Afshan (Urdu: افشاں, lit. 'Sprinkle') is a 1981 Pakistani television series written by Fatima Surayya Bajia, based on the eponymous novel by A.R. Khatoon, and directed by Qasim Jalali.
#pakistani #classic #ptvdrama #old #drama #ptv #1000subscriber #100k #1ksubscribers #1millionviews #famous #pakistanidrama #afshan #1981 #80s
#pakistani #classic #ptvdrama #old #drama #ptv #1000subscriber #100k #1ksubscribers #1millionviews #famous #pakistanidrama #afshan #1981 #80s
Category
📺
TVTranscript
00:00اگر آپ مجھے اپنے بیٹا سمجھیں گے
00:06میری زندگی کا ایک ادھورا خواب پھرا ہو جائے گا
00:12میں اپنے آپ کو دنیا کا خوشنصیب ترین انسان تصفر کرو گا
00:30کچھ ایسے خوشنصیب ہوتے ہیں روشن خالہ
00:34کہ ماں باپ پیچھڑ بچائیں تو انہیں واپس مل جاتے ہیں
00:41اب آپ شہیاری کو دیت گئیجے
00:46اپنا باپ بھی ہے موسم نامو کی محبتیں شفقتیں سبھی کچھ اس کے لیے
00:53زرداد نامی بچھلی پھر دوبارہ مل گئی
00:58اور ایک میں
01:01اپنے باپ کی صورت دیکھنے کے عرض ہو
01:05بہت چھوڑی عمر میں ختم کر چکا تھا
01:08یہ ٹھیک کہتے ہیں مجھے
01:10جب تک علی کے آنے کا تار نہیں آیا تھا
01:15تب تک ہمارے فروق کو یہ بھی نہیں پتا تھا
01:17تو اس کے دل میں باپ کی کتنی محبت ہے
01:20اب اسے کہیے کہ چھتے ہیں کچھ نہیں کرے
01:26ہمارے دل پھٹ جائے گا
01:28مجھے بھی تو رونے دن روشن خالہ
01:31کیا ہسنے والے روتی نہیں
01:34روشن خالہ آپ میری امی کو اپیلہ تو نہیں چھوڑیں گی نا
01:40نہیں بیٹے دیں
01:41بس میں ہو جائے بیٹے
01:47تو تمہاری خالہ کو لے کر میں اسی گھر میں آ جاؤں
01:50آج سے تم ہماری سر پرستی بھی
01:54بڑے باپ کے بیٹے ہو
01:57چاہو دنیا میں نیک کام کر کے دکھاؤں
02:01آپ ایک خالہ
02:04آپ نے امی کو بتا دیا نا
02:08خبرانے کی بات نہیں ہے
02:14چیز یہ ہے کہ
02:18ان حالات میں فررخ کو گھر سے باہر دیر تک نہیں رہنا چاہیے
02:24ایسان اور میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ان کو کمرشل فاریٹ بنا دیا چاہیے
02:28کیا؟
02:29ٹھیک ہے
02:30لیکن اس کی تو بچپن سے آرزو تھی کہ یہ اے فورس میں جائے
02:36روشن خالہ میں تو اپنی تمام آرزو کو حسرتوں میں بتا چکاؤں
02:42موجہ سے تو ہوتے ہیں نا روشن خالہ
02:49ہاں بیٹے ہوتے ہیں لیکن شاید ہم بہت گنیگار لوگ ہیں
02:55اگر کوئی کرامت ہو جائے اور میرے ابو دوبارہ زندہ ہو جائے
03:01تو پتا ہے میں ان سے کیا پچھوں گا؟
03:04کیا پچھوں گا؟
03:07کہ مسکرہ تو میں اپنے آپ کو سمجھتا تھا
03:14اگر آپ تو مسکروں کے سکول کے ہیڈ ماسٹر نکلے
03:18جب جیتے تھے تو مر جانے کا گمان ہوتا تھا
03:23اور اب جب واقعی میں مر چکے ہیں تو چاہنے والے سوچ رہے ہیں
03:31کہ شاید سروائیورز کے لس میں ان کا نام ہوگا
03:35اگر آپ نے اچھا کیا کہ تم میرے گھر آگے
03:39اسے خدا سے کرم ہے کہ تم اور رہی سچ کرتے ہیں
03:44آہاں ارنسا اگر اسی کو کہتے ہیں کہ خدا رکھ ہے اس سے کون چکے ہیں
03:49ہم نے ان دو آتالوی مسافہوں کو کیا پریشانی تھی
03:53کیا اجلت تھی
03:55تمہوں نے مجھے خدا مجبور کیا
03:57میں نے دی آتا مجبورن اٹھا کہ اپنے سیدھے انکو دیتے ہیں
03:59اسے دی آتا کیا ریپورٹ ہے
04:03صحتاج
04:05پلکل فلیر
04:07اسے کہتا ہوں کہ وہ
04:09بات کی موت کے بعد
04:11شہر کا کیا رہا ہے
04:13مجھے خدا
04:15اسے کہ خدا رہا ہے
04:17خدا رہا ہے
04:19مجھے خدا رہا ہے
04:21آجیت کلا
04:23ہاں
04:25پاہیسان اپنے شہر کی خلا بہی تھی
04:27کیا اکلا بھی جنہاں
04:29پاہیسان والوں کو
04:31میری موت کا یعنی دعا سکتا ہے
04:35اب میری زندگی کا یعنی دلانا
04:37ان کی موت کا سبب میں چاہتا ہے
04:39کی موت کا سبب میں چاہتا ہے
04:41خدا کی بھی خیل
04:45خلال میرا اور
04:47رائی سے جانا مشبور ہیں
04:49مشکل ہیں
04:51سپس سے نارمل نہیں ہو جائے
04:53اور اگر جاؤں گا بھی تو
04:55شاید اسلاح کی یہ بھکا ہے کہ چاہتا ہے
04:57مرنا اتنا سہل نہیں ہے
05:01حجینہ کو اب دل نہیں چاہتا ہے
05:03حسن رائی جی
05:05میں تم سے تم علی طبق کے بارے میں
05:07بھکا تجھ رہا ہوں محسن
05:09اگر میری ضرورت ہے
05:11تو
05:13میں کراچی آ جاتا ہوں
05:15بلکل نہیں
05:17میں گھر آ گیا ہوں
05:19مائلڈ سا انجاینہ کا اٹیک تھا
05:21آبا جی تو ٹھیک ہے
05:23ہاں
05:25ٹھیک ہی ہے
05:27محسن میں عابد بول رہا ہوں
05:35یہ احسن بھائی بہت پریشان ہے
05:37فون پہ بات کر رہے تھے
05:39ہاں
05:40یہ سب ٹھیک ہے
05:42بس تم اپنی صحت کا خیال رکھو
05:45زرتاج تو آج کراچی روانہ ہو گئی ہوں
05:49میں ابھی ابھی ٹکٹ دے کر آیا ہوں
05:53اب شاہ کو بھیجوا دوں
05:55نہیں عابد بھائی نہیں
05:57خسنہ کے لیے رہ جائے گی
06:00اپنے پھلانے کی کیا زور رہت تھی زرتاج
06:08لوگوں پرسہ دینے کو آ رہے ہیں جا رہے ہیں
06:13بازار میں پھلان آتھے دیکھے تو خرید لیا پا
06:16کیسی باتیں کرتی ہو زرتاج
06:18پھلا موت کی گھر میں پھل پھلاری کر دے کر کیسا
06:22یہاں تو دونے والے حلق سے اترنا مشکل ہو
06:25میری جان
06:28امہ جان
06:29میری امہ جان
06:31میری ماں حکوم دی تو
06:33میں ابشاں کو کراچی لے کے جاتے
06:35کون ہو تم
06:36میں ابشاں کی ماں ہوں
06:38آپ کی بھاؤ جرتاج
06:40ابشاں کی ماں ہو
06:42جی ہوں
06:43ابشاں کی ماں تو اس کے پیدا ہونے سے پہلے ہی مر گئی تھی
06:48جھوٹی چاہیے
06:50پھائی
06:51امہ جان تو بلکل ہی دیوانے ہو گئے
06:54ارے ارے کیسی بات ہی کر رہی ہو تو
06:56خدا نہ کرے کہ وہ دیوانی ہو
06:58ان کی طبیعت خرال ہے
