناب سیونس دی اکبر کے در اقدس پر پوچھتا ہوا پہنچا
14:29دروازے پہ دستک دی
14:30آگے آپ اپنے بچوں کو ڈانٹ رہے تھے
14:33کہ دودھ کے اندر شہد ڈال کر مت پیو
14:35دودھ بھی میٹھا ہے شہد بھی میٹھا ہے
14:37دو چیزوں کو مٹھا کر کے استعمال کرنے کا کیا مقصد ہے
14:41باہر وہ سائل جو ملک شام سے آیا تھا کھڑا
14:43اس بات کو سوچ رہا ہے
14:45جو اپنے بچوں کو ڈانٹ رہا ہے
14:48وہ مجھے کیا دے گا
14:50چونکہ دینے والے نے کہا تھا
14:52کہ وہ تیری ضرورت سے زیادہ دے دیں گے
14:54المقتصرم جناب سیونس دی اکبر باہر تشریف لے کر آئے
14:57اس سے آ کر معذرت کی
14:58کہ میں بچوں کو کچھ سمجھا رہا تھا
15:01اس لئے تاخیر سے باہر آیا
15:02آپ نے اس کو بٹھایا
15:03بٹھانے کے بعد جو سب سے پہلی چیز اس کو پیش کی گئی
15:06وہ دودھ اور شہد ہے
15:07اور ساتھ میں ایک جورے ہیں
15:09اب وہ سوچ میں پڑ گیا
15:10کہ بچوں کو شہد ڈال کر پینے سے منہ کرنے والا
15:13مجھے تین چیزیں دے رہا ہے
15:15انتہائی مقتصرن بات یہ
15:16جناب سیونس دی اکبر نے اس کو کھانا پیش کیا
15:19کھانا کھلانے کے بعد
15:20آپ نے اس کے لئے ایک سواری منگوائی
15:22اور آپ نے اس کو مخاطب کر کے کہا
15:24اس سواری کے اوپر تیرے لئے
15:25اور تیرے بچوں کے لئے
15:26اور تیرے گھر والوں کے لئے
15:27نئے کپڑے ہیں
15:28کھانے پینے اور راشن کا کچھ سمان ہے
15:31اور میں نے چھ ہزار درم اور دینار
15:33ساتھ میں رکھ دیئے ہیں
15:34کہ تاکہ تیری ضرورت پوری ہو سکے
15:36اس نے ارز کیا
15:37مجھے تین ہزار درم اور دینار چاہیے تھے
15:39آپ نے اتنی شکفت فرمائی
15:41کہ مجھے چھ ہزار درم اور دینار دیئے
15:43آپ نے فرمایا
15:44میرا رب بین دیکھے دیتا ہے
15:46اور میں بندے کے ہی تجھے دے رہا ہوں
15:48اس نے سوال کیا
15:49کہ اپنے بچوں کو
15:50شہد دودھ میں ڈالنے پہ منع کر رہے تھے
15:53اور مجھے آپ نے چھ ہزار درم اور دینار دے دیئے
15:56آپ فرماتے ہیں
15:57بات یہ ہے
15:57وہ اولاد ہے
15:58اور اولاد کو
15:59میرا مال اولاد کے لئے نہیں
16:01میرا مال نبی کی امت کے لئے ہے
16:03میرے عزیز دوستو
16:04جب بندہ سی نسلی کے قبر کی
16:06سچی غلامی اختیار کرتا ہے
16:08آپ کے نقش قدم پہ چلتا ہے
16:10اور حضور کے سچی غلامی کے اندر آتا ہے
16:12تو پھر یقینا اس کے اوپر ایسا ہی رنگ چڑتا ہے
16:15دعا ہے اللہ کریم کے بارگاہ میں
16:16اللہ تعالی ہمیں سی نسلی کے قبر کے
16:18زندگی پر عمل کرنے کی
16:20آپ کی شیرت کو پڑھ کر
16:21اس پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے
16:23وَمَا عَلَيْنَا إِلَّا الْبَلَعُ الْمُبِينَ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended