Skip to playerSkip to main content
  • 3 hours ago
اننت ناگ: وادی کشمیر کو مذہبی ہم آہنگی اور رواداری کا گہوارہ کہا جاتا ہے۔ اس کی ایک بہترین مثال جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے گنجان ریشی بازار میں دیکھی جا سکتی ہے، جہاں ایک مندر اور مسجد کا دروازہ ایک ہی راستے سے کھلتا ہے۔  ریشی بازار کی تنگ گلیاں آج بھی شیخ بابا داؤد خاکی کی قدیم مسجد اور دیوی بل مندر کی طرف لے جاتی ہیں۔ شیخ بابا داؤد خاکی کی مسجد اننت ناگ کی پہلی مسجد ہے، جس کی سنگ بنیاد 14ویں صدی میں محسن کشمیر امیر کبیر میر سید علی ہمدانی نے رکھی تھی۔ اس مسجد کے ساتھ متصل قدیم دیوی بل مندر ہے، جو پنڈتوں کے لئے پوتر مقام ہے۔مسلمان بڑی عقیدت سے مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں، جبکہ ہندو عقیدت مند مندر میں پوجا،  اور دونوں عبادت گاہیں ایک ہی راستے سے جڑی ہوئی ہیں۔  مسجد اور مندر کا یہ ملاپ کشمیر کی صدیوں پرانی مسلمانوں اور ہندوؤں کی مشترکہ تہذیبی روح اور ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کرنے کی روشن مثال ہے۔  

Category

🗞
News
Transcript
00:00ڈالللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللللل
00:30Rishi R.A.R. کے مزار کے نزدیک واقع ہے
00:33جو صدیوں سے مختلف المذاہب کے ماننے والوں کی
00:36عقیدت اور احترام کی علامت رہا ہے
00:39جو بابا دعوت خاکی کی مجید شریف یہاں پہ ہے
00:43یہ ایک لگ بل سولویں صدیق کا جو ایک سٹرکچر یہاں پہ پایا جا رہا ہے
00:49تو اس کو ہم ایک سنکراتک سیمبل بھی مانتے ہیں
00:53کیونکہ اس کے نیچے جو دیویبل ہے
00:54وہاں عقیدے کے ساتھ جو ہمارے پنڈٹ برادری کے لوگ جو سرسوٹی برامنس ہیں
01:01وہ وہاں پہ آتے تھے اور یہاں پہ جو بابا دعوت خاکی کی مجید شریف پہ
01:06وہاں پہ درود آزکار کی محفلی آراستہ ہوتی تھی
01:10یہ ایک بیسکلی سوشل سینٹرز تھے
01:12مسجد میں وہاں ایک نماز بھی پڑھتے تھے
01:15جو پنڈٹ لوگ وہ اپنی طریقی سے اپنی عقیدے کے حساب سے
01:19وہاں پہ عبادت کرتے تھے اپنے مندر میں
01:21اور کچھ جو معاملہ تھے لوگوں کے ان کا ازالہ بھی کیا جاتا ہے
01:26تو ایک آپ کا یہ ہے کہ منی اسمبلیاں منی پارلمنٹ کا بھی رول کیا
01:30جب یہ اٹھارہ پندرہ سو پچاسی شہاسی میں
01:35اکبر کے ساتھ جو ایکارڈ ہوا جس میں
01:38یوسف شاہ چک کو چکدار بنا دیا گیا ہے بسواک میں
01:42تو اس میں بھی بابا دعوت خاکی اور کچھ دو چار پنڈٹس کا اہم رول ہے
01:47تو بابا دعوت خاکی ایک خود ایک سکالر تھے
01:53سوفی سکالر تھے ایک ریشی سکالر تھے
01:56اور اس کے علاوہ وہ جس میں کو ہم کشمی جب کہتے ہیں
02:01جس میں عالمی بائی چارے کی بات ہوتی ہے
02:05جس میں طالرنس نہیں بلکہ ایک دوسرے کی محبت کی بات ہوتی ہے
02:11بابا دعوت خاکی نے اس پر بہت کام کیا
02:14اور ابھی بھی جو مسجد شریف وہاں پہ پائی جا رہی ہے
02:16تو اس مسجد شریف میں جو لوگ ہیں
02:19وہ نماز پرنے کے لئے جاتے ہیں
02:21جو ان کے حاجات ہیں
02:22تو خدا اور اللہ کو مانگتے ہیں
02:24تو ان سے وہ جو بہت پریشانی ہیں وہ دور ہو جاتی ہے
02:27جو یہ
02:29جو سٹرکچرز ہیں
02:32جو ارکیالوجیکل
02:33معنی سے اہمیت کے حامل ہیں
02:37ان کو پریزرو کرنے کی ضرورت ہے
02:39ان کو کنزرو کرنے کی ضرورت ہے
02:41لیکن بادکسمندی کے ساتھ جو اس کے ساتھ محکمہ وابستہ ہے
02:45وہ شاید نین میں سوئے ہوئے ہیں
02:48اس کے طرف کام بھی نہیں
02:49اور اس میں کے ساتھ ساتھ کچھ انجیوز ہیں
02:51جو اس پر کام کرتے ہیں
02:52لیکن ان میں اربن ٹیلٹ پایا جا رہا ہے
02:55تو جس کی وجہ سے جو ایسے سٹرکچرز ہیں
02:58ایسے امارات ہیں
03:00ان کو یہ ناظروں سے اوجل ہو رہے ہیں
03:03ریشی بازار کی تنگلیا
03:05آج بھی شیخ بابا دعود خاکی کی قدیم مسجد
03:09اور دیویبل مندر کی طرف لے جاتی ہے
03:11شیخ بابا دعود خاکی کی مسجد
03:14انانتناگ کی پہلی مسجد ہے
03:16جس کی سنگ بنیاد چودویس صدی میں
03:18محسن کشمیر امیر کبیر میر سید ری حمدانی رحمت اللہ علیہ نے رکھی تھی
03:23اس مسجد کے ساتھ متصل
03:25قدیم دیویبل مندر ہے
03:27جو پندتوں کے لیے پوتر مقام ہے
03:30مسلمان بڑی عقیدت سے مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں
03:34جبکہ ہندو عقیدت مند مندر میں پوجا
03:37اور دونوں عبادت گاہیں ایک ہی راستے سے جڑی ہوئی ہیں
03:41چودہ سو سال پہلے اللہ تعالیٰ نے
03:45ولیوں کے بارے میں آیت قرآن میں کوٹ کی
03:49تو ان ولیوں میں
03:52بابا دعود خاکی رحمت اللہ علیہ
03:55کی ایک الگ شان ہے
03:57ایک نرالی شان ہے
03:58جنہوں نے یہ ثابت
04:00کر کے دیا ہے
04:03کہ اسلام میں
04:05متفدق ہونا
04:07نہیں ہے
04:09بلکہ اسلام میں
04:10ہندو ہو مسلم ہو سکھ ہو
04:13ہر ایک کا اتحاد انہوں نے ثابت کر کے لیا ہے
04:16اگر ہم اس وقت بھی جائیں گے ان کی مسجد میں
04:19تو آپ دیکھیں گے وہاں
04:21ان کے آنگن مسجد کے آنگن میں
04:22آپ کو مندر بھی دکھائی دے گا
04:24جو یہ ہمیں ثابت کر کے دیتا ہے
04:26کہ جو ہمارے ہندو کمیٹی کے لوگ ہیں وہ بھی آتے تھے
04:32جوش و خروش سے وہاں آتے تھے اور ان کو بھی عقیدت تھی ان کے ساتھ
04:36اور بھائی چارہ تھا ہندو مسلم آپس میں بھائی چارہ تھا وہ بھی مجید
04:43بابا دعوت خاک رحمت اللہ علی ان کی مسجد سے ہی گزر ہوتا تھا ان کے مندر کی طرف
04:50آج بھی موجود ہے ہمارے آنکھوں کے سامنے
04:53تو مسجد میں اپنے طریقے سے مندر میں وہ اپنے طریقے سے ملپ پوجا پاتھ ہوتی ہے ان کی
04:59کوئی بھی تفرق نہیں ہے کسی کو مطلب کوئی پہلیشانی نہیں ہے
05:04مسجد اور مندر کا یہ ملاب کشمیر کی صدیوں پرانی مسلمانوں اور ہندووں کی مشترکہ تحذیبی روح
05:12اور ایک دوسرے کے مذہبی جذبات کا احترام کرنے کی روشن مثال ہے
05:17ای ٹی وی بھارت کے لیے انم تناک سے میر اشفاق کی رپورٹ
Be the first to comment
Add your comment

Recommended