06:59کچھ ان کے دکھ کا بھی اندازہ ہے تمہیں زرتاج
07:02تو کیا میں اس چاہر کرنے کو یہاں بیٹی ہو
07:04کچھ خبر بھی آئے آپ لوگوں کو
07:05محسن سا کراچی میں کیا گزر گئی
07:07محسن اللہ کی فضل سے بلکل ٹھیک ہوں گی
07:10تمہارا یہاں آنا اس بات کی علامت ہے
07:12کہ محسن بلکل خیریت سے ہے
07:15شاکر فادی
07:16بات تو کرنے دیجئے
07:17دیکھو زرتاج اس وقت
07:20افشان کو ساتھ لے جانا مناسب نہیں ہے
07:22فروق اپنی نوکری کے چکر
07:24مارا مارا پھر رہا ہے
07:25افشان چلے گئی تو اس میں بلکل تنہا رہ جائے گی
07:27میں تو سنی آتا
07:29فروق کو ائر فورس میں نوکری مل گئی
07:32ارے نہیں ملی بھائی بلوو آیا تھا
07:34اب اس کی بھی کوئی امید نہیں رہی ہے
07:36فرشن آپا
07:38میں غلط بات کری نہ
07:39تو سو جوتے میرے سر پہ مار لے
07:41مگر ایک بات سنو آپ میری
07:43کہو
07:44ایک بات ساپ ساپ سنو سرتاج
07:46جب تک محسن نہیں کہیں گے
07:48افشان یہاں سے ہلنے کی سکتی
07:50شاکر بھابی بات تو سن لیتی جی
07:52لیکن روشن بھابی
07:54آپ دے تو میری بات سنیے
07:55ساری ذمہ داری آپ پر آئے گی
07:57میں بتا دیتی ہوں
07:59ایسن نے مجھے سب کچھ بتا دی ہے
08:01کیا بتا ہے ایسن بھائی آپ کو
08:03خدا کے لیے آپ دونوں خاموش رہی
08:04کچھ اممہ کا خیال کیجئے
08:06ہمارا تو دل رہا رہا ہے
08:08میں روشن آپا سے بات کر رہی
08:09آپ بیٹ میں ٹپکشی پیاری بن کے
08:11نہیں بولیں
08:11جو کچھ بات کرنی ہے
08:13میرے سامنے کرو
08:14میں ہرگز یہاں سے نہیں جاؤں گی
08:16ہاں تو آپا
08:18میں یہ بول رہی تھی
08:19کہ سترہ سال تک
08:21محسن اکشا کو پلٹ کے نہیں پوچھے
08:23تو آپ لوگوں کو شکوا تھا
08:25محسن بیٹی کو پوچھتے لی
08:27اچھا
08:28تم سے شکوا کرنے کون آیا تھا
08:31ان کو چھپ کر آیا آپا
08:32میں بہت بری آ رہا تھوں
08:34خدا کے لیے شوکر بھاوی
08:36آپ اممہ کو لے کے دوسرے کمرے میں سکھ جائے
08:38لیکن میں کیوں جاؤں یہاں سے
08:39یہ کیوں نہیں چلی جاتی
08:41اچھا ہے بھی
08:43میں ہی یہاں سے جاؤں
08:44نہ ان کی بے تکی باتیں سنو گی
08:46اور نہ میرا دماغ خراب ہوگا
08:48ہاں تو آپا میں یہ بول رہی تھی
08:51اب سترہ سال کے بعد
08:53محسن کے دل میں
08:54اکشان کی محبت جاگی ہے میں بولی تو
08:57اب آپ لوگ بتاؤ کس وقت نہیں روک رہے ہیں اکشان صاحب لو
09:00تمہارے سر کی قسم میں ایسی کوئی بات نہیں
09:02چار آٹھ دن کے بعد
09:04عابد خود اکشان کو کراچی چھوڑا ہی ہے
09:06اکشان کراچی نہیں جائے گی
09:08اللہ اللہ کرنا
09:15پرایا مال اپنا
09:17چوری
09:19سینہ زوری
09:20سن لیا روشن آپا آپ
09:23میں بولی تھی نا
09:24اکشان کو ساتھ لے جانا
09:26اتنا آسان نہیں ہے اکشان کے بات کے وقت سے
09:28سونے کی چڑھیا کو کون چھوڑتا
09:31جب باتواد کر رہی ہے تم
09:33باپ ترہ سرائے بچی کی صورت دیکھنے کے وقت
09:35آپ لوگاں میرے کو جواب دے
09:37اکشان کراچی کیوں نہیں جا سکتی
09:39محسن نے خود منہ کیا
09:40میرے آسے سیلی فرم پر بات ہوئی ہے
09:41ہاں
09:43ہاں
09:45اچھا محسن ممتاز صاحب
09:49اب بولنا میرے کو
09:51اکشان کے معاملات میں پڑھنے کو
09:53سونتے لی ماں ہونا
09:54سونتے لی رہوں گی
09:55خدا حافظ
09:56کہاں جا رہی ہے تم
09:57شام کی فلائٹ ہے تمہاری
09:59پورا لاہور شہر
10:01میرے شوہر کے دوستوں سے بھرا ہوا ہے
10:04سینک یو
10:05بکہ گاڑی لگوا
10:07کوئی ضرورت نہیں ہے حکوم ہے کام دینے کی
10:10دوپاما میرے
10:12میں خود چلی جاؤں گی
10:13اکشان
10:16باپ ترپ رہے تمہاری صورت دہنے کے واسے
10:20اور یہ جو تمہاری ددیال والے ہیں نا
10:22تم کو تمہارے باپ کا دشمن بنا کے چھوڑیں گے
10:25یاد رکھنا مننا میری باپ
10:26حضرتات بھابی
10:28پلیز آ میری باپ تو سنیں
10:30سننا سنانا رکھو سب اپنے بھائی کے ساتھ
10:33میں تو ہوں اکشان کی سوتیلی ماں
10:36ماں کرو میرے کو
10:38ضرورتات بھابی
10:40کمال کروئی ضرورتاج
10:42بھائی جب تک افشان کا دل ہاتھ میں نہیں لوگی
10:45یہ کام کیسے ہو سکتا ہے
10:48تمہیں افشان کو چھوڑ کے لاہور میں نہیں آنا چاہیئے تھا
10:51مجھے بھائی میرے سوسرال والے کوئی اتتے کتے گولیاں نہیں کھلے
10:55آپ سمجھتے ہیں
10:56افشان کو ساتھ لانا کوئی بھوتا سم کام تھا
10:59سارا پلان مفسی ٹھوکے رہ گیا
11:01میں بھولتا ہوں ضرورتات کے یہ کام بھسے سے نہیں چلے گا
11:06وہ لوگ کچھ بولے ہوں گے
11:07تمہیں لوگ لوگ آکے واپس آگئیں
11:09بی بی یہ کام پیار و محبت سے ہوتے ہیں لا آئی چھگڑے سے نہیں
11:15میرے کو بھی آپ تو گھتا
11:17بیٹ تو تیسا نہیں جاتے افشان کوئی لوگ کراچے
11:21مہتر ٹھیک ہے
11:23مائل اٹیک تھا
11:25بالکل ٹھیک ہے
11:27تم سے زیادہ کام کو شہریار نے کر لیا
11:31ساتھی
11:32ایسا مٹھی نموشن کا دل ہی آئے
11:34کہ بس
11:36جس دن سے میں کراچی آیا ہوں نا
11:38تم لوگ پریشانی میں گریفتار ہو گئے
11:40ایسی بھی کوئی بات نہیں ہے
11:42پیسے کراچی لاہور سے کرتا ہے نا
11:44کراچی is a big city bigger than لاہور
11:46مسا آیا نا
11:47ایسا لگتا ہے جیسے کسی بڑے موڈرن شہر میں آگیا ہوں
11:51بادگل کی دیکھتا آپ کو بہت ایک سوچوا ہوں گا نا
11:54ہاں ان کی صورت تو آنکھوں کے سامنے سے ہوتی نہیں ہے
11:57پھر ایک سوچے ہیں
11:59فررک بہادر آدھی ہیں
12:01رو تو بہت سوچے
12:02مگر کام بھی کرتے رہے ہیں
12:04کیونکہ فراش روپا وہ اچھا اس پر ایک سوچے ہیں
12:07ہاں فررک کے اببود ہے
12:09اور ستم پریشی دیکھو فررک بیچارے نے ان کو دیکھا تک نہیں تھا
12:12اور تمہیں معلوم ہے
12:14فررک پائلیٹ ہو گئے ہیں
12:15اچھا
12:16ہاں
12:17ویسے وہیں بہت انٹریسٹن
12:18ہمیشہ ہساتے رہتے ہیں
12:20پجے ہسانے والے بہت اچھے لگتے ہیں
12:22فرکو میں تمہیں بہت برا لگتا ہوں
12:24ویسے شاید آپ اتنے برے نہیں ہیں
12:26جسے جو ہر شہریار بھائی ہیں
12:28یوں
12:29ہمیشہ لفت چوڑیٹا ہیرو کی طرح روتے ہیں
12:31سورت لے کے پھرتے ہیں وہ
12:33ہاں ہاتھے نہیں میں صحیح بول رہی ہوں
12:35ہاں
12:36اسے موتے تو کیا کرتے ہیں
12:38اتنے برے بھی نہیں ہیں
12:40چھالیا والا بھرا وہ بچہ دیکھا ہے آپ نے
12:42ماتا
12:43ہی دیسے دادی جان کے پاس تو ہوتا ہے
12:46ویسے یہ شکل ہے شہریار بھائی کی
12:48ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ ہ
12:51صبح جب گھر سے چلوں گی
12:57لذتی ترت
13:01پر بھٹ میں فروان
13:05اس کی
13:07کلیوں سے کھلی آنکھوں میں
13:11کتلی آنکھ
13:15تکلی نشو احساس کی
13:20ارتی دیکھو
13:22دن کے سہرہ میں
13:28کسی دوبتی آواز کی صورت
13:32اسے محسوس کروں
13:37اور جب
13:39رات کرے لانتا ہوں
13:43اس کی آنکھوں کی چمک کے لیے ترس ہوں
13:49میں ترستا ہی ہوں
13:55شہریار
13:59ماما
14:03ابشاہ مجھے اتنی اچھی لگتی ہے کہ
14:06اس کا تصور مجھے شاہر بنا دیا ہے
14:10واہ واہ واہ
14:12شاہری کر رہا ہے میرا بیٹی
14:14خود لایق ہے
14:16ماما آپ اسے اپنے ساتھ لے کر کنی ہے
14:18آپ یقین جانی ہیں کہ
14:20امیرا دل کئی اور لگتا ہے
14:22میں اکیڈمی میں
14:24اس سے کچھ بھی نہیں ہو سکے گا
14:26جب تک مجھے ملنے جائے گی
14:28دیوانے ہوگے بابا
14:30دماغ کل گیا تمہارا
14:32پاما پڑے آج کل کے چھوکروں کے وئی
14:36ایک ذرا تھی بات کیے تو
14:38رومیو مائیوال ران جا
14:40کیا کی بن جاتے
14:42شائری کر رہے ہیں
14:44خوالوں میں بات آن کر رہے ہیں
14:46کیا آسمان سے کی در کی آئی بابا ہو
14:48ہاں
14:49بڑائی میں دل لگا ہوتی اپنا
14:51شہرہ ہتیاں چھوڑو شتائیوں کے بعد
14:53دھو دھولا ہاں میرا شہر یار پاشا
15:02اے افشا
15:03فبور وہ تو شہر کی خالہ ہے
15:05اے چل ہر
15:06ہاں ہاں ہاں بچی کے پیچھے پڑا رہتا ہے
15:08اے فرو
15:09تو اتھے تو ماں کیسے گئے
15:11میں نے تو یہ سنا تھا
15:12کہ تم دو تین مہینے سے پہلے آئی نہیں سکتے ہو
15:14میرے ٹریننگ میں تو ساتھ ساتھ ہو رہی ہے نا فکر
15:16اچھا ہاں ہاں
15:17ویسے میں ایک خاص بات کہنے کے لئے آئی ہوں آپ کے پاس
15:20خاص بات
15:22کوئی بٹے
15:24آپ جتنا وقت امی کے ساتھ گزاریں
15:26اچھا ہوگا
15:28اچھے برکی خالہ کا دل بہلانے کے لئے
15:30یا اسنا امانی کا دل بہلانے کے لئے
15:32مطمیس
15:34پر تمہارے بھی نکل آئیں رشیدہ
15:36اچھا وہ ہماری سٹوڑن کدھر ہے
15:38اچھا حمیدہ
15:40اچھا حمیدہ
15:42اچھا حمیدہ
15:44اچھا حمیدہ
15:46اچھا حمیدہ
15:48اچھا دیکھو فروخ خوایا ہے
15:50جی اپنی
15:52یہ تو دھائی چھونی آتے ہیں
15:54دیکھ لو
15:56کیا کہہ رہی ہے حمیدہ
15:58اچھا تمہیں
16:00اچھا
16:02اب جام گا
16:04گھر میں دیواریں بہت ہوگئیں
16:06کیا مطلب دیواریں بہت ہوگئیں
16:08ادھر مت جاؤ ادھر مت جاؤ
16:10کدھر جاؤ پھر
16:12کیوں
16:14کیا کوئی پردہ کرنے لگا رہے ہیں
16:16ابھی وہ افشاہ کے والد صاحب ہے نا
16:18وہ یہ نہیں چاہتے کہ میں افشاہ کے قریب سے بھی گذروں
16:20تو پھر محسین لے کے کیوں نہیں چلے جاتے اپنی بیٹی کو
16:24آہ آہ آہ
16:26اچھا
16:28اسے کہتے ہیں سیر پر سوا کر
16:30ابھی پیرو مرشد کی ہاتھ
16:32تمہارا یہ ذکر ہو رہا تھا
16:34آہ لکھ ذرا بات سنو
16:36آہ آہ
16:37میاب
16:38آہ آہ ابھی آج
16:44ایسی لو
16:46یہ پانی ہے اور یہ ہے شکر
16:48چائے بناو ہیں شربت
16:50صرف یہی ڈالنا
16:52اور کشوں ڈالنا
16:53دیکھیں تم نے پیر صاحبی کراما
16:55کیسا آپ ہی آپ تمہارے کجموں میں کھچا چلا رہا ہے
17:00سنو تم یہی بتا رہے ہو نا
17:03کہ چاہے بناو یا شربت بناو تو یہی چینی ڈالوں
17:05بلکل یہی پانی پڑھا رہا ہے
17:07بلکل یہی
17:07آئے ہمیدہ کیا پاسچی کمال ہو گیا
17:09ادھر تو تحویز میں نے دروازے کی چوکھٹ پر دبایا
17:12ایسا ہی ہوگا
17:15جو تم امٹ
17:17یہ بوتل تو یہاں رکھ دو
17:20جو جاؤ
17:25لگتا ہے میرے جانے کے بعد
17:28تم نے کتابیں کھوئی کی بھی نہیں دیکھتا
17:30یہ کیا
17:34پھپو
17:36پھپو
17:38ادھر تو آئیے
17:40پھپو مٹھائی بٹھائی تو کھلائیے
17:43کس بات کی مٹھائی بٹھے
17:47لگتا ہے ہمیدہ کی منگنی ہو گئی
17:49منگنی ہمیدہ کی
17:52ٹھیک کہہ رہا ہے بٹھے
17:54انگوٹھی تمہارے ہاتھ میں ہار منگنی ہو گئی
17:56بیچاری ہمیدہ کی
17:57چھکڑے کے پھر ہو گئی
17:59انگوٹھی دیکھے چھپا رہے ہیں
18:00دیکھے میں پھر ہو گئی انگوٹھی چھپا رہا ہے
18:02چھپا لہا تو پڑی
18:03نہیں بچے چھپانے کیوں پڑے گی
18:06ہم تو کچھ ہونے والوں میں سے ہیں
18:08آئے اببہ کے انتقال سے دو چار روز پہلے کچھ ہوا ضرور ہے
18:14اے تو کیا ہوا اگر منگنی ہو گئی
18:17ابھی روشن کی دو پیاری پیاری سی بیٹیاں موجود ہیں
18:21شوکت کی فرحت ہے
18:22ہاں
18:24افشا کا معاملہ ذرا ٹیڑا ہے
18:27جس کے باپ کو موسن ساری زندگی ضلیل کرتے رہے ہو
18:31اس کی بیٹی سے رشتہ ہونا ناممکن بات ہے
18:34اور اگر وہ بھی گیا
18:36تو موسن کسی انتقام کے لیے یہ رشتہ کرے
18:39میرا علی میرا بھائی میرا شہزادوں جیسا علی
18:47پتہ نہیں کہاں کھو گیا کہاں چلا گیا
18:51پتہ نہیں موسن کا ایسا کیا بگاڑا تھا میرے علی نے
18:56جو جنم بھر کے لیے بے گھر ہو کے مر گیا علی
18:59اب علی گیا ہے تو کوئی اس کا نام دینے والا تک نہیں رہا
19:04اور ہم ایسے ریر ہوئے ایسے ریر ہوئے
19:08کہ اپنے فروق کی کسی خوشی میں شریعت تک نہیں ہو سکتے
19:12آغا جی کا انتقال ہو گیا خدا انہیں غریق رحمت کرے
19:16لیکن میں آپ لوگوں کو کبھی معاف نہیں دروں گی
19:20میرے بھلا فروق میں کیا انٹرپ تھا جو آپ لوگوں نے ہر بات مجھ سے چھپائی
19:24سر تر گنتی پاؤں تر منتی
19:29ساری زندگی گزر گئی سسرال کو میں کا سمجھتے اور یہ سلا ملا ہے
19:33اگر آپ لوگ مجھے مشوری کے قابل نہیں سمجھتے تھے
19:36تو کم سے کم خیرخواہ سمجھ کر ہی شامل کر لیا ہوتا
19:40یقین بھا شوکر
19:43آغا جی مرحب نے
19:45حابس مشورہ لیا تھا مجھے تو خبر بھی نہیں تھی
19:49اچھا تو روشن بھا بھی کو پتا تھا انہوں نے بھی مجھے کچھ نہیں بتایا
19:53شوکر بھا بھی آپ ہم سے ہمارے بچوں کے قسم لے دی جائیں
19:56ہمیں اس بات کی ہوا بھی نہیں لگی
19:59کہ فروق کرنے کا افشاں کے ساتھ ہو گیا ہے
20:01آپ لوگ مان کیوں نہیں لیتے
20:03کہ آپ سب کو پتا تھا اور آپ لوگوں نے صرف اور صرف مجھ سے چھپایا
20:07کہ ہمیں فروق اور افشاں کی دشمن تھی
20:11اس کا اندازہ آپ کو ہم سے بہتر ہوگا
20:13اس لیے کہ آپ آوید کی بہن ہیں
20:15روشن بھا بھی کیا بات کر رہی ہے
20:18اپنی کہتی جاؤگی یا میری بھی کچھ سنوگی
20:22اس نکاح کا علم
20:24نا ایسن کو تھا اور نا روشن کو
20:28آیا سمجھ میں
20:29اگر کزنز میں کسی کی کسی سے بلکل نہیں بنتی نا
20:33تو وہ افشاں اور خر روک ہے
20:35نہیں مرمو بھائی میرے خال میں تو فروق کریں بہت اچھے
20:38ارے تو میں کب کہہ رہا ہوں کہ فروق بھائی برے
20:41فروق بھائی سب کے لیے اچھے سوائے افشاں کے
20:43بخار کچھ کم ہوا بھی کیا
20:46کہاں دادا
20:48بلکہ اور تیز ہو گیا ہے
20:51کسی کی تک پر پہنشن
20:54فروق بھائی پر پہنشن
20:56پر پہنشن پر کوئی فرق نہیں ہے
20:58توسن بی بی
21:00لجے آپ سے کچھ کہنا ہے
21:02کہی دن دادا
21:04میں اب گھر سے جا رہا ہوں بی بی
21:07کیوں
21:09بس میرا عبدانہ اٹھ گیا
21:12یہی تو ہوگا
21:14لوگ مجھے نمک ہرام کہیں گے
21:16کہیں گے ٹھیک ہے گالی کھا لوں گا پر میں تمہارے ہاتھ سے تنکھا نہیں لوں گا
21:22دیندودادہ یہ ٹھیک ہے ہم اس گھر کی بیٹی ہیں لیکن عابد تو آغا جی کے بیٹے کے درے ہیں
21:29اور احسن بھائی اور عابد میں کوئی فرق تو نہیں
21:31نہ میٹی نہ رشتہ آپ تمہارے حساب سے گنا جائے گا
21:36احسن میاں اور ان کی دلن سرکار کا گریشتی سنبھالتے ہیں
21:42تو اور بات تھی وہ اگر مجھے دھکے دے کے بھی اس گھر سے نکالتے ہیں
21:47تو میں یہ چوکھٹ چھوڑ کے نہیں جاتا
21:50باپ اپنی بیٹی کو کچھ نہ دے سکے
21:54تو نہ سہی اس سے لینا بھی نہیں چاہیے
21:57میں اب تمہارے اور عابد میں کے ہاتھوں سے کچھ بھی نہیں لوں گا
22:02کیسی باتیں کر رہے ہیں آپ دیندودادہ
22:04دادہ کیا آپ نے چھوٹے بیٹیاں بھی چھوڑ کے جائیں گے
22:08دیوہ بہن کے بچوں کو پالنا نہ ہوتا نہ بیٹیا
22:13تو پھر کیا تھا
22:15یہ پیٹھ کا دو جک تو منمانی نہیں کرنے دیتا نا
22:19گرہ میرا سرکار
22:23میرے ناج اٹھانے والا
22:25خدا اس کے باغ کو سلامت رکھے ہیں
22:28دینوں یہ سب کچھ دیکھنے کے واسے جندہ کیوں رہ گیا
22:33دادہ کبھی کبھی آئیں گے نا
22:38جرور آؤں گا بیٹیا جرور آؤں گا
22:41تم کو دیکھنے اب سم بیٹیا کو دیکھنے جرور آؤں گا
22:45خدا تم لوگوں کو سلامت رکھیں
22:47سالو
22:48میرا باپ مر گیا
22:52مجھے خبر تک نہیں کی گئے
22:54مجھے خبر تک نہیں کی گئے
22:58تمہاری حالت ہی ہے جہنم میں گئی میری حالت عابد بھائی ہے
23:02آغا جی مجھے دوبارہ تو نہیں مل سکے گئے
23:07میری بیٹی کا رشتہ مجھ سے اور میرے بڑے بھائی سے پوچھے بغیر کر دیا گیا
23:12میں علی کا دشمن تھا آپ لوگوں کے تو میں نے کچھ نہیں بگایا تھا کچھ نہیں چھینا تھا
23:17ایک بڑی سزار کیوں دیا آپ لوگوں نے مجھے
23:20شکر ہے اتنے سالوں کے بعد تم نے افشاں کو بیٹی تو کہا
23:25یہی لفظ سننے کا ارمان لیا آغا جی تو اس دنیا سے چلے گئے
23:29میں نے اپنی بچی اپنے ماں باپ کے سفرد کی تھی آپ لوگوں کے حوالے نہیں کی تھی
23:40اگر ہم لوگ غیر ہیں تو بیٹھو اس گھر میں اور لو آغا جی کی جگہ
23:45پر رکھ کے ساتھ افشاں کے نکاح کا فیصلہ آغا جی نے کیا تھا
23:49اس بیٹھ کو نہ تم بدل سکتے ہو نہ ہم رہا کر سکتے ہو
23:52میں اپنی بیٹی کی تقدیر ایسے لڑکے کے حوالے نہیں کرنا چاہتا
23:55جو مجھ سے وہ میری بیٹی سے نفرت کرتا ہو
23:58اگر آپ کو فروق اتنے ہی پیارا ہے تو بیا دیجئے اپنی بیٹھ
24:02محسن
24:03میں مسلحتن خاموش رہا تھا
24:06کیونکہ بھائی بھین کے معاملے میں میں دخل دینا نہیں چاہ رہا تھا
24:10سر پرستی کی چھاؤں ابھی باقی ہیں محسن
24:14آج ممانی امہ حواس کھو بیٹھی
24:17کل اللہ نے چاہا تو وہ ٹھیک بھی ہو سکتی ہے
24:21اس وقت تم کیا کرو گے
24:23کیا تمہارے اندر اتنی ہمت ہوگی کہ تم ان کے فیصلے رد کر دو
24:28میں کچھ نہیں جانتا
24:29میں صرف اتنا جانتا ہوں
24:32کہ افشاں فروق سے نفرت کرتی ہے
24:35اپشاں بیٹھی تم اپنے نکاح کی انگوٹھی مجھے دوگی
24:48بیٹھی یہ انگوٹھی میں تم سے واپس نہیں لے رہی ہوں
24:52میں تو صرف یہ چاہتی ہوں کہ
24:54محسن بھائی جب آئے تو یہ انگوٹھی تمہارے انگلی میں نہ دیکھیں
24:58میں جب تک زندہ ہوں
25:02انشاءاللہ یہ انگوٹھی میرے پاس تمہاری امانت ہوگی
25:07افشاں
25:14افشاں
25:16افشاں کو بخار ہے
25:17میں اسے گود میں اٹھا کر لے جاؤں گا
25:20لیکن اب میں اسے یہاں نہیں رہنے دوں گا
25:22افشاں
25:27افشاں
25:55افشاں
25:57افشاں
25:59میرے صاحب انشاءاللہ کی بیٹھے
26:04تیرا باپ
26:06تجھے اپنے والت ہوں کی معافی مہنگنے آئے بیٹھے
26:09افشاں
26:15افشاں
26:17افشاں
26:19افشاں
26:21افشاں
26:25افشاں
26:27افشاں
Be the first to comment